Tag: Pregnant

  • کیا ایک حمل ہوتے ہوئے دوسرا حمل ٹھہر سکتا ہے؟

    کیا ایک حمل ہوتے ہوئے دوسرا حمل ٹھہر سکتا ہے؟

    حمل ٹھہرنا اور بچے کی پیدائش ایک عام بات ہے۔ اکثر اوقات حاملہ مائیں دو یا تین بچوں کو بھی بیک وقت جنم دیتی ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں ایک حمل ہوتے ہوئے بھی دوسرا حمل ٹھہر سکتا ہے؟

    ایک حمل کی موجودگی میں دوسرا حمل ٹھہرنا سپر فیٹیشن کہلاتا ہے جس میں ایک جنین کی موجودگی کے باوجود دوسرا جنین نمو پانے لگتا ہے۔

    ایسے میں عموماً حاملہ ماں جڑواں بچوں کو جنم دے سکتی ہے تاہم ایسا بھی ہوتا ہے کہ دونوں بچوں کی پیدائش مختلف تاریخوں میں کچھ دن کے وقفے سے ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: جڑواں بچوں کی 77 دن کے فرق سے پیدائش

    یہ عمل جڑواں بچوں کی پیدائش سے بالکل مختلف ہوتا ہے۔ جڑواں بچوں کا حمل ایک ساتھ ہی ٹھہرتا ہے اور پیدا ہونے والے بچوں کا وزن اور بلڈ گروپ عموماً یکساں ہوتا ہے۔ اگر خدانخواستہ بچہ کسی پیدائشی بیماری کا شکار ہو تو وہ بیماری دونوں بچوں کو ہوتی ہے۔

    اس کے برعکس سپر فیٹیشن میں پہلے ایک اور پھر کچھ وقت کے وقفے کے بعد دوسرا حمل ٹھہرتا ہے۔

    دراصل عام حالات میں جب بیضہ دانی اور رحم کے درمیان انڈوں کا تبادلہ ہوتا ہے تو حمل ٹھہرتا ہے، حمل ٹھہرنے کے بعد یہ دونوں اعضا انڈوں کا تبادلہ بند کردیتے ہیں کیونکہ انہیں ہارمونز کی جانب سے رحم میں موجود بچے کی نشونما کا سگنل ملتا ہے۔

    البتہ کبھی کبھار یہ تبادلہ پھر سے انجام پاجاتا ہے جس کے باعث ایک حمل کے ہوتے ہوئے ہی دوسرا حمل ٹھہر جاتا ہے۔

    حمل ہوتے ہوئے حاملہ ہونے کے اب تک 10 کیسز ریکارڈ کیے جاچکے ہیں۔ آخری کیس آسٹریلیا کی رہائشی ایک خاتون میں دیکھا گیا جن میں 10 دن کے وقفے سے دو حمل ٹھہرے۔

    ان کے ہاں دو بچیوں کی پیدائش تو ایک ہی دن ہوئی تاہم دونوں کا وزن اور بلڈ گروپ مختلف تھا۔

    مزید پڑھیں: سیزیرین آپریشن سے بچنے کے لیے تجاویز

    یہ عمل صرف انسانوں میں ہی نہیں بلکہ جانوروں میں بھی انجام پاتا ہے۔ چوہے، کینگرو، خرگوش اور بھیڑ وغیرہ میں اس طرح کی ولادتیں عام ہیں۔

    اس عمل کا مشاہدہ سب سے پہلے لگ بھگ 300 قبل مسیح معروف فلسفی ارسطو نے خرگوشوں میں کیا تھا، اس نے دیکھا تھا کہ خرگوش کے ایک ساتھ پیدا ہونے والے بچے جسامت میں مختلف تھے۔

    ارسطو نے دیکھا کہ کچھ بچے واضح طور پر چھوٹے اور کمزور تھے، اس کے برعکس اسی وقت پیدا ہونے والے کچھ بچے معمول کی (نومولود) جسامت کے اور صحت مند تھے۔ بعد ازاں طبی سائنس نے اس پر مزید تحقیق کر کے مندرجہ بالا نتائج اخذ کیے۔

  • خواتین کے لیے جنک فوڈ کھانے کا نقصان

    خواتین کے لیے جنک فوڈ کھانے کا نقصان

    ماں بننا خواتین کی زندگی کا ایک اہم حصہ ہوتا ہے اور اس میں تاخیر ہونا خواتین کو پریشانی میں مبتلا کردیتا ہے، حال ہی میں ایک تحقیق سے معلوم ہوا کہ زیادہ جنک فوڈ کھانے والی خواتین کو حمل ٹہرنے میں تاخیر کا سامنا ہوسکتا ہے۔

    آسٹریلیا کی یونیورسٹی آف ایڈیلیڈ کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق میں خواتین کی غذائی عادات اور حمل کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ وہ خواتین جن کی غذا میں پھل زیادہ اور جنک فوڈ کم شامل ہوتا ہے ان کی زرخیزی میں اضافہ ہوا جبکہ وہ کم وقت میں حاملہ ہوئیں۔

    اس کے برعکس وہ خواتین جو کم پھل کھاتی تھیں، یا بہت زیادہ جنک فوڈ کھاتی تھیں ان کا حمل نہ صرف تاخیر سے ٹہرا بلکہ ان کے حمل میں پیچیدگیاں بھی پیدا ہوئیں۔

    مزید پڑھیں: دوران حمل ان باتوں کا خیال رکھیں

    اس سے قبل کی گئی ایک تحقیق کے مطابق 85 فیصد حاملہ خواتین نارمل ڈلیوری کے عمل سے باآسانی گزر سکتی ہیں جبکہ صرف 15 فیصد کو آپریشن کی ضرورت پڑ سکتی ہے، تاہم آج کل ہر 3 میں سے ایک حاملہ خاتون آپریشن کے ذریعے نئی زندگی کو جنم دیتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق بچے کو جنم دیتے ہوئے قدرتی طریقہ کار یعنی نارمل ڈلیوری ہی بہترین طریقہ ہے جو ماں اور بچے دونوں کے لیے فائدہ مند ہے۔

    تحقیق کے مطابق حمل کے دوران ذہن کا ہلکا پھلکا اور خوش باش ہونا ڈلیوری کے عمل کو بھی آسان بنا دیتا ہے۔ ذہنی دباؤ، خوف یا ٹینشن کسی خاتون کی ڈلیوری کو ان کی زندگی کا بدترین وقت بنا سکتا ہے۔

  • چاقو زنی کا شکار خاتون کا شیر خوار بچہ زندگی کی بازی ہار گیا

    چاقو زنی کا شکار خاتون کا شیر خوار بچہ زندگی کی بازی ہار گیا

    لندن: برطانیہ میں چاقو زنی کی وارداتیں بدستور جاری ہیں گزشتہ دنوں خنجر کے وار سے ہلاک ہونے والی حاملہ خاتون کا چند روز کا بچہ اسپتال میں دم توڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن کے جنوبی علاقے کروئیڈن میں چاقو حملے کے افسوفس ناک واقعے میں آٹھ ماہ کی کائل میری نامی 26 سالہ حاملہ خاتون زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گئی۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ چاقو زنی کا نشانہ بننے والی خاتون نے جائے وقوعہ پر ہی بچے کو جنم دیا تھا جسے ریسکیو اہلکاروں نے تشویش ناک حالت میں استپال میں منتقل کردیا تھا، جہاں وہ زندگی کی بازی ہار گیا۔

    میٹروپولیٹن پولیس نے ایک ویڈیو جاری کی جس میں ایک شخص کو مقتول خاتون کے گھر کی جانب بھاگتےہوئے دیکھا جاسکتا ہے۔

    انوسٹی گیشن ٹیم کا کہنا ہے کہ ’اس کیس کی تحقیقات میں بہت مشکلات آرہی ہیں‘۔

    پولیس ترجمان کا کہنا تھا کہ ’عوام فوری طورپر ویڈیو میں دیکھے جانے والے شخص سے متعلق سیکیورٹی اہلکاروں کو مطلع کرے تاکہ ملزم کو گرفتار کرکے اس سے تفتیش کی جاسکے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے قتل کے شبے میں دو افراد کو گرفتار کیا تھا، 29 سالہ ملزم تاحال پولیس کی تحویل میں ہے جبکہ 37 سالہ ملزم کو رہا کردیا تاہم وہ اب بھی زیر تفتیش ہے۔

    پولیس چیف کاکہنا تھا کہ یہ ایک خوفناک حادثہ ہے ’پولیس کی ہمدردیاں متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں‘ پولیس واقعے کی تحقیقات میں جلد از جلد مکمل کرنے کی کوشش کررہی ہے ملزمان کو انصاف کے کہٹرے میں ضرور لائیں گے۔

    لندن کے میئر صادق خان نے ٹویئٹر پر تحریر کیا کہ ’ہمارے معاشرے میں خواتین کے خلاف تشدد اور غیرت کے نام پر گھر میں قتل ہونا عام سی بات ہے، میری دعائیں معصوم بچے کے ساتھ ہیں جس نے بدقسمتی سے اپنی ماں کو کھو دیا‘۔

    برطانیہ میں بڑھتی ہوئی چاقو زنی کی وارداتوں نے حکام کے لیے بڑی چیلنج کھڑا کردیا، وارداتوں کے اعدادوشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

  • لندن میں حاملہ خاتون چاقو زنی کی واردات میں ہلاک

    لندن میں حاملہ خاتون چاقو زنی کی واردات میں ہلاک

    لندن: برطانیہ میں چاقو زنی کی واردات میں بدستور اضافہ ہوتا جارہا ہے، گزشتہ روز خنجر کے وار کا نشانہ بننے والی حاملہ خاتون جائے حادثہ پراپنے بچے کو جنم دیتے ہوئے ہلاک ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی دارالحکومت لندن کے جنوبی علاقے کروئیڈن میں چاقو حملے کا افسوس ناک واقعہ پیش آیا جس میں کائل میری نامی 26 سالہ حاملہ خاتون زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے موقع پر ہی دم توڑ گئی۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ چاقو زنی کا نشانہ بننے والی خاتون نے جائے وقوعہ پر ہی 8 ماہ کے بچے کو جنم دیا جسے ریسکیو اہلکاروں نے تشویش ناک حالت میں استپال میں منتقل کیا، جہاں وہ زندگی کےلیے موت سے لڑرہا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے قتل کے شبے میں دو افراد کو گرفتار کیا تھا، 29 سالہ ملزم تاحال پولیس کی تحویل میں ہے جبکہ 37 سالہ ملزم کو رہا کردیا تاہم وہ اب بھی زیر تفتیش ہے۔

    پولیس چیف کاکہنا تھا کہ یہ ایک خوفناک حادثہ ہے ’پولیس کی ہمدردیاں متاثرہ خاندان کے ساتھ ہیں‘ پولیس واقعے کی تحقیقات میں جلد از جلد مکمل کرنے کی کوشش کررہی ہے ملزمان کو انصاف کے کہٹرے میں ضرور لائیں گے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ لندن ایمبولینس سروس نے خاتون کو بچانے کےلیے فوری طور پر ایک ایئر ایمبولینس ، دو ایمبولینس عملے کےساتھ اور دو رسپورنس کاریں روانہ کی تھی تاہم وہ خاتون کو بچانے میں ناکام رہے۔

    خاتون کے پڑوسی چندرا موتوکومارنا کا کہنا تھا کہ ’میں 1976 سے یہاں مقیم ہوں، حادثے کا سنا تو صدما لگا اور پڑوسی ہوں اس لیے اور بھی زیادہ دکھ ہوا لیکن بچے کے حوالے سے پُر امید ہوں‘۔

    خاتون کے ایک اور پڑوسی نے مقتول خاتون کائل میری سے اظہار ہمدردی کرتے ہوئے بتایا مقتول بہت اچھی لڑکی تھی جو تین دیگر خواتین اور ایک کتے کے ہمراہ مقیم تھی۔

    لندن کے میئر صادق خان نے ٹویئٹر پر تحریر کیا کہ ’ہمارے معاشرے میں خواتین کے خلاف تشدد اور غیرت کے نام پر گھر میں قتل ہونا عام سی بات ہے، میری دعائیں معصوم بچے کے ساتھ ہیں جس نے بدقسمتی سے اپنی ماں کو کھو دیا‘۔

    برطانیہ میں بڑھتی ہوئی چاقو زنی کی وارداتوں نے حکام کے لیے بڑی چیلنج کھڑا کردیا، وارداتوں کے اعدادوشمار گزشتہ دس سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے۔

  • بھارت میں گائے جنسی زیادتی کا شکار، مقدمہ درج

    بھارت میں گائے جنسی زیادتی کا شکار، مقدمہ درج

    نئی دہلی : بھارتی ریاست آندرا پردیش میں درندہ صفت انسان نے گائے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنا دیا، پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست آندرا پردیش میں انتہائی شرمناک اور چوکا دینے والا واقعہ آیا، جب بھارتی گاوں گوکی واڈا میں جنسی درندوں نے تین ماہ کی حاملہ گائے کو  بھی حیوانیت کا نشانہ بنا ڈالا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ متاثرہ گائے گاؤں کے کسان کی ملکیت ہے جس کا نام ناما راجو ہے۔

    کسان کا کہنا ہے کہ ’میری گائے اتوار کے روز اچانک غائب ہوگئی تھی اور کچھ دیر بعد نامناسب حالت میں ایک درخت سے بندھی ہوئی ملی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ گاؤں کے معالج نے بدفعلی کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ گائے کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا ہے۔

    بعدازاں کسان نے پولیس  میں  شکایت درج کروائی، گائے سے جنسی زیادتی کی خبر گاؤں میں آگ کی طرح پھیلی تو دیگر کسانوں نے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے مذکورہ حکام سے فوری کارروائی کا مطالبہ کیا۔

    مزید پڑھیں : مرغی سے جنسی زیادتی کرنے والا نوجوان گرفتار

    خیال رہے کہ گزشتہ برس پنجاب پولیس نےا یک 14 سالہ  نوجوان کو مرغی کے ساتھ جنسی زیادتی اور اسے قتل کرنے کے جرم میں گرفتار کیا تھا۔

  • بھارت میں بیٹی سے جنسی زیادتی کرنے والا باپ گرفتار

    بھارت میں بیٹی سے جنسی زیادتی کرنے والا باپ گرفتار

    نئی دہلی : بھارتی پولیس نے 17 سالہ بیٹی کے ساتھ جنسی زیادتی کرنے والے باپ اور اس کے دوست کو گرفتار کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق بھارت کے گاؤں روپ نگر کی رہائشی دوشیزہ 7 ماہ کی حاملہ ملی تھی، جسے مسلسل اس کے باپ اور درندہ صفت والد کے دوست نے اپنی حوس کا نشانہ بنایا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ پولیس نے جمعے کے روز دونوں ملزمان کے خلاف زیادتی کا مقدمہ درج کرلیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ بچی اپنی گاؤں میں اپنے والد ہمراہ مقیم تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ خاتون اور بچوں کے لیے کام کرنے والی تنظیم نے پولیس کو متاثرہ لڑکی کے حمل کے متعلق سے مطلع کیا تھا۔

    پولیس نے دوشیزہ کو طبی معائنے کے بعد والد اور اس کے دوست کو دفعہ 376 (جنسی زیادتی) اور 34 کے تحت مقدمہ درج کرکے گرفتار کرلیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پولیس نے ملزمان کی گرفتاری کے لیے متعدد چھاپہ مار کارروائیاں کی تھی۔

    مزید پڑھیں : نئی دہلی: ایک ہفتے کے دوران لڑکی کو زیادتی، زندہ جلا دینے کا تیسرا واقعہ

    یاد رہے کہ بھارت میں ایک ہفتے کے دوران تیسری دوشیزہ کو جنسی زیادتی کے بعد زندہ جلا کر ہلاک کردیا گیا، پولیس نے واقعے میں ملوث ملزمان کو گرفتار کرلیا ہے۔

    ایک رپورٹ کے مطابق بھارت میں جنسی زیادتی کی شکار خواتین میں بچوں کی تعداد چالیس فیصد ہے۔ خواتین کے غیر محفوظ ہونے کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دو ہزار سولہ میں ریپ کے 40 ہزار کیسز درج کیے گئے اور مودی کے دور حکومت میں ریپ کے واقعات میں ساٹھ فیصد اضافہ ہوا۔

  • سعودی طالبہ کے ہاں پرچہ دینے کے فوراً بعد بچے کی پیدائش

    سعودی طالبہ کے ہاں پرچہ دینے کے فوراً بعد بچے کی پیدائش

    مدینہ منورہ : سعودی عرب کے ہائی اسکول میں ایک طالبہ نے درد زہ کے ساتھ امتحان میں شرکت کی اور پرچہ مکمل کرکے بچے کو جنم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب کے شہر مدینہ منورہ میں رواں ہفتے حیرت انگیز واقعہ پیش آیا جب ایک لڑکی کو ہائی اسکول کا پرچہ مکمل کرتے ہی میٹرنٹی ہوم منتقل کردیا گیا۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ طالبہ کی شناخت ’نورا‘ کے نام سے ہوئی ہے جو تھرڈ ایئر کا پرچہ دے رہی تھی کہ اچانک اسے زچگی کا درد محسوس ہوا اور کچھ دیر بعد اس کے ہاں بچی کی پیدائش ہوئی۔

    عرب میڈیا کا کہنا ہے کہ ابھی تک لڑکی کی عمر معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

    لڑکی کی دوست نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم صبح ایک ہی گاڑی میں اسکول آئے تھے اور تب وہ بلکل ٹھیک تھی اور نہ ہی ایسی نشانی تھی کہ وہ بچے کو جنم دیتی۔

    ماں بننے والی طالبہ کی دوست کا کہنا تھا کہ پرچہ شروع ہونے کے کچھ دیر بعد اسے درد محسوس ہوا اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ درد زہ میں اضافہ ہوتا رہا لیکن ’نورا‘ نے زچگی کی تکلیف کے ساتھ ہی پرچہ مکمل کیا۔

    لڑکی نے بتایا کہ نورا نے پرچہ دینے کے بعد کلاس سے نکلنے کی کوشش کی لیکن درد کی شدت میں مزید اضافہ ہوچکا تھا جس کے باعث کلاس میں موجود استاد نے ہلال احمر کے عملے کو طلب کیا اور طالبہ کے گھر اطلاع دی۔

    عرب میڈیا کا کہنا تھا کہ میڈیکل عملے ’نورا‘ کو ایمبولینس میں اسپتال لے جارہا تھا کہ راستے میں ہی طالبہ کے گھر ننھی کلی (بیٹی) کی پیدائش ہوگئی، میڈیکل عملہ نے دونوں کو اسپتال منتقل کیا جہاں ڈاکٹرز نے زچہ و بچہ کی حالت کو ٹھیک قرار دیا۔

    واضح رہے کہ سعودی عرب میں یہ پہلا واقعہ نہیں ہے بلکہ رواں برس ایسا ہی واقعہ ہائی اسکول کی ایک اور لڑکی کے ساتھ پیش آیا جب ایک طالبہ نے کمرہ امتحان میں ہی بچے کو جنم دیا۔

    مذکورہ طالبہ کی شناخت ظہور کے نام سے ہوئی تھی جو انگریزی کا پرچہ دے رہی تھی کہ کمرہ امتحان میں بچے کی پیدائش کے باعث اسے فوری میٹرنٹی ہوم پہنچایا گیا تھا۔