Tag: PPP

  • ن لیگ کا پیپلز پارٹی سے بجٹ تیاری میں ساتھ دینے کے لیے ایک بار پھر رابطہ

    ن لیگ کا پیپلز پارٹی سے بجٹ تیاری میں ساتھ دینے کے لیے ایک بار پھر رابطہ

    اسلام آباد: ذرائع نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کے ساتھ مل کر بجٹ پیش کرنے کی خواہش مند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن پاکستان پیپلز پارٹی سے بجٹ تیاری میں ساتھ دینے کے لیے ایک بار پھر رابطہ کیا ہے، تاہم پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے پیغام لانے والوں کو کوئی جواب نہیں دیا۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کے پیپلز پارٹی سے بیک ڈور چینل رابطے بدستور جاری ہیں، اور ن لیگ نے ایک بار پھر پیپلز پارٹی سے مشترکہ دوستوں کے ذریعے رابطہ کیا ہے، ن لیگ کی خواہش ہے کہ وہ پی پی کے ساتھ مل کر بجٹ پیش کرے۔

    ن لیگ نے پی پی سے بجٹ سے قبل حکومت میں شامل ہونے کی درخواست کرتے ہوئے مؤقف ظاہر کیا کہ ملک کو درپیش چیلنجز کا مقابلہ اکیلے ممکن نہیں، پی پی سے مل کر ملک کو بحرانوں سے نکالنا چاہتے ہیں۔

    گندم درآمد اسکینڈل: سابق نگراں وزیر کا تہلکہ خیز انٹرویو

    ن لیگ نے پیغام دیا کہ وہ چاہتے ہیں کہ پی پی حکومت میں شامل ہو کر بجٹ تیاری میں اس کا ساتھ دے، اور پی پی حکومت کا حصہ بن کر بجٹ کے لیے تجاویز دے، تاہم پیپلز پارٹی نے پیغام لانے والوں کو ابھی کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

  • پنجاب اور خیبر پختونخوا میں گورنرز کی فوری  نامزدگیوں کا فیصلہ کس نے کیا؟

    پنجاب اور خیبر پختونخوا میں گورنرز کی فوری نامزدگیوں کا فیصلہ کس نے کیا؟

    اسلام آباد: گورنر پنجاب و خیبر پختونخوا کی نامزدگیوں کے سلسلے کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔

    پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے ذرائع نے کہا ہے کہ صوبہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں گورنرز کی فوری نامزدگیوں کا فیصلہ بلاول بھٹو زرداری نے کیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب اور خیبر پختونخوا میں گورنرز کی تقرریاں مزید مؤخر ہونا تھیں، تاہم پی پی چیئرمین چاہتے تھے کہ گورنرز کی تعیناتی ہو جائے، چناں چہ آصف زرداری کے دورہ کراچی میں گورنرز کی تعیناتیوں کا فیصلہ ہوا۔

    بتایا جا رہا ہے کہ بلاول بھٹو نے آصف زرداری کو گورنرز کی فوری نامزدگیوں پر قائل کیا، جس پر انھوں نے پارٹی چیئرمین کو گرین سگنل دے دیا، اور اس سلسلے میں انھیں مکمل اختیار بھی سونپا۔

    پنجاب اور خیبرپختونخوا میں کس کو گورنر بنایا جا رہا ہے؟

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلاول بھٹو نے شریک چیئرمین کو گورنرز کے لیے سردار سلیم حیدر اور فیصل کریم کنڈی کے نام تجویز کیے، جن کی آصف زرداری نے فوری منظوری دے دی، انھوں نے نامزدگیوں کو سراہا بھی اور بلاول کو پارٹی میں مزید بولڈ فیصلے لینے کی ہدایت کی۔ ذرائع کے مطابق آصف زرداری، بلاول بھٹو کو پارٹی میں مکمل بااختیار دیکھنا چاہتے ہیں۔

  • مسلم لیگ ن کا پیپلز پارٹی کو حکومت میں شمولیت کی دعوت دینے کا فیصلہ

    مسلم لیگ ن کا پیپلز پارٹی کو حکومت میں شمولیت کی دعوت دینے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پاکستان مسلم لیگ ن نے پاکستان پیپلز پارٹی کو حکومت میں شمولیت کی دعوت دینے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرائع کے مطابق وزیر خارجہ اسحاق ڈار سمیت اہم لیگی رہنما پیپلز پارٹی سے بات کر کے انھیں حکومت میں شمولیت کی ایک بار پھر دعوت دیں گے، پیپلز پارٹی کو حکومت میں شامل کرنے کا فیصلہ اپوزیشن الائنس کے بعد کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی وفاقی کابینہ میں شمولیت سے متعلق منقسم رائے رکھتی ہے، ایک سینئر پی پی رہنما نے بتایا کہ اس سلسلے میں‌ پارٹی ارکان کی رائے ابھی تقسیم ہے، اگرچہ حکومت میں شمولیت کی دعوت کے

    سلسلے میں اشارے ملے ہیں لیکن جب باقاعدہ بات ہوگی تو پارٹی کے اندر اس پر مشاورت کی جائے گی۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ اس سے پہلے پارٹی نے فیصلہ کیا تھا کہ وفاقی حکومت کا حصہ نہیں بنیں‌ گے لیکن اب دوبارہ دعوت کے بعد پھر مشاورت کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی طرف سے یہ بات کنفرم ہے کہ وہ اب پیپلز پارٹی کو پورے شد و مد سے آمادہ کرنے کی کوشش کرے گی تاکہ موجودہ مشکل حالات سے نکلا جا سکے۔

  • بلوچستان کابینہ کب تشکیل دی جائے گی؟ پی پی ذرائع نے صورت حال واضح کر دی

    بلوچستان کابینہ کب تشکیل دی جائے گی؟ پی پی ذرائع نے صورت حال واضح کر دی

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے ذرائع نے کہا ہے کہ بلوچستان کابینہ سینیٹ انتخابات کے بعد تشکیل دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    پی پی ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے پی پی قیادت کو بلوچستان کابینہ سینیٹ انتخابات کے بعد تشکیل دینے کے فیصلے پر اعتماد میں لے لیا ہے۔

    بلوچستان میں بیش تر حکومتی اراکین کابینہ میں شمولیت کے خواہش مند ہیں، اور عدم شمولیت پر اتحادی اراکین کی ناراضگی کا خدشہ ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے نئے مطالبے سے وزارتوں کی تقسیم اور کابینہ کی تشکیل کے معاملات تعطل کا شکار ہو گئے ہیں۔

    2 ہزار عادی غیر حاضر ٹیچرز کی برطرفی کے لیے کارروائی شروع

    ن لیگ بلوچستان میں طے شدہ معاہدہ تسلیم کرنے سے انکاری ہے، اور کابینہ میں زیادہ نمائندگی کی خواہش مند ہے، اس وقت ن لیگ بلوچستان میں 8 وزارتوں، اور 2 معاونین کا مطالبہ کر رہی ہے، جب کہ ان کے ساتھ بلوچستان کابینہ میں 6 وزارتوں کا معاہدہ ہوا تھا، ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کو طے شدہ سے زیادہ وزارتیں نہیں دی جا سکتیں، اور ان کو معاہدے کی پاس داری کرنی ہوگی۔

  • سینیٹ الیکشن، پیپلز پارٹی نے بلوچستان سے پارٹی ٹکٹ جاری کر دیے

    سینیٹ الیکشن، پیپلز پارٹی نے بلوچستان سے پارٹی ٹکٹ جاری کر دیے

    کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی نے سینیٹ الیکشن کے لیے بلوچستان سے امیدواروں کو پارٹی ٹکٹ جاری کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی اور پی پی صوبائی صدر میر چنگیز جمالی نے امیدواروں کو سینیٹ کے ٹکٹ دے دیے۔

    سردار عمر خان گورگیج، میر چنگیز خان جمالی، میر طارق مسوری، اعجاز بلوچ، اور کرن بلوچ کو پارٹی ٹکٹ جاری کیے گئے ہیں۔

    دریں اثنا، سینیٹ الیکشن کے لیے سندھ سے پیپلز پارٹی کے تمام امیدواروں کے کاغذات منظور ہو گئے، کاظم شاہ، اشرف جتوئی، مسرور احسن، ندیم بھٹو، سرفراز راجڑ، دوست جیسر نے جنرل نشست پر کاغذات جمع کرائے تھے۔

    بیرسٹر ضمیر گھمرو اور سرمد علی نے ٹیکنوکریٹس کی نشست پر، قرة العین مری، روبینہ قائم خانی اور مسرت نیازی نے خواتین کی نشست پر، جب کہ پونجومل بھیل نے اقلیت کی نشست پر کاغذات نامزدگی جمع کرائے تھے۔

  • پیپلز پارٹی نے سینیٹ کی 6 میں سے 4 نشستیں جیت لیں

    پیپلز پارٹی نے سینیٹ کی 6 میں سے 4 نشستیں جیت لیں

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے سینیٹ کی 6 میں سے 4 نشستیں جیت لیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکمران اتحاد کے امیدوار یوسف رضا گیلانی اسلام آباد سے سینیٹر منتخب ہو گئے، انھوں نے 204 ووٹ حاصل کیے، جب کہ سنی اتحاد کونسل کے امیدوار الیاس مہربان کو 88 ووٹ ملے۔

    سینیٹ کی اسلام آباد کی نشست پر مجموعی طورپر 301 ووٹ کاسٹ ہوئے، جن میں سے 9 ووٹ مسترد ہو گئے۔

    پیپلز پارٹی کے اسلم ابڑو اور جام سیف اللہ سندھ کی نشست سے سینیٹرز منتخب ہو گئے ہیں، سینیٹ میں سندھ کی 2 خالی نشستوں کے لیے 124 ووٹ کاسٹ ہوئے، ایک خارج ہو گیا، جام سیف اللہ نے 58 ووٹ اور اسلم ابڑو نے 57 ووٹ حاصل کر کے کامیابی حاصل کی۔

    سینیٹ کی 48 نشستوں پر الیکشن کا شیڈول جاری

    سنی اتحاد کونسل کے امیدوار نذیر اللہ اور شازیہ سہیل نے 4،4 ووٹ حاصل کیے۔ 162 میں سے 124 ارکان سندھ اسمبلی نے ووٹ کاسٹ کیا، پیپلز پارٹی کے 116 ارکان سندھ اسمبلی نے ووٹ کاسٹ کیا، جب کہ سنی اتحاد کونسل کے 8 ارکان نے ووٹ کاسٹ کیا، اور ایم کیو ایم اور جماعت اسلامی نے سینیٹ انتخاب میں حصہ نہیں لیا۔

    بلوچستان سے سینیٹ کی 3 جنرل نشستوں پر انتخابات میں پیپلز پارٹی کے میر عبدالقدوس بزنجو 23 ووٹ لے کر، جے یو آئی کے عبدالشکور خان غیبزئی 16 ووٹ لے کر اور ن لیگ کے میر دوستین ڈومکی 17 ووٹ لے کر سینیٹر منتخب ہوئے۔

  • وزیر اعلیٰ بلوچستان، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کی نامزدگی تاحال نہ ہو سکی

    وزیر اعلیٰ بلوچستان، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کی نامزدگی تاحال نہ ہو سکی

    کوئٹہ: بلوچستان میں حکومت سازی کا عمل شروع نہ ہو سکا، وزیر اعلیٰ بلوچستان، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کی نامزدگی تاحال نہیں ہو سکی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں 3 روز رہ گئے ہیں لیکن پاکستان پیپلز پارٹی کی جانب سے وزارت اعلیٰ کے لیے تاحال کسی کو نامزد نہیں کیا گیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی اسپیکر کا عہدہ لینے کا خواہش مند ہے، جب کہ اسپیکر کے لیے ن لیگ کی پارلیمانی کمیٹی نے راحیلہ حمید درانی کا نام مرکزی قیادت کو تجویز کر دیا ہے۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق ن لیگ کے صوبائی پارلیمانی کمیٹی نے اسپیکر کا عہدہ کسی اور جماعت کو دینے کی مخالفت کی ہے، جب کہ اسپیکر بلوچستان اسمبلی کے لیے نامزدگی کا فیصلہ مسلم لیگ ن کی مرکزی قیادت کرے گی۔

    ن لیگ کی پارلیمانی کمیٹی نے صوبے میں ترجیحی وزارتوں کے نام بھی طے کر لیے ہیں، پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحاد اور پاور شیئرنگ کے معاملات طے کرنے کے لیے ن لیگ کی جانب سے 7 رکنی کمیٹی قائم کی گئی ہے، جس میں جام کمال خان، نواب جنگیز مری، میر سلیم کھوسہ، میر عاصم کرد گیلو، صوبائی صدر شیخ جعفر مندوخیل اور جنرل سیکریٹری جمال شاہ کاکڑ کمیٹی کا حصہ ہیں۔

    پارٹی ذرائع کے مطابق مرکزی قیادت سے ملاقات و مشاورت کے بعد کمیٹی پیپلز پارٹی سے معاملات پر بات چیت شروع کرے گی۔ دوسری جانب پیپلز پارٹی کے حصے میں آنے والی وزارت اعلیٰ اور ڈپٹی اسپیکر کے عہدوں پر کسی کو تاحال نامزد نہیں کیا گیا ہے، دونوں جماعتوں کے نو منتخب ارکان صوبائی اسمبلی و صوبائی قیادت مرکزی قیادت کی جانب دیکھ رہی ہے۔

  • پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو صوبوں میں تعاون کی مشروط پیشکش کر دی

    پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو صوبوں میں تعاون کی مشروط پیشکش کر دی

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن کو صوبوں میں تعاون کی مشروط پیشکش کر دی ہے۔

    پیپلز پارٹی کے ذرائع نے کہا ہے کہ وفاق اور صوبوں میں حکومت سازی کے لیے پی پی اور ن لیگ میں رابطے ہوئے ہیں، جس میں پی پی نے ن لیگ کو وفاق اور صوبائی حکومتوں کا معاملہ علیحدہ رکھنے کا پیغام دیا ہے۔

    پی پی نے تجویز پیش کی ہے کہ صوبائی حکومتوں کا معاملہ مرکز سے علیحدہ ڈیل کیا جائے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی نے ن لیگ کو صوبوں میں تعاون کی مشروط پیشکش کی ہے، پی پی کا مؤقف ہے کہ ن لیگ بلوچستان حکومت سازی میں تعاون کرے، پیپلز پارٹی پنجاب حکومت بنانے میں ن لیگ سے تعاون کرے گی۔

    پی پی کے ساتھ وفاق میں حکومت بنانے پر غور جاری ہے، خواجہ آصف

    ن لیگ نے پیپلز پارٹی کی تجویز قیادت کو پہنچانے کی یقین دہانی کرائی ہے، پیپلز پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے جواب کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل طے ہوگا۔

    انتخابی دھاندلی پر ہڑتال، بلوچستان بھر میں چار جماعتی اتحاد نے شاہراہیں بند کر دیں

  • پیپلز پارٹی نے موبائل اور انٹرنیٹ سروس بندش کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دے دی

    پیپلز پارٹی نے موبائل اور انٹرنیٹ سروس بندش کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دے دی

    لاہور: پاکستان پیپلز پارٹی نے موبائل اور انٹرنیٹ سروس بندش کے خلاف الیکشن کمیشن میں درخواست دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے الیکشن کمیشن پنجاب کے دفتر جا کر موبائل اور انٹرنیٹ سروس بندش کے خلاف درخواست دے دی، درخواست شیری رحمان نے جمع کرائی۔

    شیری رحمان نے اس موقع پر کہا کہ انتخابات کے روز انٹرنیٹ اور موبائل نیٹ ورکس کی بندش پر انھیں تشویش ہے، موبائل اور انٹرنیٹ بند کرنا جمہوریت اور انتخابی عمل کی نفی کرے گا۔

    الیکشن 2024 پاکستان: پولنگ کی مکمل کوریج اور معلومات – لائیو

    شیری رحمان نے کہا پارٹی اور امیدوار کو پولنگ ایجنٹس سے رابطہ رکھنا ہوتا ہے، پولنگ ایجنٹس اپنی شکایات ہم تک کیسے پہنچائیں گے؟ س لیے الیکشن کمیشن انٹرنیٹ اور موبائل نیٹ ورک فوری بحال کروائے۔

    انھوں نے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی کے وکلا عدالت میں بھی اس حوالے سے ایک پٹیشن جمع کرائیں گے۔

  • یہ وہ شیر ہے جو عوام کا خون چوستا ہے، بلاول بھٹو

    یہ وہ شیر ہے جو عوام کا خون چوستا ہے، بلاول بھٹو

    کراچی : چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی اور سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ 8فروری کو تیر پر ٹھپہ لگا کرشیر کا شکار کرنا ہے، یہ وہ شیر ہے جو عوام کا خون چوستا ہے۔

    پیپلز پارٹی کے زیر اہتمام صفورا چورنگی پر انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے مسلم لیگ ن کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن میں مقابلہ شیر اور تیر کے درمیان ہے، 8فروری کو تیر پر ٹھپہ لگا کرشیر کا شکار کرنا ہے، یہ وہ شیر ہے جو عوام کا خون چوستا ہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی کا کہنا تھا کہ کراچی میراسب سے پیارا شہر ہے، اس کے مستقبل کے بارے میں فکرمند ہوتا ہوں، پیپلزپارٹی کراچی میں بلاتفریق کام کرنا چاہتی ہے، یہاں کے عوام نے آج فیصلہ سنا دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کراچی کےعوام پیپلزپارٹی کے ساتھ تھے ہیں اور رہیں گے، کوئی کراچی کو لسانیت تو کوئی مذہب کی بنیاد پر تقسیم کرنا چاہتا ہے، پیپلزپارٹی واحد جماعت ہےجو سب کو ساتھ لےکر چلنا چاہتی ہے۔

    5سال میں کراچی کے عوام کی قسمت اور شہر کا نقشہ بدل کر رکھ دوں گا، تشدد کی سیاست کرنے والے کبھی ہمارے دفاتر تو کبھی گاڑیاں جلاتے ہیں، کسی کا ماضی بوری بند لاشوں کا ہے۔

    بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ ہمارے مخالفین کی سیاست گولی اور ہماری سیاست امن و محبت کی ہے، دوسری سیاسی جماعتوں کی سیاست کو دیکھ کر افسوس ہوتا ہے۔

    تقسیم کی سیاست کرنے والوں کو عبرت ناک شکست ہوگی، پیپلزپارٹی نے کبھی نفرت کی سیاست نہیں کی، تشدد کی سیاست کرنے والوں کو8فروری کو جواب دینا ہے۔

    پیپلزپارٹی کا منشور پاکستان کے مسائل کا واحد حل ہے، وفاقی حکومت بنا کر آپ کی آمدنی میں دگنا اضافہ کریں گے، اقتدار میں آکر سولر کےذریعے300یونٹ بجلی مفت دیں گے۔

    اس کے علاوہ 30لاکھ گھر بنا کر مالکانہ حقوق دلوائیں گے، کچی آبادیاں پکی کرائیں گے، خواتین کو مالکانہ حقوق دینگے، نوجوانوں کو یوتھ کارڈ، مزدوروں کو بےنظیر یوتھ کارڈ دینگے، ہاریوں کے لیے بےنظیرہاری کارڈ دلواؤں گا۔