Tag: pre-arrest-bail

  • پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران توڑپھوڑ:عمران خان کی  15 مقدمات میں ضمانت منظور

    پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران توڑپھوڑ:عمران خان کی 15 مقدمات میں ضمانت منظور

    اسلام آباد : سیشن عدالت نے پی ٹی آئی مارچ کے دوران توڑپھوڑ کے15مختلف مقدمات میں سابق وزیر اعظم عمران خان کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی لانگ مارچ کے دوران توڑپھوڑ کے مقدمات کے معاملے پر سابق وزیراعظم عمران خان نے ضمانت قبل ازگرفتاری کیلئے درخواست دائر کردی ، عمران خان نے 10 مقدمات میں ضمانت کیلئےعدالت سے رجوع کیا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان ڈسٹرکٹ سیشن عدالت پہنچے، اس موقع پر اسد عمر، علی نواز اعوان،شہباز گل اور دیگر پارٹی رہنماء بھی ضلع کچہری آئے، عمران خان کی اسلام آباد کچہری آمد کے پیش نظر سیکیورٹی کےسخت اقدامات کئے گئے تھے۔

    سیشن جج کامران بشارت مفتی نے عمران خان کی درخواست ضمانت پرسماعت کی ، عمران خان اپنے وکیل بابر اعوان کے ہمراہ عدالت پیش ہوئے۔

    دوران سماعت وکلاء کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے پانچ پانچ ہزار روپے مالیتی مچلکوں کے عوض تھانہ آبپارہ، آئی نائن،کوہسار، کراچی کمپنی ،گولڑہ،ترنول اور تھانہ سیکریٹریٹ میں درج10مختلف مقدمات میں ضمانت منظور کرتے ہوئے پولیس کو گرفتاری سے روک دیا۔

    عدالت نے مقدمات کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے سماعت6 جولائی تک کےلیے ملتوی کردی۔

    دوسری جانب ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عبدالغفور کاکڑ کی عدالت نے تھانہ بہارہ کہو، سہالہ،کورال اور تھانہ لوہی بھیر میں درج5 مختلف مقدمات میں بھی سابق وزیر اعظم عمران خان کی پانچ پانچ ہزار روپے مالیتی مچلکوں کے عوض عبوری ضمانت منظور  کرلی۔

    یاد رہے رواں ماہ کے آغاز میں پشاور ہائی کورٹ نے لانگ مارچ کے معاملے اسلام آباد کے تھانوں میں درج مقدمات پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی ضمانت منظور کی تھی۔

    خیال رہے عمران خان پر 25 مئی کےلانگ مارچ پراسلام آباد کے تھانوں میں مقدمات درج ہیں ، مقدمات میں عمران خان کے علاوہ اسد عمر،شیریں مزاری، زرتاج گل ، خرم نواز، شاہ محمودقریشی ،علی امین گنڈا پور کا نام بھی نامزد کیا گیا تھا۔

    مقدمات میں راستوں کی بندش، کارسررکار مداخلت ،پولیس اہلکاروں پرحملہ ،املاک کو نقصان پہنچانے کی دفعات شامل کی گئی تھیں۔

  • گرفتاری کا خدشہ ، قائم علی شاہ  نے عدالت سے رجوع کرلیا

    گرفتاری کا خدشہ ، قائم علی شاہ نے عدالت سے رجوع کرلیا

    اسلام آباد : سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے نیب کی جانب سے گرفتاری کے ڈر سے عدالت سے رجوع کرلیا اور کہا عدالت ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعلیٰ سندھ قائم علی شاہ نے نیب طلبی پر گرفتاری کے خدشے کے پیش نظر اسلام آباد ہائی کورٹ میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کردی ، درخواست بیرسٹر قاسم نواز عباسی کے ذریعے دائر کی گئی۔

    درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ نیب نے 4 دسمبر کو طلب کیا ہے گرفتاری کا خدشہ ہے، ضمانت دی جائے، سولر پینل کے ٹھیکوں کے کیس میں نیب نے 3 دسمبر کو طلب کیا ہے، عدالت ضمانت قبل از گرفتاری کی درخواست منظور کرے۔

    یاد رہے قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیر اعلی سندھ قائم علی شاہ کو چار دسمبر کو طلب کیا ہے، قائم علی شاہ کو جعلی اکاونٹ کیس میں طلب کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : جعلی اکاونٹ کیس : سابق وزیراعلی سندھ قائم علی شاہ کی نیب میں طلبی

    خیال رہے رواں سال جون میں جعلی اکاؤنٹس کیس میں نیب راولپنڈی نے مرادعلی شاہ اورقائم علی شاہ کیخلاف انکوائری انویسٹی گیشن میں تبدیل کی تھی اور چیئرمین نیب نے منظوری دی تھی

    سابق وزیراعلیٰ سندھ قائم علی شاہ اپنا بیان نیب کو ریکارڈ کرا چکے ہیں، بعد ازاں سابق وزیر اعلی قائم علی شاہ نے ضمانت قبل از گرفتاری کے لئے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی ، درخواست مؤقف اختیار کیا گیا تھا کہ درخواست گزار کا منی لانڈرنگ سے کوئی لینا دینا نہیں سیاسی بنیادوں پر نام شامل کیا گیا اور استدعا کی جب تک کیس کی سماعت مکمل نہیں ہوجاتی قائم علی شاہ کو گرفتار نہ کیا جائے۔

    جس پر عدالت نے قائم علی شاہ کی عبوری ضمانت منظور کرلی تھی۔

  • گرفتاری کا خوف، خورشید شاہ کے بیٹوں اور مبینہ فرنٹ مین  کی  عبوری ضمانت کیلئے درخواست

    گرفتاری کا خوف، خورشید شاہ کے بیٹوں اور مبینہ فرنٹ مین کی عبوری ضمانت کیلئے درخواست

    کراچی : گرفتاری کے خوف سے پیپلز پارٹی کے سنیئر رہنما خورشید شاہ کے بیٹوں اور مبینہ فرنٹ مین نے عدالت سے رجوع کیا ، جس پر عدالت نے تینوں کی 16 اکتوبرتک عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے سنیئر رہنما خورشید شاہ کی گرفتاری کے بعد ان کے صاحبزادوں کے گرد بھی گھیرا تنگ کیا جارہا ہے ، گرفتاری کے خوف سے خورشید شاہ کے دو بیٹوں فرخ شاہ اور زریق شاہ نے ضمانت کے لیے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی۔

    دوسری جانب خرشید شاہ کے مبینہ فرنٹ مین سید قاسم علی شاہ نے بھی ضمانت کی درخواست کردی ہے ، درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ خورشید شاہ کی گرفتاریوں کے بعد ان کی بھی گرفتاریوں کا خدشہ ہے، نیب تحقیقات میں شامل ہونے کو تیار ہیں مگر ضمانت دی جائے۔

    مزید پڑھیں: نیب نے پی پی رہنما خورشید شاہ کو گرفتار کر لیا

    بعد ازاں سند ہائی کورٹ نے پیپلزپارٹی رہنما خورشید شاہ کے بیٹوں اور فرنٹ مین کی درخواست ضمانت پر سماعت کی اور 16 اکتوبرتک عبوری ضمانت قبل از گرفتاری منظور کرلی۔

    عدالت کی درخواست گزاروں کو 5،5لاکھ روپے مچلکےجمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے تینوں درخواست گزاروں کونیب سےتعاون کی ہدایت کی۔

    یاد رہے دو روز قبل آمدن سے زائد اثاثہ جات کیس میں نیب راولپنڈی اور سکھر نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے پی پی رہنما خورشید شاہ کو گرفتار کیا تھا۔

  • منی لانڈرنگ کیس، فریال تالپور کی 6 روزہ حفاظتی ضمانت منظور

    منی لانڈرنگ کیس، فریال تالپور کی 6 روزہ حفاظتی ضمانت منظور

    لاڑکانہ: منی لانڈرنگ کیس میں پی پی رہنما فریال تالپور کی 6 روزہ حفاظتی ضمانت منظور کرلی گئی اور ایف آئی اے کیس میں فریال تالپور کو 29جولائی کوپیش ہونے کی ہدایت بھی کی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کی بہن فریال تالپور وکلا کے ساتھ قبل ازضمانت گرفتاری کیلئے ہائی کورٹ بینچ پہنچیں
    جہاں ان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے درخواست ضمانت دائر کی۔

    درخواست میں کہا گیا کہ آصف زرداری وفریال تالپورالیکشن میں حصہ لے رہے ہیں، ایف آئی اے کا کیس بدنیتی پرمبنی اور انتقامی کارروائی ہے اور الیکشن سے دوررکھنے کی سازش کی جارہی ہے۔

    ہائی کورٹ بینچ نے پیپلزپارٹی کی رہنما کے موقف کو تسلیم کرتے ہوئے ان کی 6 روزہ حفاظتی ضمانت منظور کرلی اور ایف آئی اے کیس میں فریال تالپور کو29 جولائی کوپیش ہونے کی ہدایت بھی کی۔


    مزید پڑھیں : ایف آئی اے نے آصف زرداری اور فریال تالپور کو مفرور قرار دے دیا


    گزشتہ روز وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی اے) نے منی لانڈرنگ کیس میں گرفتار نجی بینک کے سربراہ حسین لوائی کے خلاف چالان جمع کرایا جس میں آصف زرداری اور فریال تالپور کو مفرور ملزم قرار دیا گیا تھا۔

    کیس چالان کے مطابق مفرور افراد کی فہرست میں آصف علی زرداری اور فریال تالپور کا نام 19 اور 20 ویں نمبر پر درج کیا گیا۔

    یاد رہے کہ اسی کیس میں ایف آئی اے اور سپریم کورٹ نے آصف زرداری اور ان کی ہمشیرہ فریال تالپور کو طلب کیا تھا تاہم دونوں شخصیات نے اپنے وکلا کے ذریعے جواب جمع کرایا تھا ۔

    جس میں سابق صدر آصف علی زرداری اور فریال تالپور نے ایف آئی ا ے سے پیش ہونے کیلئے الیکشن کے ایک ہفتے بعد کا وقت مانگ لیا تھا اور جواب میں کہا تھا کہ آصف علی زرداری انتخابی سرگرمیوں کی وجہ سے مصروف ہیں، 25جولائی کے بعد تمام سوالوں کے جواب دیں گے۔

    سپریم کورٹ نے ایف آئی اے کو دونوں شخصیات کو الیکشن تک طلب کرنے سے روک دیا ہے۔

    خیال رہے کہ فریال تالپور سندھ اسمبلی کے حلقہ پی ایس 10 لاڑکانہ ون سے الیکشن لڑ رہی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔