Tag: prime suspect

  • اسلام آباد : لڑکی اور لڑکے کی برہنہ ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے والے3 ملزمان گرفتار، مقدمہ درج

    اسلام آباد : لڑکی اور لڑکے کی برہنہ ویڈیو بنا کر بلیک میل کرنے والے3 ملزمان گرفتار، مقدمہ درج

    اسلام آباد : پولیس نے تھانہ گولڑہ کی حدود میں لڑکی اورلڑکے کی برہنہ وڈیو بنا کر بلیک میل کرنے کے واقعے کا مقدمہ درج کرکے مرکزی ملزم عثمان سمیت تین ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں لڑکااورلڑکی کوبلیک میل کرنے کی ویڈیوز منظرعام پرآگئیں، سوشل میڈیا متاثرین کی آوازبنا تو پولیس ایکشن میں آگئی۔

    ویڈیوز سامنے آتے ہی گولڑہ پولیس نے مرکزی ملزم عثمان اوراس کے ساتھی فرحان اور عطاالرحمان کو گرفتار کرکے سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا، مقدمہ اسلام آباد پولیس کے سب انسپکٹر کی مدعیت میں درج کیا گیا، ایف آئی آر کے مطابق واقع ای الیون ٹو میں واقع اپارٹمنٹس میں پیش آیا۔

    پولیس نے لڑکی اور لڑکے پر تشدد کی ویڈیو سوشل میڈیا پر دیکھی، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ 5 سے 6 افراد نے لڑکی اور لڑکے کو اسلحہ کے زور پر حبس بیجا میں رکھا جبکہ ملزمان نے لڑکی کو برہنہ کرکے دھمکیاں بھی دیں۔

    ایف آئی آر کے مطابق ملزمان کو لڑکی اور لڑکے پر تشدد کرتے بھی دیکھا جا سکتا ہے،جس کے بعد پولیس نے مرکزی ملزم عثمان سمیت فرحان اور عطاالرحمان کو گرفتار کر لیا ہے، پولیس نے بتایا کہ مرکزی ملزم عثمان پیسوں کیلئےبلیک میل کررہاتھا۔

    ڈی سی حمزہ شفقات اسلام آباد کا کہنا ہے کہ دیگرملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپےجاری ہیں تاہم متاثرین کی جانب سے کوئی شکایت درج نہیں کروائی گئی ، عثمان مرزا گاڑیوں اور پراپرٹی ڈیلر کا کام کرتا ہے۔

  • احسن اقبال پر حملہ کرنے والا ملزم  10روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    احسن اقبال پر حملہ کرنے والا ملزم 10روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

    لاہور : انسداددہشت گردی کی عدالت نے وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر حملہ کرنے والے ملزم عابد حسین کو دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم عابد حسین کو انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں پیش کیا گیا، اس موقع پر پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

    عدالت میں پولیس نے موقف اختیار کیا کہ ملزم سے مزید تحقیقات کی ضرورت ہے، جس کے لیے ملزم کا چودہ روزہ جسمانی ریمانڈ دیا جائے، جس پر فاضل جج ظفر اقبال نعیم نے ملزم عابد حسین کو دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔

    یاد رہے گزشتہ روز وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال اپنے ہی حلقے نارروال میں کرسچن کمیونٹی کی کارنر میٹنگ سے خطاب کرکے نکلے تو مسلح شخص نے ان پر فائرنگ کردی تھی ، جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوگئے تھے۔

    گولی احسن اقبال کے سیدھے بازو کو چھوتی ہوئی پیٹ کے نچلے حصے میں جا لگی، انہیں فوری طور پر ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال نارووال منتقل کیا گیا۔

    مزید پڑھیں: احسن اقبال پرقاتلانہ حملہ کرنے والے ملزم نے جرم کا اعتراف کرلیا

    پولیس نے فائرنگ کرنے والے ملزم کو گرفتار کرکے تیس بور کا پستول برآمد کرلیا تھا اورابتدائی بیان میں ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا تھا کہ احسن اقبال نے ختم نبوت کے حوالے سے جو بیانات دئیے تھے اس پر رنج تھا اس وجہ سے احسن اقبال پر حملے کے لیے موقع کی تلاش میں تھا ،آج جب احسن اقبال کرسچن کمیونٹی کی تقریب میں آئے تو موقع پا کر حملہ کردیا۔

    ملزم کا تعلق ایک مذہبی تنظیم سے بتایا جارہا ہے۔

    دوسری جانب وزیرداخلہ احسن اقبال پرقاتلانہ حملے کا مقدمہ تھانہ شاہ غریب میں درج کرلیا گیاہے ، مقدمے میں قاتلانہ حملے، دہشت گردی اورناجائز اسلحے کی دفعات شامل ہیں۔

    احسن اقبال پر حملے کا مقدمہ اے ایس آئی محمد اسحاق کی مدعیت میں درج کیا گیا جس میں ایف آئی آرمیں عابد ولد محمد حسین کوملزم نامزد کیا گیا ہے۔

    پنجاب حکومت کے ترجمان ملک احمد خان نے کہا ہے کہ احسن اقبال پر حملہ ملک کی سلامتی پر حملہ ہے، حملے کی تمام پہلوؤں سے تحقیقات کی جا رہی ہے، ابتدائی بیان مذہبی نوعیت پر ہے مگر مکمل رپورٹس کا انتظار کیا جانا چاہیئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • جڑانوالہ زیادتی اسکینڈل، مرکزی ملزم اعجاز گرفتار

    جڑانوالہ زیادتی اسکینڈل، مرکزی ملزم اعجاز گرفتار

    جڑانوالہ : جڑانوالہ زیادتی اسکینڈل میں مفرور ملزم اعجاز عرف بلاڈان کو گرفتار کرلیا گیا، مرکزی ملزم کاتعلق مسلم لیگ ن سے ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جڑانوالہ میں لڑکوں کے ساتھ زیادتی کرکے ویڈیوزاور تصویریں بنا کر بیلک میل کرنے والے مفرور ملزم اعجاز عرف بلاڈان کو گرفتار کرلیا گیا۔

    پولیس کے مطابق ملزم اعجاز ڈان کو شہر وآنہ پل کے قریب سے گرفتار کیا گیا، ملزم مقدمہ درج ہونے پر عبوری ضمانت کراکر روپوش ہوگیا تھا۔

    جڑانوالہ زیادتی اسکینڈل کے مرکزی ملزم اعجاز کا تعلق مسلم لیگ ن سےہے جبکہ اس کےساتھی عاقب، راشد اور کاشف  پہلےہی گرفتار ہیں۔


    مزید پڑھیں : لڑکوں سے زیادتی اور ویڈیوز بنا کر بیلک میل کرنے والا مفرور ملزم ن لیگ کا سرگرم کارکن نکلا


    خیال رہے کہ جڑانوالہ میں لڑکوں کے ساتھ زیادتی کرکے ویڈیوزاور تصویریں بنا کر بیلک میل کرنے کے پیچھے ن لیگ کا مفرور سرگرم کارکن اعجاز کے ملوث ہونے کا انکشاف ہوا تھا، ملزم کی طلال چوہدری،کیپٹن(ر)صفدر کے ساتھ تصاویر نمایاں تھیں جبکہ ملزم اعجاز ورکرز کنونشن میں بھی لیگی وزیر طلال چوہدری کے ساتھ رہا۔

    یاد رہے فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ میں لڑکوں سے زیادتی کا اسکینڈل سامنے آیا تھا، جس کے بعد  کئی لڑکوں سے زیادتی کی تصویریں اور ویڈیوز سامنے آئی تھیں ، ملزمان کمسن لڑکوں سے زیادتی کے بعد ویڈیو بناتے اور پھر بلیک میل کرتے تھے۔

    زیادتی کے واقعات کا انکشاف علاقے کے ایک متاثرہ لڑکے نے کیا تھا۔

    اس سے قبل گوجرنوالہ میں کم عمر لڑکیوں سے زیادتی اور ویڈیوز بنانے کا انکشاف سامنے آیا تھا م جس کے بعد پولیس نے دو ملزمان راشد اور طارق کو گرفتار کرکے متعدد ویڈیوز برآمد کرلی تھی۔


    مزید پڑھیں : گوجرانوالہ میں لڑکیوں سے زیادتی اور ویڈیوز بنانے والا ملزم مسلم لیگ ن کا کارکن نکلا


    لڑکیوں سے زیادتی اور ویڈیوز بنانے والا گرفتار ملزم راشد خان مسلم لیگ ن کا کارکن نکلا تھا، ملزم راشد خان کی شہباز شریف کے لیے لگے بینرز پر تصویر نمایاں ہے، بینرز پر راشدخان کو جنرل سیکرٹری حمزہ یوتھ ونگ ظاہر کیا گیا تھا۔

    قصور میں بھی لڑکوں سے زیادتی اور بلیک میلنگ کا انکشاف ہوا تھا کم از کم پانچ رکنی گروہ سال دو ہزارتیرہ سے یہ گھناؤنا کام کر رہا تھا، ایک ملزم آصف حکمران سیاسی جماعت کا سرگرم رکن ہے ۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • زینب قتل کیس ،مجرم عمران کی فیصلے کیخلاف  ہائیکورٹ میں اپیل دائر

    زینب قتل کیس ،مجرم عمران کی فیصلے کیخلاف ہائیکورٹ میں اپیل دائر

    لاہور : زینب کے قاتل عمران نے انسداد دہشت گردی کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس میں بڑی پیش رفت سامنے آئی ہے، زینب کے قاتل عمران نے انسداد دہشت گردی کے فیصلے کے خلاف لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔

    مجرم عمران کی سزا کے خلاف اپیل جیل انتظامیہ نے ہائیکورٹ میں دائر کی ہے، اپیل میں مجرم عمران نے خود کو بے گناہ ظاہر کیا ہے۔

    اپیل میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ بڑی جلدی میں کیا گیا، ٹرائل کے دوران قانونی تقاضے پورے نہیں کئے گئے۔ انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا جائے۔

    لاہور کوٹ لکھپت جیل میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج سجاد احمد نے ننھی زینب کے قتل کیس میں جرم ثابت ہونے پر فیصلہ سناتے ہوئے قاتل عمران کو4 بارسزائے موت کا حکم دے دیا۔


    مزید پڑھیں : زینب کےدرندہ صفت قاتل عمران کو 4 بارسزائےموت کا حکم


    خصوصی عدالت نے مجرم عمران کو ایک بارعمر قید ،7سال قید، 32لاکھ جرمانے کی بھی سزا کا حکم دیا ، قاتل عمران کو مختلف دفعات میں الگ الگ سزائیں سنائی گئیں ہیں۔

    عدالت نے عمران کو اغوا اورزیادتی کا جرم ثابت ہونے پر2 بارپھانسی سنائی جبکہ مجرم کو بدفعلی پرعمرقید اورلاش مسخ کرنے پر7سال قید سنائی۔

    خیال رہے کہ زینب قتل کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے مختصرٹرائل تھا، چالان جمع ہونے کے سات روز میں ٹرائل مکمل کیا گیا۔

    یاد رہے کہ پنجاب کے شہرقصور سے اغوا کی جانے والی 7 سالہ ننھی زینب کو زیادتی کے بعد قتل کردیا تھا تھا، زینب کی لاش گزشتہ ماہ 9 جنوری کو ایک کچرا کنڈی سے ملی تھی۔

    زینب کے قتل کے بعد ملک بھرمیں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی تھی اور قصور میں مظاہروں کے دوران پولیس کی فائرنگ سے 2 افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

    بعدازاں چیف جسٹس نے زینب قتل کیس کا ازخود نوٹس لیتے ہوئے 21 جنوری کو سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں ہونے والی سماعت کے دوران کیس کی تحقیقات کے لیے 72 گھنٹوں کی مہلت دی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ننھی زینب کے قاتل عمران پر فرد جرم عائد

    ننھی زینب کے قاتل عمران پر فرد جرم عائد

      لاہور : ننھی زینب کے قاتل عمران پر فرد جرم عائد کرتے ہوئےپراسیکیوشن کی جانب سے تمام گواہوں کو کل طلب کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق زینب قتل کیس کی کوٹ لکھپت جیل میں سماعت ہوئی، دوران سماعت دلائل سننے کے بعد ملزم پر فرد جرم عائد کردی اور پراسیکیوشن کی جانب سے تمام گواہوں کو کل طلب کرلیا، فرد جرم عائد ہونے کے بعد ملزم کے خلاف باقاعدہ جیل ٹرائل کا آغاز ہو گیا۔

    گذشتہ سماعت میں کیس کے تمام شواہد کی کاپیاں ملزم کو فراہم کردی گئیں تھیں۔

    اس سے قبل سپریم کورٹ آف پاکستان نے ملزم عمران کا چالان عدالت میں جمع کرانے پرزینب قتل ازخود نوٹس کیس نمٹا دیا تھا اور ماتحت عدالت کو 7 دن میں فیصلہ کرنے کی ہدایت کردی۔


    قصور، زیادتی کے بعد قتل ہونے والی ننھی پری زینب سپرد خاک


    خیال رہے کہ پنجاب کے شہر قصور میں 10 جنوری کو زیادتی کے بعد قتل ہونے والی سات سالہ کم سن بچی زینب کو آہوں اور سسکیوں کے ساتھ سپرد خاک کردیا گیا تھا۔

    بعدازاں چیف جسٹس  نے معصوم زینب کے بہیمانہ قتل کا از خود نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پنجاب سے 24 گھنٹے میں رپورٹ طلب کی تھی۔

    یاد رہے کہ 25 جنوری کو چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے زینب قتل کیس کی روزانہ کی بنیاد پر سماعت کرنے اور چالان پیش ہونے کے بعد سات روز میں مقدمہ کا فیصلہ سنانے کا حکم دیا تھا۔


    زینب کیس: ملزم عمران کے خلاف آئندہ ٹرائل جیل میں ہوں گے


    واضح رہے کہ گزشتہ روزانسدادِ دہشت گردی عدالت نے زینب سمیت آٹھ کمسن بچیوں سے زیادتی اور قتل کے ملزم عمران علی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھجوا دیا تھا‘ عدالت نے سرکاری وکیل کی استدعا پر مقدمہ جیل میں چلانے کا حکم دیا تھا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات  کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • اسما قتل کیس ، مرکزی ملزم میڈیا کے سامنے پیش، مقتول اسما کا کزن نکلا

    اسما قتل کیس ، مرکزی ملزم میڈیا کے سامنے پیش، مقتول اسما کا کزن نکلا

    پشاور : پولیس نے اسماقتل کیس کے مرکزی ملزم کو میڈیا کے سامنے پیش کردیا، مرکزی ملزم نبی مقتول اسما کا کزن نکلا جبکہ گرفتارملزم نے اعتراف جرم کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پولیس نےاسماقتل کیس کےمرکزی ملزم کو میڈیا کےسامنے پیش کردیا، آئی جی خیبرپختونخوا صلاح الدین محسود نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ حساس کیسز میں کےپی پولیس تیزی سے کرتی ہے، کیسز کا نتیجہ ان کی نوعیت کے مطابق آتا ہے، مشکلات کے باوجود مردان کا کیس 25دن میں حل کرلیا۔

    آئی جی کےپی کا کہنا تھا کہ کےپی پولیس صرف صوبے کی نہیں پورے پاکستان کی ہے، کےپی پولیس دہشتگردی کیخلاف جنگ میں پیش پیش ہے،2014 کی نسبت صوبےمیں دہشتگردی میں73فیصد کمی آئی ، مردان جیسے کیسز میں پولیس کو سوسائٹی کی مدد درکار ہوتی ہے۔

    مردان کی اسما قتل کیس کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ اسما کیس جنسی تشددکاتھامگرزیادتی نہیں ہوئی، مردان میں اسما کےقتل کاکیس 25دن میں حل کرلیا، اسماکے خاندان کا شکریہ اداکرنا چاہتاہوں، پہلے دن سے اسما کے خاندان نےہم پر اعتماد کیا، ہماری دعاتھی کہ ہم اسما کےخاندان کےاعتماد پر پورااتریں۔

    انکا مزید کہنا تھا کہ جس رات اسما کا اواقعہ ہواااس وقت سیکٹروں لوگ شادی میں باہرسے آئے تھے، مردان کیس میں جائے وقوعہ سے ملنے والے شواہد سے پیشرفت ہوئی۔


    مزید پڑھیں : اسما قتل کیس: قاتل کے قریب پہنچ چکے، ڈی آئی جی مردان کا دعویٰ


    آئی جی خیبرپختونخوا نے کہا کہ اسماکیس جنسی تشدد کا تھا مگرزیادتی نہیں ہوئی، ملزم نے بچی کو شور مچانے پر قتل کیا۔

    صلاح الدین محسود نے عاصمہ رانی قتل کیس کے حوالے سے کہا کہ کوہاٹ کی عاصمہ رانی کےاہلخانہ نےبھی ہم پر اعتماد کیا ،کوہاٹ کیس میں 2ملزمان گرفتار کرلئے،2آلہ قتل بھی برآمد ہوا، عاصمہ رانی کےکیس میں استعمال گاڑی بھی برآمد کی تھی۔

    انکا کہنا تھا کہ مشال قتل کیس میں 61میں 58ملزمان گرفتار ہوئے ، پولیس مشکل حالات میں کیسز ٹریس کرتی ہے۔

    دوسری جانب آر پی او مردان نے کہا کہ پورے علاقے کو سرچ کیا گیا،350 افرادسےپوچھ گچھ کی گئی، بچی کی گردن پر انگلیوں کے نشانات تھے، مردان کیس میں گرفتار ملزم محمد نبی ولد عبید اللہ ہے۔

    آر پی او کا کہنا تھا کہ مردان کیس میں گرفتار15سال کےملزم کانام محمدنبی ہے، مردان کیس میں گرفتارملزم محمد نبی نے اعتراف جرم کرلیا، مرکزی ملزم نبی مقتول اسما کا کزن تھا۔


    مزید پڑھیں : اسما زیادتی کیس: 145 نمونوں میں سے ایک نمونہ قاتل سے میچ کرگیا


    ملزم محمد نبی ریسٹورنٹ میں کام کرتا تھا،شادی کی تقریب میں آیاتھا، ملزم بچی کوکھیت میں لےگیا،بچی نے چیخ ماری تو گلادبانے کی کوشش کی، ملزم کے دوست کو بھی گرفتارکرلیا ہے۔

    یاد رہے کہ جنوری کی 13 تاریخ کو مردان کے نواحی علاقے گوجر گڑھی سے چار سال کی اسما گھر کے سامنےسے کھیلتے ہوئے لاپتہ ہوگئی تھی۔ اسما کو اغواکے بعد زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور بعد ازاں قتل کرکے لاش کھیتوں میں پھینک دی گئی تھی۔میڈیکل رپورٹ میں بچی کے ساتھ زیادتی کی تصدیق ہوئی ہے، جبکہ جسم پر تشدد کے نشانات بھی تھے، بچی کی موت گلادبانے سے ہوئی تھی


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • ایم کیوایم پاکستان کے رہنماڈاکٹر نوشاد شیخ کا قاتل گرفتار

    ایم کیوایم پاکستان کے رہنماڈاکٹر نوشاد شیخ کا قاتل گرفتار

    حیدرآباد: ایم کیوایم پاکستان کے رہنماڈ اکٹر نوشاد شیخ کا قاتل گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایم کیوایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹرنوشاد شیخ کا قاتل پکڑا گیا ۔ ملزم شاہد ڈانسرکو حالی روڈ تھانے کی حدود سے گرفتارکیا گیا۔

    حیدرآبادپولیس پریس کانفرنس میں ملزم کی گرفتاری ظاہرکرے گی۔

    یاد رہے کہ 25 اکتوبر کو  ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹر نوشاد کو نامعلوم مسلح ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا ۔


    مزید پڑھیں :  حیدرآباد فائرنگ، ایم کیوایم پاکستان کے رہنما ڈاکٹرنوشاد جاں بحق


    اکٹرنوشادعرف دانش کو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے اس وقت گولیوں کا نشانہ بنایا، جب وہ بچوں کو اسکول چھوڑ کر واپس گھر آرہے تھے، حملہ آوربغیرہیلمٹ تھے، ڈاکٹر نوشاد کو پانچ گولیاں لگیں۔

    خیال رہے کہ ایم کیو ایم کے مقتول رکن ڈاکٹر نوشاد حیدرآباد میں ایم کیو ایم پاکستان کے ایک سیکٹر کے امور دیکھ رہے تھے جبکہ رکن قومی اسمبلی منتخب ہونے والے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے قریبی ساتھی تصور کیے جاتے تھے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • چودہ سالہ لڑکی سے زیادتی کے مرکزی ملزم میاں عدنان ثناءاللہ نے خود گرفتاری دیدی

    چودہ سالہ لڑکی سے زیادتی کے مرکزی ملزم میاں عدنان ثناءاللہ نے خود گرفتاری دیدی

    لاہور : اپر مال میں چودہ سالہ لڑکی سے زیادتی کے مرکزی ملزم میاں عدنان ثناءاللہ نے خود کو پولیس کے حوالے کردیا، ملزم نے اعلی پولیس افسران کو گرفتاری پیش کی۔

    ملزم عدنان ثناءاللہ نے چند روز قبل مبینہ طور پر سات افراد کے ساتھ مل کر چودہ سالہ لڑکی سے زیادتی کی، مرکزی ملزم عدنان ثناءاللہ خود کو صوبائی وزیر رانا مشہود کا قریبی ساتھی کہتا ہے اور انٹرنیٹ پر اس کی اعلی شخصیات کے ساتھ تصاویر بھی موجود ہیں۔

    ملزم نے ایک اعلی پولیس افیسر کے روبرو خود کو پولیس کے حوالے کردیا۔

    ذرائع کے مطابق ملزم اور متاثرہ لڑکی کے اہلخانہ کے درمیان صلح کے لیے معاملات طے پاچکے ہیں اسی بنا پر ملزم نے عبوری ضمانت کروانے کے بجائے خود کو پولیس کے حوالے کردیا، اس کیس کے چھ نامزد ملزمان کو پہلے ہی پولیس گرفتار کرچکی ہے، جبکہ ملزمان اور متاثرہ لڑکی کے نمونے بھی ڈی این اے ٹیسٹ کے لیے بھجوائے جاچکے ہیں۔