Tag: president arif alvi

  • نگراں وزیراعظم کا لب ولہجہ قابل افسوس ہے، صدر عارف علوی

    نگراں وزیراعظم کا لب ولہجہ قابل افسوس ہے، صدر عارف علوی

    صدر پاکستان عارف علوی نے کہا ہے کہ تمام تر تحفظات کے باوجود قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کررہا ہوں، نگراں وزیراعظم کا لب ولہجہ قابل افسوس ہے۔

    صدر پاکستان نے قومی اسمبلی کا اجلاس آج صبح10بجے طلب کرلیا ہے، ایوان صدر کی جانب سے جاری کیے گئے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ صدر نے اجلاس مخصوص نشستوں کے21ویں دن تک حل کی توقع کے ساتھ بلایا۔

    صدر نے نگراں وزیراعظم کی سمری میں لہجے اور الزامات پر تحفظات کا اظہاربھی کیا ہے ان کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعظم کا لب ولہجہ قابل افسوس ہے، صدر آئین کے آرٹیکل41 کے تحت ریاست کا سربراہ ہے۔

    صدرعارف علوی کا کہنا ہے کہ بحیثیت صدر مملکت نگراں وزیراعظم کے جواب پر تحفظات ہیں،
    صدرمملکت کوعام طور پرسمریوں میں ایسے مخاطب نہیں کیا جاتا، افسوسناک امرہے چیف ایگزیکٹو نے صدر کو پہلے صیغے میں مخاطب کیا۔

    انہوں نے کہا کہ نگراں وزیراعظم نے سمری میں ناقابل قبول زبان اور الزامات لگائے، حلف اور ذمہ داریوں کے مطابق ہمیشہ معروضیت ،غیرجانبداری کو برقرار رکھا، صدر انتخابی عمل میں بےضابطگیوں اور حکومت سازی سےغافل نہیں ہوسکتا۔

    صدرعارف علوی قوم کی بہتری اور ہم آہنگی کے لیے قومی مفاد کو مد نظر رکھنا ہوتا ہے، اجلاس بلانے کی سمری آرٹیکل 48ایک کے عین مطابق واپس کی گئی، میرا مقصد آرٹیکل51 کے تحت قومی اسمبلی کی تکمیل تھا، میرے عمل کو جانبدار عمل کے طور پر لیا گیا۔

    ان کا کہنا ہے کہ قرارداد مقاصد کے مطابق عوام کو فیصلوں میں حصہ لینے سے محروم نہیں کیا جاسکتا،
    سمری میں آئین کی خلاف ورزی کےالزامات پر وقت صرف نہیں کرنا چاہتا، نگراں وزیراعظم کی ذمہ داری آئین کے تحت انتخابات کیلئے ماحول فراہم کرنا ہے، معاملےپر مختلف حلقوں کی جانب سے تحفظات کا اظہار بھی کیا گیا ہے۔

    مختلف کیسز کو چیلنج کیا جارہا ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے مینڈیٹ کا احترام کرے، اجلاس بلانے کیلئے سمری26فروری کی رات ملی، وقت کی غلطی موجود ہے، نگراں وزیراعظم نے دوبارہ غور کیلئےسمری آرٹیکل48ایک کے مطابق واپس نہیں کی۔

    انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان کو اس کے حرف اور روح کے مطابق نافذ کیا جانا چاہیے، اگرچہ موجودہ انتخابی عمل میں آئین کو روح کے مطابق نافذ نہیں کیا جارہا، سمری کے پیرا 14 میں نگراں وزیراعظم کی تجویز پر اپنے مؤقف کا اعادہ کرتا ہوں،۔

    صدر مملکت کا کہنا ہے کہ آرٹیکل51 اور91دو پر عمل کرنا چاہیے اور روح کے مطابق نافذ کیا جانا چاہیے، کچھ دنوں سے الیکشن کمیشن آرٹیکل51 کے تحت مشق کررہا ہے،آرٹیکل51 کے تحت ہونے والی مشق کو21 دنوں میں مکمل ہوجانا چاہیے تھا۔ الیکشن کمیشن نے معاملے پر ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

  • صدر عارف علوی نے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کا استعفیٰ منظور کر لیا

    صدر عارف علوی نے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کا استعفیٰ منظور کر لیا

    اسلام آباد: صدر مملکت عارف علوی نے جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کا استعفیٰ منظور کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی نے جسٹس مظاہر نقوی کا استعفیٰ منظور کر لیا، صدر مملکت نے وزیر اعظم کی ایڈوائس پر آرٹیکل 179 کے تحت استعفیٰ منظور کیا۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی نے گزشتہ روز اپنا استعفیٰ صدر مملکت کو بھجوایا تھا، جسٹس مظاہر کہا تھا کہ ان کے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ وہ لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ کے جج رہے، تاہم اب ان کے لیے عہدے پر کام مزید جاری رکھنا ممکن نہیں رہا ہے۔

    سپریم کورٹ کے جج جسٹس مظاہر نقوی نے استعفیٰ دے دیا

    جسٹس مظاہر نقوی کا جوڈیشل کونسل کی کارروائی اوپن کرنے کا مطالبہ

    واضح رہے کہ جسٹس مظاہر علی اکبر نقوی کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ایک شکایت زیر سماعت ہے، جس میں ان پر اثاثوں سے متعلق الزامات ہیں، اس کے علاوہ ان کی ایک مبینہ آڈیو بھی سامنے آئی تھی۔

  • صدر مملکت اور وزیر اعظم کا یوم عاشور پر قوم کے نام پیغام

    صدر مملکت اور وزیر اعظم کا یوم عاشور پر قوم کے نام پیغام

    اسلام آباد : صدر مملکت ڈاکٹرعارف علوی اور وزیراعظم شہباز شریف نے یوم عاشورہ کے موقع پر قوم کے نام اپنے پیغامات میں کہا ہے کہ واقعہ کربلا ہمیں ظالم کے آگے نہ جھکنے کا درس دیتا ہے۔

    صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے کہا کہ عاشورہ کا مقدس دن اسلامی تاریخ میں بہت اہمیت رکھتا ہے، آج کے دن کربلا کے میدان میں حق وباطل کی لڑائی ہوئی، اسلامی اقدار کے تحفظ کی خاطر نواسہ رسول ﷺامام حسینؓ رضی اللہ عنہ نے عظیم قربانی پیش کی۔

    انہوں نے کہا کہ امام حسینؓ رضی اللہ عنہ کا ظالم حکمران یزید کیخلاف موقف طاقت یا انتقام کی وجہ سے نہیں تھا، امام حسین ؓ کا مؤقف انصاف، اسلامی اقدار کے تحفظ کیلئے ایک اصولی مؤقف تھا، جو بدعنوانی اور ظلم سے اسلامی معاشرے کی حفاظت کیلئے تھا۔

    صدر علوی نے کہا کہ اس وقعے سے ہمیں سبق ملتا ہے کہ ظلم اور غلط کام کے سامنے نہ صرف جھکنا نہیں چاہیے بلکہ ناانصافی اور ظلم کے خلاف آواز اٹھانی چاہیے، امام حسین رضی اللہ عنہ کے ساتھی حق کیلئے جدوجہد کرنے والوں کا ساتھ دینے کی اہمیت سکھاتے ہیں۔

    وزیراعظم شہباز شریف کا اپنے پیغام میں کہنا ہے کہ محرم الحرام کا 10 واں دن، دنیا بھر کے مسلمانوں کے لیے گہری تاریخی اور روحانی اہمیت رکھتا ہے، یہ نبیﷺ کے پیارے نواسے حضرت امام حسینؓ رضی اللہ عنہ کی حق کیلئے عظیم جدوجہد اورشہادت کا دن ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امام حسینؓ نے اہلِ بیت کے ساتھ کربلا کی جنگ میں ظلم، جبر کیخلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا، امام حسین رضی اللہ عنہ کی قربانی ہمیں غیر متزلزل ایمان، انصاف کے حصول کا انمول سبق سکھاتی ہے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ظلم و جبر کے خلاف کھڑا ہونا مسلمانوں کا اخلاقی فرض ہے، امام حسینؓ رضی اللہ عنہ کی قربانی کسی خاص وقت یا مقام تک محدود نہیں تھی، قوم ،اُمت مسلمہ کو درپیش چیلنجز میں امام حسینؓ رضی اللہ عنہ کی قربانی سے سبق حاصل کرنا چاہیے۔

  • صدر مملکت کا حکم : خاتون کے مکان پر قبضہ کرنے والا خود پھنس گیا

    اسلام آباد : صدر پاکستان ڈاکٹر عارف علوی نے اسلام آباد کی رہائشی خاتون کے مکان پر قبضے کا فوری نوٹس لیتے متاثرہ کا مکان واپس دلانے کے احکامات جاری کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے اسلام آباد کی خاتون کو ان کے مکان کی ملکیت واپس دلانے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔

    صدر پاکستان نے وفاقی محتسب انسداد ہراسیت کے قبضہ چھڑانے کے احکامات کو برقرار رکھتے ہوئے خواتین کے ملکیتی حقوق کے تحت مقامی کمشنر کے ذریعے خاتون کی جائیداد بحالی کا حکم صادر کیا۔

    ڈاکٹر عارف علوی نے کہا کہ جائیداد پر غیرقانونی قبضہ ختم کرایا جائے اور اگر ضرورت پڑے تو تالے بھی توڑ دیئے جائیں، ملکیت واپس لینے کی راہ میں رکاوٹوں کو دور کرکے حقدارکو جائیداد دلائی جائے۔

    صدر مملکت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ مقامی کمشنر ضرورت پڑنے پر مقامی پولیس کی مدد لے سکتا ہے، انہوں نے اپنے فیصلے میں ملزم کے بےبنیاد مؤقف کو مسترد کردیا۔

  • اسٹیبلشمنٹ اور عمران خان میں ڈائیلاگ نہیں کروارہا، صدر عارف علوی

    اسلام آباد : صدر عارف علوی کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اورعمران خان میں ڈائیلاگ نہیں کروارہا ، ہر جگہ اختلافات کم کرنے کے لیے کردار ادا کرتا رہا ہوں اور کرتا رہوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق صدرِ پاکستان عارف علوی نے برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ سیاسی میدان میں آج ہر کوئی بدلہ ہی لے رہا ہے ، ہر جگہ اختلافات کم کرنے کے لیے کردار ادا کرتا رہا ہوں اور کرتا رہوں گا۔

    عارف علوی نے بتایا کہ میری کوشش تھی غلط فہمیاں ختم ہوں، جنرل باجوہ اور عمران خان کے درمیان اختلافات کی وجہ سوشل میڈیا ہے، ملک میں فیصلہ کرنے والے لوگ سوشل میڈیا کو درست طریقے سے ہینڈل نہیں کر پا رہے۔

    صدرِ مملکت کا کہنا تھا کہ پاکستان میں یوٹیوب دو سال تک بند رہا یو ٹیوب کے بند ہونے کی وجہ یہ تھی کہ رائے بنانے والے لوگ اس کو سنبھال نہیں سکے، سوشل میڈیا بہت اہمیت کا حامل ہے لیکن سوشل میڈیا کو غیرضروری اہمیت دینے کی وجہ سے غلط فہمیاں پیدا ہوئیں۔

    انھوں نے کہا کہ میری آئینی زمہ داری ہے کہ تمام فیڈریشنز کو اکھٹا کروں، سیاسی جماعتوں سمیت تمام اسٹیک ہولڈرزاختلافات ختم کریں، اختلافات نظرانداز نہیں کیےتو معاشی حالات مزید خراب ہو سکتے ہیں۔

    ڈاکٹر عارف علوی کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان کو ترقی کے راستے پر تیزی سے بھاگنا ہے، تحریک انصاف اور حکومتی اتحاد کے درمیان گذشتہ ایک ماہ کے دوران کسی قسم کی پیغام رسانی نہیں ہوئی میری جانب سے مذاکرات کی درخواست کا کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

    انھوں نے کہا کہ حکومتی اتحاد اور پی ٹی آئی کو مل کر بیٹھنا چاہیے لگتا ہے کہ موجودہ حکومت زیادہ ٹال مٹول کر رہی ہے، حکومت حامی تو بھرتی ہےکہ بات چیت ہونی چاہیے مگر میں رزلٹ نہیں دیکھ رہا۔

    صدر پاکستان نے بتایا کہ میرے ساتھ مشاورت کے بعد عمران خان نے موجودہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے نام پر اس وقت اطمینان کا اظہار کیا تھا۔

    انھوں نے ایک سوال کے جواب پر کہا کہ موجودہ فوجی قیادت اور عمران خان کے درمیان وہ کوئی ڈائیلاگ نہیں کروا رہا ہوں، یہ الیکشن کا سال ہے، الیکشن ہونے چاہییں۔

    عارف علوی کا کہنا تھا کہ سیاسی جماعتیں آپس میں طے کر لیں کہ الیکشن جلد یا بدیر ہوں گے، الیکشن کے آگے پیچھے ہونے کا فرق ہے تو وہ بات چیت سےطے کر لیں ، بات چیت کا سلسلہ ہوناچاہیے تاکہ معیشت اورلوگوں کی فلاح کیلئےکام ہوسکیں

    صدرِ مملکت نے کہا کہ عمران خان اور سابق آرمی چیف کے معاملے میں تمام فریقین ہی سخت رویے کا اظہار کر رہے تھے، میری سنی گئی ہوتی تو بہتر ہوتا سابق آرمی چیف کو مزید توسیع پر کہا اس معاملے میں آفرز سے واقف نہیں۔

  • صدر مملکت نے آئی سی ٹی لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل بغیر دستخط کیے واپس کر دیا

    صدر مملکت نے آئی سی ٹی لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل بغیر دستخط کیے واپس کر دیا

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اسلام آباد کیپیٹل ٹیرٹری (آئی سی ٹی لوکل) گورنمنٹ ترمیمی بل 2022 بغیر دستخط کیے واپس کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے آئی سی ٹی لوکل گورنمنٹ ترمیمی بل 2022 بغیر دستخط واپس کر دیا، صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 75 کی شق بی ون کے تحت بل واپس کیا۔

    ایوان صدر سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت کا کہنا ہے کہ ترمیمی بل سے اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات میں مزید تاخیر ہوگی، وفاقی حکومت کے عجلت میں اقدامات سے انتخابی عمل میں دو بار تاخیر ہوئی جو مثبت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ 50 یو سیز کی حد بندی مکمل ہونے پر الیکشن کمیشن نے مقامی حکومتوں کے انتخابات کا فیصلہ کیا، پولنگ کی تاریخ کے اعلان کے باوجود وفاق نے یو سیز کی تعداد 101 کر دی۔

    صدر مملکت کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کے اس اقدام سے اسلام آباد کے بلدیاتی الیکشن التوا کا شکار ہوئے، 101 یو سیز کی حدبندی کے بعد الیکشن کمیشن نے 31 دسمبر 2022 کو انتخابات کا فیصلہ کیا تھا۔

    اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ موجودہ بل کا سیکشن 2 آئی سی ٹی میں 125 یونین کونسلوں کا ذکر کرتا ہے، اس لیے 31 دسمبر 2022 کو ہونے والے انتخابات دوبارہ ملتوی کیے گئے، موجودہ بل سیکشن 3 کے مطابق انتخابی شیڈول کے اعلان کے بعد میئر اور ڈپٹی میئر کے انتخابات کا طریقہ بدل گیا۔

  • 3 سالہ بچی سے زیادتی و قتل کے مجرم کی رحم کی اپیل، صدر مملکت نے مسترد کردی

    3 سالہ بچی سے زیادتی و قتل کے مجرم کی رحم کی اپیل، صدر مملکت نے مسترد کردی

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 3 سالہ بچی کے زیادتی و قتل اور اہل خانہ کو قتل کرنے پر سزائے موت پانے والے 5 مجرمان کی رحم کی اپیلیں مسترد کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے سفاکانہ جرائم پر سزائے موت پانے والے 5 مجرموں کی رحم کی اپیلیں مسترد کر دیں۔

    صدر مملکت نے محمد شعبان ولد محمد انور کی رحم کی اپیل مسترد کر دی، محمد شعبان کو 3 سالہ بچی سے زیادتی اور قتل کے جرم میں سزائے موت ہوئی تھی۔

    محمد عمران ولد فقیر محمد کی رحم کی اپیل بھی مسترد کر دی گئی، مجرم محمد عمران نے گھریلو جھگڑے کے بعد بیوی اور 2 بیٹیوں کو قتل کیا تھا۔

    والدین اور 6 بہن بھائیوں سمیت 8 افراد کو قتل کرنے والے محمد افضل ولد محمد اصغر علی کی اپیل بھی مسترد کر دی گئی۔

    علاوہ ازیں معمولی جھگڑے پر 2 افراد کو قتل کرنے والے بھائیوں محمد اکبر اور محمد اصغر ولد محمد اکرم کی رحم کی اپیلیں بھی مسترد کردی گئیں۔

    صدر مملکت نے آئین کے آرٹیکل 45 کے تحت مذکورہ تمام اپیلوں کو مسترد کیا۔

  • صدر مملکت کا وزیر اعظم اور میڈیا کے نام اہم خط

    صدر مملکت کا وزیر اعظم اور میڈیا کے نام اہم خط

    اسلام آباد: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم شہباز شریف، وزرا، اراکین پارلیمنٹ اور میڈیا کے نام خط تحریر کر کے چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی مہم میں فعال شراکت دار بننے کی دعوت دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے وزیر اعظم شہباز شریف، وزرا، اراکین پارلیمنٹ اور میڈیا کے نام خط تحریر کیا ہے، اپنے خط میں انہوں نے تمام مذکور اداروں کو چھاتی کے کینسر سے متعلق آگاہی مہم میں فعال شراکت دار بننے کی دعوت دی ہے۔

    صدر مملکت نے اپنے خطوط میں چھاتی کے کینسر کے بارے میں آگاہی مہم میں تعاون کی اپیل ہے۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ آگاہی مہم میں پسماندہ طبقے اور سیلاب زدہ علاقوں کی خواتین پر بھی توجہ مرکوز کی جائے گی۔

    صدر مملکت نے کہا کہ پاکستان میں ہر سال چھاتی کے کینسر کے تقریباً 1 لاکھ نئے کیسز رپورٹ ہوتے ہیں، تاخیر سے تشخیص کے باعث 50 فیصد مریض موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔

    خط میں مزید کہا گیا کہ جسمانی معائنہ کرنے اور مرض کی جلد تشخیص سے 98 فیصد جانیں بچائیں جا سکتی ہیں۔

  • عمران خان سے آخری بار کیا بات ہوئی؟ صدر مملکت  نے بتادیا

    عمران خان سے آخری بار کیا بات ہوئی؟ صدر مملکت نے بتادیا

    اسلام آباد : صدرمملکت عارف علوی نے کہا میری عمران خان سے آخری بار پنجاب کے گورنر کے معاملے پر بات ہوئی ، تمام فریق راضی ہوں تو ایوان صدر کردار ادا کر سکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق صدرمملکت عارف علوی نے صحافیوں سے ملاقات میں پیشکش کی کہ تمام فریق راضی ہوں تو ایوان صدر کردار ادا کرسکتاہے ، ڈائیلاگ اس صورت ہوسکتا ہے جب تمام فریقین راضی ہوں۔

    عارف علوی کا کہنا تھا کہ ذاتی حیثیت میں سمجھتا ہوں واضح مینڈیٹ بہت ضروری ہے وقت کوئی بھی ہو، جس نے غداری کی ہے اس پر آرٹیکل 6ضرور لگائیں، میں نے نہ آئین توڑا ہے اور نہ غداری کی ہے۔

    دھمکی آمیزخط کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ دھمکی آمیزخط پر تحقیقات ہوئی ہیں تو عوام کے سامنے آنی چاہئیں ، امریکا پاکستان سے اپنے تعلقات ختم کرنانہیں چاہتا۔

    آرمی چیف کی تقرری سے متعلق صدر مملکت کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں آرمی چیف کی تقرری وقت سے پہلے کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

    عارف علوی نے کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ میرے وزیراعظم سے تعلقات ٹھیک نہیں ، بطور صدرمملکت میرے پاس اختیار نہیں کہ کسی سے کہوں کہ ڈائیلاگ کرو۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ صدارتی نظام نہیں جمہوری نظام ہی ملک کا حل ہے، جب سے یہ حکومت آئی ہے مجھے 74سمریاں بھیجی گئیں، 74میں سے 69سمری اسی وقت دستخط کرکے واپس بھیج دیں۔

    صدر مملکت نے بتایا کہ سمریوں کو روکنے میں کسی طرف سے کوئی دباؤ نہیں تھا ، میرے ذہن میں کچھ سوالا ت تھےاس لئے سمریوں کو روکا۔

    عمران خان سے بات سے متعلق عارف علوی نے کہا کہ ای وی ایم اور نیب کی سمری پر میری عمران خان سے کوئی بات نہیں ہوئی ، عمران خان سے آخری بار پنجاب کے گورنر کے معاملے پر بات ہوئی۔

  • صدر پاکستان کا نیب ترمیمی بل پر اعتراض، شاہد خاقان عباسی  کی کڑی تنقید

    صدر پاکستان کا نیب ترمیمی بل پر اعتراض، شاہد خاقان عباسی کی کڑی تنقید

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے قومی احتساب ترمیمی بل بغیر دستخط واپس کرنے پر صدر پاکستان پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ملک کا صدر پارٹی کارکن بنے گا تو پھر نظام کیسے چلے گا۔

    تفصیلات کے مطابق نیب کورٹ اسلام آباد کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما شاہدخاقان عباسی نے کہا کہ پارلیمان سےمنظوربل درست نظرنہ آناسمجھ سےبالاہے، ملک کا صدر پارلیمان کی نفی کرنے پر مجبور ہے۔

    شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملک کا صدر پارٹی کارکن بنے گا تو پھر نظام کیسے چلے گا، عارف علوی پی ٹی آئی کی ٹوپی اتاریں اورصدرکی ٹوپی پہنیں۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ صدر نے پی ٹی آئی دورمیں کبھی چیئرمین نیب کوبلاکرپوچھ گچھ کی، گزشتہ حکومت کوآج ہرقانون میں خرابی نظرآرہی ہے،، نیب قانون میں بیشترترامیم گزشتہ حکومت نے کیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک کے صدر کو کہنا چاہیے نیب انصاف کے تقاضے پورے نہیں کرسکا اور نیب کا ادارہ سیاسی جوڑتوڑ کے لیےاستعمال ہوتارہا، نیب میں ہرکیس جھوٹا ہوتا ہے۔

    نیب کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ نیب نےملک کوختم کردیا ، نیب کے ہوتے ہوئے ملک نہیں چلے گا، اس دارے کو ختم ہونا چاہیے۔

    عمران خان سے متعلق ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ عمران خان کوملنی والی قتل کی دھمکی پرحکومت اُن کو مکمل سیکیورٹی فراہم کرے گی، پہلےبھی عمران خان کے خلاف سازشیں ہوئی لیکن ان سازشیوں کا کوئی ثبوت نہیں۔

    گزشتہ حکومت نےتوانائی کی ضروریات پوری کرنےکےلیےمنصوبہ بندی نہیں کی، بجلی کےمعاملےکوکم سےکم لوڈشیڈنگ کرکےسنبھالیں گے،