Tag: press conference

  • نواز شریف سے مشاورت کیلیے وزیراعظم لندن جارہے ہیں، مریم اورنگزیب

    نواز شریف سے مشاورت کیلیے وزیراعظم لندن جارہے ہیں، مریم اورنگزیب

    وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور  ن لیگ کا پارٹی وفد لندن جارہا ہے جو وہاں نواز شریف سے مشاورت کرے گا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف لندن جا رہے ہیں اور سیاسی بیروزگار یاد رکھیں کہ ن لیگ کا پارٹی وفد بھی جارہا ہے جو لندن میں نواز شریف سے مشاورت کرے گا اور سیاسی جماعتوں میں مشاورت معمول کی بات ہے، لیکن جن کے پاس کچھ دکھانے کو نہیں ہے ان کو بات کرنے کیلیے موضوع مل گیا، ہم وہ کریں گے جو پاکستان کےعوام کے حق میں بہتر ہوگا۔

    وزیر اطلاعات نے کہا کہ عمران خان کی سازش کو پنجاب میں دہرانے کی کوشش جاری ہے، آئین شکنی کرکے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا جارہا ہے جو کہ غنڈہ گردی ہے، سیاسی بے روزگار سودا بیچ رہے ہیں، وزارت قانون کو ہدایت کی گئی ہے کہ اس کا سدباب کیا جائے کہ آئندہ کوئی ایسا کرنے کی جرات نہ کرسکے، وفاقی حکومت اسلام آباد ہائی کورٹ کے نوٹس پر جواب دے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کی کارکردگی کا صفحہ خالی ہے اس لیے جعلی خط لہرا رہے ہیں اگر ایک بھی چیز کارکردگی دکھانے کے لیے ہوتی تو انہیں جھوٹا سازشی خط نہیں لانا پڑتا۔

    مریم اورنگزیب نے مزید کہا کہ گزشتہ حکومت نے کارٹیلز اور مافیا کے ذریعے عوام کو لوٹا لیکن موجودہ حکومت کا پلان عوام کو ریلیف دینے کا ہے، وفاقی کابینہ کے اجلاس میں متعدد فیصلے کیے گئے ہیں، اس حوالے سے وزیراعظم حالات کا جائزہ لے کر بہت جلد قوم سےخطاب کریں گے جس میں عوام کی بہتری کے لیے پیکیج کا اعلان ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے 3 ہفتے کے دوران 3 ضروری اشیا کے حوالے سے پرائس میکا نزم بنایا گیا ہے اور پہلی بار پہلی بارصوبوں کے ساتھ مل کر ایک طریقہ کار وضع کیا گیا ہے کہ قیمتوں کو کس طرح وفاق اور صوبوں میں مانیٹر کیا جائے، انہوں نے بتایا کہ کابینہ میں اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کی توثیق کی گئی ہے، ای سی سی نے آٹے کا 20کلوکا تھیلہ950 سے 800 کرنے کا فیصلہ کیا ہے جبکہ چینی کی قیمت75 روپے مقررکی گئی تھی جس کو کابینہ نے برقرار رکھا ہے۔

    مریم اورنگزیب نے کہا کہ گزشتہ ادوارمیں جب چینی ایکسپورٹ ہوئی تو مصنوعی قلت کی گئی، پہلے چینی ایکسپورٹ کی گئی پھر اسے امپورٹ کیا گیا لیکن ملک میں اس وقت ڈیمانڈ کے مطابق چینی موجود ہے اور وزیراعظم نے چینی کی ایکسپورٹ پر مکمل پابندی لگادی ہے اور ہماری کوشش ہے کہ چینی کی قیمت کو واپس عوام کی پہنچ تک لایا جائے۔

    وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا تھا کہ وزیراعظم نے وزارت فوڈ سیکیورٹی کو ہدایت جاری کردی ہیں، گندم کی پیداوار میں اضافے کیلئے اقدامات کی ہدایات کی گئی ہیں اور کابینہ نے 10 ملین ٹن گندم منگوانے کی منظوری دی ہے جب کہ ایک سے زائد غیر ملکی پاسپورٹ منسوخ کرنے کی بھی منظوری دی ہے، وفاقی کابینہ نے چیئرمین واپڈا کے استعفے اور فواد اسد اللہ خان کو ڈی جی آئی بی تقرری کی منظوری بھی دی ہے۔

  • مسجد نبویؐ  کا واقعہ پلانٹڈ نہیں، اچانک ردعمل تھا، فوادچوہدری

    مسجد نبویؐ کا واقعہ پلانٹڈ نہیں، اچانک ردعمل تھا، فوادچوہدری

    پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ مسجد نبویؐ کا واقعہ پلانٹڈ نہیں، اچانک ردعمل تھا، پی ٹی آئی کے ورکرز ان چیزوں میں شامل نہیں۔

    پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری نے کہا ہے کہ مسجد نبویؐ کا واقعہ پلانٹڈ نہیں، اچانک ردعمل تھا، پی ٹی آئی کے ورکرز ان چیزوں میں شامل نہیں، لوگ آپ کے چہرے پہچانتے ہیں، اس معاملے میں مذہب کو استعمال نہ کریں، ان کا پیرس اور دبئی میں بھی یہی حال ہے۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ عمران خان نے اسلامو فوبیا کیخلاف جو کام کیا اس کا مقابلہ نہیں، آپ کے کردار اور عمران خان کے کردار کا لوگوں کو پتہ ہے، ہم نے سوسائٹی کو بچانا ہے، تقسیم نہیں کرنی۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ ہاؤس حملہ کیس میں پی ٹی آئی کے رہنماؤں کو سزا ہوگئی اور وہ جیل گئے، لیکن انصارالسلام پارلیمنٹ لاجز آئی اس کے ایک کارکن کو بھی سزا نہیں ہوئی، صاحب اقتدار کو تاریخ سے سبق لینا ہوتا ہے، معاشرے، ملک، سوسائٹی کو تقسیم نہیں کیا جاتا، جوڑاجاتا ہے، قانون سب کیلئےبرابرہوگا تو معاشرے میں تقسیم نہیں ہوگی، اگر سب سے بڑی سیاسی جماعت کو دیوار سے لگائیں گےتو پھر ووٹ اور معاشرہ تقسیم ہوگا۔

    سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ ملک میں تقسیم ختم کرنے کا واحد حل چیف الیکشن کمشنر کا استعفیٰ اور فوری انتخابات ہیں، چیف الیکشن کمشنر اپنے عہدے سے استعفیٰ دیں پھر جو چیف الیکشن کمشنر ملک کو قبول ہو وہ تعینات کیا جائے اور نئے الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے بعد انتخابات کرائے جائیں، اس کےعلاوہ مسائل کا کوئی حل نہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ شاہ زین بگٹی کے گارڈ نے قاسم سوری پر حملہ کیا وہ پلانٹڈ تھا، تھانے میں درخواست دے دی ہے، لوگ پہچانے بھی جاسکتے ہیں، ایک شخص سحری کررہا ہو اور اس پر حملہ کردیا جائے یہ ٹھیک نہیں، عدالت کونوٹس لے کر اس پر انسداد دہشتگردی کی دفعہ لگنی چاہیے۔

    سابق وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ یہاں 4 یا 5 لوگ تجزیہ کار بنے ہوئے ہیں، عدالتوں میں لوٹوں کے معاملےپرکوئی کیس نہیں لگ رہا ہے،تاریخیں دی جارہی ہیں لیکن ہر2 گھنٹےبعد لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ حلف برداری کا کیس لگ رہا ہے۔

    موجودہ حکومت میں شامل زیادہ تر لوگوں کو عقل ہی نہیں، یہ سمجھتے ہیں کہ عوام کی رائے کی کوئی اہمیت ہی نہیں ہے، رمضان میں یوٹیلٹی اسٹورز بند ہوگئےانکو پیسے ہی نہیں مل رہے، کسان رُل گیا ہے، اسے ڈیزل ہی نہیں مل رہا، حکومتی لوگ اتنے ڈرےہوئے ہیں کہ خود گھروں سےنکل نہیں پارہے، اتنی ڈری ہوئی حکومتیں زیادہ دیر چلتی نہیں ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ملک میں لوڈشیڈنگ بڑھ گئی ہے،اس پر کوئی میٹنگ نہیں ہوئی، ڈیزل بحران بدانتظامی کی ایک مثال ہے، حماداظہر نےشہبازشریف کوکہا27پلانٹس جو بند ہیں ان کی لسٹ دے دیں، لیکن شہباز شریف نے اب تک ان پلانٹس کی لسٹ نہیں دی، ہماری حکومت میں ڈیزل کا 32دن کا ذخیرہ تھا، موجودہ حکومت نے آتے ہی ذخیرےکوختم کردیا۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ ہفتے کو لاکھوں لوگ اپنے طور پر باہر نکلے تھے، اس میں کوئی لیڈر نہ تھا، اسلام آباد میں 20لاکھ آدمی ہم جمع کرینگے یہاں بھی لاکھوں لوگوں نے خود آنا ہےہم نے صرف کال دینی ہے، اگر آپ گرفتار بھی کریں گے تو پھربھی کتنے لوگوں کو کرینگے؟

  • ملک میں بدترین لوڈشیڈنگ کی ذمے دار سابق نااہل حکومت ہے، وزیر توانائی

    ملک میں بدترین لوڈشیڈنگ کی ذمے دار سابق نااہل حکومت ہے، وزیر توانائی

    وزیر توانائی خرم دستگیر نے کہا ہے کہ پورے ملک میں اس وقت بجلی کا بحران ہے جس کی وجہ سابق حکومت کی نااہلی ہے۔

    وفاقی وزیر توانائی خرم دستگیر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سابق حکمرانوں کی غلط پالیسیوں سے آج یہ دن دیکھنا پڑ رہا ہے بجلی کی کمی کے سبب ملک بھر میں لوڈشیڈنگ ہورہی ہے، ایندھن کی عدم دستیابی کے باعث 5739 میگا واٹ بجلی نہیں بن رہی، 2ہزار165میگاواٹ فنی خرابی کےباعث مہیا نہیں ہیں، سابق حکومت کی نااہلی کے باعث کچھ پلانٹس بند ہیں۔

    خرم دستگیر نے کہا کہ توانائی بحران کی ایک وجہ بجلی کےنظام میں تکنیکی خرابیاں ہیں، چاہتےہیں فنی خرابیوں کےباعث صورتحال مزید خراب نہ ہو، وزیراعظم نے کہا تھا یکم مئی سے معاملات کنٹرول میں لائیں گے، بجلی بحران کےخاتمےکیلئےایندھن کی فراہمی یقینی بنا رہے ہیں۔
    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ عید کے دنوں میں لوڈشیڈنگ پر قابو پاسکیں گے جب کہ فرنس آئل،ایل این جی سمیت مطلوبہ ایندھن مئی میں آجائیں گے جس کے بعد لوڈشیڈنگ پر قابو پایا جاسکےگا اور اگلے 10 دن میں لوڈشیڈنگ میں کمی آجائے گی، جہاں ہوسکے گا بجلی چوری پر بھی قابو پائیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ اتحادی حکومت پوری توجہ سے مسائل حل کرنے کیلئے کوشاں ہیں، ہم نےڈیٹا کی فراہمی کے لیے ہدایت جاری کردی ہیں، پورٹ قاسم کاپلانٹ پرسوں سےکام شروع کردےگا، درست ڈیٹا کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے گا اور روزانہ کی بنیاد پر ڈیٹا فراہم کیا جائے گا۔

    خرم دستگیر نے بتایا کہ گرمی کی وجہ سےبجلی کی طلب میں اضافہ ہوا،وزیراعظم کو بریفنگ میں بتایا گیا3ہزارمیگاواٹ کی طلب پیداہوئی، سسٹم میں 2 ہزار سے زائد اضافی طلب پیدا ہوئی ، کل طلب 20 ہزار میگاواٹ کی ڈیمانڈ آئی ہے، کوشش ہے کہ 23 ہزار میگاواٹ تک پیداوار لے جائیں، مختلف ڈسکوز کو بھی وسائل بروئے کار لانے کی ہدایت کردی گئی ہے۔

    وزیر توانائی خرم دستگیر نے کل مسجد نبوی میں پیش آنے والے واقعے کے حوالے سے کہا کہ ہم اس نبی کے ماننے والےہیں جنہوں نے پتھر کھا کر بھی دعا کی لیکن ریاست مدینہ کے دعویداروں نے کل شب مدینہ کا تقدس پامال کیا، اس بارے میں شیخ رشید پہلے وارننگ دے چکے تھے، استدعا ہے کہ نفرت کی سیاست ملک تک محدود رکھیں، ہمارا جواب ویسا نہیں تھا جیسا ان سے روا رکھا گیا، سعودی حکومت نے بروقت اقدام کیا، توقع ہے آئندہ ایسا نہیں ہوگا۔

  • ڈیڑھ سال میں 5 سال کا کام کرنا ہے،مراد علی شاہ

    ڈیڑھ سال میں 5 سال کا کام کرنا ہے،مراد علی شاہ

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ امید کرتے ہیں نئی حکومت کے ہوتے ہوئے لوگوں کو ریلیف ملےگا، وقت کم ہے، ڈیڑھ سال میں 5 سال کا کام کرنا ہے۔

    وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پچھلی وفاقی حکومت کو غریبوں کا احساس نہیں تھا، وزیراعظم نے اپنی پہلی تقریر میں 25ہزار تنخواہ کا اعلان کیا، موجودہ وزیراعظم کا شکرگزار ہوں کہ سندھ حکومت کی 25ہزار تنخواہ کو مانا کیونکہ سندھ حکومت نے سب سے پہلے 25 ہزار کم سے کم تنخواہ کی جو اب پورے پاکستان میں ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ مہنگائی کا طوفان برپا ہے، مزدوروں کیلئے گزارا مشکل ہے، جب سندھ حکومت نے مزدور کی کم سے کم نتخواہ 25 ہزار روپے کرنے کا اعلان کیا تو صنعتکاروں نے اس کی مخالفت کی، وہ میرے پاس آئے اور کہا کہ باقی صوبوں میں تو20 سے 21 ہزار تنخواہ ہے۔

    مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ ہم نے کراچی، حیدرآباد اور دیگرشہروں میں رمضان بچت بازار شروع کیا ہے، کوشش کر رہے ہیں عوام کو بچت بازار میں آٹا 40 روپے کلو ملے، چینی 70سے75روپے فی کلو ملےگی،سندھ حکومت اشیا پر 46 کروڑ 20 لاکھ کی سبسڈی دےرہی ہے، 10سے 15دن سبسڈی دینے میں 50کروڑ روپے لگ رہے ہیں، اگر پورا سال سبسڈی دیں گے تو اندازا لگاسکتے ہیں کتنا پیسہ چاہیے ہوگا۔

    وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ نوکریاں نہ ہونے سے بیروزگاری بھی بڑھ رہی ہے، ہم سب کو احساس ہے کہ لوگوں کو نوکریاں نہیں مل رہی ہیں، لوگوں کو بھرتی نہ کرنے سے حکومت بیٹھ گئی ہے، سندھ پبلک سروس کمیشن کو ایک ہفتے میں فعال کردینگے،

    میہڑ آتشزدگی واقعے پر وزیراعلیٰ مراد علی شاہ نے کہا کہ گرمیوں میں آگ لگنے کے واقعات ہوتے ہیں، آتشزدگی کے آلات کو بہتر بنا رہے ہیں اور اقدامات کررہے ہیں کہ آئندہ ایسے واقعات پر فائربریگیڈ بروقت پہنچے۔
    انہوں نے بتایا کہ میہڑ میں جو واقعہ پیش آیا اس کے متاثرین کو 36گھنٹے میں چیکس تقسیم ہوگئے ہیں، آتشزدگی سے جو بھی نقصان ہوا ہے اس کو سندھ حکومت پورا کریگی۔

    وزیراعلیٰ نے لوڈشیڈنگ کے حوالے سے اعتراف کیا کہ کراچی میں لوڈشیڈنگ پچھلے 4 سے 5دن میں بڑھ گئی تھی جس پر کےالیکٹرک ایم ڈی کو تنبیہ کی ہے اور ایم ڈی کے الیکٹرک نے یقین دلایا ہے لائن لاسز والے علاقوں کے علاوہ لوڈشیڈنگ نہیں ہوگی۔

    ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے بتایا ہے لوڈشیڈنگ کا سبب یہ ہے کہ پچھلی حکومت نے فیول ہی نہیں خریدا جو کہ سابقہ حکومت کی نااہلی ہے،فیول ہی نہیں ہوگا تو پلانٹ کیسے چلیں گے۔

    مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ عمران خان کبھی کہتے ہیں عالمی سازش ہے کبھی کہتے ہیں ادارے ساتھ نہیں، سابق وزیراعظم کو ان کی نااہلی اور بےحسی کی وجہ سے آئینی طریقے سے نکالا گیا۔

  • ‘دیکھ کر تو یہی لگتا ہے کہ حکومت ہفتوں بھی نہیں چلے گی’

    ‘دیکھ کر تو یہی لگتا ہے کہ حکومت ہفتوں بھی نہیں چلے گی’

    پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ غیر یقینی صورتحال میں ملک اور معیشت نہیں سنبھالی جا سکتی،’دیکھ کر تو یہی لگتا ہے کہ حکومت ہفتوں بھی نہیں چلے گی۔

    پی ٹی آئی رہنما اور وفاقی وزیر اسد عمر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں ہم نے تنکا تنکا کرکے اضافہ کیا تھا، ہمارے دور میں برآمدات اور ترسیلات زر میں اضافہ ہوا لیکن عدم اعتماد کے آنے کے بعد 4 ہفتے میں زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی آئی، جس تیزی سے زرمبادلہ کے ذخائر گررہے ہیں توروپیہ پر دباؤ تو آئےگا، معیشت کے فیصلے کیسے ہوسکتےہیں جب یہی نہ پتا ہو کہ حکومت کتنا عرصہ چلے گی۔

    انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت کو گئے ایک دن ہی ہوا تھا تو امریکا کا ڈومور کا مطالبہ آگیا، موجودہ حکومت پر ڈومورکا دباؤ آچکا ہے۔

    اسد عمر نے کہا کہ دوتہائی اکثریت عوام کی سمجھتی ہے کہ الیکشن ہوجانا چاہیے، امپورٹڈ حکومت واقعی ملک کا درد رکھتی ہے تو الیکشن کرائے، ڈر کس بات کا ہے سیاسی میدان میں آکرعمران خان کا مقابلہ کریں

    انہوں نے مزید کہا کہ قوم نے فیصلہ کرلیا ہے کہ اب حقیقی آزادی کیساتھ زندگی گزارنی ہے، عمران خان کے ساتھ عوام کھڑی ہے، عمران خان جب کال دیتےہیں توعوام نکلتی ہے، ہمیں اعتماد ہےعمران خان کی کال پر لوگ نکلیں گے، کراچی میں عمران خان کیلئے اتوار کے روز عوام خود نکلی تھی اور اب لاہور میں جلسے کیلئے جگہ کم پڑنےوالی ہے، لوگ جلسے میں پہنچنے کیلئے جلد از جلد نکلیں۔

    اسد عمر نے کہا کہ کہا جارہا ہے کہ سی پیک سست روی کا شکارہوگیا اب تیزی سے کام ہوگا، ہمارے دور میں سی پیک کے تحت ہزاروں میگاواٹ بجلی کے کارخانے مکمل کیے گئے، سڑکیں مکمل کی گئیں، مغربی راہداری پرکام شروع ہوا، اگر گوادر کو چین سے نہ جوڑاجائے تو معاشی راہداری کیا ہوگی۔

  • ‘جج میرٹ پر فیصلہ کریں تو شہبازشریف جیل میں ہوں گے’

    ‘جج میرٹ پر فیصلہ کریں تو شہبازشریف جیل میں ہوں گے’

    پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اس وقت عبوری ضمانت پر ہیں، جج میرٹ پر فیصلہ کریں تو شہبازشریف جیل میں ہوں گے۔

    سابق وفاقی وزیر اور پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ آپ کی حکومت نے آتے ہی ایف آئی اے، نیب ریکارڈ میں چھیرچھاڑ کی کیونکہ ایف آئی اے میں شہباز شریف فیملی کی تحقیقات ہورہی ہیں اور تمام دستاویزی ثبوت ایف آئی اے میں موجود ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ حکومت نے آتے ہی ایف آئی اے کے ڈائریکٹر کو نوکری سے نکال دیا جن لوگوں نے شہبازشریف کی کرپشن کو بےنقاب کیا اس کی نوکری کا تحفظ ضروری ہے، سپریم کورٹ کی ذمے داری ہے کہ کرپشن کی تحقیقات کرنیوالوں کی نوکری کا تحفظ کرے۔

    فواد چوہدری کا مزید کہنا تھا کہ موجودہ کابینہ میں 36 میں سے 26 رکن ضمانت پر ہیں، صدر عارف علوی، عمران خان، شاہ محمود پر سیاسی مقدمے تھے ان کی طرح کرمنل اورمنی لاندرنگ کے مقدمات نہیں تھے، شاہ زین بگٹی جس وزارت کے وزیر ہیں اس میں انسداد کا لفظ اضافی ہے، ہمارےوزیردفاع کے ماضی کے کلپ، انٹرویوز چل رہے ہیں، اس طرح کی کابینہ کو پاکستان کی عوام توہین سمجھتےہیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ یہ لوگوں کی غلط فہمی ہے کہ پی ٹی آئی یا عمران خان پرپابندی لگ سکتی ہے، پاکستان کی سیاست اب عمران خان کے گرد گھومتی ہے، عمران خان کے بغیر پاکستان کی سیاست نہیں چل سکتی آپ یا عمران خان کے ساتھ ہیں یا مخالف۔

    فواد چوہدری نے کہا کہ آج خواص ایک طرف اور عوام ایک طرف کھڑے ہیں، ہمیں دیوار سے لگائیں گے تو بہت نقصان ہوگا اور پی ٹی آئی کو دیوار سے لگانے والوں کا سب سے زیادہ نقصان ہوگا، لوگوں کی آنکھوں میں اس وقت خون اترا ہواہے، عوام سمجھتے ہیں انھوں نے پاکستان کو گروی رکھ دیا ہے گلی محلوں میں لڑائیاں ،خون نہیں بہہ رہا تو یہ صرف عمران خان کے صبر کی وجہ سے ہے عمران خان نےہر جلسے میں ذمے دارانہ گفتگو کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہماری معیشت ڈوب رہی ہے، سیاست کا بیڑہ غرق ہوگیا ہے، یہ 30روپے پیٹرول بڑھانا چاہتے تھے مگر عوامی دباؤ پر نہیں بڑھائے، پماری سماجی تقسیم بہت بڑی ہوگئی ہے پاکستان کو معمول پر لانا ہے تو الیکشن کرانا پڑیں گے، ملک عوام کی خواہش پرچلتے ہیں اس لئے ہم کہتے ہیں الیکشن کرائیں۔

    سابق وزیر نے مزید کہا کہ یہ کہتے ہیں نومبر کےبعدالیکشن کرائیں گے، یہ بتائیں نومبر تک ملک کو کس طرح چلائیں گے، کابینہ میں جو کمپنی ہے وہ نہیں چل سکتی، یہ جس طرح حکومت چلارہےہیں یہ معیشت کو سری لنکا سے بھی نیچے لیکر آئیں گے۔

  • ‘عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، جیل میں بھی ڈال سکتے ہیں’

    ‘عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، جیل میں بھی ڈال سکتے ہیں’

    سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ عمران خان 15جون کو اسلام آباد کی کال دے گا اس سے قبل ہی اسکی جان کوخطرہ ہےجیل میں بھی ڈال سکتےہیں۔

    سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ برصغیرمیں ہم وہاں ہیں جہاں عمران خان کی پالیسیاں سپر پاور کو سوٹ نہیں کرتیں، عمران خان گردن اٹھاکرآنکھ میں آنکھ ڈال کر بات کرتا تھا، عالمی طاقتیں عمران خان کی جان لے سکتی ہیں۔

    شیخ رشید نے کہا کہ جب کہ یہ وہی لوگ ہیں جو لندن سےاداروں کو گالیاں دیتے تھے اب بوٹ پالش کر رہے ہیں، وہ دعوے کررہے ہیں کہ ہمارے ووٹوں سے حکومت بنی ہے، لوگ انکی شکل نہیں دیکھنا چاہتے، وہ انکے فیصلوں کیساتھ کیسے کھڑے ہونگے، قوم عمران خان کیساتھ کھڑی ہے، اوورسیزپاکستانیوں نےری ایکشن ظاہرکیالوگ پاسپورٹ پھاڑرہےہیں، پشاورکےلوگوں نےجس طرح عمران خان کاساتھ دیامشکورہوں، انشااللہ کراچی کےجلسےمیں بھی شریک ہوں گا۔

    سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کا حصہ نہیں لیکن عمران خان کی ذات کیساتھ ہوں، وہ امپورٹڈ حکومت کیساتھ نہیں بیٹھنا چاہتا میں بھی نہیں چاہتا،عمران خان کو اپنا استعفیٰ لکھ کر دے چکا ہوں، جس دن بھی استعفے قبول ہوئے تو سب سے پہلےمیرا استعفیٰ قبول ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ یہ کہتے تھے سلیکٹڈ حکومت ہے الیکشن کراؤ، ہم کہہ رہےہیں یہ امپورٹڈ حکومت ہے الیکشن کراؤ، لوگ الیکشن دیکھ رہےہیں جبکہ ان کی کوشش ہے کہ حکومت لمبی چلے، ہونا وہی ہے جو اللہ کو منظور ہے، جو ہمارے اسلامی دوستوں نے فیصلےکرنے ہیں وہی ہوگا اور نواز شریف اب سعودی عرب سے نئے پاسورڈ  کیساتھ آئے گا۔

    انہوں نے کہا کہ میرے دور میں کوئی مسنگ پرسن نہیں تھا، میرے دورمیں کسی کو نہیں اٹھایا گیا نہ کوئی واقعہ ہوا، جن کے مسنگ پرسن ہیں وہ ان کے ساتھ ہی بیٹھےہیں۔

    شیخ رشید نے نئی حکومت اور اتحادیوں سے اس کے روابط کے حوالے سے کہا کہ جس دن ان پر فرد جرم عائد ہونی تھی اسی دن حلف اٹھایا ہے،اب اس ملک میں یقیناً ڈالروں کی  بارش ہوگی، راتوں رات اتوار کو میرے دفترسےفائلیں اٹھائیں، اللہ کرے ایم کیو ایم کا کوئی کام بن جائے، جومنحرف ہوئے ہیں وہ کس منہ سےملک میں سیاست کرینگے۔

  • ‘اپوزیشن کو پتہ تھا انکی گیم ختم ہوجائیگی اسلیے عمران خان کو ہٹایا گیا’

    ‘اپوزیشن کو پتہ تھا انکی گیم ختم ہوجائیگی اسلیے عمران خان کو ہٹایا گیا’

    سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا ہے کہ اپوزیشن کو پتہ تھا کہ اگر پی ٹی آئی حکومت برقرار رہی تو ان کی گیم ختم ہوجائے گی اس لیے عمران خان کو ہٹایا گیا۔

    سابق وزیر خزانہ شوکت ترین نے اسلام آباد میں مزمل اسلم کے ہمراہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی دور حکومت میں پانچ ملین نوکریاں فراہم کی گئیں، کامیاب جوان اور صحت کارڈ سب سے بڑے پراجیکٹ تھے، حکومت برقرار رہتی تو عمران خان کا وعدہ پورا ہوجاتا اور اپوزیشن کو پتہ تھا کہ ان کی گیم ختم ہوجائے گی اس لیے عمران خان کو ہٹایا گیا۔

    شوکت ترین نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت نے احساس پروگرام بھی پہلی بار متعارف کرایا اور کامیاب رہا، ہم چاہتے تھے کہ آئی ایم ایف کے پاس بھیک مانگنےنہ جائیں، ن لیگ اگر بہتر صورتحال چھوڑ کر جاتی تو ہم آئی ایم ایف کے پاس کیوں جاتے؟

    انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل نے کہا کہ ن لیگ 19.6ریزرو چھوڑ کرگئی تھی جب کہ حقیقت یہ ہے کہ جب ن لیگ حکومت گئی تو اصل میں 6 بلین ڈالرزکے ریزور تھے یہ یہ 6 فیصد گروتھ چھوڑ کرگئے تھےجو کورونا کی وجہ 3 فیصد رہ گئی تھی۔
    سابق وزیر نے مزید کہا کہ گزشتہ 3 ماہ میں روپے کی قدر میں کمی اور مارکیٹ میں اتارچڑھاؤ آیا، اب روپے کی قدر میں اضافہ ہوا ہے اس سے نئی حکومت کا کوئی تعلق نہیں بلکہ اس کا تعلق سیاسی استحکام سے ہے، اب بھی روپیہ انڈر ویلیوڈ ہے اور روپے کی قدر 172 روپے کےقریب ہے، اس وقت ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 175 تک ہونا چاہیے۔

    سابق وزیر خزانہ نے کہا کہ دیکھا جاتا ہےکہ معیشت کی گروتھ کتنی بڑھ رہی ہے، ایکسچینج ریٹ کو دونوں سائیڈ موو کرنا ہوتا ہے، کرنٹ اکاؤنٹ ڈیفسٹ واپس آجائے گا گروتھ گری تو واپس آنا مشکل ہے، ہمارے پاس 2.3بلین چین نے ہمارے پاس ریزرو رکھے تھے، آئی ایم ایف سےایک بلین ڈالر ملنا ہے، اگرنہیں ملتا تو ہمیں کیپٹل مارکیٹ میں جانا تھا۔

    شوکت ترین نے کہا کہ کورونا بحران کے دوران بھارت ،امریکا سمیت کئی ممالک کی گروتھ مائنس پرچلی گئی تھی لیکن ہماری معیشت کی گروتھ 5.3 فیصد تھی، بل گیٹ سمیت کئی شخصیات نے ہماری کورونا کیخلاف پالیسیوں کوسراہا۔

    شوکت ترین کا یہ بھی کہنا تھا کہ یہ بات سب مان رہے ہیں کہ ہماری ایکسپورٹ 25 فیصد بڑھی ہے، ایکسپورٹ اس بار32 بلین پر جائیں گی، کوئلےکی قیمت 100ڈالرسے260ڈالرتک بڑھی ہے، لوگوں کی آمدنی بڑھتی ہے تو وہ مہنگائی کو برداشت کرلیتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ایکسپورٹ، انڈسٹری اور زراعت کیلئے ہم جو کرسکتے تھے ہم نے کیا، ہم نے کہا تھا کم سے کم ملازمین کی تنخواہوں میں 10سے20فیصدبڑھائی جائیں، ہم نےکہاتھا کہ گریجویٹ کو ایک سال کا انٹرن شپ دینگے، اس حوالے سے پےاینڈپنشن کمیشن نے15 اپریل کو اپنی رپورٹ دینی ہے۔

  • ‘شریف ڈاکٹرائن کا وقت گزرچکا’

    ‘شریف ڈاکٹرائن کا وقت گزرچکا’

    لاہور: وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے الزام عائد کیا ہے کہ پہلے ثاقب نثار کی جعلی آڈیو اور پھر رانا شمیم کا بیان حلفی آیا، ساری سازش کے مرکزی کردار نواز شریف ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایوان وزیراعلیٰ میں وزیراعظم کے مشیر برائے احتساب شہزاد اکبر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ رانا شمیم کے بیان حلفی کا مقصد عدالت پر اثر انداز ہونا تھا، چارلس گھتری کا بیان واضح کرتا ہے کہ رانا شمیم بیان حلفی کا مرکزی کردار نواز شریف ہیں۔

    قائد نون لیگ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے شہزاد اکبر نے کہا کہ شریف ڈاکٹرائن نہایت سادہ ہے، بندہ خرید لو یا پھر عدالتوں پر حملہ آور ہو جاؤ، انہیں آگاہ کردوں کہ اب شریف ڈاکٹرائن کا وقت گزرچکا ہے، رواں سال شریف خاندان کے کیسز میں سزاؤں کا سال ہوگا۔

    مشیر وزیراعظم شہزاد اکبر نے مزید کہا کہ نواز شریف کی بیرون ملک سے اب تک صرف 8 رپورٹس آئیں اور یہ بھی میڈیکل رپورٹس نہیں، ان کے ڈاکٹرز کے خطوط تھے، جن پر پنجاب حکومت کے میڈیکل بورڈ نے عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے

    مشیر احتساب نے واضح کیا کہ پاکستان کے آئین میں صدارتی نظام کی کوئی گنجائش نہیں، ملک میں پارلیمانی نظام موجود ہے، جسے کسی دوسرے نظام میں تبدیل کرنے کے لیے آئین کے مطابق دو تہائی اکثریت درکار ہوگی۔

  • عمران خان کرپشن کے خلاف لڑتا رہے گا: شیخ رشید

    عمران خان کرپشن کے خلاف لڑتا رہے گا: شیخ رشید

    اسلام آباد: وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ عمران خان نے کہیں نہیں جانا وہ کرپشن کے خلاف لڑتا رہے گا، بانی ایم کیو ایم سے بات چیت نہیں ہو سکتی، ان پر بہت سے کیسز ہیں جو بدامنی کے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد کا کہنا ہے کہ نواز شریف صحت مند ہیں انہوں نے کسی ڈاکٹر کو نہیں دکھایا، ان کے پاس اداروں کے خلاف باتیں کرنے کے سوا کچھ نہیں۔ نواز شریف نے آنا ہے تو جیب سے ٹکٹ آفر کرتا ہوں۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ پنجاب میں مارچ اپریل یا مئی جون تک بلدیاتی الیکشن ہوجائیں گے، بلدیاتی الیکشن ختم ہوئے تو حکومت کے 4 سال مکمل ہوجائیں گے۔ حکومت کا پانچواں سال تو انتخابی مہم کا سال ہوتا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ سندھ کے 7 روزہ دورے پر رہوں گا اور لوگوں کی تکالیف کو کم کروں گا۔

    شیخ رشید کا کہنا تھا کہ آصف زرداری اور شریف خاندان کرپٹ ہیں، شہباز شریف کے خلاف کرپشن کے جتنے الزام ہیں کسی پر نہیں۔ عمران خان نے کہیں نہیں جانا وہ کرپشن کے خلاف لڑتا رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ بانی ایم کیو ایم سے بات چیت نہیں ہو سکتی، ان پر بہت سے کیسز ہیں جو بدامنی کے ہیں۔ ایم کیو ایم پاکستان سے اچھے تعلقات ہیں اور رہیں گے۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ طالبان کے ساتھ بالواسطہ رابطے ضرور ہیں، فینسنگ کا کام بھی جاری ہے۔ افغانستان کی موجودہ صورتحال میں دنیا کو مدعو کیا۔ افغانستان نے یقین دلایا ان کی زمین ہمارے خلاف استعمال نہیں ہوگی۔