Tag: press briefing

  • امریکا آئین کی بالا دستی اور جمہوری اصولوں کی حمایت کرتا ہے: محکمہ خارجہ

    امریکا آئین کی بالا دستی اور جمہوری اصولوں کی حمایت کرتا ہے: محکمہ خارجہ

    واشنگٹن: ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ ہم پر لگائے گئے الزامات میں قطعی صداقت نہیں، امریکا آئین کی بالا دستی اور جمہوری اصولوں کی حمایت کرتا ہے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ امریکا آئین کی بالا دستی اور جمہوری اصولوں کو سپورٹ کرتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ لگائے گئے الزامات میں قطعی صداقت نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ یہ اصول صرف پاکستان ہی نہیں دنیا کے دیگر ممالک کے لیے بھی ہے، کسی ایک سیاسی جماعت کو سپورٹ نہیں کرتے۔

    ترجمان کی جانب سے مزید کہا گیا کہ امریکا قانون کی حکمرانی اور اس کے تحت برابری کے اصول کو سپورٹ کرتا ہے۔

  • افغان فوج اور اشرف غنی امریکی توقعات پر پورا نہیں اترے: وائٹ ہاؤس

    افغان فوج اور اشرف غنی امریکی توقعات پر پورا نہیں اترے: وائٹ ہاؤس

    واشنگٹن: ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ قطر کے دارالحکومت دوحا میں امریکی سفارتی دفتر کھولا جا رہا ہے، افغان فوج اور اشرف غنی امریکی توقعات پر پورا نہیں اترے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ترجمان وائٹ ہاؤس جین ساکی نے امریکی صدر جو بائیڈن کے خطاب کے بعد پریس بریفنگ کرتے ہوئے کہا کہ طالبان کی حکومت تسلیم کرنے کی کوئی جلدی نہیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ قطر کے دارالحکومت دوحا میں امریکی سفارتی دفتر کھولا جا رہا ہے، افغانستان سے نکلنے میں امریکیوں کو دوحا سے مدد فراہم کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کو طالبان پر ہر سطح پر سبقت حاصل ہے، افغان فوج اور اشرف غنی امریکی توقعات پر پورا نہیں اترے۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے افغانستان سے فوجی انخلا کے بعد قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کابل سے فوجیوں اور شہریوں کے خطرناک انخلا کا چیلنج پورا کیا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ 30 ہزار افغان فوجیوں کو 20 سال میں تربیت دی، افغان جنگ کے خاتمے کا فیصلہ میں نے کیا، کابل کی سیکیورٹی کے لیے 6 ہزار امریکی فوجیوں کی تعیناتی کی منظوری دی۔

  • طالبان کو اپنی حمایت کے حصول کے لیے وعدے پورے کرنا ہوں گے: امریکی وزیر خارجہ

    طالبان کو اپنی حمایت کے حصول کے لیے وعدے پورے کرنا ہوں گے: امریکی وزیر خارجہ

    واشنگٹن: امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن کا کہنا ہے کہ سو سے 200 کے قریب امریکی اب بھی افغانستان میں موجود ہیں، ویزہ ہولڈر افغانوں کو افغانستان چھوڑنے کی اجازت دی جائے۔ طالبان کو اپنی قانونی حیثیت یا حمایت کے حصول کے لیے اپنے وعدے پورے کرنا ہوں گے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے پریس بریفنگ کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کے خطرے کے سائے میں انخلا کا آپریشن مکمل کیا گیا، افغانستان میں فوجی مشن ختم اور سفارتی مشن شروع ہو چکا ہے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ اس وقت امریکی سفارت کار افغانستان سے جا چکے ہیں، دوحہ میں امریکی سفارت کار طالبان سے رابطہ کریں گے۔ 1 لاکھ 23 ہزار سے زائد افراد کو بحفاظت افغانستان سے منتقل کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ 100 سے 200 کے قریب امریکی اب بھی افغانستان میں موجود ہیں، ہم طالبان سے کہہ رہے ہیں افغان عوام کو آزادی سے انخلا کا موقع دیں، ویزہ ہولڈرز کو افغانستان چھوڑنے کی اجازت دی جائے۔

    امریکی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ افغانستان سے امریکی سفارتی موجودگی ختم کر کے قطر منتقل کردی ہے، خطے میں انسداد دہشت گردی کی صلاحیت برقرار رکھیں گے۔ انخلا میں مدد کرنے والے ممالک کے شکر گزار ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ طالبان کے بجائے دیگر اداروں کے ذریعے افغان عوام تک امداد پہنچائیں گے، افغانستان میں امریکا کا کام جاری ہے۔ افغانستان میں امن برقرار رکھنے پر مسلسل توجہ مرکوز رکھیں گے، افغانستان کے ساتھ امریکی تعلقات کا نیا باب شروع ہوچکا ہے۔ طالبان کو اپنی قانونی حیثیت یا حمایت کے حصول کے لیے اپنے وعدے پورے کرنا ہوں گے۔

  • بھارت جان لے، جنگ مسلط کی تو بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتےہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر

    بھارت جان لے، جنگ مسلط کی تو بھرپور جواب دینے کی صلاحیت رکھتےہیں،ڈی جی آئی ایس پی آر

    راولپنڈی: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ پاکستان جنگ نہیں چاہتا ورنہ بڑے ٹارگٹ کوآسانی سےنشانہ بناسکتا تھا، بھارت کوصرف یہ بتانا تھا ہم کرسکتے ہیں لیکن ذمہ دارریاست ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا آج صبح سےلائن آف کنٹرول پرکچھ مصروفیات چل رہی ہیں، پاک فوج کےپاس جواب دینےکےعلاوہ کوئی چارہ نہیں تھا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا پاک فوج نے فیصلہ کیا کہ جواب کے لیے کوئی ملٹری ٹارگٹ نہیں لیں گے، ٹارگٹ کامقصد تھا کہ حملے کی صورت میں کوئی جانی نقصان نہ ہو، آج صبح پاک فضائیہ نےایل اوسی پرمقبوضہ کشمیر میں6 ٹارگٹ سیٹ کیے، ٹارگٹ لاک کرنے کے بعد ہم نے 6 کھلی جگہوں پراسٹرائیکس کیں۔

    پاک فوج  نے بھارتی پائلٹ کو میڈیا کے سامنے پیش کردیا

    ان کا کہنا تھا کہ ناریان کے علاقے میں ہم ٹارگٹ لاک کیے تھے، سیفٹی ڈیفنس رکھ کرٹارگٹ سے کچھ فاصلے پر فائر کیے، ہمارا مقصد صرف یہ تھا کسی قسم کی جارحیت نہیں کریں گے، بھارت کوصرف یہ بتانا تھا ہم کر سکتے ہیں لیکن ذمہ دار ریاست ہیں۔

    پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے، جارحیت کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ہمارے ٹارگٹ مکمل کرنے کے بعد 2 بھارتی طیارے پاکستانی حدودمیں داخل ہوئے، جیسے ہی 2 بھارتی جہاز پاکستان میں داخل ہوئےانہیں مارگرادیاگیا، ایک بھارتی جہازکاطیارہ پاکستان میں گرااوردوسرابھارتی حدودمیں گرا، تیسرا بھارتی طیارہ گرنے کی بھی اطلاعات ہیں، ابھی کنفرم نہیں،2بھارتی پائلٹ کوحراست میں لیاگیا ہے۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ کیاپاکستان اس طریقے سے جواب دیتا جس طرح بھارت نے کیا، پاکستان ایک ذمہ دار ریاست ہے، جارحیت کا جواب دینے کا حق رکھتا ہے۔

    آپریشن میں کوئی پاکستانی ایف 16طیارہ استعمال نہیں کیاگیا

    بھارتی میڈیا پر چلنے والی خبر کے حوالے سے میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ  بھارتی میڈیا کا دعویٰ کہ پاکستانی ایف 16جہازگرایاگیا جھوٹا ہے، اس پورے آپریشن میں کوئی پاکستانی ایف 16طیارہ استعمال نہیں کیاگیا۔

    پریس کانفرنس میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے بھارتی پائلٹ سے برآمد ہونے والی دستاویزات کی تصاویر بھی دکھائیں۔

    انھوں نے مزید کہا پاکستا ن امن چاہتاہےجارحیت کی تومنہ توڑجواب دینےکی حیثیت رکھتاہے، جو بھی اقدامات کیے اپنے دفاع میں کیے، جنگ میں انسانیت کی ہار ہوتی ہے، ہم کئی بار بھارت کوامن کاپیغام دے چکے ہیں۔

    میجر جنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ صورتحال کی وجہ سے ایئر اسپیس بند ہے، پاکستان نے اپنے دفاع میں جواب دیا ہے، پاکستان ہمسایوں سمیت خطے میں امن چاہتا ہے، جارحیت کی گئی یا جنگ مسلط کی گئی بھرپور جواب دینے کی صلاحیت ہے۔

    انھوں نے بتایا کہ پاک فضائیہ کے خصوصی آپریشن کی ویڈیو کچھ دیرمیں جاری کریں گے، زخمی بھارتی پائلٹ کے ساتھ مہذب قوم کی طرح سلوک کیا اوراس کا سی ایم ایچ میں علاج جاری ہے۔

    پاکستان جنگ نہیں چاہتاورنہ بڑے ٹارگٹ کوآسانی سےنشانہ بناسکتاتھا

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا پاکستان جنگ نہیں چاہتا ورنہ بڑے ٹارگٹ کوآسانی سے نشانہ بنا سکتا تھا، عالمی برادری کو بھارتی جارحیت کا نوٹس لینا چاہیے، ہم نے جانی نقصان کیے بغیر اہداف کو نشانہ بنایا ہے۔

    پاک فضائیہ نےمقبوضہ کشمیر میں6ٹھکانوں کونشانہ بنایا

    پریس بریفنگ کے بعد ڈی جی آئی ایس پی آر نے میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہ پاک فضائیہ نے مقبوضہ کشمیر میں 6 ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، بھمبھرگلی، کے کے جی ٹاپ، ناریان کے ٹھکانوں کو نشانہ بنایا، آپریشن میں جے ایف 17 تھنڈر طیاروں نے اسٹرائیک میں حصہ لیا، پاکستان کے کسی ایف 16 طیارے نے آپریشن میں حصہ نہیں لیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ بھارتی جہاز پیرگلی کے علاقے میں گرا ، پاک فضائیہ نے جانی نقصان سے بچنے اور بچانے کو ترجیح دی، پاکستان امن پسند ریاست ہے جنگ کسی کے مفاد میں نہیں۔

    اس سے قبل ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایل اوسی کی خلاف ورزی پر پاک فضائیہ کی جانب سے 2 بھارتی طیارے مار گرانے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا بھارتی فضائیہ نے پاکستان کی سرحدی حدود عبور کی جس کے بعد پاک فضائیہ نے انہیں مارگرایا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا ایک بھارتی طیارہ آزاد کشمیر جبکہ دوسرامقبوضہ کشمیرکی حدودمیں گرا، زمین پر موجود افواج نے ایک بھارتی پائلٹ کو حراست میں لے لیا ہے اور دوسرے کی تلاش جاری ہے۔

  • ملازمت سے کسی کو نہیں نکالا گیا صرف ان کی جگہ تبدیل کی گئی: وزیر اطلاعات

    ملازمت سے کسی کو نہیں نکالا گیا صرف ان کی جگہ تبدیل کی گئی: وزیر اطلاعات

    اسلام آباد: وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم ہاؤس کے 508 ملازمین کو نکالا نہیں گیا، ملازمت سے کسی کو نہیں نکالا گیا صرف ان کی جگہ تبدیل کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان معاہدے کی منظوری دی گئی۔ سعودی عرب کی جانب سے بڑی سرمایہ کاری پاکستان آئے گی۔ ’چین کی طرح سعودی عرب کے ساتھ بھی ہمارے قریبی تعلقات ہیں‘۔

    انہوں نے بتایا کہ سعید احمد، طاہرہ رضا، سید طلعت محمود اور احسان الحق کو عہدوں سے ہٹا دیا گیا، جمیل احمد، شمس الحسن سمیت دیگر غیر قانونی طور پر بھرتی افراد بھی برطرف کر دیے گئے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ سپریم کورٹ کے مطابق وفاقی حکومت ہی تعیناتیاں کر سکتی ہے، کابینہ ہی وفاقی حکومت ہے اور اپنے اختیارات استعمال کرتی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم ہاؤس کو یونیورسٹی میں تبدیل کرنے کے لیے اقدامات شروع کردیے۔ ایک کمیٹی ہے جس کی سربراہی شفقت محمود کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم ہاؤس میں موجود گاڑیاں اور بھینسیں نیلام کی گئیں، ’سمجھ نہیں آتی ایک شخص 8 بھینسوں کا دودھ کیسے پیتا تھا‘۔

    وزیر اطلاعات نے کہا کہ وزیر اعظم ہاؤس کے 508 ملازمین کو نکالا نہیں گیا، ملازمت سے کسی کو نہیں نکالا گیا صرف ان کی جگہ تبدیل کی گئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ خورشید شاہ کمیٹی نے ایک لاکھ 38 ہزار لوگوں کو ریگولرائز کیا، خورشید شاہ نے بڑی تعداد میں لوگوں کو بغیر دیکھے ریگولرائز کیا۔ مشاہد اللہ نے اپنے رشتے داروں کو پی آئی اے میں بھرتی کروایا۔ ’ایسے آگے بڑھنا ہے تو پھر پاکستان آگے نہیں بڑھ پائے گا‘۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ پختونخواہ اور پنجاب میں سرکاری زمینوں کی نشاندہی ہوگئی ہے، پرویز خٹک کی سربراہی میں کمیٹی ان زمینوں سے متعلق اقدامات کرے گی۔ پنجاب کا گورنر ہاؤس 32 کنال پر مشتمل ہے اس کی کیا ضرورت ہے۔ سرکار کے وسائل ایسے ضائع کریں گے تو ملک کیسے آگے بڑھے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سرکاری زمینوں کو استعمال میں لانے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے۔

    وزیر پیٹرولیم سرور خان نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان گزشتہ ماہ سعودی عرب گئے تھے، وزیر اعظم عمران خان کا بھرپور استقبال ہوا، ملاقاتیں مفید رہیں۔ ’تاثر دیا گیا ہم امداد لینے سعودی عرب گئے ہیں‘۔

    انہوں نے کہا کہ ہم امداد لینے نہیں سرمایہ کاری اور تجارت کے لیے سعودی عرب گئے، سعودی حکام نے کہا جہاں سرمایہ کاری چاہتے ہیں ہم آنے کے لیے تیار ہیں۔ پاور، پیٹرولیم اور دیگر سیکٹر میں سرمایہ کاری پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیر پیٹرولیم نے کہا کہ سعودی حکام نے کہا ہم فوری طور پر ریفائنری میں سرمایہ کاری چاہتے ہیں، ریفائنری میں سرمایہ کاری پر دونوں جانب سے دلچسپی دکھائی گئی۔ سعودی حکام کا وفد رواں ماہ یا آئندہ ماہ پاکستان کے دورے پر آئے گا۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی حکام نے سی پیک میں شمولیت پر بھی اظہار دلچسپی کیا۔ سعودی شراکت داری پر چینی حکام کو کوئی تحفظات نہیں، چینی حکام خود چاہتے تھے سی پیک میں دیگر ممالک کو شامل کیا جائے۔

    وزیر پیٹرولیم نے مزید کہا کہ تاثر دیا جا رہا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں 143 فیصد اضافہ کیا گیا، گیس کی قیمتوں میں اضافہ مخصوص سلیب کے لیے کیا گیا ہے۔ 5 سال گیس کی قیمتوں میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پروجیکٹ کو 2018 میں مکمل ہونا تھا، اسلام آباد ایئرپورٹ پروجیکٹ کی صورتحال بھی سامنے ہے۔ نیلم جہلم کی لاگت بڑھ گئی اور خاصیت میں کمی ہوئی۔ نیلم جہلم اور اسلام آباد ایئر پورٹ منصوبوں کا فرانزک آڈٹ کروائیں گے۔

  • کرتار پور بارڈر بھارت سے مذاکرات کی صورت میں ہی کھل سکتا ہے: دفتر خارجہ

    کرتار پور بارڈر بھارت سے مذاکرات کی صورت میں ہی کھل سکتا ہے: دفتر خارجہ

    اسلام آباد: دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ ہم مذاکرات کے لیے بھارت کو منا نہیں رہے، بھارت کی جانب سے پہلے خط آیا تھا، کرتار پور تب ہی کھل سکتا ہے جب بھارت سے مذاکرات ہو سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے ہفتہ وار بریفنگ کے دوران بتایا کہ اقوام متحدہ میں پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کی، وزیر خارجہ نے واضح کیا قومی وقار پر سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

    ترجمان نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل خطے میں امن کے لیے ناگزیر ہے، وزیر خارجہ کی جاپانی، قطری اور دیگر وزرائے خارجہ سے ملاقات ہوئی جبکہ انہوں نے عالمی بینک کے سربراہ سے بھی ملاقات کی۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ظلم اور بربریت جاری ہے، رواں ہفتے بھارتی فوج نے 18 معصوم کشمیریوں کو شہید کیا۔ قابض فوج نے معصوم کشمیریوں پر کیمیکل ہتھیاروں کا استعمال کیا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کی مذمت کرتا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کلبھوشن یادیو کیس کی 18 فروری کو سماعت ہوگی۔ ’پاکستان کی تیاری بھرپور ہے، ہم اپنا مقدمہ لڑیں گے‘۔

    ترجمان نے کہا کہ ہم مذاکرات کے لیے بھارت کو منا نہیں رہے، بھارت کی جانب سے پہلے خط آیا تھا، ہم پر امن ہمسائیگی میں کوشش کر سکتے ہیں۔ کرتار پور تب ہی کھل سکتا ہے جب بھارت سے مذاکرات ہو سکتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ مذاکرات مثبت سمت میں چل رہے ہیں، ان مذاکرات کی وجہ سے ہی ایک مہینے میں دوسری بڑی ملاقات ہوئی۔ شکیل آفریدی پر پاکستان کی پوزیشن میں کوئی تبدیلی نہیں۔

  • پاک چین تعلقات مزید مضبوط بنانے کا عزم

    پاک چین تعلقات مزید مضبوط بنانے کا عزم

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے چینی ہم منصب وانگ ژی کی ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں دونوں ممالک کے باہمی روابط، مشترکہ مدد اور دوستانہ تعلقات میں اضافے پر اتفاق کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے اپنے چینی ہم منصب وانگ ژی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ وانگ ژی پاکستان کے دوست ہیں، ہمیشہ حمایت کی۔ چین کے وزیر خارجہ کا دفتر خارجہ آمد پر خیر مقدم کرتے ہیں۔ چینی وزیر خارجہ صدر، وزیر اعظم اور آرمی چیف سے بھی ملاقات کریں گے۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ سی پیک پاکستان کی سماجی اور معاشی ترقی کے لیے اہم ہے، چینی قیادت کی جانب سے الیکشن میں کامیابی پر مبارکباد کا شکریہ۔ پاک چین دوستی کو عوامی اور حکومتی سطح پر پذیرائی حاصل ہے، ’امید ہے پاکستان اور چین کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے‘۔

    انہوں نے کہا کہ چین کے ساتھ تعلقات خارجہ پالیسی میں انتہائی اہم ہیں، چینی قیادت کی جانب سے وزیر اعظم کو تہنیتی پیغامات بھیجے گئے۔ چین پاکستان کا بہترین اور قابل اعتماد دوست ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چینی وزیر خارجہ نے نومبر میں وزیر اعظم کو دورے کی دعوت دی ہے، سی پیک کی تکمیل حکومت پاکستان کی اولین ترجیح ہے۔ سی پیک پر کام کرنے والے چینی شہریوں کی سیکیورٹی یقینی بنائی جائے گی۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ سی پیک خطے میں گیم چینجر اور پاکستان کی معیشت کے لیے اہم ہے، معاشی ترقی کے لیے سی پیک کی اہمیت سے بخوبی واقف ہیں، یہ پاکستان اور خطے کے لیے وسیع تر تذویراتی منصوبہ ہے۔ پاکستان کی سیکیورٹی فورسز سی پیک کی سیکیورٹی کے لیے پر عزم ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان اپنی سرزمین دہشت گردی کے لیے استعمال نہیں ہونے دے گا، چین نے دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو سراہا ہے۔ چین نے عالمی برادری پر زور دیا وہ پاکستان کی قربانیوں کو تسلیم کرے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم نے بھی چین کے صدر اور وزیر اعظم کو دورہ پاکستان کی دعوت دی ہے، سی پیک سے وابستہ چینی شہریوں کا تحفظ اولین ترجیح ہے۔ چین کے ساتھ تجارتی تعاون بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی، پاکستان چین کے ساتھ مل کر عالمی فورمز پر کام کرتا رہے گا۔

    بعد ازاں چینی وزیر خارجہ وانگ ژی نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتے ہیں۔ پاکستان آ کرخوشی ہوئی، پرتپاک استقبال کیا گیا۔ پاک چین دوستی کو مزید مضبوط کریں گے۔ پاک چین دوستی لازوال ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی سمیت پاکستان میں دیگر منصوبوں میں تعاون جاری رکھیں گے، پاکستان کو درپیش مسائل مل کر حل کریں گے۔ چین اپنی خارجہ پالیسی میں پاکستان کو انتہائی اہمیت دیتا ہے۔

    چینی وزیر خارجہ نے بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان کو نومبر میں چین کے دورے کی دعوت دی ہے، پاکستان دورے کا مقصد تعلقات مزید مضبوط کرنا ہے، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو سراہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شاہ محمود قریشی کے ساتھ ملاقات مثبت اور مفید رہی، پاکستان چین کا بہترین اور قابل اعتماد دوست ہے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ غربت کے خاتمے اور پاکستان کی ترقی کے لیے بھرپور تعاون کریں گے۔ دونوں ملکوں کے تعاون سے سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا۔ دنیا سے دہشت گردی کا خاتمہ بھی اولین ترجیح ہے۔

    وانگ ژی نے کہا کہ ملاقات میں تجارتی تعلقات بڑھانے پر بات چیت ہوئی، دونوں ملکوں کے تعلقات باہمی تعاون اور باہمی اشتراک پر مبنی ہیں۔ سی پیک چینی صدر کے ون بیلٹ ون وژن کا عکاس ہے۔ آج کی ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور عالمی ایشوز پر گفتگو ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ عوامی رابطوں اور دوروں سے مختلف شعبوں میں تعاون بڑھے گا، معیشت کی بہتری اور غربت کے خاتمے کے لیے مشترکہ سیمینار کریں گے۔ پاکستان کے ساتھ اسٹریٹجک تعلقات مزید مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔

  • بیرون ملک موجود پیسہ واپس لانے کے لیے ٹاسک فورس قائم کردی گئی: فواد چوہدری

    بیرون ملک موجود پیسہ واپس لانے کے لیے ٹاسک فورس قائم کردی گئی: فواد چوہدری

    اسلام آباد: وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ کے اجلاس میں بیرون ملک موجود پیسہ واپس لانے کے لیے ٹاسک فورس قائم کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ کابینہ اجلاس میں بیرون ممالک سے رقم واپس لانے کا فیصلہ کیا گیا، بیرون ممالک سے پیسے واپس لانے کے لیے ٹاسک فورس قائم کی گئی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ باہر سے پیسے لانے کے لیے وزیر اعظم ہاؤس میں یونٹ قائم کیا گیا ہے، یونٹ میں ایف آئی اے اور نیب کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔ صوابدیدی فنڈز ختم کرنے سے 80 ارب روپے واپس آگئے ہیں۔ لیپ ٹاپ جیسی اسکیمیں ختم کرنے سے پیسہ وزارت خزانہ میں واپس آیا۔

    انہوں نے کہا کہ تعلیم، صحت، پانی اور صفائی کے منصوبوں کا تعلق صوبوں سے ہے، وفاق ان منصوبوں سے متعلق براہ راست اقدامات کرے گا۔ تعلیم سے متعلق بھی ایک ٹاسک فورس بنائی گئی ہے۔ ٹاسک فورس ڈھائی کروڑ بچوں کو اسکول واپس بھجوانے کے لیے اقدامات کرے گی۔ ٹاسک فورس مدارس کے بچوں کے لیے بھی اقدامات کرے گی۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ مدارس لیول پر سرٹیفیکیٹ ختم کرنے کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، ملک بھر میں تعلیم سے متعلق ایک ہی سرٹیفیکیٹ کا اجرا کیا جائے گا۔ پرائیوٹ اسکولوں سے بھی بات چیت کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ سلیبس سے متعلق بھی سارےمتعلقہ حکام سے بات چیت ضروری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اسٹریٹ چلڈرن سے متعلق ادارے بنائے جائیں گے۔ اسٹریٹ چلڈرن اور خواتین سے متعلق ادارے کے لیے فنڈز رکھے گئے ہیں۔ اسٹریٹ چلڈرن کے لیے اسلام آباد میں یتیم خانہ بنایا جائے گا۔ انسانی اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے بھی اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ معذور افراد کے روزگار سے متعلق بھی اقدامات کا فیصلہ کیا گیا ہے، پاکستانی سفارتخانوں کے رویے بہتر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ پاکستانی شہریوں سے رویے کی شکایت برداشت نہیں کی جائے گی۔ بیرون ملک پاکستانی قیدیوں سے متعلق اقدامات کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ایران میں پاکستانی سزائے موت کے قیدیوں کو سزاؤں میں ریلیف ملے گا، ایران نے اپنے انسداد منشیات کے قانون میں تبدیلی کی ہے۔ قانون میں تبدیلی سے امید ہے قیدیوں کو سزاؤں میں ریلیف ملے گا۔ ایرانی وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان اہم تھا اس حوالے سے بھی گفتگو ہوئی۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ وزیر اعظم نے تربیلا ڈیم کے فنڈز میں خورد برد کا نوٹس بھی لیا ہے۔ تربیلا ڈیم کے 25 ارب کے فنڈز کی تحقیقات کی منظوری دی گئی ہے۔ لوٹی ہوئی رقم بیرون ملک رکھنے والوں کی معلومات دینے والوں کا نام صیغہ رازمیں رکھا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ اسکول کے بچوں کو جسمانی سزا نہیں دی جاسکتی، مدارس اور انگریزی اسکولوں میں بنیادی تعلیم یکساں ہوگی۔ نجی اسکولوں کی فیسوں کو مناسب سطح پر لایا جائے گا۔ تمام سیاسی جماعتیں چاہتی ہیں کہ پاکستان میں یکساں تعلیمی نصاب ہو۔

    انہوں نے کہا کہ صوبوں کی مشاورت سے آگے بڑھیں گے۔ ریاست پاکستان فیصلہ کرے گی اس ملک کو کیسے چلانا ہے۔ آئین پاکستان ہمیں اقلیتوں کے تحفظ کی ذمہ داری دیتا ہے۔ اسلام میں بھی اقلیتوں کے تحفظ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔ اقلیتوں سے متعلق الگ رویے کا سوچ بھی نہیں سکتے۔ اقلیتوں کے معاملے پر بے لاگ پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے۔

  • سعودی آئل ٹینکر پر حملے کی ذمہ داری امریکا نے ایران پر عائد کردی

    سعودی آئل ٹینکر پر حملے کی ذمہ داری امریکا نے ایران پر عائد کردی

    واشنگٹن: یمن میں سعودی آئل ٹینکر پر حملے کی ذمہ داری امریکا نے ایران پر عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جو میزائل حملہ آئل ٖٹینکر پر ہوا وہ ایران سے حاصل کیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق گذشتہ دنوں یمن کے الحدیدہ بندر گاہ پر سعودی آئل ٹینکر پر حوثی باغیوں نے میزائل حملہ گیا تھا جبکہ امریکا نے ایران کو بھی اس حملے میں ملوث قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ جو میزائل آئل ٹینکر پر داغا کیا گیا وہ ایران سے حاصل کیا گیا تھا۔

    واشنگٹن میں پریس کو بریفنگ دیتے ہوئے امریکی وزیر دفاع جیمز میٹس کا کہنا تھا کہ یمن کے بندر گاہ پر حوثی باغیوں نے جو میزائل داغا تھا وہ ایران نے انہیں سپلائی کیا تھا تاہم اس حملے میں ٹینکر کو جزوی طور پر نقصان پہنچا تھا۔


    ترک بحری جہاز پر حملہ، عرب فوجی اتحاد نے ذمہ داری حوثی باغیوں پر عائد کردی


    علاوہ ازیں سعودی عرب کے اتحادی افواج کے ترجمان ترکی المالکی نے بھی اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ حوثی باغیوں نے سعودی آئل ٹینکر پر میزائل فائر کیے تھے تاہم اس حملے میں بڑے پیمانے پر نقصان نہیں ہوا تھا۔

    خیال رہے کہ گذشتہ ماہ یمن کے الحدیدہ بندہ گاہ پر موجود ترکی کے بحری جہاز پر بھی حملہ کیا گیا تھا جس کی ذمہ داری عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے یمن میں برسرپیکار حوثی باغیوں پر عائد کی تھی۔

    ترکی المالکی نے یہ بھی کہا تھا کہ یمن کے سقطری جزیرے میں شاہ سلمان ریلیف مرکز قائم کیا گیا ہے، اس کے علاوہ صعدہ گورنری کی مزید کئی علاقوں اور قصبوں کو باغیوں سے چھڑانے کے بعد ان پر یمنی پرچم لہرا دیا گیا ہے، جبکہ سرحدی علاقوں پر حالات قابو میں ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • افغانستان میں طالبان کے ساتھ بات چیت بھی ہورہی ہے اور لڑائی بھی: جنرل نکلسن

    افغانستان میں طالبان کے ساتھ بات چیت بھی ہورہی ہے اور لڑائی بھی: جنرل نکلسن

    واشنگٹن: افغانستان میں امریکی افواج کے کمانڈر جنرل نکلسن نے کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ بات چیت بھی ہورہی ہے اور لڑائی بھی، افغان فورسز نے گزشتہ کئی ماہ میں طالبان کے 80 حملے پسپا کیے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس بریفنگ دیتے ہوئے کیا، جنرل نکلسن کا کہنا تھا کہ طالبان کو اشرف غنی امن کی پیشکش کر سکتے ہیں، جارحانہ حکمت عملی سے افغانستان میں پر تشدد واقعات میں کمی آئی ہے۔

    امریکی کمانڈر کا مزید کہنا تھا کہ جنوبی ایشیا کے لیے نئی حکمت عملی کے مثبت نتائج سامنےآرہے ہیں، جنوبی ایشیا کے لیے نئی حکمت عملی کا مقصد مفاہمت کی پالیسی ہے، جبکہ افغانستان میں طالبان سے لڑائی اور بات چیت دونوں ہورہی ہے۔


    طالبان ہتھیار پھینک کر مذاکرات کی طرف آئیں، جنرل نکلسن


    خیال رہے کہ افغانستان میں تعینات امریکی فوجی کمانڈر جنرل جان نکلسن نے گزشتہ سال کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی نئی افغان پالیسی خطے میں امن قائم کرنے کے لیے ہے، طالبان کو ایک بار پھر امن مذاکرات کی دعوت دیتا ہوں۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ طالبان امریکا سے کبھی بھی جنگ جیت نہیں سکتے اس لیے بہتر ہے کہ وہ ہتھیار پھینک کر امن کے عمل میں شامل ہوجائیں، امریکا افغان جنگ کے معاملے میں کبھی پیچھے نہیں ہٹے گا کیونکہ ہم افغان سرزمین پر امن قائم کرنے کا عزم لیے ہوئے ہیں، ٹرمپ کی نئی پالیسی بھی اسی بات کی غمازی کرتی ہے۔


    روس طالبان کو ہتھیار فراہم کررہاہے‘جنرل نکلسن


    واضح رہے کہ افغانستان میں موجود امریکی فوجیوں نے گذشتہ روز ایک اہم فوجی کارروائی کی تھی جس کے نتیجے میں پچاس سے زائد طالبان عسکریت پسند ہوگئے تھے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔