Tag: priest

  • پادری نے چاقو سے حملہ کرنیوالے شخص کے لئے اہم اعلان کردیا؟

    پادری نے چاقو سے حملہ کرنیوالے شخص کے لئے اہم اعلان کردیا؟

    سڈنی کے چرچ میں چاقو کے حملے کا نشانہ بننے والے پادری نے اپنے حملہ آور کے لئے معافی کا اعلان کردیا۔

    غیر ملکی خبر رساں رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق حملے سے متاثر ہونے والے سڈنی کے معروف آرتھوڈوکس عیسائی رہنما، پادری مار ماری ایمینوئل نے اپنے حامیوں کو ’مسیح‘ جیسا بننے اور تشدد سے باز رہنے کی ہدایت کی۔

    یاد رہے کہ آسٹریلیا کے شہر سڈنی کے چرچ میں چاقو بردار شخص نے پادری پر حملہ کردیا تھا، جس کی ویڈیو بھی منظر عام پر آگئی تھی۔

    چرچ میں چاقو بردار شخص نے حملہ کرکے پادری سمیت 4 افراد کو زخمی کر دیا تھا۔ حملہ آور نے عبادت کے دوران پادری پر چاقو کے وار کیے جبکہ حملے کے وقت لائیو اسٹریمنگ بھی جاری تھی۔

    ویڈیو میں حملہ آور کو پادری پر چاقو سے وار کرتے دیکھا جاسکتا ہے جس کے نتیجے میں پادری زمین پر گر جاتا ہے، اس کے بعد انہیں اسپتال منتقل کر دیا جاتا ہے۔

  • ویٹی کن سٹی سے معاہدے کے تحت پہلی مرتبہ چینی پادری کا تقرر

    ویٹی کن سٹی سے معاہدے کے تحت پہلی مرتبہ چینی پادری کا تقرر

    بیجنگ:چین اور ویٹی کن سٹی کے درمیان مفاہمت کو بڑھانے کی غرض سے ایک معاہدے کے تحت پوپ اور بیجنگ کی مشترکہ منظوری کے بعد پہلی مرتبہ چینی کیتھولک پادری کا تقرر کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق چین میں ایک کروڑ 20 لاکھ کیتھولک افراد حکومت کے تحت چلنے والی ایسوسی ایشن اور ویٹی کن سٹی سے ہمدردی رکھنے والے انڈر گراﺅنڈ چرچ میں تقسیم ہیں،رپورٹ کے مطابق حکومت کی سرپرستی میں ایسوسی ایشن پادری کا انتخاب حکمراں جماعت کمیونسٹ پارٹی کرتی تھی۔

    چین اور ویٹی کن کے درمیان طے پانے والے شرائط کے مطابق یہ معاہدہ گزشتہ برس ستمبر میں طے پاگیا تھا تاہم پادری کی تقرری کے حوالے سے دونوں جانب سے اب اعلان کیا گیا ۔

    سرکاری چرچ چائینز کیھتولک پیٹریاٹرک ایسوسی ایشن کا کہنا تھا کہ یاﺅ شن کو شمالی چین کے انر منگولیا آٹونومس ریجن میں النقاب شہر کے پادری کے طور مقرر کردیا گیا ہے۔

    چین کے قوانین کے مطابق کسی بھی مبلغ یا پادری کو خود رجسٹر کروانا اور ملک کے سرکاری چرچ سے خود منسلک کرنا ضروری ہے۔

    ویٹی کن سٹی سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پادری انتونیو یاﺅ شن کو مرکز میں مقدس اختیار بھی حاصل ہوگیا ہے،بیان کے مطابق چین اور ہولی سی کے درمیان ہونے والے عبوری معاہدے کے فریم ورک کے تحت پہلی دفعہ یہ مرکز کا قیام عمل میں لا گیا ہے کیونکہ 1951 سے ان کے سفارتی تعلقات معطل تھے۔

    اس سے قبل تعلقات کی بحالی کی کوششوں پر چین کا موقف تھا کہ ویٹی کن سٹی پہلے تائیوان کو تسلیم کرنے کا فیصلہ واپس لے اور چین کے مذہبی معاملات میں دخل اندازی نہ کرنے کی یقین دہانی کرائے۔

    واضح رہے ویٹی کن سٹی ان 17 ممالک میں شامل ہے جس نے تائیوان کو ایک ملک کی حیثیت سے قبول کر رکھا ہے لیکن چین اس کا مخالف ہے، تاہم موجودہ پوپ فرانسس جب 2013 میں منصب پر فائز ہوئے تھے تو اس کے بعد چین کے ساتھ تعلقات بہتر کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

    پادری کی تقرری کے حوالے سے چینی سرکاری اخبار کی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ چین میں پادریوں کی کمی ہے اور 98 علاقوں میں سے ایک تہائی کے قریب علاقوں میں کوئی پادری نہیں ہے اور کئی پادری ریٹائرمنٹ کی عمر کو پہنچ چکے ہیں۔

    ریاستی میڈیا کا کہنا تھا کہ ایک اور پادری کی بھی تقرری طے تھی لیکن سرکاری چرچ نے اس حوالے سے باقاعدہ تصدیق نہیں کی۔

    رپورٹ کے مطابق پوپ فرانسس نے حکام کی جانب سے معاہدے کو چرچ کے باہر عبادت گزاروں کے خلاف کریک ڈاﺅن کے لیے استعمال کرنے کے خدشات کے باوجود گزشتہ برس طے پانے والے معاہدے کے تحت چین کی جانب سے تعینات کیے گئے 7 پادریوں کو بھی تسلیم کرلیا ہے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ برس جب معاہدہ طے پارہا تھا تو بعض حلقوں کی جانب سے خدشات کے ساتھ اعتراضات کیے گئے تھے۔ہانگ کانگ کے پاردی جوزف زین نے کہا تھا کہ اس وقت طے پانے والا یہ معاہدہ چین میں حقیقی چرچ کے خاتمے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔

  • فرانس: نومولود بچے کو تھپڑ مارنے والا کیتھولک پاردی عہدے سے فارغ

    فرانس: نومولود بچے کو تھپڑ مارنے والا کیتھولک پاردی عہدے سے فارغ

    پیرس : فرانس کے کیتھولک پادری کو نومولود بچے کو بپتسزم کے دوران منہ پر تھپڑ مارنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے بعد معطل کردیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین کے رکن ملک فرانس کے 89 سالہ کیتتھولک پادری کو جمعے کے روز سوشل میڈیا پر نومولود بچے کو تھپڑ مارنے کی ویڈیو وائرل ہونے پر مسیحی عبادت خانے کی ڈیوٹی سے فارغ کردیا گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو کو اب تک ہزاروں لوگ دیکھ چکے ہیں، وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ پاردی نومولود بچے کو بپتسزم(غسل مقدس) کے دوران رونے پر منہ تھپڑ مار رہا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایک مسیحی خاندان اپنی مذہبی روایات کے مطابق اپنے نومولود بچے کو کیتھولک پاردی سے بپتسزم(غسل مقدس) دلوانے لاتے ہیں، بپتسزم کے دوران بچے کے بے تحاشا رونے پر پادری غصّے میں آکر خود پر قابو نہ رکھ سکے اور نومولود کے منہ پر تھپڑ لگا دیا۔

    سوشل میڈیا پر نومولود کی وائرل ہونے والی ویڈیو دیکھنے والے افراد نے پادری کو معصوم بچے کے منہ پر تھپڑ مارنے پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انتہائی دکھ اور غصّے کا اظہار کیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سماجی رابطے کی ویب سایٹز پر ویڈیو دیکھنے والے صارفین نے کہا ہے کہ ’کس طرح ممکن ہے کہ کوئی 89 سالہ پادری طیش میں آکر معصوم بچے کو رونے پر تشدد کا نشانہ بنائے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ کم سن بچے کے ساتھ پادری کے ناروا سلوک نے بچے کے والدین کو بھی حیرت میں مبتلا کردیا تھا، جس کے بعد نومولود کے والد نے زبردستی پادری سے بچے کو لےلیا۔

    برطانوی خبر رساں ادارے نے واقعے کی تفصیلات شائع کرتے ہوئے بچے کو چپ کروانے کے لیے پادری کی جانب سے اٹھائے گئے اقدام کو ’خوفناک‘ قرار دیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں