Tag: press club

  • ایم کیو ایم کے رہنماء و کارکنان 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    ایم کیو ایم کے رہنماء و کارکنان 5 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    کراچی: انسدادہشت گردی عدالت کے منتظم جج نے غداری، بغاوت اور جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں ایم کیو ایم کے 3 رہنماؤں اور 37 کارکنان کو 5 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کے منتظم جج کی عدالت میں غداری بغاوت اور جلاؤ گھیراو کے مقدمے کی  سماعت کی گئی، سماعت سے قبل ایم کیو ایم کے رہنماؤں اور کارکنان کو سخت سیکیورٹی میں عدالت لایا گیا۔

    پڑھیں:   متحدہ کے اراکین اسمبلی شیرازوحید، آصف حسنین گرفتار

    دورانِ سماعت رینجرز کے وکیل نے عدالت میں مؤقف اختیار کیا کہ ملزمان کے خلاف غداری بغاوت اور میڈیا ہاوسز پر حملے کا مقدمہ درج ہے، تمام ملزمان کے خلاف ثبوت اکٹھے کیے جارہے ہیں جس میں کچھ وقت درکار ہے، رینجرز وکیل نے عدالت سے استدعا ہے کہ ملزمان کے ریمانڈ میں 8 روز کی توسیع کی جائے۔ جس پر جج نے رینجرز وکیل کا موقف سننے کے بعد تمام ملزمان کے 2 روزہ ریمانڈ موخر کرتے ہوئے اس میں 5 روز کی توسیع کردی۔

    مزید پڑھیں:   رینجرز نے ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی آصف حسنین کو چھوڑ دیا

    انسدادہشتگردی کی عدالت میں غداری بغاوت جلاو گھیراو کے مقدمے میں ایم کیو ایم کے گرفتار 3 رہنماوں سمیت 37 کارکنان کو پیش کیا گیا عدالت نے ملزمان کے ریمانڈ میں مزید 2 روز کی توسیع کرتے  ہوئے انہیں پولیس کے حوالے کردیا اور تمام ملزمان کو 31 اگست بدھ کے روز دوبارہ عدالت میں پیش کرنے کے احکامات بھی جاری کیے۔

    یہ بھی پڑھیں:  اے آر وائی نیوز کے دفترپر حملہ،ایم کیو ایم کی 2خواتین گرفتار

    اس موقع پر ملیر پولیس کی زیر حراست ایم کیو ایم کے  گرفتار سندھ اسمبلی کے ممبر شیراز وحید کو بھی پیش کیا گیا، تفتیشی افسر نے عدالت میں موقف اختیار کیا کہ ’’ملزم ملک دشمن اور اشتعال انگیز تقاریر میں سہولت کار کے طور پر نامزد ہے اور ملزم پر اشتعال انگیز تقریر کی سی ڈیر تقسیم کرنے کا بھی الزام ہے‘‘۔

    پولیس نے عدالت سے رکن صوبائی اسمبلی شیراز وحید کے 5 روزہ ریمانڈ کی استدعا کی جس بر عدالت نے ملزم کے دو روزہ ریمانڈ کی منظوری دیتے ہوئے پولیس کے حوالے کردیا۔

  • متحدہ رہنما فاروق ستار اور خواجہ اظہار زیر حراست

    متحدہ رہنما فاروق ستار اور خواجہ اظہار زیر حراست

    کراچی: رینجرز نے متحدہ قومی موومنٹ کے ڈپٹی کنوینئر ڈاکٹر فاروق ستار اور ایم کیو ایم کے سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر  خواجہ اظہار الحسن  کو حراست میں لے کر رینجرز ہیڈ کوارٹر منتقل کردیا، ڈی جی رینجرز نے کہا ہے کہ فاروق ستار سے بھوک ہڑتال کیمپ پر بیٹھے اور میڈیا ہائوسز پر حملے کرنے والے ملزمان کی شناخت حاصل کریں گے۔


    Rangers take Farooq Sattar into custody from KPC by arynews

    اطلاعات کے مطابق متحدہ قومی موومنٹ کےڈپٹی کنوینر فاروق ستار رات دس بجے کے قریب رہنمائوں ارشدہ وہرہ، خواجہ اظہار الحسن، خواجہ سہیل و دیگر  کے ہمراہ کراچی پریس کلب پہنچے کہ وہ یہاں آکر میڈیا سے بات کریں گے اور حملے سے متعلق متحدہ قومی موومنٹ کا موقف بیان کریں گے لیکن اس کی نوبت نہیں آئی اور رینجرز نے انہیں کراچی پریس کلب کے باہر سے حراست میں لے کر کہیں منتقل کردیا۔

    FAROOQ SATTAR POST 2

    حراست کے وقت فاروق ستار نے مزاحمت بھی کی تاہم رینجرز افسر نے انہیں دھکا دیا، فاروق ستار کا کہنا تھا کہ وہ پریس کلب میں جاکر میڈیا ہائوسز پر حملے سے متعلق اپنا بیان کریں  گے اور تاہم رینجرز نے انہیں گرفتا کرلیا۔

    FAROOQ SATTAR POST 1

    فاروق ستار کا کہنا تھا کہ میں پریس کلب میں جا کر اپنا موقف بیان کروں گا اور صرف دو جملے بولنا چاہتا ہوں، اگر مجھے ڈی جی رینجرز نے بلایا ہے تو میں خود اپنی گاڑی میں چلوں گا، رکن اسمبلی کی گرفتاری کیلئےاسپیکراسمبلی سےمنظوری لینی ہوتی ہے جس پر رینجرز افسر نے کہا کہ جو بھی بات کرنی ہے ہمارے ساتھ چلیں اور وہاں کریں میں آپ کی گاڑی میں ساتھ چلوں گا۔

    فاروق ستار سے کمیپ میں بیٹھے افراد کی معلومات لیں گے، ڈی جی رینجرز


    Information will be availed from Farooq Sattar… by arynews

    ڈائریکٹر جنرل رینجرز سندھ میجر جنرل بلال اکبر نے فاروق ستار کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ فاروق ستار کو حراست میں لیا ہے ان سے کیمپ میں بیٹھے افراد کے بارے میں معلومات حاصل کریں گے اور میڈیا ہائوسز پر حملوں میں ملوث ملزمان کی شناخت حاصل کریں گے جس کے بعد ہی انہیں رہا کیا جائے گا۔

    اےآر وائی کے پروگرام لائیو ود شاہد مسعود میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ بھوک ہڑتالی کمیپ سے اٹھنے کے سبب ٹریفک جام ہوگیا تھا،آرمی چیف کا ٹیلی فون آیا تھا انہوں نے میڈیا ہائوسز پر حملوں کا نوٹس لیا ہے،کراچی میں امن ہے، کراچی کے اٹھارہ میں سے ایک ٹائون میں واقعہ پیش آیا کراچی کے دیگر علاقوں میں صورتحال کںٹرول میں رہی، کچھ لوگ تشدد پر اکسا رہے ہیں ہم ایسا نہیں ہونے دیں گے۔

  • ن لیگ کے وفد اور آغا سراج درانی کا متحدہ کے بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ

    ن لیگ کے وفد اور آغا سراج درانی کا متحدہ کے بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ

    کراچی: پریس کلب کراچی پر ایم کیوایم کی جانب سے تادمِ مرگ بھوک ہڑتال کا آج چوتھاروز ہے،وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر ن لیگ کے وفد نے بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کی اور ایم کیو ایم کے تحفظات سے آگاہی حاصل کی، اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی نے بھی بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کیا اور متحدہ کے تحفظات اسمبلی میں اٹھانے کی یقین دہانی کرائی۔

    تفصیلات کے مطابق کارکنوں کی گرفتاریوں، گمشدگی، ماورائے عدالت قتل اورچھاپوں کیخلاف ایم کیو ایم کی تادم مرگ بھوک ہڑتال کراچی پریس کلب پر چوتھے روز بھی جاری ہے۔

    کیمپ میں ایک اور کارکن کی حالت غیر ہو گئی، گزشتہ روز بھی جمیل احمد اور ذاکر قریشی کی حالت بگڑ گئی تھی جنہیں فوری طور پر ابتدائی طبی امداد دی گئی۔

    وزیراعظم نواز شریف کی ہدایت پر ن لیگ کے سات رکنی وفد نے بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کیا اور ایم کیو ایم کے رہنمائوں سے ملاقات کی۔ وفد میں ن لیگ سندھ کے صدر اور دیگر شامل تھے۔ ایم کیو ایم نے ن لیگ کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا۔

    اسپیکرسندھ اسمبلی آغا سراج درانی کیمپ پہنچ گئے، انہوں نے بھوک ہڑتال پربیٹھے متحدہ قومی موومنٹ کے کارکنان سے ملاقات کی اوران کے تحفظات سنے، اس موقع پر آغاسراج درانی نے معاملے کو اسمبلی میں اٹھانے اورایم کیو ایم کے مطالبات  وزیراعلیٰ سندھ  تک پہنچانے کی یقین دہانی کرائی۔

    انہوں نے کہا کہ بہتر یہ ہے کہ ایم کیو ایم وزیر اعلیٰ سندھ کی بات مانتے ہوئے بھوک ہڑتال ختم کردے، متحدہ کے رکن قومی اسمبلی کنور نوید جمیل نے کہا کہ ہماری امیدیں ختم ہوئیں تو بھوک ہڑتال پربیٹھے۔

    دوسری جانب وزیراعظم نواز شریف نے بھی بھوک ہڑتال کا نوٹس لیتے ہوئے سندھ میں لیگی قیادت کو ایم کیو ایم سے رابطےکی ہدایت کردی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز پیپلزپارٹی کے رہنما خورشید شاہ نے بھی ایم کیو ایم کے بھوک ہڑتالی کیمپ میں ڈاکٹر فاروق ستار اور دیگر رہنماوئں سے ملاقات کی تھی۔

     

  • اے آر وائی اورصحافیوں پرحملوں کیخلاف صحافی تنظیموں کے مظاہرے

    اے آر وائی اورصحافیوں پرحملوں کیخلاف صحافی تنظیموں کے مظاہرے

    کراچی : اے آر وائی نیوز اور صحافیوں پر حملوں کے خلاف نیشنل پریس کلب اسلام آباد، سجاد شہید پریس کلب ،آزاد جموں و کشمیر یونین آف جرنلسٹس کی جانب سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ‏اسلام آباد کے صحافیوں نے اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملے کے خلاف نیشنل پریس کلب کے باہر مظاہرہ کیا۔

    صحافیوں نے حملوں کے خلاف پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر صحافت پر حملوں، صحافیوں کو ہراساں کرنے اور دہشت گردی کے خلاف نعرے درج تھے جبکہ صحافی پریس کلب کے باہر دہشت گرد حملوں کے خلاف شدید نعرے بازی بھی کر رہے تھے ۔

    احتجاجی مظاہرے سے  افضل بٹ، علی رضا علوی ،لالا اسد پٹھان، راجہ محمد اشرف ، یونین آف جرنلسٹس کے صدر سردار طاہر احمد عباسی ، سابق صدور پریس کلب پرویز الحسن و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے اے آر وائی نیوز پر حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کے صحافیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی طرف سے اے آر وائی نیوز کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد عناصر کو گرفتار کر کے فوری طور پر کارروائی کی جائے ۔

    مظاہرے میں ایک قرار داد کے ذریعے پاکستان میں اے آر وائی اور دیگر صحافیوں پر قاتلانہ حملوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے وفاقی وزیر داخلہ سے اپیل کی گئی کہ دہشت گردوں کے خلاف گھیرا تنگ کیا جائے اورمیڈیا ہاؤسز اور صحافیوں کو سیکورٹی فراہم کی جائے۔

  • پیپلز پارٹی کے جیالوں کی ذوالفقار مرزا کے خلاف احتجاجی ریلی

    پیپلز پارٹی کے جیالوں کی ذوالفقار مرزا کے خلاف احتجاجی ریلی

    کراچی : پیپلزپارٹی ملیر کے کارکنوں نے ذوالفقار مرزا کے خلاف صدر سے کراچی پریس کلب تک احتجاجی ریلی نکالی اور پریس کلب پر احتجاجی مظاہرہ کیا۔

    مظاہرین سابق صدر آصف علی زرداری اور ایم این اے فریال تالپور کے حق میں اور ذوالفقار مرزا کے خلاف نعرے بازی کررہے تھے ۔

    پریس کلب کے باہر سابق وزیرداخلہ ذوالفقار مرزا کا پتلا بھی نذر آتش کیا گیا، مقررین کا کہنا کہ پیپلزپارٹی کے قائدین کے خلاف کسی بھی قسم کی بدکلامی برداشت نہیں کی جائے گی۔

      ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقار مرزا کو متنبہ کرتے ہیں کہ وہ اپنی زبان کو لگام دیں ورنہ انہیں پیپلزپارٹی کے جیالوں سے کوئی بھی بچا نہیں سکے گا۔

  • کوئٹہ: صحافیوں کے قتل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

    کوئٹہ: صحافیوں کے قتل کیخلاف احتجاجی مظاہرہ

    کوئٹہ:صحافیوں کے قتل کےخلاف احتجاجی مظاہرہ اوراحتجاجی ریلی پریس کلب سے صدرعبدالرزاق بنگلزئی کی قیادت میں نکالی گئی مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈاوربینراٹھارکھے جن پر صحافیوں کے قتل عام کے خلاف نعرے درج تھے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے عبدالرزاق بنگلزئی ,منٹھار منگی،اصغرعلی حیدری،فیض محمد لہڑی سمیت دیگر صحافیوں نے کہاکہ کوئٹہ میں صحافیوں کے قتل کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔

    قلم کو کبھی بندوق کے ذریعے خاموش نہیں کرایا جاسکتا،حق وسچ کے نکلے ہوئے اس قافلے کو ان اوچھے ہتھکنڈوں سے کبھی نہیں روکا جاسکتا،صحافیوں کا قتل ایک بزدلانہ فعل ہے انہوں نے کہاکہ قاتل جتنی بھی کوششیں کریں ہم اپنے فرائض سے کبھی بھی دستبرارنہیں ہونگے ۔

    انہوں نے کہاکہ بلوچستان کے مختلف اضلاع میں صحافیوں کو ٹارگٹ کلنگ کرکے شہید کردیا گیا لیکن کئی ماہ گزرنے کے باوجود قاتلوں کو گرفتار نہیں کیا گیا اور نہ ہی حکومت کی سطح پر صحافیوں کے اہل خانہ کی مالی مدد کی گئی ہے ۔

    جبکہ دوسری جانب بلوچستان بھر میں صحافیوں کو قتل کرنے اور سنگین دھمکیوں کا سامنا ہے لیکن بلوچستان حکومت کی جانب سے صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کیلئے کوئی اقدام نہیں کیے جارہے ہیں اور نہ ہی دھمکیاں دینے والوں کے خلاف کارروائی کی جارہی ہے۔

    مقررین نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان کے صحافیوں کو تحفظ فراہم کیا جائے اور انہیں اپنے پیشہ وارانہ فرائض میں رکاوٹ ڈالنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے

  • فیض اللہ کی بازیابی کےلئےصحافی برادری سراپا احتجاج

    فیض اللہ کی بازیابی کےلئےصحافی برادری سراپا احتجاج

    اسلام آباد :اےآروائی کےنیوزرپورٹرفیض اللہ کی بازیابی کےلئےصحافی برادری سراپا احتجاج ہےملک کےمختلف شہروں میں صحافتی تنظیموں نے احتجاجی مظاہرےکئے ۔

    اے آروائی کے نیوز رپورٹر فیض اللہ کی غلطی سے افغان سرحد پار کرجانےکی پاداش میں چارسال قید کی سزا پر پاکستانی بھر کی صحافی برادری سراپا احتجاج ہے، اسلام آبادمیں پی ایف یوجےکی جانب سےنیشل پریس کلب کے سامنےبڑا احتجاجی مظاہرہ کیاگیا، مظاہرے میں صحافی برادری کے علاوہ وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید اور فاٹا سے رکن قومی اسمبلی اخون زادہ چٹان نے بھی شرکت کی، مظاہرے کے شرکا افغان حکومت سے فیض اللہ کی رہائی کا مطالبہ کیا۔

    کراچی پریس کلب پر بھی صحافیوں کی بڑی تعداد نے فیض اللہ کی رہائی کےلئے مظاہرہ کیا، مظاہرین کا کہنا تھا کہ افغان حکومت فوری طورپر فیض اللہ کی سزا کو کالعدم قراردیں، لاہورمیں صحافی تنظیموں کی جانب سے فیض اللہ کی افغانستان سےبازیابی کےلئے مظاہرہ کیاگیا، ملتان،کوئٹہ،سکھر، پشاور،میرپورآزادکشمیراورگھوٹکی میں بھی فیض اللہ کی رہائی کےلئے احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔

  • فیض اللہ خان کی رہائی کیلئے پریس کلب کے باہر مظاہرہ

    فیض اللہ خان کی رہائی کیلئے پریس کلب کے باہر مظاہرہ

    کراچی :اے آر وائی نیوز کے نمائندے فیض اللہ خان کی رہائی کے لیے کراچی پریس کلب کے باہر صحافیوں نے مظاہرہ کیاجس میں فیض اللہ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔ فیض اللہ کی رہائی کیلئے ہونے والے مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے صدر پی ایف یو جے دستور ادریس بختیار کا کہنا تھا کہ پاکستانی سفارتخانہ اور جلال آباد کا قونصلیٹ فیض اللہ کا خیال نہ رکھ سکے ۔

    صدر کے یو جے دستور ساجد عزیز کا کہنا تھا کہ افغان حکومت اور پاکستانی وزارت خارجہ نے دھوکے میں رکھا۔ اے آر وائی نیوز کے بیورو چیف سندھ ایس ایم شکیل کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ نے افغان حکام سے اب تک رابطہ نہیں کیا۔ سیکریٹری کراچی پریس کلب عامر لطیف کا کہنا تھا کہ فیض اللہ کی گرفتاری انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔

    صدر کراچی پریس کلب امیتاز فاران نے صدر ممنون حسین سے اپیل کی کہ وہ افغان صدر سے فیض اللہ کی رہائی کیلئے بات کریں۔صحافی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ احتجاجی تحریک فیض اللہ کی رہائی تک جاری رہے گی اور اگلے مرحلے میں افغان قونصلیٹ کا گھیراؤ کیا جائے گا

  • اے آر وائی کے رپورٹر فیض اللہ خان کی رہائی ،صحافی تنظمیوں کی ملک بھرمیں احتجاج کی کال

    اے آر وائی کے رپورٹر فیض اللہ خان کی رہائی ،صحافی تنظمیوں کی ملک بھرمیں احتجاج کی کال

    کراچی: فرض کی ادائیگی میں غلطی سے افغانستان سرحد پار کرجانے والے اے آر وائی نیوز کے رپورٹر فیض اللہ خان کو افغانستان میں چار سال قید کی سزا سنادی گئی ۔

    افغان حکومت کے اقدام پر ملک پی ایف یو جے اورکے یو جے سمیت ملک بھر کی صحافی تنظمیوں نےاحتجاج کی کال دے دی ہے۔

    صدر پی ایف یو جے افضل بٹ کا کہنا ہے کہ فیض اللہ کی با حفاظت اور جلد از جلد رہائی کے لئے بدھ کے روز ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے جائیں گے اور ریلیوں نکالی جائیں گی۔

    جنرل سیکرٹیری کے ایف یو جے رضوان بھٹی کا کہنا ہے کہ فیض اللہ کی رہائی کے لئے کراچی پریس پر احتجاجی مظاہرہ کیا جائے گا، بلوچستان یونین آف جرنلسٹ کی جانب سے بھی کوئٹہ پریس کلب سے افغان قونصلیٹ تک ریلی نکالی جائے گی ۔

    جنرل سیکرٹری پی ایف یو جے خورشید عباسی نے کہا کہ فیض اللہ کی رہائی کے لیے ملک بھر کے صحافی اے آر وائی نیوز اور انکی ٹیم کے ساتھ ہیں۔