Tag: President obama

  • امریکا میں‌ ہائی وے سابق صدر اوبامہ کے نام سے منسوب

    امریکا میں‌ ہائی وے سابق صدر اوبامہ کے نام سے منسوب

    واشگنٹن : امریکی حکام نے سابق صدر باراک اوبامہ کو خراج تحسین پیش کرنے کےلیے لاس اینجلس ہائی وے کو اوبامہ کے نام سے منسوب کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق لاس اینجلس میں واقع ہائی وے پر مختلف جگہ سبز رنگ کے سائن بورڈ لگائے لگئے ہیں جس پر سفید الفاظ سے’صدر باراک ایچ اوبامہ ہائی وے‘ تحریر ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ گلینڈل سے پاساڈینا تک سبز رنگ کے سائن بورڈز لگانے کا کام رواں ہفتے مکمل کیا گیا ہے۔

    مقامی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ صدر اوبامہ نے سنہ 1979 سے 81 تک پاسا ڈینا میں واقع ایگل راک کالج کا حصّہ رہے ہیں اور بعد میں نیویارک میں واقع کولمبیاں یونیورسٹی منتقل ہوگئے تھے۔

    مقامی میڈیا کے مطابق ایگل راک کالج نے باراک اوبامہ کے اعزاز میں ہائی وے کا نام ’صدر باراک اوبامہ ہائی وے‘ کردیا۔

    خبر ایجنسی کا کہنا تھا کہ صڈر اوبامہ کے چاہنے والوں نے اس حوالے سے فیس بُک پر متعدد کمٹنس کیے، ایک صارف کا کہنا تھا کہ ’مجھے خوشی ہے کہ میں روزاسی سڑک سے ہوکر اپنے دفتر جاتا ہوں‘۔

    ایک اور سوشل میڈیا صارف نے تحریر کیا کہ ’جب میں نے ہائی پر سبز سائن بورڈ لگا دیکھا تو خوشی سے چلّا اٹھا‘۔

    واضح رہے کہ امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہریوں نے سنہ 2016 کے صدارتی انتخابات میں ٹرمپ حریف امیدوار ہیلری کلنٹن کو 61 اعشاریہ 7 فیصد ووٹ دئیے تھے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ باراک اوبامہ کے مخالفین میں ایک صارف نے تحریر کیا کہ یہ ہمارا ہائی وے نہیں ہے۔

  • صدر اوباما نے ملائیشین طیارے حادثے کو عظیم سانحہ قرار دے دیا

    صدر اوباما نے ملائیشین طیارے حادثے کو عظیم سانحہ قرار دے دیا

    یوکرائن : مبینہ طور پر میزائل حملے سے ملائشین طیارہ یوکرائن میں گرنے سےدو سو پچانوے افراد ہلاک ہوگئے، صدر اوباما نے حادثے کو خوفناک سانحہ قرار دے دیا۔

    ملائیشین طیارہ بوئنگ ٹرپل سیون ایمسٹرڈیم سے کوالالمپور جارہا تھا کہ یوکرائن کی فضائی حدود میں اس پر مبینہ طور پر میزائل حملہ کیا گیا، جس کے نتیجے میں جہاز گر کر تباہ ہوا، ملائیشین طیارے ایم ایچ سیونٹین پر عملے کے پندرہ ارکان سمیت دو سو پچانوے مسافر سوار تھے، جن میں ایک سو چون ہالینڈ، ستائیس آسٹریلین، تئیس ملائشین، گیارہ انڈونیشی، چار برطانوی، جرمن اور بیلجیم کے مسافر شامل تھے۔

    یوکرائنی وزارت داخلہ نے تمام افراد کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے، یوکرائن کا کہنا ہے کہ جس علاقے میں جہاز گرکرتباہ ہوا، وہ علاقہ روسی سرحد کے قریب ہے، جہاں روسی نواز علیحدگی پسند یوکرائن کے خلاف مزاحمت کررہے ہیں جبکہ شدت پسندوں کی جانب سے امدادی کاروائیوں میں بھی مزاحمت کا سامنا ہے۔

    یوکرائن نے دعویٰ کیا ہے کہ جہاز پر میزائل حملہ روس نے کیا ہے، تاہم روسی صدرولادیمیر پیوٹن نے الزام کو مسترد کرتے ہوئے واقعے کا ذمہ دار یوکرائن حکومت کو ٹھہرایا ہے، علیحدگی پسندوں نے بھی طیارے کو نشانہ بنانےکی تردید کی ہے، امریکی صدر براک اوباما نے ملائیشا کے وزیر اعظم اور یوکرائن کے صدر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا ہے اور صدر اوباما نے واقعے کو خوفناک سانحہ قرار دیا ہے۔