Tag: press conference

  • اپنی نظر اتارتا رہتا ہوں کیونکہ نظر لگ جاتی ہے: صاحبزادہ فرحان

    اپنی نظر اتارتا رہتا ہوں کیونکہ نظر لگ جاتی ہے: صاحبزادہ فرحان

    اسلام آباد یونائیٹڈ کے کھلاڑی صاحبزادہ فرحان کا کہنا ہے کہ اپنی نظر بھی اتارتا ہوں، کیونکہ نظر لگ جاتی ہے۔

    اسلام آباد یونائیٹڈ کے کھلاڑی صاحبزادہ فرحان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ میں کھیلنا اور پرفارمنس دینا ہی کھلاڑی کا کام ہوتا ہے۔

     انہوں نے کہا کہ ڈومیسٹک میں پرفارمنس کے ذریعے ہی پاکستان سپر لیگ میں منتخب کیا گیا ہوں،  رواں سیزن ٹی ٹوئنٹی میں دو سنچریاں کرنے کا ہدف تھا لیکن تین کر لیں۔

    صاحبزادہ فرحان نے کہا کہ ڈومیسٹک کرکٹ کیلئے میں نے پاور ہٹنگ پر بہت محنت کی تھی، اسلام آباد یونائیٹڈ کے لیے ٹاپ آرڈر میں کھیل رہا ہوں، ڈومیسٹک میں بھی اسی نمبر پر کھیلا تھا، قومی ٹیم میں بھی ٹاپ آرڈر میں موقع ملے گا تو پرفارمنس دوں گا۔

    پی ایس ایل10: اسلام آباد یونائیٹڈ نے فتوحات کی ہیٹ ٹرک کرلی

    انہوں نے مزید کہاکہ اسلام آباد یونائیٹڈ ہمیشہ جارحانہ انداز میں کرکٹ کھیلتی ہے، واضح رہے کہ ایچ بی ایل پاکستان سپر لیگ 10 کے ساتویں میچ میں اسلام آباد یونائیٹڈ نے ملتان سلطانز کو 47 رنز سے شکست دی تھی۔

    ایونٹ میں اسلام آباد کی ٹیم اب تک کوئی میچ نہیں ہاری اور مسلسل 3 کامیابیوں کے ساتھ وہ پوائنٹس ٹیبل پر 6 پوائنٹس کے ساتھ ٹاپ پر ہے جبکہ ملتان سلطانز  ایونٹ میں اب تک کوئی کامیابی حاصل نہیں کر سکی اور اسے دونوں میچز میں شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔

  • بوجھ اشرافیہ پر ڈالا جائیگا، وزرا کا فیول بھی کم کریں گے، عطا تارڑ

    بوجھ اشرافیہ پر ڈالا جائیگا، وزرا کا فیول بھی کم کریں گے، عطا تارڑ

    لاہور: وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء تارڑ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کا فوکس ہے کہ بوجھ اشرافیہ پر ڈالا جائے، وزرا کو دیئے جانیوالے فیول کو بھی کم کیا جائے گا۔

    وفاقی وزیرِ اطلاعات عطاء تارڑ نے لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کل وزیراعظم کی زیرصدارت کابینہ اجلاس ہوا، جس میں وزیراعظم نے تمام وزارتوں کو اہداف دیئے ہیں، ہر منسٹری کو بتایا گیا ہے کہ شارٹ، میڈیم اور لانگ ٹرم کیلئے کیا گولز ہیں۔

    عطاتارڑ نے بتایا کہ وزیراعظم نے اہداف کی نگرانی کیلئےجدید بنیاد پر نظام وضع کرنے کی ہدایت کی، یہ بھی دیکھا جائے گا کس وزارت نے کس حد تک اہداف مکمل کیے ہیں، تمام وزارتوں کو دستاویز کے ذریعے تحریری ہدایات جاری کی گئی ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ فنانس منسٹری کو ہدف دیا کہ مہنگائی، بے روزگاری میں کمی لانی ہے، قرضہ جات کی ری اسٹراکچرنگ اور ایف بی آر کی ڈیجٹلائزیشن کے حوالے سے بھی اہداف دیے گئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ یہ پہلی بار ہواہے کہ تحریری طور پر پہلی بار وزارتوں کو ہدف دیئے گئے، جب کابینہ اجلاس ہوگا تو وزارتوں سے اہداف پر جواب طلبی بھی ہوگی، غیر قانونی اسلحہ کیخلاف کریک ڈاؤن، دہشت گردی کی روک تھام سے متعلق اور غیر ملکی مقیم کے حوالے سے ہدف وزارت داخلہ کو دیا گیاہے۔

    ’’اس کے علاوہ وزیر داخلہ کو اسمگلنگ کی روک تھام کے لئے بھی ٹاسک دیا گیاہے، جس کے بعد دیکھا جائے گا 6 ماہ میں جو ہدف پورا ہونا تھا وہ کتنے عرصے میں مکمل ہوا‘‘۔

    وفاقی وزیر نے کہا کہ وفاقی کابینہ کے بیشتر وزرا پرائیوٹ گاڑی استعمال کرتے ہیں، وزرا کو دیئے جانیوالے فیول کو بھی کم کیا جائے گا، فیول کی سب سے زیادہ کھپت موٹرسائیکل پرہورہی ہے، الیکٹرک بائیک پر جانے میں کامیاب ہوگئے تو فیول کی بھی بچت ہوگی، حکومت کوشش کررہی ہے کہ پالیسی بنائی جائے الیکٹرک بائیکس بنائی جائیں۔

    عطاتارڑ کا بتانا تھا کہ پاکستان میں جتنے قوانین پاس ہوتے ہیں اس کیلئے ای پورٹل بنایا جائے گا، قوانین کے نفاذ پر عملدرآمد کیلئے بھی اہداف مقرر کئے گئے ہیں، وفاقی کابینہ میں خود احتسابی کا نظام متعارف کرایا جائیگا، کمزور طبقے کے تحفظ کے لئے لائحہ عمل مرتب کیا جائے گا۔

    پی آئی اے کی نجکاری سے متعلق وفاقی وزیرِ اطلاعات نے کہا کہ پی آئی اے کا سالانہ خسارہ 80 ارب روپے کاہے، پی آئی اے کی نجکاری کے مثبت اثرات معیشت پر پڑیں گے، پی آئی اے کی واجبات سے متعلق مذاکرات منطقی انجام تک پہنچ گئے، یہ مذاکرات پی آئی اے کی نجکاری میں مدد دینگے۔

    عطاتارڑ نے بتایا کہ ٹیکس کلیکشن پر تیزی سے کام ہورہا ہے اس سے متعلق بھی وزیراعظم جلد قوم کو آگاہ کرینگے، وزیراعظم کی جانب سے ایف بی آر کے کرپٹ افسران کی پریڈ کرائی جائے گی، ملک میں کئی محکمے ہیں جو برائے نام چل رہے ہیں ان کو دیگر محکموں میں ضم کرینگے۔

    عطا تارڑ نے کہا کہ دنیا میں ہمارے آئی ٹی ماہرین کی مانگ ہے، ملک میں جدید ڈیجیٹل نظام لانا اہم اہداف ہیں، کوشش کریں گے کہ ایکس، فیس بک اور انسٹاگرام کے دفاتر پاکستان میں کھولیں۔

  • پی ٹی آئی نے جس سیاستدان کے کردار کو بُرا کہا کل اس کے پیروں میں بیٹھ گئی، عون چوہدری

    پی ٹی آئی نے جس سیاستدان کے کردار کو بُرا کہا کل اس کے پیروں میں بیٹھ گئی، عون چوہدری

    اسلام آباد: استحکام پارٹی کے رہنما عون چوہدری کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی نے جس سیاستدان کے کردار کو بُرا کہا کل اس کے پیروں میں بیٹھ گئی۔

    اسلام آباد میں پریس کانفرنس میں استحکام پارٹی کے رہنما عون چوہدری نے کہا کہ چند روز سے ایسا ماحول پیدا کیا جارہا ہے جیسے ظلم کہیں اور مظلوم کوئی اور ہے، الیکشن میں کامیاب ہوا ہوں  9 فروری کو میرا نوٹی فکیشن بھی جاری ہواہے، میں نے الیکشن میں کامیابی حاصل کی ہے، اس کا تحفظ کروں گا۔

    آئی پی پی رہنما عون چوہدری کہتے ہیں بانی پی ٹی آئی نے ساری زندگی ایک مہذب سیاستدان اور اس کے کردار کو بُرا کہا، جلسوں میں ان کے غلط نام لیے اور کل ان کی لیڈرشپ ان کے پیروں میں بیٹھ گئی۔

    انہوں نے کہا کہ ابھی تو گھرکے بھیدی نے لنکا نہیں ڈھائی، جب یہ بھیدی بولے گا تو منہ چھپانے کی جگہ نہیں ملے گی، آپ کے نام نہاد لیڈر کے  کرتوت جانتا ہوں، ملک کی بات آئے گی تو قوم کو آپ کا چہرہ دکھاؤں گا۔

    عون چوہدری نے کہا کہ ہمیں ملک میں رہنا ہے، جادو ٹونوں سے فیصلے نہیں کروانے، میں الیکشن جیت چکا ہوں اور اس کا تحفظ کروں گا، کل پریس کانفرنس کروں گا اور اہم کردار سامنے لاؤں گا۔

    آئی پی پی رہنما نے کہا کہ آپ نے کہا تھا اصولوں پر سیاست کرنی ہے، کہاں گئے اصول؟ پاکستان میں معاشی، ڈیجیٹل دہشت گردی آپ پھیلارہے ہیں، کبھی کہیں تو کبھی کہیں فتنہ پھیلاتے ہیں، رونا دھونا اب نہیں چل سکتا۔

    عون چوہدری نے کہا کہ آپ نے قوم کے بچوں کو9 مئی کی دہشت گردی میں استعمال کیا، کون سے دہشت گرد تیار کر لیے جنہیں پٹرول بم بنانا آتا ہے؟ آپ کے لوگوں کو پولیس، ملکی دفاعی تنصیبات، جناح ہاؤس پر حملہ کرنا بھی آتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کے پی میں جو منظم دھاندلی آپ نے کی وہ بھی سامنے آئے گی، سلمان اکرم راجا کے لوگوں نے میونسپل کارپوریشن کے لوگوں کو اٹھا کر تشدد کیا، یہ کالے کورٹ میں سمجھتے ہیں جو کچھ کریں وہ قانون ہے، میں وکلا برادری کی بہت عزت کرتا ہوں، آپ کالے کوٹ کی عزت کو پامال کریں گے تو یہ قابل قبول نہیں ہوگا۔

    عون چوہدری نے کہا کہ جنہوں نے مارا پیٹا وہ سلمان اکرم راجا کے ورکرز تھے، 8 اور 9 کی رات راجا سلمان لوگوں کیساتھ آر او کے دفتر پر دھاوا بولتے ہیں، آراو کو مرضی کے مطابق رزلٹ بنانے کیلئے پریشر ڈالتے ہیں۔

  • رہائی کے بعد پی ٹی آئی رہنما کا پارٹی چھوڑنے کا اعلان

    رہائی کے بعد پی ٹی آئی رہنما کا پارٹی چھوڑنے کا اعلان

    پشاور/ ملتان : پاکستان تحریک انصاف پشاور کے مقامی رہنما نے عدالت سے ضمانت ملنے کے بعد پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق 9مئی کے کیس میں گرفتار ہونے والے پی ٹی آئی کارکن شہریار نے ملتان میں پریس کانفرنس کی۔

    شہریار بھٹہ کا کہنا تھا کہ9 مئی کے واقعات کی مذمت کرتا ہوں، ہم نے بےگناہ قید کاٹی ،ایک ماہ جیل میں رہے۔

    انہوں نے کہا کہ پارٹی نے ہمیں ٹیشو پیپر کی طرح استعمال کیا، عہدے سے استعفا اور پارٹی سے لاتعلقی کا اعلان کرتا ہوں۔

    قبل ازیں 9مئی کے کیس میں گرفتار ہونے والے پی ٹی آئی کارکن شہریار کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی انسداد دہشت گردی کی عدالت (اے ٹی سی) نے ملزم شہریار کی ضمانت منظور کرکے رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

    اس حوالے سے پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو پر گرفتارکیا گیا تھا، ملزم نے گرفتاری سے بچنے کیلئے مونچھیں بھی منڈوالی تھیں۔

  • چیئرمین پی ٹی آئی قتل سے متعلق کوئی ثبوت فراہم نہ کرسکے، رانا ثناءاللہ

    چیئرمین پی ٹی آئی قتل سے متعلق کوئی ثبوت فراہم نہ کرسکے، رانا ثناءاللہ

    اسلام آباد : وفاقی وزیرداخلہ رانا ثناءاللہ نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی اپنے قتل سے متعلق کوئی ثبوت فراہم نہیں کرسکے، انہوں نے تسلیم کیا کہ سنی سنائی باتوں پر الزامات لگائے۔

    پریس کانفرنس سے خطاب میں وزیر داخلہ نے چیئرمین پی ٹی آئی کے قتل کی سازش کے حوالے کہا کہ کیس کی تحقیقات کیلئے بننے والی جے آئی ٹی نے ان کو جھوٹا اور مکار قرار دیا ہے، قتل کے الزامات وزیراعظم اور وزیرداخلہ پر عائد کئے گئے تھے، اپنے جھوٹے الزامات پر یہ کوئی بھی ثبوت فراہم نہیں کرسکے۔

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ جب الزامات پر ثبوت کا پوچھا گیا تو جواب دیا کہ کسی نے بتایا تھا، جب پوچھا گیا کہ آپ کو کس نے بتایا تھا تو کہا بھول گیا کہ کس نے بتایا، فوجی ادارے کے خلاف عمران خان نے جو جو الزامات عائد کیے، جو بھی گفتگو کی، جب اس حوالے سے ان سے تفتیش کی گئی تو انہوں نے تمام باتوں کو تسلیم کیا۔

    وزیر داخلہ نے بتایا کہ کسی جگہ پر انہوں نے نہیں کہا کہ یہ میری آڈیو یا ویڈیو نہیں ہر چیز کو تسلیم کیا، ساتھ میں یہ بھی بیان کیا کہ ان چیزوں کا میرے پاس کوئی ثبوت نہیں ہے، وہ سارا بیان تحریری طور پر لیا گیا جس پر انہوں نے دستخط کیے، یہ الزامات لگانے اور جھوٹ بولنے میں اپنی کوئی مثال نہیں رکھتے، بغیرثبوت کے اس قسم کے الزامات لگانے میں یہ بہت ماہر ہیں۔

    ٹائیگر فورس کا مقصد9مئی جیسے واقعات کرنا تھا،

    پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس شخص نے فوج کے اعلیٰ افسر کا نام لے کر نوجوان نسل کو گمراہ کیا، پارٹی کے لوگوں کے ذہنوں میں زہر گھولا گیا باقاعدہ ذہن سازی کی گئی۔

    رانا ثناءاللہ نے کہا کہ یہ10لاکھ نوجوانوں کی ٹائیگر فورس تیار کررہے تھے، ٹائیگرفورس کا مقصد9مئی جیسے واقعات کرنا تھا، کورونا میں جو امداد ملی اسے کوویڈ19 پر کم ٹائیگر فورس پر زیادہ خرچ کیا گیا، گالم گلوچ بریگیڈ، سوشل میڈیا، ٹائیگرفورس کے نام پر لسٹیں بنائی گئیں۔

    انہوں نے کہا کہ اس شخص نے اپنے ناپاک ایجنڈے پر عمل کرنے کیلئے اپنی گرفتاری کو ریڈ لائن قرار دیا، اس نے کہا کہ جب گرفتار کیا جائے گا توغلیل، پٹرول بم کا استعمال ہوگا، شہداء کی یادگاروں کی بےحرمتی اور مجسموں کو توڑنے کی جسارت کی گئی۔

    اس شخص کا خیال تھا شاید عوامی ردعمل ان کےحق میں ہوگا لیکن اس کو سرپرائز ملا اور عوامی ردعمل اس کے برعکس نکلا، عوام اپنے شہداء اور اپنی فوج کے ساتھ کھڑے ہوگئے، چند سو شرپسندوں کے خلاف قانون حرکت میں ہے۔

    جےآئی ٹی بنی ہیں جو تحقیقات کررہی ہیں، 9مئی پاکستان پر قبضہ کرنے کی کوشش تھی، 9مئی فوج کو تقسیم کرنے کی کوشش تھی عوامی ردعمل ان کے حق میں نہیں آیا، شرپسند ،سرکشی کے مرتکب افراد کیخلاف قانون حرکت میں آچکا ہے، کسی بے گناہ کو 9مئی کے واقعات میں ملوث نہیں کیاجائیگا۔

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ لاکھوں ڈالرز پاکستان کے خلاف پروپیگنڈا کرنے میں خرچ کیے جا رہے ہیں جس میں پی ٹی آئی کے لوگ پیش پیش ہیں اور اسرائیل سمیت ہمارے دشمن ممالک کے تانے بانے بھی مل رہے ہیں جو کسی نہ کسی انداز سے ان کی معاونت کر رہے ہیں لیکن یہ لوگ اس میں بھی ناکام ہوں گے۔

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ جب پی ٹی آئی کی ایک سازش ناکام ہوئی تو انہوں نے یہ بیانیہ بنایا کہ جیلوں میں خواتین کے ساتھ بدسلوکی کی جا رہی ہے، ان پر الزام یا ان کا جرم اپنی جگہ اور اس پر قانون کے مطابق عمل کیا جائے گا لیکن وہ خواتین ہماری بہنیں اور بیٹیاں ہیں، ان کے ساتھ کسی قسم کے غیرقانونی سلوک کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ عمران نیازی کا یہ پروپیگنڈا بھی ناکام ہوا اور خود خواتین نے بھی اس پروپیگنڈا کو غلط ثابت کیا، یہ لوگ آئندہ بھی اس قسم کی پروپیگنڈا کرنے کی کوشش کرتے رہیں گے۔

  • پی ٹی آئی کے ایک اور رہنما چھوڑ کر چلے گئے

    پی ٹی آئی کے ایک اور رہنما چھوڑ کر چلے گئے

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے ایک اور رہنما نے پارٹی سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے چیئرمین عمران خان کو خدا حافظ کہہ دیا۔

    صوابی سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی کے رہنما ارشاد خان نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ میں آج سے باقاعدہ پی ٹی آئی چھوڑنے کا اعلان کررہا ہوں۔

    اپنی گفتگو میں ان کا کہنا تھا کہ 3سال پہلے پی ٹی آئی کو جوائن کیا تھا، میں نے کہا تھا کہ میرے کچھ مطالبات ہیں، میں نے کہا تھا کہ ہر ممبر اسمبلی میں قانون سازی کے لیے جاتا ہے۔

    ارشادخان نے بتایا کہ کہا بھی تھا کہ فضل الرحمان کا ہرجلسے ہر پروگرام میں نام لیتے ہو یہ نہ کرو، میں نے کہا تھا کہ الزام تراشی اور ایسے کام نہیں کریں مشکل میں پڑجائیں گے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ میں نے بتایا کہ قانون سازی کرو بلاوجہ الزام تراشیوں سے دور رہو، میں نے یہ بھی کہا تھا کہ گالم گلوچ کی سیاست کا حصہ نہیں بنوں گا۔ آپ لوگ اپنی مشکلات میں خود اضافہ کررہے ہیں۔

  • عمران خان سیاسی لیڈر نہیں فتنہ ہے، رانا ثنااللہ

    عمران خان سیاسی لیڈر نہیں فتنہ ہے، رانا ثنااللہ

    اسلام آباد : وزیر داخلہ رانا ثنااللہ نے کہا ہے کہ عمران خان کا کام افراتفری اور انار کی پھیلانا ہے، یہ سیاسی لیڈر نہیں فتنہ ہے، حساس تنصیبات پر حملے کرنا سیاسی کارکنوں کا کام نہیں ہے۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی، رانا ثنااللہ نے کہا کہ 9 مئی سے 11مئی تک 3 دن ملک میں فتنہ فساد، سرکاری اور حساس دفاعی تنصیبات پر حملے کیے گئے، شہدا کی یادگاروں کو نذر آتش کیا گیا اور لوگوں کے گھروں پر حملے کیے گئے۔

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ عمران خان نے اس ملک کی سیاست میں عجیب کلچر متعارف کرایا، پی ٹی آئی کارکنان نے مریضوں کو نکال کر ایمبولینسوں اور ریڈیو پاکستان کی بلڈنگ کو آگ لگائی۔ عمران خان نے پوچھتا ہوں کونسی سیاست کا آغاز کیا ہے۔

    انہوں نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے کہا کہ 9مئی کو آئی سی ٹی میں 12مقامات پر احتجاج ہوا، 700تک لوگ اس احتجاج میں شریک ہوئے، پنجاب کے احتجاج میں 15سے18ہزار لوگ شریک ہوئے،
    کےپی کے میں 126مقامات پر احتجاج میں 19سے22ہزارلوگ شریک ہوئے، 10مئی کو ان مظاہروں کی تعداد کم ہوئی، 9مئی کو پورے ملک میں 40سے45ہزار لوگوں نے احتجاج کیاتھا، مجموعی طور پر 23کروڑ لوگوں میں سے یہ 45ہزار لوگ احتجاج کیلئے باہر نکلے۔

    رانا ثنااللہ کا کہنا تھا کہ جناح ہاؤس لاہور سے کپڑے، بیڈشیٹس تک لوٹ لی گئیں، جناح ہاؤس لاہور سے سوئی تک لوٹ لی گئی، یہ کہتا رہا مجھے گرفتار کیا گیا توآپ نے کیسےردعمل دینا ہے، کونسی سیاسی جماعت کیلئے اتنے بندے ٹرینڈ کرنا مشکل ہے؟ کروڑ لوگوں میں سے چند ہزار لوگوں کو ٹرینڈ کیاگیا۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ عمران خان ان لوگوں کی ٹریننگ کررہا تھا،ان لوگوں کو پیٹرول بم بنانے کے طریقے بنانے سکھائے جارہے تھے، ان کے احتجاج کا طریقہ کار پورے ملک میں ایک جیسا ہے، عمران خان نے کہا تھا کہ پورے ملک نے ہمارا ساتھ دینے کا فیصلہ کرلیا، انہوں نے احتجاج نہیں کیا بلکہ دکانوں اور مویشی منڈیوں کو لوٹا، کئی جگہوں پر بینکوں کو بھی لوٹنے کی کوشش کی گئی۔

    رانا ثنااللہ نے کہا کہ اس طرح کی دہشت گردی کی سیاست کی اجازت نہیں دی جائے گی، عمران خان ویڈیو میسج میں کارکنان کو پیغام دیتا رہا،اسی کی ایما پر لوگوں کے گھروں اور املاک کو نقصان پہنچایا گیا، اس دہشت گرد جماعت نے ملک بھر میں فسادی تیار کیے، قوم کو عمران خان فتنے کی شناخت ہونی چاہیے۔

    انہوں نے مزید کہا کہ جس طرح کا ریلیف عمران خان کو دیا گیا ایسا ریلیف کسی کو نہیں ملا، اگر اس کو یہ ریلیف نہ ملتا تو اب تک یہ فتنہ بوتل میں بند ہوچکا ہوتا۔ اس فتنے نے اپنی شناخت کروا دی ہے، اس تمام صورتحال پر عمران خان کو ذمہ دار ٹھہرایا جائے گا اور کوئی رعایت نہیں ہوگی۔

    وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ کوئی سیاسی جماعت یا سیاسی کارکن نہیں ہیں، یہ ایک مخصوص مائنڈ سیٹ ہے، جس کے اندر نفرت، عناد، گھیراؤ جلاؤ، میں چھوڑوں گا نہیں کسی کو اور میں ماردوں گا کا کلچر ہے، اس نے جو سرمایہ کاری کی ہے وہ صاف نظر آرہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہمارے ہاں سیاست میں کتنی تلخی رہی، کسی زمانے میں پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ن) کے درمیان سیاسی اختلافات رہے لیکن ہم کبھی نہ ایک دوسرے کے گھروں پر پہنچے مگر تند و تیز سیاسی بیانات دیتے رہے ہیں۔

  • تمام کھلاڑی فائنل میں اپنا 100 فیصد دیں گے: بابر اعظم

    تمام کھلاڑی فائنل میں اپنا 100 فیصد دیں گے: بابر اعظم

    میلبرن: پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم کا کہنا ہے کہ تمام کھلاڑی فائنل میں اپنا 100 فیصد دیں گے، نروس نہیں ہیں، پریشر ہوتا ہے لیکن کوشش کریں گے دباؤ نہ لیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان بابر اعظم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اس ورلڈ کپ کو 1992 کے ورلڈ کپ سے مماثلت دی جارہی ہے، نروس نہیں ہیں، پریشر ہوتا ہے لیکن کوشش کریں گے دباؤ نہ لیں۔

    بابر اعظم کا کہنا تھا کہ سارے کھلاڑی پرجوش ہیں، انگلینڈ بہترین ٹیم ہے، ہماری ان سے ہوم سیریز بھی ہوئی، تمام کھلاڑی فائنل میں اپنا 100 فیصد دیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ٹورنامنٹ کا آغاز اچھا نہیں ہوا لیکن پھر اچھا کم بیک کیا، کھلاڑی شیروں کی طرح کھیلے۔

    بابر اعظم کا کہنا تھا کہ ابتدائی 6 اوور بہت اہم ہوں گے، ہمارا کام محنت کرنا ہے نتیجہ اللہ کے ہاتھ میں ہے، رمیز راجا نے بھی یہی کہا کہ کھل کر کھیلیں،اپنی گیم پر قائم رہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ فائنل میں ٹاس کی اہمیت زیادہ نہیں ہے، دعا ہے کہ میچ مکمل ہو بارش سے متاثر نہ ہو، فائنل کے لیے ہم نے جو پلان بنایا ہے اس پر عمل کریں گے۔

  • انصاف کیلئے ہر فورم کا دروازہ کھٹکھٹاؤں گا، اعظم سواتی

    انصاف کیلئے ہر فورم کا دروازہ کھٹکھٹاؤں گا، اعظم سواتی

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما سینیٹر اعظم سواتی نے کہا ہے کہ نام نہاد جمہوری دور میں ایک سینیٹر کو ماورائے آئین و قانون تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

    بنی گالا میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم سواتی نے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے پاکستان کو ایسا لیڈردیا ہے جس کی وجہ پاکستانی قوم درحقیقت ایک قوم بن چکی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ نام نہاد جمہوری دور میں سینیٹر کو ماورائے آئین و قانون تشدد کا نشانہ بنایا گیا، کسٹوڈین ٹارچر پر اعلیٰ عدلیہ کو سوموٹو لینا چاہیے۔

    سینیٹر اعظم سواتی کا کہنا تھا کہ موجودہ دور حکومت میں میڈیا نمائندگان پر بھی بدترین تشدد کیا گیا، ایوان بالا کے نمائندے کو حراست میں لے کر برہنہ کیا گیا اورتشدد کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ وہ لوگ کون تھے جنہوں نے عمران خان کے اس سپاہی کو گرانے کی کوشش کی، اللہ نے پاکستان کو ایسا لیڈر دیا ہے جس کی وجہ سے قوم ایک قوم بن چکی ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ نام نہاد جمہوری دور میں سینیٹر کو ماورائے آئین وقانون تشدد کا نشانہ بنایا گیا جو میرے ساتھ سلوک کیا گیا انصاف کے ہر فورم پرجاؤں گا۔

    اعظم سواتی نے کہا کہ انصاف کے تقاضے پورے کرنے کیلئے ہر فورم کا دروازہ کھٹکھٹاؤں گا، صحافیوں نے کیا جرم کیا ہے جس کی پاداش پر ایسی سزائیں دی جارہی ہیں۔

    تحریک انصاف کے سینیٹر نے کہا کہ جمہوریت اور اقتدار اس طریقے سے نہیں چل سکتے، سینئر پارلیمنٹیرینز کو انصاف نہیں مل سکتا تو عدل کا نظام ختم ہوچکا ہے۔

    اس موقع پر چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ اہلکار رات کی تاریکی میں اعظم سواتی کے گھر میں وارنٹ کے بغیر دیواریں پھلانگ کرگئے، چھوٹے بچوں کے سامنےاعظم سواتی پر تشدد کیا گیا۔

    اعظم سواتی کا جرم یہ تھا کہ انہوں نے کسی بڑے آدمی پر تنقید کردی تھی، پہلے تو پوچھا جائے کہ اعظم سواتی کو کس کے حوالے کیا گیا تھا؟ وہ کون تھے جنہوں نے برہنہ کرکے اعظم سواتی پر تشدد کیا ایسے ہی شہبازگل اور صحافی جمیل فاروقی کے ساتھ بھی سلوک کیا گیا۔

  • چاہے جتنا وقت لگے انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن نہیں کرائیں گے، زرداری

    چاہے جتنا وقت لگے انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن نہیں کرائیں گے، زرداری

    سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ہمارا گیم پلان انتخابی اور نیب اصلاحات ہیں، چاہے جتنا وقت لگے انتخابی اصلاحات کے ﷽بغیر الیکشن نہیں کرائیں گے۔

    سابق صدر اور پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے سلیکٹڈ کو سیاسی طاقتوں کےذریعے ملکر ہٹایا، ہم نے کب کہا کہ ہم الیکشن سے ڈرتے ہیں لیکن ہمارا گیم پلان انتخابی اور نیب اصلاحات ہیں اور چاہے جتنا وقت لگے انتخابی اصلاحات کے بغیر الیکشن نہیں کرائیں گے۔

    آصف زرداری نے کہا کہ رات میاں صاحب سے بات ہوئی ان کو سمجھا ان سے مشاورت کے بعد ہی بات کر رہا ہوں، عمران خان کا نعرہ ہے کہ الیکشن کرائیں تو جو حکومت میں ہوتے ہوئے 4 سال میں کچھ نہ کرسکے وہ نئے الیکشن میں کیا کرلیں گے۔

    سابق صدر نے کہا کہ شہبازشریف کے سعودی عرب سے اچھے تعلقات ہیں، پیٹرول کی قیمتیں ہم نہیں بڑھانا چاہتے، پیٹرول مہنگا ہوتا ہے تو چکن، انڈے بھی مہنگے ہوجاتے ہیں، یہ کہتا ہے کہ میں آلو ٹماٹر کیلئے نہیں آیا مگر میں تو اسی کیلئے آیا ہوں، مجھے تو لوگوں کے بجھے ہوئے چولہے بھی چلانے ہیں۔

    سابق صدر اور پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے سلیکٹڈ کو سیاسی طاقتوں کےذریعے ملکر ہٹایا، ہم نے کب کہا کہ ہم الیکشن سے ڈرتے ہیں لیکن ہمارا گیم پلان انتخابی اور نیب اصلاحات ہیں اور ن لیگ نے میرے ساتھ طے کیا الیکشن ریفارمز کرنے ہیں، اس سے قبل الیکشن نہیں ہونگے، خواجہ آصف کی اپنی سوچ ہے، کوئی ان باتوں کو سنجیدہ لینا ہے تو کوئی نہیں لیتا لیکن ان پر لازم ہے کہ وہ اپنی قیادت کے پابند رہیں۔

    آصف زرداری نے کہا کہ رات میاں صاحب سے بات ہوئی ان کو سمجھا ان سے مشاورت کے بعد ہی بات کر رہا ہوں، عمران خان کا نعرہ ہے کہ الیکشن کرائیں تو جو حکومت میں ہوتے ہوئے 4 سال میں کچھ نہ کرسکے وہ نئے الیکشن میں کیا کرلیں گے۔

    سابق صدر نے کہا کہ شہبازشریف کے سعودی عرب سے اچھے تعلقات ہیں، پیٹرول کی قیمتیں ہم نہیں بڑھانا چاہتے، پیٹرول مہنگا ہوتا ہے تو چکن، انڈے بھی مہنگے ہوجاتے ہیں، یہ کہتا ہے کہ میں آلو ٹماٹر کیلئے نہیں آیا مگر میں تو اسی کیلئے آیا ہوں، مجھے تو لوگوں کے بجھے ہوئے چولہے بھی چلانے ہیں۔

    آصف زرداری نے مزید کہا کہ پہلی بار فوج غیر سیاسی ہوئی ہے، اس پر مجھے جنرل باجوہ کو سلیوٹ کرنا چاہیے یا لڑنا چاہیے؟ شکر ہے کہ اس عمل میں معلوم ہوا کہ وہ نیوٹرل رہ سکتے ہیں، انہوں نے یہ نہیں کہا کہ زرداری یا شہباز شریف کو ووٹ دیں سویلینز کے جو بھی مسائل ہیں وہ ہم نے حل کرنے ہیں ہم کس بات کی تنخواہ لے رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ نئی حکومت آئی ہے، وزیراعظم شہباز شریف باہر گئے ہیں وہ آجائیں پھر مل کر بیٹھیں گے، ہم ہر اقدام سوچ سمجھ کر کریں گے، مسائل ہمیں ہی حل کرنے ہیں اور اس وقت آؤٹ آف باکس سلیوشن کی ضرورت ہے، آج 50 ہزار روپے تنخواہ والے کو بھی مسائل کا سامنا ہے، چاہتا ہوں تاجر برادری ساتھ بیٹھے ان سے مشاورت کرنا چاہتا ہوں۔

    سابق صدر آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانی گمراہ ہیں ان کو ملک کے زمینی حقائق کا پتہ نہیں ہے، میری نظر میں کوئی پاکستان چلاسکتا ہے تو وہ ہم ہیں، یہ نہیں چلا سکتا، ہم اسمبلیوں میں اقلیتوں کی طرح اوورسیز کیلئے بھی سیٹیں رکھ لیں گے، یہ ہر چیز کو سیاسی بناتے ہیں جس کی وجہ سے عدم استحکام آتاہے، اگر ہم صحیح راستہ لیں گے تو صحیح منزل پر پہنچیں گے

    انہوں نے عمران خان کا نام لیے بغیر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہ کون سا بنگال کا نواب ہے جس کےساتھ میر جعفر اور میر صادق ہوگیا، یہ کون ہوتا ہے جو لوگوں کو تمغے دے رہا ہے، سکندر مرزا کے بیٹے کی کتاب پڑھیں تو تصویر سامنے آجائیگی، میں نے کہا تھا کہ یہ اپنے وزن سے گریں گے، انکے دوستوں نے ان کو چھوڑا۔

    آصف زرداری نے مزید کہا کہ میرا مشورہ ہے کہ بیوروکریسی کو نیب سے الگ کردیں، سیاستدانوں کو نیب جب بھی بلائے ہم جانے کو تیار ہیں مگر ریفارمز ہونے چاہئیں، پلی بارگین ہوتی ہے 20 فیصد ان کی جیب میں 30 فیصد کسی اور کی جیب میں چلا جاتا ہے،

    انہوں نے کہا کہ میں نے پارلیمنٹ میں کھڑے ہوکر سلیکٹڈ کو کہا تھا میثاق معیشت بنالو لیکن سلیکٹڈ کو سمجھ نہیں آیا کہ میں ان سے کہہ کیا رہا ہوں روپے کو اتنا کمزور نہیں کرنا تھا کہ وہ 195 تک پہنچ جائے میرے زمانے میں بھی ڈالر سوئنگ کرتا تھا مگر60 سے اوپر نہیں جانے دیتے تھے۔