Tag: press confrance

  • مخالفین گھوٹکی الیکشن میں اثرانداز ہونے کی کوشش کررہے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

    مخالفین گھوٹکی الیکشن میں اثرانداز ہونے کی کوشش کررہے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

    سکھر : چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مخالفین گھوٹکی الیکشن میں اثرانداز ہونے کی کوشش کررہے ہیں، دباؤ بھی ہے اور سازشیں بھی جنہیں ہم ناکام بنائیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سکھر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ مخالفین گھوٹکی الیکشن میں اثرانداز ہونے کی کوشش کررہے ہیں، وہ الیکشن نہیں سلیکشن چاہتے ہیں، سردار مہر پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے کہ پی پی چھوڑ کر الیکشن لڑیں۔

    سکھر میں پریس کانفرنس کے دوران بلاول نے چیف جسٹس کو لکھا گیا خط بھی پیش کیا، چئیرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ انصاف کے بغیر کوئی ریاست وجود میں نہیں رہ سکتی، بطور سیاسی جماعت حق ہے آزاد ماحول میں انتخابات میں حصہ لیں۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دباؤ بھی ہے اور سازشیں بھی ہیں جنہیں ہم ناکام بنائیں گے، مخالفین کی کوششوں کے باوجود سلیکشن نہیں الیکشن ہوگا، آج حکومت کے خلاف سکھر سے پنجاب کی سرحد تک ریلی نکالیں گے۔

    سکھر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وفاقی حکومت نے معیشت کا برا حال کردیا ہے، وفاق صوبوں کا معاشی قتل عام کررہا ہے۔

    پنجاب اور خیبرپختونخوا کی طرح سندھ کے حق پر بھی ڈاکہ ڈالا جا رہا ہے، ہم مہنگائی، عوام دشمن بجٹ اور حکومت کے خلاف احتجاج کریں گے جب کہ پیپلزپارٹی عوامی خدمت پریقین رکھتی ہے۔

    ہم نے مفت علاج اورصحت کوترجیح دی، سندھ کے ہر ضلع میں دل کے مرض کاعلاج مفت فراہم کیا جارہا ہے، سندھ کا مقابلہ دوسرے صوبوں سے نہیں بیرون ممالک سے ہورہا ہے۔

  • پیپلز پارٹی کی اہم شخصیات کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان

    پیپلز پارٹی کی اہم شخصیات کی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا اعلان

    کراچی : پی ٹی آئی نے پیپلز پارٹی کی تین اہم وکٹیں گرا دیں، حاجی مظفرشجرہ، عبدالقادربلوچ، عبدالباری جیلانی نے تحریک انصاف میں شمولیت حاصل کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کراچی صدر فردوس شمیم نقوی نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ ملیر سے اہم شخصیات پی ٹی آئی میں شامل ہوئی ہیں، حاجی مظفرشجرہ، عبدالقادربلوچ اور سابق ڈپٹی اسپیکر سندھ اسمبلی عبدالباری جیلانی کو خوش آمدید کہتے ہیں۔

    حاجی مظفر شجرہ بہت نرم دل اور دیانت دار انسان ہیں، پاکستان تحریک انصاف میں جو بھی آتا ہے وہ نئے پاکستان کا عزم کر کے آتا ہے، اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے مظفرحسین شجرہ نے کہا کہ نے کہا کہ عزت کی خاطر پی ٹی آئی میں شامل ہوا ہوں مجھے امید ہے کہ عزت ملے گی، محنت اور لگن سے پی ٹی آئی میں کام کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ کرپشن کے خلاف عمران خان کی جدوجہد متاثر کن ہے، عبدالقادربلوچ کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کے10سالہ دور میں سندھ مسائل کا گڑھ بن گیا۔ اب پاکستان پیپلز پارٹی کے بس کی بات نہیں کہ وہ سندھ کے مسائل حل کرسکے، ہمیں امید ہے کہ وزیر اعظم عمران خان اپنے وژن کو پورا کریں گے اور خصوصاً کراچی اور سندھ کے مسائل حل کریں گے۔

    دوسری جانب اس حوالے سے ترجمان پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ مظفرشجرہ کو پارٹی سے نکال دیا گیا تھا، مظفرشجرہ نے پارٹی کے کوڈ آف کنڈکٹ کی خلاف ورزی کی تھی، بلاول بھٹو نے مظفرشجرہ کی بنیادی رکنیت خود ختم کی تھی، ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ عبدالباری جیلانی کبھی بھی پیپلز پارٹی میں نہیں رہے۔

  • کان کھول کرسن لیں کراچی لاوارث نہیں، پی ایس پی کلین سوئپ کرے گی، مصطفیٰ کمال

    کان کھول کرسن لیں کراچی لاوارث نہیں، پی ایس پی کلین سوئپ کرے گی، مصطفیٰ کمال

    کراچی : پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال نے کہا ہے کہ سب کان کھول کر سن لیں کراچی نہ تو لاوارث ہے اور نہ ہی کوئی مفتوحہ علاقہ ہے، پی ایس پی سندھ کے شہری علاقوں سے کلین سوئپ کرے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، پریس کانفرنس میں ایم کیو ایم پاکستان کے تین اراکین اسمبلی نے پی ایس پی میں شمولیت کا اعلان کیا، ان اراکین میں رکن قومی اسمبلی محبوب عالم ،رکن سندھ اسمبلی سیف الدین خالد اور محمد کامران شامل ہیں۔

    پاک سرزمین پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ ایم کیوایم پاکستان میں جوحالات چل رہے ہیں کوئی نظریاتی شخص وہاں نہیں رہ سکتا، ایم کیوایم پاکستان سے سب لوگ پی ایس پی میں شامل ہونگے۔

    مصطفی کمال نے کہا کہ کراچی کو ایساشہر بنائیں گے جس میں کوئی بھی جرم کرنے سے پہلے دو ہزار دفعہ سوچے گا، آج پی ایس پی میں ہرزبان اور ہرمذہب سے تعلق رکھنے والاشخص موجود ہے،کراچی میں امن کا سب سے زیادہ فائدہ اردو کمیونٹی کو ہے۔

    مصطفیٰ کمال نے کہا کہ کراچی میں صاف پانی ،نوجوانوں کی گرفتاریوں، بجلی کی لوڈ شیڈنگ اور پارک اجڑنے کی بات کسی نے نہیں کی، ہم نے مسائل کے حل کیلئے دھرنا دیا اور ریلی نکالی کراچی کی بھلائی کےلیے16نکات دیئے، جس پر ہمارے مخالف میئر نے بھی ہمارے8نکات سے اتفاق کیا۔

    انہوں نے کہا کہ سب کان کھول کرسن لیں کراچی لاوارث نہیں ہے، شہر کراچی کی بھلائی کا کام ہمارے ہی ہاتھوں سے ہی ہوگا، خوابوں میں چھیچھڑے دیکھنا بند کردیں، کراچی کوئی مفتوحہ علاقہ نہیں۔

    مصطفی کمال نے کہا کہ بند کمروں میں میرے سوالوں کا جواب فاروق ستارسمیت کوئی نہیں دے پایا، کیمرے لگا کرسب کے سامنے میری باتوں کا جواب دے دیں، ہمارے دروازے سب کے لیے کھلے ہیں۔

    بانی متحدہ سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے مصطفی کمال کا کہنا تھا کہ ہرنماز کے بعد دعا کرتا ہوں اللہ بانی ایم کیوایم کو موت سے پہلے ہدایت دے۔

    اس موقع پر رکن قومی اسمبلی محبوب عالم کا کہنا تھا کہ مصطفیٰ کمال کو کہتا ہوں کہ آج ان کا مشن کامیاب ہوگیا، ان کاوژن درست سمت میں ہے، اسی لیےساری قوموں کےلوگ آرہےہیں۔

    انہوں نے کہا کہ قوم کومایوس نہیں کروں گا، اکیلےاپنے بھائیوں کی جنگ لڑتا رہا، پی آئی بی اور بہادرآباد والے اب ہوش کے ناخن لیں، اپنےدوستوں سے کہتا ہوں کہ کہیں جانے کی ضرورت نہیں، پاک سر زمین پارٹی میں شامل ہوجائیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیاپر شیئر کریں۔

  • زینب کیس : ڈی این اے سو فیصد میچ ہوا، قاتل سیریل کلر ہے، شہبازشریف

    زینب کیس : ڈی این اے سو فیصد میچ ہوا، قاتل سیریل کلر ہے، شہبازشریف

    لاہور : وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ چودہ دن کی محنت کے بعد زینب کے قاتل کو گرفتار کرلیا گیا ہے، ملزم کا ڈی این سے سو فیصد میچ ہوگیا، ملزم سیریل کلر ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور میں مقتولہ زینب کے والد حاجی امین انصاری کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر تفتیش میں میں حصہ لینے والے پولیس اور سیکیورٹی افسران کو میڈیا کے سامنے پیش کر کے وزیر اعلیٰٰ پنجاب نے ان کی کامیابی پر تالیاں بھی بجوائیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب نے قصور میں 7 سالہ بچی زینب کو قتل کرنے والے ملزم عمران کی گرفتاری کے حوالے سے پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ چودہ دن کی محنت کے بعد زینب کے قاتل کو گرفتار کیا گیا۔

    ملزم کی گرفتاری میں پنجاب پولیس، فرانزک لیب، انٹیلی جنس، سول ایڈمنسٹریشن نے مل کر کاوش کی، انہوں نے بتایا کہ 24 سالہ قاتل عمران سیریل کلر ہے، اس کا ڈی این اے سو فیصد میچ ہوگیا ہے۔

    شہبازشریف کا کہنا تھا کہ پولی گرافک ٹیسٹ میں بھی درندے نےسارے جرائم کا اعتراف کیا، ڈی این اے ٹیسٹ کے بعد پولی گرافک ٹیسٹ بھی کیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ تحقیقاتی ٹیم نے زینب کے قاتل پکڑنے میں مدد کی، گرفتاری کیلئے سیکیورٹی اداروں نے 14 روز محنت کی زینب کا قاتل عمران نامی شخص ہے اور وہ قصورکا رہنے والاہے، ملزم کی گرفتاری کیلئے آئی ایس آئی، ایم آئی اور آئی بی کا شکریہ ادا کرتاہوں۔

    شہباز شریف نے کہا کہ واقعے کی تحقیقات کے لئے1150 ڈی این اے کے نمونوں کی پروفائلنگ کی گئی، سفاک قاتل کے سو فیصد ڈی این اے میچ ہوئے ہیں اور اب ٹیسٹ میں کوئی ابہام نہیں رہا۔

    ان کا کہنا تھا کہ اس بھیڑیے اور درندے کو کیفر کردار تک پہنچانے کا دوسرا مرحلہ شروع ہوگا، زینب کیس کو انسداددہشت گردی کی عدالت میں چلایا جائے گا، میرابس چلے تو بھیڑیے کو چوک پر لٹکا کرپھانسی دے دوں، ٹرائل مکمل ہونےتک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔

    ،قوم کی بھی خواہش یہی ہے کہ قاتل کو چوک پر لٹکایا جائے، قانون اجازت دے تو ملزم کو چوراہے پرپھانسی دینے میں کچھ غلط نہیں، سفاک قاتل کو چوراہے پر پھانسی دینے کیلئے قانون میں تبدیلی کی استدعا کروں گا۔

    ایک سوال کے جواب میں شہبازشریف نے کہا کہ ایسےنازک معاملات پرسیاست نہیں کرنی چاہئے، مردان کی عاصمہ کے قاتلوں کو بھی پکڑاجائے، ہماری فرانزک لیب حاضرہے، کے پی کے حکومت چاہے تو مکمل تعاون کریں گے، ایسے واقعات پرسیاست کے بجائے ایک دوسرے کا دکھ بانٹیں گے۔

    قاتل کی گرفتاری پرمطمئن ہوں، والد زینب 

    اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے زینب کے والد حاجی امین انصاری نے کہا کہ بیٹی کے قاتل کو پکڑنے پر سیکیورٹی اداروں کا شکرگزار ہوں، اجتماعی کوششوں سے درندے کو گرفتارکیا گیا، بیٹی کےقاتل کی گرفتاری پرمطمئن ہوں۔

  • لاڈلہ وہ ہے جسے ضیاء دور میں چوسنی دے کر پالا گیا، عمران خان

    لاڈلہ وہ ہے جسے ضیاء دور میں چوسنی دے کر پالا گیا، عمران خان

    لاہور : پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ لاڈلہ وہ ہے جسے ضیاء دور میں چوسنی دے کر پالا گیا اوربی بی کیخلاف آئی جےآئی بنوائی گئی، جبکہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا ہے کہ فوج کوکسی مداخلت کی ضرورت ہے نہ ہم مطالبہ کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار دونوں رہنماؤں نے لاہور میں مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری سے ملاقات کی، اس موقع پر ملک کی سیاسی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ جب ماڈل ٹاﺅن کا سانحہ سب نے ٹی وی پر براہ راست دیکھا، انتہائی دلخراش مناظر تھے جس طرح 14 بے گناہ لوگوں کو خون میں نہلایا گیا۔

    عمران خان نے کہا کہ یقین دہانی کراتے ہیں کہ ہم سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کے ساتھ ہیں، طاہرالقادری جو بھی فیصلہ کریں گے پی ٹی آئی طاہرالقادری کا بھرپور ساتھ دے گی، یہ سیاسی اتحاد نہیں بن رہا بلکہ ایک انسانی معاملہ ہے، اس لیے پی اے ٹی کا ساتھ دے رہے ہیں تاکہ آئندہ کوئی پولیس کو ذاتی مقاصد کیلئے استعمال نہ کرے۔

    انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس اب شریف فیملی کی پولیس بنی ہوئی ہے، شہبازشریف کا حکم نہ ہوتا تو پولیس کس طرح قتل عام کرتی؟

    سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کے بیان پر رد عمل میں عمران خان کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی مجھے کیوں نکالا کی فریاد آج پھرسنی ہے، ساری زندگی ایک ہی لاڈلہ رہا ہے جس کا نام نوازشریف ہے۔

    لاڈلہ وہ ہے جسے ضیاء دور میں چوسنی دے کر پالا گیا اوربی بی کیخلاف آئی جےآئی بنوائی گئی،اسی لاڈلے نے فاروق لغاری کے ساتھ مل کر بی بی کی حکومت گرائی تھی۔

    عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ یہ لوگ سیاست دان نہیں مافیا ہیں ان کا مائنڈ سیٹ ہی ایسے چلتا ہے، یہ مافیا نہ ہوتا تو زیادہ سے زیادہ ایک ماہ کے اندر انصاف مل جاتا، مافیا جو مرضی کرلے ہم ان کیخلاف لڑتے رہیں گے۔

    سپریم کورٹ نے کہا تھا کہ سارے ادارے مفلوج ہیں یہ سب کو کنٹرول کرتے ہیں، مافیا نے اداروں میں اپنے لوگوں کو لگایا اورچیزیں کنٹرول کرلیں، سپریم کورٹ نے انہیں سسلین مافیا کہا تھا۔

    چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ خواجہ آصف نے نوازشریف کوکہا تھا کہ فکرنہ کریں عوام پاناما کو جلد ہی بھول جائیں گے، ان لوگوں نے اسی طرح سانحہ ماڈل ٹاؤن کو بھی پوری طرح دبانے کی کوشش کی لیکن اب رپورٹ منظر عام پر آچکی ہے جس میں ذمہ داروں کا تعین بھی ہوگیا ہے۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ شہبازشریف کےڈراموں کاوقت ختم ہوگیا، 30 سال سے شریف خاندان حکومت میں ہے انہوں نے کیا کیا ؟ شہبازشریف بتائیں کہ حسن شریف 600 کروڑ کے گھر میں کیسے رہتا ہے؟ صرف شریف خاندان کے بچے ارب پتی بنے اور کوئی کیوں نہیں؟ منی لانڈرراور کرپٹ عناصر سےمفاہمت نہیں مک مکا ہوتی ہے۔

    پولیس نے قتل عام کیا اور ایک بھی معطل نہیں ہوا، طاہرالقادری

    اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ ماڈل ٹاؤن میں دن دہاڑے قتل عام ہوا اور ایک شخص بھی معطل نہیں ہوا، ہزارکے قریب پولیس اہلکار قتل عام کررہے تھے اورایک شخص بھی جیل نہیں گیا، 45تھانے اور 12 کمپنیوں کو وزیراعلیٰ پنجاب کی منظوری کے بغیر کیسے طلب کیا جاسکتا ہے؟

    انہوں نے کہا کہ پاک فوج کو کسی مداخلت کی ضرورت ہے اور نہ ہی ہم اس کا مطالبہ کریں گے، ہم عوامی دباؤ سے مطمئن ہیں امید ہے دباؤ کا اثر دنیا دیکھے گی۔

    طاہرالقادری نے کہا کہ ایک بھائی پاناما پرگیا اور انشااللہ دوسرے بھائی کو ماڈل ٹاؤن پرسزا ملے گی، پوری قوم کامطالبہ ہے کہ شریف برادران کو گھرجانا ہوگا، عمران خان کا شکرگزارہوں کہ انہوں نے ہم سے اظہار یکجہتی کیا۔

    میرا نام ای سی ایل میں ڈال دیں گے تویہ بہت اچھی بات ہے، ای سی ایل میں نام ڈالنے سے باہر کی مصروفیات منسوخ ہوجائیں گی، خان صاحب کا اپنا کندھا مضبوط ہے انہیں میری ضرورت نہیں۔


    مزید پڑھیں: میرے کالج دور کا حساب ہو رہا ہے، لاڈلے کو چھوڑ دیا گیا، نواز شریف


    ڈاکٹر طاہرالقادری کا مزید کہنا تھا کہ تیس دسمبر کو آل پارٹیزکانفرنس ہورہی ہے، اے پی سی میں آئندہ کا لائحہ عمل مرتب دیا جائے گا اور اسی پرعمل ہوگا۔

  • جمہوریت کو پاک فوج سےکوئی خطرہ نہیں، میجرجنرل آصف غفور

    جمہوریت کو پاک فوج سےکوئی خطرہ نہیں، میجرجنرل آصف غفور

    راولپنڈی : ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ کنیڈین جوڑے کی بازیابی پر امریکی حکومت نے پاک فوج پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، جمہوریت کو پاک فوج سےکوئی خطرہ نہیں، پاکستان نے گزشتہ8سال میں سیکیورٹی کے لیے بہت اقدامات کیے۔

    ان خٰیالات کا اظہار انہوں نے  پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کےاقدامات کی وجہ سےاچھےنتائج بھی حاصل کیے، امریکہ کے ساتھ ٹرسٹ بیس ریلیشن شپ ہی ہمیں آگے کی طرف لےجاسکتےہیں، اس کےنتائج بھی آناشروع ہوگئےہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ افغانستان میں ایک کینیڈین فیملی کو اغواء کیا گیا تھا، امریکی حکام نے ملاقاتوں میں مغویوں کی بازیابی کی بات کی، امریکی حکام نےانفارمیشن دی تھی کہ مغویوں کو افغانستان سے پاکستان میں داخل کیاجارہا ہے۔

    اغواء کاروں کے کرم ایجنسی میں داخلےکی اطلاع دی گئی، انفارمیشن کے مطابق جوانوں کو علاقےکی طرف بھیجا گیا، مغویوں کوبحفاظت نکالنےکیلئےآپریشن کیاگیا، دو گاڑیوں کوٹریس کیا اور ٹائروں پر فائرنگ کرکے اسے روکا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری پہلی کوشش یہی تھی کہ مغویوں کواغواکاروں کے چنگل سے بحفاظت نکالاجائے، ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ ہم ہمیشہ سے یہی کہتے رہے ہیں کہ افغان مہاجرین کا واپس جانا ضروری ہے، ڈیڑھ لاکھ رجسٹرڈ اور اتنے ہی غیر رجسٹرڈ افغان شہری پاکستان میں ہیں۔

    اس موقع پرڈی جی آئی ایس پی آر نے مغوی اہل خانہ کے تاثرات پر مبنی ویڈیو بھی دکھائی

    امریکا نے کامیاب کارروائی پر پاکستان اورپاک فوج پر اعتماد کا اظہارکیا، میجرجنرل آصف غفور کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے ملک میں بہت کچھ کرلیا، پاک فوج نے ملک کودہشت گردوں کےٹھکانوں سے پاک کردیا ہے، پاکستان میں اب کوئی نوگو ایریا نہیں ہے، پاکستان کےلیے ہم نےجو کچھ کرنا ہے کریں گے۔

    احسن اقبال کے بیان سے بحیثیت فوجی بہت افسوس ہوا

    ڈی جی آئی ایس پی آرمیجرجنرل آصف غفور نے کہا کہ احسن اقبال کا بیان سن کر مجھے بطور پاکستانی فوجی بے حد افسوس ہوا ہے، معیشت کے معاملے پر پاکستان کا شہری ہونے کے ناطے اپنا مؤقف پیش کیا۔

    انہوں نے وضاحت کی کہ میں نےاپنے بیان میں یہ کہیں نہیں کہا کہ پاکستان کی معیشت غیر مستحکم ہے، سیکیورٹی اچھی نہیں ہوگی تو معیشت کیسے بہتر ہوگی، ہم سب نے مل کربہت کام کیےہیں۔

    معیشت کے بارے میں جو کچھ کہا وہ ذاتی نہیں تھا، اس حوالے سے بیانات سیمینار کے بعد سامنے آئے، ایک سیمینارتھا جس میں آرمی چیف نےاظہار خیال کیا، معیشت اس وقت اچھی ہے جب ہرشہری مطمئن ہو، ہم متحد ہیں ہمیں ملک کو آگے لےکرچلنا ہے۔

    جنرل آصف غفور نے کہا کہ ہم ہر وہ کام کریں گے جو آئین اور قانون کےاندر اور ملک کی بہتری کیلئے ہوگا، ہم سب نے مل کرملک کو مضبوط اور خوشحال کرنا ہے، ہم نےصرف چیلنجزکی نشاندہی کی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ سال حکومت نے ٹیکس کےنوٹس جاری کیے، گزشتہ سال ٹیکس کلیکشن نو فیصد ہوئی، ہم نے مضبوط ملک بننا ہے تو ذمہ دار شہری کی طرح ٹیکس دینا ہے۔

    جمہوریت کو پاک فوج سےکوئی خطرہ نہیں

    ملک نےترقی کرنی ہےتوحکومت کاچلنا بہت ضروری ہے، جمہوریت کو پاک فوج سےکوئی خطرہ نہیں، جمہوریت کو خطرہ جمہوریت کے تقاضے پورے نہ کرنے کی وجہ سے ہوگا۔

    آئین اورقانون کےخلاف کوئی کام نہیں ہوگا، یہاں کھڑے ہوکر پاک فوج کے ترجمان کی حیثیت سے بات کرتا ہوں، اپنے الفاظ پر قائم ہوں، پنجاب میں آپریشن اس وقت تک نہیں ہوا جب تک حکومت نے فیصلہ نہیں کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ حکومت کے فیصلہ کرنے پر ہی آپریشن ضرب عضب اور آپریشن ردالفساد ہوئے کیونکہ فیصلہ حاکم وقت کا ہوتا ہے اورسویلین حکومت ہی آرمی چیف کا تقرر کرتی ہے، ہرچیز سویلین بالادستی کے تحت ہے۔

    سوشل میڈیا ایک آلے کےطور پراستعمال ہورہا ہے

    ایک سوال کے جواب میں ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ سوشل میڈیا ایک آلے کےطور پراستعمال ہورہا ہے، کراچی کے حالات اب بہت بہتر ہوگئے ہیں، یہ شہر پاکستان کی معیشت کا انجن ہے۔

    کیپٹن(ر) صفدرکےبیان پر کوئی تبصرہ نہیں کروں گا اس پر پہلےبات کرچکا ہوں، فوج میں ہرسال بہت سارےافسر ریٹائر ہوتے ہیں، میجر جنرل رضوان اختر کی ریٹائرمنٹ کو متنازع نہیں بنانا چاہیے، فیصلے کیلئے تجاویز دی جاتی ہیں اور ایک فیصلہ لیا جاتا ہے۔

     

  • لیگی رہنما اداروں کوآپس میں لڑانا چاہتے ہیں، عمران خان

    لیگی رہنما اداروں کوآپس میں لڑانا چاہتے ہیں، عمران خان

    اسلام آباد : تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی قومی اسمبلی میں انتخابی بل کیخلاف بھرپور مزاحمت کریگی، وزیر اعظم کا کام شریف خاندان کی چوریاں چھپانا نہیں،لیگی رہنما اداروں کو لڑانا چاہتے ہیں، نئے انتخابات کرائے جائیں۔

    یہ بات انہوں نے اسلام آباد میں پی ٹی آئی کی کور کمیٹی اور پارلیمانی پارٹی کے مشترکہ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، پاکستان تحریک انصاف نے انتخابی اصلاحات بل2017کی بھرپور مخالفت کا اعلان کردیا۔

    عمران خان نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کیاخاقان عباسی کا یہی کام رہ گیا ہے کہ وہ ایک خاندان کی چوری چھپائے؟ کیا پوری حکومت ہی ایک خاندان کو بچانےمیں لگی ہوئی ہے؟ احسن اقبال وہی باتیں کر رہے ہیں جو ڈان لیکس میں تھا۔

    نیب کورٹ کے باہر جان بوجھ کر ڈرامہ کیا، یہ لوگ اداروں کو لڑانا چاہتے ہیں اور جان کر فوج کو بدنام کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ یہ پروپیگنڈا کیا جارہا ہے کہ نوازشریف چور ہے توعمران خان بھی چورہے، میں تو کبھی حکومت میں نہیں رہا، ملک کے سب سے بڑے مجرم سے میرا موازنہ کیا جارہا ہے، میرے خلاف منصوبہ بندی کے ذریعے اور ججز کے مرضی کے ریمارکس اٹھا کر پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک طرف ایک شخص نے حلال کی کمائی کی اور پیسہ پاکستان لایا، دوسری طرف ایک خاندان کے ایک شخص نے بچوں کے نام پرپراپرٹی بنائی، پاناما میں جائیدادیں بنائی گئیں جس کاانکشاف ہوا، گلف اسٹیل کےبارے میں دبئی نے بتایا کہ وہ نقصان میں تھی۔

    عمران خان نے کہا کہ اس کے بعد قطری خط منظرعام پرآیا اورمنی ٹریل نہیں دی گئی، یہ دستاویزات نہیں دے رہے کیونکہ اس میں مریم نواز کا نام لکھا ہوا ہے، حسن یا حسین نوازکا نام دستاویزات میں کہیں نہیں لکھا، یہ کہتےہیں سارا پیسہ قطری شہزادے نے دیا جس سے یہ ارب پتی بن گئے۔

    چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے بتایا کہ سال 1984میں جب اپارٹمنٹ لیے اس وقت 4لاکھ پاؤنڈٖ ادا کیے تھے،3لاکھ80ہزارپاؤنڈ کا منی ٹریل سپریم کورٹ میں دے چکا ہوں، میراتمام پیشہ بینکوں کےذریعےپاکستان آیا، ایک لاکھ پر شک کیا جارہا ہے جو جمائما کے اکاؤنٹ سے پاکستان آیا۔

    انہوں نے کہا کہ جوتفصیلات مانگی جارہی ہیں وہ ساری عدالت میں پیش کر رہا ہوں، سپریم کورٹ نے مزید جو 5لاکھ60ہزارپاؤنڈ کی تفصیلات مانگی جمائما نےوہ بھی مجھےبھیج دیں ہیں، میں60لاکھ پراپرٹی کی ساری تفصیلات پیش کررہا ہوں، شریف خاندان کی پراپرٹی300ارب کی ہے مگر اس کی تفصیلات نہیں دی جارہی۔

    عمران خان نے مزید کہا کہ آج ن لیگ کی جانب سےعدالت کے باہرایک ڈرامہ کیا گیا کہ تمام وزراء مجرم کی پیشی پر ساتھ جارہے ہوتے ہیں، احسن اقبال سے پوچھتا ہوں کہ کیا آپ ملک کے اداروں کو لڑارہے ہیں، وزیر داخلہ وہ باتیں کررہے ہیں جو ڈان لیکس میں تھیں۔

    خواجہ آصف نے جو ایشیاء کونسل میں باتیں کیں احسن اقبال بھی ویسا کررہےہیں، یہ لوگ کرپٹ خاندان کو بچانے کیلئےاداروں اور ملک کو تباہی کی طرف لے کرجارہے ہیں، ایسی صورتحال میں انتخابات کے علاوہ کوئی راستہ نہیں بچا۔ یہ کیسی جمہوریت ہے جہاں ایک نااہل شخص پارٹی کا صدر بن جائے،ایک قانون بنادیا گیا کہ مجرم شخص پارٹی کا صدر ہوگا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ نیب کا نیا قانون لایاجارہا ہے جس میں صرف ایک تبدیلی کی گئی ہے، تبدیلی یہ ہے کہ جو وزیراعظم بن جائے اسے کرپشن کی اجازت ہوگی، جمہوریت بچانے کیلئے نہیں کرپشن چھپانے کیلئےاقدامات ہورہے ہیں، ایف بی آر میں3ہزار200ارب کی کرپشن اورچوری ہے، یہ میں نہیں ورلڈبینک کہہ رہاہے۔

  • اپوزیشن کے ٹی او آرزحکومت نے یکسرمسترد کردیئے

    اپوزیشن کے ٹی او آرزحکومت نے یکسرمسترد کردیئے

    اسلام آباد : وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار نے کہا ہے کہ اپوزیشن کا ہدف کرپشن نہیں صرف ایک شخصیت ہے، اپوزیشن نیا سپریم کورٹ بھی بنالے، اس سےبڑی ٹی او آرز کیا ہوسکتی ہے کہ وزیراعظم نے خود کہا ہے کہ کرپشن ثابت ہوگئی تو گھرچلا جاؤں گا۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ اپوزیشن کے ساتھ مشاورت سے متفقہ قابل فہم،کرپشن سے پاک ٹی او آرز بنانے کیلئے بات چیت پرتیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق حکومت نے پانامہ لیکس پراپوزیشن کےٹی او آرز مسترد کردیئے اور اپوزیشن کے ٹی اوآرز پرغور کرنے کی زحمت بھی گوارہ نہیں کی۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ ٹی او آرز میں ایک ہی کمی ہے کہ اپوزیشن نیا سپریم کورٹ بھی بنالے،اپوزیشن کے ٹی او آرز پر صرف افسوس ہی کیا جاسکتا ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، چوہدری نثار نے اپوزیشن کا ضابطہ کار مسترد کرنے کا اعلان کردیا۔

    وزیراطلاعات نےحسب عادت طویل پریس کانفرنس میں ماضی کے اقدامات گنواتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن مسئلہ حل کرنا ہی نہیں چاہتی، کچھ لوگ چاہتے ہیں یہ کیس میڈیا پرہی چلتا رہے اور یہ کیس منطقی انجام تک نہ پہنچے۔

    اپوزیشن سے درخواست کرتا ہوں کہ سچ کو قوم کے سامنے آنے دیں، سچ کے سامنے دیواریں اور رکاوٹ کھڑی نہ کی جائیں، پانامالیکس کے معاملے پر سپریم کورٹ کو ڈکٹیٹ نہ کیا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ پانا ما لیکس کی تحقیقات کیلئے کمیشن کو ہیڈ کرنے کیلئے جن انتہائی قابل احترام ججز سے رابطہ کیا گیا ہے ان میں سابق چیف جسٹس ناصر الملک ،جسٹس گیلانی ،جسٹس مینگل ،جسٹس عثمانی اورجسٹس ساحر علی شامل ہیں ۔

    اس سے آپ کو انداہ ہونا چاہیے کہ اگر کسی کے پیچھے چھپنا ہوتا تو اتنے بڑے ناموں سے رابطہ نہیں کیا جاتا،یہ ایسی شخصیات ہیں جنہوں نے ساری عمر عزت کمائی ہے اور ان سے یہ توقع نہیں کی جاسکتی کہ وہ کسی ایک وجہ سے تمام عمر کی عزت داﺅ پر لگا دیں گے،۔

    ان کا کہنا تھا کہ کیا اپوزیشن کو سپریم کورٹ اورپاکستان کے قوانین کااحترام نہیں؟ اور کیا سپریم کورٹ کسی سے ڈکٹیٹ ہو سکتاہے ،کیا سپریم کورٹ کے پاس کوئی اختیارات کی لمٹ ہے ،سپریم کورٹ جس طرح چاہے تحقیقات کر سکتاہے ۔مگر جب حتمی مطالبہ بھی مان لیا گیا پھر ٹی او آر ز کا تماشا لگا لیا گیا۔

    انہوں نے کہا کہ ٹی او آرزوہاں اہم ہوتے ہیں جہاں خصوصی کمیشن بنایا جاتاہے،سپریم کورٹ کے پاس لامحدو د اختیارات ہوتے ہیں ،اس سے بڑا ٹی او آر کیاہے کہ وزیراعظم نے اعلان کردیاہے کہ اگر کوئی کرپشن ثابت ہو تو وہ گھر چلے جائیں گے ،اس سے زیادہ نیک نیتی کیا ہوگی ؟

    انہوں نے کہا کہ جن کی خود اپنی آف شور کمپنیاں ہیں وہ اچھل اچھل کرآف شورکمپنیوں پربات کررہے ہیں، ریکارڈ کے مطابق جوٹیکس چوری کرتے رہے ہیں وہ آج نعرے لگارہے ہیں، میڈیا اورجلسے میں تماشہ لگانا افراتفری پھیلانا،کیاہم نے ماضی سے کوئی سبق نہیں سیکھا۔

    وزیراعظم اوران کی اولاد سپریم کورٹ کے سامنے پیش ہونے کیلئے تیار ہے، ان کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے کہ نوازشریف اثاثے ظاہر کریں وہ ٹیکس نہیں دیتے، میاں نوازشریف کے اثاثے پہلے سے ہی ڈیکلیئر ہیں، نوازشریف یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ احتساب کا آغاز مجھ سے کریں،کون سی زبان استعمال کریں جس سے آپ کو قائل کر سکیں کہ حکومت اور نوازشریف دونوں یہ کیس پوری قوم کے سامنے رکھنے کیلئے تیار ہیں۔

    چوہدری نثار نے کہا کہ ہر بات اپوزیشن کی نہیں مانی جاتی لیکن ہم نے تو سب باتیں تسلیم کیں، اپوزیشن سنجیدہ انکوائری نہیں چاہتی، مخالفین الزامات کوسیاسی مقاصد کیلئے استعمال کرناچاہتے ہیں، اپوزیشن کے ٹی او آرز دیکھے تو لگا ہم کسی اور ملک میں رہتے ہیں۔

     

  • لوگوں کو ایم کیو ایم سے متنفرکرنیکی سازش کی جا رہی ہے، خالد مقبول صدیقی

    لوگوں کو ایم کیو ایم سے متنفرکرنیکی سازش کی جا رہی ہے، خالد مقبول صدیقی

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما خالد مقبول صدیقی نے کہا ہے کہ لوگوں کو ایم کیو ایم سے متنفر کرنے کی سازش کی جا رہی ہے۔

    ذمہ داران کو پارٹی چھوڑ کر کہیں اور جانے کی ترغیب دی جا رہی ہے لیکن اس کے باوجود لوگ جوق درجوق ایم کیو ایم میں شمولیت اختیار کررہے ہیں۔

    یہ بات انہوں نے خورشید بیگم سیکریٹریٹ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی، پریس کانفرنس کا انعقاد سابق بیوروکریٹ، پروفیسر، شاعر اور ادیب کی ایم کیو ایم میں شمولیت کے حوالے سے کیا گیا۔

    خالد مقبول صدیقی نے اپنے خطاب میں کہا کہ لوگوں کو متحدہ سے متنفر کرنے کی سازش کی جا رہی ہے، ہرعمل کا رد عمل ہوتا ہے۔ایم کیوایم کو ختم کرنے والے اسے مزید مضبوط بنا رہے ہیں۔

    متحدہ رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے سازشی ٹولے کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ متحدہ کو ریاستی جبر کا نشانہ بنایا جا رہا ہے،سازشی ہتکھنڈوں سے کردار کشی کرکے عوام کو متحدہ سے متنفر کیا جارہا ہے۔

    خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ جن کو پارٹی نے نام دیا انہوں نے احسان فراموشی کی، ہم را کے ایجنٹ ہوتے تو لوگ ہمارے قافلے میں شامل نہ ہوتے۔

    اس موقع پر سابق بیوروکریٹ میر جاوید اقبال،سابق سیشن جج عظمت اللہ ، پروفیسر مظفر حسین، شاعر ڈاکٹر جاوید منظر اور پروفیسر ڈاکٹر عبد المالک نے ایم کیو ایم میں شمولیت کا اعلان بھی کیا۔

     

  • وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہے گا، انیس قائم خانی

    وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہے گا، انیس قائم خانی

    کراچی : متحدہ قومی موومنٹ کے باغی رہنما انیس قائم خانی نے کہا ہے کہ جمعرات کو ایک اور وکٹ گرنے کا امکان ہے۔انہوں نے پاکستان ٹیم کی جیت پر مٹھائی بھی تقسیم کی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیفنس کراچی کے کمال ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انیس قائم خانی کا کہناتھا کہ جمعرات کو کمال ہاؤس میں ایک اورپریس کانفرنس ہوگی اورایک اوروکٹ گرنے کا امکان ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ وکٹیں گرنے کا سلسلہ جاری رہے گا۔ اس موقع پر پاکستان کرکٹ ٹیم کی ورلڈ ٹی ٹوینٹی میں جیت کی خوشی میں انیس قائم خانی نے مصطفیٰ کمال ہاؤس میں مٹھائی بھی تقسیم کی۔

    واضح رہے کہ مصطفیٰ کمال کی بے نام پارٹی میں اب تک متحدہ قومی موومنٹ کے پانچ رہنماشمولیت اختیار کرچکے ہیں۔