Tag: price Control committee

  • مہنگائی کہاں جاکر رُکے گی؟ ماہر معاشیات کا تجزیہ

    مہنگائی کہاں جاکر رُکے گی؟ ماہر معاشیات کا تجزیہ

    سال 2023ء کے رخصت ہونے میں صرف چند دن رہ گئے رواں سال بھی مہنگائی نے پاکستانیوں کا جینا محال کیے رکھا، حتیٰ کہ اشیائے خوردونوش بھی شہریوں کی پہنچ سے باہر ہوتی دکھائی دیں۔

    حکومت کے ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق مہنگائی کی شرح میں جب کمی آئی بھی تو اس کی رفتار سست روی کا شکار رہی جبکہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح ابھی بھی 42.60 فیصد ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر معاشیات مزمل اسلم نے مہنگائی کی موجودہ صورتحال پر روشنی ڈالی اور اس کے سدباب کیلئے تجاویز بھی پیش کیں۔

    انہوں نے بتایا کہ مہنگائی میں اضافے کی بڑی وجہ پرائس کنٹرول کمیٹیوں کا فعال نہ ہونا ہے، جس کے باعث اشیائے خوردونوش کی قیمتیں قابو سے باہر ہوتی جارہی ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مہنگائی اب عالمی مسئلہ نہیں رہا، مختلف ممالک میں اس کی شرح میں نمایاں کمی آرہی ہے جبکہ ہمارے ہاں 29 فیصد مہنگائی ہوئی۔

    ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ پرائس لسٹ تو روز جاری ہوتی ہے لیکن اس پر عمل درآمد نہ ہونے کے برابر ہے اور آڑھتی (مڈل مین) عوام کو لوٹ رہے ہیں جس کیخلاف کارروائی کرنے کی سخت ضرورت ہے۔

  • رمضان کا پہلا عشرہ ختم ہوگیا لیکن مہنگائی میں کمی نہ آئی، حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی

    رمضان کا پہلا عشرہ ختم ہوگیا لیکن مہنگائی میں کمی نہ آئی، حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی

    کراچی / پشاور / ملتان / فیصل آباد : ماہ صیام کا پہلا عشرہ ختم ہوگیا لیکن اشیائے خوردو نوش کی قیمتیں کم نہ ہوئیں، پھل، سبزی، گوشت الغرض سب ہی اشیاء عوام کی پہنچ سےدور ہوتی جارہی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ماہ رمضان کا آغاز ہوتے ہی اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو بھی پر لگ گئے، حکام سرکاری پرائس لسٹ پر عملدرآمد کرانے سے قاصر نظر آتے ہیں۔

    متعلقہ حکمران مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہیں، رمضان کا پہلا عشرہ ختم ہوا لیکن اشیاء خوردونوش کی قمیتوں میں کمی نہ آئی، پھل ہو یا سبزی، مرغی ہویا گوشت ہر چیز کے دام آسمان پر ہیں.

    اہلیان کراچی کہتے ہیں کہ پھلوں کی قیمتیں بڑھنے کے باعث افظار میں فروٹ چاٹ بنانا ہی چھوڑ دی ہے، اس کے علاوہ پشاور میں بھی گوشت کی قیمتوں کو پر لگ گئے۔

    شہریوں کا کہنا ہے کہ ضلع انتظامیہ گوشت کی قیمتیں کم کرنے میں ناکام ہے، ملتان کے رہائشی بھی مہنگائی سے پریشان دکھائی دیتے ہیں کہتے ہیں کہ خادم اعلیٰ قیمتوں کی کمی کیلئے کوئی اقدام کریں۔

    علاوہ ازیں فیصل آباد میں پھل اور سبزیاں شہریوں کی قوت خرید سے باہر ہوگئیں، ملک بھر میں ماہ رمضان میں مہنگائی کے طوفان نے سب کو پریشان کر رکھا ہے۔

    شہری میڈیا سے بات کرتے ہوئے یہ سوال کرتے نظر آئے کہ پرائس کنٹرول کے لئے مؤثر قانون کیوں نہیں ہے؟ آخر حکومت پرائس کو کنٹرول کرنے میں سنجیدہ کب ہوگی؟ قیمتیں کنٹرول کرنے کے لئے قانون سازی کب کی جائے گی؟


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ

    ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ

    اسلام آباد : حکومت نے عوام پر مہنگائی کا ایک اور بم گرانے کا منصوبہ بنالیا، پیٹرول کی قیمتوں کے بعد اب ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کے لیےاجلاس طلب کرلیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ادویہ ساز کمپنیوں کی جانب سے کیے گئے مطالبے کے بعد حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں اضافے پر غور شروع کردیا۔

    اس حوالے سے اسلام آباد میں ڈریپ پرائس کنٹرول کمیٹی کا اجلاس 8 ستمبرکو طلب کرلیا گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پرائس کمیٹی کا 23 واں اجلاس ڈریپ کے مرکزی دفتر میں ڈائریکٹر کاسٹنگ و پرائسنگ ڈریپ کی زیر صدارت منعقد ہوگا۔


    مزید پڑھیں: پنجاب میں‌ 40 فیصد جعلی ادویات کی فروخت عالمی ادارہ صحت


    اجلاس میں 200سے زائد ادویات کی قیمتوں میں تبدیلی کا معاملہ بھی زیرغور آئے گا، ذرائع کے مطابق مختلف ادویات کی قیمتوں میں ڈھائی سے 10 فیصد اضافہ متوقع ہے۔


    مزید پڑھیں: غیر قانونی ادویات فروخت کرنے والوں کیخلاف آپریشن شروع


    ادویات کی قیمتیں بڑھانے کے لیے 50 فارما کمپنیز نے عدلیہ سے رجوع کیا تھا، 50 کمپنیوں میں سے 30 کمپنیاں مقامی جبکہ،20 کمپنیاں ملٹی نیشنل ہیں۔