Tag: presidential

  • باراک اوبامہ کے نائب صدر جو بائڈن بھی 2020 کے صدارتی ڈور انتخابات میں شامل

    باراک اوبامہ کے نائب صدر جو بائڈن بھی 2020 کے صدارتی ڈور انتخابات میں شامل

    واشنگٹن : امریکا کے سابق نائب صدر جو بائڈن بھی صدارتی ڈور میں شامل ہوگئے، اوبامہ کے نائب صدر نے ویڈیو پیغام کے ذریعے صدارتی انتخابات میں حصّہ لینا اعلان کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں آئندہ برس ہونے والے صدارتی انتخابات میں ڈونلڈ ٹرمپ کو شکست دینے اور بطور صدر صدارتی محل میں زندگی گزارنے کے خواہشمند سیاست دانوں کی تعداد میں اضافہ ہوتا جارہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جو بائڈن کے صدارتی ڈور میں شامل ہونے سے متعلق کئی ماہ سے قیاس آرائیاں جاری تھیں، تاہم انہوں نے کل ایک ویڈیو پیغام میں کہا کہ ’ہماری جمہوریت، عقائد اور وہ تمام چیزیں کو امریکا کو امریکا بناتی ہے، سب داؤ پر لگی ہوئی ہے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا تھا کہ جا بائڈن کا تعلق ڈیموکریٹک پارٹی سے ہے اور ڈیموکریٹک کی جانب سے اب تک 19 امیدوار صدارتی انتخابات میں شامل ہوچکے ہیں جب 76 سالہ بائڈن کا مقابلہ پہلے اپنی ہی جماعت کے 19 امیدواروں سے ہوگا۔

    خیال رہے کہ سابق امریکی نائب صدر جو بائڈن اس سے قبل دو مرتبہ صدارتی الیکشن میں حصّہ لے چکے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ صدارتی ڈور میں شامل ہونے والے دیگر ڈیموکریٹکس میں سینیٹر الیزبتھ وارن، کمالا ہیرس اور برنی سینڈرز بھی شامل ہیں۔

    واضح رہے کہ بائڈن سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کے دونوں ادوار میں ان کے نائب صدر رہے ہیں، انہوں نے ٹرمپ کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ’ٹرمپ کے 2017 میں شارلٹس ول میں ہونے والے سفید فام مظاہروں یہ کہہ کر ’دونوں طرف اچھے ہیں نفرت پھیلانے اور اس کے خلاف آواز اٹھانے والوں میں اخلاقی برابر قائم کردی‘۔

    جو بائڈن کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو چار سال دئیے جو تاریخ میں گمراہ موقع کے اعتبار سے دیکھا جائے گا، اگر ڈونلڈ ٹرمپ کو مزید چار سال دت دئیے تو وہ امریکی اقوام کی بنیادی شخصیت کو ہی تبدیل کردے گا اور میں یہ سب دیکھتا رہو لیکن کچھ نہ کروں یہ نہیں ہوسکتا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق سابق امریکی صدر باراک اوبامہ کے ایک ترجمان نے کہا کہ بائڈن کو نائب صدر بنانا اوبامہ کے بہترین فیصلوں میں ایک تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جو بائڈن ڈیموکریٹک پارٹی کے سب سے زیادہ تجربہ کار امیدوار ہیں، جو چھ مرتبہ سینیٹر رہ چکے ہیں جبکہ دو مرتبہ 1988 اور 2008 میں ملکی سربراہی انتخابات میں حصّہ لے چکے ہیں۔

    میڈیا ذرائع کا کہنا تھا کہ جو بائڈن نے 2016 بھی صدارتی انتخابات میں ٹرمپ کے خلاف شامل ہونا تھا لیکن وہ اپنے 46 سالہ بیٹے کی موت کے باعث شامل نہیں ہوسکے اور ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے صدر منتخب ہوگئے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ بائڈن کے بیٹے باؤ بائڈن کا انتقال دماغ کے کینسر کے باعث ہوا تھا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عوامی رائے شماری کے مطابق جو بائڈن ڈیموکریٹ کے سب سے مقبول امیدوار ہیں۔

  • یوکرین میں صدارتی انتخابات، معروف کامیڈین کی جیت کے امکانات روشن

    یوکرین میں صدارتی انتخابات، معروف کامیڈین کی جیت کے امکانات روشن

    کیو: یوکرین میں صدارتی انتخابات کا سلسلہ جاری ہے، جس میں معروف کامیڈین ولودیمیر زیلنسکی کے صدر بننے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرائن کے صدارتی انتخابات میں پہلی مرتبہ سیاسی پس منظر نہ ہونے کے باوجود مزاحیہ اداکار ولودیمیر زیلنسکی کی صدر بننے کے امکانات نظر آرہے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورکین میں ہونے والے سروسے کے مطابق اداکار صدر بن چکے ہیں، سروے کے نتائج کے مطابق ولیودیمیر نے تقریباً 73 فیصد ووٹ حاصل کیے۔

    رواں سال یکم اپریل کو یوکرائن میں اتوار کے روز منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے سرکاری نتائج کے مطابق پہلی مرتبہ بغیر کسی سیاسی پس منظر ایک کامیڈین نے ملک کے سابق صدر و وزیر اعظم پر واضح برتری حاصل کی تھی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ پیر کے روز تمام پولنگ اسٹیشنز سے موصول ہونے والے نتائج کے مطابق ولادمیر زیلنسکی نے مجموعاً 30 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ملک کے صدر پیٹرو پوروشینکو صرف 16 فیصد ووٹ حاصل کرسکے۔

    خیال رہے کہ ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے ٹیلی ویژن شو میں ایک شخص کا کردار ادا کیا تھا جو کرپشن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے صدر بن جاتا ہے اور اب ان کا یہ کردار حقیقت کا روپ دھارتا جا رہا ہے۔

    ولادمیر زیلنسکی نے یکم اپریل کو برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے کہا تھا کہ ’میں بہت خوش ہوں لیکن حتمی کارروائی نہیں ہے‘۔

    یوکرائنی اداکار نے صدارتی الیکشن میں‌ واضح برتری حاصل کرلی

    اکتالیس سالہ اداکار کو بڑی تعداد میں ملنے والے ووٹ اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ یوکرائن کی عوام اب نیا رہنما چاہتے ہیں جس کا ملک کی کرپشن زدہ سیاسی اشرافیہ سے کوئی تعلق نہ ہو اور جو مشرقی یوکرائن میں روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کے ساتھ 5سال سے جاری تنازع ختم کرنے میں نئی سوچ پیش کر سکے۔

  • یوکرائنی اداکار نے صدارتی الیکشن میں‌ واضح برتری حاصل کرلی

    یوکرائنی اداکار نے صدارتی الیکشن میں‌ واضح برتری حاصل کرلی

    کیو : یوکرائن کے صدارتی انتخابات میں پہلی مرتبہ سیاسی پس منظر نہ ہونے کے باوجود مزاحیہ اداکار ولودیمیر زیلنسکی پہلے مرحلے میں فاتح قرار پائے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرائن میں اتوار کے روز منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے کے سرکاری نتائج کا اعلان پیر کے روز کیا گیا جس میں پہلی مرتبہ بغیر کسی سیاسی پس منظر ایک کامیڈین نے ملک کے سابق صدر و وزیر اعظم پر واضح برتری حاصل کرلی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ پیر کے روز تمام پولنگ اسٹیشنز سے موصول ہونے والے نتائج کے مطابق ولادمیر زیلنسکی نے مجموعاً 30 فیصد ووٹ حاصل کیے جبکہ ملک کے صدر پیٹرو پوروشینکو صرف 16 فیصد ووٹ حاصل کرسکے۔

    برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ ولادیمیر زیلنسکی نے اپنے ٹیلی ویژن شو میں ایک شخص کا کردار ادا کیا تھا جو کرپشن کے خلاف جنگ لڑتے ہوئے صدر بن جاتا ہے اور اب ان کا یہ کردار حقیقت کا روپ دھارتا جا رہا ہے۔۔

    ولادمیر زیلنسکی نے برطانوی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے کہا کہ ’میں بہت خوش ہوں لیکن حتمی کارروائی نہیں ہے‘۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق 41 سالہ اداکار کو بڑی تعداد میں ملنے والے ووٹ اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ یوکرائن کی عوام اب نیا رہنما چاہتے ہیں جس کا ملک کی کرپشن زدہ سیاسی اشرافیہ سے کوئی تعلق نہ ہو اور جو مشرقی یوکرائن میں روس کے حمایت یافتہ علیحدگی پسندوں کے ساتھ 5سال سے جاری تنازع ختم کرنے میں نئی سوچ پیش کر سکے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق یوکرائن کے موجودہ صدر پیٹرو پوروشینکو کا کہنا تھا کہ میری دوسری پوزیشن میرے لیے انتہائی سخت مرحلہ ہے۔

    یوکرائن کی وزارت داخلہ کا کہنا تھا کہ صدارتی انتخابات کے دن سینکڑوں مرتبہ قانون کی خلاف ورزیاں کی گئیں لیکن غیر ملکی مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ ووٹنگ بلکل شفاف طریقے سے ہوئی ہے۔.

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدارتی الیکشن کے دوران کل 39 امیدواروں نے حصّہ لیا اور کسی کو بھی 50 فیصد ووٹ نہیں ہوسکے، اب 21 اپریل کو دو امیدواروں کے درمیان سخت مقابلہ ہوگا جنہیں سب سے زیادہ برتری حاصل ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ نئے صدارتی نظام کے تحت سیکیورٹی، دفاع اور خارجہ پالیسی کے اختیارات ان کے پاس ہیں۔

  • امریکا میں پہلی مرتبہ ایک مسلمان صدارتی امیدوار برنی سینڈرز کی انتخابی مہم چلائے گا

    امریکا میں پہلی مرتبہ ایک مسلمان صدارتی امیدوار برنی سینڈرز کی انتخابی مہم چلائے گا

    واشنگٹن : امریکا کے صدارتی امیدوار سینیٹر برنی سینڈرز نے اپنی انتخابی مہم چلانے کے لیے پہلی مرتبہ مسلمان شہری کو مینیجر منتخب کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹر برنی سینڈرز نے سنہ 2020 میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں انتخابی مہم چلانے کےلیے فیص شاکر نامی ایک مسلمان کا انتخاب کرلیا جو کسی بھی امریکی صدارتی امید وار کی انتخابی مہم چلانے والے پہلے مسلمان شخص ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سینیٹر برنی کے مینیجر منتخب ہونے والے نئے مینیجر فیض شاکر امریکن سول لبرٹیز یونین (اے سی ایل یو) کے سیاسی ڈائریکٹر ہیں جن کا تعلق پاکستانی تارکین خاندان سے ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ فیض شاکر ایک باعزت امریکی شہری اور ترقی پسند شخصیت ہیں، جو مشیر سابق ڈیموکریٹ رہنما برائے سینیٹ ہیری ریڈ کے ساتھ بطور مشیر بھی کام کرچکے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ فیض شاکر کانگریس کی موجودہ اسپیکر نینسی پیلوسی کے ساتھ بھی کام کرچکے ہیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق فیض شاکر سنہ 2017 میں امریکن سول لبرٹیز یونین میں شامل ہوئے تھے اور ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف ہونے والی قانونی کارروائیوں میں اہم کردار ادا کرچکے ہیں۔

    سینیٹ کے سابق ڈیموکریٹ رہنما ہیری ریڈ کے ڈپٹی چیف آف اسٹاف کا کہنا تھا کہ ’فیض شاکر ایک ناقابل یقین شخصیت حامل ہیں اور سسٹم میں بہتر انداز میں کام کرنے کا طریقہ بھی جانتے ہیں‘۔

    ایڈم جینٹلسن کا کہنا تھا کہ سابق ڈیموکریٹ رہنما فیض پر اتنا بھروسہ تھا کہ وہ کوئی بھی رد عمل فیض سے مشورہ لیے بغیر نہیں دیتے تھے اور نہ کسی دوسرے کے مشورے پر اتنی سنجیدگی سے عمل کرتے تھے۔

    امریکی وسط مدتی انتخاب میں تاریخ رقم، دو مسلمان خواتین نے کانگریس میں جگہ بنالی

    خیال رہے کہ گزشتہ برس امریکی تاریخ میں پہلی مرتبہ وسطی مدتی انتخابات میں دو مسلمان خواتین ایوان نمائندگان کا حصّہ بنی تھیں اور دونوں مسلمان خواتین کا تعلق ڈیموکریٹس جماعت سے ہے۔

    چھتیس سالہ الہان عمر نے ریاست منی سوٹا سے کامیابی حاصل کی تھی، انھوں نے 72 فیصد ووٹ حاصل کئے جبکہ ان کے مدمقابل ری پبلکن امیدوار صرف 22 فیصد ووٹ حاصل کیے تھے جبکہ فلسطینی نژاد رشیدہ طلائب نے ریاست مشی گن سے کامیابی حاصل کی تھی، ان کے مقابلے میں ری پبلکنز کا کوئی امیدوار سامنے نہیں آیا تھا۔

  • صدارتی الیکشن کے بعد بھی حزب اختلاف کا اختلاف برقرار، ایک دوسرے پر الزام تراشی

    صدارتی الیکشن کے بعد بھی حزب اختلاف کا اختلاف برقرار، ایک دوسرے پر الزام تراشی

    کراچی: صدارتی انتخابات میں مشترکہ امیدوار سے متعلق حزب اختلاف کا اختلاف الیکشن کے بعد بھی برقرار رہا، چوہدری منظور اور جاوید لطیف ایک دوسرے پر الزام تراشی کرتے رہے۔

    تفصیلات کے مطابق اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں رہنما پی پی چوہدری منظور اور لیگی رہنما جاوید لطیف نے مشترکہ امیدوار پر اتفاق نہ ہونے کی ذمے داری ایک دوسرے پر ڈالتے ہوئے کئی انکشافات کیے۔

    جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ صدارتی انتخاب میں پیپلزپارٹی نے دیا گیا کردار نبھایا، صدارتی انتخاب پر پالیسی سازوں کومبارکباد دیتا ہوں، ن لیگ متحدہ اپوزیشن میں طے ہونے والے فارمولے پر قائم رہی۔

    ان کا کہنا تھا کہ مری کے اجلاس میں نام طے ہوا تھا، پیپلزپارٹی نے ایک اور درخواست دی، پیپلزپارٹی نے کہا اعتزاز کے سوا دو اور نام دیں گے، مولانافضل الرحمان نے شہبازشریف سے کہا تھا کہ آصف زرداری سے فون پر بات کرلیں وہ راضی ہوجائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا۔

    صدارتی انتخاب 2018: عارف علوی تیرہویں صدر پاکستان منتخب ہوگئے

    دوسری جانب رہنما پی پی چوہدری منظور کا کہنا تھا کہ شہبازشریف نے اعتزاز احسن کو اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار ماننے سے انکار کردیا تھا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی پہلے سے اپوزیشن میں بیٹھی ہے ن لیگ بڑی مدت کے بعد آئی ہے، کل یہ کہہ رہے تھے ہم فرینڈلی اپوزیشن ہیں لیکن راناثنااللہ کہتے ہیں ہم سہولت کار ہیں، ن لیگ ٹوٹ رہی ہے یہ اپنی پارٹی کو نہیں سنبھال پارہے۔

    واضح رہے کہ آج ملک میں ہونے والے صدارتی انتخاب میں پاکستان تحریکِ انصاف کے امیدوار عارف علوی پی پی کے اعتزاز احسن اور اپوزیشن کے مولانا فضل الرحمان کو شکست دیتے ہوئے تیرہویں صدرِ مملکت منتخب ہوگئے ہیں۔

  • جہانگیر ترین کا بلوچستان دورے کا فیصلہ، ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں ہوں گی

    جہانگیر ترین کا بلوچستان دورے کا فیصلہ، ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں ہوں گی

    کوئٹہ: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما جہانگیر ترین بلوچستان کا دورہ کریں گے، اس دوران ان کی ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں ہوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے نامزد صدارتی امیدوار عارف علوی کے حوالے سے جہانگیرترین بلوچستان کا دورہ کررہے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ بلوچستان دورے میں جہانگیر ترین پارٹی کے صدارتی امیدوار عارف علوی کے لیے ووٹ مانگیں گے، جہانگیر ترین کے ہمراہ تحریک انصاف بلوچستان کی قیادت ہوگی۔

    دوسری جانب وفاقی وزیر برائے تعلیم و ادبی ورثہ شفقت محمود نے کہا ہے کہ تحریک انصاف کے نمبرز پورے ہیں، عارف علوی صدر مملکت بن جائیں گے۔

    صدراتی انتخاب میں جو تقدیر میں ہوگا قبول کروں گا: ڈاکٹر عارف علوی

    واضح رہے کہ اے آر وائی نیوز کے پروگرام آف دی ریکارڈ میں گفتگو کرتے ہوئے شفقت محمود نے کہا تھا کہ تحریکِ انصاف کے پاس سادہ اکثریت ہے۔

    علاوہ ازیں پاکستان تحریک انصاف کے صدارتی امیدوار ڈاکٹر عارف علوی کا کہنا تھا کہ 4 ستمبر کو صدر کا انتخاب ہوگا جو تقدیر میں ہوگا قبول کروں گا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز مزار قائد پر حاضری کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ عمران خان اور قوم کا مشکور ہوں جو مجھے صدر کے لیے نامزد کیا، 4 ستمبر کو صدر کا انتخاب ہوگا جو تقدیر میں ہوگا قبول کروں گا۔

  • زمبابوے: صدراتی انتخابات میں دھاندلی، پُر تشدد مظاہروں میں 3 افراد ہلاک

    زمبابوے: صدراتی انتخابات میں دھاندلی، پُر تشدد مظاہروں میں 3 افراد ہلاک

    ہرارے : زمبابوے کے صدراتی انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر اپوزیشن جماعت کا احتجاج پُر تشدد مظاہروں میں تبدیل ہوگیا، مظاہرین پر سیکیورٹی فورسز کی شیلنگ اور فائرنگ کے نتیجے میں 3 افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق زمبابوے میں ہونے والے حالیہ صدراتی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مظاہروں کا آغاز کردیا گیا ہے، دارالحکومت ہرارے میں ہونے والے پر تشدد مظاہروں کے نتیجے میں 3اب تک افراد ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوچکے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے بدھ کے روز الیکشن کے جزوی نتائج آنے کے بعد مظاہروں کا آغاز کیا گیا تھا جنہیں روکنے کے لیے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے آنسو گیس کے شیل اور واٹر کینین کا بے دریغ استعمال کیا گیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا سیکیورٹی فورسز کی برائے راست فائرنگ کے نتیجے میں اب تک 3 مظاہرین ہلاک جبکہ درجنوں زخمی ہوچکے ہیں

    اپوزیشن جماعتوں کا مؤقف ہے کہ جزوی نتائج کے بعد حکمران جماعت زانو ایف پی کے سربراہ اور رابرٹ موگابے کے جانشین 75 سالہ ایمرسن منگاوا کو واضح اکثریت حاصل ہے جو دھاندلی کا نتیجہ ہے۔

    اپوزیشن اراکین کا کہنا تھا کہ ایمرسن منگاوا رابرٹ موگابے کے جانشین ہیں اس لیے وہ بھی موگابے کی طرح کام کریں گے اور ملک میں کوئی تبدیلی نہیں لائیں گے۔

    خیال رہے کہ زمبابوے کی آزادی کے بعد یہ پہلا الیکشن تھا جو سابق صدر رابرٹ موگابے کی غیر موجودگی میں ہوا ہے اور موگابے نے مذکورہ الیکشن میں حصّہ بھی نہیں لیا تھا اور اپنے جانشین ایمرسن منگاوا کی حمایت سے بھی انکار کردیا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ زمبابوے کے حالیہ انتخابات میں حکمران جماعت کے 75 سالہ ایمرسن منگاوا اور اپوزیشن جماعت کے 40 سالہ امیدوار نیلسن شمیزا کے سخت مقابلے کی توقع ہے، کیوں کہ اپوزیشن لیڈر نے نوجوانوں کو برسر روز گار لانے کا نعرہ لگایا تھا۔

    دوسری جانب ایمرسن منگاوا نے ملک کی ابتر اقتصادی صورتحال کو بہتر بنانے کی نعرے پر انتخابی مہم چلائی تھی۔ زمبابوے کے الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ حالیہ انتخابات کے حتمی اور سرکاری نتایج کا اعلان 4 اگست کو کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • افغانستان میں صدارتی انتخابات اگلے سال ہوں گے

    افغانستان میں صدارتی انتخابات اگلے سال ہوں گے

    کابل: افغانستان میں صدارتی انتخابات اگلے سال اپریل میں متوقع ہیں، حکومت کی جانب سے جلد الیکشن کا اعلان کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق افغان حکام کی جانب سے فیصلہ کیا گیا ہے کہ افغانستان میں صدارتی انتخابات اگلے سال اپریل میں کروایا جائے گا جس کے لیے تیاریاں بھرپور ہوں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ذرائع کا کہنا ہے کہ 20 اپریل 2019 کو افغانستان میں صدارتی الیکشن ہوں گے، مذکورہ تاریخ پر حکومت نے اتفاق کر لیا ہے جلد ہی اعلان کردیا جائے گا۔

    دوسری جانب افغانستان میں عام انتخابات کی بھی تیاریاں جاری ہیں جو رواں برس اکتوبر میں کرائے جائیں گے، پارلیمانی الیکشن بعض ٹیکنیکل مسائل کے علاوہ کرپشن الزامات کی لپیٹ میں بھی ہیں۔

    صدارتی انتخابات کے لیے کاغذاتِ نامزدگی رواں سال نومبر میں ہی جمع کرائے جائیں گے جبکہ موجودہ صدر اشرف غنی اپنی دوسری مدتِ صدارت کے لیے یقینی امیدوار تصور کیے جا رہے ہیں۔


    افغانستان :اشرف غنی نئے افغان صدر منتخب


    خیال رہے کہ افغانستان میں سابقہ صدارتی الیکشن سن 2014 میں ہوئے تھے، اس میں موجودہ صدر اشرف غنی اور حکومت کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ امیدوار تھے۔

    یاد رہے کہ 2014 کے صدارتی الیکشن میں افغان الیکشن کمیشن کے مطابق اشرف غنی نے چھپن عشارہ چار فیصد جبکہ ان کے حریف اور سابق وزیر خارجہ عبداللہ عبداللہ نے 43 فیصد ووٹ حاصل کئے تھے۔

    واضح رہے کہ صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں ڈاکٹر عبداللہ عبداللہ کو برتری حاصل تھی تاہم وہ مقررہ تعداد میں ووٹ حاصل نہ کر سکے تھے، جبکہ دوسرے مرحلے میں اشرف غنی نے برتری حاصل کرلی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • یمن: سعودی عسکری اتحاد کا صدارتی محل پر فضائی حملہ، 6 افراد جاں بحق، 30 زخمی

    یمن: سعودی عسکری اتحاد کا صدارتی محل پر فضائی حملہ، 6 افراد جاں بحق، 30 زخمی

    ریاض: سعودی عسکری اتحاد نے یمن کے دار الحکومت صنعا میں واقع حوثی باغیوں کے زیر قبضہ صدارتی محل پر فضائی حملہ کیا جس سے 6 افراد جاں بحق اور 30 زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی فورسز نے اپنے عسکری اتحاد کے ساتھ مل کر یمن کے صدارتی محل پر فضائی بمباری کی جس کے نتیجے میں چھ ہلاکتیں ہوئیں تاہم ہلاک ہونے والوں میں عام شہری بھی شامل ہیں البتہ حوثی باغیوں کی جانب سے اب تک کوئی تصدیقی بیان سامنے نہیں آیا۔

    عرب میڈیا کے مطابق یہ عمارت ایرانی حمایت یافتہ حوثی باغیوں کے زیر قبضہ ہے، تاہم ابتدائی اطلاعات یہ ہیں کہ ہلاک ہونے والوں میں عام شہری بھی شامل ہیں، البتہ تاحال یہ بھی واضح نہیں کیا گیا کہ آیا اس حملے میں حوثی باغیوں کا کوئی لیڈر بھی مارا گیا ہے۔

    صنعاء: اتحادی افواج کی دفتر داخلہ پر فضائی بمباری، حوثی ملیشیاء کے 38 لیڈر جاں بحق

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں یمن کے دارالحکومت صنعاء میں واقع وزارت داخلہ کی عمارت میں حوثی جنگجوؤں کی سپریم کونسل کے اجلاس کے دوران سعودی اتحادی افواج کے جنگی طیاروں نے فضائی بمباری کی تھی جس کے نتیجے میں 38 افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

    یمن میں شادی کی تقریب پربمباری‘ 20 افراد ہلاک

    علاوہ ازیں چند دنوں قبل ہی یمن کے شمالی علاقے میں شادی کی تقریب کو فضائی بمباری کا نشانہ بنایا گیا تھا جس کے نتیجے میں دلہن سمیت 20 افراد جاں بحق جبکہ 45 شہری زخمی ہوگئے تھے، بعد ازں حوثی باغیوں نے شادی کی تقریب پر فضائی بمباری کا الزام سعودی اتحادی افواج پر عائد کیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • مصر: صدارتی انتخابات کا آغاز، ووٹنگ کا سلسلہ جاری

    مصر: صدارتی انتخابات کا آغاز، ووٹنگ کا سلسلہ جاری

    قاہرہ: مصر میں صدارتی انتخابات کا آغاز کر دیا گیا ہے جہاں موجودہ صدر عبدالفتاح السیسی اور ان کے حریف موسیٰ مصطفی موسیٰ کے درمیان مقابلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج سے مصر میں صدارتی انتخابات کا آغاز کر دیا گیا ہے جس کے تحت ووٹنگ کا سلسلہ تین روز تک جاری رہے گا، انتخابات کے لیے رجسٹرڈ ووٹروں کی تعداد تقریباً چھ کروڑ ہے۔

    دوسری جانب صدارتی انتخابات سے متعلق بیرونِ ملک ووٹنگ کے سلسلے کا انعقاد 23 سے 25 مارچ تک کیا گیا، جبکہ موجودہ حکومت کی جانب سے انتخابی عمل کو پر امن اور کامیاب بنانے کے لیے تمام تر مطلوبہ انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔

    مصر: صدارتی انتخابات سے قبل بم دھماکا، دو افراد جان بحق

    انتخابات کے حوالے سے تمام متعلقہ ریاستی اداروں نے مل کر اقدامات کیے ہیں، اس ضمن سکیورٹی کے فرائض انجام دینے کے لیے مسلح افواج کی بھی مدد حاصل ہے، جبکہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کسی بھی قسم کے ناخوشگواہ واقعے سے نمٹنے کے لیے تیار ہیں۔

    خیال رہے کہ گذشتہ دنوں مصری افواج کے سابق چیف آف آرمی اسٹاف سومی عدنان کو صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے غیر قانونی اعلان پر نااہل قرار دیا گیا ہے، جس کے بعد ان کی گرفتاری بھی عمل میں آئی، تاہم ان کی نااہلی کے بعد ممکنہ حریفوں کی انتخابات میں حصہ لینے راہیں مزید ہموار ہوئیں۔

    مصر میں ویب سائٹ کے ذریعے بچوں کی خرید فروخت کا انکشاف

    واضح رہے کہ 2011 میں حسنی مبارک کی تیس سالہ اقتدار کے خاتمے کے بعد سے ہی ملک کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے، ماہرین کے مطابق مصر میں جاری صدارتی انتخابات خطے کے مستقبل کے لیے اہمیت کا حامل ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔