Tag: Press Secretary

  • اسٹیفنی گریشام وائٹ ہاوس کی نئی ترجمان مقرر

    اسٹیفنی گریشام وائٹ ہاوس کی نئی ترجمان مقرر

    واشنگٹن : امریکی خاتون اول میلانیا ٹرمپ کی پریس سیکریٹری اسٹیفنی گریشام وائٹ ہاوس کی نئی ترجمان کے فرائض انجام دیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاوس کی نئی ترجمان کے نام کا اعلان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ نے کیا، اسٹیفنی گریشم سنہ 2015 سے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ہیں۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ اسٹیفنی گریشم وائٹ ہاوس کی پریس سیکریٹری اور کمیونی کیشن ڈائریکٹر کے فرائض انجام دیں گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاوس کی موجودہ ترجمان سارہ سینڈر جمعے کو اپنی ذمہ داریاں چھوڑ دیں گی۔

    میلانیا ٹرمپ نے اپنے شوہر ڈونلڈ ٹرمپ کی راہ پر چلتے ہوئے ٹویٹر پر تحریر کیا کہ ’میرے خیال میں ایڈمنسٹریشن اور ملک کے لیے اسٹیفنی گریشم سے بہتر کوئی بھی خدمات انجام نہیں دے سکتا‘۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ 42 سالہ گریشم ایریزونا ری پبلیکن پارٹی سے تعلق رکھتی ہیں جنہیں ڈونلڈ ٹرمپ نے سنہ 2015 اپنی صدراتی مہم کے دوران میڈیا کے معاملات دیکھنے کےلیے رکھا تھا۔

    گریشم 2017 میں وائٹ ہاؤس کی ڈپٹی پریس سیکریٹری کی حیثیت سے بھی خدمات انجام دے چکی ہیں اور گریشم میلانیا ٹرمپ کے اسٹاف میں بھی کام کرچکی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہناتھا کہ اسیٹفنی گریشم ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتداد میں آنے کے بعد تیسری سیکریٹری اطلاعات مقرر ہوئی ہیں، ٹرمپ کی صدارت میں پہلی پریس سیکریٹری سائن اسپائیسر تھی جنہوں نے چھ ماہ بعد ہی اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ترجمان وائٹ ہاؤس سارہ سینڈرز کا عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ

    خیال رہے کہ رواں ماہ 13، 14 جون کو یہ خبر عام ہوئی تھی کہ وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارا سینڈرز نے عہدہ چھوڑنے کا فیصلہ کرلیا ہے جب کی صدر ٹرمپ نے تصدیق کی تھی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ملکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اس ماہ کے آخر میں سارہ سینڈرز عہدہ چھوڑ دیں گی، مجھے امید ہے کہ وہ آرکنساس کے گورنر کیلئے میدان میں آئیں گی۔

    سارہ سینڈرز کے والد آرکنساس کے گورنر رہ چکے ہیں، سارہ سینڈرز مستقبل میں گورنر کا انتخاب لڑنے کا ارادہ رکھتی ہیں، ماہرین نے خیال ظاہر کیا ہے کہ وہ انتخابات لڑنے کے پیش نظر عہدے سے مستعفی ہوں گی۔

  • سارا سینڈر کو ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے کام کرنے پر ریستوران نے نکال دیا

    سارا سینڈر کو ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے کام کرنے پر ریستوران نے نکال دیا

    واشنگٹن : امریکی صدر کی ترجمان سارا سینڈر کو ورجینیا کے مقامی ریستوران کی مالک نے یہ کہہ کر ’آپ ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے کرتی ہیں‘ ریستوران سے نکال دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وایٹ ہاوس کی ڈپٹی میڈیا سیکریٹری سارا سینڈرز کو ورجینیا کے مقامی ریستوران کی انتظامیہ نے یہ کہہ کر ریستوران سے نکال دیا کہ وہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ترجمان ہیں اور ان کی غلط پالیسیوں کا دفاع کرتی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وائٹ ہاوس کی ترجمان سارا سینڈر اپنی فیملی کے ہمراہ ورجینیا کے مقامی ریستوان ’ریڈ ہین‘میں ہفتے کی رات کھانا گئی تھیں، جس کی بکنگ ان کے شوہر کے نام سے ہوئی تھی۔

    جیکی فولی سماجی رابطے کی ویب سایٹ فیس بک واقعے کی تفصیل بتاتے ہوئے کہا کہ ’سارا سینڈر اپنے اہل خانہ کے ہمراہ ٹیبل پر بیٹھیں ہی تھیں کہ ریستوران کی مالک ولکنسن نے ان کہا کہ ’آپ ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے کام کرتی ہیں لہذا ریستوران سے فوراً نکل جائیں‘۔

    جیکی فولی کا کہنا تھا کہ سارا سینڈر ریستوران کی خاتون مالک کی بات سن کر خاموشی ریستوران سے نکل گئیں۔

    واضح رہے کہ جیکی فولی نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر دعویٰ کیا تھا کہ وہ ’ریڈ ہین‘ ریستوران میں ویٹر کی نوکری کرتا ہے۔

    سارا سینڈر واقعے کے حوالے سے سماجی رابطے کی ویب سایٹ ٹویٹر پر پوسٹ میں بتایا کہ ’مجھے ریستوران کی خاتون مالک نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ کام کرنے پر ریستوران چھوڑنے کا کہا، تو میں خاموشی سے باہر آگئی‘۔

    سارا سینڈر کا کہنا تھا کہ ’میں ہمیشہ عوام الناس کے ساتھ حسن سلوک سے پیش آتی ہوں پھر چاہے وہ میرے خلاف ہی کیوں نہ ہو، البتہ ریستوران میں جو کچھ ہوا اس کے باوجود اپنا کام جاری رکھوں گی‘۔

    دوسری جانب ریستوران کی مالک ولکنسن کا کہنا تھا کہ ’امریکی صدر کی ترجمان سارا سینڈر ٹرمپ جیسے ظالم شخص کے لیے کام کرتی ہیں اور اس کی غلط اور ظالمانہ پالیسیوں کا دفاع کرتی ہیں‘۔

    خیال رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حال ہی میں اپنی متصابہ پالیسی کے تحت تارکین کے 2 ہزار بچوں کو ان کے والدین سے علیحدہ کیا کردیا تھا۔ جس کے خلاف امریکا میں شدید مظاہرے بھی ہوئے تھے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے تارکین وطن کے بچوں سے متعلق اقدامات اٹھانے پر ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ نے بھی امریکی صدر کی مخالفت کی تھی۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر نے شدید عوامی دباؤ کے باعث امیگریشن پالیسی میں تبدیلی کے حوالے سے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیے جس کے تحت اب خاندانوں کو علیحدہ نہیں کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں

  • وائٹ ہاؤس کےپریس سیکریٹری نےاستعفیٰ دے دیا

    وائٹ ہاؤس کےپریس سیکریٹری نےاستعفیٰ دے دیا

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کے پریس سیکرٹری شان اسپائسرانتظامی تبدیلی پراحتجاجاً اپنےعہدے سے مستعفی ہوگئے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کےمطابق شان اسپائسر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کی جانے والی کمیونی کیشنز ڈائریکٹر کی تقرری سے خوش نہیں تھے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وال اسٹریٹ سے منسلک انتھونی سکیرامکسائی کو کمیونی کیشنز ڈائریکٹر کےلیےمنتخب کیا ہےجس کا جزوی کام ابھی تک شان اسپائسر دیکھ رہے تھے۔

    خیال رہےکہ کمیونی کیشنز ڈائریکٹرکے عہدے کے لیےرواں سال مئی میں کمیونی کیشنز ڈائریکٹر مائک ڈیوبک کے مستعفی ہونے کے بعد سے کسی نئے شخص کی تلاش جاری تھی۔

    یاد رہےکہ گزشتہ روزکانفرنس کے دوران وائٹ ہاؤس کی خاتون ترجمان، سارا ہَکابی سینڈرز نے صدر ٹرمپ کی جانب سے ایک بیان پڑھ کر سنایا تھا،جس میں صدر نے شان اسپائسر کی خدمات کو سراہا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتظامیہ اور امریکی عوام کی جانب سے شان اسپائسر کے کام پر اُن کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ وہ ان کی کامیابی کے لیے دعاگو ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔