Tag: PPP

  • یوسف رضا گیلانی بطور چیئرمین سینیٹ امیدوار نامزد

    یوسف رضا گیلانی بطور چیئرمین سینیٹ امیدوار نامزد

    اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ نے یوسف رضا گیلانی کو چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد کر دیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم سربراہی اجلاس میں آج پیپلز پارٹی کی جانب سے یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ چیئرمین کے عہدے کے لیے نامزد کیا گیا، پی ڈی ایم نے چیئرمین سینیٹ کے لیے ان کی منظوری دے دی۔

    ذرائع کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کی جانب سے یوسف رضاگیلانی کی حمایت کا اعلان کیا گیا ہے، عوامی نیشنل پارٹی نے بھی چیئرمین سینیٹ کے لیے یوسف رضا گیلانی کی حمایت کا اعلان کر دیا، یوسف گیلانی چیئرمین سینیٹ الیکشن میں پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوار ہوں گے۔

    یوسف رضا گیلانی نے کہا پی ڈی ایم کا ممنون ہوں اور سینیٹ نشست کی کامیابی ان کے نام کرتا ہوں، الیکشن سے پہلے کمال حکمت عملی نے حکمرانوں کی دوڑیں لگوا دی تھیں، پی ڈی ایم کی کامیابی سے اقتدار کے ایوانوں میں لرزہ طاری ہے، حکمرانوں کو یہ شکست ہضم نہیں ہو رہی۔

    اجلاس سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کامیابی کے سو باپ اور ناکامی یتیم ہوتی ہے، میں اس کامیابی پر آپ سب کو مبارک باد دیتا ہوں، سینیٹ میں عددی برتری ثابت کرنے کا چیلنج دیاگیا اور ہم سرخرو ہوئے۔

    اجلاس میں بلاول بھٹو نے پی ڈی ایم سربراہان سے سوال کیا کہ ہم آپ کی بات مان کر سینیٹ اور ضمنی الیکشن کا بائیکاٹ کرتے تو آج کہاں کھڑے ہوتے؟

    پی ڈی ایم کے اجلاس سے مریم نواز نے خطاب میں کہا آج کی سیاست میں اپوزیشن نے نہیں بلکہ حکومت نے ممبران کو ڈرایا دھمکایا، اغوا کیا، پی ٹی آئی کے ممبران کو زبردستی گولڑہ سیف ہاؤس میں رکھا گیا۔

    ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ اجلاس میں نواز شریف نے پی پی کو تجویز دی کہ یوسف رضاگیلانی کا نام چیئرمین سینیٹ کے لیے پیش کرے، اور نواز شریف کی جانب سے یوسف گیلانی کی حمایت کا اعلان بھی کیا گیا۔

    قبل ازیں، پیپلز پارٹی کی میزبانی میں پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کا سربراہی اجلاس شروع ہوا تو آصف علی زرداری نے ابتدائی کلمات ادا کیے، انھوں نے پی ڈی ایم متفقہ امیدوار یوسف گیلانی کی کامیابی پر مبارک باد دی، شاہد خاقان عباسی نے اجلاس کے ایجنڈے کی تفصیلات پیش کیں۔

    بلاول بھٹو زرداری نے کہا 4 روز بعد چیئرمین سینیٹ الیکشن ہونا ہے، جمہوری قوتوں کو یوسف گیلانی کی جیت سے امید ملی ہے، ہم چاہتے ہیں چیئرمین سینیٹ کا الیکشن جیت کر فتح اپنے نام کریں۔

  • پیپلز پارٹی لانگ مارچ کہاں سے شروع کرے گی، اعلان ہو گیا

    پیپلز پارٹی لانگ مارچ کہاں سے شروع کرے گی، اعلان ہو گیا

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے لانگ مارچ کراچی سے شروع کرنے کا اعلان کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکومت مخالف تحریک کے سلسلے میں پیپلز پارٹی نے لانگ مارچ کراچی سے شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    پی پی کا کہنا ہے کہ 26 مارچ کو کراچی سے لانگ مارچ شروع کر کے اسلام آباد پہنچیں گے، جس کی قیادت پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما کریں گے۔

    دوسری طرف جماعت اسلامی نے بڑھتی مہنگائی کے خلاف احتجاجی جلسے کرنے کا اعلان کر دیا ہے، سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ جماعت اسلامی 12 مارچ کو فیصل آباد اور 21 مارچ کو ملتان میں جلسہ کرے گی۔

    امیر جماعت اسلامی کا کہنا تھا ملک میں بڑھتی مہنگائی نے عوام کے اعصاب جھنجھوڑ کر رکھ دیے ہیں، وافر چینی کے باوجود 100 روپے کلو سے زیادہ میں فروخت ہو رہی ہے، یہ چینی مافیا کو نوازنا نہیں تو اور کیا ہے؟

    ادھر ملک میں سینیٹ انتخابات کے سلسلے میں جوڑ توڑ عروج پر ہے، وزیر اعظم عمران خان خود متحرک ہو گئے ہیں اور پارلیمنٹ کے چیمبر میں ارکان اسمبلی سے ملاقاتوں میں ان کے گلے شکوے سن رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ دو دن قبل مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا تھا کہ ڈسکہ اور سینیٹ انتخابات کے بعد لانگ مارچ کی تیاری ہے لیکن ہو سکتا ہے کہ لانگ مارچ کی ضرورت ہی پیش نہ آئے۔

  • سینیٹ الیکشن میں مداخلت کے لیے گورنر سندھ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

    سینیٹ الیکشن میں مداخلت کے لیے گورنر سندھ کے خلاف کارروائی کا مطالبہ

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے سینیٹ الیکشن کے سلسلے میں گورنر ہاؤس میں پی ٹی آئی ارکان اور سینیٹ امیدواروں کے اعزاز میں ظہرانے پر الیکشن کمیشن کو ایک خط لکھ دیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی نے گورنر سندھ عمران اسماعیل کے خلاف الیکشن کمیشن کو شکایتی خط لکھ دیا ہے، یہ خط پی پی کے سینئر رہنما تاج حیدر نے لکھا۔

    تاج حیدر نے خط میں لکھا کہ پی ٹی آئی رہنماؤں نے بیان دیا کہ امیدواروں کا انتخاب گورنر سندھ نے کیا، اس بیان کے تناظر میں پی پی رہنما نے کہا کہ گورنر سندھ کا سینیٹ امیدواروں کا سلیکشن الیکشن کمیشن کے قوانین کے خلاف ہے۔

    انھوں نے لکھا پی ٹی آئی رہنماؤں کا بیان سینیٹ الیکشن میں گورنر کی مداخلت ثابت کرتا ہے، گورنر ہاؤس میں سینیٹ امیدواروں کا اجلاس رول پانچ کی صریح خلاف ورزی ہے۔

    سینیٹ الیکشن: جماعت اسلامی نے کے پی میں پی ڈی ایم سے ہاتھ ملا لیے

    خط میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ گورنر ہاؤس کا سیاسی استعمال الیکشن کمیشن کے قواعد کے خلاف ہے، گورنر سندھ نے عہدے کو نہ صرف استعمال کیا بلکہ سینیٹ الیکشن میں مداخلت کی۔

    خط میں پیپلز پارٹی کی جانب سے کہا گیا ہے کہ گورنر ہاؤس کا اس طرح سے استعمال تشویش ناک ہے، الیکشن کمیشن قواعد کی خلاف ورزی پر سیکشن 234 کے تحت ایکشن لے۔

  • این اے 221 تھرپارکر میں ضمنی الیکشن آج ہوگا

    این اے 221 تھرپارکر میں ضمنی الیکشن آج ہوگا

    تھرپارکر: قومی اسمبلی کی نشست این اے 221 تھرپارکر میں ضمنی الیکشن آج ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی نشست این اے 221 تھرپارکر میں ضمنی الیکشن میں آج پاکستان پیپلز پارٹی کے میر علی شاہ جیلانی اور پاکستان تحریک انصاف کے نظام الدین راہمون مد مقابل ہوں گے۔

    انتخابات کے حوالے سے تمام تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں، انتخابی حلقے میں 318 پولنگ اسٹیشنر قائم کیے جا چکے ہیں، جن میں سے 95 پولنگ اسٹیشنز کو انتہائی حساس جب کہ 13 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

    انتظامیہ نے مٹھی سے پولنگ مٹیریل اور عملے کو پولنگ اسٹیشنز پہنچا دیا ہے، انتخابی حلقے میں ووٹنگ کے دوران سیکیورٹی انتظامات بہتر بنانے کے لیے 4 ہزار پولیس اہل کار تعینات کیے گئے ہیں۔

    انتہائی حساس اور حساس پولنگ اسٹیشنز کے راستوں پر رینجرز اہل کار کو تعینات کیا گیا ہے، انتظامیہ کا کہنا ہے کہ 200 پولنگ اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کر دیے گئے ہیں۔

    این اے 221 تھرپارکر میں 2 لاکھ 81 ہزار 900 رائے دہندگان رجسٹرڈ ہیں، یہ نشست پاکستان پیپلز پارٹی کے نور محمد شاہ جیلانی کے کرونا انفیکشن سے انتقال کر جانے پر خالی ہوئی تھی۔

    ڈی آر او نے ایک بیان میں کہا کہ الیکشن کے لیے پولیس اور رینجرز اہل کار سیکیورٹی کے فرائض سر انجام دیں گے، حلقے میں ووٹنگ کا عمل صبح 8 سے لے کر شام 5 بجے تک جاری رہے گا۔

  • پیپلز پارٹی نے کراچی پی ایس 88 کا ضمنی انتخاب بھی جیت لیا

    پیپلز پارٹی نے کراچی پی ایس 88 کا ضمنی انتخاب بھی جیت لیا

    کراچی: شہر قائد کے انتخابی حلقے پی ایس 88 میں ضمنی انتخاب پاکستان پیپلز پارٹی کے امیدوار نے جیت لیا۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز نے کراچی پی ایس88 میں ضمنی انتخاب کا مکمل غیر سرکاری نتیجہ بھی نشر کر دیا، پیپلز پارٹی کے یوسف مرتضیٰ بلوچ 24 ہزار 251 ووٹ لے کر کامیاب رہے۔

    پی ایس 88 کے تمام 108 پولنگ اسٹیشنز کا مکمل غیر سرکاری اور غیر حتمی نتیجہ آ چکا ہے، جس کے مطابق پیپلز پارٹی نے میدان مار لیا، جب کہ دوسرے نمبر پر تحریک لبیک پاکستان (ٹی ایل پی) کے سید کاشف علی نے 6 ہزار 90 ووٹ لیے۔

    غیر حتمی نتیجے کے مطابق پی ٹی آئی کے جان شیر جونیجو 4 ہزار 870 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر آئے ہیں جب کہ ایم کیو ایم پاکستان کے ساجد احمد نے 2 ہزار 635 ووٹ لیے۔

    سانگھڑ پی ایس 43 ضمنی انتخاب، پیپلزپارٹی نے میدان مار لیا

    واضح رہے کہ سندھ کے حلقہ پی ایس 43 سانگھڑ کے غیر سرکاری، غیر حتمی نتیجے کے مطابق بھی پیپلز پارٹی کے امیدوار جام شبیر علی نے کامیابی حاصل کر لی ہے۔

    پی ایس 43 سانگھڑ کے تمام 132 پولنگ اسٹیشنز کے غیر حتمی اور غیرسرکاری نتیجے کے مطابق پی پی کے جام شبیر علی 48 ہزار 28 ووٹ لیے ہیں، جب کہ پی ٹی آئی کے مشتاق جونیجو 6 ہزار 925 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔

  • پیپلز پارٹی نے ملک بھر سے سینیٹ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا

    پیپلز پارٹی نے ملک بھر سے سینیٹ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی نے بھی ملک بھر سے سینیٹ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پی پی نے اپنے سینیٹ امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا، جن میں سندھ، پنجاب، خیبر پختون خوا اور اسلام آباد سے ارکان کے نام شامل کیے گئے ہیں۔

    پیپلز پارٹی سینیٹ امیدواروں میں سندھ سے جام مہتاب ڈہر، تاج حیدر، سلیم مانڈوی والا، شیری رحمان اور شہادت اعوان شامل ہیں، ٹیکنوکریٹ کی نشست پر کریم خواجہ اور  فاروق ایچ نائیک امیدوار ہوں گے، خواتین کی نشستوں پر پلو شہ خان، خیرالنسا مغل کے نام فائنل کیے گئے ہیں، جب کہ  رخسانہ شاہ کورنگ امیدوار ہوں گی۔

    پنجاب سے جنرل نشست پر عظیم الحق منہاس، خیبر پختون خوا سے فرحت اللہ بابر اور اسلام آباد سے یوسف رضا گیلانی شامل کیے گئے ہیں۔

    پنجاب سے راجہ عظیم الحق، راجہ پرویز اشرف کے داماد ہیں، انھوں نے باقاعدہ طور پر کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے ہیں، راجہ عظیم الحق کو پی ڈی ایم کا مشترکہ امیدوار بنانے کے لیے بھی ن لیگ سے رابطے کیے جا رہے ہیں۔ واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں پیپلز پارٹی کے 7 ارکان ہیں۔

    سینیٹ انتخابات : تحریک انصاف نے امیدواروں کے نام فائنل کرلئے

    ادھر سینیٹ الیکشن کے لیے پیپلز پارٹی کے صادق علی میمن نے بھی کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں۔

    واضح رہے کہ سینیٹ انتخابات کے لیے اسلام آباد کی 2 نشستوں پر اب تک 23 کاغذات نامزدگی حاصل کیے جا چکے ہیں، ذرائع کے مطابق عبدالحفیظ شیخ نے بھی کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے ہیں، جب کہ پی ٹی آئی کی ٹکٹ ہولڈر فوزیہ ارشد نے بھی کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں۔

    نمائندہ الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ 3 مارچ کو سینیٹ کے انتخابات ہوں گے، سندھ اسمبلی کو پولنگ کا درجہ دیا گیا ہے، سینیٹ انتخابات کی پوری تیاریاں کر لی ہیں، اگر کاغذات نامزدگی کے وقت میں توسیع کی جائے گی تو اس کا کل ہی بتا سکیں گے۔

  • پیپلز پارٹی کا  سینیٹ الیکشن شیڈول پر تحفظات کا اظہار

    پیپلز پارٹی کا سینیٹ الیکشن شیڈول پر تحفظات کا اظہار

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی نے سینیٹ انتخابات میں الیکشن کمیشن کی جانب سے کاغذات نامزدگی کے لیے صرف 2روزدینے پر تحفظات کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے سینیٹ الیکشن شیڈول پرتحفظات کااظہارکردیا، الیکشن کمیشن کی جانب سے صرف 2روزدینے پر پیپلز پارٹی کو تحفظات ہیں۔

    اس سلسلے میںسیکرٹری جنرل پیپلز پارٹی نیئربخاری نے الیکشن کمیشن کوخط لکھا ، جس میں کہا کہ الیکشن کمیشن نے سینیٹ الیکشن پر کاغذات نامزدگی کے لیے 2 دن کا وقت دیا، کیا 2 روزمیں امیدواروں کی جانچ پڑتال اور بینک اکاؤنٹس و دیگر امور طے ہوسکتے ہیں؟

    خط میں کہا گیا ہے کہ پی پی جیسی وفاقی جماعت کے لیے کم وقت میں فہرست کوحتمی شکل دینا مشکل ہے، چیف الیکشن کمشنر سے استدعا ہے معاملہ دیکھتے ہوئے مناسب اقدامات کئے جائیں۔

    خیال رہے الیکشن کمیشن آف پاکستان نے سینیٹ انتخابات کا شیڈول جاری کیا تھا ، جس میں کہا گیا تھا کہ 48نشستوں پر سینیٹ الیکشن کیلئے پولنگ 3 مارچ کوہوگی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ 11مارچ کو52سینیٹرزریٹائرہوجائیں گے ، امیدوار12اور 13فروری کوکاغذات نامزدگی جمع کراسکیں گے جبکہ 15 اور 16فروری تک کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال ہوگی۔

  • کشمیر الیکشن سے پہلے حکومت کو گھر بھیج دیں گے: بلاول بھٹو

    کشمیر الیکشن سے پہلے حکومت کو گھر بھیج دیں گے: بلاول بھٹو

    مظفر آباد: چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہم ایک دوسرے کے خلاف سیاست کرتے ہیں لیکن مودی جیسی حرکت نہیں کریں گے، ہم انسانیت کے دائرے میں رہ کر سیاست کریں گے، کشمیر الیکشن سے پہلے حکومت کو گھر بھیج دیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار وہ یومِ یک جہتی کشمیر کے موقع پر مظفر آباد آزاد کشمیر میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب میں کر رہے تھے، انھوں نے کہا ہمارا وزیر اعظم اور مودی ایک پیج پر ہیں، مودی نے کشمیر میں اپنے مخالفین کوگرفتار کرایا، پاکستان میں ن لیگ اور پی پی کی معصوم قیادت کوگرفتار کرایا گیا۔

    بلاول بھٹو نے کہا پی ڈی ایم اجلاس میں فیصلہ ہو چکا ہے کہ 26 مارچ کو لانگ مارچ کا آغاز ہوگا، مارچ کے لیے عوام ملک کے ہر کونے سے نکلیں گے، آزاد کشمیر کا قافلہ یہاں سے نکلے گا اور اسلام آباد ضرور جائے گا، کشمیر الیکشن سے پہلے حکومت کو گھر بھیج دیں گے، عمران خان وزیر اعظم نہیں رہےگا۔

    انھوں نے کہا پیپلز پارٹی اور کشمیر کے عوام کا آج کا نہیں، 3 نسلوں کا ساتھ ہے، ذوالفقار بھٹو نے کہا تھا کشمیر کی آزادی کے لیے ہزار سال بھی جنگ لڑیں گے، بی بی شہید نے کہا تھا جہاں کشمیریوں کا پسینہ وہاں ہمارا خون گرے گا۔

    پی پی چیئرمین نے کہا ماضی کے وزرائے اعظم نے کشمیر کی آواز دنیا بھر میں پہنچائی، آج دنیا تسلیم کر رہی ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں نسل کشی ہو رہی ہے، موجودہ وزیر اعظم کے دور میں کشمیر پر تاریخی حملہ ہوا، ہم جانتے ہیں مودی کے مظالم کا جواب کیسے دینا ہے، یہ حکومت جواب نہیں دے سکتی، مودی کو عوام کا منتخب کردہ وزیر اعظم ہی جواب دے سکتا ہے، مودی کو ہرانا ہے تو جمہوریت قائم کرنا ہوگی۔

    بلاول نے کہا کشمیر کے عوام کو اپنے مستقبل کے فیصلے کی اجازت دی جائے، ہم آج بھی شہید ذوالفقار علی بھٹو کی بات پر کھڑے ہیں، ہمارا نعرہ آپ کا نعرہ ایک ہی ہے کہ رائے شماری ہونی چاہیے۔

  • پیپلز پارٹی کا یوسف رضاگیلانی کو سینیٹ الیکشن لڑانے کا فیصلہ

    پیپلز پارٹی کا یوسف رضاگیلانی کو سینیٹ الیکشن لڑانے کا فیصلہ

    ملتان: پاکستان پیپلز پارٹی نے سابق وزیر اعظم یوسف رضاگیلانی کو سینیٹ الیکشن لڑانے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پیپلز پارٹی نے یوسف رضاگیلانی کی کامیابی کے لیے رابطے تیز کر دیے، ذرائع کا کہنا ہے کہ یوسف گیلانی کامیابی کے بعد پی پی کی جانب سے چیئرمین سینیٹ کے لیے بھی امیدوار ہوں گے۔

    یاد رہے کہ یکم فروری کو وزیر اعظم عمران خان نے اتحادی امیدوار کامل علی آغا کو سینیٹ الیکشن کے لیے ٹکٹ دینےکی منظوری دی تھی۔

    آج وزیر اعظم کو پی ٹی آئی پارلیمانی بورڈ اجلاس میں سینیٹر بننے کے خواہش مند افراد کی فہرست پیش کی گئی ہے، عمران خان نے کہا سینیٹ کے لیے ٹکٹ میرٹ پر دیں گے، ہم چاہتے ہیں سینیٹ انتخابات میں پیسہ نہ چلے، جو ایوان میں پارٹی کے لیے بہتر ہوگا اسے سینیٹر بنائیں گے۔

    ‘سینیٹ الیکشن کا شیڈول 11فروری کو جاری ہوگا’

    واضح رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان سینیٹ الیکشن کا شیڈول 11 فروری کو جاری کرے گا اور ایک امیدوار کے لیےانتخابی اخراجات کی حد 15 لاکھ روپے مقرر کی گئی ہے، متوقع امیدواروں کے لیے کاغذات نامزدگی فراہمی کا آغاز بھی آج سے کر دیا گیا ہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ کاغذات مرکز اور چاروں صوبائی سیکریٹریٹ سے حاصل کیے جا سکتے ہیں، امیدوار کاغذات نامزدگی جمع کراتے وقت پارٹی ٹکٹ منسلک کریں گے، آزاد امیدوار پارٹی ٹکٹ منسلک کرنے سے مبرا ہوں گے۔

    سینیٹ انتخابات 48 نشستوں پر ہوں گے، جن میں پنجاب سندھ میں 11 گیارہ، بلوچستان خیبر پختون خواہ میں 12 بارہ نشستوں پر ووٹنگ ہوگی جب کہ اسلام آباد کی 2 سینیٹ نشستوں پر پولنگ ہوگی۔

  • سینیٹ انتخابات : پیپلزپارٹی کا پنجاب میں امیدوار لانے پر غور

    سینیٹ انتخابات : پیپلزپارٹی کا پنجاب میں امیدوار لانے پر غور

    اسلام آباد : پیپلزپارٹی نے سینیٹ انتخابات کیلئے پنجاب سے حسن مرتضیٰ کو امیدوار منتخب کرلیا، پیپلزپارٹی کو پنجاب سے سینیٹر منتخب کروانے کیلئے 41 ارکان کی ضرورت ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹ انتخابات کیلئے پیپلزپارٹی نے پنجاب میں امیدوار لانے پر غور شروع کردیا ہے ، حسن مرتضیٰ پنجاب سے سینیٹ کیلئے پی پی پی کے متوقع امیدوار ہوں گے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی قیادت پنجاب سےاپناامیدوارجتوانے کیلئے ن لیگ سےایڈجسٹمنٹ کرے گی ، متوقع امیدوار حسن مرتضیٰ نےاپنےلیےپنجاب اسمبلی میں لابنگ شروع کردی ہے۔

    ذرائع کے مطابق حسن مرتضیٰ نےکمیٹی کےاجلاس میں اسپیکرپرویزالٰہی سےووٹ مانگا، 7ارکان والی پیپلزپارٹی کو پنجاب سے سینیٹر منتخب کروانے کیلئے 41 ارکان کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے سینیٹ انتخابات 48 نشستوں پر ہوں گے، جن میں پنجاب سندھ میں 11 گیارہ، بلوچستان خیبر پختونخواہ میں 12 بارہ نشستوں پر ووٹنگ ہوگی جبکہ اسلام آباد کی دو سینیٹ نشستوں پر پولنگ ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ شیڈول اگلے ماہ فروری کے دوسرے ہفتے میں جاری ہونے کا امکان ہے