Tag: press conference

  • 15 نومبر کو وزیر اعظم حیدر آباد ایکسپریس کا افتتاح کریں گے: شیخ رشید

    15 نومبر کو وزیر اعظم حیدر آباد ایکسپریس کا افتتاح کریں گے: شیخ رشید

    لاہور: وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید کا کہنا ہے کہ 15 نومبر کو وزیر اعظم حیدر آباد ایکسپریس کا افتتاح کریں گے۔ ریلوے میں نوکریوں کے لیے مقامی لوگوں کو ترجیح دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ریلوے میں ویجی لینس سیل ختم کر دیا، ریلوے کی والٹن اکیڈمی کو یونیورسٹی بنایا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ایندھن مہنگا ہونے کے باوجود کرایوں میں اضافہ نہیں کیا جائے گا، تیل مہنگا ہوتا رہا تو ہمیں کرائے بڑھانے کا بھی سوچنا ہوگا۔ ریلوے میں 10 ہزار خالی اسامیوں پر بھرتی کی اجازت مل گئی ہے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ 15 نومبر کو وزیر اعظم حیدر آباد ایکسپریس کا افتتاح کریں گے۔ تمام ڈائر یکٹر اپنے اپنے پراجیکٹ میں موجود ہونے چاہیئں۔ ہماری پپری یارڈ میں 1800 ایکڑ قیمتی زمین ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ریلوے میں نوکریوں کے لیے مقامی لوگوں کو ترجیح دی جائے گی، بے روزگاری کے سمندر کو ختم کرنے میں ریلوے بھی حصہ ڈالے گی۔ ٹریکنگ سسٹم سے ہر کوئی دیکھ سکے گا مال گاڑی کہاں پہنچی ہے۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ خواجہ سعد رفیق میرا لیول نہیں ان سے الجھنا نہیں چاہتا، دنیا میں کوئی بھی چیز شخصیت پر نہیں چلتی۔ میرے بعد آنے والا شخص شاید ریلوے کو زیادہ اچھا چلائے۔

    وفاقی وزیر نے نیب کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ صرف نیب کیا کرے گا؟ کرپشن کا بازار لگا ہوا ہے۔ نئے سال سے کرپٹ خاندانوں کی سیاست ختم ہونے جارہی ہے۔

    شیخ رشید کا مزید کہنا تھا کہ بچپن سے چین جا رہا ہوں سینئر سیاستدان ہوں، عمران خان کے دورے کے بعد چین میں تاثر تبدیل ہوگیا ہے۔ ’تحریک انصاف 100 دن میں 20 فیصد بھی ڈیلیور کرتی ہے تو بڑی بات ہے‘۔

  • بےنظیرقتل کیس سےمتعلق حالات کوٹھنڈاکرنےکی کوشش کی جارہی ہے،آصف زرداری

    بےنظیرقتل کیس سےمتعلق حالات کوٹھنڈاکرنےکی کوشش کی جارہی ہے،آصف زرداری

    خیرپور : سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا ہے کہ بے نظیرقتل کیس سے متعلق حالات کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، عوام پریشان ہے، ہر چیزکی قیمت بڑھ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق خیرپور میں سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا بھاشا ڈیم سب کی سوچ میں تھا اور ہے، پانی سےمتعلق مسائل حل کرنے کی سب کوشش کررہے ہیں، پانی کے بحران سے نمٹنے کیلئے سندھ حکومت نے کام کیا اور کررہے ہیں۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ہماری حکومت نے کام کیا لوگوں کی زمینوں کے پیسے دیے، عوام پریشان ہے، ہر چیزکی قیمت بڑھ گئی ہے، سیاست میں اب دوسرے پلیئرزکھیلیں گے، کھلاڑیوں میں بلاول بھی شامل ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ بےنظیرقتل کیس سے متعلق حالات کو ٹھنڈا کرنےکی کوشش کی جارہی ہے، کبھی حالات کو ٹھنڈا کیا جاتا ہے کبھی حالات گرم کیے جاتے ہیں۔

    گذشتہ روز آصف زرداری نے خیرپور میں خطاب کرتے ہوئے کہا تھا کہ سیاست عبادت کا نام ہے، صرف نمازیں پڑھ کر بخشش نہیں مل سکتی، انسانیت کی خدمت پر میرا رب مجھے بخش دے تو الگ بات ہے۔

    مزید پڑھیں : مجھے گرفتار کرنے کا راستہ تلاش کیا جارہا ہے، اگر گرفتار ہوا تو مشہور ہو جاؤں گا ،آصف زرداری

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ سیاست کا اصل مقصد انسانوں کی خدمت ہے، حلقےکےمسائل حل کریں گے، آبادی بہت بڑھ گئی ہے، ضروریات زندگی پورے کرنے کےاقدامات کرنے پڑیں گے۔

    اس سے قبل سابق صدر اور پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ مجھ گرفتار کرنے کا راستہ تلاش کیا جارہا ہے، اگر گرفتار ہوا تو مشہور ہوجاوٴں گا، مقدمہ سے ڈرنے والا نہیں۔

  • افغان مسئلے کے غیر فوجی حل پر پاکستان اور ازبکستان متفق ہیں: وزیرخارجہ

    افغان مسئلے کے غیر فوجی حل پر پاکستان اور ازبکستان متفق ہیں: وزیرخارجہ

    اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ افغانستان پر پاکستان اور ازبکستان دونوں کا مؤقف یکساں ہے۔ پاکستان اور ازبکستان کا مؤقف ہے افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ان کے ازبک ہم منصب عبد العزیز کاملوف نے ملاقات اور وفود کی سطح پر مذاکرات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور ازبکستان کے درمیان قریبی تعاون کے بے پناہ مواقع ہیں۔ افغانستان پر دونوں ملکوں کا مؤقف یکساں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ازبکستان کا مؤقف ہے افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں۔

    ازبک وزیر خارجہ عبد العزیز کاملوف کا کہنا تھا کہ دورے کی دعوت پر شاہ محمود قریشی کا شکر گزار ہوں۔ شاہ محمود سے اقتصادی و دیگر شعبوں میں تعاون پر بات ہوئی۔ مواصلاتی رابطوں اور باہمی دلچسپی کے امور پر گفتگو ہوئی۔

    اننہوں نے کہا کہ پاکستان سے علاقائی سلامتی اور مشترکہ چیلنجز پر بھی بات ہوئی۔ پاکستان سے مثبت بات چیت قریبی دوستانہ تعلقات کی عکاس ہے۔

    ازبک وزیر خارجہ کا مزید کہنا تھا کہ شاہ محمود کو جلد ازبکستان کے دورے کی دعوت دی ہے، پائیدار امن و استحکام کے لیے پاکستان سے مل کر کام کرنا چاہتے ہیں۔ ’پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات اور تعاون ہمارا ایجنڈا ہے‘۔

  • سیاسی ورکر اور اس ملک کا کیڑا ہوں، وزیر ریلوے شیخ رشید

    سیاسی ورکر اور اس ملک کا کیڑا ہوں، وزیر ریلوے شیخ رشید

    لاہور : وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا سیاسی ورکر اور اس ملک کا کیڑا ہوں، لاہور ریلوے کے لئے آتا ہوں،سیاست اسلام آباد میں کرتا ہوں، اللہ کی مدد عمران خان کے ساتھ ہے، کچھ نہیں ہونے جا رہا۔

    تفصیلات کے مطابق ریلوے ہیڈکوارٹرز لاہور میں اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا وزیراعظم عمران خان کی ہدایت پر عوام کی سہولت کے لیے کراچی سے دھابیجی کے درمیان ٹرین چلانے کا فیصلہ کیا ہے، اس نئی ٹرین کا افتتاح 31 اکتوبر کو صدر عارف علوی کریں گے۔

    وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ کراچی دھابیجی ایکسپریس ڈرگ روڈ، ملیر روڈ اور بن قاسم ریلوے اسٹیشن پر سٹاپ کرے گی۔ اس کے بعد حیدر آباد اور سندھ ایکسپریس چلائیں گے، تمام ڈویثرنل ریلوے اسٹیشنز پروائی فائی لگا دیئے، لیکن خدا کیلئے لوگ صرف وائی فائی کیلئے نہ اسٹیشن پرنہ آئے، یہ مسافروں کیلئے ہے۔

    شیخ رشید نے کہا کہ سیاسی ورکر اور اس ملک کا کیڑا ہوں، صحیح شیخ کی طرح ریلوے میں ‌کام کر رہا ہوں۔ جہاں سواری کم ہوتی ہے وہاں سے کوچز نکال لیتا ہوں۔

    شہباز شریف کی گرفتاری کا علم ہونے سے متعلق سوال پر شیخ رشید احمد نے کہا کہ جس نے آپ کو یہ سوال کرنے کو کہا ہے وہ مخبر ہے، خانہ کعبہ میں بھی کھڑا ہو کر کہوں گا کہ وہ مشرف دور میں بھی مخبر رہا ہے، مجھے مخبر کہنے والے اپنا آپ نہ بھولیں۔

    شیخ رشید نے کہا کہ 120 دن کا وعدہ کیا تھا لوگوں کی خواہشوں کے مطابق پورا کریں گے۔ ریلوے کے تمام ریلوے اسٹیشنز پر وائی فائی لگائیں گے۔ ریلوے کے تمام گوداموں پر کیمرے لگانے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ پچھلے دو ماہ کے دوران فریٹ کی مد میں 1.1 بلین روپے زیادہ کمایا ہے، وہ تمام لوگ جو ہماری اربوں روپے کی پراپرٹی کو استعمال کر رہے ہیں وہ خالی کر دیں۔ آج 60 دن ہو گئے، 100 دن میں کارکردگی کا جائزہ لیں گے۔

    وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ لاہور ریلوے کے لئے آتا ہوں، سیاست اسلام آباد میں کرتا ہوں، آج مجھے ریلوے میں 60 دن ہوئے ہیں اور 6نئی ٹرینیں چلائی ہے ، چھ اور چلانے جارہے ہیں، ریلوے مزدورں،افسروں کیساتھ ملکر سالانہ10 ارب کا منافع دوں گا۔

    شیخ رشید نے کہا ملک کی معیشت ریلوے کے بغیر کھڑ ی نہیں ہوسکتی ، کوشش ہے ایم ایل ٹوکے معاملات بھی چین سے طے پاجائیں، احسن اقبال کے شہر کا اسٹیشن ہی 50 کروڑ کا ہے ریلوے کی بحالی کے نام پر کروڑوں روپے خرچ کردیئے گئے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ہماری جغرافیائی پوزیشن سب سے اہم ہے، اللہ کی مدد عمران خان کے ساتھ ہے، کچھ نہیں ہونے جا رہا، چین سے بہت اچھی توقعات ہیں، سعودی عرب سے بھی اچھے تعلقات ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری جغرافیائی پوزیشن سب سے اہم ہے، ہمیں ملک چلانے کے لیے 8 سے 10 ارب ڈالرز کی ضرورت ہے، جو جلد پوری ہو جائے گی۔

  • پاک چین قیادت کا وژن اور سوچ یکساں ہے: چینی سفیر

    پاک چین قیادت کا وژن اور سوچ یکساں ہے: چینی سفیر

    اسلام آباد: چینی سفیر یاؤ جنگ کا کہنا تھا کہ سماجی، اقتصادی، تجارتی، دفاعی اور ثقافتی ترقی کے لیے چین اور پاکستان یکجا ہیں۔ پاک چین قیادت کا وژن اور سوچ یکساں ہے۔ دونوں ممالک پالیسی سطح پر باہمی اشتراک اور تعاون سے بڑھیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق چینی سفیر یاؤ جنگ نے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین سے متعلق پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پاک چین اقتصادی تعاون میں غیر معمولی اضافہ ہوا۔

    چینی سفیر کا کہنا تھا کہ سی پیک سے متعلق مختلف آرا آرہی ہیں جن کا جواب ضروری ہے، چینی حکومت وزیر اعظم عمران خان کے دورہ چین کی منتظر ہے۔ چین معاشی اور اقتصادی طور پر مضبوط پاکستان کا خواہاں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارت اور افغانستان کی طرف امن کے لیے ہاتھ بڑھایا، پاکستان کی جانب سے خطے میں امن کے لیے ہاتھ بڑھانا قابل ستائش ہے۔

    سفیر کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کے ساتھ دفاعی اور ثقافتی تعلقات بڑھانا چاہتا ہے، دونوں ممالک کو گورننس بہتر کرنے کے لیے تجربات سے استفادہ کرنا ہے۔ ہمیں اندازہ ہے پاکستان کو معاشی چیلجز کا سامنا ہے۔ پاکستان کو اپنی برآمدات بڑھانے کی ضرورت ہے۔

    انہوں نے کہا کہ چین نے فیصلہ کیا ہے پاکستان میں سرمایہ کاری بڑھائیں گے۔ سرمایہ کاری کے ساتھ پاکستانی مصنوعات کی خریداری بڑھائیں گے۔ سی پیک کے ذریعے چین نے پاکستان پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا۔

    چینی سفیر نے کہا کہ چین کو پتہ ہے پاکستانی قوم محنتی اور باصلاحیت ہے، چین خطے میں امن اور بہترین ہمسائیگی کے وژن میں پاکستان کے ساتھ ہے۔ پاک چین تعلقات کا دائرہ کار انتہائی وسیع ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک سماجی، اقتصادی، تجارتی، دفاعی اور ثقافتی ترقی کے لیے یکجا ہیں۔ پاک چین قیادت کا وژن اور سوچ یکساں ہے۔ دونوں ممالک پالیسی سطح پر باہمی اشتراک اور تعاون سے بڑھیں گے۔

    چینی سفیر نے مزید بتایا کہ وزیر اعظم عمران خان شنگھائی کانفرنس میں مہمان خصوصی ہوں گے، ابھرتا ہوا پاکستان چین اور بین الاقوامی دنیا کے لیے اہم ہے۔ چین پاکستان کو دو طرفہ اور کثیر الجہتی شعبوں میں تعاون کرے گا۔ ’تکنیکی، معاشی اور صنعتی استعداد کار میں اضافے کے لیے تعاون کریں گے، چین کی بڑی معاشی و تجارتی منڈی پاکستان کے لیے کلیدی فائدہ پہنچا سکتی ہے‘۔

    سفیر نے کہا کہ تاثر درست نہیں کہ چینی کمپنیاں سی پیک سے فائدہ اٹھا رہی ہیں، سی پیک پر معلومات کی فراہمی کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔ سی پیک پر پاکستان اور پاکستانیوں کے تمام خدشات کا ازالہ کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک سڑک، ایک راستہ کا اہم منصوبہ ہے۔ سی پیک کے 22 منصوبوں پر 19 ارب ڈالر خرچ کر رہے ہیں۔ پاکستان کی تیار کنندہ صنعت اور برآمدات کو بہترین بنانا چاہتے ہیں۔ دنیا کی کچھ طاقتیں چین کو ابھرتا ہوا خوشحال ملک نہیں دیکھنا چاہتیں، کچھ قوتوں کو پاکستان چین تعاون، تعلقات اور دوستی کھٹکتی ہے۔

    سفیر کا کہنا تھا کہ پاک چین علاقائی تعاون و ترقی کے لیے یکساں طور پر آگے بڑھ رہے ہیں۔ پاکستان خطے میں انتہائی تذویراتی محل وقوع میں موجود ہے۔ میڈیا علاقائی تعمیر و ترقی کے وژن کو آگے بڑھانے میں کردار ادا کر سکتا ہے۔

    سی پیک کے چیف مشن نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سی پیک کے 22 منصوبوں پر کام جاری ہے۔ ارلی ہارویسٹ پروگرام کے تحت 19 ارب ڈالرز کے منصوبے جاری ہیں۔ منصوبوں میں سے 10 مکمل ہوگئے ہیں، 12 پر کام جاری ہے۔

    انہوں نے کہا کہ کے کے ایچ فیز تھری پر کام شروع کیا جا رہا ہے۔ سکھر ملتان موٹر وے پر کام تیزی سے جاری ہے۔ گوادر سمارٹ سٹی ماسٹر پلان تیار کیا جا رہا ہے رواں سال کے آخر میں مکمل ہوگا۔

    چین کے نائب سفیر زاؤلی جیان نے سی پیک منصوبے پر بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ سی پیک منصوبوں پر 14 فیصد سود کی خبریں جھوٹ ہیں۔ قراقرم ہائی وے فیز دوم، کراچی لاہور موٹر وے کے لیے قرض دیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ اورنج لائن اور آپٹیکل فائبر پر آسان شرائط پر قرض دیا گیا۔ پاکستان کو 6 ارب ڈالر کا قرض آسان شرائط پر دیا گیا۔ پاکستان کا کل بیرونی قرضہ 95 ارب ڈالر ہے۔ چین کا قرض پاکستان پر واجب الادا کل قرض کا 6.3 فیصد ہے۔ پاکستان کو تعمیری دورانیے میں قرض یا سود کی ادائیگی نہیں کرنی۔ پاکستان کو صرف 2 فیصد سود ادا کرنا ہے۔

    نائب سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لیے قرض کی واپسی کا وقت 15 سے 20 سال ہے۔ پاکستان 2020 سے 2021 میں 300 سے 400 ملین ڈالر قرض واپس کرے گا۔ چین نے 19 ارب ڈالر میں سے پاکستان میں 13 ارب ڈالر سرمایہ کاری کی۔

    انہوں نے کہا کہ سی پیک منصوبوں سے پاکستان کی ترقی کی شرح 5.79 فیصد پر پہنچ چکی ہے۔ سی پیک کے 22 منصوبوں میں 75 ہزار براہ راست روزگار میسر آیا۔ سی پیک سے 12 لاکھ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

    چینی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ سی پیک سے 2030 تک مزید 7 لاکھ روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے، پاکستان کی 2022 تک توانائی کی ضروریات پوری ہوسکیں گی۔

  • وزیراعظم بننے کا شوق تھا، جو  پورا ہوگیا، مولانافضل الرحمان

    وزیراعظم بننے کا شوق تھا، جو پورا ہوگیا، مولانافضل الرحمان

    اسلام آباد : جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم بننے کا شوق تھا، پورا ہوگیا، اپوزیشن جماعتوں میں رابطے آخری مراحل میں ہیں، حزب اختلاف ایک ہی پلٹ فارم سے اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کیلئے متفق ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا تین دہائیوں سےملک میں احتساب کی باتیں سن رہےہیں، کیوں سیاستدانوں کی کردارکشی کی جارہی ہے۔

    مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا اپوزیشن جماعتوں میں رابطے آخری مراحل میں ہیں،حزب اختلاف ایک ہی پلٹ فارم سے اپوزیشن کا کردار ادا کرنے کیلئے متفق ہے۔

    سربراہ جمعیت علما اسلام ف نے کہا گزشتہ حکومت میں ڈالر کی قیمت 106 روپے پر مستحکم رہی، موجودہ حکومت میں ڈالر 150 تک پہنچے کا خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے۔

    مولانا فضل الرحمان نے کہا غریب طبقے کو بے روزگار کیا جارہا ہے، ایک کروڑ نوکریوں کی بات کہیں مذاق تونہیں، بس وزیراعظم بننے کا شوق تھا وہ پورا ہوگیا، محدود ذہنیت عکاسی کرتا ہے وہ ابھی کنٹینرسے نہیں اترے۔

    جمعیت علما اسلام ف کے سربراہ کا کہنا تھا ہم نےاس وقت بھی جمہوریت کا تحفظ کیا اب بھی کریں گے، این آراو کرانے کا کس نے کہا ہے کس نے درخواست کی ہے، این آراوحزب اختلاف نہیں کرتی بلکہ حکومت کرتی ہے۔

    خیال رہے جے یو آئی ف کے سربراہ اپوزیشن جماعتوں کی اے پی سی کیلئے متحرک ہوگئے ہیں ، مولانافضل الرحمان نے نواز شریف سے ٹیلیفونک رابطہ کرکے مجوزہ اے پی سی پرمشاورت کی اور خود ذاتی حیثیت میں شرکت کی دعوت دی۔

    نوازشریف نے پارٹی سے مشاورت کے بعد جلد رابطہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

    مولانافضل الرحمان کا کہنا تھا آصف زرداری بھی اے پی سی میں خود شرکت کریں گے، اے پی سی اکتیس اکتوبرکو بلائے جانے کا امکان ہے۔

  • ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر سے معیشت کو اربوں کا نقصان ہوا: فیصل واوڈا

    ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر سے معیشت کو اربوں کا نقصان ہوا: فیصل واوڈا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ ملک میں ڈیموں کی اشد ضرورت ہے، ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر سے معیشت کو اربوں کا نقصان ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ڈیموں کی تعمیر کی اشد ضرورت ہے، ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر سے معیشت کو اربوں کا نقصان ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے آبی وسائل پر کوئی توجہ نہیں دی، ڈیم نہ ہونے کی وجہ سے اربوں روپے کا پانی ضائع ہوتا ہے۔ ورلڈ بینک کے ساتھ اسٹینڈنگ کمیٹی کی میٹنگ طے ہے۔ واپڈا کو آبی مسائل سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے داسو پن بجلی منصوبہ 2022 تک مکمل کرلیں، گزشتہ حکومتوں کی تباہی کو ہم نے ٹھیک کرنا ہے۔ فراڈ کی وجہ سے یومیہ 30 کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے۔ عالمی اداروں کا کہنا ہے داسو پن بجلی منصوبہ مکمل نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی ادارے کہتے ہیں منصوبے کے لیے صرف7 فیصد زمین خریدی گئی ہے، ایسا ماحول بنا کر جائیں گے کہ داسو پن بجلی منصوبہ 2022 تک مکمل ہوجائے۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ میرا کام کرنے کا اپنا طریقہ ہے عوام کے لیے اختیارات سے بھی تجاوز کر سکتا ہوں، 18 ویں ترمیم کی بلیک میلنگ میں آنے والا نہیں۔ مجھے نہیں بتائیں میں نے کیا کرنا ہے اپنے طریقے سے کام کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ داسو پن بجلی سے متعلق 6 تاریخ کو پشاور میں اہم اجلاس ہوگا، سندھ کو پانی چور نہیں کہا، میں نے کہا سندھ میں پانی چوری ہوتا ہے۔ ’میں بھی سندھ کے شہر کراچی میں ہی رہتا ہوں‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ناقص پالیسیوں کی وجہ سے سالانہ 112 ارب کا نقصان ہو رہا ہے، داسو پن بجلی منصوبہ بروقت مکمل ہوتا تو بجلی 5 روپے فی یونٹ ملتی، ایسا نہیں ہو سکتا کہ وفاق پیسہ دیتا رہے اور وہ لوگوں کی جیبوں میں جاتا رہے، سندھ میں کچھ وڈیرے اور سیاستدان اپنی ہریالی کریں گے تو برداشت نہیں کروں گا۔

  • اختیارات کے مسائل پر کوئی جھگڑا نہیں ہوگا: وزیر بلدیات و میئر کراچی

    اختیارات کے مسائل پر کوئی جھگڑا نہیں ہوگا: وزیر بلدیات و میئر کراچی

    کراچی: وزیر بلدیات سندھ سعید غنی اور میئر کراچی وسیم اختر کا کہنا ہے کہ اختیارات کے جو مسائل ہیں ان پر کوئی لڑائی جھگڑا نہیں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر بلدیات سندھ سعید غنی اور میئر کراچی وسیم اختر نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔

    میئر کراچی کا کہنا ہے کہ مل کر آگے بڑھیں گے تو مسائل حل کرنے میں کامیاب ہوں گے، جو بھی مسائل ہیں ان کے حل کے لیے بھرپور معانت کروں گا۔ ہم نے آگے بڑھنا تاکہ عوام کو ریلیف ملے۔

    میئر نے کہا کہ جو بھی مسائل ہیں ان کے حل کے لیے بھرپور معاونت کروں گا، وزیر بلدیات سندھ سے اچھے ماحول میں گفتگو ہوئی۔ پرامید ہوں مسائل حل کرنے میں مدد ملے گی۔

    وزیر بلدیات سعید غنی کا کہنا تھا کہ ایک تاثر تھا کہ وزیر بلدیات سندھ میئر سے ملاقات نہیں کرتے، وسیم اختر سے ملاقات کے بعد یہ تاثر ختم ہوجانا چاہیئے۔ ملاقاتوں کا سلسلہ ابھی شروع کیا پہلی ملاقات میئر کراچی سے ہوئی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ باقی شہروں میں جا کر دیگر منتخب نمائندوں سے بھی ملاقاتیں کروں گا، میئر کراچی سے ہماری بات چیت ہوتی رہی ہے۔ ناراضی کا کوئی ایشو نہیں ہے ہماری ملاقات اچھے ماحول میں ہوئی۔

    وزیر بلدیات کا کہنا تھا کہ میئر کراچی کو یقین دہانی کروائی کوئی زیادتی نہیں ہوگی، میئر کراچی یا صوبائی وزیر کسی جماعت کا نہیں عوام کے ہیں۔ اختیارات کے جو مسائل ہیں ان پر کوئی لڑائی جھگڑا نہیں ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ قانون میں موجود جو چیزیں ہیں وہ میئر کراچی کو فراہم کی جائیں گی، جو نظام ہمارے پاس موجود ہے اس میں رہتے ہوئے کام کریں گے۔ شہریوں کے مفادات پر میری میئر کراچی سے کوئی لڑائی نہیں۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ ہم نے مل کر آگے بڑھنا ہے کوئی کسی بھی جماعت سےتعلق رکھتا ہو، کراچی کے مسائل اولین ترجیح ہے، مل کر مسائل حل کریں گے۔

    وزیر بلدیات نے کہا کہ بلدیاتی مسائل موجودہ قانون کے ماتحت ہی حل کر سکتے ہیں، جو قانون کے تحت میئر کے اختیارات نہیں اس پر بعد میں بات ہوگی، جو اختیارات ہیں اور میئر کو نہیں مل رہے دلانے کی کوشش کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ مل کر اپنی سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر ذمہ داریاں نبھائیں گے، اسمبلی اس قانون کو پاس کرتی ہے جسے وہ بہتر سمجھتی ہے۔ موجودہ قانون میں مزید بہتری کے لیے طریقہ کار موجود ہے، ’مضبوط بلدیاتی نظام کا حامی ہوں‘۔

  • شہباز شریف کی گرفتاری، اب ہم ایوانوں اورسڑکوں پر جنگ لڑیں گے، حمزہ شہباز

    شہباز شریف کی گرفتاری، اب ہم ایوانوں اورسڑکوں پر جنگ لڑیں گے، حمزہ شہباز

    لاہور : مسلم لیگ ن کے رہنما اور شہباز شریف کے صاحبزادے حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ لیڈر کی گرفتاری کے بعد اب ہم ایوانوں اور سڑکوں پر بھی جنگ لڑیں گے، الیکشن سے پہلے ن لیگی رہنماؤں کو ہی کیوں گرفتار کیا جاتا ہے؟

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں ایک پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، حمزہ شہباز نے کہا کہ شہباز شریف کو ٹھیکے دار کا ٹھیکہ منسوخ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔

    ٹھیکیدار چوہدری لطیف نے اورنج لائن، سرگودھا کے منصوبے میں خورد برد کی تھی، جس کی وجہ سے وہ ٹھیکہ منسوخ کیا گیا، ٹھیکیدار چوہدری لطیف نے پلی بارگین کرکے نیب سے جان چھڑالی، حالانکہ شہبازشریف نے ٹھیکہ منسوخ نہیں کیا تھا، یہ پی ایل ڈی سی کا طریقہ کار ہے۔

    ٹھیکیدار چوہدری لطیف اینٹی کرپشن کیس میں تاحال مفرور ہے، ٹھیکیدار چوہدری لطیف عدالت میں پیش ہوتا ہے تو اسے کوئی گرفتارنہیں کرتا، قومی احتساب بیورو ن لیگ کے لوگوں کو گرفتار کرنے کا فرض بخوبی انجام دیتی ہے۔

    حمزہ شہباز کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کو بھی نیب ہیلی کاپٹر کیس میں بلاتی ہے،عمران خان جعلی مینڈیٹ لے کر وزیراعظم کے منصب پر بیٹھے، پی ٹی آئی نے نیب کو خراج تحسین پیش کرنے کیلئے پنجاب اسمبلی میں قرارداد پیش کی۔

    حمزہ شہباز نے کہا کہ میں10سال 6،6گھنٹے تک نیب کے دفتر کے باہر بیٹھتا تھا، مجھے لاہور سے جانے کی بھی اجازت نہیں تھی، دھاندلی میرے نہیں جمہوریت کے سینے پر زخم ہے، شہبازشریف کی گرفتاری کے اقدام کی مذمت کرتا ہوں، سیاست میں قربانیاں دینی پڑتی ہیں،جلاوطنی کاٹنا پڑتی ہے،جیلوں میں بھی جانا پڑتا ہے۔

    ہم نے اپوزیشن بھی دیکھی اور مارشل لا کے ادوار بھی دیکھے ہیں، فخر ہے نوازشریف کا بھتیجا اور شہباز شریف کا بیٹا ہوں میرے والد نے مجھے یہ نہیں سکھایا کہ اقتدار کی سیڑھی کیسے چڑھنی ہے، انہوں نے مجھے سکھایا کہ بیٹا کفن کی جیب نہیں ہوتی۔ عمران خان کو وزیراعظم ہاؤس کی بھینسوں کی کامیاب نیلامی پرمبارکباد دیتا ہوں، عمران خان سے تو تنقید بھی برداشت نہیں ہوتی۔

  • قرضے واپس کرنے کے لئے نہیں قرضوں پر سود دینے کیلئے قرضے لے رہے ہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    قرضے واپس کرنے کے لئے نہیں قرضوں پر سود دینے کیلئے قرضے لے رہے ہیں، وزیرخزانہ اسد عمر

    اسلام آباد : وزیرخزانہ اسد عمر نے کہا قرضے واپس کرنے کے لئے نہیں قرضوں پر سود دینے کیلئے قرضے لے رہے ہیں، تمام اقدامات کے نتائج آنے میں تھوڑا وقت لگے گا، ہمارے پاس وقت نہیں اس لیےیہ اقدامات کررہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں وزیرخزانہ اسد عمر نے سپلیمنٹری بجٹ پیش کرنے کے بعد نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا فوری طورپرکچھ اقدامات نہ کیےگئےتوحالات مزید برے ہوں گے، ٹیکس کا بوجھ صرف امیروں پر ڈالا ہے، کچھ نان فائلرز پر ڈالا ہے، 100 فیصد بوجھ ٹیکس ایڈجسٹمنٹ کا ہم نے امیروں پر ڈالا ہے۔

    وزیرخزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کے لئے کرائسز کی صورتحال بیرونی سطح پر ہے، بیرونی صورتحال ہماری یہ ہے کہ 60ارب روپے 95ارب پرپہنچ گئے، ہماری درآمدات زیادہ اوربرآمدات کم ہے، قرضے واپس کرنے کے لئے نہیں قرضوں پر سود دینے کیلئے قرضے لے رہے ہیں۔

    اسد عمر نے کہا تمام اقدامات کے نتائج آنے میں تھوڑا وقت لگے گا، پچھلی حکومت نے آمدن زیادہ اور اخراجات کم بتائے، اسٹیٹ بینک کےذخائرتیزی سےگررہےہیں، حکمرانی بہتر کرنے کیلئے اقدامات کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : فنانس بل: وزیراعظم، گورنرزاوروزراء کا ٹیکس استثنیٰ ختم کردیا گیا

    ان کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ ذخائر بڑھانے کیلئے برآمد کنندگان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ہوگا، اس وقت ہمارےپاس وقت نہیں اس لیےیہ اقدامات کررہےہیں، جب تک کریک ڈاؤن نہیں کریں گےہدف حاصل نہیں کرسکیں گے۔

    وزیرخزانہ نے کہا 2لاکھ تک سیلری ہولڈر پر ٹیکس میں کوئی ردوبدل نہیں کیاگیا، ملک بھر میں 70ہزار ایسے لوگ ہیں، جن کو ٹیکس نیٹ میں شامل کیا ہے، ٹیکس نیٹ میں شامل لوگوں پر کوئی اضافی ٹیکس نہیں لگایا گیا۔

    پریس کانفرنس میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم نے گزشتہ حکومت کےآخری بجٹ کو رد کردیاہے اور مالیاتی خسارہ5.1فیصد رکھنےکی تجویزہے، امید ہے بند فیکٹریاں بھی کھل جائیں گے اور معیشت میں بہتری آئے گی جبکہ انکم ٹیکس کی شرح 15فیصد سے بڑھا کر 29 فیصد کردی ہے۔

    اسد عمر نے کہا نان فائلرز کو سہولت دینے کے لئے حکومت نے فائلر اور نان فائلر کا فرق ختم کردیا ہے، نان فائلرز بھی گاڑی اور پراپرٹی خرید سکتے ہیں، گزشتہ بجٹ کے مطابق نان فائلرز پراپرٹی اور گاڑی نہیں خرید سکتے تھے۔