Tag: press briefing

  • جمہوریت کو فوج سے کوئی خطرہ نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    جمہوریت کو فوج سے کوئی خطرہ نہیں، ڈی جی آئی ایس پی آر

    اسلام آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور کا کہنا ہے کہ ان کیمرہ سیشن میں سینٹ کے ارکان کو مفصل جواب دیے گئے اور آرمی چیف نے سینیٹرز کو مطمئن کیا، جمہوریت کو فوج سے کوئی خطرہ نہیں۔

    اجلاس کے بعد پاک فوج کے شعبہ نشرو اشاعت کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ جمہوریت کو فوج  سے کوئی خطرہ نہیں، آج کا سیشن بہت اہمیت کا حامل تھا، معلومات میں کمی کی وجہ سے جو افواہیں تھیں انہیں دور کردیا گیا ہے، دھرنے والوں کو پیسے بانٹنے سے متعلق بات نہیں ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ پولیٹیکل ایشو پرفوج کا ترجمان آئی ایس پی آر ہے، اگر ریٹائرڈ فوجی افسران سیاسی معاملے پربات کریں تو وہ ان کی ذاتی رائے ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کو اپنی جنگ سمجھ کر لڑے، افغانستان کی جنگ دوبارہ پاکستان میں نہیں لڑینگے، پاکستان پیسوں کیلئے دہشت گردی کی جنگ نہیں لڑرہا۔

    میجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ امریکا سے دہشت گردی کی جنگ میں تعاون کافی عرصے سے جاری ہے، امن کیلئےہماری کوششیں اورقربانیاں تسلیم کی جائیں، امریکا مل کر کام کرے گا تو اسے تحفظات کا خیال کرنا ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کسی بھی ملک سے تعلقات میں قومی سلامتی کو پہلے سامنے رکھا جائیگا، ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کا جواب دفتر خارجہ دے گا، بھارت کی پاکستان مخالف پالیسی برداشت نہیں کرینگے۔

    انہوں نے کہا کہ18 نومبرکوسینیٹ اورپارلیمان کےہاؤسزنے جی ایچ کیوکا دورہ کیا تھا ، آج ڈی جی ایم او نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کی حکمت عملی پربریفنگ دی۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق سینیٹرز کو قومی سیکیورٹی سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی جس میں ارکین کو مطمئن کیا گیا ہے، میجر جنرل آصف غفور کے مطابق معززسینیٹرزنےآرمی چیف کی آمد پرخوشی کااظہارکیا، تمام سینیٹرز نے افواج پاکستان کے کردارکوسراہا۔

    ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ اصولی طور پر اندر کی بات باہر نہیں کی جاسکتی‘ تفصیلی پریس کانفرنس3،4دن میں کروں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ جب تک ہم ایک ہیں ہمیں کوئی شکست نہیں دےسکتا‘ اجلاس میں قومی سلامتی‘ امریکی پالیسی میں تبدیلی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور خطے کی مجموعی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔ اجلاس میں تمام خطرات کا مل کر سامنا کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

    یاد رہے کہ قومی سلامتی کے موضوع پر سینٹ میں پاک فوج کی ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن کی جانب سےان اہم ان کیمرا بریفنگ دی گئی، اجلاس کی سربراہی چیئرمین سینٹ رضا ربانی نے کی جبکہ اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر باجو ہ سمیت اہم عسکری قیادت بھی سینٹ میں موجود تھی۔

    اس موقع پر ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل نوید مختار‘ ڈی جی آئی ایس پی آر میجرجنرل آصف غفور اور ڈی جی ایم آئی میجر جنرل سید عاصم منیراحمد شاہ بھی پارلیمنٹ ہاؤس میں آرمی چیف کے ہمراہ موجود تھے۔ ڈی جی ایم اومیجرجنرل ساحر شمشاد مرزا نے سینٹ اراکین کے سامنے ملک میں قومی سلامتی کی مجموعی صورتحال اور نئی امریکی پالیسی کے بعد کی صورتحال پر بریفنگ دی۔

    اجلاس ساڑھے چار گھنٹے جاری رہا اور اس موقع پر سینیٹ میں سیکیورٹی کے خصوصی انتظامات کیے گئے تھے۔عسکری حکام کی بریفنگ کےبعد سوال وجواب کا بھی سیشن ہوا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • طالبان کے ساتھ مذاکرات میں کردارادا کرنے کو تیارہیں،امریکی محکمہ خارجہ

    طالبان کے ساتھ مذاکرات میں کردارادا کرنے کو تیارہیں،امریکی محکمہ خارجہ

    واشنگٹن : امریکا کا کہنا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات میں کردارادا کرنے کو تیارہیں، پاک افغان حتمی پالیسی کے اعلان میں تاخیرہوسکتی ہے، پاکستان کے لئے پالیسی کا جائزہ جاری ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ہیدرنوئیرٹ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ افغانستان کو پیچیدہ صورتحال کا سامنا ہے، وزیرخارجہ افغانستان میں امن مذاکرات کو جگہ دینا چاہتے ہیں، طالبان کے ساتھ مذاکرات میں کردارادا کرنے کو تیار ہیں۔

    ہیدرنوئر کا کہنا تھا کہ جنگ فوجی حکمت عملی سے ہی جیتی جائے یہ لازمی نہیں، افغانستان کے مستقبل کے لئے دونوں اطراف کومیز پرآنا ہوگا، پاکستان اورافغانستان کے لئے حتمی پالیسی کے اعلان میں تاخیرہوسکتی ہے،پاکستان سے متعلق پالیسی کابھی جائزہ لیاجارہا ہے۔

    ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان کا معاملہ وزارت دفاع،نیشنل سیکیورٹی ایڈوائزر نے طے کرناہے، وزیرخارجہ ریکس ٹلرسن کے عہدے سے الگ ہونے کی اطلاعات درست نہیں، وزیر خارجہ عہدےسےعلیحدہ نہیں ہورہے، آئندہ ہفتے وزیرخارجہ کی کئی اہم ملاقاتیں طے ہیں۔


    مزید پڑھیں : امریکی محکمہ خارجہ کی افغان طالبان کودہشتگردقراردینے سے معذرت


    یاد رہے اس سے قبل امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمانہ یدرنوئیرٹ نے پریس بریفنگ کے دوران اے آروائی نیوز کے نمائندے کے سوال پر افغان طالبان کودہشتگردقراردینے سے معذرت کرلی تھی۔

    امریکی ترجمان نے جواب میں کہا کہ نئی افغان پالیسی تشکیل کے مراحل میں ہے، نئی پالیسی کا انتظارکریں، نئی افغان پالیسی سے پہلے افغانستان کے معاملات پرکوئی تبصرہ نہیں کرسکتی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل امریکہ نے افغانستان میں امن کو سیاسی مفاہمت سے مشروط کرتے ہوئے پاکستان پر زور دیا تھا کہ وہ اپنے ہمسایہ ملک میں امن عمل میں حصہ لینے کے لیے طالبان کو قائل کرے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ستر ہزار جانوں کی قربانیاں دیں، نفیس زکریا

    پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ستر ہزار جانوں کی قربانیاں دیں، نفیس زکریا

    اسلام آباد : ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کا کہنا ہے کہ پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں ستر ہزار جانوں کی قربانیاں دیں، افغانستان میں داعش کے پھیلاؤ اور طالبان کی سرگرمیوں کےبارے میں آگاہ ہیں۔

    ترجمان دفتر خارجہ نفیس زکریا کی ہفتہ وار بریفنگ میں کہنا تھا کہ پاکستان کو دہشت گردی کے بڑے چیلنج کا سامنا ہے، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نےستر ہزار جانوں کی قربانیاں دیں، افغانستان میں داعش کے پھیلاو اور طالبان کی سرگرمیوں کے حوالے سے آگاہ ہیں۔

    نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے افغانستان کے چیف ایگزیکیٹوکو دورہ پاکستان کی دعوت دی، باہمی مشاورت سے تاریخ کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ این ایس جی کے حالیہ اجلاس میں پاکستان کی رکنیت کے حصول کی سنجیدہ کوشیشوں کو دیگر ممالک نے سراہا، این ایس جی کی ایٹمی عدم پھیلاو کے ایجنڈے کے حوالے سے عملی کوششیں کیں۔


    مزید پڑھیں : عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی جارحیت کا نوٹس لے، نفیس ذکریا


    مقبوضہ کشمیر کے حولے سے نفیس زکریا کا کہنا تھا کہ پاکستان مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ ہر فورم پر اٹھاتا ہے، مسئلہ کشمیر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں میں موجود ہے۔

    ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ کشمیری حریت رہنماؤں یاسین ملک، سید علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا ہے، انہوں نے کہا ہے کہ کشمیری قوم ابھی تک ڈٹی ہوئی ہے، موجودہ جدوجہد ہماری تحریک کو آگے لے گئی ہے، اللہ کی مدد سے فتح ہماری ہو گی، پاکستان کشمیری قوم کی بھرپور حمایت کرتا ہے۔

    ترک صدر کے پاکستان کے دورے کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ برادر اسلامی ملک ترکی کے صدر رچپ طیب اردغان نے پاکستان کا دو روزہ دورہ کیا، ترک صدر نے پارلیمان سے اپنے خطاب میں مسلہ کشمیر کا بھی ذکر کیا۔