Tag: Presidential candidate

  • جوبائیڈن کا صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبرداری پر غور

    جوبائیڈن کا صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبرداری پر غور

    واشنگٹن : امریکی صدر جوبائیڈن نے صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبردار ہونے پر سنجیدگی سے غور شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ دنوں سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے صدارتی مباحثے میں خراب کارکردگی پر جوبائیڈن کی اپنی پارٹی ڈیموکریٹک نے ان سے امریکی صدر بننے کی دوڑ سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔

    اس حوالے سے امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ جوبائیڈن نے صدارتی انتخاب کی دوڑ سے دستبردار ہونے پرسنجیدگی سے غور شروع کردیا ہے۔

    امریکی اخبار کے مطابق اگر جوبائیڈن عوام کو بطور بہترین امیدوار قائل نہ کرسکے تو صدارتی دوڑ سے دستبردار ہوجائیں گے۔

    نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ یہ بات امریکی صدر جوبائیڈن نے ایک اہم اتحادی سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    دوسری جانب ترجمان وائٹ ہاؤس نے جوبائیڈن سے متعلق نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کو بےبنیاد قرار دے دیا ہے۔

    یاد رہے کہ چند روز قبل امریکی صدر جو بائیڈن اور سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان صدارتی مباحثہ ہوا تھا جس میں ڈیموکریٹک اور ری پبلکن امیدواروں نے ایک دوسرے پر الزامات کی بوچھاڑ کی تھی۔

    امریکی میڈیا نے بھی مباحثے میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کارکردگی کو جو بائیڈن سے بہتر قرار دیا تھا۔

    علاوہ ازیں صدارتی انتخاب کے سلسلے میں گزشتہ روز جو بائیڈن اپنے حریف سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بحث میں ہار گئے تھے، جس کی وضاحت کرتے ہوئے امریکی صدر نے اس کی دل چسپ وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ انہیں غیر ملکی سفر کی وجہ سے اسٹیج پر نیند آ گئی تھی۔

  • صدارتی امیدوار آصف علی زرداری کے کاغذات نامزدگی منظور

    صدارتی امیدوار آصف علی زرداری کے کاغذات نامزدگی منظور

    اسلام آباد: سابق صدر، پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور اتحادی جماعتوں کے صدارتی امیدوار آصف علی زرداری کے کاغذات نامزدگی منظور ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں صدارتی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی پڑتال ہوئی، صدراتی امیدوار آصف زرداری کی طرف فاروق نائیک اور سینیٹر شہادت اعوان الیکشن کمیشن پہنچے۔

    فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا آصف زرداری کے کاغذات نامزدگی پراعتراض عائد نہیں کیا گیا، نمبر پورے ہیں، آصف زرداری دوسری بار صدر منتخب ہوں گے۔

    خیال رہے صدارتی الیکشن 9 مارچ کو ہوگا، صدارتی انتخاب کے لیے پولنگ صبح دس سے شام پانچ بجے تک پارلیمنٹ ہاؤس اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہوگی۔

    واضح رہے کہ سنی اتحاد کونسل کی جانب سے محمود اچکزئی کو صدارتی امیدوار نامزد کیا گیا ہے۔

  • عارف علوی کی جانب سے اراکین پارلیمنٹ اور سینیٹرز کے اعزاز میں عشائیہ

    عارف علوی کی جانب سے اراکین پارلیمنٹ اور سینیٹرز کے اعزاز میں عشائیہ

    اسلام آباد : صدارتی امیدوار عارف علوی نے اراکین پارلیمنٹ اور سینیٹرز کے اعزاز میں عشائیہ دیا، اتحادی اراکین نے انہیں اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کروادی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے صدارتی امیدوار عارف علوی کی جانب سے ارکان پارلیمنٹ کے اعزاز میں عشائیہ دیا گیا، عشائیے میں تحریک انصاف اورحکومتی اتحاد کے ارکان اسمبلی اورسینیٹرز شریک ہوئے۔

    تقریب میں شیخ رشید، اخترمینگل، ق لیگ اور بلوچستان عوامی پارٹی کی قیادت بھی موجود تھی، تمام اراکین کا عارف علوی، قاسم سوری اور فرخ حبیب نے استقبال کیا۔

    اس موقع پر اتحادی اراکین کی جانب سے عارف علوی کی مکمل حمایت کااعلان کیا گیا، اتحادی اراکین کا کہنا تھا کہ کل صدارتی انتخاب میں عارف علوی کو ہی ووٹ دیں گے اور عارف علوی ہی اگلے صدر پاکستان ہوں گے۔

    عارف علوی نے تمام اراکین کی آمد پر مسرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ تمام اراکین اوراتحادیوں کی حمایت کامشکور ہوں، صدر پاکستان بننے کے بعد سب کو ساتھ لے کر چلوں گا۔

    واضح رہے کہ پاکستان کے تیرہویں صدر کا انتخاب کل چار ستمبر کو ہوگا، صدارتی انتخاب کے لیے تحریک انصاف کے عارف علوی ، پیپلز پارٹی کی جانب سے اعتزاز احسن اور مسلم لیگ ن سمیت متحدہ اپوزیشن کی جانب سے مولانا فضل الرحمن میدان میں ہیں۔

    مزید پڑھیں: عمران خان نے ڈاکٹرعارف علوی کو صدارتی امیدوارنامزد کردیا

    اس حوالے سے الیکشن کمیشن نے تمام تر تیاریاں مکمل کرلیں، اسلام آباد اور چاروں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس کو پریزائیڈنگ افسران مقرر کیا گیا ہے۔

  • عارف علوی بہترین صدر ثابت ہونگے، پی ٹی آئی اشرافیہ کو عہدے نہیں دیتی، چوہدری سرور

    عارف علوی بہترین صدر ثابت ہونگے، پی ٹی آئی اشرافیہ کو عہدے نہیں دیتی، چوہدری سرور

    لاہور : پنجاب کے گورنر چوہدری سرور نے کہا ہے کہ عارف علوی پاکستان کے لئے بہترین صدر ثابت ہوں گے، پی ٹی آئی میں اشرافیہ کو عہدے نہیں دیئے جاتے۔

    یہ بات انہوں نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ عارف علوی کی نامزدگی پر پی ٹی آئی کارکنان خوش ہیں، پارٹی ممبرز بھرپور طریقے سے صدارتی انتخاب کی مہم چلارہےہیں۔

    عارف علوی پاکستان کےلئے بہترین صدر ثابت ہوں گے، عارف علوی پی ٹی آئی کے بانی ممبرز میں سے ہیں، پی ٹی آئی میں اشرافیہ کو عہدے نہیں دیئے جاتے۔

    چوہدری سرور نے مزید کہا کہ قومی اسمبلی کے اسپیکر کیلئے کے پی سے اسد قیصر کو چنا گیا، وفاق میں پی ٹی آئی کی حکومت ہے تمام صوبوں کی نمائندگی کرنی ہے، انشااللہ صدارتی انتخاب اکثریت کےساتھ جیتیں گے، چار ستمبر کو پاکستان کے صدر ڈاکٹر عارف علوی ہوں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن میں اتحاد ہوتا ہے تو وہ کسی نظریے کی بنیاد پرہوتا ہے، اپوزیشن میں شامل جماعتوں کے الگ الگ منشور ہیں، اپوزیشن صرف ایک بار اکٹھی ہوئیں مگر اس میں بھی قیادت شامل نہ تھی۔

    چوہدری سرور نے کہا کہ پاکستان کےعوام نے عمران خان کو مینڈیٹ دیا ہے، پاکستان کے عوام کسی قسم کے تخریبی احتجاج کو قبول نہیں کریں گے، عوام پی ٹی آئی کی حکومت کو مسائل کے حل کیلئے بھرپور موقع دے گی، سینیٹ الیکشن کے وقت کہا تھا یہ پی ٹی آئی کی پہلی فتح ہے۔

  • تحریک انصاف ملک کی بڑی جماعت ہے لیکن اکثریتی پارٹی نہیں، مولانا فضل الرحمان

    تحریک انصاف ملک کی بڑی جماعت ہے لیکن اکثریتی پارٹی نہیں، مولانا فضل الرحمان

    کراچی : جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ میرے صدارتی امیدوار ہونے پر پی پی سے بات جاری ہے، پی ٹی آئی بڑی جماعت ہے لیکن اکثریتی پارٹی نہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی کنگری ہاؤس میں پیر پگارا سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، صدارتی مشن پر کراچی میں موجود صدارتی امیدوار مولانا فضل الرحمان نے جی ڈی اے اور ایم کیو ایم رہنماؤں سے ملاقاتیں کی ہیں۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ صدارتی انتخاب کے معاملے میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی میں ٹینشن پیدا ہوگئی تھی، مجھے کہا گیا تھا کہ آپ برج کا کردار ادا کریں، اسی لئے مجھے حزب اختلاف کا کنوینر بنایا گیا۔

    دونوں جماعتوں کو دو دن کا موقع دیا کہ ایک امیدوار پر متفق ہوجائیں، صدارتی امیدوار کے لیے اگر ن لیگ اعتزاز احسن کے نام پر متفق ہوجاتی تو ہمیں بھی قبول ہوتا، میرا نام اس لئے آگیا تاکہ پی پی متفق ہوجائے، آصف زرداری سے میرے تعلقات کسی سے ڈھکے چھپے نہیں، میرے صدارتی امیدوارہونے پر پی پی سے بات چیت تاحال جاری ہے۔

    اپوزیشن کا مشترکہ امیدوار لانے کا فیصلہ تاخیر سے ہوا، متحدہ اپوزیشن نے مجھے صدارتی امیدوار بنایا ہے، مطمئن ہوں کہ صدارتی انتخاب کا معرکہ سر کرلیں گے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ حزب اختلاف نے سوچا نمبر زیادہ ہیں تو ہمیں ایوان میں جانا چاہئے، تحریک انصاف اس وقت ملک کی بڑی جماعت ضرور ہے لیکن اکثریتی پارٹی نہیں۔

  • پیپلزپارٹی کی تنہا پرواز نے اپوزیشن کو تقسیم کردیا، سینیٹرسراج الحق

    پیپلزپارٹی کی تنہا پرواز نے اپوزیشن کو تقسیم کردیا، سینیٹرسراج الحق

    لاہور : امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کی تنہا پرواز نے اپوزیشن کو تقسیم کردیا، صدارتی امیدوار کیلئے اپوزیشن کی جماعتوں سے مشاورت تک نہیں کی گئی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، سینیٹرسراج الحق نے کہا کہ صدارتی امیدوار کیلئے اعتزاز احسن کا نام دینے سے پہلے پیپلزپارٹی نے اپوزیشن کی دیگر جماعتوں سے کوئی مشاورت نہیں کی۔

    اپوزیشن بھی صدارتی امیدوار کیلئے کسی ایک نام پر متفق نہیں ہوسکی، سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کی تنہا پرواز نے اپوزیشن کو تقسیم کردیا۔

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی نے مسلم لیگ ن نے جمیعت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کو حتمی طور پر صدارتی امیدوار نامزد کردیا ہے۔

    دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے صدارتی امیدوار عارف علوی ہیں۔ صدارتی انتخاب کے لیے اب اپوزیشن کی جانب سے دو امیدوار حکومتی امیدوار کا مقابلہ کریں گے۔

    اس سلسلے میں مولانا فضل الرحمان نے پیپلز پارٹی رہنما آصف زرداری سے اعتزاز احسن کو ہٹا کر اپنی حمایت حاصل کرنے کیلئے رابطہ کیا جس پر انہیں صاف جواب دے دیا گیا کہ پیپلز پارٹی آپ کی حمایت کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

    مزید پڑھیں: فضل الرحمان کو بتا دیا کہ ان کی حمایت نہیں کرسکتے، فرحت اللہ بابر

    خیال رہے کہ ملک کے نئے صدر کا انتخاب چار ستمبر کو ہوگا، الیکشن کمیشن کے مطابق کاغذات نامزدگی سے متعلق 30 اگست کو حتمی فہرست جاری ہوگی۔

  • صدارتی امیدوارسے متعلق پیپلزپارٹی فیصلے پر نظرثانی کرے، مولانا فضل الرحمان

    صدارتی امیدوارسے متعلق پیپلزپارٹی فیصلے پر نظرثانی کرے، مولانا فضل الرحمان

    اسلام آباد : جے یو آئی (ف) کے امیر مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ صدارتی امیدوار سے متعلق پیپلزپارٹی اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے، سو فیصد امید ہے کہ آصف زرداری میری بات مان جائیں گے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ مولانا فضل الرحمان جو کہ حالیہ صدارتی الیکشن میں امیدوار بھی ہیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ صدارتی امیدوار نامزد کرنے پر اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں شہباز شریف، اسفندیار ولی، حاصل بزنجو اور محمود اچکزئی کا شکر گزار ہوں، ایم ایم اے کی جماعتوں نے بھی مجھے نامزد کرنے کی اجازت دی۔

    ن لیگ اورپیپلزپارٹی کے درمیان صدارتی امیدوار کیلئے اتفاق نہ ہوسکا، ن لیگ نےاعتزاز احسن کے نام پر اعتراض کیا، کوشش تھی کہ ایک ہی امیدوارحکومت کامقابلہ کرے، دو امیدواروں کے کھڑے ہونے سے اپوزیشن کے ووٹ تقسیم ہوں گے۔

    امید ہے کہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی ایک نام پراتفاق کرلیں گے، ن لیگ اپنے امیدوارسے دستبردارہوگئی، اب پی پی کو بھی ضد نہیں کرنی چاہئے، اس حوالے سے پیپلزپارٹی کی قیادت کے ساتھ ملاقات کروں گا، آصف زرداری سے کہوں گا کہ وہ اعتزاز احسن کا نام واپس لیں اور صدارتی امیدوار سے متعلق پیپلزپارٹی اپنے فیصلے پر نظرثانی کرے۔

    اس سے اعتزازاحسن کی عزت میں کوئی فرق نہیں آئے گا،اسی امید کے ساتھ ہی آصف زرداری سے ملنے جارہا ہوں، سو فیصد امید ہے کہ وہ میری بات مان جائیں گے۔

    مزید پڑھیں: مسلم لیگ ن نے مولانا فضل الرحمٰن کو صدارتی امیدوار نامزد کردیا

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کے نتائج کو مسترد کرتے ہیں،2018کاالیکشن دھاندلی زدہ تھا، صدارتی امیدوار کیلئے اپوزیشن کے نمبرز زیادہ ہیں، اپوزیشن کا ایک امیدوار ہو تو ہم حکومت کو شکست دے سکتے ہیں، اے پی سی میں تجویز کیا تھا کہ وزیراعظم پیپلزپارٹی سے ہو، پیپلزپارٹی نے کہا کہ ن لیگ کی اکثریت ہے تو ان ہی کا امیدوارہونا چاہئے۔

  • صدارتی امیدوار: پیپلز پارٹی کا ہنگامی اجلاس، اعتزاز احسن کا نام واپس لینے پر غور

    صدارتی امیدوار: پیپلز پارٹی کا ہنگامی اجلاس، اعتزاز احسن کا نام واپس لینے پر غور

    اسلام آباد : صدارتی انتخاب میں ن لیگ کی جانب سے اعتزاز احسن کے نام پر اعتراض کے بعد پیپلز پارٹی نے نئے ناموں پر غور شروع کردیا، مشاورت کے بعد آج ہی نام (ن) لیگ کو بھجوادیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد کے زرداری ہاؤس میں پیپلزپارٹی کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، رہنماؤں نے صدر کے نام کیلئے اعتزا احسن کے بجائے دیگر ناموں پر مشاورت کی، اجلاس میں بلاول بھٹو اور آصف زرداری کانفرنس کال کے ذریعے شریک ہوئے،اس موقع پر سید خورشید شاہ، شیری رحمان، قمرزمان کائرہ، راجہ پرویز اشرف اور یوسف رضا گیلانی بھی موجود تھے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کے اعتراض کے بعد پیپلزپارٹی اعتزاز احسن کے علاوہ ایک اور نام دینے پرتیار ہے، صدارتی انتخاب کیلئے دوسرےامیدوار کےنام کا فیصلہ کیا جارہا ہے۔

    پیپلزپارٹی ہرحال میں اپنی پارٹی کاامیدوارلاناچاہتی ہے،ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مشاورت اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کی منظوری کے بعد نئے صدارتی امیدوار کا نام آج ہی ن لیگ کو بھجوادیا جائے گا، اجلاس میں فرحت اللہ بابر، خورشید شاہ، فاروق ایچ نائیک، میاں رضا ربانی اور تاج حیدر سمیت پارٹی کے سینئرناموں پرمشاورت کی گئی۔

    مزید پڑھیں: اپوزیشن جماعتوں کا متفقہ صدارتی امیدوارلانے کا فیصلہ، اعلان کل کیا جائے گا

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کو نون لیگ کی جانب سے پیشکش کی گئی تھی کہ اگر وہ صدارتی امیدوار کے لیے اعتزاز احسن کے علاوہ کوئی اور نام پیش کرے تو اس پر مشاورت ہو سکتی ہے۔