Tag: press conference

  • مجھے کیوں نکالا کہنے والوں سے سوال بنتا ہے کہ اس بچی کو کیوں مارا،خورشیدشاہ

    مجھے کیوں نکالا کہنے والوں سے سوال بنتا ہے کہ اس بچی کو کیوں مارا،خورشیدشاہ

    قصور: اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ سانحہ قصور جیسے واقعات دیگر ممالک  میں بھی ہوتے ہیں لیکن وہاں کی حکومتیں فوری ایکشن لیتی ہیں، دیگرحکومتیں پنجاب حکومت کی طرح بے بس نہیں ہوتیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ آج قصور پہنچے جہاں انہیں نے زینب کے اہل خانہ سے ملاقات کرکے تعزیت کی اور اس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پنجاب میں پہلے بھی ایسے واقعات ہوچکے ہیں اگر اس حوالے سے توجہ دی جاتی تو شاید آج زینب زندہ ہوتی۔

    سانحہ قصور واقعے کے خلاف احتجاج کرنے والوں کی گرفتاری کے متعلق ان کا کہنا تھا کہ کاغذوں کے پیٹ بھرنے کے لیے بے گناہوں کو جیلوں میں ڈالا گیا، بے گناہوں کو پکڑنا حکومت کی بے بسی اور نااہلی ہے، یہ سمجھ رہے تھے کہ ماڈل ٹاؤن کی طرح یہ بھی معاملہ ختم ہوجائے گا۔

     مسلم لیگ ن پرتنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ ملک کسی مقصد کے لیے حاصل کیا گیا تھا اس لیے نہیں کہ چند گھرانے ملک میں حکومت کریں۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ مجھے کیوں نکالا کہنے والوں سے سوال بنتا ہے کہ اس بچی کو کیوں مارا۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ ہمارے حوالے سے کہا جاتا ہے کہ ہم یہاں سیاست کرنے آتے ہیں۔ سیاست اچھی چیزہے‘ سیاست سے ہی عوام کی خدمت کی جاتی ہے، پنجاب پولیس اور پنجاب حکومت مکمل طور پرناکام ہوچکے ہیں، قصور واقعے نے عوام کی آنکھیں کھول دی ہیں۔

    زیادتی کے بعد قتل کی جانے والی بچی زینب کے والدین سے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں زینب کے والدین کے ساتھ ہوں‘ ملزمان کوہر صورت قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔

    واضح رہے کہ قصور واقعے نے سب کے دل دہلا دیئے ہیں، کمسن زینب کو پانچ روز پہلے اغوا کیا گیا تھا، جس کے بعد سفاک درندوں نے بچی کو زیادتی نشانہ بنا کر قتل کردیا تھا، جس کے خلاف ملک بھر میں لوگ سراپا احتجاج ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • زینب کے والد کا جے آئی ٹی کا سربراہ تبدیل کرنے کا مطالبہ

    زینب کے والد کا جے آئی ٹی کا سربراہ تبدیل کرنے کا مطالبہ

    قصور : زینب کےوالد نے اپیل کی ہے کہ احتجاج کو پرامن رکھیں کسی املاک کو نقصان نہ پہنچائیں جبکہ جےآئی ٹی کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سربراہ کسی اور کو بنایا جائے۔وقت پر کارروائی ہوتی تو آج میری بچی زندہ ہوتی۔

    تفصیلات کے مطابق قصور میں زینب کے والد محمد امین نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تفتیشی کمیٹی نے رابطہ کرکے ہمیں اعتماد میں لیا ہے، حکومت کی جانب سےایک جے آئی ٹی تشکیل دی گئی ہے۔

    زینب کے والد نے اپیل کی کہ احتجاج کو پرامن رکھیں کسی املاک کو نقصان نہ پہنچائیں۔

    محمد امین نے جےآئی ٹی کو مسترد کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ سربراہ کسی اور کو بنایا جائے، شہبازشریف نے بھی مجھے انصاف دلانے کا یقین دلایا، تحقیقات ہی بتائیں گی کہ ہم مطمئن ہیں یا نہیں ، آرمی چیف اورچیف جسٹس کے نوٹس لینے پر مطمئن ہوں۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ فوٹیج میں ملزم کی شناخت بھی ہوگئی مگر پولیس نےکچھ نہ کیا ، وقت پر کارروائی ہوتی تو آج میری بچی زندہ ہوتی، پہلے کے واقعات کےملزمان پکڑے جاتے تو آج ایسا نہ ہوتا۔

    زینب کے والد نے کہا کہ زینب کے واقعے کے بعد لوگ اپنے بچوں کو لیکر خوف زدہ ہیں، لوگ کہتے ہیں ہم روزی روٹی کے لئے جائیں یا بچیوں کی حفاظت کریں، زینب کے قاتل کو پکڑا جائے تاکہ آئندہ ایسا دوبارہ نہ ہو۔


    مزید پڑھیں :   ننھی زینب کاقصورکیاتھا، اللہ سے دعا ہے کسی کو بھی ایسی اذیت میں نہ ڈالے، والد زینب


    اس سے قبل زینب کے والد کا کہنا تھا کہ ننھی زینب کا قصور کیا تھا، اللہ سے دعا ہے کسی کو بھی ایسی اذیت میں نہ ڈالے، ملزم پکڑنے کے لئے جو سرکاری طور پر کوششیں ہونی چاہئے تھی وہ نہیں ہوئی۔

    انھوں نے کہا تھا کہ بچی کی گمشدگی کے بعد پولیس کوشش کرتی تو اغوا کاروں کو پکڑا جا سکتا تھا، ہمارا آج تک کسی کے ساتھ کوئی جھگڑا نہیں ہوا۔

    زینب کے والد کا کہنا تھا کہ معصوم زینب کیلئےانصاف چاہتےہیں اورکوئی مطالبہ نہیں، ملزمان کوگرفتارکرکےعبرت کانشان بناناچاہیے، ملزمان کو ایسی سزا ملنی چاہیے تاکہ آئندہ کوئی ایسی جرات نہ کرسکے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پردے کے پیچھے کارروائیاں نہ رُکیں تو ثبوت عوام کے سامنے رکھوں گا، نواز شریف

    پردے کے پیچھے کارروائیاں نہ رُکیں تو ثبوت عوام کے سامنے رکھوں گا، نواز شریف

    اسلام آباد : سابق وزیراعظم نوازشریف کا کہنا ہے کہ سال نوکےآغاز پر امریکی صدر کا غیر سنجیدہ ٹوئٹ افسوسناک ہے، خفیہ راستوں، غیرقانونی فیصلوں کے ذریعے کسی کا راستہ نہ روکا جائے، پردے کے پیچھے کارروائیاں نہ رکیں تو ثبوت عوام کے سامنے رکھوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق نااہل وزیراعظم نوازشریف نے پنجاب ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نئےسال کی مبارک پیش کرتاہوں، دعاہےیہ سال ملک وقوم کیلئےخیروبرکت کاسال ہو، مختصر نوٹس پر تشریف لانے پر شکریہ ادا کرتا ہوں، میں آپ کو نئےسال کی مبارکباد پیش کرتا ہوں۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ یہ سال انتخابات کا سال ہے، نیاسال الیکشن سال بھی ہے،امیدہےعوام اپناحق استعمال کرینگے، عوام اپنے فیصلے سے متعلق انتخابات میں وضاحت کردیں گے۔

      سترہ سال سے ایسی جنگ میں الجھےجوبنیادی طورپرہماری نہیں تھی

    ٹرمپ کے بیان کے حوالے سے سابق وزیراعظم نے کہا کہ سال نو کے آغاز پر امریکی صدرکی جانب سےغیرسنجیدہ ٹوئٹ جاری ہوا، حکومتی سطح پربات کرنےمیں سفارتی آداب کاخیال رکھناچاہیے، نائن الیون کےبعد سےزیادہ نقصان پاکستان نےاٹھایا ہے۔

    نوازشریف کا کہنا تھا کہ امریکی صدرکومعلوم ہوناچاہیےدہشتگردی کیخلاف بھرپورعزم کااعلان کیا، پاکستان نےدہشت گردوں کیخلاف کامیاب آپریشن کیے، 17 سال سے ایسی جنگ میں الجھےجوبنیادی طورپرہماری نہیں تھی۔

     وزیراعظم ایسی حکمت عملی بنائیں کہ امریکی امدادکی ضرورت نہ رہے

    انھوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے دہشتگردوں کی کمرتوڑدی، بچے کھچے بھی جلدختم ہوجائیں گے، 2001 میں جمہوری حکومت ہوتی تواپنی خدمات کبھی نہ بیچتے، وزیراعظم ایسی حکمت عملی بنائیں کہ امریکی امدادکی ضرورت نہ رہے، کسی دوسرے ملک کا اتناجانی و مالی نقصان نہیں ہوا جتنا پاکستان کا ہوا۔

    سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کولیشن سپورٹ فنڈ کو امداد یا خیرات کانام نہ دیاجائے، ہمیں خودفریبی کے اس آسیب سےنجات حاصل کرناہوگی، خودفریبی سے نجات ہی ہماری طاقت کی بنیاد ہوگی۔

    نوازشریف نے کہا کہ یہ سال انتخابات کاہے،تاریخ انتخابات سےمتعلق زیادہ اچھی نہیں رہی، دنیا کا کوئی ملک بھی ہماری عزت نفس پرحملہ نہ کرے ، آج تک ایک بھی وزیراعظم اپنی آئینی مدت پوری نہیں کرسکا، آج ایک مرتبہ پھر ماضی کی فرسودہ سازش پر کام شروع کردیا گیا ہے۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ کوشش کی جارہی ہےانتخابات میں ایک جماعت کاراستہ روکاجائے، مسلم لیگ ن کاووٹ بینک ماضی کی نسبت اوربھی بڑھ گیا ہے، ن لیگ کوبھی انتخابات میں حصہ لینےکیلئےیکساں مواقع ملنےچاہئیں، خفیہ راستوں،غیرقانونی فیصلوں کے ذریعے کسی کا راستہ نہ روکا جائے۔

    پردے کے پیچھے کارروائیاں نہ رکیں تو ثبوت عوام کے سامنے رکھوں گا

    سابق وزیراعظم نے کہا کہ کسی لاڈلےکیلئےغیرقانونی اورغیرآئینی راستہ فراہم نہ کیا جائے، لاڈلوں کوتھپکی دےکرمسلط کرنےکےمنصوبے نہ بنائیں، عوام کی رائےاورووٹ کے تقدس کو پامال نہ کریں۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ پردے کے پیچھے کارروائیاں نہ رکیں تو ثبوت عوام کے سامنے رکھوں گا، ثبوت اورشواہدکےساتھ گزشتہ4سال کی کہانی بھی سناؤں گا، سازشوں کےذریعے من پسند لوگوں کو قوم پر مسلط نہ کریں، عوام کی رائے کا رخ موڑنے کا فرسودہ راستہ اختیار کیا جا رہا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کبھی ڈان لیکس کاسہارالےکرمیری حب الوطنی پرسوال اٹھائےگئے،  کسی کےہاتھ پاؤں نہ باندھےجائیں، ملک کی تقدیرمنصفانہ،غیرجانبدارانہ شفاف انتخابات سے جڑی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ملک کو آگے بڑھانا ہے تو دھرنوں کا باب بند کرناہوگا ورنہ پھر جتھوں کی حکومت ہوگی،چوہدری نثار

    ملک کو آگے بڑھانا ہے تو دھرنوں کا باب بند کرناہوگا ورنہ پھر جتھوں کی حکومت ہوگی،چوہدری نثار

    اسلام آباد : سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار کا کہنا ہے کہ ملک کو آگے بڑھانے اور بنانا ری پبلک بننے سے روکنے کے لئے دھرنوں کا باب مکمل بند کرنا ہوگا، ورنہ یہاں جھتوں کی حکومت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیرداخلہ چوہدری نثار نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جب پہلادھرنا ہوا تو میں وزیرداخلہ تھا، پہلے دھرنے پر کہا تھا ہر کچھ دن بعد جتھا آئے گااور بات منوائےگا، کہا تھا مظاہرین کو ریڈزون داخل نہیں ہونے دیا جائے۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ پہلے دھرنے کے بعد اسلام آباد میں 2دھرنےہوئے، ایک دھرنا لیاقت باغ میں چہلم پر ہوا پھر مظاہرین اسلام آباد آئے، اس وقت وزارت داخلہ نے بہت خوش اسلوبی سے معاملہ حل کرلیا، پولیس اور ایف سی سے خیبرپختونخوا سے آنے والے مظاہرین کو روکا، فرق یہ تھا اس وقت کا وزیرداخلہ وہیں موجود تھا۔

    یہ نہیں چلے گامرضی کےدھرنےکوسپورٹ کریں ورنہ مخالفت

    رہنمامسلم لیگ ن نے کہا کہ جو کہتے ہیں کہ ہماری پولیس اورایف سی اہل نہیں ہے ماضی دیکھیں، پولیس اور ایف سی کوئی اقدام کرتی ہے تو سپورٹ کرنا چاہیے، ملک کو آگے بڑھانا ہے تو دھرنوں کا باب بند کرناہوگا، یہ نہیں چلے گامرضی کےدھرنےکوسپورٹ کریں ورنہ مخالفت۔

    فیض آباد انٹر چینج دھرنے کے حوالے سے سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ فیض آبادانٹرچینج پرقبضہ کرنےکی اجازت نہیں ہونی چاہیے، فیض آبادانٹر چینج پر قبضے کا مطلب دونوں شہروں پر قبضہ ہے، دھرنےنہ روکے گئے تو پھرجتھوں کی حکومت ہوگی۔

    پولیس اورایف سی میں دھرنوں کو روکنے کی پوری صلاحیت ہے

    انھوں نے کہا کہ پولیس اورایف سی میں دھرنوں کو روکنے کی پوری صلاحیت ہے، حکومت سے درخواست سے سیکیورٹی ایجنسیز کیساتھ کھڑی ہو، ماضی میں دھرنے کی اجازت وزارت داخلہ نہیں حکومت نے دی، راناثنااللہ کے بارے میں جواب وہ خود بہتر دے سکتے ہیں، بد قسمتی سے دھرنے سے نمٹنے کیلئے حکومتی اقدامات درست نہ تھے۔

    چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ میرے گھر کے اندرسے فائرنگ نہیں ہوئی، میرے گھر کی دیواریں بہت اونچی ہیں، حکومت نوجوان کے جاں بحق ہونے کی تحقیقات کرے، شاہدخاقان وزیراعظم بنے تو ملاقات میں دھرنوں پر مشورے دیئے۔

    میں کوئی پناہ گزین نہیں،گھر پر حملہ عزت پر حملہ سمجھتا ہوں

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے مزید کہا کہ میں کوئی پناہ گزین نہیں،گھر پر حملہ عزت پر حملہ سمجھتا ہوں، میرےگھر کے باہر گارڈز لوگوں کو جمع ہونے سے روک رہے تھے، میرے گھرکے باہرتوڑ پھوڑ کرنے والوں میں شرپسند عناصر تھے۔

    سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ نئے سیاسی گٹھ جوڑ پر یہی کہتا ہوں بدلتا ہے رنگ آسماں کیسےکیسے، قوم دیکھے لوگ ایک دوسرے کو کیا کہتے تھے اور آج ایک ساتھ ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ نوازشریف کا کیس عدلیہ میں ہے، میرا مؤقف ہے پوری عدلیہ کو ہرگز ٹارگٹ نہیں کرناچاہیے، فوج کو بھی بغیر کسی وجہ کے ٹارگٹ نہیں کرنا چاہیے۔

    ن لیگ کو اپنے موجودہ بیانیے سے الیکشن میں بہت نقصان ہوگا

    جاوید ہاشمی کی دوبارہ ن لیگ میں شمولیت سے متعلق چوہدری نثار کا کہنا تھا کہ جاویدہاشمی کیلئے پارٹی کے دروازےکھلنےچاہئیں، جاوید ہاشمی میری وجہ سے پارٹی چھوڑ کر نہیں گئے، ن لیگ کو اپنے موجودہ بیانیے سے الیکشن میں بہت نقصان ہوگا۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ میری تمام حمایت اورنیک خواہشات اپنی پارٹی کےساتھ ہیں، پنجاب ہائی کورٹ کے بنچ نے فیصلہ کیا رپورٹ پبلک کی جائے، ہائی کورٹ نےکچھ نکات بھی اپنےفیصلے کے ساتھ رکھے ہیں۔

    سابق وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ ہوش کی ضرورت ہے بیانات سے معاملات حل نہیں ہوتے، ن لیگ کی حکومت کووسیع ترمشاورت کی ضرورت ہے، پاکستان کوآج درپیش خطرات پہلےنہ تھے، ملک میں اتفاق رائےکی ضرورت ہےلیکن انتشارہورہاہے۔

    سینیٹ الیکشن ہو بھی گیا تو ن لیگ کی اکثریت نہیں آئے گی

    چوہدری نثار نے کہا کہ غیب کا علم شیخ رشید کے پاس ہے میرےپاس تونہیں ہے، سینیٹ الیکشن ہو بھی گیا تو ن لیگ کی اکثریت نہیں آئے گی، سینیٹ الیکشن روکنے کی روایت پڑ گئی تو یہ ملک کیلئے تباہ کن ہوگا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • ملک کے لئے نہ آصف علی زرداری ٹھیک ہیں ،نہ عمران خان اور نہ ہی نواز شریف، عائشہ گلالئی

    ملک کے لئے نہ آصف علی زرداری ٹھیک ہیں ،نہ عمران خان اور نہ ہی نواز شریف، عائشہ گلالئی

    لاہور: پاکستان تحریک انصاف کی ایم این اے عائشہ گلالئی نے کہا ہے کہ ملک کے لئے نہ آصف علی زرداری ٹھیک ہیں ،نہ عمران خان اور نہ ہی نواز شریف، کسی پارٹی کا ٹکٹ نہیں چاہیے آئندہ چند دنوں میں اپنا لائحہ عمل بتا دوں گی۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پریس کلب میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ ختم نبوت کا دھرنا اچھے مقصد سے تھا لیکن اسکا طریقہ غلط تھا، ختم نبوت پر سب کا ایمان ہے، راستے بند کرنا کسی کو تکلیف دینا پیغمبرﷺ کی سنت کے خلاف ہے۔

    عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ دھرنے سے پورے ملک میں فرقہ واریات پھیلنے کا خطرہ تھا، ختم نبوت کی ترمیم کے معاملے کی مکمل تحقیقات ہونی چائیں، راجہ ظفر الحق کی رپورٹ منظر عام پر آنی چاہیے۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان آرمی کو دھرنے کا مسئلہ افہام و تفہیم سے حل کرنے پر خراج تحسین پیش کرنا چاہیے، سیاست دان آرمی کو خراج تحسین پیش کرنے کے بجائے تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں، اداروں کا احترام سب پر فرض ہے۔


    مزید پڑھیں : عمران خان نے ہمیشہ انتشار پھیلایا ہے، عائشہ گلالئی


    عائشہ گلالئی کا کہنا تھا کہ الیکشن ڈیمانڈ کے بجائے ریفارمز کی طرف جانا چائیے، ملک کے لوگ بیروزگار ہونے کے باعث خودکشیاں کر رہے ہیں، یونیورسٹیز میں فیس بڑھنے کے باعث احتجاج ہو رہے ہیں، بجٹ کا بڑا حصہ تعلیم پر ہونا چائیے ، تعلیمی اداروں سے ملک کا مستقبل بنے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کیہ معذوروں ،بیوائوں ،یتیموں کے ساتھ ملک میں انصاف نہیں ہوتا، ان حالات میں الیکشن کروائے تو عوام کا اللہ حافظ ہے، میں پی ٹی آئی کا حصہ ہوں مگر ایک خاص گروپ سے مجھے دور رکھا جائے۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئرکریں۔

  • مفتی عبدالقوی کے دل میں جیل میں قیدیوں کیلئے ہمدردی جاگ اٹھی

    مفتی عبدالقوی کے دل میں جیل میں قیدیوں کیلئے ہمدردی جاگ اٹھی

    ملتان : قندیل بلوچ قتل کیس میں جیل یاترا کے بعد ضمانت پررہائی پانے والےمفتی عبدالقوی کے جیل میں قیدیوں کی ہمدردی جاگ اٹھی، انکا کہنا ہے کہ قیدیوں کے مسائل حل کرنے کےلئے پانچ نکاتی ایجنڈا اور مجلس عاملہ بناؤں گا، قندیل بلوچ قتل کیس میں بے گناہ ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں ضمانت پر رہائی کے بعد اپنے مدرسے میں مفتی عبدالقوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ جیل میں پرسکون نیند آئی، قیدیوں کے معاملات کےلئے پانچ نکاتی ایجنڈا بنا رہاہوں۔

    مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ قندیل بلوچ کیس میں عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی مجھے منظور ہوگا، جب چالان مکمل ہوگا،ہر چیز واضح ہوجائے گی، پنجاب پولیس چالان مکمل کرے، پولیس میں تعلیم یافتہ لوگ بھرتی ہورہےہیں۔

    انھوں نے کہا کہ قندیل بلوچ قتل کیس کو 17 ماہ ہوگئے لیکن پولیس ابھی تک مکمل چالان پیش نہیں کرسکی، واضح کیس کو کسی اور جانب لےجانے کی ناکام کوشش کی جارہی ہے۔


    مزید پڑھیں : مفتی عبدالقوی سینٹرل جیل ملتان سے ضمانت پر رہا


    مفتی عبدالقوی کا کہنا تھا کہ انکے پاس ایک کروڑ روپےہیں ہی نہیں تو کسی کو پیش کش کیسے کرسکتاہوں ،، سعودی عرب سے آنیوالی کالز کو ملزم اسلم شاہین سے جوڑا جارہا ہے، تاہم عدلیہ کے فیصلے پر اعتماد ہے حق کا بول بالا ہوگا۔

    ایک سوال کے جواب میں انکا کہنا تھا کہ ختم نبوت کےنام پر جن کے بڑے چندہ کھاتے رہے آج انکی اولادیں اسی قانون میں ترمیم پر خاموش ہیں۔

    یاد رہے کہ گذشتہ روز ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس کے ملزم مفتی عبدالقوی کو ستائیس روز بعد سینٹرل جیل ملتان سے ضمانت پر رہا کیا تھا۔

    خیال رہے کہ مفتی عبدالقوی کو انیس اکتوبر کو عبوری ضمانت کی درخواست مسترد ہونے پرعدالت سے گرفتار کیا گیا تھا۔


    مزید پڑھیں: قندیل بلوچ قتل کیس، مفتی عبدالقوی کو گرفتارکر لیا گیا


    واضح رہے معروف ماڈل اور ممتاز شوبز شخصیت قندیل بلوچ کو اُن کے گھر واقع ملتان میں قتل کردیا گیا ،قندیل بلوچ اپنے والدین سے ملنے گھر آئی ہوئیں تھیں کہ رات سوتے ہوئے اُن کے بھائی نے وسیم نے گلا دبا کر قندیل بلوچ کو ہلاک کرکے گاؤں فرار ہو گیا تھا جہاں پولیس نے چھاپہ مار کارروائی میں ملزم کو گرفتار کرلیا تھا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • فاروق ستارکے الزامات: مصطفیٰ کمال آج جوابی پریس کانفرنس کریں گے

    فاروق ستارکے الزامات: مصطفیٰ کمال آج جوابی پریس کانفرنس کریں گے

    کراچی : پی ایس پی کے سربراہ مصطفیٰ کمال آج ایم کیو ایم کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار کی جانب سے لگائے جانے والے الزامات کا جواب دینے کیلئے پریس کانفرنس سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے سربراہ فاروق ستار کی گزشتہ روز ہونے والی پریس کانفرنس کا جواب دینے کے لیے پاک سرزمین پارٹی نے آج اہم پریس کانفرنس کا اعلان کردیا۔

    پی ایس پی ترجمان کے مطابق چیئرمین پی ایس پی مصطفیٰ کمال آج ساڑھے دن 12 بجے پریس کانفرنس سے خطاب  کریں گے، ان کے ہمراہ پی ایس پی کے صدر انیس قائم خانی بھی ہوں گے۔

    اس حوالے سے پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ پریس کانفرنس میں ایم کیوایم پاکستان سے اتحاد اور دیگر اہم اعلانات کئے جائیں گے۔


    مزید پڑھیں: مصطفیٰ کمال کے پاس ایم کیو ایم میں جانے کے علاوہ کوئی آپشن نہیں، شرجیل میمن


    پارٹی ذرائع نے کہا ہے کہ پی ایس پی آج سے 13 نومبرتک رکنیت سازی مہم چلائے گی، جس کیلئے پمفلٹ بھی تیار کرلیا گیا ہے۔

    پمفلٹ میں پی ایس پی کے انتخابی منشور کے اہم نکات شامل کیے گئے ہیں، اس کے علاوہ ممبر سازی مہم پمفلٹ میں پی ایس پی کا انتخابی نشان ڈولفن بھی موجود ہے۔

    ساری نظریں کراچی پر لگی ہیں، سوالات اٹھ رہے ہیں کہ مصطفیٰ کمال کیا کہنے والے ہیں، فاروق ستار کے الزامات کا کیا جواب دیں گے؟ کیا پی ایس پی کے سربراہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے؟

    کیا وہ اپنی پراڈو اور خیابان سحر کے بنگلے کی وضاحت کریں گے؟ کمال اینڈ کمپنی کی کیا حکمت عملی ہوگی، آج سب سامنے آجائے گا۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • امریکا پاکستان میں استحکام کا خواہش مند ہے‘ ٹیلرسن

    امریکا پاکستان میں استحکام کا خواہش مند ہے‘ ٹیلرسن

    نئی دہلی: امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن کا کہنا ہے کہ پاکستانی قیادت سے دوستانہ ماحول میں بات ہوئی‘ پاکستان کے ساتھ مل کرمثبت طریقے سے کام کرنا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز منگل نئی دہلی میں بھارتی ہم منصب سمشاسوراج کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی وزیرخارجہ ریکس ٹیلرسن نے بھارتی امیدوں پر پانی پھیرتے ہوئے پاکستان کے ساتھ مل کرکام کرنے کا عندیہ دے دیا۔

    امریکی وزیرخارجہ نے بھارتی صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد میں پاکستانی قیادت سے دہشت گردی ‘ خطے میں استحکام سمیت دیگر علاقائی امور پر تفصیلی بات چیت ہوئی‘ امریکا ‘ پاکستان کے ساتھ مل کر مثبت طریقے سے کام کرنا چاہتا ہے۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ خطے میں دہشت گرد گروہوں کی موجودگی کے سبب پاکستان کے لیے مشکلات پیدا ہوسکتی ہیں‘ امریکا کسی بھی صورت پاکستان میں عدم استحکام کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

    امریکی وزیرخارجہ کا مزید کہنا تھا افغان پالیسی میں بھارت اہم ہے‘ بھارت کے کندھے سے کندھا ملا کرکھڑے ہیں‘ اور امریکا خطے میں بھارت کو ایک ابھرتی ہوئی طاقت کے طور پر دیکھنے کا خواہاں ہے۔

    پاکستان سے تعلقات کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں‘ امریکی وزیرخارجہ*

    انہوں نے اس پریس کانفرنس میں بھارت کے ساتھ جاری دفاعی ‘ تجارتی اور سیاسی نوعیت کے معاملات کے مزید فروغ کے عزم کا اظہار بھی کیا۔

    اسی پریس کانفرنس میں شمالی کوریا کے ساتھ تھارت اوربھارتی سفارت خانے کی موجودگی کے سوال پر سشما سوراج نے گول مول جواب دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کا شمالی کوریا کے ساتھ تجارتی حجم انتہائی کم ہے اور امریکا کے مفادات کے لیے اس کے دوست ملک کا سفارت خانہ وہاں ہونا ضروری ہے۔

    اس موقع پر بھارتی وزیرِخارجہ نے روایتی پاکستان دشمنی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک پھرپاکستان پردہشت گردوں کی مدد کا الزام عائد کیا اوربھارتی صحافی نے سوال کے ذریعے پریس کانفرنس کو پاکستان مخالف اعلامیے میں تبدیل کرنے کی بے سرو پا کوشش بھی کی۔ بھارتی میڈیا مشترکہ پریس کانفرنس کوامریکا اور بھارت کا مشترکا بیان کہتا رہا۔

    پاکستانی وزیراعظم سے ملاقات

    امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن نے  گزشتہ روزاپنے دورہ پاکستان کے موقع پر وزیراعظم ہاؤس میں شاھد خاقان عباسی سے ملاقات کی تھی ‘ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ  پاکستان سے تعلقات کو اہمیت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کی قربانیاں قابل قدر ہیں۔

    اس موقع پر وزیرخارجہ خواجہ آصف، وزیرداخلہ احسن اقبال، وزیردفاع خرم دستگیر، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹننٹ جنرل نوید مختار سمیت دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

    مذاکرات میں پاکستان کو بھارت کی جانب سے غیرمستحکم کرنے کےاقدامات پر بات چیت کی گئی، اس کے علاوہ بھارت کی بلوچستان میں مداخلت اورایل اوسی پرجارحیت پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ مذاکرات میں پاک امریکا تعلقات اورخطے کی صورتحال پربھی گفتگو کی گئی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • پاناما سے فارغ ہوگئے اب کراچی سمیت سندھ بھر پر توجہ دیں گے،عمران خان

    پاناما سے فارغ ہوگئے اب کراچی سمیت سندھ بھر پر توجہ دیں گے،عمران خان

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ کا کہنا ہے کہ پاناما سے فارغ ہوگئے اب کراچی سمیت سندھ بھرپر توجہ دیں گے،، جس طرح نوازشریف مافیا کےسردارہیں اسی طرح آصف زرداری سندھ میں مافیا کے سردار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے تاجروں سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ پرخصوصی توجہ دوں گا، ملک خصوصاً سندھ میں کرپشن عروج  پر ہے، سندھ کی قیادت نااہل ہے، آصف زرداری ملک سے باہر رہتے ہیں، پاناماکیس سے فارغ ہوگئے ہیں اب سندھ پرپوری توجہ دینگے، کراچی اور حیدرآباد سمیت سندھ کے تمام علاقوں پر توجہ دینگے، کراچی میں تاجربرادری ،اقلیتوں کے رہنماؤں سے ملاقاتیں ہوئیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ 5 نومبر کو اوباڑو میں جلسہ کرنے جارہے ہیں، کراچی میں480ملین گیلن گندا پانی روزانہ سمندر میں جارہا ہے، مچھلی کے ذریعے روزگارکرنے والے تباہ ہورہے ہیں، سندھ کے اہم شہر کراچی میں بھی سیوریج کا نظام تباہ ہے، چیئرمین نیب سے درخواست ہے ، منی لانڈرنگ پرخصوصی توجہ دیں، کرپشن کاپیسہ منی لانڈرنگ کرکے باہر بھیجا جارہا ہے، نیب تحقیقات کرے کرپشن اورمنی لانڈرنگ میں کون ملوث ہے۔

    بلدیاتی نظام کے حوالے سے انکا کہنا تھا کہ بلدیاتی نظام جب تک ٹھیک نہیں ہوگا عوام کےمسائل حل نہیں ہونگے، خیبرپختونخوامیں نیابلدیاتی نظام متعارف کرارہے ہیں، خیب پختونخوا میں بہت سےچیزیں سیکھیں ہیں مستقبل میں کام کرینگے، یوسی چیئرمین اوروائس چیئرمین کےبراہ راست الیکشن کرینگے، میئرکراچی بھی کہتےہیں، خیبر پختونخوا والا بلدیاتی نظام چاہیے، سسٹم کوتبدیل کریں گے،اختیارات نچلی سطح تک منتقل کرینگے، اختیارات نچلی سطح پرمنتقل ہونےسےعوام کے مسائل حل ہونگے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ اس مرتبہ ٹکٹ بہت سوچ سمجھ کردیں گے،ماضی میں جلدبازی کی گئی، انتخابی ٹکٹ دینےسےمتعلق ابھی سےمشاورت جاری ہے، اداروں کوسیاسی بنایا جائے گا تو سب ملک پربوجھ بنے رہیں گے، پرائیویٹائز کرنے سے ادارےٹھیک نہیں ہوتے، اداروں کو غیرسیاسی بنایا جائے گا تو وہ بہترین کام کریں گے، پروفیشنل سیٹ اپ اوراکاؤنٹیبلٹی میکنزم تک ادارے ٹھیک نہیں ہوتے۔


    مزید پڑھیں : سندھ کی سب سے بڑی بیماری آصف زرداری ہے: عمران خان


    انکا مزید کہنا تھا کہ اسٹیل مل بند پڑی ہے، پی آئی اےتباہی کے دہانے پر ہے، سفارشی بھرتیاں کی گئیں اسی لیےادارے تباہ ہورہےہیں، خیبربینک کو غیرسیاسی کیا، جس کی کامیابی واضح مثال ہے، دہشت گردی ختم کرنی ہےتوکرپشن کوختم کرناہوگا، غیرجانبدار، امتیاز کے بغیراحتساب ہوگا تو بہت سے مسائل حل ہونگے، جس جرائم میں جو بھی ملوث ہے، اسے گرفتارکیا جانا چاہیے، ملزم کی سیاسی وابستگی یا بااثر ہونے کو نہ دیکھا جائے گرفتار کیا جائے۔

    عمران خان نے کہا کہ ہمارا مقابلہ صرف نوازشریف نہیں ایک بڑے مافیا سے تھا ، فوج اورعدلیہ کےبغیرتمام اداروں میں نوازشریف کےلوگ بیٹھےہیں، زرداری کوانصاف کے کٹہرے میں کھڑے کرنے تک اصلاحات نہیں ہونگی، جس طرح نوازشریف مافیا کے سردار ہیں، اسی طرح آصف زرداری ہیں، سندھ کے لوگ جھوٹے کیس کرنے کی وجہ سے پولیس سے ڈرتے ہیں، سندھ میں کسان کاپانی بندکردیں تواس کی بدحالی شروع ہوجاتی ہے۔

    سربراہ تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ قبضہ مافیا سندھ کےکسانوں کوپانی بندکرنےکی دھمکیاں دیتاہے، آصف زرداری اس قبضہ مافیاسے ملے ہوئےہیں، عائشہ گلالئی نےاعلان کیا تھا،  ان کاپی ٹی آئی سے کوئی تعلق نہیں، شیخ رشید کو ووٹ دینے کا کہا گیا تو عائشہ گلالئی نے پالیسی سےانحراف کیا، آئندہ کوئی بھی ٹکٹ لے کرمنتخب ہونے کے بعد کچھ بھی کرسکتا ہے۔

    اپوزیشن لیڈر کی تبدیلی سے متعلق انھوں نے کہا کہ اپوزیشن لیڈرسےمتعلق پہلےتمام پارٹیوں سےمشاورت ہونی چاہیےتھی، اپوزیشن جماعتوں سےمشاورت کےبعدعوام میں جاناچاہیےتھا ، اپوزیشن لیڈرکے معاملے پر ہم سے کوتاہی ہوئی اعتراف کرتاہوں، بڑی جماعتوں میں جھگڑےہوتےہیں ٹکٹس پرجھگڑےچل رہےہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • سابق نااہل وزیراعظم نواز شریف ایک بارپھرتوہینِ عدالت کے مرتکب

    سابق نااہل وزیراعظم نواز شریف ایک بارپھرتوہینِ عدالت کے مرتکب

    اسلام آباد: سابق نا اہل وزیراعظم نواز شریف نے ایک بارپھرعدالت کی توہین کا ارتکاب کردیا‘ ان کا کہنا تھا کہ 2018 میں بڑا فیصلہ آئے جو مولوی تمیز الدین سمیت تمام فیصلوں کو بہا کرلےجائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب ہاؤ س میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ صبح ہونے والے ناخوشگوار واقعے پر انہیں دکھ ہے‘ وہ آزادیٔ صحافت کے حامی ہیں۔ طلال چوہدری کی ذمہ داری لگائی ہے کہ واقعے کو دیکھیں اور مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے اقدامات کریں۔

    انہوں نےکہا کہ اہلیہ کے لیے دعائیں کرنے پر قوم کا شکر گزار ہوں ۔ وہم وگمان میں بھی نہیں تھا کہ بلا ضرورت ایک دن بھی باہر گزاروں گا۔ ماضی میں بھی ایسے ہی واقعات کا سامنا کیا ہے۔

    نواز شریف کا کہنا تھا کہ عدالتی اورقانونی عمل سےفرارہماراطریقہ نہیں ہے‘ ہم آئین اورقانون کی عملداری پریقین رکھتےہیں اور مقدمات کاسامناکرتےہیں۔ قانون اورانصاف کےموجودہ عمل سےبھی گزررہاہوں‘ فرق صرف یہ ہےکہ ماضی میں آمریت تھی اورآج جمہوریت ہے۔آمریت میں سزاپانےکےبعدبھی مجھے2،2اپیلوں کاحق تھا لیکن آج مجھےاپیلوں کےحق سےبھی محروم کردیاگیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ وکلاءکنونشن میں کئی سوالات اٹھائےتھےایک کابھی جواب نہیں آیا‘ ایک وقت آئےگاجب یہی عدالت میری اپیل کودوبارہ سنےگی۔کھلی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں انصاف اور قانون کے تقاضے پامال ہورہےہیں۔

    نا اہل ہونے والے سابق وزیراعظم کے مطابق آج میں احتساب عدالت کےسامنےبھی پیش ہوگیاہوں‘ میراضمیراورمیرادامن صاف ہے۔ بظاہرٹارگٹ میراخاندان ہےلیکن سزاپورےملک کومل رہی ہے‘ آگےبڑھتےہوئےجمہوری پاکستان کوتماشابنادیاگیاہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بری امام کی نگری سے لے کر داتا کی نگری تک جی ٹی روڈ پر عوام کے سنائے فیصلے کی  بری امام کی نگری سے داتا کی نگری تک گونج   رہے ہیں۔ این اے 120 میں عوام نے ہمارے حق میں فیصلہ سنادیا‘ سنیہ 2018 میں ایک بڑا فیصلہ آئے گا جو مولوی تمیز الدین جیسے تمام فیصلوں بہا کرلے جائے گا۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بہانوں سےمنتخب قیادت کونشانہ نہ بنایاجائے‘آئین عوام کوحکمرانی کاحق دیتاہےتوان کےحق کوتسلیم کریں۔ کوئی فلسفہ یامشکل بات نہیں کررہاہےخداراملک کوآئین کےمطابق چلنےدیں‘ ایسےہی کھیل نےپاکستان کودولخت کردیا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا کہ میرےاثاثےکھنگالنےوالے میرےسیاسی اکاؤنٹ پر بھی نظر ڈالیں‘دنیابھرکی مخالفت،دھمکیوں کےباجودایٹمی دھماکوں کااعلان کیا۔شاندارانفراسٹرکچر،موٹرویزکےاثاثوں پرکس کانام لکھاہے‘ لواری ٹنل،نیلم جہل اوردیگرمنصوبےکیاکوئی معمولی اثاثہ ہیں؟۔ مجھےمعلوم ہےکس جرم کی سزادی جارہی ہے۔

    انصاف کاعمل جب انتقام بنادیاجائےتوسزاخودعدالتی عمل کوملتی ہے‘ فیصلوں کی ساکھ نہ رہےتوعدالتوں کی ساکھ بھی نہیں رہتی۔ عوام،حق حکمرانی اورووٹ کےتقدس کامقدمہ لڑتارہوں گا۔مجھےامیدہےیہ مقدمہ لڑنےسےپاکستان کی ترقی ہوگی۔

    سابق وزیراعظم عدالت کی ایک بار پھر توہین کی اور کہا کہ کھلی آنکھوں سے دیکھ رہے ہیں انصاف اور قانون کے تقاضے پامال ہورہےہیں،آخرمیں فیصلہ یہ آیا ہے کہ ایک روپےکی بھی کرپشن ثابت نہیں ہوئی۔ مجھےنااہل کرناہی تھااسی لیےاقامہ کی آڑلی گئی۔یہ اعتراف ہی کرلیاجاتاکہ پانامامیں سزانہیں دی جاسکتی اسی لیےاقامہ پرنااہل کیاگیا۔ پانامامیں سزانہیں دی جاسکتی تھی اسی لیےاقامہ پرنااہل کردیا گیا۔

    نواز شریف نے یہ بھی کہا کہ عدالتی فیصلہ آتےہی ایک لمحےکی تاخیرکےبغیرعہدےسےسبکدوش ہوگیا‘ عدالتی فیصلےپروکلاسمیت سب لوگ حیرانی کااظہارکررہےہیں۔ایسےفیصلوں پرعملدرآمدہوجاتاہےلیکن انہیں کوئی تسلیم نہیں کرتا،آئین اورقانونی ماہرین نےجوفیصلہ تسلیم نہیں کیامیں کیسےمان لوں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔