Tag: PPP

  • سی ای سی نے بلاول بھٹو کی پالیسی پر اتفاق رائے کر لیا

    سی ای سی نے بلاول بھٹو کی پالیسی پر اتفاق رائے کر لیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی سی ای سی نے بروقت انتخابات کے معاملے پر بلاول بھٹو زرداری کی پالیسی پر اتفاق رائے کر لیا ہے۔

    پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ سنٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے اجلاس میں بروقت الیکشن کے معاملے پر طویل غور ہوا، اور سی ای سی نے بلاول بھٹو کی پالیسی پر اتفاق رائے کیا۔

    ذرائع کے مطابق سی ای سی میں آصف زرداری اور ان کے صاحب زادے بلاول کی پالیسی پر مشاورت کی گئی، بعض سنیئر اراکین کی تجویز تھی کہ آصف زرداری کی مفاہمتی پالیسی لے کر چلا جائے، آصف زرداری معیشت کو بچانے کی پالیسی اپنانے کے خواہاں تھے، تاہم سی ای سی کی اکثریت نے الیکشن پر آصف زرداری کے مؤقف کی مخالفت کی۔

    پی پی ذرائع نے بتایا ہے کہ سی ای سی کی اکثریت نے بلاول بھٹو کی پالیسی کی حمایت کی، اجلاس میں فیصلہ ہوا کہ پیپلز پارٹی بروقت الیکشن کے معاملے پر کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گی، اراکین کا مؤقف تھا کہ عام انتخابات میں تاخیر قبول نہ کی جائے، اور پی پی قیادت بروقت الیکشن سے متعلق جارحانہ مؤقف اپنائے۔

    اراکین کا کہنا تھا کہ عام انتخابات میں تاخیر کا بھرپور خمیازہ بھگتنا پڑے گا، ملک اور جمہوریت الیکشن میں تاخیر کی متحمل نہیں ہو سکتی، پی پی بروقت الیکشن کا بھرپور فائدہ اٹھا سکتی ہے، کیوں کہ عام آدمی حالات کا ذمہ دار ن لیگ کو قرار دے رہا ہے، اور الیکشن میں سابقہ حکومتی کارکردگی کا نزلہ ن لیگ پر گرے گا۔

    پی پی ذرائع کے مطابق اراکین نے مؤقف پیش کیا کہ ن لیگ اور شہباز شریف ڈیڑھ سالہ دور حکومت میں بے نقاب ہوئے ہیں، اس لیے ن لیگ کی بری پوزیشن کا بھرپور فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے، اور پی ٹی آئی اور ن لیگ کے بعد عوام کی امید اب پیپلز پارٹی ہے۔

  • انتخابات 90 روز میں ممکن نہیں، فاروق ایچ نائیک کی بات پر بلاول کا اظہار ناراضی

    انتخابات 90 روز میں ممکن نہیں، فاروق ایچ نائیک کی بات پر بلاول کا اظہار ناراضی

    اسلام آباد: انتخابات 90 روز میں ممکن نہیں ہیں، فاروق ایچ نائیک کی اس بات پر بلاول بھٹو زرداری نے انھیں شریف الدین پیرزاد کا طعنہ دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اجلاس کا احوال سامنے آ گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ فاروق ایچ نائیک نے اجلاس میں کہا کہ موجودہ حالات میں انتخابات 90 روز میں ممکن نہیں ہیں، انھوں نے اس سلسلے میں قانونی پیچیدگیوں سے آگاہ کیا۔

    ذرائع کے مطابق فاروق ایچ نائیک کی بریفنگ پر بلاول بھٹو زرداری نے ناراضی کا اظہار کیا، اور کہا کہ آپ شریف الدین پیرزادہ کا کردار ادا نہ کریں۔ پی پی چیئرمین نے کہا ’’ہم ق لیگ نہیں ہیں جو ہر بات مان لیں، پیپلز پارٹی کا اپنا نظریہ ہے اسی پر چلیں گے۔‘‘

  • پیپلز پارٹی نے سردار لطیف کھوسہ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا

    پیپلز پارٹی نے سردار لطیف کھوسہ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی نے سردار لطیف کھوسہ کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سردار لطیف کھوسہ کو دوسری پارٹی کے سربراہ کے کیسز میں معاونت پر پارٹی کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری ہو گیا ہے۔

    نوٹس میں کہا گیا ہے کہ لطیف کھوسہ پیپلز پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیو کمیٹی کے ممبر ہیں، اور وہ بغیر اطلاع دوسری جماعت کے سربراہ کے کیسز میں معاونت کر رہے ہیں۔

    شوکاز نوٹس کے مطابق دوسری جماعت کے سربراہ نے کرپشن کیسز میں سزا پائی ہے، لیکن لطیف کھوسہ نے ان کیسز میں معاونت کی، اور وکلا کنونشن سے خطاب میں سائفر کو لے کر ریاست پر بھی تنقید کی۔

    لطیف کھوسہ سے 7 روز میں شو کاز نوٹس کا جواب طلب کیا گیا ہے، جواب نہ دیے جانے پر ان کے خلاف ضابطے کی کارروائی عمل میں لائی جائے گی، اور پارٹی کی بنیادی رکنیت ختم کر دی جائے گی۔

    شوکاز نوٹس پیپلز پارٹی کے سیکریٹری جنرل نیئر بخاری کی طرف سے جاری کیا گیا ہے۔

  • سی ای سی اجلاس، پیپلز پارٹی قیادت نے پنجاب آنے کا فیصلہ صوبائی قیادت کی ناکامی پر کیا

    سی ای سی اجلاس، پیپلز پارٹی قیادت نے پنجاب آنے کا فیصلہ صوبائی قیادت کی ناکامی پر کیا

    اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے انتخابات سے قبل پنجاب پر فوکس کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اور سی ای سی اجلاس لاہور میں منعقد کیا جائے گا، جس کے لیے آصف زرداری اور بلاول بھٹو جلد لاہور کا دورہ کریں گے۔

    پیپلز پارٹی ذرائع کے مطابق سی ای سی اجلاس کے انعقاد کے سلسلے میں پی پی قیادت نے پنجاب آنے کا فیصلہ صوبائی قیادت کی ناکامی پر کیا ہے، اور لاہور میں سی ای سی کا مقصد پنجاب میں پارٹی فعال کرنا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری لاہور میں پارٹی رہنماؤں اور عہدے داروں سے ملاقاتیں کریں گے، اور صوبے میں پارٹی عہدوں پر تعیناتیوں پر مشاورت کی جائے گی، الیکشن سے قبل عوامی رابطہ مہم کے لیے حکمت عملی بھی طے ہوگی، آصف زرداری کے دورہ لاہور میں پارٹی کنونشن کرانے کی تجویز بھی زیر غور ہے۔

    پارٹی قیادت پیپلز پارٹی پنجاب کی کارکردگی پر شدید مایوسی کا شکار ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ الیکشن سے قبل پیپلز پارٹی پنجاب میں بڑی کامیابی حاصل نہیں کر سکی، پی پی قیادت کو پنجاب سے اہم شخصیات کی شمولیت کی امید تھی لیکن پی پی پنجاب قیادت صوبے میں پارٹی فعال کرنے میں ناکام رہی ہے۔

    پنجاب قیادت صوبے میں تاحال پارٹی کا مستقل صدر بھی تلاش نہیں کر سکی، ذرائع کے مطابق قیادت کی عدم دل چسپی کی وجہ سے پنجاب میں پارٹی کا مستقل صدر مقرر نہیں ہو سکا ہے، عارضی صدر پی پی پنجاب رانا فاروق سعید صوبے میں پارٹی فعال نہیں کر سکے ہیں۔

    بتایا جا رہا ہے کہ پنجاب میں پیپلز پارٹی عہدیداروں کی باہمی چپقلش کا شکار ہے، پنجاب کے عہدیداروں کے جھگڑوں سے پارٹی متاثر ہو رہی ہے، ان معاملات کے پیش نظر پی پی قیادت نے لاہور میں سی ای سی اجلاس منعقد کرنے کا فیصلہ کیا ہے، تاہم پی پی قیادت کا گزشتہ دورہ لاہور مطلوبہ نتائج دینے میں ناکام رہا تھا۔

  • مردم شماری کو تسلیم کرنے والی پیپلز پارٹی کو یوٹرن لینے میں مشکلات

    مردم شماری کو تسلیم کرنے والی پیپلز پارٹی کو یوٹرن لینے میں مشکلات

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے مرکزی مجلس عاملہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی رہنماؤں نے اجلاس میں مردم شماری کی توثیق کے فیصلے پر تنقید کی۔

    تفصیلات کے مطابق مردم شماری کو تسلیم کرنے والی پاکستان پیپلز پارٹی کو یوٹرن لینے میں مشکلات کا سامنا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی کی مرکزی مجلس عاملہ کے اراکین اجلاس میں اس مسئلے پر پھٹ پڑے۔

    پارٹی رہنماؤں نے سی ای سی میں پی پی قیادت کے فیصلوں پر کڑی تنقید کی، اور پارٹی قیادت کے سامنے شکایات کے انبار لگا دیے، رہنماؤں نے مردم شماری کی توثیق کے فیصلے پر تنقید کی اور کہا کہ مردم شماری کی حمایت کر کے پی پی نے الیکشن کے تابوت میں کیل ٹھوک دی ہے۔

    سی ای سی اراکین کا کہنا تھا کہ اسمبلیوں کی قبل از وقت تحلیل پر رضامندی سنگین غلطی تھی، اس سے مسائل گھمبیر ہوئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی الیکشن اسٹریٹجی کی تشکیل پر کشمکش کا شکار ہے، پارٹی کا سی ای سی اجلاس کسی نتیجے پر پہنچے بغیر ختم ہوا، یہ اجلاس نشستن، گفتن، برخاستن کے مصداق تھا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پارٹی کی مستقبل کی حکمت عملی اب الیکشن کمیشن کے رد عمل سے مشروط ہوگی، اور ردعمل پر آئندہ کی حکمت عملی مرتب کی جائے گی، ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی بروقت انتخابات کے حوالے سے مایوسی کا شکار ہے۔

  • پیپلزپارٹی کا صدر عارف علوی کے دماغی معائنے کا مطالبہ

    پیپلزپارٹی کا صدر عارف علوی کے دماغی معائنے کا مطالبہ

    جڑانوالہ : پیپلزپارٹی کے رہنما نیئربخاری نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی صدر عارف علوی کے طبی معائنے کا مطالبہ کرتی ہے کیونکہ ان کا ٹوئٹ ان کی ذہنی صورتحال پر سوالیہ نشان ہے۔

    جڑانوالہ میں پیپلزپارٹی کے قائدین شیری رحمان اور فیصل کریم کنڈی کے ہمراہ پریس کانفؤرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صدر علوی نے پی ٹی آئی کارکن اور چیئرمین کے ذاتی ملازم کا کردار ادا کیا۔

    نیئربخاری کا کہنا تھا کہ صدرعارف علوی ایک گھناؤنی سازش کے مرتکب ہوئے ہیں، آئین کے تحت صدر نے بلز منظور کیے اور نہ اعتراضات کیے، پارلیمنٹ سے منظور شدہ بلز محدود مدت کے خاتمے پر ازخود نافذالعمل ہوجاتے ہیں۔

    پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کا اپنے اسٹاف پر الزامات عائد کرنا ان کے عہدے کے شایان شان نہیں، صدر کی دستخط نہ کرنے سے متعلق وضاحت صدی کا سب سے بڑا مذاق ہے، عارف علوی کا بیان جھوٹ گروہ کے سرغنہ چیئرمین پی ٹی آئی کی آلہ کاری ہے

    واضح رہے کہ اس سے قبل پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے ترجمان حافظ حمد اللہ نے صدر مملکت عارف علوی کی جانب سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بل سے متعلق اپنے بیان میں کہا ہے کہ عارف علوی ریاست پاکستان اور وفاق کے صدر ہیں، وہ وضاحت کریں انہوں نے بل پڑھے یا نہیں، وہ بل سے متفق نہیں تھے تو اعتراض لگا کر واپس کرتے۔

    ترجمان پی ڈی ایم نے کہا کہ یہ کون سی منطق ہے کہ بل عملے کو تھما دیے گئے؟ 24 گھنٹے بعد آپ کو خواب آیا کہ آپ نے دستخط نہیں کیے، آپ مستعفی ہوں اور ایوان صدر سے نکلیں۔

  • پیپلزپارٹی کا انتخابات کی تاریخ کے اعلان کا مطالبہ

    پیپلزپارٹی کا انتخابات کی تاریخ کے اعلان کا مطالبہ

    کراچی : پاکستان پیپلزپارٹی نے ملک بھر میں آئین کے مطابق عام انتخابات کرانے کیلئے الیکشن کمیشن سے انتخابات کی تاریخ دینے کے اعلان کا مطالبہ کیا ہے۔

    اس حوالے سے پیپلز پارٹی کے رہنما فیصل کریم کنڈی کا کہنا ہے کہ پارٹی اس بات پر یقین رکھتی ہے کہ آئین کے مطابق آزادانہ اور منصفانہ عام انتخابات کے لیے تمام اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی دن کرائے جائیں۔

    انہوں نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ آئین کے مطابق عام انتخابات کی تاریخ کے اعلان میں کسی قسم کی تاخیر نہ کی جائے اور الیکشن کا شیڈول فوری طور پر دیا جائے۔

    پی پی رہنما نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے شیڈول دینے سے پہلے افسران کے تبادلے سمجھ سے بالاتر ہیں، حلقہ بندیوں کا فیصلہ ہوا نہیں ہے پہلے سےالیکشن کمیشن احکامات دے رہا ہے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ نگران حکومت کو بھی شفاف اور منصفانہ انتخابات کرانے کی کوشش کرنی چاہیے تاکہ کوئی اس کے نتائج پر انگلی نہ اٹھا سکے۔

  • پیپلز پارٹی کا علاقائی ذمہ دار ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل

    پیپلز پارٹی کا علاقائی ذمہ دار ڈاکوؤں کے ہاتھوں قتل

    کراچی: شہر قائد کے علاقے سپر ہائی وے بسم اللہ مارکیٹ کے قریب ڈاکوؤں نے اسپیئر پارٹس کے تاجر کو لوٹنے کے بعد قتل کر دیا، مقتول محمد عارف محسود پاکستان پیپلز پارٹی کا علاقائی ذمہ دار تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں سپر ہائی وے بسم اللہ مارکیٹ کے قریب ایک کار پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہو گیا، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے جاں بحق شخص کی شناخت محمد عارف محسود کے نام سے ہوئی ہے۔

    عارف محسود پیپلز پارٹی کا علاقائی ذمہ دار اور اسپیئر پارٹس، ٹائروں کی دکان کا مالک تھا، عارف محسود جیسے ہی دکان سے نکل کر گاڑی میں بیٹھا ڈاکو آ گئے، جنھوں نے مقتول سے 25 ہزار روپے اور موبائل فون چھینا، اور جاتے ہوئے سر پر ایک گولی مار دی۔

    پولیس حکام کے مطابق فائرنگ کے وقت گاڑی میں ایک اور شخص بھی موجود تھا جس کا بیان لے لیا گیا، فائرنگ کے وقت اطراف میں لوگ موجود تھے، موٹر سائیکل سوار 2 ملزمان نے فرار ہوتے ہوئے بھی ہوائی فائرنگ کی۔

    واقعے کے فوراً بعد پولیس، رینجرز اور کرائم سین یونٹ موقع پر پہنچ گئے تھے، پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے سے متعلق مزید تفتیش جاری ہے، جائے وقوع سے تیس بور پستول کے 2 خول ملے ہیں۔

    معلوم ہوا ہے کہ مقتول کی نیو سبزی منڈی کے قریب اسپئر پارٹس اور ٹائروں کی دکان ہے، مقتول کے پاس لائسنس یافتہ اسلحہ بھی موجود تھا۔

  • پی پی قیادت اتحادیوں کے دباؤ پر اسمبلیوں کی تحلیل کے لیے رضامند ہوئی، ذرائع

    پی پی قیادت اتحادیوں کے دباؤ پر اسمبلیوں کی تحلیل کے لیے رضامند ہوئی، ذرائع

    اسلام آباد: ذرائع کا کہنا ہے کہ پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت کو اسمبلیاں توڑنے کے معاملے پر پارٹی مخالفت کا سامنا ہے، پی پی قیادت اتحادیوں کے دباؤ پر اسمبلیوں کی تحلیل کے لیے رضامند ہوئی۔

    پیپلز پارٹی کے ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی و سندھ اسمبلی قبل از وقت توڑنے کے معاملے پر پی پی قیادت کو پارٹی مخالفت کا سامنا ہے، پارٹی رہنما سمجھتے ہیں کہ قیادت اتحادیوں کے دباؤ پر اسمبلیوں کی تحلیل کے لیے رضامند ہوئی ہے۔

    پیپلز پارٹی قیادت نے فیصلہ لینے کے بعد پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کی تھی جس میں رہنماؤں نے قیادت کے فیصلے کی کھل کر مخالفت کی، ذرائع کا کہنا ہے کہ سنیئر پی پی رہنما اسمبلیوں کی مقررہ مدت پوری کرنے اور انتخابات کے جلد از جلد انعقاد کے حامی ہیں، کیوں کہ ان کا کہنا ہے کہ الیکشن میں تاخیر کا پیپلز پارٹی کو آن گراؤنڈ شدید نقصان ہوگا، پی پی ذرائع کے مطابق الیکشن میں تاخیر طویل ہونے کے خدشات موجود ہیں۔

    ذرائع نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو خیبر پختون خوا میں زبردست عوامی پذیرائی ملی ہے، جسے وہ الیکشن میں کیش کرانا چاہتی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی خیبر پختونخوا میں اے این پی کا متبادل بن چکی ہے، جب کہ تحریک انصاف موجودہ صورت حال میں شدید دباؤ کی شکار ہے، جس کی وجہ سے وہ کھل کر الیکشن نہیں لڑ سکے گی۔

    پی پی ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم عوامی مقبولیت نہ ہونے پر الیکشن سے فرار چاہتی ہے، جب کہ پیپلز پارٹی بروقت الیکشن ہونے پر سیاسی حالات سے فائدہ اٹھا سکتی ہے، الیکشن تاخیر کا سیاسی جماعتوں کو ناقابل تلافی نقصان ہوگا، اس سلسلے میں پی پی رہنما پارٹی قیادت کو جلد فیصلے پر نظر ثانی کی تجویز دیں گے، ایک طرف اگر اسمبلیوں کی مقررہ مدت پوری کرنے سے جمہوری عمل مضبوط ہوگا، تو دوسری طرف الیکشن میں تاخیر جمہوریت کے لیے نیک شگون نہیں ہوگا۔

  • پی پی قیادت نے اسپیکر سندھ اسمبلی کو اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنے کی اجازت دے دی

    پی پی قیادت نے اسپیکر سندھ اسمبلی کو اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنے کی اجازت دے دی

    کراچی: پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت نے اسپیکر سندھ اسمبلی کو اپوزیشن لیڈر تبدیل کرنے کی اجازت دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی کے معاملے میں پی پی قیادت نے گرین سنگل دے دیا ہے، پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپیکر کو کہا گیا ہے کہ اگر ایم کیو ایم اپوزیشن لیڈر کے لیے زیادہ نمبرز ظاہر کرتی ہے تو اس کی درخواست پر عمل کیا جائے۔

    ذرائع کے مطابق جی ڈی اے کی حمایت کے بعد ایم کیو ایم آج ہی سندھ اسمبلی میں نئی درخواست جمع کرائے گی، جس کے 24 گھنٹے کے اندر نئے اپوزیشن لیڈر کا نوٹیفکیشن جاری ہوگا۔

    ذرائع نے بتایا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نگراں سیٹ اپ کے لیے پی ٹی آئی یا حلیم عادل شیخ سے مشاورت نہیں چاہتی۔