Tag: Prince Andrew

  • جنسی ہراسانی کیس: شہزادہ اینڈریو کو بڑا ریلیف مل گیا

    جنسی ہراسانی کیس: شہزادہ اینڈریو کو بڑا ریلیف مل گیا

    نیویارک : شہزادہ اینڈریو کی ملکہ برطانیہ کی ستر سالہ دورِ اقتدار کی تقریبات میں شرکت کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق برطانوی شہزداے اینڈریو پر امریکا میں جنسی ہراسانی کا مقدمہ ختم ہوگیا ہے، شہزادے کے مدعیہ کے ساتھ معاملات عدالت سے باہر طے ہوگئے ہیں۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق شہزادہ اینڈریو نے عدالتی کارروائی اور جگ ہنسائی سے بچنے کے لیے جنسی استحصال کا الزام لگانے والی ورجینیا جیوفری کو بارہ ملین پاؤنڈ ادا کریں گے۔

    ملکہ برطانیہ شہزدے اینڈریو کو تصفیہ کی ادائیگی میں مدد کریں گی تاکہ شہزادہ اینڈریو ملکہ برطانیہ کی ستر سالہ دورِ اقتدار کی تقریبات میں شرکت کرسکیں۔قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ تصفیے کا مطلب ہے کہ اب یہ سول کیس ٹرائل کے لیے جیوری کے پاس نہیں جائے گا اور 61 سالہ شہزادہ اینڈریو کو حلف اٹھا کر ورجینیا جُفرے کے وکیلوں کے سوالات کے جوابات بھی نہیں دینے پڑیں گے۔

    خیال رہے کہ ورجینیا جُفرے نے شہزادے اینڈریو پر الزام عائد کیا تھا کہ جب وہ 17 سال کی تھیں اور امریکی قانون کے مطابق نابالغ تھیں، تو ان کا شہزادہ اینڈریو کے ساتھ جنسی تعلق قائم ہوا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: جنسی اسکینڈل: برطانوی شہزادے نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ڈیلیٹ کر دیے

    ان کے مطابق وہ شہزادہ اینڈریو سے امریکی فنانسر جیفری ایپسٹین کے توسط سے ملی تھیں، جنہوں نے جنسی جرائم کے مقدمے کی سماعت کے دوران جیل میں خودکشی کر لی تھی۔

    برطانوی شہزادے پر اس حوالے سے کوئی مجرمانہ دفعات نہیں لگائی گئیں اور انہوں نے ان الزامات سے انکار کردیا تھا، تاہم اس تنازع سے برطانوی شاہی خاندان کو کافی خفت اٹھانی پڑی اور گذشتہ مہینے شہزادہ اینڈریو سے ان کے فوجی اور شاہی اعزازات واپس لے لیے گئے تھے۔

    یاد رہے کہ پرنس اینڈریو ملکہ الزبتھ دوم اور شہزادہ فلپ کے تیسرے بچے اور دوسرے بیٹے ہیں، اور برطانوی تخت کی جانشینی کی قطار میں نویں نمبر پر ہیں۔

  • جنسی اسکینڈل: برطانوی شہزادے نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ڈیلیٹ کر دیے

    جنسی اسکینڈل: برطانوی شہزادے نے سوشل میڈیا اکاؤنٹس ڈیلیٹ کر دیے

    لندن: برطانوی پرنس اینڈریو نے شاہی اعزازات سے محروم ہونے کے 6 دن بعد سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو ڈیلیٹ اور محدود کر دیا۔

    بکنگھم پیلس نے ایک ہفتہ قبل کہا تھا کہ ڈیوک آف یارک 61 سالہ پرنس اینڈریو سے ان کے فوجی اعزازات اور شاہی سرپرستی لے کر ملکہ کو واپس کر دی گئی ہے۔

    پرنس اینڈریو پر ورجینیا جوفرے نامی خاتون نے بچوں کے جنسی استحصال کا الزام لگایا ہے، انھوں نے الزام لگایا کہ انھیں ایک امریکی فنانسر اور سزا یافتہ جنسی مجرم جیفری ایپسٹین نے کم عمری میں اسمگل کیا تھا۔

    تاہم شہزادہ اینڈریو امریکی شہری جوفرے کی جانب سے لگائے گئے الزامات کی مسلسل تردید کرتے آ رہے ہیں، ڈیوک کے قریبی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ نیویارک میں ورجینیا جوفرے کے لائے گئے مقدمے کے خلاف اپنا دفاع جاری رکھیں گے۔

    اب جب کہ برطانوی شہزادے کو بچوں کے جنسی استحصال کے مقدمے کا سامنا ہے، نہ صرف ان سے شاہی اعزازات واپس لے لیے گئے ہیں، بلکہ وہ سوشل میڈیا پر اپنی موجودگی کو بھی مٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    صارفین نے جب ان کے ٹوئٹر پیج پر جانا چاہا تو معلوم ہوا کہ وہ اپنا اکاؤنٹ ڈیلیٹ کر چکے ہیں، اور انسٹاگرام پیج میں بھی تبدیلیاں کر کے اسے پرائیویٹ کر چکے ہیں، جب کہ فیس بک پیج لائیو تو ہے لیکن غیر فعال پڑا ہوا ہے، اس پر آخری پوسٹ جنوری 2020 میں کی گئی تھی۔

    اینڈریو کے قریبی ذرائع نے آج ڈیلی میل آن لائن کو بتایا کہ ان کے تمام سوشل میڈیا چینلز اب ہٹا دیے گئے ہیں اور اب لائیو نہیں ہیں، لیکن ان میں سے کچھ کو فلٹر ہونے میں زیادہ وقت لگ رہا ہے، نیز یہ تبدیلیاں ڈیوک آف یارک کے حوالے سے بکنگھم پیلس کے حالیہ بیان کی عکاسی کرنے کے لیے کی گئی ہیں۔

    پرنس اینڈریو ملکہ الزبتھ دوم اور شہزادہ فلپ کے تیسرے بچے اور دوسرے بیٹے ہیں، اور برطانوی تخت کی جانشینی کی قطار میں نویں نمبر پر ہیں۔