Tag: prince charles

  • شہزادہ چارلس کی تاجپوشی، ہیری اور میگھن شرکت کریں گے؟

    شہزادہ چارلس کی تاجپوشی، ہیری اور میگھن شرکت کریں گے؟

    برطانیہ کے شاہ چارلس سوم کی تاریخی تاجپوشی میں ان کے بیٹے شہزادہ ہیری اور اہلیہ میگھن مارکل کو مدعو کر لیا گیا ہے، تاہم دونوں کی جانب سے تقریب میں شریک ہونے کی تصدیق نہیں کی گئی۔

    برطانیہ کے میگزین سنڈے ٹائمز کے مطابق شہزادہ ہیری اور اہلیہ میگھن مارکل شاہ چارلس کی تاجپوشی کی تقریب میں شرکت کریں گے یا نہیں، اس بارے میں کچھ نہیں کہا جاسکتا، دوسری جانب بکنگھم پیلس نے بھی اس حوالے سے تبصرہ کرنے سے انکار کردیا ہے۔

    اس سے قبل شاہی مبصر نے شاہ چارلس سوم کو خبردار کیا تھا کہ تاجپوشی کی تقریب میں شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کی موجودگی تاریخی تقریب کو برباد کر دے گی۔

    شاہی مبصر نے میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا کہ اگر وہ ہیری کو تاجپوشی میں آنے دیتے ہیں تو یہ تقریب برباد ہوجائے گی اور اس تقریب میں ساری توجہ بھی ہیری اور میگھن پر مرکوز ہوجائے گی، اس حوالے سےشاہ چارلس کو سنجیدگی سے کوئی فیصلہ کرنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ برطانیہ کے شاہ چارلس سوم کی تاجپوشی کی تقریب 6 مئی کو ویسٹ منسٹر ایبے میں منعقد ہوگی، بکنگھم پیلس نے اعلان کیا تھا کہ تاجپوشی کی تقریب روایتی انداز میں ہوگی جو پچھلے 1 ہزار سال سے ایسی تقاریب میں اختیار کیا جاتا ہے۔

  • پرنس ہیری اور میگھن کے آنے والے بچے آرچی سے متعلق پرنس چارلس نے کیا کہا تھا؟

    پرنس ہیری اور میگھن کے آنے والے بچے آرچی سے متعلق پرنس چارلس نے کیا کہا تھا؟

    لندن: ایک نئی کتاب میں انکشاف کیا گیا ہے کہ برطانوی شاہی خاندان کے پرنس چارلس ہی وہ شخص تھے، جنھوں نے پرنس ہیری و میگھن مارکل کے آنے والے بچے آرچی کی جلد کے رنگ کے بارے میں پوچھا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک نئی کتاب میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ شہزادہ چارلس نے شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کے مستقبل کے بچوں کی جلد کے رنگ کے بارے میں قیاس آرائیاں کیں، اور نادانستہ طور پر اس جوڑے اور برطانوی شاہی خاندان کے درمیان دراڑ کو جنم دیا۔

    یہ دعویٰ مصنف کرسٹوفر اینڈرسن کی کتاب "برادرز اینڈ وائیوز: ان سائیڈ دی پرائیویٹ لائیوز آف ولیم، کیٹ، ہیری اینڈ میگھن” میں کیا گیا ہے۔

    کتاب کے مطابق ذرائع نے کہا کہ 27 نومبر 2017 کو (اُسی صبح جب پرنس ہیری اور میگھن مارکل کی منگنی کا باضابطہ اعلان کیا گیا تھا) پرنس چارلس نے اپنی اہلیہ کیملا سے کہا "میں حیران ہوں کہ بچہ کس کی طرح ہوگا؟”Amazon.com: Brothers and Wives: Inside the Private Lives of William, Kate,  Harry, and Meghan (Audible Audio Edition): Christopher Andersen, Nicholas  Boulton, Simon & Schuster Audio: Books

    اندرونی ذرائع نے کہا کہ کیملا اس سوال سے "کسی حد تک حیران” ہوگئی تھیں انھوں نے جواب دیا "مجھے یقین ہے بالکل خوبصورت ہوگا۔”

    اپنی آواز دھیمی کرتے ہوئے چارلس نے پوچھا "میرا مطلب ہے، آپ کے خیال میں ان کے بچوں کا رنگ کیا ہو سکتا ہے؟”

    پرنس چارلس کے ترجمان نے میڈیا کو ردِ عمل میں بتایا کہ اس میں کوئی حقیقت نہیں ہے، اور اس پر مزید تبصرہ نہیں کیا جا سکتا، جب کہ ہیری اور میگھن کے ترجمان نے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔

    تاہم مصنف کرسٹوفر اینڈرسن نے یہ دعویٰ کرنے سے گریز کیا ہے کہ چارلس ہی وہ بے نام "سینئر شاہی رکن” ہیں، جن پر ہیری اور میگھن ( جن کی والدہ سیاہ فام اور والد سفید فام ہیں) نے اوپرا ونفرے کے ساتھ اپنے چونکا دینے والے انٹرویو کے دوران سنسنی خیز الزام لگایا۔

  • شہزادہ چارلس اور لیڈی ڈیانا کی شادی کے کیک کا ٹکڑا لاکھوں روپے میں نیلام

    شہزادہ چارلس اور لیڈی ڈیانا کی شادی کے کیک کا ٹکڑا لاکھوں روپے میں نیلام

    لندن: برطانیہ کی آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا اور ولی عہد شہزادہ چارلس کی شادی کے کیک کے ایک ٹکڑے کی 4 لاکھ روپے میں نیلامی ہوئی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ میں آنجہانی لیڈی ڈیانا اور ولی عہد شہزادہ چارلس کی شادی کے کیک کے ایک ٹکڑے کی تقریباً 4 لاکھ روپے میں نیلامی ہوئی ہے تاہم خبردار کیا گیا ہے کہ اسے کھانا منع ہے۔

    بدھ کو ہونے والی اس نیلامی میں توقع کی جا رہی تھی کہ یہ 40 برس پرانا کیک 3 سے 5 سو ڈالر میں فروخت ہوگا، لیکن اس کے برعکس یہ 25 سو 58 ڈالرز میں نیلام ہوا۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم حیران ہیں اس کیک کی نیلامی میں لوگوں کی بڑی تعداد حصہ لینا چاہتی تھی۔ برطانیہ، امریکا اور مشرقی وسطیٰ کے ممالک سے بہت سے لوگوں نے اس نیلامی کے بارے میں پوچھا۔

    انتظامیہ کے مطابق نیلامی جیتنے والے شخص کا تعلق برطانیہ کے شہر لیڈز سے ہے۔

    یہ کیک سب سے پہلے ملکہ ایلزبتھ دوئم کی والدہ کے لیے کام کرنے والی مویرا سمتھ کو دیا گیا تھا، لیکن ان کی وفات کے بعد 2008 میں ان کے خاندان نے اسے ایک ہزار پاؤنڈز میں فروخت کر دیا تھا۔

    اس کیک کو خریدنے والے نے اب اسے منافعے میں بیچا ہے۔

    یاد رہے کہ سنہ 1996 میں شہزادہ چارلس اور شہزادی ڈیانا کی علیحدگی کے بعد کیک کے ٹکڑے کئی بار فروخت ہوئے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ اب بھی لیڈی ڈیانا میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

    شہزادی ڈیانا سنہ 1997 میں پیرس میں 36 برس کی عمر میں ایک کار حادثے میں اپنے مداحوں کو سوگوار چھوڑ گئی تھیں۔

  • شہزادہ چارلس نے اپنے پوتے کو بھی نہ بخشا، اہم اعلان

    شہزادہ چارلس نے اپنے پوتے کو بھی نہ بخشا، اہم اعلان

    برمنگھم : ملکہ الزبتھ کے بڑے صاحبزادے شہزادہ چارلس نے اپنے ایک بیان میں مبینہ طور پر اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے پوتے آرچی کو کبھی شہزادہ نہیں بننے دیں گے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے ڈیلی میل میں شائع ہونے والی ایک خبر کے مطابق شاہی تخت کے اگلے وارث کا کہنا تھا کہ ان کے بادشاہ بننے کے بعد میگن مارکل، شہزادہ ہیری اور ان کے دو سالہ بیٹے کو شاہی خاندان کے کلیدی افراد میں شامل نہیں کیا جائے گا۔

    اپنے فیصلے کی وجہ بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ شاہی خاندان کی تعداد کم کرنے کا منصوبہ رکھتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس بات کو یقینی بنایا جائے گا کہ آرچی کبھی شہزادے کا لقب نہ حاصل کر سکیں۔

    ڈیوک اور ڈچز آف سسیکس کے قریبی ذرائع سے منسوب خبر میں ڈیلی میل کا کہنا تھا کہ شہزادے چارلس نے جوڑے کو بتا دیا ہے کہ وہ بادشاہ بننے کے بعد اہم قانونی دستاویزات میں ترمیم کریں گے۔

  • برطانوی شہزادہ چارلس آئسولیشن سے باہر آگئے

    برطانوی شہزادہ چارلس آئسولیشن سے باہر آگئے

    لندن: برطانوی شہزادہ چارلس 7 روز آئسولیشن میں گزارنے کے بعد باہر آگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی شہزادہ چارلس 7 روز آئسولیشن میں گزارنے کے بعد باہر آگئے، شہزادہ چارلس کا کرونا وائرس ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

    کلیئرنس ہاؤس کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق شہزادہ چارلس کی جانب سے ڈاکٹر کے مشورے کے بعد آئسولیشن ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق شہزادی کمیلا کا کرونا وائرس ٹیسٹ منفی آیا تھا لیکن انہوں نے خود کو آئسولیٹ کیا تھا اور وہ رواں ہفتے کے آخر تک آئسولیشن میں رہیں گی۔

    مزید پڑھیں: برطانوی چیف میڈیکل افسر کرونا وائرس میں مبتلا

    واضح رہے کہ 7 روز قبل شہزادہ چارلس میں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی جس کے بعد انہیں قرنطینہ منتقل کردیا گیا تھا، شہزادہ چارلس ملکہ الزبتھ کے سب سے بڑے بیٹے ہیں اور ان کی عمر 71 برس ہے۔

    خیال رہے کہ برطانیہ میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 19522 تک جاپہنچی ہے اور وائرس سے 1228 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    یاد رہے کہ تین روز قبل برطانوی وزیراعظم بورس جانسن اور وزیر صحت میٹ ہینکاک کے بعد چیف میڈیکل افسر کرس ویٹی میں بھی کرونا وائرس کی تشخیص ہوئی تھی جس کے بعد وہ 7 روز کے لیے قرنطینہ میں چلے گئے تھے۔

  • لندن: شہزادہ چارلس کی نواز شریف کے گھر آمد، نیک تمناؤں کا اظہار

    لندن: شہزادہ چارلس کی نواز شریف کے گھر آمد، نیک تمناؤں کا اظہار

    لندن: برطانوی شہزادہ چارلس وزیراعظم نواز شریف کی عیادت کے لیے لندن میں واقع ان کی رہائش گاہ پہنچ گئے اور  ملکہ برطانیہ کی جانب سے نیک خواہشات کا پیغام پہنچایا ۔

    تفصیلات کے مطابق لندن میں اوپن ہارٹ سرجری کرانے کے بعد وزیراعظم نواز شریف کی عیادت کے لیے برطانوی شہزادہ چارلس ان کے پارک لین میں واقع گھر پہنچے ، عیادت کی اور ملکی برطانیہ کی جانب سے ان احوال دریافت کیا ۔

    وزیراعظم نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کیا ہے کہ برطانوی شہزادہ چارلس نے عیادت کے دوران والد سے کہا کہ وہ ایک دوست کی حیثیت سے طبیعت پوچھنے آئے ہیں۔

    ٹوئٹ کے مطابق شہزادہ چارلس نے ملک برطانیہ کی جانب سے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں، آپ جلد صحت یاب ہوجائیں پاکستان کو آپ کی ضرورت ہے ۔

    مریم نواز نے بتایا کہ شہزادہ چارلس نے وزیراعظم نواز شریف کو شہد کا تحفہ پیش کیا اور کہا کہ یہ شہد آپ کی جلد صحت یابی میں مددگار ثابت ہوگا۔

  • ملالہ برطانیہ کے 500 متاثر کن افراد میں شامل

    ملالہ برطانیہ کے 500 متاثر کن افراد میں شامل

    لندن: امن کا نوبل انعام جیتنے والی پاکستانی ملالہ یوسف زئی برطانیہ میں 2015 کی سب سے زیادہ متاثر کن شخصیات کی فہرست میں شامل ہوگئی ہیں۔

    ڈیبرٹز500کی جانب سے جاری کی جانے والی سالانہ رپورٹ میں صحافت، کھیل، سیاست، تعلیم، فن سمیت 24 شعبوں کے 500 افراد پرمشتمل فہرست جاری کی گئی ہے۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق ملالہ کو”انسان دوست اورسماجی کارکن” کے شعبہ کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے جس کے دیگر 20 افراد میں ایماواٹسن اورشہزادہ چارس بھی شامل ہیں۔


    لڑکیوں کی تعلیم کیلئے لڑنے والی ملالہ کو نوبل انعام مل گیا


     ڈیبریٹز 500 فہرست کا اجراء 1769 سے شروع ہوا تھا جس کا مقصد برطانیہ کے سب سے زیادہ اثرانگیز شخصیات کو سامنے لانا تھا۔

    واضح رہے کہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع سوات سے تعلق رکھنے والی ملالہ یوسف زئی اکتوبر 2012ء دوران اس حملے میں شدید زخمی ہوگئی تھیں۔

    اس حملے کی ذمہ داری طالبان نے قبول کی تھی۔