Tag: presidential election

  • جنوبی کوریا میں  قبل از وقت صدارتی انتخابات کرانے کا اعلان

    جنوبی کوریا میں قبل از وقت صدارتی انتخابات کرانے کا اعلان

    جنوبی کوریا میں 3 جون کو قبل از وقت صدارتی انتخابات کرانے کا اعلان کردیا گیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق مواخذے کا سامنا کرنے والے جنوبی کوریا کے صدر یون سک کی آئینی عدالت کی جانب سے برطرفی کے بعد 21 ویں صدارتی انتخابات کے لیے 3 جون کی تاریخ مقرر کی گئی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق کابینہ کے اجلاس میں قائم مقام صدر ہان ڈک سو نے قبل از وقت صدارتی انتخابات کی تاریخ مقرر کی۔ قبل از وقت صدارتی انتخابات کے لیے امیدواروں کا چناؤ شروع کردیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ 4 اپریل کو جنوبی کوریا کی آئینی عدالت نے صدر یون سک کو عہدے سے ہٹا دیا تھا۔

    جنوبی کوریا کے سابق صدریون سک یول نے اپنے مواخذے کی کارروائی رکوانے کیلئے 3 دسمبر کو ملک میں مارشل لاء لگا دیا تھا۔

    سابق صدر پر 3 دسمبر کو ملک میں مختصر مارشل لاء لگانے پر فرد جرم عائد کر دی گئی تھی۔ اینٹی کرپشن نے ان پرفردِ جُرم عائد کرنے کی سفارت کی تھی۔

    سابق صدر نے اپوزیشن جماعتوں اور عوام کے شدید ردعمل کے باعث کچھ گھنٹوں بعد ہی مارشل لاء کا فیصلہ واپس لے لیا تھا۔

    جنوبی کوریا میں جنگل کی آگ 27 جانیں نگل گئی

    تحقیقاتی اداروں نے سابق صدر کے خلاف بغاوت اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی تحقیقات شروع کر رکھی تھیں اور سابق صدر کو چند روز قبل حراست میں بھی لے لیا تھا۔

  • امریکا : ٹرمپ کی مدمقابل کملا ہیرس کی مقبولیت میں حیران کن اضافہ

    امریکا : ٹرمپ کی مدمقابل کملا ہیرس کی مقبولیت میں حیران کن اضافہ

    امریکا کے صدارتی الیکشن کی انتخابی مہم میں ہر گزرتے دن کے ساتھ حالات ڈرامائی موڑ اختیار کرتے جارہے ہیں، کملاہیرس کی مقبولیت میں اضافہ دیکھا جارہا ہے۔

    پہلے عام تاثر یہ تھا کہ ری پبلکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اپنی ڈیموکریٹ حریف کملاہیرس کو باآسانی ہرا کر کرسی صدارت سنبھال لیں گے تاہم اب صورتحال تبدیل ہوتی دکھائی دے رہی ہے۔

    شکاگو میں آج ڈیموکریٹک نیشنل کنونشن کا دوسرا روز ہے جس میں ڈیموکریٹ کی صدارتی امیدوار کملاہیرس کی مقبولیت میں اضافہ ریکارڈ کیا جارہا ہے۔

    جاری کنونشن میں آج کا موضوع ’امریکا کا جرات مندانہ مستقبل‘ رکھا گیا ہے، امریکا کے سابق صدر بارک اوباما آج اپنے خطاب میں کملا ہیرس کی حمایت کا باضابطہ اعلان کرینگے۔

    اس کے علاوہ کنونشن سے مشعل اوباما، برنی سینڈرز اور چک شومر سمیت دیگر رہنما بھی خطاب کرینگے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق کملاہیرس کی ٹرمپ کے مقابلے میں مقبولیت میں3پوائنٹس اضافہ دیکھا گیا ہے، گزشتہ روز اپنے خطاب میں صدر جوبائیڈن نے ٹرمپ کو ایک ہارا ہوا شخص قرار دیا تھا۔

  • کورونا میں مبتلا بائیڈن صدارتی انتخاب لڑنے کیلئے بضد

    کورونا میں مبتلا بائیڈن صدارتی انتخاب لڑنے کیلئے بضد

    واشنگٹن: امریکی صدر بائیڈن صدارتی انتخاب لڑنے کیلئے بضد ہوگئے، پارٹی اتحاد کیلئے اپیل کردی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر بائیڈن کورونا میں مبتلا ہونے کے باوجود الیکشن لڑنے کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں، انہوں نے کہا ہے کہ صدارتی الیکشن کیلئے ڈیموکریٹ پارٹی متحد ہو جائے۔

    صدارتی الیکشن ٹیم کا کہنا ہے کہ بائیڈن آئندہ ہفتے سے دوبارہ مہم کا آغاز کرینگے جبکہ صدر بائیڈن سے ناخوش ڈیموکریٹ ارکان کانگریس کی تعداد 35 ہوگئی ہے۔

    ڈیموکریٹ سروے رپورٹ کے مطابق کملا ہیرس امریکی صدر بائیڈن سے بہتر امیدوار ہیں۔

    اس سے قبل سابق امریکی صدر اوباما اور امریکا کی سابق اسپیکر نینسی پلوسی نے بھی امریکی صدر جو بائیڈن کو آئینہ دکھا دیا۔

    امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق سابق امریکی صدر براک اوباما اور سابق اسپیکر نینسی نے جوبائیڈن سے صدارتی الیکشن کے حوالے سے بات چیت کی اور انہیں مشورہ دیا کہ وہ الیکشن نہیں جیت سکتے، وقت کم ہے اس لیے وہ فیصلے کا اعلان کریں۔

    بنگلہ دیش میں کرفیو نافذ، فوج طلب کرلی گئی

    امریکی میڈیا کے مطابق دونوں نے صدر بائیڈن کو مقبولیت میں کمی کے سروے رپورٹس سے بھی آگاہ کردیا، اور عوامی سروے کے بارے میں بتایا کہ اکثریت سمجھتی ہے کہ آپ ٹرمپ کو شکست نہیں دے سکتے۔

  • ایران میں صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ مکمل، ووٹوں کی گنتی جاری

    ایران میں صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ مکمل، ووٹوں کی گنتی جاری

    تہران: ایران میں صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ مکمل ہو گئی، ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران میں صدارتی انتخابات کے لیے پولنگ کا عمل پُرامن طریقے سے مکمل ہو گیا ہے، اور ووٹوں کی گنتی جاری ہے، ابتدائی نتائج میں مسعود پزیشکیان کو برتری حاصل ہوئی ہے۔

    پولنگ گزشتہ روز صبح 8 بجے شروع ہوئی، جس میں رات 12 بجے تک توسیع کی گئی تھی، صدارتی انتخابات میں ایرانی شہریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

    نتائج کا اعلان کل کیا جائے گا، صدارت کے لیے سعید جلیلی، محمد باقر، مسعود پزیشکیان اور مصطفیٰ پور محمدی مدِ مقابل ہیں، سابق ایرانی صدر ابراہیم رئیسی کی حادثاتی موت کے باعث ایران میں قبل از وقت انتخابات منعقد کیے گئے ہیں۔

    ایران کی سرکاری میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ 14 ملین سے زیادہ ووٹوں کی گنتی کر لی گئی ہے، جس میں پزیشکیان نے 5.9 ملین جب کہ جلیلی نے 5.5 ملین ووٹ حاصل کیے ہیں، محمد باقر کو 1.89 ملین ووٹ، جب کہ مصطفیٰ پور محمدی کو 111,900 سے زیادہ ووٹ ملے ہیں۔

  • 2012 سے مسلسل صدر رہنے والے ولادیمیر پیوٹن کا اہم اعلان

    2012 سے مسلسل صدر رہنے والے ولادیمیر پیوٹن کا اہم اعلان

    ماسکو: روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے اگلی مدت کے لیے بھی صدارتی الیکشن لڑنے کا اعلان کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ولادیمیر پیوٹن نے اگلے برس صدارتی انتخابات لڑنے کا اعلان کر دیا ہے، وہ پہلے ہی آئینی اصلاحات کے باعث 2012 سے مسلسل روسی صدر ہیں۔

    پیوٹن کے عہدِ صدارت کی مدت اگلے برس مکمل ہو رہی ہے اور آئندہ الیکشن میں کامیابی کی صورت میں یہ ان کا لگاتار تیسرا اور مجموعی طور چھٹا دورِ صدارت ہوگا۔

    پیوٹن 2000 سے 2008 تک روس کے صدر رہے، پھر 2008 میں صدارتی مدت پوری ہونے کے بعد اگلے 4 سال کے لیے ملک کے وزیر اعظم بن گئے۔ پیوٹن 2012 تک وزیر اعظم رہے اور پھر مدت پوری ہونے پر دوبارہ صدر بن گئے۔

    روس میں مارچ 2024 میں صدارتی انتخابات منعقد ہوں گے

    2012 میں صدر بنتے ہی پیوٹن نے آئین تبدیل کر کے صدر کے عہدے کی مدت کو 12 سال کر دیا جو 6,6 سال کے دو حصوں پر مشتمل تھا، یہ مدتِ صدارت بھی اب 2024 میں ختم ہو رہی ہے۔

    اگلے برس مارچ میں روسی صدارتی انتخابات منعقد کیے جائیں گے، اگر صدر پیوٹن پھر سے صدر بن جاتے ہیں تو وہ کم سے کم 2030 اور زیادہ سے زیادہ 2036 تک صدر رہ سکتے ہیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے اپنے ان کیخلاف ہوگئے، ووٹ نہ دینے کا اعلان

    ڈونلڈ ٹرمپ کے اپنے ان کیخلاف ہوگئے، ووٹ نہ دینے کا اعلان

    واشنگٹن : امریکا کی حکمران جماعت ری پبلکن پارٹی کے اہم رہنما امریکی صدر کے مخالف ہوگئے، سابق صدر بش نے آئندہ الیکشن میں ٹرمپ کی حمایت کا نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اپنی متنازع پالیسیوں کے باعث اپنی ہی جماعت میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے۔

    ری پبلکن سینیٹر مٹ رومنی نے واشنگٹن میں نسل پرستی کیخلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں شرکت کی، اس حوالے سے امریکی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ حکمران جماعت ری پبلکن پارٹی کے کئی اہم رہنما ٹرمپ کے خلاف ہوگئے ہیں، سابق صدر بش نے بھی آئندہ الیکشن میں ٹرمپ کی حمایت کا نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    اس کے علاوہ امریکا میں پولیس کے ہاتھوں  سیاہ فام جارج فلائیڈ کی ہلاکت اور نسل پرستی کیخلاف ہونے والے احتجاجی مظاہرے میں شریک ہونے والے سابق امریکی وزیرخارجہ کولن پاول نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بجائے ڈیموکریٹک پارٹی کے امیدوار جوبائیڈن کو ووٹ دینے کا اعلان کردیا۔

    ری پبلکن پارٹی کے سینیٹر مٹ رومنی نے  حالیہ واقعات میں صدر ٹرمپ کی پالیسیوں پر پر کڑی تنقید کی، انہوں نے آئندہ صدارتی الیکشن میں ٹرمپ کو ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    واضح رہے کہ رواں برس نومبر میں امریکا میں صدارتی الیکشن کا انعقاد ہوگا، صدر ٹرمپ کو الیکشن میں مضبوط امیدوار سابق نائب صدر جو بائیڈن کا سامنا ہوگا، سابق نائب امریکی صدر جو بائیدن نے کہا ہے کہ پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار بننے کے لیے انہیں ڈیموکریٹک پارٹی کے مطلوبہ ووٹ حاصل ہو گئے ہیں۔

  • آئندہ ہفتے صدارتی الیکشن میں شرکت کا باقاعدہ اعلان کروں گی، ہندو ایم پی تلسی گبّارڈ

    آئندہ ہفتے صدارتی الیکشن میں شرکت کا باقاعدہ اعلان کروں گی، ہندو ایم پی تلسی گبّارڈ

    واشنگٹن : بھارتی نژاد امریکی خاتون ڈیموکریٹ تلسی گبّارڈ نے کہا ہے کہ آئندہ ہفتے 2020 میں منعقد ہونے والے امریکی انتخابات میں شرکت کا باقاعدہ اعلان کروں گی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست ہوائی سے رکن پارلیمنٹ منتخب ہونے والی ڈیموکریٹ تلسی گبّارڈ پہلی ہندو خاتون ہیں جنہوں نے صدارتی انتخابات میں حصّہ لینے کا ارادہ ظاہر کیا ہے جس کے باعث انہیں دنیا بھر میں تیزی سے پذیرائی مل رہی ہیں۔

    امریکی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے 37 سال ڈیموکریٹ تلسی گبّارڈ اپنی منصوبہ بندی عوام کو بتائی۔

    تلسی گبّارڈ نے جمعے کے روز میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ’صدارتی انتخابات میں حصّہ لینے کی کئی وجوہات ہیں، امریکی شہری متعدد مسائل اور چیلنجز کا سامنا کررہے ہیں اور میں ان مدد کرکے مسائل کو حل کرنا چاہتی ہوں۔

    ہندو ایم پی کا کہنا تھا کہ امریکا میں صحت، جرائم سے متعلق قانونی اصلاحات اور ماحولیاتی تبدیلی اہم مسئلے ہیں، جبکہ ایک سب سے اہم مسئلہ اور ہے وہ امن اور جنگ کا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ گبّارڈ امریکی مسلح افواج کی سابق اہلکار ہیں جو عراق جنگ میں شرکت کرچکی ہیں اور حالیہ دنوں امریکی پارلیمنٹ کی کمیٹی برائے خارجہ امور میں خدمات انجام دے رہی ہیں اور پہلی امریکی ساموئن اور کانگریس کی پہلی ہندو خاتون رکن ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اگر تلسی گبّارڈ امریکی صدارتی الیکشن میں حصّہ لیتی ہیں تو وہ امریکی تاریخ میں صدارتی انتخابات میں شرکت کرنے والی پہلی ہندو خاتون ایم پی بن جائیں گی۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ بھارتی نژاد ہندو سیاست دان کو سنہ 2020 میں صدارتی انتخابات میں حصّہ لینے قبل ڈیموکریٹ امیدواروں کو پارٹی الیکشن میں شکست دینی ہوگی، جو صدارتی الیکیشن سے پہلے ہوں گے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ تلسی اس سلسلے میں گذشتہ کچھ ہفتوں سے ڈیموکریٹ پارٹی کے سربراہوں سے گفتگو کررہی ہیں اور امریکا میں مقیم بھارتیوں سے رابطہ کررہی ہیں تاکہ ان کا ردعمل جان سکیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ 2020 میں منعقد ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات میں تلسی گبّارڈ کے علاوہ، سینیٹر الیزبتھ وارین، سابق صدر باراک اوبامہ کے کابینہ ممبر جولیئن کاسٹرو، سابق نائب صدر جوئی بیڈن اور سینیٹر بیرنی سینڈر حصّہ لے ہیں۔

  • عارف علوی صدر مملکت منتخب، حتمی و سرکاری نتیجہ جاری

    عارف علوی صدر مملکت منتخب، حتمی و سرکاری نتیجہ جاری

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے صدارتی انتخابات کے حتمی اور سرکاری نتائج جاری کردیے۔ پاکستان تحریک انصاف کے عارف علوی 352 الیکٹورل ووٹ لے کر صدر مملکت منتخب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن نے باضابطہ طور پر صدارتی انتخاب کا حتمی و سرکاری نتیجہ جاری کردیا۔

    اس سے قبل کمیشن میں جاری اجلاس میں مجموعی نتائج کی تیاری کی گئی۔ چیف الیکشن کمشنر نے بطور ریٹرننگ افسر فارم 7 پر نتائج مرتب کیے۔ ان کی نگرانی میں پولنگ بیگز کھولے گئے تھے۔

    اس موقع پر صدارتی امیدواروں کے نمائندے بھی الیکشن کمیشن میں موجود تھے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے عارف علوی 352 ووٹ لے کر فتحیاب قرار پائے۔

    مولانا فضل الرحمٰن 184 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر اور اعتزاز احسن 124 ووٹ لے کر تیسرے نمبر پر رہے۔

    الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ صدارتی انتخاب میں 1110 ارکان نے حق رائے دہی استعمال کیا۔ انتخاب میں 28 ووٹ مسترد ہوئے جبکہ انتخاب میں ڈالے گئے درست ووٹوں کی تعداد 1082 ہے۔

    خیال رہے کہ ملک کے تیرہویں صدر کے لیے انتخاب کا انعقاد کل ہوا جس میں سینیٹ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے ارکان نے خفیہ رائے شماری کی۔

    صدارتی امیدواروں میں پاکستان تحریک انصاف کے عارف علوی، پیپلز پارٹی کے اعتزاز احسن اور بقیہ اپوزیشن جماعتوں کے مشترکہ امیدوار مولانا فضل الرحمٰن تھے۔

    ووٹنگ کے بعد نتائج کے مطابق تحریک انصاف کے عارف علوی فتحیاب ہو کر نئے صدر پاکستان بن گئے۔

    انہیں کاسٹ کیے گئے مجموعی 1 ہزار 82 ووٹ میں 352 ووٹ ملے، مولانا فضل الرحمٰن نے 184 اور اعتزاز احسن نے 124 ووٹ حاصل کیے۔

  • صدارتی انتخاب 2018: عارف علوی تیرہویں صدر پاکستان منتخب ہوگئے

    صدارتی انتخاب 2018: عارف علوی تیرہویں صدر پاکستان منتخب ہوگئے

    اسلام آباد: غیرسرکاری غیر حتمی نتائج کے مطابق پی ٹی آئی کے نامزد صدارتی امیدوار عارف علوی تیرہویں صدر پاکستان منتخب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے 13 ویں صدار تی انتخاب کے بعد چھ ایوانوں کے نتائج سامنے آگئے ہیں، عارف علوی نے صدارتی انتخاب جیت لیا۔

    انتخاب میں  وفاقی پارلیمان اور صوبائی اسمبلیوں میں اراکین نے خفیہ رائے شماری کے تحت ووٹ کاسٹ کیا۔ وزیر اعظم عمران خان بھی قومی اسمبلی پہنچے اور اپنا ووٹ کاسٹ کیا۔

    قومی اسمبلی اور سینیٹ کے نتائج

    صدارتی انتخاب کے بعد قومی اسمبلی اور سینیٹ کےنتائج کا اعلان کر دیا گیا، عارف علوی  212 ووٹز لے کر پہلے نمبر پر رہے۔

    مسلم لیگ ن کے نامزد امیدوار فضل الرحمان کو131ووٹ ملے ہیں، پیپلزپارٹی کے اعتزازاحسن 81 ووٹ حاصل کر سکے۔ قومی اسمبلی وسینیٹ میں424ووٹ کاسٹ اور6ووٹ مستردہوئے۔

    صوبائی اسمبلیوں کے نتائج

    صدارتی انتخاب میں پولنگ کے نتائج کچھ یوں رہے:

    بلوچستان اسمبلی سے تحریک انصاف کے امیدوار عارف علوی کو 45 ووٹ ملے، جبکہ فضل الرحمٰن کو 15 ووٹ ملے۔

    سندھ اسمبلی میں عارف علوی کو 56 اور اعتزاز احسن کو 100 ووٹ ملے۔ مولانا فضل الرحمٰن کو صرف ایک ووٹ ملا۔ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن کے 6 ارکان نے اعتزاز احسن کو ووٹ دیا۔

    خیبر پختونخواہ اسمبلی کے نتائج کا اعلان بھی کردیا گیا۔ خیبر پختونخواہ سے عارف علوی کو 78 اور مولانا فضل الرحمٰن کو 34 ووٹ ملے۔

    خیبر پختونخواہ اسمبلی سے اعتزاز احسن کو 5 ووٹ ملے۔ 2 ووٹ مسترد بھی ہوئے۔

    پنجاب اسمبلی کےنتائج آخر میں سامنے آئے۔  عارف علوی کو پنجاب اسمبلی سے 186ووٹ ملے ، فضل الرحمان کو 141، جب کہ اعتزاز احسن کو 6  ووٹ ملے، جب کہ 18ووٹ مسترد ہوئے۔


    صدارتی انتخاب کے لیے 10 بجے پولنگ کا آغاز ہوا جو سہ پہر 4 بجے تک جاری رہا۔ ووٹنگ کے لیے اراکین کو قومی اسمبلی کا کارڈ ساتھ لانا لازمی قرار دیا گیا۔

    صدر کے انتخاب کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے عارف علوی، پاکستان پیپلزپارٹی کے اعتزاز احسن اور مسلم لیگ ن سمیت دیگراپوزیشن جماعتوں کی جانب سے مولانا فضل الرحمان صدارتی امیدوار تھے۔

    انتخاب میں ریٹرننگ افسر کی ذمہ داری چیف الیکشن کمشنر نبھا رہے تھے، جبکہ چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان اور سینیٹ وقومی اسمبلی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس نے پریزائیڈنگ افسر کی ذمہ داری سرانجام دیے۔

    پولنگ کا عمل مکمل ہونے پر پزیزائیڈنگ افسران نے پول ووٹ کی تفصیلات کا اعلان کیا۔  حتمی نتیجے کا چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا کریں گے۔

    عارف علوی نے مجموعی طور پر 353،مولانا فضل الرحمان 185 جب کہ اعتزاز احسن نے مجموعی طور پر 124 ووٹز حاصل کیے۔

    صدارتی انتخاب کا طریقہ کار

    مملکت خداداد پاکستان میں صدارتی انتخاب کا الیکٹورل کالج پارلیمنٹ یعنی قومی اسمبلی اور سینیٹ کے علاوہ چاروں صوبائی اسمبلیوں کے کل 11 سو 70 ارکان پر مشتمل ہوتا ہے لیکن ان میں سے ہر رکن کا ایک ووٹ شمار نہیں کیا جاتا۔

    آئین میں درج طریقہ کار کے مطابق صدارتی انتخاب کے لیے سب سے چھوٹی اسمبلی یعنی بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی مناسبت سے ہر صوبائی اسمبلی کے پینسٹھ ووٹ شمار ہوتے ہیں جبکہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے ہر رکن کا ایک ووٹ گنا جائے گا۔

    اس طرح مجموعی ووٹوں کی تعداد 702 بنتی ہے۔ ان میں سے اکثریتی ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار ملک کا صدر منتخب ہو گا۔ نئے صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ قومی اسمبلی، سینٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہوگی۔

    اسلام آباد کے پارلیمنٹ ہاؤس میں پریزائیڈنگ افسر چیف الیکشن کمشنر جبکہ چاروں صوبائی اسمبلیوں کے پریزائیڈنگ افسران متعلقہ صوبے کے ہائی کورٹ کے چیف جسٹسز ہوں گے۔

    آئین میں درج طریقے کے مطابق پریزائڈنگ افسر ہر رکن کو اس کی متعلقہ اسمبلی ہال کے اندر ایک بیلٹ پیپر فراہم کرے گا جس میں صدارتی امیدواروں کے نام چھپے ہوں گے۔

    ہر رکن خفیہ طریقے سے اپنے پسندیدہ امیدوار کے نام کے سامنے نشان لگا کر اس کے حق میں اپنا ووٹ دے گا۔ یہ بیلٹ پیپر پریزائڈنگ افسر کے سامنے پڑے ہوئے بیلٹ بکس میں ڈالا جائے گا۔

    پولنگ کا مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد ہر پریزائڈنگ افسر انتخاب لڑنے والے امیدواروں یا ان کے نمائندوں کے سامنے بیلٹ بکس کھولے گا اور اس میں موجود ووٹ ان افراد کے سامنے گنے جائیں گے۔ ووٹوں کی اس گنتی سے چیف الیکشن کمشنر کو آگاہ کیا جائے گا۔

    کون ہوگا ایوانِ صدر کا اگلا مکین؟

    چیف الیکشن کمشنر چاروں صوبائی اسمبلیوں، سینیٹ اور قومی اسمبلی کے ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد انہیں اکٹھا کریں گے اور زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے شخص کو ملک کا منتخب صدرقرار دیں گے۔

    اگر دو یا زیادہ امیدوار ایک جتنے ووٹ حاصل کریں تو فیصلہ قرعہ اندازی کے ذریعے ہوگا۔

    چیف الیکشن کمشنر گنتی مکمل ہونے کے بعد منتخب امیدوار کے نام کا اسی وقت قومی اسمبلی میں اعلان کریں گے اور اس سے وفاقی حکومت کو بھی آگاہ کریں گے جو ان نتائج کا سرکاری اعلان کرے گی۔ نو منتخب صدر سے ملک کے چیف جسٹس آئین کے مطابق حلف لیں گے۔

    واضح رہے کہ ملک کے 12 ویں صدرممنون حسین کے عہدے کی میعاد رواں ماہ 9 ستمبر کو ختم ہو رہی ہے۔

  • عارف علوی کی کامیابی کا سہرا آصف زرداری کے سرجائے گا،سعد رفیق

    عارف علوی کی کامیابی کا سہرا آصف زرداری کے سرجائے گا،سعد رفیق

    لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ عارف علوی کامیاب ہوئے تو اس کا سہرا آصف زرداری کے سرجائے گا، پیپلزپارٹی مضبوط اپوزیشن کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے صدارتی انتخاب کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا پیپلزپارٹی بڑی سیاسی جماعت ہے، میں ان کی اندرونی سیاست پر بات نہیں کرنا چاہتا، پی پی مضبوط اپوزیشن کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔

    سعدرفیق کا مزید کہنا تھا عارف علوی کامیاب ہوئے تو اس کا سہرا آصف زرداری کے سرجائے گا۔

    اس سے قبل رہنما رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کا کردار حکومت کے سہولت کار کا ہے اور پیپلز پارٹی آئندہ ایسا ہی کردار ادا کرتی رہے گی۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ اعتزاز احسن کا نام دینا جمہوری اصولوں کی خلاف ورزی تھی ، تقاضا تھا تمام جماعتیں بیٹھ کر امیداور کا فیصلہ کرتیں ، آج واضح ہوجائے گا اپوزیشن کون ہے، اپوزیشن وہی ہے جو آج مولانافضل الرحمان کو سپورٹ کررہی ہے۔

    یاد رہے متفقہ صدارتی امیدوار کے معاملے میں اپوزیشن کے درمیان آخری وقت تک ڈیڈلاک برقرار رہا، آصف زرداری نے پیپلزپارٹی کے امیدار اعتزاز احسن کو دستبردار کرانے سے انکار کر دیا تھا جبکہ مسلم لیگ ن مولانا فضل الرحمان کے نام پر ڈٹ گئی تھی، جس کے بعد پی ٹی آئی کے عارف علوی کے صدر بننے کا امکانات روشن ہوگئے۔

    خیال رہے ملک کے 13ویں صدر کے انتخاب کے لیے پولنگ کا آغاز ہوگیا ہے، ملک کی قومی، چاروں صوبائی اسمبلیوں اور سینیٹ میں صدارتی انتخاب کے سلسلے میں ووٹ ڈالے جائیں گے۔

    پولنگ صبح دس بجے سے شام چار بجے تک جاری رہے گی۔

    صدارتی الیکشن کے سلسلے میں سینیٹ سمیت قومی اور صوبائی اسمبلیوں کو پولنگ اسٹیشنز میں تبدیل کردیا گیا ہے۔ پولنگ میں 1121 ارکان پارلیمان حصہ لیں گے۔