Tag: presented-to-pm-imran

  • وزیراعظم عمران خان کو ایف بی آر افسران کی کارکردگی رپورٹ پیش

    وزیراعظم عمران خان کو ایف بی آر افسران کی کارکردگی رپورٹ پیش

    اسلام آباد : چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے بھیجی گئی افسران کی کارکردگی رپورٹ وزیر اعظم عمران خان کو پیش کردی گئی، رپورٹ میں ایف بی آر کے 10افسران کو ناقص کارکردگی پر سخت تنبیہ اور اظہار ناراضی کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان سٹیزن پورٹل اور ایف بی آر افسران کی کارکردگی کی جانچ پڑتال مکمل کرلی گئی، وزیر اعظم ڈلیوری یونٹ کو ایف بی آر افسران کی کارکردگی  رپورٹ موصول ہوگئی ہے۔

    چیئرمین ایف بی آر کی جانب سے بھیجی گئی رپورٹ وزیر اعظم کو پیش کی گئی ، جس میں کہا گیا ہے کہ ایف بی آر کے 68 افسران کے ڈیش بورڈ کی جانچ پڑتال کی گئی، ایف بی آر کے 10افسران کو ناقص کارکردگی پر سخت تنبیہ اور اظہار ناراضی کیا گیا۔

    ممبر کسٹمزپالیسی، ڈی جی کسٹمز انٹیلی جنس، چیف کلکٹر بلوچستان کو اظہار ناراضی کے لیٹر جاری کیے گئے جبکہ چیف کمشنر آئی آر کراچی ، چیف کلکٹراسلام آباد اور ڈی جی کسٹمزکراچی کو بھی تنبیہ کا لیٹر جاری کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق ناقص کارکردگی پرممبرکسٹمز آپرشن اور چیف کمشنرآئی آرفیصل آباد کو تنبیہ کا لیٹر ہوا جبکہ افسران کو شہریوں کی شکایات سے متعلق کارکرگی بہتر کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے مسائل کے تسلی بخش حل نہ ہونے پر سخت کارروائی کا عندیہ دے دیا۔

    وزیر اعظم آفس نے چیئرمین ایف بی آر کو 556حل شدہ شکایات دوبارہ کھولنے کا حکم دیتے ہوئے کہا شہریوں کی شکایات کو دوبارہ میرٹ پر حل کیا جائے۔

    وزیر اعظم آفس نے کہا چیئرمین ایف بی آر شکایات کے حل کی رپورٹ جمع کرائے۔

    رپورٹ مین ممبرآئی ٹی ، چیف مینجمنٹ آئی آر اور چیف کمشنرآئی آرپنڈی، بہاولپور کی کارکردگی کوسراہا گیا۔

  • پٹرول بحران  کا ذمہ دار کون ؟ وزیراعظم عمران خان کے سامنے رپورٹ پیش

    پٹرول بحران کا ذمہ دار کون ؟ وزیراعظم عمران خان کے سامنے رپورٹ پیش

    اسلام آباد : وزارت پٹرولیم کی جانب سے رپورٹ میں 9آئل مارکیٹنگ کمپنیوں کو پٹرول بحران کا ذمہ دارقرار دیا گیا ہے، وزیراعظم نے کہا پٹرول بحران کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اقدامات کیےجائیں کہ مستقبل میں مصنوعی بحران پیدانہ ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو پٹرول بحران کی رپورٹ پیش کردی گئی، رپورٹ وزارت پٹرولیم کی جانب سے پیش کی گئی ، رپورٹ میں ذمہ داروں کاتعین بھی کیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ میں ابتدائی طورپر9آئل مارکیٹنگ کمپنیاں ذمہ دارقرار دیا ہے اور کہا گیا ہے کہ 9 آئل کمپنیوں نےجان بوجھ کر پٹرول بحران پیداکیا اور ذخیرہ ہونےکےباوجودیکم جون سےپٹرول کی سپلائی محدودکی گئی۔

    وزیراعظم نے کہا پٹرول بحران کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اقدامات کیےجائیں کہ مستقبل میں مصنوعی بحران پیدانہ ہوں اور تمام آئل کمپنیوں کوپٹرول کی فراہمی یقینی بنانے کا پابند کیا جائے اور خیرہ اندوزوں کیخلاف کارروائی کی جائے۔

    یاد رہے 10 جون کو وزیراعظم نے پٹرول بحران کے ذمہ داروں کے خلاف سخت فیصلوں کی منظوری دی تھی ، جس کے بعد ایف آئی اے نے پٹرول کی ذخیرہ اندوزی میں ملوث کمپنیوں کے خلاف کاروائی کا آغاز کیا اور پٹرولیم کمپنیوں کے سربراہان سے تحقیقات کیں۔

    بعد ازاں وفاقی وزیر پٹرولیم عمر ایوب نے کہا تھا کہ آئندہ 3 روز میں پٹرول کی صورت حال بہتر ہو جائےگی۔

  • فرشتہ زیادتی قتل کیس کی انکوائری رپورٹ وزیراعظم عمران خان  کو پیش

    فرشتہ زیادتی قتل کیس کی انکوائری رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو پیش

    اسلام آباد : فرشتہ زیادتی قتل کیس کی انکوائری رپورٹ وزیراعظم عمران خان کو پیش کردی گئی، جس میں بتایا گیا تھانے میں پولیس افسران نے انتہائی نامناسب سلوک کیا اور تھانے کی صفائی بھی کرائی گئی، وزیراعظم نے جوڈیشل انکوائری کی روشنی میں مزید کارروائی کی ہدایت کردی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کو فرشتہ زیادتی قتل کیس کی انکوائری رپورٹ پیش کردی گئی، وزارت داخلہ کی رپورٹ کاوزیراعظم عمران خان نے خود جائزہ لیا۔

    رپورٹ میں بتایا گیا کہ فرشتہ کےوالدنےپہلی بار15 مئی کوگمشدگی کی رپورٹ دی ، کیس کی باضابطہ ایف آئی آر 19 مئی کودرج کی گئی، بچی کی میت 20 مئی کو برآمد ہوئی، تھانےمیں پولیس افسران نے انتہائی نامناسب سلوک کیا، متاثرہ خاندان سے تھانے کی صفائی بھی کرائی گئی۔

    وزیراعظم نے ایس ایچ اور متعلقہ افسران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا حکم دیتے ہوئے محکمانہ کارروائی جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت کردی ہے۔

    وزیراعظم نے کہا جوڈیشل انکوائری کی روشنی میں مزید کارروائی کی جائے، متاثرہ خاندان کے بچوں سے صفائی کرانا نظام کی ناکامی ہے۔

    عمران خان نے آئی جی اسلام آباداور ڈی آئی جی آپریشنز سے وضاحت طلب کرتے ہوئے کہا بچوں سے جرائم پر کوئی سسٹم کیوں نہیں تھا اور سسٹم کی خرابی سے انصاف میں تاخیر کیوں ہوئی۔

    مزید پڑھیں : وزیراعظم نے 10 سالہ بچی فرشتہ کے قتل کا نوٹس لے لیا

    گذشتہ روز وزیراعظم عمران خان نے 10 سالہ بچی فرشتہ کے قتل کا نوٹس لیتے ہوئے ڈی ایس پی عابد کومعطل کردیا تھا جبکہ ایس پی عمرخان کو او ایس ڈی بنادیاگیا تھا۔

    اس سے قبل فرشتہ کےوالد ایس ایچ شہزاد ٹاؤن اور دیگراہلکاروں کے خلاف مقدمہ درج کرایا تھا، بعد ازاں فرشتہ کے زیادتی کے بعد قتل کیس میں اغوا کا مقدمہ درج نہ کرنے پر ایس ایچ شہزاد ٹاؤن کوگرفتارکرلیا گیا تھا۔

    واضح رہے ضلع مہمند سے تعلق رکھنے والی ’’فرشتہ‘‘ نامی 10 سالہ بچی کو تین روز قبل اغوا کیا گیا تھا، جس کا مقدمہ والدین نے درج کروانے کی کوشش کی تاہم والدین کا دعویٰ ہے کہ پولیس نے غفلت کا مظاہرہ کیا اور ہماری بچی کو تلاش نہیں کیا۔

    ملزمان فرشتہ کی لاش قریبی جنگل میں پھینک کر فرار ہوگئے تھے، جب لواحقین کو لاش ملنے کی اطلاع ملی تو انہوں نے شدید احتجاج کیا، مظاہرین کا دعویٰ تھا کہ اسپتال انتظامیہ نے بھی پوسٹ مارٹم کرنے سے انکار کیا اور مؤقف اختیار کیا کہ ساڑھے 6 بجے کے بعد وقت ختم ہوجاتا ہے۔

    اہل خانہ نے ’’فرشتہ‘‘ کے قتل اور مبینہ زیادتی کے خلاف احتجاجی مظاہرے کا آغاز کیا، جس پر وفاقی وزیر داخلہ نے نوٹس لیتے ہوئے آئی جی اسلام آباد سے رپورٹ طلب کی تھی۔

    آئی جی نے غفلت برتنے پر تھانہ شہزاد ٹاؤن کے ایس ایچ او کو معطل کردیا تھا۔ اطلاعات کے مطابق پولیس نے زیادتی اور قتل کے الزام میں تین افراد کو گرفتار کیا جن میں سے دو کا تعلق افغانستان سے ہے۔