Tag: presidential election

  • نواز شریف اوران کی بیٹی سیاسی قیدی ہیں،  احسن اقبال

    نواز شریف اوران کی بیٹی سیاسی قیدی ہیں، احسن اقبال

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور ان کی بیٹی سیاسی قیدی ہیں ، ہم حکومت کو 100دن کا پلان مکمل کرنے کا پورا موقع دیں گے جبکہ رانا ثنااللہ نے کہا کہ اپوزیشن وہی ہے جو آج مولانافضل الرحمان کو سپورٹ کررہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے رہنما احسن اقبال نے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف عدالتی اور قانونی عمل کا سامنا کر رہے ہیں ، ہائی کورٹ میں ہونے والے ٹرائل کو پوری قوم نے دیکھ لیا، عدالت نےپوچھا کرپشن کہاں ہورہی  ہے تونیب جواب دینےسےقاصر رہی ہے۔

    احسن اقبال کا کہنا تھا کہ نواز شریف اور ان کی بیٹی سیاسی قیدی ہیں ، ہم حکومت کو100دن کا پلان مکمل کرنے کاپورا موقع دیں گے ، انہوں نے جو پانی سے گاڑی چلانی ہے چلا کر دکھائیں۔

    دوسری جانب ن لیگی رہنما رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کا کردار حکومت کے سہولت کار کا ہے اور پیپلز پارٹی آئندہ ایسا ہی کردار ادا کرتی رہے گی۔

    اپوزیشن وہی ہے جو آج مولانافضل الرحمان کو سپورٹ کررہی ہے،راناثنااللہ 

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ اعتزاز احسن کا نام دینا جمہوری اصولوں کی خلاف ورزی تھی ، تقاضا تھا تمام جماعتیں بیٹھ کر امیداور کا فیصلہ کرتیں ، آج واضح ہوجائے گا اپوزیشن کون ہے، اپوزیشن وہی ہے جو آج مولانافضل الرحمان کو سپورٹ کررہی ہے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما رانا تنویر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے پیپلزپارٹی اور آصف زرداری سے اچھا تعلق رہا ہے، ہماراخیال تھا کہ آصف زرداری مولانا فضل الرحمان کے نام پر اتفاق کرلیں گے لیکن انہوں نے کوئی توجہ نہیں دی۔

    مرتضیٰ جاوید کا کہنا تھا مولانا فضل الرحمان کے امیدوار بننے میں سمجھنے والوں کے لیے سوالیہ نشان ہے جبکہ ریاض پیرزادہ نے کہا لیڈرشپ کے ذاتی اختلافات کی وجہ سے خرابی پیدا ہوئی۔

  • پاکستان کے تیرہویں صدرمملکت کا انتخاب آج ہوگا

    پاکستان کے تیرہویں صدرمملکت کا انتخاب آج ہوگا

    اسلام آباد:  پاکستان کے  تیرہویں صدر کا انتخاب  آج چار ستمبر کو ہوگا ، الیکشن کمیشن آف پاکستان نے انتخابات کے لیے انتظامات مکمل کرلیے۔

    تفصیلات کے مطابق آج ہونے والے صدارتی انتخاب کے لیے تحریک انصاف کے عارف علوی ، پیپلز پارٹی کی جانب سے اعتزاز احسن اور مسلم لیگ ن سمیت متحدہ اپوزیشن کی جانب سے مولانا فضل الرحمن میدان  میں ہیں۔

    صدارتی انتخاب کے لیے کاغذات 27 اگست کو جمع کروائے  گئے جن کی جانچ پڑتال 29 اگست کو  مکمل کرکے تیس اگست کو امیدواروں کی حتمی فہرست شائع کی گئی۔

    صدارتی انتخاب کے لیے 5 پولنگ اسٹیشنز بنائیں گئے ہیں۔ صوبائی اسمبلیوں اور پارلیمنٹ کی عمارت کو پولنگ اسٹیشن کا درجہ دیا جائے گا۔ الیکشن کمیشن نے اسلام آباد اورچاروں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس کو پریزائیڈنگ افسران مقرر کیا گیا ہے۔

    صدارتی انتخاب کے لیے پریزائیڈنگ افسران اور عملے کی تقرری بھی کردی گئی جبکہ عملے اور پریزائیڈنگ افسران کو انتخاب کا طریقہ کار بتا دیا گیا۔ الیکشن کمیشن کےمطابق صدارتی انتخاب کے لیے ایک ہزار بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں۔


    صدارتی انتخاب کا طریقہ کار

    مملکت خداداد پاکستان میں صدارتی انتخاب کا الیکٹورل کالج پارلیمنٹ یعنی قومی اسمبلی اور سینیٹ کے علاوہ چاروں صوبائی اسمبلیوں کے کل 11 سو 70 ارکان پر مشتمل ہوتا ہے لیکن ان میں سے ہر رکن کا ایک ووٹ شمار نہیں کیا جاتا۔

    آئین میں درج طریقہ کار کے مطابق صدارتی انتخاب کے لیے سب سے چھوٹی اسمبلی یعنی بلوچستان کی صوبائی اسمبلی کی مناسبت سے ہر صوبائی اسمبلی کے پینسٹھ ووٹ شمار ہوتے ہیں جبکہ سینیٹ اور قومی اسمبلی کے ہر رکن کا ایک ووٹ گنا جائے گا۔

    اس طرح مجموعی ووٹوں کی تعداد 702 بنتی ہے۔ ان میں سے اکثریتی ووٹ حاصل کرنے والا امیدوار ملک کا صدر منتخب ہو گا۔ نئے صدر کے انتخاب کے لیے ووٹنگ قومی اسمبلی، سینٹ اور چاروں صوبائی اسمبلیوں میں ہوگی۔

    اسلام آباد کے پارلیمنٹ ہاؤس میں پریزائیڈنگ افسر چیف الیکشن کمشنر جبکہ چاروں صوبائی اسمبلیوں کے پریزائیڈنگ افسران متعلقہ صوبے کے ہائی کورٹ کے چیف جسٹسز ہوں گے۔

    آئین میں درج طریقے کے مطابق پریزائڈنگ افسر ہر رکن کو اس کی متعلقہ اسمبلی ہال کے اندر ایک بیلٹ پیپر فراہم کرے گا جس میں صدارتی امیدواروں کے نام چھپے ہوں گے۔

    ہر رکن خفیہ طریقے سے اپنے پسندیدہ امیدوار کے نام کے سامنے نشان لگا کر اس کے حق میں اپنا ووٹ دے گا۔ یہ بیلٹ پیپر پریزائڈنگ افسر کے سامنے پڑے ہوئے بیلٹ بکس میں ڈالا جائے گا۔

    پولنگ کا مقررہ وقت ختم ہونے کے بعد ہر پریزائڈنگ افسر انتخاب لڑنے والے امیدواروں یا ان کے نمائندوں کے سامنے بیلٹ بکس کھولے گا اور اس میں موجود ووٹ ان افراد کے سامنے گنے جائیں گے۔ ووٹوں کی اس گنتی سے چیف الیکشن کمشنر کو آگاہ کیا جائے گا۔

    چیف الیکشن کمشنر چاروں صوبائی اسمبلیوں، سینیٹ اور قومی اسمبلی کے ووٹوں کی گنتی مکمل ہونے کے بعد انہیں اکٹھا کریں گے اور زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے شخص کو  ملک کا منتخب صدرقرار دیں گے۔

    اگر دو یا زیادہ امیدوار ایک جتنے ووٹ حاصل کریں تو فیصلہ قرعہ اندازی کے ذریعے ہوگا۔

    چیف الیکشن کمشنر گنتی مکمل ہونے کے بعد منتخب امیدوار کے نام کا اسی وقت قومی اسمبلی میں اعلان کریں گے اور اس سے وفاقی حکومت کو بھی آگاہ کریں گے جو ان نتائج کا سرکاری اعلان کرے گی۔ نو منتخب صدر سے ملک کے چیف جسٹس آئین کے مطابق حلف لیں گے۔

  • صدارتی انتخاب: تمام انتظامات مکمل، پولنگ کل صبح 10 بجے

    صدارتی انتخاب: تمام انتظامات مکمل، پولنگ کل صبح 10 بجے

    اسلام آباد: ملک میں کل ہونے والے صدارتی انتخاب کے لیے الیکشن کمیشن نے تمام تر انتظامات مکمل کرلیے۔ پولنگ کل صبح 10 بجے سے شروع ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق ملک کے نئے صدر کا انتخاب کل 4 ستمبر کو ہورہا ہے جس کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں۔ پارلیمنٹ ہاؤس اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے ہالز کا کنٹرول سنبھال لیا گیا۔

    پولنگ کل صبح 10 بجے شروع ہوگی، انتخاب خفیہ رائے شماری کے تحت ہوگا۔ الیکٹورل کالج سینیٹ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں پر مشتمل ہے۔

    اگر دو امیدواروں کے درمیان مقابلہ ہوا تو فتح کے لیے 706 میں سے 354 ووٹ درکار ہوں گے۔ پارلیمنٹ میں ریٹرننگ افسر کے فرائض چیف الیکشن کمشنر انجام دیں گے۔

    پریزائیڈنگ افسر کے فرائض چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ انجام دیں گے۔ صوبائی اسمبلیوں میں صوبائی چیف جسٹس صاحبان پریزائیڈنگ افسران ہوں گے۔

    بیلٹ پیپر پر پہلے پیپلز پارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن، پھر تحریک انصاف کے عارف علوی اور تیسرے نمبر پر بقیہ اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار فضل الرحمٰن کا نام موجود ہے۔

    پولنگ کے دوران ووٹر کے موبائل پولنگ بوتھ لے جانے پر پابندی جبکہ ووٹ دکھا کر ڈالنا بھی جرم ہوگا۔

    شام 4 بجے پولنگ ختم ہونے پر پی او گنتی کے بعد نتیجے کا اعلان کریں گے۔ تمام ووٹوں کو جمع کر کے نتیجے کا سرکاری اعلان چیف الیکشن کمشنر خود کریں گے۔

    خیال رہے کہ صدارتی انتخاب میں 3 امیدوار کھڑے ہورہے ہیں۔ حکومتی پارٹی پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عارف علوی کو نامزد کیا گیا ہے۔

    اپوزیشن میں مشترکہ صدارتی امیدوار کے لیے اختلافات برقرار رہے جس کے بعد پیپلز پارٹی نے اپنا الگ امیدوار اعتزاز احسن کو نامزد کیا ہے جبکہ بقیہ اپوزیشن جماعتوں نے مولانا فضل الرحمٰن کو مشترکہ صدارتی امیدوار نامزد کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: صدارتی انتخاب کا طریقہ کار

  • صدارتی انتخاب کے لئے بیلٹ پپیرز کی چھپائی کی تیاریاں مکمل

    صدارتی انتخاب کے لئے بیلٹ پپیرز کی چھپائی کی تیاریاں مکمل

    اسلام آباد: صدارتی انتخاب کے لئے بیلٹ پپیرز  کی چھپائی کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے ، بیلٹ پپیرز سفید رنگ کےہوں گے،چار ستمبر کو ڈاکٹر عارف علوی، اعتزاز احسن اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان مقابلہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے صدارتی انتخاب کی کے لئے بیلٹ پپیرز چھپائی کی تیاریاں مکمل کرلی گئی ہے، انتخاب کیلئے 850 بیلٹ پیپرزچھاپے جائیں گے، بیلٹ پپیرز سفید رنگ کے ہوں گے۔

    عام انتخابات کی طرح صدارتی انتخاب کے لئے واٹر مارک بیلٹ پپیرز کا استعمال کیا جائے گا،ووٹرز پنسل سے من پسند امیدوار کو ٹک کریں گے۔

    الیکشن کمیشن بیلٹ پیپرز چھپنے کے بعد پولنگ بیگز پریذائیڈنگ افسر کو بھیجے گا، قومی اورچاروں صوبائی اسمبلی کوپولنگ اسٹیشن کادرجہ حاصل ہوگا۔

    خیال رہے ملک کے تیرہویں صدرمملکت کے انتخاب کے لیے پولنگ 4 ستمبرکو ہوگی اور سینیٹ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں پرمشتمل الیکٹورل کالج نئے صدر کا انتخاب کرے گا۔

    صدراتی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک جاری رہے گا۔

    گذشتہ روز الیکشن کمیشن نے صدارتی امیدواروں کی حتمی فہرست جاری کی تھی، جس کے مطابق ڈاکٹر عارف علوی، اعتزاز احسن اور مولانا فضل الرحمان کے درمیان مقابلہ ہوگا۔

    ملک بھر سے بارہ امیدواروں میں سے چار کے کاغذات نامزدگی منظورکیے گئے تھے، مولانا فضل الرحمان کے کورنگ امیدوار امیر مقام صدارتی دستبردار ہوگئے۔

    صدارتی الیکشن کے قواعد کے مطابق کاغذات نامزدگی واپس نہ لینے والے امیدواروں کے نام بیلٹ پیپر پر چھاپے جائیں گے اپوزیشن کی تقسیم سے تحریک انصاف کے نامزد امیدوار ڈاکٹر عارف علوی کی فتح کےامکانات بڑھ گئے ہیں۔

    واضح رہے صدر ممنون حسین کی آئینی مدت 9 ستمبر 2018 کو پوری ہورہی ہے ، صدر کی آئینی مدت پوری ہونے سے 30دن قبل انتخابات کرانے ہوتے ہیں۔

    صدر کا انتخاب

    صدر مملکت کا انتخاب قومی اسمبلی،چاروں صوبائی اسمبلیوں اورسینٹ کےارکان کریں گے، صوبائی اسمبلیوں میں ہائی کورٹس کے چیف جسٹس صاحبان ،سینٹ و قومی اسمبلی میں اسلام آباد ہائی کورٹ کےچیف جسٹس پریزائیڈنگ آفیسر کی ذمہ داری سر انجام دیں گے۔

    خالی نشستیں چھوڑکر قومی اسمبلی، سینٹ اور صوبائی اسمبلیوں کے ممبران کی تعداد سات سوچھے ہے، قومی اسمبلی، سینٹ اور بلوچستان اسمبلی کے ہر ممبر کا ووٹ ایک ووٹ تصور ہوگا۔

    سب سے چھوٹی بلوچستان اسمبلی کے ارکان کی تعداد پینسٹھ ہے، اس تناسب سے دیگر صوبائی اسمبلیوں میں ارکان کے ووٹ کو تقسیم کیا جائے گا، اس فارمولے کے تحت پنجاب کے پانچ اعشاریہ سات ممبران ، سندھ اسمبلی کے دواعشاریہ اٹھاون ممبران اور خیبر پختونخواہ کے ایک اعشاریہ نوممبران اسمبلی کا ایک ووٹ شمار ہوگا۔

    قومی اسمبلی کے 342، سینیٹ کے 104 اور چار صوبائی اسمبلیوں کے 65×4 ارکان کا مجموعہ 706 نکلتا ہے جو کہ الیکٹورل کالج کا مجموعی نمبر ہے۔

  • صدارتی انتخاب: الیکشن کمیشن امیدواروں کی حتمی فہرست آج جاری کرے گا

    صدارتی انتخاب: الیکشن کمیشن امیدواروں کی حتمی فہرست آج جاری کرے گا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان صدارتی انتخاب کے لیے امیدواروں کی حتمی فہرست آج جاری کرے گا، اعتراز احسن، ڈاکٹرعارف علوی، امیر مقام اور مولانا فضل الرحمان میدان میں ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن کے مطابق امیدوار کاغذات نامزدگی آج دوپہر12 بجے تک واپس لے سکیں گے جس کے بعد امیدواروں کی حتمی فہرست اسی دن ایک بجے جاری کی جائے گی۔

    اس سے قبل گزشتہ روز چیف الیکشن کمشنر سردار محمد رضا نے صدارتی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کی تھی جس کے بعد ملک بھر سے جمع کرائے گئے 12 امیدواروں میں سے 4 کے کاغذات نامزدگی منظور کیے گئے تھے۔

    کاغذات نامزدگی منظور، عارف علوی، اعتزاز احسن اور مولانا فضل الرحمٰن مدمقابل

    چیف الیکشن کمشنر نے اعتراز احسن، ڈاکٹرعارف علوی، امیر مقام اور مولانا فضل الرحمان کے کاغذات نامزدگی درست قرار دیے تھے۔

    کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کے موقع پرپیپلزپارٹی کے اعتراز احسن اور تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی پیش ہوئے تھے جبکہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے عبدالغفور حیدری اور احسن اقبال پیش ہوئے تھے۔

    ملک کے 13 ویں صدر کے انتخاب کے لیے پولنگ 4 ستمبرکو ہوگی اور سینیٹ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں پرمشتمل الیکٹورل کالج صدرمملکت کا انتخاب کرے گا۔

    صدراتی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک جاری رہے گا۔

    سینیٹرز اور ارکان قومی اسمبلی پارلیمنٹ ہاؤس میں پولنگ کے عمل میں حصہ لیں گے جبکہ ارکان صوبائی اسمبلی اپنی متعلقہ اسمبلیوں میں قائم پولنگ اسٹیشنز پرپولنگ میں حصہ لیں گے۔

    واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے نامزد امیدوار اعتراز احسن، تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی جبکہ ن لیگ اور دیگر جماعتوں کے نامزد امیدوار جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ہیں۔

  • صدارتی انتخاب: الیکشن کمیشن نے سامان پنجاب اسمبلی پہنچا دیا

    صدارتی انتخاب: الیکشن کمیشن نے سامان پنجاب اسمبلی پہنچا دیا

    لاہور: صدارتی انتخاب کے لیے پنجاب اسمبلی میں تیاریاں شروع ہوگئیں، الیکشن کمیشن نے انتخابی سامان پنجاب اسمبلی میں پہنچا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق صدارتی انتخاب میں پنجاب اسمبلی کے 355 ارکان حقِ رائے دہی استعمال کریں گے، الیکشن کمیشن کی جانب سے ضروری انتخابی سامان اسمبلی میں پہنچا دیا گیا۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق پنجاب میں 5 اعشاریہ 7 کے تناسب سے ایک ووٹ تصور ہوگا، خیال رہے کہ صدارتی انتخاب کے لیے چار امیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی منظور کیے جا چکے ہیں۔

    توقع ہے کہ حکومتی اتحاد کو پنجاب اسمبلی میں 35 جب کہ مسلم لیگ (ن) کو 30 ووٹ ملیں گے، حکومتی اتحاد کی جانب سے کراچی سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی رہنما عارف علوی کو نامزد کیا گیا ہے۔


    یہ بھی پڑھیں:  کاغذات نامزدگی منظور، عارف علوی، اعتزاز احسن اور مولانا فضل الرحمٰن مدمقابل


    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے صدارتی امیدوار عارف علوی، پیپلز پارٹی کے صدارتی امیدوار اعتزاز احسن اور بقیہ اپوزیشن کے مشترکہ امیدوار مولانا فضل الرحمٰن کے کاغذات نامزدگی منظور کرلیے گئے ہیں۔

    خیال رہے کہ صدارتی امیدوار 4 ستمبر کو صدر کے انتخاب میں مد مقابل ہوں گے، 12 میں سے صرف 4 امیدواروں کے کاغذاتِ نامزدگی منظور کیے گئے، چوتھے صدارتی امیدوار امیر مقام ہیں جو بہ طور متبادل امیدوار کھڑے ہیں۔

  • پیپلزپارٹی کے صدارتی امیدوار پراعتراض بے بنیاد ہے: مراد علی شاہ

    پیپلزپارٹی کے صدارتی امیدوار پراعتراض بے بنیاد ہے: مراد علی شاہ

    کراچی:  وزیراعلیٰ‌ سندھ مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے صدارتی امیدوار پراعتراض بے بنیاد ہے.

    تفصیلات کے مطابق مراد علی شاہ نے  میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام نے پیپلزپارٹی کو کامیاب کرایا، اب ہم عوام کی خدمت کریں گے.

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ نیب ٹاسک فورس پرصوبوں کواعتماد میں لایا جائے، نیب کا قانون اینٹی کرپشن جیسا ہونا چاہیے،  آصف زرداری کے خلاف منی لانڈرنگ کا مقدمہ عدالت میں ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی کے صدارتی امیدوارپراعتراض بے بنیاد ہے، وزیراعظم سے ملاقات کے لئے رابطے کیے جارہے ہیں، وفاقی حکومت سے چند معاملوں پرمشترکہ انتظام ہے، ملاقات میں  پانی اور این ایف سی ایوارڈ کے معاملات اٹھائیں گے.


    مزید پڑھیں: صدارتی انتخاب میں عارف علوی کی حمایت کریں گے: وزیر اعلیٰ بلوچستان


    واضح رہے کہ صدارتی انتخاب 4 ستمبر کو ہوگا. پی ٹی آئی کی جانب سے عارف علوی کو نامزد کیا گیا، البتہ اپوزیشن متفقہ امیدوار لانے میں تاحیات ناکام ہے۔

    پیپلزپارٹی نے اعتزاز احسن جب کہ ن لیگ سمیت دیگر اپوزیشن جماعتوں‌ نے مولانا فضل الرحمان کو نامزد کیا ہے.

  • صدارتی انتخاب: الیکشن کمیشن آج کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کرے گا

    صدارتی انتخاب: الیکشن کمیشن آج کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کرے گا

    اسلام آباد : الیکشن کمیشن آف پاکستان صدارتی انتخابات کی دوڑ میں شامل امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق صدارتی امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی اسکروٹنی آج ہوگی، الیکشن کمیشن نے امیدواروں کو آج صبح 10 بجے کمیشن کے سامنے تجویز کنندگان اور تائید کنندگان کے ہمراہ پیش ہونے کی ہدایت کی ہے۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق تجویز کنندگان اور تائید کنندگان کو اپنے اصلی شناختی کارڈ اور سینیٹ اور متعلقہ اسمبلی سے جاری رکنیت کارڈ اپنے ہمراہ لانا ہوں گے۔

    صدارتی انتخاب کی دوڑ میں شامل امیدواروں کے کاغذات نامزدگی کی اسکرونٹی آج کی جائے گی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق امیدوار کاغذات نامزدگی 30 اگست کو دوپہر12 بجے تک واپس لے سکیں گے جس کے بعد امیدواروں کی حتمی فہرست اسی دن ایک بجے جاری کی جائے گی۔

    ملک کے 13 ویں صدر کے انتخاب کے لیے پولنگ 4 ستمبرکو ہوگی اور سینیٹ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں پرمشتمل الیکٹورل کالج صدرمملکت کا انتخاب کرے گا۔

    صدراتی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک جاری رہے گا۔

    سینیٹرز اور ارکان قومی اسمبلی پارلیمنٹ ہاؤس میں پولنگ کے عمل میں حصہ لیں گے جبکہ ارکان صوبائی اسمبلی اپنی متعلقہ اسمبلیوں میں قائم پولنگ اسٹیشنز پرپولنگ میں حصہ لیں گے۔

    واضح رہے کہ پیپلزپارٹی کی جانب سے نامزد امیدوار اعتراز احسن، تحریک انصاف کے ڈاکٹر عارف علوی جبکہ ن لیگ اور دیگر جماعتوں کے نامزد امیدوار جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان ہیں۔

  • اپوزیشن کے 2 امیدوار ہوئے تو فائدہ تحریک انصاف کو ہوگا: اعتزاز احسن

    اپوزیشن کے 2 امیدوار ہوئے تو فائدہ تحریک انصاف کو ہوگا: اعتزاز احسن

    اسلام آباد: پیپلز پارٹی کی جانب سے نامزد صدارتی امیدوار اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ اپوزیشن کے 2 امیدوار ہوئے تو فائدہ تحریک انصاف کو ہوگا۔ ن لیگ کو بھی یہی سمجھانے کی کوشش کی کہ ایک امیدوار ہونا چاہیئے۔

    تفصیلات کے مطابق صدارتی انتخاب کے لیے پیپلز پارٹی کے امیدوار اعتزاز احسن نے کاغذات نامزدگی جمع کروا دیے۔ کاغذات میں میاں رضا ربانی اور راجہ پرویز اشرف اعتزاز احسن کے تجویز کنندہ ہیں۔

    کاغذات جمع کروانے کے بعد اعتزاز احسن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فارم ایک ہی صفحے پر مشتمل ہے۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ مجھے نامزد کرنے کا جو طریقہ کار تھا وہ تھوڑا مختلف تھا، پیپلز پارٹی کی ایک میٹنگ تھی جس میں، میں موجود نہیں تھا۔ اعتراض کیا گیا کہ بغیر مشاورت کے میرا نام دے دیا گیا۔

    مزید پڑھیں: مسلم لیگ ن نے مولانا فضل الرحمٰن کو صدارتی امیدوار نامزد کردیا

    انہوں نے بتایا کہ پارٹی میٹنگ میں میرے نام کی تجویز آل پارٹیز کانفرنس میں دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ پارٹی میٹنگ میں اتفاق رائے پبلک ہوئی جس پر پرویز رشید نے برا مانا۔ جو اعتراض پرویز رشید نے کیا اس کی توقع ہی نہیں تھی۔

    انہوں نے کہا کہ پرویز رشید کے اعتراض کا جواب مسلم لیگی رہنماؤں نے دے دیا، ان کا کہنا ہے پرویز رشید کی رائے ذاتی ہے پارٹی پالیسی نہیں۔

    اعتزاز احسن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی جانب سے صدارتی انتخاب کے لیے نامزد کرنا اعزاز ہے۔ اپوزیشن کے 2 امیدوار ہوئے تو فائدہ تحریک انصاف کو ہوگا۔ ن لیگ کو بھی یہی سمجھانے کی کوشش کی کہ ایک امیدوار ہونا چاہیئے۔

  • صدارتی انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی آج جمع کرائے جائیں گے

    صدارتی انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی آج جمع کرائے جائیں گے

    اسلام آباد : صدارتی انتخابات کے لیے کاغذات نامزدگی آج جمع کرائے جائیں گے، ہائی کورٹ رجسٹرار آفسز میں صدارتی انتخاب کے لیے کاغذات جمع کرائے جاسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صدارتی انتخاب کے لیے الیکشن کمیشن کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق امیدوار کاغذات نامزدگی آج دوپہر 12 بجے تک پریزائیڈنگ افسران کے پاس جمع کراسکتے ہیں۔

    الیکشن کمیشن کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال 29 اگست کو صبح 10 بجے ہوگی۔

    الیکشن کمیشن کے مطابق امیدوار کاغذات نامزدگی 30 اگست کو دوپہر12 بجے تک واپس لے سکیں گے جس کے بعد امیدواروں کی حتمی فہرست اسی دن ایک بجے جاری کی جائے گی۔

    ملک کے 13 ویں صدر کے انتخاب کے لیے پولنگ 4 ستمبرکو ہوگی اور سینیٹ، قومی اسمبلی اور چاروں صوبائی اسمبلیوں پرمشتمل الیکٹورل کالج صدرمملکت کا انتخاب کرے گا۔

    صدراتی انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل صبح 10 بجے سے شام 4 بجے تک جاری رہے گا۔

    سینیٹرز اور ارکان قومی اسمبلی پارلیمنٹ ہاؤس میں پولنگ کے عمل میں حصہ لیں گے جبکہ ارکان صوبائی اسمبلی اپنی متعلقہ اسمبلیوں میں قائم پولنگ اسٹیشنز پرپولنگ میں حصہ لیں گے۔

    واضح رہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار ڈاکٹرعارف علوی آج کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے۔

    پیپلزپارٹی نے صدرکے انتخاب کے لیے اعتراز احسن کو امیدوار نامزد کیا ہے تاہم مسلم لیگ ن کی جانب سے ان کے نام پرتحفظات کا اظہار کیا گیا ہے۔