Tag: President Biden

  • بائیڈن کو ایک اور صدمہ، اہم رہنماء ساتھ چھوڑ گئے

    بائیڈن کو ایک اور صدمہ، اہم رہنماء ساتھ چھوڑ گئے

    لاس ویگاس: امریکی صدارتی انتخابات کی آمد سے قبل صدر بائیڈن کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوتا جارہا ہے، ڈیموکریٹ اکثریتی رہنما سینیٹر چک شومر بھی صدر بائیڈن کاساتھ چھوڑ گئے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق چک شومر نے صدر بائیڈن سے ملاقات کے دوران صدارتی مہم ختم کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

    ڈیموکریٹ اکثریتی رہنما سینیٹر چک شومر کا بائیڈن سے کہنا تھا کہ الیکشن سے دستبردار ہونا امریکا اور ڈیموکریٹ پارٹی کیلئے بہتر ہو گا۔

    سینیٹرچک شومر نے ڈیلاوئیر میں صدر بائیڈن سے ملاقات کی۔ جبکہ کانگریس میں ڈیموکریٹ پارلیمانی لیڈر حکیم جیفریز بھی صدر بائیڈن سے خوش نہیں ہیں۔

    دوسری جانب امریکا کے صدر جوبائیڈن کورونا وائرس میں مبتلا ہوگئے ہیں، انتخابی سرگرمیاں روک دی گئیں، انہوں نے انتخابی دوڑ سے دستبردار ہونے کا عندیہ دے دیا۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے، صدربائیڈن نے ٹیلی فونک گفتگو میں کورونا میں مبتلا ہونے کی تصدیق کی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کو استثنیٰ کیسے دیا؟ جو بائیڈن نے سپریم کورٹ کے حوالے سے بڑی آئینی ترامیم کا اعلان کر دیا

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ صدر بائیڈن نے سول رائٹس تنظیم کی منتظم کو فون پر اپنی صحت سے متعلق آگاہ کیا۔

  • اومیکرون وائرس: امریکی صدر کا بڑا اعلان

    اومیکرون وائرس: امریکی صدر کا بڑا اعلان

    واشنگٹن: امریکا میں متغیر کرونا وائرس کے متعدد کیسز سامنے آنے پر امریکی صدر نے اہم ترین اعلان کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں اومیکرون وائرس کے مزید کیسز سامنے آگئے ہیں، صرف نیویارک میں ہی 5 کیسز رپورٹ ہوئے، گورنر نے کیسز کی تصدیق کردی ہے، اس کے علاوہ کیلی فورنیا، کولاراڈو ، ہوائی اور منی سوٹا میں 4 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    کووڈ انیس کے نئے اور زیادہ تیزی سے پھیلنے والے ویرینٹ اومیکرون اور موسم سرما کی شدت کے پیش نظر امریکا نے فضائی سفر سے متعلق قوانین کو مزید سخت کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں: افریقا سے دریافت کرونا کی نئی قسم امریکا پہنچ گئی

    وائٹ ہاؤس سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ آئندہ ہفتے کے آغاز سے ہر مسافر کو روانگی سے 24 گھنٹے پہلے کرونا ٹیسٹ کرانا ہوگا اور اس کی منفی رپورٹ دکھانے پر ہی اُسے امریکا سفر کرنے کی اجازت دی جائے گی۔

    دوسری جانب صدر جو بائیڈن نے 100 ملین امریکی شہریوں کو بوسٹر شاٹس لگانےکا فیصلہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ گذشتہ روز جنوبی افریقا سے لاس اینجلس کا سفر کرنے والے شخص میں اومیکرون وائرس کی تشخیص ہوئی تھی۔

  • بائیڈن اور ٹرمپ کی مقبولیت، سروے رپورٹ نے بھانڈا پھوڑ دیا

    بائیڈن اور ٹرمپ کی مقبولیت، سروے رپورٹ نے بھانڈا پھوڑ دیا

    واشنگٹن: امریکا کا نوجوان طبقہ صدر بائیڈن اور ٹرمپ سے نالاں، سروے میں بڑا مطالبہ کر ڈالا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق ہارورڈ یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف پولیٹکس کے ایک سروے سے معلوم ہوا ہے کہ امریکی نوجوان کی اکثریت ملک کی موجودہ صورت حال سے ناخوش اور فکرمند ہیں، اور انہوں نے صدر بائیڈن سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں پر اپنی مایوسی کا اظہار کیا ہے۔

    سروے رپورٹ کے مطابق صدربائیڈن اور ٹرمپ کی عوامی مقبولیت میں کمی واقع ہوئی ہے، امریکیوں کی اکثریت آئندہ الیکشن میں دونوں کوامیدوار نہیں دیکھنا چاہتی۔

    یہ بھی پڑھیں: بائیڈن نے بگرام ایئربیس خالی کرکے بہت بڑی غلطی کی، ڈونلڈ ٹرمپ

    ہارورڈ یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف پولیٹکس کی جانب سے کئے گئے سروے رپورٹ میں 64 فیصد افراد نےصدر بائیڈن کی مخالفت کی جبکہ ٹرمپ کےخلاف 71فیصد افراد نے رائے دی، سروے امریکی تعلیمی اداروں کی جانب سے عوامی مقبولیت جانچنے کیلئے کیےگئے تھے۔

    سروے رپورٹ کے مطابق اکثریت نے ڈیموکریٹ اور ریپبلکن پارٹی سے نئے امیدوار لانےکا مطالبہ کیا ہے۔

  • امریکی فوجیوں کے انخلا کے اپنے فیصلے پر سختی سے کھڑا ہوں، صدر بائیڈن

    امریکی فوجیوں کے انخلا کے اپنے فیصلے پر سختی سے کھڑا ہوں، صدر بائیڈن

    واشنگٹن : امریکی صدر جوبائیڈن نے افغانستان کی صورتحال سے متعلق کہا کہ امریکا افغانستان میں تعمیر نو کےلیے نہیں گیا تھا بلکہ ہمارا مقصد و مشن دہشت گردی کی روک تھام تھا۔

    ان خیالات کا اظہار امریکی صدر جوبائیڈن نے خانہ جنگی کا شکار افغانستان کی صورتحال پر امریکی عوام سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ میرے پاس بطور صدر دو ہی راستے تھے، امن معاہدے پر عمل پیرا ہوتا یا دوبارہ افغانستان میں لڑائی کرتا۔

    صدر بائیڈن نے کہا کہ ہم نے افغان فوج پر اربوں ڈالر خرچ کیے ، ہر طرح کے ہتھیار فراہم کیے حتیٰ کہ افغان فورسز کو تنخواہیں تک ہم ادا کرتے تھے، ان سب کے باوجود افغان فورسز خود نہیں لڑنا چاہتی تو امریکی فورسز کیا کرسکتی ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ افغان فورسز کو سب کچھ دیا لیکن جذبہ نہیں دے سکے، افغان حکومت کا تیزی سے خاتمہ حیرت کی بات ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکی فورسز کو افغانستان سے نکالنے کا فیصلہ بلکل درست تھا لیکن انخلاء کے ساتھ افغان صدر اشرف غنی کو مشورہ دیا تھا کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کرلیں لیکن اشرف غنی نے ہماری تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ افغان فورسز لڑیں گی۔

    جوبائیڈن نے کہا کہ افغان صدر اشرف غنی نے غلط کہا تھا کہ افغان فورسز لڑیں گی۔

    اپنے خطاب کے آخر میں صدر بائیڈن نے کہا کہ افغانستان پر جتنی تیزی سے قبضہ ہوا مجھے اس کی امید نہیں تھی لیکن میں اپنی فوج دوسروں کی خانہ جنگی میں نہیں جھونک سکتا، امریکی فوجیوں کے انخلاء کے اپنے فیصلے پر سختی سے کھڑا ہوں۔

    سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ افغان طالبان سے معاہدہ سابق صدر ٹرمپ نے کیا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ دوسروں کی غلطیوں کو ہم نے نہیں دہرانا تھا، افغان جنگ میں مزید امریکی نہیں جھونک سکتے تھے اگر انخلا روکنے کی کوشش کی تو سخت جواب دیں گے۔

    امریکی صدر قوم سے خطاب کرتے ہوئے کا کہنا تھا کہ چین اور روس نے افغانستان کےلیے کچھ نہیں کیا، چین اور روس کی خواہش ہوگی کہ امریکا افغانستان میں مزید ڈالر خرچ کرے، امریکی فورسز وہ جنگ نہیں لڑسکتی جو افغان فورسز خود نہ لڑیں۔

    انہوں نے افغانیوں کی حفاظت سے متعلق کہا کہ اتحادی افغان شہریوں کو نکالنے کےلیے کوشش کررہے ہیں لیکن پہلے افغانستان میں موجود امریکیوں کو واپس لایا جائے گا۔

    اپنے خطاب کے آخر میں امریکی مفادات اور انسانی حقوق پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکا کی خارجہ پالیسی میں انسانی حقوق ترجیح ہونی چاہیے، افغان عوام کی حمایت جاری رکھیں گے، افغانستان سے انخلا کا فیصلہ درست اور امریکی عوام کے مفاد میں ہے اگر طالبان نے امریکی مفادات پر حملے کیے تو سخت جواب دیں گے۔

  • جو بائیڈن نے اوول آفس میں پہلا روز کیسے گزارا؟

    جو بائیڈن نے اوول آفس میں پہلا روز کیسے گزارا؟

    واشنگٹن: نئے امریکی صدر جو بائیڈن نے حلف اٹھاتے ہی پہلے روز سے کام کا آغاز کردیا اور اپنی صدارت کے پہلے روز 15 ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کیے۔

    امریکا کے نئے صدر جو بائیڈن نے 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھایا اور تقریب کا اختتام ہوتے ہی انہوں نے کام شروع کردیا۔

    امریکی صدر کے اوول آفس میں اپنے پہلے دن انہوں نے متعدد صدارتی احکامات جاری کیے جبکہ سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے کئی متنازع احکامات کو ایک دستخط سے منسوخ کردیا۔

    اوول آفس پہنچے ہی اپنے اسٹاف سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک کی جو حالت ہے وہ اس بات کی اجازت نہیں دیتی کہ وقت ضائع کیا جائے، لہٰذا فوراً کام شروع کردینا چاہیئے۔

    جو بائیڈن نے سب سے پہلا آرڈر ماسک کو لازمی قرار دینے کا جاری کیا۔ انہوں نے وفاقی حدود میں ہر شخص کے لیے ماسک پہننے کو لازمی قرار دیا۔

    انہوں نے سابق صدر ٹرمپ کے عالمی ادارہ صحت سے دستبرداری کے فیصلے کو بھی منسوخ کردیا اور ماہر وبائی امراض اور وائٹ ہاؤس کی کرونا ٹاسک فورس کے رکن ڈاکٹر انتھونی فاؤچی کو عالمی ادارہ صحت کے اجلاسوں میں امریکی وفد کا سربراہ مقرر کیا۔

    عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ڈاکٹر ٹیڈ روس نے امریکی صدر کے اس فیصلے کو قابل تعریف قرار دیا ہے۔

    صدر بائیڈن نے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر کے امریکا کو ماحولیاتی معاہدے پیرس کلائمٹ ڈیل کا بھی دوبارہ حصہ بنا دیا جس سے سابق صدر ٹرمپ سنہ 2017 میں دستبردار ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ امریکا اس وقت زمین کے لیے مضر گیسز یعنی گرین ہاؤس گیسز کے اخراج کا سب سے بڑا حصہ دار ہے اور اس معاہدے سے دستبرداری کا مطلب تھا ماحولیاتی بہتری کے لیے کیے جانے والے اقدامات سے لاتعلق رہنا، تاہم اب امریکا دوبارہ اس معاہدے کا حصہ بن گیا ہے جس کے تحت وہ ان مضر گیسوں میں کمی لانے کا پابند ہے۔

    صدر بائیڈن نے میکسیکو کی سرحد پر دیوار کی تعمیر بھی فوری طور پر رکوا دی ہے۔

    انہوں نے 7 مسلمان ممالک کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر عائد پابندی کو بھی فوری طور پر منسوخ کردیا۔

    بائیڈن نے اپنی صدارت کے پہلے روز وفاقی عملے کے 1 ہزار سے زائد نئے ارکان سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کیا اور انہیں واضح طور پر ہدایت کردی کہ اگر کسی سرکاری افسر نے کسی شخص کی تضحیک کی تو اسے فوری طور پر نوکری سے برخاست کردیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ لوگ ہمارے لیے کام نہیں کر رہے، ہم لوگوں کے لیے کام کرتے ہیں۔ صدر بائیڈن نے دن کا اختتام اہلیہ جل بائیڈن کے ساتھ وائٹ ہاؤس کی بالکونی سے شاندار آتشبازی کا نظارہ کرتے ہوئے کیا۔