Tag: President

  • جوہری معاہدے سے علیحدگی کے بعد امریکی صدر ایران پر پابندیاں عائد کرنے کے لیے تیار

    جوہری معاہدے سے علیحدگی کے بعد امریکی صدر ایران پر پابندیاں عائد کرنے کے لیے تیار

    واشنگٹن : امریکی صدر نے جے پی او سی کے اجلاس میں باقاعدہ ایرانی جوہری معاہدے سے علیحدگی کا اعلان کردیا، جس کے بعد سنہ 2015 سے قبل عائد پابندیاں دوبارہ نافذ کردی جائیں گی.

    تفصیلات کے مطابق سنہ 2015 میں ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے آج جے سی او پی کے ساتھ امریکی تعاون کو ختم کرنے کا باقاعدہ اعلان کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ امریکی صدر کے اس فیصلے کی رو سے ایران پر سنہ 2015 سے پہلے عائد پابندیوں کا دوبارہ اطلاق ہوجائے گا جو ایٹمی معاہدے کے باعث ختم کی گئی تھی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مذکورہ فیصلے پر فوری طور پر عمل درآمد کرنے کے لیے امریکی محکمہ خزانہ کا دفتر برائے بیرونی اثاثہ جات اس حوالے سے فوری اقدمات کررہا ہے۔

    امریکی خبر رساں اداروں کا کہنا تھا کہ کچھ پابندیاں تین ماہ کے اندر لاگو کردی جائیں گی جبکہ کچھ پابندیوں 6 ماہ کے اندر اندر نافذ العمل کیا جائے گا، اس دوران ایران کے ساتھ تجارت کرنے والے تمام کمپنیاں اپنے آپریشن بند کردیں ورنہ ان پر بھی سختی کی جائے گی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ ان پابندیوں میں پرائمری اور ثانوی دونوں نوعیت کی پانبدیاں شامل ہیں، او ایف اے سی نے اپنی دیب سایٹ پر امریکی صدر ٹرمپ سے کیے گئے سوالات کو شائع کیا ہے جس میں لگائی گئی پابندیوں کی تفصیلات واضح ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مذکورہ فیصلے پر وزیر خزانہ اسٹیون ٹی کا کہنا ہے کہ ’صدر ٹرمپ حلف لینے کے بعد سے متواتر کہتے آئے ہیں کہ موجودہ انتظامیہ ایران کی جانب سے پیدا کی گئی عدم استحکام کی سرگرمیوں کو مکمل طور ہر حل کرنے کےلیے پُر عزم ہے‘۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر بہترین منصوبہ سازی کے ذریعے ایسا لائحہ عمل معاہدہ تیار کریں گے جو ہماری قومی سلامتی کے مفاد میں ہوگا۔

    اسٹیون ٹی کا کہنا تھا کہ ’امریکا ایران کی جانب سے کی جانے والی ضرر رساں سرگرمیوں کے لیے درکار سرمائے تک رسائی کو سرے سے ختم کردے گا، کیوں کہ ایران دہشت گردوں کا سب سے بڑی پشت پناہی کرنے والی ریاست ہے‘۔

    امریکی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ’ایران کی جانب سے کی جانے والی ضرر رساں سرگرمیوں امریکا کے اتحادیوں و حامیوں کے خلاف استعمال ہونے والے بیلسٹک میزائل، شامی صدر بشار الااسد کی حمایت اور اپنے ہی عوام کی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں اور بین الااقوامی مالیاتی نظام کا استعمال شامل ہے‘۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز وائٹ ہاؤس میں خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جوہری معاہدے سے الگ ہونے کا اعلان کیا ہے، خطاب کے فوراً بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران سے ہونے والے جوہری معاہدے سے علیحدگی کے صدارتی حکم نامے پر دستخط بھی کر دیے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • امریکا، ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم نہ کرے: برطانوی وزیر خارجہ کی اپیل

    امریکا، ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ ختم نہ کرے: برطانوی وزیر خارجہ کی اپیل

    لندن: برطانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اپیل کی ہے کہ وہ ایران کے ساتھ ماضی میں ہونے والا جوہری معاہدہ ختم نہ کرے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا، بورس جانسن کا کہنا تھا کہ یقیناً معاہدے میں خامیاں موجود ہیں لیکن انہیں بجائے منسوخ کرنے کے خامیاں ختم کی جاسکتی ہیں، میں جرمنی اور فرانس کے ساتھ مل کر ٹرمپ حکومت کو معاہدہ برقرار رکھنے پر قائل کرنے کی کوشش کر رہا ہوں۔

    برطانوی وزیر خارجہ ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے لیے امریکا پہنچ گئے

    ان کا مزید کہنا تھا کہ معاہدے نے ایران کے جوہری عزائم کو "ہتھکڑی” لگادی ہے اور اگر معاہدہ ختم کیا گیا تو اس کا فائدہ صرف ایران کو ہی ہوگا، امید ہے امریکی صدر کو اپنے موقف پر قائل کر لیں گے، جبکہ اتحادی ممالک کی جانب سے بھی امریکی صدر پر دباؤ ڈالا جارہا ہے۔

    خیال رہے کہ ایران کے ساتھ طے ہونے والے جوہری معاہدے کی منسوخی کے حوالے سے امریکا اور ایران کے درمیان حالات پھر کشیدہ ہونے لگے ہیں، برطانیہ کے وزیر خارجہ بورس جانسن ایٹمی معاہدے سے متعلق ڈونلڈ ٹرمپ سے گفتگو کرنے کے لیے سرکاری دورے پر امریکا میں موجود ہیں جہاں وہ جلد امریکی صدر سے ملیں گے۔

    جوہری سمجھوتہ: امریکی صدر کے فیصلے کا توڑ تیار کرلیا، ایرانی صدر حسن روحانی

    واضح رہے کہ جرمنی، برطانیہ اور فرانس موجودہ معاہدے پر متفق ہیں جس کے ذریعے ایران کو جوہری ہتھیار تیار کرنے سے روکا جاسکتا ہے جبکہ اقوام متحدہ بھی امریکا کو ایٹمی معاہدے کو ختم کرنے کے خطرناک نتائج سے خبردار کرچکا ہے۔

    یاد رہے کہ سابق امریکی صدر باراک اوباما کے دور صدرات میں فرانس، برطانیہ، چین، روس، جرمنی، امریکا اور ایران کے درمیان جوہری ہتھیار کے حصول کو ترک کرنے کا معاہدہ طے ہوا جس کے تحت عالمی طاقتوں نے ایران پر لگائی گئی اقتصادی پابندیوں میں نرمی کی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • فلپائنی صدر کے کویت سے تارکین وطن ورکرز کی واپسی کے اعلان پر ہمیں تشویش ہے: ورکر گروپ

    فلپائنی صدر کے کویت سے تارکین وطن ورکرز کی واپسی کے اعلان پر ہمیں تشویش ہے: ورکر گروپ

    منیلا: فلپائن کے ورکر گروپ نے فلپائنی صدر روڈیگو دوٹیرٹے کے کویت سے تارکین وطن ورکرز کی واپسی کے اعلان پر شدید تشویش کا اظہار کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق فلپائن اور کویت کے سفارتی تعلقات میں کشیدگی کے باعث گذشتہ روز فلپائنی صدر نے یہ اعلان کیا تھا کہ وہ کویت میں موجود فلپائنی شہریوں اور ورکرز کی وطن واپسی کے لیے اقدامات کریں گے کیوں کہ اب کویت میں موجود فلپائنی ناپسندیدہ قرار دیے جاچکے ہیں۔

    فلپائن کے ورکر گروپ کی خاتون سربراہ ’ریسا ہونٹی‘ نے صدر روڈیگو دوٹیرٹے کے کویت سے ورکروں کو واپس بلانے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسے غیر ذمے دارانہ اور تنگ نظری پر مبنی قرار دیا ہے۔

    ہم اپنے شہری کویت نہیں بھیجیں گے ‘ فلپائنی صدر

    انہوں نے کہا کہ فلپائنی صدر کو ہزاروں فلپائنی تارکینِ وطن کی زندگیاں اور روزگار داؤ پر لگانے سے باز آجانا چاہیے، انہوں نے کویت میں تارکین وطن ورکروں کو ملک واپسی پر روزگار کی کوئی ضمانت نہیں دی ہے حالانکہ وہ اپنے اپنے خاندانوں کے کفیل اور ان کی کمائی کا واحد سہارا ہیں ۔

    خیال رہے کہ فلپائنی حکومت کے فراہم کردہ اعداد وشمار کے مطابق کویت میں اس وقت دو لاکھ 65 ہزار سے زیادہ فلپائنی تارکینِ وطن کام کررہے ہیں۔

    کویت: حکومت کی جانب سے جارحانہ بیانات پر فلپائنی سفیر دفتر خارجہ طلب

    واضح رہے کہ جاری کردہ حکومتی اعداد وشمار میں سے 65 فی صد گھریلو ملازمین کے طور پر کام کرتے ہیں جبکہ ان تارکین وطن کی کمائی فلپائن میں کم آمدنی والے خاندانوں کے لیے بڑی اہمیت کا حامل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • محنت کشوں کا عالمی دن، صدر مملکت کا خصوصی پیغام

    محنت کشوں کا عالمی دن، صدر مملکت کا خصوصی پیغام

    اسلام آباد: صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ یکم مئی قومی ترقی کے لیے نیک نیتی سے کام کرنے کے عہد کا دن ہے اور آجر کو یہ عہد کرنا ہوگا کہ وہ مزدوروں کے حقوق کی ادائیگی یقینی بنائے گا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے محنت کشوں کے عالمی دن کے موقع پر اپنے جاری کردہ خصوصی پیغام میں کیا، ممنون حسین کا کہنا تھا کہ قومی ترقی میں محنت کشوں کا کردار بنیادی اہمیت کا حامل ہے، اور اس دن ہمیں عہد کرنا ہوگا کہ ہم قومی ترقی کے لیے نیک نیتی سے کام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ کے فرمان کے مطابق محنت کش اللہ کا دوست ہے، حدیث کے مطابق مزدور کا حق پسینہ خشک ہونے سے قبل ادا کرنا چاہیئے، اسلام نے محنت کشوں کو جو حقوق دیئے ہیں اس کی مثال نہیں ملتی۔

    دنیا بھرمیں مزدوروں کا عالمی دن آج منایا جائے گا

    صدر مملکت کا مزید کہنا تھا کہ مزدوروں کے لیے تمام حکومتی پالیسیاں اسلام کے سنہری اصول پر استوار ہیں اور حالیہ بجٹ میں محنت کشوں کے معاوضوں میں معقول اضافہ بھی کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ یکم مئی مزدوروں کا عالمی دن ہے، یہ دن منانے کا مقصد مزدوروں، محنت کشوں کے مسائل کو اجاگر کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے مسائل کو حل کرنے کے لیے آواز اٹھانا ہے۔

    یہ دن 1886 میں شکاگو کے مقام پر مزدوروں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہونے والے احتجاج کا نتیجہ ہے، اس موقع پر نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر میں مختلف تقریبات، سیمینارز، کانفرنسز اور ریلیاں منعقد ہوتی ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ہم اپنے شہری کویت نہیں بھیجیں گے ‘ فلپائنی صدر

    ہم اپنے شہری کویت نہیں بھیجیں گے ‘ فلپائنی صدر

    منیلا: فلپائن کے صدر روڈیگو دوٹیرٹے نے کہا ہے کہ ہم اپنے شہریوں کو کویت نہیں بھیجیں گے اور جو وہاں فلپائنی تارکین وطن ورکرز موجود ہیں ان کی وطن واپسی کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق فلپائن اور کویت کے سفارتی تعلقات شدید بحران کا شکار ہیں، گذشتہ دنوں کویت کی جانب سے فلپائنی سفارت کار کو یہ حکم دیا گیا تھا کہ وہ ایک ہفتے کے اندر ملک چھوڑ جائیں بعد ازاں فلپائنی دفتر خارجہ نے وضاحت بھی طلب کی تھی۔

    فلپائنی صدر نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ کویت میں مقیم فلپائنی تارکین وطن ورکرز ملک واپس آجائیں کیوں کہ اب کویت میں فلپائنی شہری ناپسندیدہ بن گئے ہیں، ان کے ساتھ ناروا سلوک رواں رکھا جارہا ہے۔

    کویت میں فلپائنی سفیر کو ملک چھوڑنے کے حکم پر دفتر خارجہ نے وضاحت طلب کر لی

    انہوں نے کویت کی حکومت سے کہا کہ اگر فلپائنی شہریوں کا وجود ناقابل برداشت بن گیا ہے تو ہمیں ان کی واپسی کے لئے کام کرنے کی اجازت دیں البتہ اب ہم اپنے شہری کویت نہیں بھیجیں گے اور کویت میں پھنسے ہوئے اپنے شہریوں کو واپس لائیں گے۔

    خیال رہے کہ فلپائن کے سفارتی عملے نے گھروں میں کام کرنے والی ملازماؤں کو ناروا سلوک کی اطلاعات پر ریسکیو کے نام پر کویتی حکومت کو اطلاع دیے بغیر نکالنے کی کارروائیاں کی تھیں جس پر کویت نے سفارت خانے سے شدید احتجاج کیا تاہم عملے نے باضابطہ طور پر معذرت کرلی تھی۔

    کویت: حکومت کی جانب سے جارحانہ بیانات پر فلپائنی سفیر دفتر خارجہ طلب

    واضح رہے کہ کویت نے ملازماؤں کو نکالنے کی کارروائیوں میں مصروف سفارتی عملے کے دو ارکان کو گرفتار بھی کیا تھا، فلپائن کے وزیر برائے امور خارجہ نے ہنگامی پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ایسے واقعات کا اعادہ نہیں ہوگا اور دونوں ممالک تارکین وطن کے تحفظ کے ایک معاہدے پر کام کر رہے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسٹورمی ڈینئیلزکو ٹرمپ سے تعلقات خفیہ رکھنے پرخطیررقم ادا کی، مائیکل کوہن کا انکشاف

    اسٹورمی ڈینئیلزکو ٹرمپ سے تعلقات خفیہ رکھنے پرخطیررقم ادا کی، مائیکل کوہن کا انکشاف

    واشنگٹن : مائیکل کوہن کی جانب سے اسٹورمی ڈینئیلز کو دی گئی رقم کو سیکیورٹی ایجنسیوں نے انتخابی مہم میں شمار کیا، تو ٹرمپ کو حکومتی سطح پر مقدمے کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف صدرارتی انتخابات کے دوران روس سے تعلقات کے حوالے سے تفتیش پہلے سے جاری تھی، مزید ان کے وکیل کے مائیکل کوہن کو شامل تفتیش کرنا ٹرمپ اور ان کے قریبی رفقا کے لیے مشکلات کاسبب بن سکتا ہے۔

    مائیکل کوہن ٹرمپ کے وکیل ہونے کے ساتھ ساتھ ٹرمپ آرگنائزیشن کے بیرون ملک کاروباری معاملات طے کرنے والی مرکزی شخصیت بھی تھے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیکل کوہن کا سن 2011 میں ایک اخبار کو دیے گئے انٹرویو میں کہنا تھا کہ ’میں ان کا دایاں بازو اور وفادار ملازم ہوں‘۔

    اگر مائیکل کوہن تفتیس کے دائرے میں آگئے تو ان کی مدد سے صدر ٹرمپ کے کاروبار کی ساری تفصیلات کھل کر سامنے آجائے گی، کیوں کہ ٹرمپ کے روس میں پراپرٹی کے معاملات پر پراسیکیوٹر رابرٹ میولر اور ان کی ٹیم نے دقیق نگاہ رکھی ہوئی تھی اور مائیکل کوہن اس معاملے میں ٹرمپ کے شریک تھے۔

    واضح رہے کہ برطانوی جاسوس کرسٹوفر اسٹیل نے اپنی دستاویزات میں ٹرمپ اور مائیکل کوہن کا کافی ذکر کیا تھا۔


    ایف بی آئی کا صدر ٹرمپ کے ذاتی وکیل کے دفتر پر چھاپہ، اہم دستاویزات قبضہ میں لے لی


    میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے وکیل کے خلاف کارروائی کا آغاز رابرٹ میولر کی ٹیم کو موصول ہونے والی خفیہ معلومات کی بنیاد پر کیا گیا تھا، البتہ ان کے دفتر پر چھاپہ مارنے کے لیے امریکا کے اٹارنی جنرل نے نیویارک کے جنوبی ڈسٹرکٹ کو حکم دیا تھا۔

    امریکا کے سرکاری افسران اپنی تحقیقات کے دوران مائیکل کوہن سے متعلق تفصیلات جمع کررہے ہیں، جس میں ان کے ٹیکس ریکارڈ، کاروباری سرگرمیاں اور صدر ٹرمپ سے تعلقات رکھنے والی اسٹورمی ڈینئیلز نامی خاتون کو 1 لاکھ ڈالر سے زائد کی رقم شامل ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق مائیکل کوہن کا کہنا تھا کہ اسٹورمی ڈینئیلز کو اکتوبر 2016 میں ٹرمپ اور ان کے درمیان تعلقات کو خفیہ رکھنے کےلیے اپنی جیب سے 1 لاکھ 30 ہزار ڈالر کی رقم ادا کی تھی۔

    خیال ظاہر کیا جارہا ہے کہ اگر امریکا کی سیکیورٹی ایجنسیوں نے اس رقم کو انتخابی مہم کی فنڈنگ میں شمار کرلیا، تو ڈونلڈ ٹرمپ کو حکومتی سطح پر مکمل مالی تفصیلات پیش نہ کرنے پر مقدمے کا سامنا بھی کرنا پڑسکتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • شام پراسمارٹ میزائل فائر کیے جائیں گے، روس تیار رہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    شام پراسمارٹ میزائل فائر کیے جائیں گے، روس تیار رہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر روس کی وارننگ کو نظر انداز کرتے ہوئے پیغام دیا ہے کہ ’روس تیار رہو، امریکا کے نئے، اسمارٹ اور طاقتور میزائل شام پر ضرور فائر کیے جائیں گے‘۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گذشتہ دنوں سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر روس کو میزائل حملوں کا پیغام دے دیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے روس کی جانب سے شام پر حملوں کی صورت میں سنگین نتائج کی وارننگ کو نظر انداز کرتے ہوئے روسی صدر کو خبردار کیا ہے کہ شام میں مبینہ کیمیائی حملوں کے جواب میں ایسے امریکی میزائل داغے جائیں گے جو’بہترین، نئے اور سمارٹ‘ ہیں، شامی تنصیبات کو ضرور نشانہ بنائیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ روس کا دعویٰ ہے کہ وہ شام کی جانب فائر کئے جانے والے امریکی میزائلوں کو تباہ کردے گا، تو تیار رہو، کیوں کہ امریکا ایسے میزائل فائر کریں گے جو ریڈار میں ہی نہیں آئیں گے۔

    امریکی صدرٹرمپ کی جانب ٹویٹر پرگی گئی دھمکی کے جواب میں روس کا کہنا تھا کہ ’امریکا سنجیدہ طرز عمل اختیار کرتے ہوئے دہشت گردوں پر حملہ کرے تو بہتر ہوگا‘۔


    امریکا اور روس تنازع: شام پر مزید قہر برسنے کا اندیشہ


    امریکا کے وزیر دفاع جیمز میٹس نے کہا ہے کہ روس ہماری طاقت کو نظر انداز کررہا ہے، پینٹاگون شام میں فوجی آپریشن کرنے کے لیے مکمل تیار ہے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر شام اور مشرق وسطیٰ کے موجودہ بحران سے نمٹنے کی خاطر اپنا لاطینی امریکا کا پہلے سے طے شدہ دورہ بھی منسوخ کرچکے ہیں۔

    امریکی صدرٹرمپ نے دھمکی دی تھی کہ ہم کھوج لگا رہے ہیں، شام میں کیمیائی حملوں میں روس، شام یا ایران، جو بھی ملوث ہوا اسے بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔

    خیال رہے کہ اسمارٹ میزائل کی اصطلاح کئی دہائیوں پہلے سامنے آئی تھی اور اس سے مراد ایسا ترقی یافتہ گائیڈڈ میزائل سسٹم ہے جو ’جی پی ایس‘ کو استعمال کرتے ہوئے ریڈار سسٹم میں آئے بنا اپنے ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔

    شام کی وزارت خارجہ کا صدر ٹرمپ کے جواب میں گذشتہ روز کہنا تھا کہ امریکی صدر ٹرمپ کی دھمکیاں محض پاگل پن کے سوا اور کچھ نہیں، اِن دھمکیوں نے بین الاقوامی امن و سلامتی کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

    دوسری جانب امریکا کی اتحادی برطانوی وزیر اعظم نے مشرق وسطیٰ کی بگڑتی صورتحال کے پیش اپنی کابینہ کا آج ہنگامی اجلاس طلب کرلیا ہے۔

    جبکہ ترکی کے صدر رجب طیب ایردوگان نے کہا ہے کہ اگر امریکا نے شام پر میزائل حملے کیے تو اس امن و امان کی صورتحال مزید خراب ہوگی۔


    شام پرفوجی کارروائی امریکا کے لیے خطرناک ثابت ہوگی‘روس


    یاد رہے کہ سلاتی کونسل کے اجلاس میں روسی سفیر وسیلی نیبنزیا نے خبردار کیا تھا کہ امریکا شام اور مشرق وسطیٰ کے متعلق جو بھی منصوبے بنارہا ہے اس پر عمل کرنے سے باز رہے ورنہ امریکا اور اتحادیوں کو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • چین: اقتصادی پالیسیوں میں اصلاحات کا فیصلہ، امریکا سے تجارتی کشیدگی میں کمی کا امکان

    چین: اقتصادی پالیسیوں میں اصلاحات کا فیصلہ، امریکا سے تجارتی کشیدگی میں کمی کا امکان

    بیجنگ: چین کے صدر شی جن پنگ نے ملک کی اقتصادی پالیسیوں میں اصلاحات کا فیصلہ کر لیا جس کے بعد امریکا سے تجارتی کشیدگی میں کمی کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین اور امریکا کے درمیان تجارتی تعلقات سرد مہری کا شکار ہیں جس کے پیش نظر چینی حکام نے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات خوشگوار بنانے کے لیے اپنی تجارتی پالیسیوں میں اصلاحات کا فیصلہ کیا ہے۔

    چینی صدر شی جن پنگ نے ایشیا کے سالانہ فورم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چین غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے مزید آسان پالیسیاں متعارف کرائے گا اور گاڑیوں کی درآمد پر عائد ٹیکس میں کمی کرنے کا فیصلہ کیا ہے، مزید منڈیوں تک رسائی اور سرمایہ کاری کے لیے بہتر اور آسان شرائط جیسی تجاویز پر غور کر رہے ہیں۔

    چین اور امریکا کے تعلقات میں بہتری

    انہوں نے کہا کہ سرمایہ کاری کے لیے ایک ایسا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں جس میں دنیا بھر سے ممالک چین کی سرمایہ کاری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے سکیں، دوسری جانب املاک دانش سے متعلقہ حقوق کا بھی مزید خیال رکھا جائے گا۔

    چینی صدر کا مزید کہنا تھا کہ گاڑیوں کے شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو اضافی ملکیتی حقوق کی فراہمی کے لیے جلد قوانین میں تبدیلیاں لائیں گے، چین میں ملکیتی کاروباری اداروں میں ہمیں غیر منصفانہ قوانین کا سامنا کرنا پڑتا ہے، جس کا فوری حل نکالا جائے گا۔

    ٹرمپ نے چینی اشیاء پر60ارب ڈالرکے محصولات عائد کردیئے

    خیال رہے کہ چینی صدر کی جانب سے مذکورہ فیصلے امریکا کے ساتھ تجارتی محاذ آرائی کے تناظر میں سامنے آئے ہیں، البتہ چینی صدر نے یہ نہیں بتایا کہ ان فیصلوں پر کب عمل در آمد کیا جائے گا، نہ ہی کسی حکومتی عہدیدار نے اس بات کی تصدیق کی ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • عدم برداشت کا رجحان ملک کو تباہی کی جانب گامزن کر دے گا: صدر ممنون حسین

    عدم برداشت کا رجحان ملک کو تباہی کی جانب گامزن کر دے گا: صدر ممنون حسین

    اسلام آباد: صدرِ مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ عدم برداشت کا رجحان ملک کو تباہی کی جانب گامزن کردے گا، عدم برداشت سے دہشت گردی کے خلاف کامیابی بھی ناکامی میں بدل سکتی ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سابق وزیر اعظم نواز شریف پر جوتے سے حملے پر رد عمل دیتے ہوئے کیا، صدر ممنون حسین نے جاری کردہ اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ عدم برداشت کے بڑھتے ہوئے رجحان پر دکھی ہوں، اس طرز کے سدباب کے لیے قوم کو یکجا ہونا ہوگا۔

    سابق وزیراعظم نوازشریف جوتے کا نشانہ بن گئے

    ان کا کہنا تھا کہ اختلاف شائستگی کی حد سے نکل جائے تو معاشرہ فسادی الارض کا شکار ہوجاتا ہے، اس صورت حال میں قوم کے درمیان ہوش و خرد کی آواز دب جاتی ہے، عدم برداشت کا خاتمہ نہ ہوا تو فرد اور ادارے کی عزت محفوظ نہیں رہے گی۔

    صدر مملکت نے کہا کہ یہی صورت حال رہا تو ہماری دہشت گردی کے خلاف کامیابیاں ناکامی میں بدل سکتی ہے، قوم میثاق اخلاق پر متحد ہوجائے، اختلاف کو نفرت میں بدلنے والا رویہ قوم کے لیے تباہ کن ثابت ہوگا۔

    ممنون حسین کا مزید کہنا تھا کہ اس قسم کی صورت حال ملک کو نقصان پہنچا سکتے ہیں البتہ حکومت ہر شہری کی جان ومال، عزت وآبرو کی حفاظت کرے۔

    نارووال:‌ وفاقی وزیر احسن اقبال پر جوتے سے حملہ

    خیال رہے کہ آج سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف جامعہ نعیمیہ میں منعقد ایک تقریب سے خطاب کر رہے تھے کہ اس دوران ایک شخص نے ان کی جانب جوتا پھینکا جو انہیں جالگا۔

    واقعے کے فوری بعد مختلف سیاسی جماعتوں کے قائدین اور رہنماؤں نے واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کی اور اس قسم کے واقعات کو عدم براداشت کا مادہ نہ ہونے سے تشبیح دی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • روسی صدر پیوٹن کا اسمارٹ فون استعمال نہ کرنےکا اعتراف

    روسی صدر پیوٹن کا اسمارٹ فون استعمال نہ کرنےکا اعتراف

    ماسکو: دنیا کے بااثر اور عالمی معاملات میں کلیدی اختیار رکھنے والے روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے کہا ہے کہ وہ اسمارٹ فون کا استعمال نہیں کرتے اور نہ ہی کوئی دلچسپی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق روس میں منعقد ماہرین تعلیم کے ایک اجلاس کے موقع پر ولادی میر پیوٹن نے اپنے حوالے سے یہ انکشاف کیا ہے کہ ان کے پاس سمارٹ فون نہیں ہے اور انھیں سماجی رابطے کی ویب سائٹس کے استعمال کا بھی کوئی شوق نہیں۔

    روسی صدر کا سخت سردی میں برفیلے پانی میں‌ غوطہ، ویڈیو وائرل

    کرچاتوف نیو کلئیر ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے سربراہ میخائل کوالچک نے سائنس دانوں اور ماہرین تعلیم سے خطاب کیا جس دوران انہوں نے اسمارٹ فون کی افادیت سے متعلق گفتگو کی۔

    تقریر کے جواب میں ولادی میر پیوٹن نے یہ اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ’’آپ کہہ رہے ہیں ہرکسی کے جیب میں سمارٹ فون ہے لیکن میرے پاس تو کوئی اسمارٹ فون نہیں‘‘۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ میں ذاتی طور پر سوشل میڈیا استعمال نہیں کرتا لیکن میرا عملہ انٹرنیٹ کے ذریعے معمول کی سرگرمیوں پر نظر رکھتا ہے، گہری مصروفیت کے باعث وقت نکالنا بہت مشکل ہوتا ہے۔

    روسی صدر پیوٹن دنیا کے لئے داعش سے بڑا خطرہ ہیں،جان مکین

    گذشتہ سال روسی صدر مقامی اسکول کی تقریب میں بطور مہمان خصوصی شریک تھے جہاں بچوں نے ان سے معصومانہ سوال پوچھا کہ کیا آپ اپنے فارغ وقتوں میں سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں؟ جس کے جواب پیوٹن کا کہنا تھا کہ مصرفیات کے باعث سماجی روبطوں کی ویب سائٹس سے دور رہتے ہیں۔

    انسانی حقوق کی ایک رپورٹ کے مطابق روس میں گذشتہ سال تقریباً 43 افرادکو آن لائن حکومت مخالف یا ریاست کے خلاف قابل اعتراض مواد پوسٹ کرنے کے الزام میں قید کی سزائیں سنائی گئی تھیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔