Tag: Precautions and treatment

  • بریسٹ کینسر مریضوں کی تعداد میں اضافہ کیوں؟ صورتحال تشویشناک ہوگئی

    بریسٹ کینسر مریضوں کی تعداد میں اضافہ کیوں؟ صورتحال تشویشناک ہوگئی

    پاکستان میں چھاتی کے کینسر کے بڑھتے ہوئے کیسز نے طبی ماہرین کو تشویش میں مبتلا کردیا ہے، اگر اس پر فوری قابو پالیا جائے تو علاج ممکن ہے بصورت دیگر اس کے سنگین نتائج بھگتنا پڑتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں آنکو لوجسٹ ڈاکٹر سعدیہ رضوی نے خواتین میں پھیلنے والی خطرناک بیماری بریسٹ کینسر کی وجوہات بیان کیں اور اس کی روک تھام کے حوالے سے کیے جانے والے اقدامات سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ کہ اٹھارہ، انیس اور بیس سال کی نوجوان لڑکیوں کو بھی یہ مرض لا حق ہورہا ہے اور اس کی ایک وجہ اسٹروئیڈ کا استعمال ہے جو بھینسوں، گائیں اور مرغیوں کا دیا جاتا ہے، جس کی وجہ سے ہارمونل عدم توازن بڑھتا ہے جو بالا آخر بریسٹ کینسر کا سبب بنتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ خواتین اپنے مسائل اور پریشانیوں کو چھپاتی ہیں، خاص طور پر چھاتی میں ہونے والی گلٹی کا ذکر کسی سے نہیں کیا جاتا جوق بعد میں نقصان کا باعث بنتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چھاتی کے سرطان کا باعث بننے والے کچھ عوامل ایسے ہوتے ہیں جن پر ہمیں کوئی اختیار حاصل نہیں ہوتا جیسے بڑھتی ہوئی عمر، جینیاتی تغیرات، خاندانی تاریخ وغیرہ۔

    اس کے علاوہ کچھ عوامل ایسے ہیں جنہیں تبدیل کرکے چھاتی کے سرطان سے بچا جاسکتا ہے۔ مثال کے طور پر ایسی طرزِ زندگی جس میں زیادہ حرکت نہ ہو، ہارمون تھراپی کروانا۔ اس کے علاوہ چند عادات جیسے تمباکو نوشی چھوڑنا وغیرہ شامل ہیں۔

    ڈاکٹر سعدیہ رضوی نے بتایا کہ بڑی عمر کی خواتین ہوں یا لڑکیاں آئینے سے سامنے کھڑے ہوکر اپنا معائنہ خود کریں اس کے بعد ضروت محسوس کریں تو الٹرا ساؤنڈ یا کینسر کا ٹیسٹ کروائیں۔

  • اچار کھانے کے شوقین یہ بات لازمی یاد رکھیں

    اچار کھانے کے شوقین یہ بات لازمی یاد رکھیں

    برصغیر کے خطے میں اچار کے استعمال اور اس کی اہمیت سے انکار ممکن نہیں، اس کی کئی اقسام ہوتی ہیں اور اس کا ذائقہ بھی لاجواب ہوتا ہے، لیکن کیا آپ اس بات سے واقف ہیں کہ اچار کھانا صحت کے لیے نقصان دہ ہے یا فائدہ مند۔

    اس حوالے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ یہ بات یقینی ہے کہ اچار کو زیادہ دیر تک ذخیرہ کرنے کے لیے نمک اور تیل کی کافی مقدار درکار ہوتی ہے لہٰذا روزانہ کھانے سے اس کے مضر اثرات بھی ہو سکتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق اگر آپ چاول کو صرف سبزیوں کے ساتھ ملا کر کھائیں گے تو جسم کو ضروری غذائی اجزاء نہیں مل پائیں گے۔ اس سے وزن بڑھ سکتا ہے اس لیے کسی بھی سالن، سبزی یا دال کے ساتھ اسے کھایا جاسکتا ہے۔

    بلڈ پریشر، کینسر اور امراض قلب دل

    جو لوگ بہت زیادہ اچار کھاتے ہیں وہ مرچوں اور مسالوں کی وجہ سے پیٹ میں سوجن، اسہال اور ہاضمے کے مسائل کا شکار ہو سکتے ہیں۔ یہ بات یاد رکھیں کہ بہت زیادہ اچار کھانے سے بعض قسم کے کینسر کا خطرہ بڑھ جاتا ہے اس لیے اچار کا استعمال جتنا ممکن ہو کم سے کم کیا جائے۔

    اچار میں تیل کی مقدار زیادہ ہونے کی وجہ سے جسم میں کولیسٹرول بڑھنے کا خدشہ ہوتا ہے۔ جس سے وزن بڑھے گا۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ زیادہ نمک کی وجہ سے دل کے امراض میں مبتلا افراد میں ہائی بلڈ پریشر اور دل سے متعلق مسائل کا خطرہ ہوتا ہے۔ اس لیے اچار زیادہ کھائیں تو یہ مسائل بڑھ جائیں گے! لہٰذا یاد رکھیں کہ پرہیز آدھا علاج ہے۔

  • کولیسٹرول میں کمی کیسے کی جائے؟ آسان نسخے

    کولیسٹرول میں کمی کیسے کی جائے؟ آسان نسخے

    کولیسٹرول کی ایک مخصوص شرح ویسے تو تناؤ کی کیفیت اور مختلف جسمانی افعال کو برقرار اور منظم رکھنے میں اہم کردار ادا کرتی ہے لیکن اس کے بے شمار نقصانات بھی ہیں۔

    زیر نظر مضمون میں کولیسٹرول میں اضافے کے سبب پیدا ہونے والے صحت کے نقصانات سے متعلق کچھ اہم باتیں بیان کی گئی ہیں۔

    موٹاپے کی ایک اہم وجہ کولیسٹرول لیول کا بڑھنا بھی ہے، جس سے مجموعی صحت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں، کولیسٹرول لیول کے بڑھنے سے انسان کئی بیماریوں میں گھر سکتا ہے جن میں دل، جگر اور ہڈیوں کا درد عام شکایتیں ہیں۔اس کے علاوہ سینے میں درد، دِل کا دورہ اور فالج جیسی بیماریوں کا بھی خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

    کولیسٹرول ایک سٹیرایڈ ہارمون ہے جو ایڈرینل غدود کے ذریعے تناؤ اور خون میں گلوکوز کی سطح کم ہونے کی وجہ سے وجود میں آتا ہے۔ یہ خون میں شوگر کی سطح کو بلند کرنے، مدافعتی نظام کو کمزور کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ کولیسٹرول سے خون گاڑھا ہوجاتا ہے اور خون کی نالیاں چپکنے لگتی ہیں جس سے دِل تک خون کا دورانیہ متاثر ہوتا ہے۔

    ماہرین صحت نے انسانی جسم میں کولیسٹرول لیول کے بڑھنے کو ایک خطرناک علامت قرار دیا ہے کیونکہ اس سے دل کی بیماریوں سمیت وزن میں اضافہ، شریانوں میں چربی کا جم جانا، جسم میں خون کی نا مناسب ترسیل، سانس کا پھولنا اور دماغ اور جسمانی اعضاء کا صحیح کام نہ کرنا شامل ہے۔

    کولیسٹرول سفید خون کے خلیات کی پیداوار کو کم کر کے قوت مدافعت کے ردعمل کو دبا دیتا ہے۔ اس کی وجہ سے جسم کو انفیکشن لگنے اور بیماریوں کے لاحق ہونے کے خطرات بڑھ جاتے ہیں۔

    احتیاط اور علاج

    یہ بات ہم سب کے علم میں ہے کہ کسی بھی مرض سے چھٹکارے کیلئے پرہیز سب سے بہترین عمل ہے تو ہم اپنے طرزِ زندگی میں تھوڑی سی تبدیلیاں لاکر کولیسٹرول کو کافی حد تک کم کرسکتے ہیں۔

    ورزش

    ہم میں سے اکثر لوگ مستقل مزاجی سے کام نہ لیتے ہوئے روزانہ باقاعدہ ورزش نہیں کرتے حالانکہ صحت کی بہتری اور خاص طور پر کولیسٹرول کو قابو میں رکھنے کیلئے ورزش بہت اہم ہے۔

    تحقیق سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وہ لوگ جو زیادہ ورزش کرتے ہیں، ان کا ’گڈ کولیسٹرول‘ زیادہ ہوتا ہے، بہ نسبت ان لوگوں کے جو ورزش نہیں کرتے۔

    پھلوں اور سبزیوں کا استعمال

    اپنی غذا میں پھلوں، دالوں اور سبزیوں کا استعمال لازمی رکھیں، پھلوں کا جوس استعمال کرنے کے بجائے پورا پھل کھائیں اور اپنی غذا کا 50 فیصد حصہ کچی سبزیوں کو سلاد کے طور پر بنائیں۔

    پھلوں میں وٹامن سی سے بھر پور پھل جن میں سنگترہ، امرود، گریپ فروٹ، لیموں اور بیریز شامل ہیں ان کو زیادہ سے زیادہ اپنی خوراک میں شامل کریں۔

    پالک

    اس کے علاوہ ہرے پتوں والی سبزی پالک قدرتی فوائد سے بھر پور غذا ہے، پالک میں لوٹین نامی ایک اینٹی آکسیڈینٹ ہوتا ہے جو خون کے بہاؤ میں (ایل ای ڈی) کولیسٹرول کو کم کرتا ہے۔

    پالک شریانوں میں چربی کے ذخائر کو بھی روکتی ہے، پالک میں موجود فائبر نظامِ ہاضمہ کو بھی بہتر بناتا ہے اور اِس میں کیلشیم اور میگنیشیم بھی کثرت سے پایا جاتا ہے۔

    سیب

    سیب میں قدرتی طور پر موجود فائبر انسانی جسم سے اضافی کولیسٹرول کو کم کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، روزانہ ایک سے دو سیب کھانے سے کولیسٹرول کی بڑھتی ہوئی سطح پر قابو پایا جاسکتا ہے اور یہ مریض کو موٹاپے سے بھی نجات دلاتا ہے۔

  • نظر کی کمزوری کی اہم وجوہات؟ چھٹکارا کیسے ممکن؟

    نظر کی کمزوری کی اہم وجوہات؟ چھٹکارا کیسے ممکن؟

    آج کل بہت سے ایسے افراد نظر آتے ہیں جنہوں نے نظر کی عینک لگا رکھی ہوتی ہے۔ ان میں سے کچھ افراد کی نزدیک کی نظر کمزور ہوتی ہے تو بہت لوگوں کو دور کی نظر کی کمزوری کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر امراض چشم ڈاکٹر محمد حمزہ نے ناظرین کو آنکھوں کی حفاظت سے متعلق مفید مشوروں سے آگاہ کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ نظر کی کمزوری کے بہت سے اسباب ہیں جو بینائی کی خرابی اور مختلف بیماریاں کا باعث بن سکتے ہیں، جس میں کالا موتیا بھی شامل ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ نظر کی کمزوری موروثی بھی ہوتی ہے اس کے علاوہ جو بچے اپنا زیادہ وقت کمپیوٹر کے آگے گزارتے ہیں یا موبائل فون کا زیادہ استعمال کرتے ہیں تو اس کا برا اثر ان کی آنکھوں پر پڑتا ہے اور جن کی نظر پہلے سے کمزور ہو تو ان کے چشمے کا نمبر بڑھ جاتا ہے اور اسے بھینگا پن بھی ہوسکتا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ لینس لگاتے وقت بہت زیادہ احتیاط کرنے چاہیے ہاتھ دھوئے بغیر آنکھوں کو بالکل بھی نہ چھوئیں، اس کے علاوہ آنکھوں کو رگڑنا بھی مسائل کا باعث بن سکتا ہے۔ اگر آپ اپنی آنکھوں کو کثرت سے رگڑتے ہیں تو آپ اپنی آنکھوں کے مایوپیا اور گلوکوما کو خراب کرسکتے ہیں دونوں براہ راست آپ کی بینائی کو متاثر کرتے ہیں۔

    عمر کے ایک خاص حصے میں نظر کی کمزوری کا عارضہ تقریباً 90 فیصد کو ہی لاحق ہوتا ہے، جس کا علاج یا تدارک فوری نہ کیا جائے یا اس میں احتیاط نہ پرتی جائے تو وہ سنگین صورتحال بھی اختیار کرسکتا ہے۔

  • کھانسی سے نجات کیلئے 5 بہترین گھریلو نسخے

    کھانسی سے نجات کیلئے 5 بہترین گھریلو نسخے

    ویسے تو کھانسی کو کوئی بڑی بیماری نہیں سمجھا جاتا، کھانسی کی وجہ سے گلہ بلغم اور اس طرح کی دوسری آلودگیوں سے پاک رہتا ہے، لیکن اگر اس کی شدت میں اضافہ ہوجائے تو یہ تشویشناک بات ہے۔

    کھانسی کا دورانیہ بڑھ جائے تو یہ الرجی، وائرل، یا بیکٹیریل انفیکشن کی علامت ہو سکتی ہے جس کا فوری علاج ضروری ہوجاتا ہے بصورت دیگر یہ مزید مشکلات کا سبب بن سکتی ہے۔

    زیر نظر مضمون میں عام کھانسی کا علاج دیسی اشیاء کے ذریعے کرنے کے طریقے بیان کیے جارہے ہیں، جن پر عمل سے وقتی طور پر کھانسی سے چھٹکارا ممکن ہے۔

    شہد

    شہد کا استعمال

    شہد گلے کی خراش کا ایک وقتی علاج ہے، ایک تحقیق کے مطابق یہ کھانسی کو دبانے والی او ٹی سی دوائیوں کے مقابلے میں زیادہ مؤثر طریقے سے کھانسی کو دور کرسکتا ہے

    ہربل چائے یا گرم پانی اور لیموں میں 2 چائے کے چمچ شہد ملا کر پئیں اس سے کھانسی سے افاقہ ہوگا۔

    ادرک

    ادرک کا ٹکڑا

    کھانسی سے نجات کیلئے ادرک کا استعمال ایک مقبول روایتی علاج ہے یہ اکثر متلی اور پیٹ کی خرابی کے علاج کے لیے استعمال ہوتا ہے لیکن اس سے کھانسی کو بھی سکون مل سکتا ہے۔

    ماہرین صحت کے مطابق ادرک سانس کی نالی کے پٹھوں کو آرام دے سکتی ہے۔ ادرک میں سوزش کے خلاف مرکبات بھی ہوتے ہیں جو گلے میں سوزش اور سوجن کو کم کر سکتے ہیں۔

    اگر آپ کو کھانسی ہے تو ادرک کی چائے بہترین انتخاب ہے۔ گرم مائع آپ کے گلے میں جلن، خشکی اور بلغم کو کم کر سکتا ہے۔

    ادرک کی چائے بنانے کے لیے، تازہ ادرک کی جڑ کا 1 انچ حصہ کاٹ لیں۔ 1 کپ پانی میں 10 سے 15 منٹ تک ابالیں

    podena

    پودینے کے پتے

    پودینے کے پتوں کو طبی خصوصیات کی وجہ سے پوری دنیا میں اہمیت حاصل ہے۔ ان پتوں میں پایا جانے والا مینتھول گلے کی خراش کو کم کرتا ہے اور سانس لینے کے عمل کو آسان بناتا ہے۔

    ان پتوں سے فوائد حاصل کرنے کے لیے آپ ان کی مدد سے چائے بنا سکتے ہیں یا بھاپ لے سکتے ہیں۔ بھاپ لینے کے لیے تھوڑے سے پانی میں پودینے کے تیل کے سات سے آٹھ قطرے شامل کریں اور اس کو گرم کر لیں، گرم ہونے پر اپ سر پر ایک تولیہ رکھیں اور منہ کو پانی کے بالکل اوپر لا کر لمبے لمبے سانس لیں۔

    غرارے

    نمکین پانی کے غرارے

    گھر پر کھانسی سے نجات کے لیے آپ آدھا چائے کا چمچ ٹیبل سالٹ لے سکتے ہیں اور اسے آٹھ اونس گرم پانی میں ملا کر پی سکتے ہیں۔

    پانی کو اپنے گلے کے پچھلے حصے میں چند سیکنڈ تک رہنے دیں، گارگل کرتے رہیں اور پھر اسے تھوک دیں، یہ آہستہ آہستہ آپ کو 5 منٹ میں کھانسی سے چھٹکارا پانے کے بارے میں واضح جواب دکھائے گا۔

    ہلدی

    ہلدی

    ہلدی کو صدیوں سے کھانسی کے خلاف قدرتی علاج کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ ہلدی اینٹی آکسیڈنٹس کا بھی بہترین ذریعہ ہے۔ ہلدی میں کرکومین نامی جز پایا جاتا ہے جو سوزش کو کم کرنے کی خصوصیات کا حامل ہوتا ہے۔

    کھانسی کی علامات سے نجات حاصل کرنے کے لیے ہلدی کو کالی مرچ کے ساتھ استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے، کیوں کہ کالی مرچ میں ایسا غذائی جز پایا جاتا ہے جو ہلدی کی افادیت کو بڑھاتا ہے۔

    ہلدی اور کالی مرچ کو دودھ میں شامل کر کے استعمال کیا جا سکتا ہے یا ان کو شہد میں شامل کر کے مکسچر بھی بنایا جا سکتا ہے۔

  • برین ٹیومر کا علاج مشکل ضرور ہے ناممکن نہیں

    برین ٹیومر کا علاج مشکل ضرور ہے ناممکن نہیں

    برین ٹیومر یعنی دماغ کے کینسر ہونے کی کوئی مخصوص وجہ نہیں ہوتی لیکن کچھ ایسی وجوہات ہیں جن کی وجہ سے برین ٹیومر ہوسکتا ہے۔

    برین ٹیومر کسی بھی عمر میں ہوسکتا ہے اور ابھی تک اس کی کوئی یقینی وجہ سامنے نہیں آسکی تاہم بروقت اور درست تشخیص کے ذریعے اس کا کامیاب علاج ممکن ہے۔

    اس حوالے سے ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ اگر آپ کو اکثر چکر آتے ہیں یا ہر وقت سر میں درد رہتا ہے، اگر کوئی کام کرتے ہوئے ہاتھ پاؤں کانپتے ہیں تو ان علامات کو بالکل نظر انداز نہ کریں کیونکہ ہوسکتا ہے کہ یہ علامات دماغ میں ٹیومر کی ہوں۔

    کنسلٹنٹ نیورو سرجن ڈاکٹر محمد رافع کے مطابق بار بار چکر آنا، قے آنا، دماغی حالت یا شخصیت میں تبدیلی، رویے کے مسائل، یادداشت کی کمی، چلنے پھرنے میں عدم استحکام، بولنے سے متعلق مسائل، ایک یا زیادہ اعضاء میں کمزوری یا تبدیلی کا احساس، چہرے یا جسم کے آدھے حصے میں کمزوری یا فالج شامل ہے۔

    برین ٹیومر تباہ کن بیماری ہے جو جسم کے اعصاب کو متاثر کرتے ہیں، ہماری روز مرہ کی مصروفیات، کھانے سے لے کر بات کرنے، چلنے پھرنے تک اور ہمارے تمام جذبات، محبت سے لے کر نفرت تک، دماغ، ریڑھ کی ہڈی اور اعصاب کے ذریعے کنٹرول ہوتے ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ برین ٹیومر یا دماغ کی رسولی کے دو آپشنز ہوتے ہیں پہلا پرائمری اور دوسرا سکینڈری۔ جب سر میں ٹیومر بننا شروع ہوتا ہے تو کوئی علامات ظاہر نہیں ہوتیں لیکن جیسے جیسے یہ بڑا ہونا شروع ہوتا ہے تو تکلیف کا احساس ہونے لگتا ہے اور سکینڈری اسٹیج میں جگر گردوں چھاتی اور پھیپھڑے کے امراض کے بعد کینسر کے خلیے پھیل کر دماغ تک پہنچتے ہیں۔

    علاج

    عام لوگوں کے مقابلے میں ایچ آئی وی ایڈز کے مریضوں میں برین ٹیومر ہونے کا خطرہ دگنا ہوجاتا ہے۔ برین ٹیومر کا علاج مشکل ضرور ہے ناممکن نہیں، اس کا علاج عمر اور مرض کی کیفیت کے حساب سے کیا جاتا ہے جن میں سرجری، ریڈیو تھراپی اور کیمو تھراپی شامل ہے۔

  • شدید گرمی میں انفیکشنز سے کیسے بچا جائے؟

    شدید گرمی میں انفیکشنز سے کیسے بچا جائے؟

    کراچی : شہر قائد میں گرمی میں اضافے کے ساتھ ہی بڑے پیمانے پر مختلف انفیکشنز پھیلنے کا خطرہ ہے جس کے پیش نظر ماہرینِ صحت نے محفوظ رہنے کا طریقہ بتا دیا۔

    شدید گرمی اور حبس کے پیشِ نظر ماہرینِ صحت نے شہریوں کو احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے اہم تجاویز بھی دیں۔

    ماہرینِ صحت کا کہنا ہے کہ گرمی کی شدت کو کم کرنے کیلئے زیادہ سے زیادہ پانی پئیں ، اور بازار کے کھانے اور مشروبات سے پرہیز کریں اور پانی ابال کر پئیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ بلا ضرورت گرمی میں گھر سے باہر نہ نکلیں، اگر جانا ذیادہ ہی ضروری ہو تو ہلکے رنگ کے ڈھیلے کپڑے پہنیں، باہر نکلتے وقت سر کو ڈھانپ لیں۔

    انہوں نے شہریوں کو ہدایت کی ہے کہ صبح 11 سے دوپہر 3 بجے تک خود کو دھوپ کی تپش سے محفوظ رکھیں۔
    دن کے گرم اوقات میں گھر کی کھڑکیوں کو بند رکھیں، یاد رکھیں! تمام افراد بالخصوص بچوں اور بزرگوں کو گرمی میں زیادہ احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔

    ماہرینِ صحت نے بتایا کہ پانی اور او آر ایس کا استعمال آپ کو اس شدید گرنی سے پیدا ہونے والی جسم میں نمکیات کی کمی سے کافی حد تک بچا سکتا ہے۔

    اس کے علاوہ گرمی میں اگر کوئی شخص تاب نہ لاتے ہوئے بیہوش ہوجائے تو اس کے سر پر ٹھنڈا پانی ڈالیں، متاثرہ شخص کو سایہ دار جگہ پر لے جائیں زیادہ طبیعت بگڑنے کی صورت میں فوری طور پر قریبی اسپتال منتقل کریں۔

  • آنکھوں کے سیاہ حلقے ختم کرنے کا آسان علاج

    آنکھوں کے سیاہ حلقے ختم کرنے کا آسان علاج

    ہر انسان کی خواہش ہوتی ہے کہ اس کی شخصیت خصوصاً اس کا چہرہ پر کشش اور جاذب نظر ہو اس سلسلے میں خواتین بہت زیادہ حساس ہوتی ہیں۔

    اسی لیے خواتین اپنے حسن کو نکھارنے کے لیے نت نئے طریقے اور نسخے آزماتی ہیں، کبھی کسی کریم کا استعمال کرتی ہیں، تو کبھی کسی ٹوٹکے کا۔

    خوبصورت چہرہ اور اس پر سیاہ حلقے چاند پر داغ کی مانند ہوتے ہیں، جہاں سیاہ حلقے آپ کے خوبصورت چہرے کی چمک کو کم کرتے ہیں وہیں یہ آپ کے خود اعتمادی کو بھی متاثر کرتے ہیں لیکن چند گھریلو ٹوٹکوں کو اپنا کر آپ آسانی سے سیاہ حلقوں سے چھٹکارا پا سکتی ہیں۔

    سیاہ حلقے

    آنکھوں کے سیاہ حلقوں کی بہت سی وجوہات ہیں، جن میں سب سے بڑی وجہ نیند کا پورا نہ ہونا ہے۔ اس کے علاوہ موبائل کا بے جا استعمال اور صبح سے شام تک کمپیوٹر کی اسکرین پر نظریں جما کے رکھنا بھی آنکھوں کے ان حلقوں کا باعث بنتا ہے۔

    سیاہ حلقے کیوں ہوتے ہیں؟:

    سب سے پہلے ان وجوہات کو جاننا ضروری ہے جن کی وجہ سے آپ کے خوبصورت چہرے پر سیاہ دھبے نمایاں ہوتے ہیں، ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ سیاہ حلقوں کی سب سے بڑی وجہ نیند کی کمی ہے، کسی بھی وجہ سے مسلسل نیند نہ لینے کی وجہ سے آپ کی آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے نمودار ہوتے ہیں۔”

    اس کے علاوہ بہت سے لوگوں میں سیاہ حلقے موروثی ہوتے ہیں، خشک جلد اور غیر صحت بخش خوراک کے ساتھ ساتھ بڑھتی عمر بھی سیاہ حلقوں کی بڑی وجہ ہوسکتی ہے۔

     نیند پوری لیں اور یوگا کریں :

    سیاہ حلقوں کو دور کرنے کے بہت سے گھریلو ٹوٹکے ہیں لیکن چاہے وہ مرد ہو یا عورت، سب سے اہم بات یہ ہے کہ وہ پوری نیند لیں اور نارمل ورزش کے ساتھ یوگا بھی کرتے رہیں، اس عمل سے جسم میں خون کا بہاؤ ہموار اور جسم کو توانائی ملتی ہے۔

    سیاہ حلقوں کا آسان علاج:

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سیاہ آنکھوں کے علاج کے لیے رات کو سونے سے قبل بادام کا تیل لگائیں، یہ وٹامن ای سے بھرپور ہوتا ہے جو سیاہ حلقوں کو دور کرنے میں مدد کرتا ہے۔”

    کھیرے کے کٹے ہوئے ٹکڑے آنکھوں پر رکھنے سے آنکھوں کو ٹھنڈک ملتی ہے، کھیرے کو اینٹی آکسیڈنٹس کا پاور ہاؤس بھی کہا جاتا ہے۔ کھیرے میں وٹامن سی اور وٹامن کے وافر مقدار میں پایا جاتا ہے جو آنکھوں کے نیچے کی جلد کو سکون دیتا ہے اور خون کی گردش کو بہتر بناتا ہے۔

    آلو اور ایلو ویرا بھی استعمال کریں :

    آلو کے ٹکڑے بھی آنکھوں پر لگائے جا سکتے ہیں۔ یہ آنکھوں کے نیچے جلد کو ہائیڈریٹ کرنے میں مدد کرتا ہے۔ اس کے علاوہ اس میں وٹامن سی اور وٹامن اے بھی وافر مقدار میں موجود ہوتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ایلو ویرا جیل کا استعمال بھی فائدہ مند ہے۔ رات کو سونے سے پہلے ایلو ویرا جیل لگائیں، اس سے جلد نرم ہو جائے گی اور سیاہ حلقے بھی ختم ہو جائیں گے۔

    اس کے علاوہ ٹھنڈا دودھ سیاہ حلقوں کو دور کرنے میں بھی مددگار ثابت ہوتا ہے، آنکھوں کے نیچے کی جلد کو ٹھنڈے دودھ سے مساج کرنے سے سیاہ حلقوں کو دور کرنے میں بہت مدد ملتی ہے۔

    موبائل اور کمپیوٹر اسکرین :

    آج موبائل، لیپ ٹاپ اور کمپیوٹر بہت عام چیزیں بن چکے ہیں، گھر سے دفتر تک گھنٹوں ان سے نمٹنا پڑتا ہے۔ ایسے میں یہ بات سامنے آرہی ہے کہ موبائل اور کمپیوٹر اسکرین کو زیادہ دیر تک دیکھنے کی وجہ سے آنکھوں کے نیچے کی جلد خشک ہونے لگی ہے۔

    موبائل یا ٹی وی اسکرین کا وقت متعین کریں اور کچھ دیر کے لیے موبائل اور کمپیوٹر اسکرین سے دور رہیں، اس کے علاوہ مناسب مقدار میں پانی پی کر جسم کو ہائیڈریٹ رکھیں اور تازہ پھلوں کا بھی استعمال کریں۔

  • ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کیلئے کون سے کام زیادہ ضروری ہیں؟

    ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ کیلئے کون سے کام زیادہ ضروری ہیں؟

    ملک بھر میں ان دنوں شدید گرمی کی لہر جاری ہے اور ہیٹ ویو کے حوالے سے بھی خبردار کیا جارہا ہے، کراچی میں ہیٹ اسٹروک سے 23 افراد کا انتقال ہوا۔

    حالیہ شدید گرمی میں انسان ہیٹ اسٹروک کا شکار ہوسکتا ہے لیکن زیادہ گھبرانے کی ضرورت نہیں کیونکہ آسان احتیاطی تدابیر اختیار کرکے ہیٹ اسٹروک سے بچاؤ ممکن ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں جنرل فزیشن ڈاکٹر محمد علی عباسی نے شرکت کی اور ناظرین کو ہیٹ اسٹروک سے بچنے کے حوالے سے اہم احتیاطی تدابیر سے آگاہ کیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ شدید گرم موسم میں نمکین غذاؤں اور چھتری کا استعمال، سر کو ڈھکنا، ہلکے رنگ کے کپڑے پہننا اور نہانا بھی بہت فائدہ مند ہے۔

    اگر گرمی کی لہر کے دوران آپ کو چکر آنے، کمزوری، بے چینی یا شدید پیاس اور سر درد محسوس ہو تو ایسے میں جلد از جلد کسی ٹھنڈی چھاؤں یا کسی ایسی جگہ پر رک کر سانس کو بحال کرنا چاہیے۔

    اس کے علاوہ دن کے گرم ترین وقت میں گھر یا دفتر سے باہر جانے سے گریز کریں ممکن ہو تو سخت کاموں اور ورزش وغیرہ سے پرہیز کرکے ہیٹ اسٹروک سے بچا جاسکتا ہے۔ تاہم زیادہ سے زیادہ پانی پینے سے بھی ہیٹ اسٹروک کے خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے۔

  • بلڈ پریشر سے بچاؤ کیلئے خاص تدابیر

    بلڈ پریشر سے بچاؤ کیلئے خاص تدابیر

    کہا جاتا ہے کہ ہائی بلڈ پریشر کی اصل وجہ سگریٹ نوشی، الکحل اور سوڈیم کا زیادہ استعمال، جسمانی سرگرمی کی کمی اور تناؤ جیسے عوامل ہیں۔

    بلڈ پریشر ہائی ہو یا لو دونوں صورتوں میں کسی کے لیے بھی صحت کی سنگینی کے امکانات کو بڑھاتا ہے، جن میں فالج، ہارٹ اٹیک ، گردے کی خرابی شامل ہیں۔

    مردوں کے مقابلے خواتین میں ہائی بلڈ پریشر کا امکان زیادہ ہوتا ہے، ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ خواتین میں دل کی بیماری مختلف طریقے سے ظاہر ہوتی ہے ۔

    ہائی بلڈ پریشر کی کوئی نمایاں علامات نہیں ہیں، اس لیے کسی شخص کے لیے یہ جاننے کا واحد طریقہ ہے کہ یہ ہائی ہے یا کم ہے اس کی جانچ کرانا ہے۔

    طویل مدتی ہائی بلڈ پریشر آپ کے بہت سے سنگین اور مہلک حالات کے خطرے کو بھی بڑھا سکتا ہے۔ جیسے دل کی بیماری، ہارٹ اٹیک، برین ٹیومر، پیریفرل آرٹیریل بیماری، گردے کی بیماری اور ویسکولر ڈیمنشیا وغیرہ۔

    اس کے علاوہ ہائی بلڈ پریشر موروثی وجہ سے بھی ہو سکتا ہے، جب کہ کچھ دوائیں بلڈپریشر کو بھی بڑھا سکتی ہیں۔

    عام طور پر ڈاکٹر صرف چند مریضوں میں ہائی بلڈ پریشر کی وجہ کا تعین کر سکتے ہیں اور اس طرح وہ مریضوں کے بلڈ پریشر کو نارمل کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔

    ہائی بلڈ پریشر کو کنٹرول کیا جا سکتا ہے لیکن اس کے لیے کچھ چیزیں ضروری ہیں جیسے کہ صحت بخش غذا کھانا، نمک کی مقدار کم کرنا، باقاعدگی سے ورزش کرنا، کیفین ، صحت مند وزن برقرار رکھنا اور سگریٹ نوشی سے پرہیز کرنا۔

    کم بلڈ پریشر ہائی بلڈ پریشر کی طرح خطرناک نہیں ہے لیکن یہ کسی شخص میں کچھ علامات کا سبب بن سکتا ہے جیسے چکر آنا، متلی، دھندلا نظر، یا غیر معمولی پیاس، پانی کی کمی ، کمزوری محسوس کرنا، چپٹی جلد، الجھن اور بے ہوشی۔

    کم بی پی کی وجوہات میں ادویات، حمل، ذیابیطس اور جینیاتی مسائل شامل ہو سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ، چوٹوں اور زخموں کے نتیجے میں جسم میں خون کے حجم میں نمایاں کمی بلڈ پریشر کو کم کرنے کا باعث بن سکتی ہے یا یہ دل کے مسائل یا اینڈوکرائن کے مسائل سے منسلک ہو سکتی ہے۔

    اس کے علاوہ، ایک ڈیجیٹل بلڈ پریشر مانیٹر گھر میں رکھا جا سکتا ہے اور ضرورت پڑنے پر کسی بھی وقت بلڈ پریشر چیک کرنے کے لیے باہر جانے یا سفر کے دوران آسانی سےلے جایا جاسکتا ہے۔