Tag: PPP

  • مشتعل ایم این اے نے موٹر وے کے درمیان کار کھڑی کر کے ٹریفک روک دی

    مشتعل ایم این اے نے موٹر وے کے درمیان کار کھڑی کر کے ٹریفک روک دی

    راولپنڈی: موٹر وے پولیس کی جانب سے روکے جانے پر پاکستان پیپلز پارٹی کے ایم این اے رمیش لال نے مشتعل ہو کر موٹر وے ٹریفک روک دی۔

    تفصیلات کے مطابق موٹر وے پر ایم 3 جڑانوالہ کے مقام پر رمیش لال نے ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کی جس پر موٹر وے پولیس نے انھیں روک لیا، تاہم روکے جانے پر وہ مشتعل ہو گئے اور اپنی کار سڑک کے درمیان کھڑی کر کے ٹریفک رکوا دی۔

    رکن اسمبلی جڑانولہ براستہ لاہور موٹر وے لاڑکانہ جا رہے تھے، ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر انھیں روکا گیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ موٹر وے پولیس کی جانب سے رمیش لال کی کار کو لین وائلیشن پر روکا گیا تھا، جس پر انھوں نے احتجاج کیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ گزشتہ روز پیش آیا۔

    پیپلز پارٹی کے ایم این اے کی جانب سے موٹر وے بلاک کرنے کی ویڈیو بھی وائرل ہوئی، رمیش لال بی ای ڈبلیو 720 نمبر پلیٹ والی گاڑی میں سوار تھے، ذرایع نے بتایا کہ تمام تر صورت حال میں موٹر وے پولیس نے کوئی بد اخلاقی نہیں کی اور پیشہ ورانہ رویہ اپنائے رکھا۔

    تاہم رمیش لال نے اپنی کار موٹر وے کے عین درمیان کھڑی کر دی اور کارکنوں کے ساتھ دیگر گاڑیوں کو روکنے کی کوشش کرتے رہے، جب کہ موٹر وے پولیس ان کو روکتی رہی۔

    ویڈیو میں موٹر وے پولیس اہل کار کو دیگر گاڑیوں کو بچانے کے لیے بھاگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، اہل کار نے جان پر کھیل کر دوسری گاڑیوں کو کسی حادثے سے بچایا۔

  • بلاول بھٹو نے کارکنان کو ملتان پہنچنے کی ہدایت کر دی

    بلاول بھٹو نے کارکنان کو ملتان پہنچنے کی ہدایت کر دی

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کارکنان کو ملتان پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز ملتان قاسم باغ میں پولیس کے ساتھ پی پی کارکنان کی جھڑپ کے بعد رہنماؤں اور جیالوں کی گرفتاریوں سے پیدا شدہ سیاسی صورت حال میں بلاول بھٹو نے کارکنان کے ساتھ پارٹی کی قیادت کو بھی ملتان پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق بلاول بھٹو نے پارٹی کے سینئر رہنماؤں کو بھی ملتان پہنچنےکی ہدایت کی ہے، ان کا کہنا تھا کہ پنجاب پولیس رکاوٹ بنی تو پی ڈی ایم کی تحریک مزید زور پکڑے گی۔

    ادھر سابق وزیر اعظم پاکستان یوسف رضاگیلانی کے صاحب زادے علی قاسم گیلانی کی 30 دن تک نظر بندی کے احکامات جاری ہو گئے۔ یہ احکامات ڈپٹی کمشنر نے 16 ایم پی او کے تحت جاری کیے۔

    علی قاسم گیلانی کی 30 دن تک نظر بندی کے احکامات جاری

    رات گئے انتظامیہ نے قاسم باغ کا کنٹرول سنبھال کر مرکزی راستہ کنٹینر پھر بند کر دیا ہے، اس دوران پولیس سے جھڑپ کے بعد متعدد پی ڈی ایم رہنما اور کارکن گرفتار کیے گئے، جلسہ گاہ سے شامیانے، کرسیاں اور دیگر سامان بھی ہٹا دیاگیا ہے۔

    قاسم باغ واقعے کے بعد پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو نے ٹویٹ کیا کہ حکومت پنجاب، ملتان میں پی پی کے یوم تاسیس سے بوکھلا اٹھی ہے، چاہے کچھ ہو جائے ہم 30 نومبر کو پی ڈی ایم کی میزبانی کریں گے، آصفہ بھٹو میری نمائندگی کے لیے ملتان پہنچ رہی ہیں، ملتان میں جلسہ ہو کر رہےگا۔

    واضح رہے کہ پی ڈی ایم کی جانب سے ملتان کے قاسم باغ میں 30 نومبر کو جلسے کا اعلان کیا گیا ہے، پنجاب حکومت نے کرونا کے بڑھتے ہوئے کیسز کے پیش نظر جلسے کی اجازت نہیں دی مگر پھر بھی سیاسی جماعتوں نے ہر حال میں جلسے کا اعلان کیا ہے۔

  • گلگت بلتستان انتخابات : پی ٹی آئی کی شاندار فتح، ن لیگ کی چوتھی پوزیشن

    گلگت بلتستان انتخابات : پی ٹی آئی کی شاندار فتح، ن لیگ کی چوتھی پوزیشن

    گلگت بلتستان : قانون ساز اسمبلی کے انتخابات کے تمام غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج موصول ہو گئے، جن کے مطابق پی ٹی آئی پہلی، آزاد امیدواروں نے دوسری اور پیپلز پارٹی نے تیسری پوزیشن حاصل کی۔

    تفصیلات کے مطابق گلگت بلتستان کے انتخابات میں نون لیگ کے بیانیے کوعوام نے مسترد کردیا، الیکشن کمیشن کے غیر حتمی اور غیر سرکاری نتیجے کے مطابق انتخابات میں تحریک انصاف 10 نشستوں کے ساتھ سرفہرست ہے۔

    اس کے علاوہ سیاسی جماعتوں کی مناسبت سے  پیپلز پارٹی 3 نشستوں کے ساتھ دوسرے اور (ن) لیگ دو نشستوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے، 7 نشستوں پر آزاد امیدوار فتح یاب ہوئے جبکہ جبکہ ایم ڈبلیو ایم نے ایک نشست پر کامیابی حاصل کی۔

    جی بی ایل اے01گلگت ون

    اب تک کی موصولہ اطلاعات کے مطابق گلگت بلتستان ایل اے01گلگت ون سے پیپلزپارٹی کے امجد حسین 11178ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

    ایل اے02گلگت ٹو

    جی بی ایل اے02گلگت ٹو سے پیپلزپارٹی کے جمیل احمد8817ووٹ لے کر کامیاب ہوئے، جی بی ایل اے 03 پر امیدوار کے انتقال کے باعث انتخاب ملتوی کردیئے گئے۔

    ایل اے04نگر ون

    جی بی ایل اے04نگر ون سے پیپلزپارٹی کے امجد حسین 5716ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔ جی بی ایل اے05نگرٹو سے آزاد امیدوار جاوید منوا2570ووٹ لے کرجیتے۔

    ایل اے06ہنزہ

    جی بی ایل اے06ہنزہ سے تحریک انصاف کے عبیداللہ بیگ6600ووٹ سے فتح حاصل کی، جی بی ایل اے07اسکردو ون سے تحریک انصاف کے راجہ ذکریا خان5290ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

    ایل اے08اسکردوٹو

    جی بی ایل اے08اسکردوٹو میں ایم ڈبلیو ایم کے محمد کاظم نے 7534ووٹ سے کامیابی حاصل کی، جی بی ایل اے 09اسکردو تھری سے آزاد امیدوار وزیر محمد سلیم 6865ووٹ لے کرجیتے۔

    ایل اے10اسکردو فور

    جی بی ایل اے10اسکردو فور سے آزاد امیدوار راجہ ناصرخان 5124ووٹ لیکرجیت گئے۔ جی بی ایل اے11کھرمنگ سے پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی کے امجد علی زیدی 5872ووٹ لیکر الیکشن جیت گئے۔

    ایل اے12شگر

    جی بی ایل اے12شگر سے پاکستان تحریک انصاف کے راجہ اعظم خان 10674ووٹ لے کر جیت گئے۔ جی بی ایل اے13 استور ون پی ٹی آئی کے خالد خورشید4836ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔

    ایل اے14استور ٹو

    جی بی ایل اے14استور ٹو میں پاکستان تحریک انصاف کے شمس الحق لون5354ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ جی بی ایل اے15دیامر ون آزاد میدوارحاجی شاہ بیگ2713ووٹ لے کر فتحیاب ہوئے۔

    ایل اے16دیامر ٹو

    جی بی ایل اے16دیامر ٹو میں مسلم لیگ (ن) کے محمد انور4813ووٹ لے کر جیت گئے، جی بی ایل اے17دیامر تھری سے تحریک انصاف کے حاجی حیدر خان 5389ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

    ایل اے18دیامر فور

    اس کے علاوہ جی بی ایل اے18دیامر فور میں پاکستان تحریک انصاٖف کےحاجی گلبر خان6793ووٹ لے کر کامیاب ہوئے جبکہ جی بی ایل اے19غذرون سے آزاد امیدوار نوازخان6208ووٹ لے کر جیت گئے۔

    ایل اے20غذرٹو

    جی بی ایل اے20غذرٹو، پی ٹی آئی کے نذیر احمد5582ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔ جی بی ایل اے21غذرتھری،ن لیگ کے غلام محمد1911ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔

    ایل اے22گانچھے ون

    جی بی ایل اے22گانچھے ون سے آزاد امیدوارمشتاق حسین 6051ووٹ لے کر جیت گئے۔ جی بی ایل اے23گانچھے ٹو سے آزاد امیدوار عبدالحمید3666ووٹ لے کر کامیاب جبکہ جی بی ایل اے24گانچھے تھری سے پیپلز پارٹی کے محمد اسماعیل 6206ووٹ لے کر کامیاب قرار پائے۔

    ایل اے2گلگت

    تازہ ترین اطلاعات کے مطابق غیرسرکاری نتائج  میں جی بی ایل اے2گلگت پر  ووٹوں کی دوبارہ گنتی کے بعد پی ٹی آئی فاتح قرار پائی ہے، پی ٹی آئی کے فتح اللہ خان6696ووٹ سے کامیاب ہوگئے جبکہ پی پی کے جمیل احمد6694ووٹ کے ساتھ صرف 2ووٹ سے پیچھےرہ گئے۔

    جی بی کے تمام 23 حلقوں کے مکمل غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج کے مطابق پارٹی پوزیشن کچھ اس طرح ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کو 10، آزاد امیدواروں کو7 پیپلزپارٹی کو 3 اور ن لیگ کو 2 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوئی جبکہ ایم ڈبلیو ایم کے حصے میں ایک نشست آئی۔

     گلگت بلتستان کے انتخابات کی مکمل تفصیلات کیلئے اس لنک پر کلک کریں 

    پولنگ کا عمل اور فل پروف سیکیورٹی  

    واضح رہے کہ الیکشن کا عمل بغیر کسی وقفے کے صبح 8 بجے سے شام 5 بجے تک جاری رہا۔ دس اضلاع کے 23 حلقوں سے 7لاکھ سے زائد ووٹرز نے اپنا حقِ رائے دہی استعمال کیا۔

    حفاظتی اقدامات کے تحت پولنگ اسٹیشن کے اندر موبائل فون لے جانے پر مکمل پابندی عائد کی تھی۔ گلگت حلقہ 3 میں تحریک انصاف کے صدر جعفر شاہ کی اچانک موت کے بعد اس حلقے میں انتخابات 22 نومبر کو ہونگے۔

    15ہزار سے زائد سکیورٹی اہلکاروں نے پولنگ اسٹیشنز پر خدمات سرانجام دیں،انتخابات کیلئے ایک ہزار ایک سو ساٹھ پولنگ اسٹیشنز قائم کیے گئے تھے جن میں سے 311 کو حساس اور 428 کو انتہائی حساس قرار دیا گیا تھا۔

    سیاسی جماعتوں نے گلگت بلتستان میں بھرپور انتخابی مہم چلائی، حکمران جماعت پی ٹی آئی، پی پی اور نواز لیگ نے جلسے، ریلیوں اور کارنر میٹنگز میں خوب جان ماری، امیدواروں نے کامیابی کے دعوے بھی کئے۔

  • گلگت بلتستان میں انتخابی دنگل کل سجے گا، تینوں جماعتوں کے کارکنان تیار

    گلگت بلتستان میں انتخابی دنگل کل سجے گا، تینوں جماعتوں کے کارکنان تیار

    گلگت بلتستان میں انتخابی دنگل کل سجے گا، تئیس نشستوں پر تین سو بیس امیدواروں میں مقابلہ ہوگا، رائے عامہ کے جائزوں کے مطابق پی ٹی آئی کی پوزیشن مضبوط ہے۔

    گلگت بلتستان میں کل ہونے والے انتخابات کے پیش نظر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں، اس الیکشن میں ملک کی تین بڑی جماعتیں پی ٹی آئی، پیپلزپارٹی اور ن لیگ مد مقابل ہیں۔

    مذکورہ انتخابات میں گلگت بلتستان کے سات لاکھ پنتالیس ہزار تین سو اکسٹھ ووٹرز حق رائے دہی استعمال کریں گے۔ حالیہ دنوں میں ہونے والے سروے رپورٹس کے مطابق پی ٹی آئی کو دیگر جماعتوں پر سبقت حا صل ہے۔

    چوبیس میں سے تیئس نشستوں پر ہونے والے انتخابات میں تین سو بیس امیدوار آمنے سامنے ہیں۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ہرصورت شفاف الیکشن کے انعقاد کی یقین دہانی کرادی ہے۔

    اس کے علاوہ چیف الیکشن کمشنر گلگت بلتستان راجہ شہباز خان کا کہنا ہے کہ الیکشن پرامن اور شفاف ہوں گے۔ دوسری جانب آئی جی گلگت بلتستان ڈاکٹر مجیب الرحمان نے کہا ہے کہ سیکیورٹی کیلئے پورے ملک سے پولیس فورس بلائی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ گلگت بلتستان قانون ساز اسمبلی کی 24 جنرل نشستوں پر انتخابات جو اس سے قبل 18 اگست کو ہونے تھے تاہم کورونا وائرس کی وجہ سے ملتوی کردیے گئے تھے۔

    گزشتہ اسمبلی کی 5 سالہ میعاد 24 جون کو ختم ہوگئی تھی جس سے وہاں پاکستان مسلم لیگ (ن) کی پانچ سالہ حکمرانی کا خاتمہ ہوا تھا۔

  • گلگت انتخابی مہم، بلاول کا اعلان

    گلگت انتخابی مہم، بلاول کا اعلان

    گلگت بلتستان: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ بلاول کو الیکشن سے الگ کر کے من پسند نتائج حاصل کرنا ممکن نہیں ہے، سب جان لیں میں جی بی سے کہیں نہیں جا رہا۔

    گلگت میں اے آر وائی نیوز سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے بلاول بھٹو نے کہا اگر جی بی سے نکال کر مجھے صوبہ بدر کرنا ہے توگرفتار کرنا ہوگا، 15 نومبر تک آخری ووٹ کی گنتی تک میں جی بی کے عوام کے ساتھ ہوں۔

    انھوں نے کہا گرفتار ہو جاؤں گا لیکن گلگت کے عوام کو اکیلا چھوڑ کر نہیں جاؤں گا، اور الیکشن سے آؤٹ کرنے کی سازشیں کامیاب نہیں ہونے دوں گا، الیکشن کے بارے میں اپوزیشن جماعتوں کے خدشات ہیں لیکن کسی بھی صورت دھاندلی کی قوتوں کو ایسا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    بلاول کا کہنا تھا گلگت بلتستان کے عوام کے حق حاکمیت، صوبہ اور تمام حقوق لے کر رہیں گے، بلاول کو الیکشن سے الگ کر کے من پسند نتائج حاصل کرنا ممکن نہیں، پیپلز پارٹی کی قیات گلگت بلتستان کے چپے چپے میں عوام سے جا کر ملی، گلگت کے عوام پیپلز پارٹی کو چاہتے رہیں گے۔

    بلاول اپنی ہی پٹیشن پر فیصلے کےخلاف ہو گئے

    پی پی چیئرمین نے کہا اپوزیشن کو جی بی انتخابی عمل سے باہر کرنے کی کوشش دھاندلی ہوگی، کسی کو جی بی کے عوام کے ووٹوں پر ڈاکا ڈالنے کی اجازت نہیں دیں گے۔

    انھوں نے کہا حکومت کی کوشش ہے کہ مجھے صوبہ بدر کر دیا جائے تاکہ آسانی سے دھاندلی کی جا سکے، حکومت صوبہ بدر کرنے کے لیے عدالتوں کے استعمال کی کوشش کر سکتی ہے، لیکن امید ہے ہماری عدلیہ جمہوریت کے حق میں درست فیصلے کرے گی، ہماری عدلیہ دھاندلی کے حق میں فیصلے نہیں دے گی۔

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے وفاقی وزرا، حکومتی عہدے داروں اور ارکان پارلیمنٹ کو گلگت بلتستان میں انتخابی مہم چلانے سے روکنے کے لیے پٹیشن دائر کی تھی، جس پر چیف کورٹ نے فیصلہ سناتے ہوئے وفاقی وزرا، حکومتی عہدیداران اور ارکان پارلیمنٹ کو 3 دن کے اندر گلگت بلتستان چھوڑنے کا حکم سنایا تھا۔

    تاہم اپنی ہی دائر کردہ پٹیشن پر فیصلہ آنے کے بعد بلاول بھٹو نے یوٹرن لیتے ہوئے فیصلے کو ماننے سے انکار کر دیا ہے۔

  • نواز شریف نے شہید بینظیر کو کیسی تکلیفیں دیں؟ اعتزاز احسن نے بتادیا

    نواز شریف نے شہید بینظیر کو کیسی تکلیفیں دیں؟ اعتزاز احسن نے بتادیا

    کراچی: سابق وزیراعظم نواز شریف نے اپنے دور حکومت میں بینظیر بھٹو شہید کو کیسی تکلیفیں دیں اعتزاز احسن نے پروگرام ’پاور پلے‘ میں بتادیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’پاور پلے‘ میں گفتگو کرتے ہوئے پیپلزپارٹی رہنما بیرسٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ بی بی صاحبہ آصف زرداری سے ملنے بلاول، بختاور کو ساتھ لے کر جیل جایا کرتی تھیں، سخت گرمی میں اینٹوں پر بیٹھ کر ملاقات کے لیے انتظار کرایا جاتا تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک مرتبہ میں نے سپرنٹنڈنٹ پر غصہ کیا تو بی بی نے مجھے روک دیا، بی بی نے کہا کہ اعتزاز آپ غصہ کرو گے تو یہ سمجھیں گے کہ ہم تکلیف میں ہیں۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ یہ سب کچھ بینظیر بھٹو شہید کے ساتھ نواز شریف کے دور حکومت میں کیا گیا۔

    انہوں نے کیپٹن (ر) صفدر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے اس فعل سے مجھ سمیت بہت سے لوگوں کی دل آزاری ہوئی ہے، مزار کے تقدس کا خیال رکھنا چاہئے تھا۔

    پیپلزپارٹی رہنما نے کہا کہ میرے خیال میں نہال ہاشمی انہیں روکنے کی کوشش کررہے تھے اور وہ پریشان تھے کہ یہ ہو کیا رہا ہے، جرم تو ہوا ہے قانون کو اپنا راستہ لینا چاہئے تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں اعتزاز احسن نے کہا کہ سندھ حکومت ایف آئی آر واپس لینے کا حق رکھتی ہے، کیپٹن (ر) صفدر کی ضمانت آج نہ ہوتی تو چار دن بعد ہوجاتی اس پر کسی کو پریشان نہیں ہونا چاہئے لیکن مزار کے تقدس کی پامالی تو کی گئی ہے۔

  • سندھ میں طوفان اٹھ رہا ہے، بلاول کا جزائر آرڈیننس واپس لینے کا مطالبہ

    سندھ میں طوفان اٹھ رہا ہے، بلاول کا جزائر آرڈیننس واپس لینے کا مطالبہ

    کراچی: پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کراچی میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں طوفان اٹھ رہا ہے، ہوش کے ناخن لیے جائیں اور جزائر آرڈیننس واپس لیا جائے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کراچی میں پی ڈی ایم کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے شہدائے جمہوریت کا قرض ادا کرنا ہے، انقلاب کی صبح دکھائی دے رہی ہے، آج تاریخ کے اہم موڑ پر کھڑے ہیں، ملک کی تمام جمہوری طاقتوں نے جمہوریت کے قیام کی جنگ لڑنی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر بدھ تک آرڈیننس واپس نہیں لیا توسینیٹ میں قرارداد پاس کرکے آرڈیننس کو باہر کردیں گے، جزیرے کسی کے باپ کی جاگیر نہیں سندھ بلوچستان کی ملکیت ہے قبضہ نہیں کرنے دینگے۔

    مزید پڑھیں: میں ایک نہیں دو بچوں کی نانی ہوں، مریم نواز

    بلاول بھٹو نے کہا کہ حاکم وقت کے ظلم کےخلاف اٹھنے والی آوازوں کا گلہ گھونٹا جارہا ہے، ظلم پھرظلم ہے بڑھتا ہے تو مٹ جاتا ہے، یہ اقتدارکی لڑائی نہیں، سب آزادیوں کا ضامن جمہوری نظام ہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ اس حکومت نےعوام کو بنیادی حقوق دینے کا وعدہ توڑ دیا، آج غریب پس رہا ہے، ہائی ویز پرہماری بچیوں بہنوں کا ریپ کیا جا رہا ہے، اس کوعوام کی بھوک،غصہ نظرنہیں آتا، اس دورمیں عوام نے تاریخی مہنگائی، غربت دیکھی۔

    انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی جنگ عوام کی جنگ ہے، جمہوریت نہ ہوتو فیصلےعوام نہیں چند لوگوں کی مرضی سے ہوتے ہیں، یہ حکومت ناکام ہوچکی ہے اسے جانا پڑے گا۔

  • گوجرانوالہ جلسے میں ضرور پہنچیں گے: بلاول بھٹو کا اعلان

    گوجرانوالہ جلسے میں ضرور پہنچیں گے: بلاول بھٹو کا اعلان

    لالہ موسیٰ: پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ گوجرانوالہ کے جلسے میں ضرور پہنچیں گے اور عمران خان کوگوجرانوالہ کےعوام کی آواز پہنچائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے پنجاب کے ضلع گجرات کے شہر لالہ موسیٰ میں نیوز کانفرنس میں کیا، انھوں نے کہا حکومت کی بوکھلاہٹ سب کے سامنے ہے، پیپلز پارٹی کے کارکنان اور عہدے داران کو ہراساں کیاجا رہا ہے، گوجرانوالہ کے پارٹی صدر کے گھر پر چھاپا مارا گیا ہے۔

    انھوں نے کہا پنجاب کے دل گوجرانوالہ سے پی ڈی ایم کی تحریک کا آغاز ہو رہا ہے، پیپلز پارٹی کے قافلے کی قیادت میں خود کر رہا ہوں، آج عوام بتائیں گے کہ حکومت کے جانے کا وقت آ گیا، کیوں کہ آپ بھوک پر ایف آئی آر نہیں کاٹ سکتے، اور بے روزگاری کو قید نہیں کر سکتے، اسی لیے آج پاکستان کے عوام کا سمندر آپ کو جواب دے گا۔

    بلاول بھٹو نے کہا عوام کے جمہوری حق کو ماننا پڑے گا، غیر جمہوری کوششیں آج بھی جاری ہیں، ایک جلسہ برداشت نہیں ہوتا، گلگت بلتستان میں انتخابات سے پہلے پری پول ریگنگ شروع ہو چکی ہے، دھاندلی ہوئی تو یہ سب سے زیادہ نیشنل سیکورٹی تھریٹ ہے، جو ٹریلر 2018 میں دیکھا وہی گلگت بلتستان میں دیکھنے کو مل رہاہے، میں خود وہاں جا کر انتخابی مہم کی قیادت کروں گا۔

    پی پی چیئرمین کا کہنا تھا قربانی کافی دے دی اب آپ کو ہمارے خون کے ساتھ انصاف کرنا ہوگا، ہمارے کارکنان آمرانہ دور کو پھر سے نہیں دیکھنا چاہتے، آج قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اجلاس بلانا مذاق بن چکا ہے، پارلیمنٹ سے زبردستی دھاندلی کر کے قانون منظور کرائے گئے۔

    انھوں نے کہا ہم پارلیمان کو گھر بھیجنے کا سوچ نہیں سکتے، ہم چاہتے ہیں پارلیمان میں جمہوری طریقہ اپنایا جائے، جمہوریت کو نقصان نہیں پہنچانے دیں گے، ٹوٹی پھوٹی جمہوریت بھی آمریت سے بہتر ہے۔ ہم عوامی بیانیہ لے کر نکلے ہیں، ساتھ ساتھ ہر جماعت کا اپنا منشور بھی ہے، آج ہم ساتھ ہیں، کل ایک دوسرے کے خلاف الیکشن بھی لڑیں گے یہی جمہوریت ہے۔

  • لسانیت کی بنیاد پر فسادات کی سازش کامیاب نہیں ہوگی، سعید غنی

    لسانیت کی بنیاد پر فسادات کی سازش کامیاب نہیں ہوگی، سعید غنی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کا کہنا ہے کہ لسانیت کی بنیاد پر فسادات کی سازش کامیاب نہیں ہوگی، کراچی والوں نے پیغام دیا کہ سندھ کی تقسیم نہیں ہونے دیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے یکجہتی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے شہریوں نے تعصب پرستانہ بیانیے کو مسترد کردیا، شہریوں نے وفاق اور ایم کیو ایم کے خلاف نکل کر تحریک کی ابتدا کردی۔

    سعید غنی نے کہا کہ 5 کلو میٹر پر پھیلی طویل ریلی کراچی کی سیاسی تاریخ کی بڑی ریلی تھی، ایم کیو ایم نے چند فٹ کی ریلی نکالی، پی پی کی اپیل پر عوام کا سمندر امڈ آیا، کراچی کے عوام صرف اور صرف پیپلزپارٹی کے ساتھ ہیں۔

    انہوں نے حکومت پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بزدار کہاں سے جیتے لاہور پر کیوں حکومت کرتے ہیں، وزیراعظم کہاں سے جیتے اسلام آباد پر کیوں حکومت کرتے ہیں۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ فواد چوہدری کو پی پی ریلی کی سمجھ نہ آنا ان کی سیاسی کم عقلی کو ثابت کرتا ہے۔

    کراچی کو سندھ سے کوئی نہیں چھین سکتا، نثار کھوڑو

    پیپلزپارٹی کے رہنما نثار کھوڑو نے کہا کہ پاکستان سندھ نے بنایا اور آج لوگ سندھ توڑنے کی باتیں کرتے ہیں، کراچی سندھ کا دارالحکومت ہے اس کو سندھ سے کوئی نہیں چھین سکتا۔

    نثار کھوڑو نے کہا کہ ملک میں خوشحالی صرف بلاول بھٹو لائیں گے، کہتے ہیں پیپلزپارٹی ختم ہوگئی، ابھی تو 10 جماعتیں اکٹھی ہوں گی پھر سوچو تمہارا کیا حال ہوگا۔

    آئندہ بلدیاتی الیکشن میں پیپلزپارٹی کا میئر آئے گا، وقار مہدی

    پیپلزپارٹی کے رہنما وقار مہدی نے کہا کہ بلاول بھٹو عوام کے مسائل حل کریں گے، عوام پیپلزپارٹی پر اعتماد کرتے ہیں،بلدیاتی الیکشن میں پیپلزپارٹی کامیاب ہوگی، آئندہ بلدیاتی الیکشن میں پیپلزپارٹی کا میئر آئے گا۔

  • حکومت کے خلاف اپوزیشن کی حکمت عملی طے، پہلا مظاہرہ کل سوئی سدرن ہیڈ آفس کے باہر ہوگا

    حکومت کے خلاف اپوزیشن کی حکمت عملی طے، پہلا مظاہرہ کل سوئی سدرن ہیڈ آفس کے باہر ہوگا

    کراچی: حکومت کے خلاف اپوزیشن نے احتجاج اور مظاہروں کے سلسلے میں حکمت عملی طے کر لی، پہلا مظاہرہ کل سوئی سدرن گیس کمپنی کے ہیڈ آفس کے باہر ہوگا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اپوزیشن کی جانب سے حکومت مخالف تحریک کی ریہرسل پیپلز پارٹی اکیلے کرے گی، ذرایع کا کہنا ہے کہ دوسرے مرحلے میں اتحادی جماعتوں کو دعوت دی جائے گی۔

    احتجاج سے متعلق حکمت عملی فائنل ہوگئی ہے، بجلی اور گیس کی کمی کو جواز بنا کر حکومت کے خلاف سخت احتجاج کیا جائے گا، پیپلز پارٹی نے وفاقی حکومت کے خلاف احتجاج کی تیاریاں بھی مکمل کر لی ہیں۔

    ذرایع کے مطابق پہلا مظاہرہ کل سوئی سدرن گیس کمپنی کے ہیڈ آفس کے باہر کیا جائےگا، صوبائی وزرا اور صوبائی قیادت اس احتجاجی تحریک کی قیادت کریں گے، دوسرے مرحلے میں کے الیکٹرک ہیڈ آفس کے باہر احتجاج کیا جائے گا۔

    اپوزیشن جماعتوں کا 7 اکتوبر کو پہلا جلسہ کوئٹہ میں رکھنے پر غور

    واضح رہے کہ گزشتہ روز ذرایع نے بتایا تھا کہ محمود خان اچکزئی نے اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کو 7 اکتوبر کو کوئٹہ میں پہلا جلسہ کرنے کی تجویز دی تھی، ان کا کہنا تھا کہ 7 اکتوبر کو شہدائے تحریک جمہوریت بحالی کا دن ہے، ہم ہر سال 7 اکتوبر کو کوئٹہ میں جلسہ کرتے ہیں۔

    دوسری طرف اپوزیشن جماعتوں کا کہنا تھا کہ جلسے کی تاریخ اور مقام کا اعلان سب کو اعتماد میں لے کر کیاجائے گا، 7 اکتوبر پر تمام جماعتیں متفق ہوئیں تو پہلا جلسہ کوئٹہ میں ہی ہوگا۔ یاد رہے کہ اپوزیشن نے کراچی، کوئٹہ، پشاور، لاہور میں جلسوں کا اعلان کر رکھا ہے۔