Tag: President Trump

  • سی این این رپورٹرکا پریس کارڈ منسوخ ، امریکی صدر ٹرمپ کے خلاف مقدمہ درج

    سی این این رپورٹرکا پریس کارڈ منسوخ ، امریکی صدر ٹرمپ کے خلاف مقدمہ درج

    واشنگٹن :امریکی چینل سی این این نے اپنے صحافی کا اجازت نامہ منسوخ کرنے اور وائٹ ہاوس میں داخلہ بند کرنے پر ٹرمپ کے خلاف مقدمہ درج کرادیا جبکہ وائٹ ہاوس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ بھرپور دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اورسی این این کے درمیان محاذ آرائی جاری ہے، امریکی چینل سی این این نے اپنے صحافی کا اجازت نامہ منسوخ کرنے پر امریکی صدر اور ان کی انتظامیہ کیخلاف مقدمہ دائر کرادیا، مقدمے کی سماعت آج ہوگی۔

    سی این این نے درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ صحافی کی دستاویزات معطل کرنا آزادی صحافت کے قانون کی خلاف ورزی ہے، عدالت وائٹ ہاؤس انتظامیہ کا فیصلہ ختم کرے۔

    دوسری جانب وائٹ ہاوس انتظامیہ نے سی این این کے اقدام کو تماشہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھرپور دفاع کرنے کے لیے تیار ہیں۔

    یاد رہے گزشتہ ہفتہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران روسی مداخلت سے متعلق سوال پرسیخ پا ہوگئے تھے، امریکی صدر نے رپورٹر کو بیٹھنے کو کہا تھا لیکن رپورٹرنے اپنا سوال جاری رکھا، جس پرانہوں نے غصے میں کہا تھا کہ بس بہت ہوگیا، بس بہت ہوگیا، بیٹھ جاؤ۔

    مزید پڑھیں : وائٹ ہاؤس نے سی این این کے رپورٹر کا پریس کارڈ مسنوخ کردیا

    پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر ٹرمپ نے سی این این کے صحافی جم اکوسٹا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ چینل کے لیے شرمناک ہے کہ تم جیسے رپورٹرز بھرتی کیے ہوئے ہیں، تم غلط خبریں دیتے ہو چینل چلاتا ہے، تم لوگوں کے دشمن ہو۔

    جس کے بعد اگلے ہی روز وائٹ ہاؤس نے عالمی نشریاتی ادارے سی این این کے رپورٹر جم اکوسٹا کا پریس کارڈ منسوخ کردیا تھا اور کہا تھا کہ وائٹ ہاؤس میں صحافی کا داخلہ تاحکم ثانی بند رہے گا۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے پہلی بار افطار ڈنر

    امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے پہلی بار افطار ڈنر

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے پہلی مرتبہ افطار ڈنر کا اہتمام کیا، جس میں مسلمان ممالک کے سفیروں، اعلی امریکی حکام اور وزیروں نے شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں پہلی بار افطار ڈنر کا اہتمام کیا ، افطار ڈنر میں امارات، اردن، مصر، تیونس، عراق، قطر، بحرین، مراکش، الجزائر اور لبییا کے سفیروں نے شرکت کی۔

    افطار ڈنر میں معمول سے ہٹ کر صدر ٹرمپ نے لکھی ہوئی تقریر پڑھی، تقریب سے خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ دنیا بھر کے مسلمانوں اور آپ سب حاضرین کو رمضان مبارک ہو، آج کی تقریب میں ہم سب دنیا کے عظیم ترین مذاہب کی ایک مقدس روایت کا اہتمام کر رہے ہیں، مسلمان پورے دن پر محیط روزے کے اختتام پر افطار کرتے ہیں، جو ماہ مبارک رمضان کے دوران روحانیت کی عکاسی کرتا ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا امریکا اور اسلامی ممالک مل کر دنیا کو محفوظ مستقبل دے سکتے ہیں۔

    دوسری جانب افطار کے موقع پر مسلمانوں کی تنظیموں نے ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا اور مغرب کی نماز وائٹ ہاؤس کے باہرادا کی۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کا مسلمانوں پر پابندی لگا کر دعوت افطار دینا دکھاوے کے سوا کچھ نہیں جبکہ مظاہرین نے نئی امریکی پالیسیوں کو یکطرفہ اور مسلمان دشمن قرار دیتے ہوئے پناہ گزینوں پر پابند ی کے خاتمے کا مطالبہ کیا۔

    یاد رہے گزشتہ ماہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا اور دنیا بھر کے مسلمانوں کو رمضان کی مبارکباد دیتے ہوئے ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا خصوصی پیغام میں کہنا تھا کہ رمضان ہمیں یاد دلاتا ہے کہ کس طرح مسلمان امریکا میں مذہبی ہم آہنگی بڑھا رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ برس ٹرمپ نے امریکی صدور کی جانب سے مسلم برادری کے لیے افطار کا اہتمام کرنے کی ایک طویل روایت سے انحراف کرتے ہوئے افطار نہ دینے کا اعلان کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ایف بی آئی ڈپٹی ڈائریکٹرعہدے سے برطرف

    ایف بی آئی ڈپٹی ڈائریکٹرعہدے سے برطرف

    واشنگٹن: امریکا کی فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی کے مک کبی کو حکام اٹارنی جنرل نے صدر ٹرمپ سے سیاسی تعصب کی بنیاد پر ڈپٹی ڈائریکٹر کے عہدے سے فارغ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے اٹارنی جنرل جیف سیشنز نے جمعے کے روز ایف بی آئی آفس سے جاری نوٹس میں بتایا کہ فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی کے ڈپٹی ڈائریکٹر اینڈریو مک کبی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے سیاسی تعصب رکھنے کے الزام پر عہدے سے فارغ کردیا ہے۔

    جنوری میں ایف بی آئی کے ڈپٹی ڈائریکٹر مک کبی کواپنے عہدے سے استفعیٰ دے کر چھٹیوں پر بیھج دیا تھا۔ ایف بی آئی کی جانب سے ہلیری کلنٹن کی ای میل کے غلط استعمال ہونے پر کی جانے والی تحقیقات میں بہت زیادہ ملوث تھے اور امریکا کی صدارتی مہم میں روس کی طرف سے کی جانے والی مبینہ مداخلت میں بھی ملوث تھے۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر اپنی ریٹائرمنٹ کی تیاری میں مصروف تھے کہ دو دن قبل ایف بی آئی حکام نے انہیں عہدے سے فارغ کردیا، عہدے سے برطرف کیے جانے کے باعث مک کبی کو پینشن کے حقوق سے بھی ہاتھ دھونا پڑے گا۔

    امریکی اٹارنی جنرل نے ایف بی آئی آفس سے جمعے کو جاری ہونے والے بیان میں کہا ہے کہ ’مک کبی کو ایف بی آئی کے شعبہ ماہرانہ ذمہ داری کے دفتر کی تحقیقات، ڈیپارٹمنٹ کے سینئر افسران کی مشاورت اور انسپکٹر جنرل کی رپورٹ کے بعد اینڈریو مک کبی کو ان کے عہدے سے ہٹایا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے اظہار خیال کرتے ہوئے مک کبی کا کہنا تھا کہ گذشتہ سال ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمس کومی کو بھی عہدے سے ہٹانے کے بعد افسرانِ بالا نے مجھے نشانہ بناکر اور بے بنیاد الزامات لگاکر نوکری سے فارغ کردیا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • ٹرمپ کی صدارت کا ایک سال مکمل

    ٹرمپ کی صدارت کا ایک سال مکمل

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج سے ٹھیک ایک سال پہلے امریکہ کے پینتالیسویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھاتے ہوئے کہا تھا کہ وہ امریکی تاریخ کے بالکل مختلف صدر ہوں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارت کا پہلا سال تنازعات سے بھرا رہا، صدارتی انتخابات میں روس اور ٹرمپ کی مہم کے اراکین کی ملی بھگت کا معاملہ، میڈیا سے دشمنی، جارحانہ خارجہ پالیسی، نسل پرستی اور تعصب پر مبنی بیانات پر خوب گرما گرم بحث آج بھی جاری ہے۔

    صدر ٹرمپ نے کسی کو پاگل قرار دیا، کسی کو راکٹ مین کہ کر پکارا، کئی ملکوں کو گٹر جیسے القاب سے بھی نوازا، مسلمانوں پرامریکہ آنے پر پابندی لگائی لیکن اس ہنگامے کے باوجود صدر ٹرمپ آج بھی بھرپور اعتماد کے ساتھ ٹوئٹر اور میڈیا بریفنگز میں اپنا ایجنڈا اور خیالات پیش کرتے نظر آتے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ امریکی صدر تنازعات کو ایک طرف کیا جائے تو صدر ٹرمپ نے بہت سی کامیابیاں بھی حاصل کیں ، انتخابی وعدے پورے کرنے کیلئے وہ آج بھی اتنے ہی پر اعتماد ہیں جتنا ایک سال پہلے تھے۔


    مزید پڑھیں :  ٹرمپ کی صدارت کو ایک سال مکمل، امریکہ کو شٹ ڈاؤن کا سامنا


    صدر ٹرمپ نے معیشیت کو متاثر کرنے والے ضابطوں میں تبدیلیاں کیں، بارڈر سیکورٹی کو سخت کیا، داعش کیخلاف بڑی کامیابیاں حاصل کیں، کاروباری اور نوکریوں کے حالات بہتر ہوئے۔

    تاہم تجزیہ کاروں کے مطابق صدر ٹرمپ نے اپنی پالیسیوں سے امریکہ کو کمزور کر تے ہوئے اسے منفی سمت کی جانب لے گئے ہیں، تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ صدر ٹرمپ نے پہلے سال جتنی بھی کامیابیاں حاصل کیں وہ ری پبلکن پارٹی کی روایتی پالیسی سازوں کی کارکردگی کا نتیجہ ہیں جبکہ تمام تر ناکامیاں خود ان کے اپنے کردار کی وجہ سے ہیں۔

    صدارت کا ایک سال مکمل ہونے پر آج بھی صدر ٹرمپ اور ان کے ساتھیوں کو روس کے ساتھ ملی بھگت کی تفتیش کا سامنا ہے، جو مستقبل میں ان کے لئے بڑی مصیبت بن سکتا ہے تاہم اس کے باوجود صدر یہی کہتے نظر آتے ہیں کہ لوگ ان سے محبت کرتے ہیں اور وہ امریکہ کو ایک بار پھر عظیم تر بنائیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیرملکی دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے

    امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیرملکی دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے پہلے غیرملکی دورے پر سعودی عرب پہنچ گئے ، صدرٹرمپ تین مختلف اجلاسوں میں سعودی اور اسلامی دنیا کے رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پہلے غیر ملکی دورے پر سعودی عرب کے دارلحکومت ریاض پہنچ گئے ، ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ، بیٹی ایوانکا ٹرمپ اور داماد بھی ان کے ہمراہ ہیں، صدرٹرمپ عرب اسلامک امریکن سمٹ سے خطاب بھی کریں گے جبکہ خلیجی تعاون تنظیم کے اجلاس میں بھی شرکت کریں گے، صدر ٹرمپ اپنے خطاب میں انتہا پسندی، دہشتگردی کے خلاف جنگ اور مذہبی رواداری پربات کریں گے۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا سعودی عرب کے ساتھ تقریباً ایک کھرب ڈالر اسلحہ کے معاہدے کرنا چاہتا ہے، جو مستقبل میں تین کھرب تک پہنچ سکتے ہیں، دفاعی معاہدوں کے علاوہ بجلی، تیل اور گیس اور صنعتی اور کیمیائی شعبوں میں بھی معاہدے متوقع ہیں۔

    صدر ٹرمپ کی سعودی عرب آمد سے قبل سعودی وزیر خارجہ عادل بن احمد الجبير کا کہنا تھا کہ امریکا اور مغرب اسلامی دنیا کے دشمن نہیں، اسلامی دنیا کے رہنماؤں کی ٹرمپ سےملاقاتوں میں دہشت گردی اور شدت پسندی پربات ہوگی۔


    مزید پڑھیں : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا غیر ملکی دورہ


    امریکی صدر کا یہ پہلا غیر ملکی دورہ ہے ، اس کے بعد وہ اسرائیل اور ویٹی کن جائیں گے ۔

    امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کے اس دورے کا مقصد خطے میں ایران کی پالیسیوں کا توڑ کرنے کے لیے ایک اتحاد تشکیل دینا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ اس دوران اٹلی میں ہونے والے جی 7 سمٹ سے خطاب بھی کریں گے۔

    خیال رہے کپ ٹرمپ کی جانب سے اپنے پہلے دورے کے لیے سعودی عرب کا انتخاب کرنا، مسلم ملک کے ساتھ امریکا کے تعلقات کی بحالی کی طرف سے ایک اہم قدم قرار دیا جا رہا ہے۔

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما کے آخری دنوں میں سعودی عرب اور امریکا کے درمیان تعلقات میں کشیدگی پیدا ہو گئی تھی، جس کی وجہ یمن، شام اور ایران کی طرف سعودی عرب کی خارجہ پالیسی کو قرار دیا جاتا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسپیکر کا ٹرمپ کو برطانوی ایوان سے خطاب کی اجازت دینے سے انکار

    اسپیکر کا ٹرمپ کو برطانوی ایوان سے خطاب کی اجازت دینے سے انکار

    لندن : برطانوی پارلیمنٹ کے اسپیکر نے ٹرمپ کو دورہ برطانیہ کے دوران ایوان سے خطاب کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

    اسپیکر برطانوی پارلیمنٹ نے دو ٹوک کہہ دیا کہ دورہ برطانیہ میں ٹرمپ کو ایوان سے خطاب کی اجازت نہیں دینگے، برطانوی اراکین پارلیمنٹ سے گفتگو کرتے ہوئے اسپیکر جان برکاؤ نے کہا کہ دیوانِ عام کی نظر میں قانون کی پاسداری، عدالتوں کا احترام اور نسل پرستی اور جنس کی بنیاد پر امتیازات کی مخالفت غیرمعمولی طور پر اہمیت رکھتی ہے۔

    انہوں نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے تارکین وطن پر عائد کی جانے والی پابندیوں کو اپنی مخالفت کی وجہ قراردیا، انکا کہنا تھا کہ وہ تارکینِ وطن پر پابندی کے حکم نامے سے پہلے بھی ٹرمپ کے برطانوی ایوان سے خطاب کے مخالف تھے تاہم اس پابندی کے بعد اس کے شدید مخالف ہوگئے ہیں۔


    مزید پڑھیں : ٹرمپ کو برطانیہ نہ آنے دیا جائے، برطانوی عوام سراپا احتجاج


    خیال رہے کہ ٹرمپ کے مسلم ممالک کے خلاف بیان اوراقدامات پر صرف امریکہ ہی نہیں یورپ میں بھی شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، ٹرمپ کے ایک دستخط نے برطانیہ میں چودہ لاکھ  دستخط کرادیئے۔ برطانوی عوام نے ٹرمپ کو برطانیہ آنے سے روکنے کیلئے پٹیشن پر اٹھارہ لاکھ سے زائد افراد نے دستخط کر دیئے۔

    برطانوی شہریوں نے پٹیشن سائن کرکے حکومت کے آگے مطالبہ رکھا ہے کہ وہ ٹرمپ کو برطانیہ نہ آنے دیں