Tag: Prince Harry

  • پرنس ہیری اپنا مقدمہ ہار گئے

    پرنس ہیری اپنا مقدمہ ہار گئے

    لندن: پرنس ہیری برطانوی حکومت کے خلاف اپنا مقدمہ ہار گئے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برطانوی شاہی خاندان کے اہم رکن پرنس ہیری کی جانب سے پولیس سیکیورٹی میں کمی سے متعلق اپیل کی گئی تھی، تاہم شہزادہ ہیری کورٹ آف اپیل میں مقدمہ ہار گئے۔

    پرنس ہیری نے اپنے دورہ برطانیہ کے دوران سیکیورٹی میں کمی پر عدالت سے رجوع کیا تھا، پرنس ہیری کی شاہی فرائض سے سبک دوشی پر سیکیورٹی میں کمی کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ پرنس ہیری نے ستمبر 2021 میں ہوم آفس کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کیا تھا، فروری 2024 میں جج نے پرنس ہیری کے دعوے کو مسترد کر دیا تھا، جون 2024 میں پرنس ہیری کو کورٹ آف اپیل سے رجوع کرنے کی اجازت مل گئی تھی۔


    پاک بھارت کشیدگی، بابا وانگا کی پیشگوئیاں زیر گردش


    مقدمہ ہارنے پر شہزادہ ہیری نے جمعہ کے روز کہا کہ وہ شاہی فرائض سے سبکدوش ہونے کے بعد برطانیہ میں اپنی حفاظت کی اپیل سے محروم ہونے پر خود کو تباہ حال محسوس کر رہے ہیں، اور یہ کہ وہ اس فیصلے کو بدلنے کے لیے کوشش کریں گے کیوں کہ وہ اپنے خاندان کو بہ حفاظت برطانیہ نہیں لا سکتے۔

    واضح رہے کہ شہزادہ ہیری، جو کہ کنگ چارلس کے سب سے چھوٹے بیٹے ہیں، اور جو اپنی اہلیہ میگھن مارکل کے ساتھ امریکا منتقل ہو چکے ہیں، نے پولیسنگ کے لیے ذمہ دار وزارت ہوم آفس کے فیصلے کو کالعدم کرنے کے لیے قانونی چارہ جوئی کی تھی۔ ہوم آفس نے فروری 2020 میں فیصلہ کیا تھا کہ ہیری کو برطانیہ میں خود کار طور سے ذاتی پولیس تحفظ نہیں ملے گا، اگرچہ لندن کی ہائی کورٹ نے گزشتہ سال اسے قانونی قرار دیا تھا۔ جمعہ کے روز ہوم آفس کے اس فیصلے کو اپیل کے تین ججوں نے برقرار رکھا۔

    پرنس ہیری کا رد عمل


    کیلیفورنیا میں میگھن اور 2 بچوں کے ساتھ رہائش پذیر شہزادہ ہیری نے فیصلے پر کہا کہ ظاہر ہے کہ وہ اس سے کافی پریشان ہیں، انھوں نے واضح کیا کہ ان کی حیثیت نہیں بدلی ہے، نہ یہ تبدیل ہو سکتی ہے ’’میں وہ ہوں جو میں ہوں، میں اس کا حصہ ہوں جس کا میں حصہ ہوں، اس سے کوئی راہ فرار نہیں۔‘‘

    ہیری نے دعویٰ کیا کہ ’’سیکیورٹی کے معاملے کو فائدہ اٹھانے کے طور پر استعمال کیا گیا‘‘ تاکہ انھیں اور میگھن کو شاہی دائرے میں رکھنے کی کوشش کی جا سکے، لیکن ہیری نے یہ بھی کہا کہ وہ اپنے خاندان کے ساتھ صلح کرنا چاہتے ہیں۔

    کیلیفورنیا سے انٹرویو میں کہا انھوں نے کہا ’’2020 میں ایک ایسا فیصلہ کیا گیا تھا جو میرے ہر ایک دن کو متاثر کرتا ہے اور یہ جان بوجھ کر مجھے اور میرے خاندان کو نقصان پہنچا رہا ہے، میں اس فیصلے کی معافی کے لیے جدوجہد کرتا رہوں گا۔‘‘

  • برطانوی نیوز گروپ نے شہزادہ ہیری سے معافی مانگ لی

    برطانوی نیوز گروپ نے شہزادہ ہیری سے معافی مانگ لی

    برطانوی نیوز گروپ نے شہزادہ ہیری کی جاسوسی اور ان کی نجی زندگی میں مداخلت پر معافی مانگ لی۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی نیوز گروپ کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ڈیوک آف سسیکس کی نجی زندگی میں 1996 سے 2011 تک کی گئی سنگین مداخلت پر معافی چاہتے ہیں۔

    نیوز گروپ کے مطابق اپنے اخبار کی جانب سے شہزادہ ہیری کے فون کی جاسوسی سمیت ان کی نجی زندگی میں مداخلت پر معافی چاہتے ہیں۔

    بیان میں کہا گیا ہے کہ خبروں سے پرنس ہیری کے تعلقات، دوستی اور خاندان کو پہنچنے والے نقصان پر افسوس ہے، پرنس ہیری کو پہنچنے والے نقصان پر ہرجانے کی ادائیگی کے لیے بھی تیار ہیں۔

    واضح رہے کہ شہزادہ ہیری نے لندن کی عدالت میں مقامی اخبار پر مقدمہ کیا ہوا تھا۔ مقدمے میں شہزادہ ہیری ان کی والدہ لیڈی ڈیانا اور شاہی خاندان کے دیگر افراد کی ذاتی معلومات غلط طریقے سے حاصل کرنے اور بڑھا چڑھا کر پیش کرنے کا الزام تھا۔

    اس سے قبل برطانیہ کے شہزادہ ہیری نے میگھن مارکل کے ساتھ اپنی طلاق سے متعلق خبروں پر خاموشی توڑ دی تھی۔

    نیویارک ٹائمز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں شہزاہ ہیری نے میگھن مارکل سے اپنی طلاق سے متعلق پھیلتی افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ان میں کوئی حقیقت نہیں۔

    برطانوی شہزادے سے ان افواہوں سے متعلق مزاحیہ انداز اختیار کرتے ہوئے میزبان کے سوال کا جواب دیا کہ بظاہر ہم نے 10 سے 12 بار گھر خریدا یا منتقل کیا ہے اور اتنی ہی بار طلاق بھی دی ہے اور ساتھ ہی وہ قہقہہ لگا کر ہنس دیے اور کہا کہ طلاق کی خبر کو بھی بس اسی طرح سمجھ لیجیے۔

    امریکی کوسٹ گارڈ کمانڈنٹ ایڈمرل لنڈا فیگن برطرف، وجہ سامنے آگئی

    واضح رہے کہ شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کے درمیان طلاق کی خبریں اس وقت پھیلیں جب دونوں کو تقریبات میں الگ، الگ شرکت کرتے دیکھا گیا تھا۔

  • شہزادہ ہیری برطانیہ میں مقدمہ ہار گئے

    شہزادہ ہیری برطانیہ میں مقدمہ ہار گئے

    لندن کی عدالت میں برطانوی شہزادہ ہیری کو برطانیہ میں سرکاری سیکیورٹی نہ دینے کے حکومتی فیصلے کے خلاف مقدمہ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق شہزادہ ہیری نے لندن کی عدالت میں حکومتی فیصلے کو چیلنج کیا تھا۔ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے حکومتی فیصلے کو قانونی قرار دیا ہے۔

    واضح رہے کہ شہزادہ ہیری کو برطانوی وزارت داخلہ نے فروری 2020 میں پولیس پروٹیکشن نہ دینے کا فیصلہ کیا تھا۔

    شہزادہ ہیری اپنی اہلیہ میگھن مرکل کے ساتھ شاہی ذمہ داریوں سے دست بردار ہو کر مارچ 2020 میں امریکہ منتقل ہوگئے تھے۔

    دوسری جانب سے امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ صدر بنا تو برطانوی شہزادہ ہیری کے ساتھ خصوصی برتاؤ نہیں رکھا جائے گا۔

    رپورٹ کے مطابق سابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ بائیڈن انتظامیہ نے برطانوی جوڑے پر بہت زیادہ مہربانی کی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ برطانوی شہزادہ ہیری نے ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کو دھوکا دیا، اس بات کی شہزادہ ہیری کو معافی نہیں مل سکتی۔

    برطانوی شہزادہ ولیم کا غزہ میں جنگ بندی کا مطالبہ

    سابق امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا کا صدر منتخب ہوا تو شہزادہ ہیری کی کوئی مدد نہیں کروں گا، فیصلہ کرنا میرے اختیار میں ہوا تو ہیری اپنے ذمہ دار خود ہوں گے۔

  • پرنس ہیری کا شاہی محل کا ہنگامی دورہ، کیا بھائی ولیمز کے ساتھ اختلافات ختم ہو جائیں‌ گے؟

    پرنس ہیری کا شاہی محل کا ہنگامی دورہ، کیا بھائی ولیمز کے ساتھ اختلافات ختم ہو جائیں‌ گے؟

    لندن: پرنس ہیری نے منگل کو شاہی محل کا ہنگامی دورہ کیا، جہاں انھوں نے اپنے بیمار والد کنگ چارلس سوم کی عیادت کی، اور ایک دن گزار کر واپس امریکا کے لیے روانہ ہو گئے۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق شہزادہ ہیری نے بیمار والد کنگ چارلس سے 45 منٹ کی ملاقات کے بعد برطانیہ چھوڑ دیا ہے، جس سے ان کے بھائی شہزادہ ولیم کے ساتھ مفاہمت کی آخری امید بھی ختم ہو گئی ہے، شاہی نگراں ان دو باہم متصادم بھائیوں کے درمیان صلح کی امید کر رہے تھے۔

    فاکس نیوز ڈیجیٹل کے مطابق کنگ چارلس III کے کینسر کی تشخیص کی خبر نظر عام پر آنے کے چند گھنٹے بعد ہی ان کا چھوٹا بیٹا ڈیوک آف سسیکس شہزادہ ہیری ان کی عیادت کے لیے بادشاہ کی رہائش گاہ کلیرنس ہاؤس پہنچا، جب کہ ان کی اہلیہ میگھن مارکل اپنے دو بچوں پرنس آرچی اور شہزادی للی بٹ کے ساتھ کیلیفورنیا ہی میں رہ گئی تھیں۔

    شاہ چارلس کی غیر موجودگی میں شاہی فرائض کون ادا کرے گا؟

    ’’دی کنگ‘‘ کے مصنف کرسٹوفر اینڈرسن نے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو بتایا کہ اب ہیری اور ان کے بھائی پرنس ولیم کے لیے اپنے والد کی خاطر اپنے اختلافات کو ایک طرف رکھنے کا وقت آ گیا ہے۔ انھوں نے کہا کبھی کبھی اس طرح کا بحران سامنے آتا ہے جب خاندان کو اکٹھے ہونا ہی پڑتا ہے، اور شاہی خاندان کو اکھٹے ہونے کے لیے ان کے والد کی صحت کا بحران درپیش ہے۔ انھوں نے مزید کہا کہ یہی وہ لمحہ ہے جب ہیری اور شاہی خاندان کے باقی افراد کے درمیان خلیج کو ختم کرنے کے لیے حقیقی پیش رفت کی جا سکتی ہے۔

    شاہی ماہر ایان پیلہم ٹرنر نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ہیری اپنے والد اور بھائی کے ساتھ ’’پل بنانے کی کوشش کریں گے۔‘‘ ان کا خیال ہے کہ شہزادہ چارلس اپنے بھائی ہیری کی واپسی چاہتے ہیں۔ تاہم برطانوی شاہی ماہر ہیلری فورڈ وچ نے فاکس نیوز ڈیجیٹل کو دعویٰ کرتے ہوئے بتایا کہ ’’ولیم اپنے بھائی ہیری سے نہیں مل رہے ہیں، حالاں کہ ہیری ملنا چاہیں گے۔‘‘

    فورڈ وچ نے کہا ’’کم از کم کنگ چارلس سے مفاہمت ممکن ہے، کیوں کہ وہ ایک پیار کرنے والا باپ ہے لیکن ولیم کامعاملہ بالکل الگ ہے، ولیم یقینی طور پر اپنی ذمہ داری کو ہر چیز سے بالاتر رکھے گا، تاج ان کی ترجیح ہے، جس کی تاریخ ایک ہزار سال سے زائد عرصے چلی آ رہی ہے۔‘‘

  • پرنس ہیری کے نام سے ’ہز رائل ہائنس‘ کا لقب ہٹا دیا گیا

    پرنس ہیری کے نام سے ’ہز رائل ہائنس‘ کا لقب ہٹا دیا گیا

    لندن: پرنس ہیری کے نام سے ’ہز رائل ہائنس‘ کا لقب بھی آخر کار ہٹا دیا گیا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق برطانوی شاہی خاندان نے شہزادہ ہیری کے نام سے ہز رائل ہائنس کا لقب ہٹا دیا، یہ اقدام شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کے امریکا منتقل ہونے سے متعلق معاہدے کا حصہ ہے۔

    معاہدے کے تحت اب شہزادہ ہیری نام کے ساتھ ہز رائل ہائنس کا لقب استعمال نہیں کر سکیں گے، شاہی خاندان کی سرکاری ویب سائٹ پر پرنس ہیری کے پروفائل سے ’ہز رائل ہائنس‘ کا خطاب ہٹا دیا گیا۔

    یہ تبدیلی تین سال بعد سامنے آئی ہے، تین سال قبل شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل نے شاہی خاندان کے فعال ارکان کی حیثیت سے اپنے کردار سے دست بردار ہونے کا قدم اٹھایا تھا، اس سلسلے میں ان کے اور شاہی خاندان کے درمیان جنوری 2020 میں معاہدہ طے پایا تھا، جس میں یہ بھی تھا کہ سرکاری شاہی ذمہ داریوں سے دور ہونے کے بعد وہ ’HRH‘ سے مخاطب نہیں کیے جائیں گے۔

    واضح رہے کہ یہ لقب روایتی طور پر شہزادوں، شہزادیوں اور ان کے لائف پارٹنرز کے احترام کے نشان کے طور پر استعمال ہوتا ہے، رائل فیملی کی ویب سائٹ پر بتایا گیا کہ سسیکس اپنے HRH ٹائٹل کا استعمال نہیں کریں گے کیوں کہ وہ اب شاہی خاندان کے ورکنگ ممبر نہیں ہیں۔

  • 132 سال میں پہلی بار کسی برطانوی شاہی خاندان کے فرد کی عدالت میں پیشی

    132 سال میں پہلی بار کسی برطانوی شاہی خاندان کے فرد کی عدالت میں پیشی

    لندن: گزشتہ 130 سال میں پہلی بار کسی برطانوی شاہی خاندان کے فرد کی عدالت میں پیشی ہوئی ہے، شہزادہ ہیری نے ہائی کورٹ میں پیش ہو کر جرح کا سامنا کیا۔

    برطانوی اخبارات کے مطابق 1890 کے بعد پہلی بار برطانوی شاہی خاندان کے کسی فرد کی عدالت میں پیشی ہوئی ہے، شہزادہ ہیری گواہ کے طور پر لندن ہائیکورٹ میں پیش ہوئے۔

    روئٹرز کے مطابق شہزادہ ہیری نے منگل کو لندن کی ہائی کورٹ میں برطانوی ٹیبلوئڈ ڈیلی مرر کے پبلشر کے خلاف اپنے مقدمے میں ثبوت پیش کیے، جس پر انھوں نے فون ہیکنگ اور دیگر غیر قانونی کاموں کا الزام لگایا تھا۔

    انھوں نے عدالت کو بتایا کہ جب وہ نو عمر تھے اور ایٹن اسکول میں زیر تعلیم تھے تو اخبار نے ان کی وائس میل ہیک کی، اور اس طرح بھائیوں کے درمیان اتحاد کی فضا کو خراب کیا، انھوں نے کہا روزنامہ مِرر نے ان کی تربیت پر تخریبی اثرات مرتب کیے۔

    شہزادہ ہیری آج دوبارہ عدالت میں پیش ہوں گے، واضح رہے کہ شہزادہ ہیری نے مرر گروپ نیوز پیپرز پر مقدمہ کیا ہوا ہے، جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ پبلشر کے صحافیوں نے ان کا فون ہیک کیا اور 1996 اور 2009 کے درمیان ان کی زندگی کے بارے میں معلومات اکٹھا کرنے کے لیے دیگر غیر قانونی ذرائع استعمال کیے۔

    بی بی سی کے مطابق ایک تحریری گواہی کے بیان میں پرنس ہیری نے سابق مرر ایڈیٹر پیئرز مورگن پر ’’خوفناک ذاتی حملوں‘‘ کا الزام لگایا۔ ان کا کہنا تھا کہ مبینہ حملے ’’ممکنہ طور پر انتقامی کارروائی اور اس امید میں کیے گئے تھے کہ میں پیچھے ہٹ جاؤں گا۔‘‘ تاہم مرر کے وکیل کا کہنا تھا کہ بہت سی کہانیوں کے پیچھے جائز ذرائع کارفرما تھے اور کئی پہلے سے ہی پبلک ڈومین میں تھے۔

  • شہزادہ ہیری کو گھر خالی کرنے کا کہہ دیا گیا

    شہزادہ ہیری کو گھر خالی کرنے کا کہہ دیا گیا

    لندن: شہزادہ ہیری کو فروگمور میں واقع شاہی گھر خالی کرنے کا کہہ دیا گیا۔

    برطانوی میڈیا کے مطابق شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل سے ونڈسر کاسل میں واقع گھر خالی کرنے کی درخواست کی گئی ہے، ان سے کہا گیا ہے کہ شاہی پراپرٹی فروگمور کاٹیج خالی کر دیں۔

    رپورٹس کے مطابق رواں سال مئی میں شہزادہ چارلس کی تاج پوشی کے بعد جوڑے کو فروگمور کاٹیج خالی کرنا ہوگا، کنگ چارلس ہیری کی انتہائی متنازع اور الزامات سے بھری کتاب سامنے آنے پر ناراض ہیں۔

    ہیری اور میگھن نے 2018 میں دس بیڈرومز کے اس کاٹیج کی 2.4 ملین پاؤنڈ کی لاگت سے تزئین و آرائش کی تھی۔

    فروگمور کاٹیج ملکہ الزبتھ نے اس جوڑے کو تحفے میں دیا تھا، اور گزشتہ سال جوڑے اپنی بیٹی کی پہلی سالگرہ کا دن اسی فروگمور کاٹیج میں گزارا تھا۔

    2020 میں یہ جوڑا شاہی خاندان کے ورکنگ ممبرز کے طور پر اپنا کردار چھوڑ کر کیلیفورنیا منتقل ہو گیا تھا۔

  • گلوکار دلیرمہندی شہزادہ ہیری کے نام پر ’’بےوقوف‘‘ بن گئے

    پنجابی پاپ میوزک انڈسٹری کے نامور بھارتی گلوکار دلیرمہندی نے ٹوئٹر پر کیے گئے ایک مذاق کو سنجیدہ لے لیا، انہوں نے سمجھا کہ واقعی کہ شہزادہ ہیری نے ان کے گانے شوق سے سنے۔

    صرف بھارت ہی نہیں بلکہ عالمی سطح پر بھی گلوکاری میں نمایاں مقام حاصل کرنے والے دلیر مہندی کی پرجوش موسیقی نے عرصہ دراز سے سامعین کو محظوظ کیا ہے اور لوگ آج بھی ان کے گانوں دیوانہ وار پر رقص کرتے ہیں۔

    لیکن اس معصومیت کا کیا جائے کہ اس نامور گلوکار نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر کیے جانے والے ایک مذاق کو سنجیدہ لے لیا بلکہ اگر کہا جائے کہ انہیں بے وقوف بنادیا گیا تو غلط نہ ہوگا وہ اپنے بھولے پن کی وجہ سے ایک پیروڈی ٹویٹ کا شکار ہوگئے۔

    ہوا کچھ یوں کہ گزشتہ دنوں برطانوی شہزادہ ہیری کی جانب سے لکھی گئی سوانح حیات ‘اسپیئر’ میں انہوں نے اپنی زندگی کے بہت سے پوشیدہ رازوں سے پردہ اٹھایا ان کی اس کتاب نے دنیا بھرمیں خوب شہرت حاصل کی۔

    اسی بات کو لے کر ایک سوشل میڈیا صارف نے ٹوئٹر پر ایک جعلی بیان جاری کیا جس میں بتایا گیا کہ ’شہزادہ ہیری اپنے مشکل وقتوں میں دلیر مہندی کی موسیقی سنتے تھے جس کا تذکرہ انہوں نے اپنی کتاب میں کیا ہے‘۔

    ٹوئٹر پر جاری اس جعلی بیان میں لکھا تھا کہ ’’پرنس ہیری نے اپنی نئی کتاب ’اسپیئر‘ میں انکشاف کیا ہے کہ وہ اپنے اداس لمحات میں کس میوزک آرٹسٹ کو سنتے ہیں‘‘

    جعلی ٹوئٹ کے اقتباس میں بقول ہیری لکھا گیا کہ ”جب میں اپنے خاندان سے دور تھا اور مجھے اکیلا پن محسوس ہو رہا تھا تو اس اکیلے پن کو دور کرنے کے لیے میں ہمیشہ اکیلے بیٹھ کر دلیر مہندی کو سُنتا تھا۔“

    مذکورہ ٹوئٹ میں شہزادہ ہیری کے حوالے سے مزید لکھا گیا کہ ”اُن کے نغموں کے بول میرے دل کو چھوتے اور ان کے باعث مجھے مشکل وقت میں مدد ملی۔“

    دلیر مہندی کی اس ٹوئٹ کو دیکھ کر خوشی کی انتہا نہ رہی اور انہوں نے اس کتاب ‘اسپیئر’ کو پڑھے بغیر ہی اس ٹوئٹ کو سچ سمجھ کر اپنے اکاؤنٹ سے جواباً شہزادہ ہیری کا شکریہ ادا کرڈالا اور اپنا پیار بھی پیش کردیا، جس سے صارفین خوب محظوظ ہورہے ہیں۔

    دلیر مہندی نے اس جعلی ٹوئٹ کا اسکرین شاٹ لے کر اپنے پیغام میں لکھا کہ میں گرو نانک، اپنی ماں اور والد صاحب کی نعمتوں کا شکر گزار ہوں کہ میں نے ایک منفرد پاپ فوک ایتھنک میوزک اسٹائل بنایا۔ پرنس ہیری میں آپ سے محبت کرتا ہوں! خدا آپ کو خوش رکھے، شکر گزار ہوں کہ میری موسیقی نے آپ کی مدد کی۔

    tweet

    سوشل میڈیا صارفین کو جب معلوم ہوا کہ دلیر مہندی کے ساتھ سنگین مذاق ہوگیا ہے تو انہوں نے بھی دلچسپ تبصرے کیے۔ کچھ صارفین نے اس پر میمز بنائیں تو کسی نے ان کا دل رکھنے کیلئے ان کی حوصلہ افزائی کی۔

    ایک صارف کا کہنا تھا کہ ’ہاں دلیر جی، ہم آپ کو کیسے بتائیں؟ جبکہ ایک اور صارف نے لکھا کہ "اوہو پراجی، یہ تو دھوکا ہوگیا. کوئی بات نہیں جی، آپ بہترین ہیں۔

  • میگھن سے معافی مانگیں: شہزادہ ہیری کا شاہی خاندان سے مطالبہ

    میگھن سے معافی مانگیں: شہزادہ ہیری کا شاہی خاندان سے مطالبہ

    برطانوی شہزادے ہیری نے شاہی خاندان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ان کی اہلیہ میگھن مرکل سے معافی مانگیں، انہوں نے کہا کہ آپ کی حقیقت سامنے آگئی، لہٰذا آپ اپنا کیا درست کریں۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق شہزادہ ہیری نے برطانوی شاہی خاندان سے اپنی اہلیہ میگھن مرکل سے معافی مانگنے کا مطالبہ کردیا۔

    شہزادہ ہیری کی کتاب اسپیئر میں کیے گئے انکشافات کی وجہ سے شہزادہ ہیری، ان کی اہلیہ میگھن مرکل اور برطانوی شاہی خاندان خبروں کی زینت بنا ہوا ہے۔

    اپنی کتاب کی اشاعت سے ایک روز قبل شہزادہ ہیری نے انٹرویو کے دوران شاہی خاندان سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ ان کی اہلیہ میگھن مارکل سے معافی مانگیں۔

    شہزادہ ہیری نے انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ آپ جانتے ہیں آپ نے کیا کیا اور اب میں بھی جانتا ہوں کہ آپ نے یہ کیوں کیا؟ آپ کی حقیقت سامنے آگئی، لہٰذا آپ اپنا کیا درست کریں۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر ان کی شکایتوں پر پہلے غور کرلیا جاتا تو آج پیدا ہونے والی صورتحال سے بچا جاسکتا تھا۔

    اس سے قبل شہزادہ ہیری یہ الزام بھی عائد کر چکے ہیں کہ برطانوی میڈیا میگھن سے زیادہ کیٹ میڈلٹن کی حمایت میں لکھتا ہے۔

  • ’’سب کچھ بتا دیا تو خاندان مجھے کبھی معاف نہیں کرے گا‘‘

    لندن: برطانوی شہزادہ ہیری نے کہا ہے کہ ’’اگر میں نے سب کچھ بتا دیا تو خاندان مجھے کبھی معاف نہیں کرے گا۔‘‘

    برطانوی میڈیا کے مطابق شہزادہ ہیری نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کے پاس ’دو کتابوں‘ کا مواد موجود تھا، لیکن اور انھوں نے اپنی یادداشتوں میں کچھ چیزیں شامل نہیں کیں، کیوں کہ ان کے والد اور بھائی انھیں کبھی معاف نہیں کریں گے۔

    انھوں نے ڈیلی ٹیلی گراف کو بتایا ’’کچھ چیزیں ایسی ہیں جن کے بارے میں میں نہیں چاہتا کہ دنیا کو اس کے بارے میں معلوم ہو۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’میں اپنے خاندان کے افراد کی جانب سے میگھن سے معافی مانگنا ہوں۔‘‘

    واضح رہے پرنس ہیری کی کتاب ’اسپیئر‘ اسی ہفتے شائع ہوئی ہے اور برطانیہ میں اب تک کی سب سے تیزی سے فروخت ہونے والی نان فکشن کتاب بن گئی ہے۔

    شہزادہ ہیری نے اپنی اس کتاب سے بہت سارا نقصان دہ مواد نکالنے کا دعویٰ کیا ہے، انھوں نے انٹرویو میں کہا کہ ان کے پاس اس قدر مواد موجود ہے بالخصوص بھائی شہزادہ ولیم اور والد شاہ چارلس سے متعلق کہ وہ ایک اور کتاب لکھ سکتے ہیں۔

    برطانوی شہزادے ہیری کا شاہی خاندان پر سنگین الزام

    شہزادہ ہیری نے بتایا کہ ان کی کتاب ’اسپیئر‘ کا پہلا مسودہ 800 صفحات پر مشتمل تھا جو بہت سارا مواد نکال کر 400 صفحات رہ گیا۔ انھوں نے بتایا کہ شہزادہ ولیم اور ان کے درمیان کچھ ایسے واقعات پیش آئے اور کچھ حد تک والد کے ساتھ بھی لیکن وہ ان کے بارے میں دنیا کو نہیں بتانا چاہتے۔

    کتاب میں شہزادہ ہیری نے والد شاہ چارلس سوئم کو ’جذباتی طور پر مفلوج‘ قرار دیتے ہوئے کہا کہ وہ بچپن میں ’دھونس اور دباؤ‘ کا نشانہ بنتے رہے ہیں۔ تاہم انھوں نے شاہ چارلس کی تعریف بھی کی اور کہا کہ وہ پیار کرنے والے والد ہیں جنھیں شیو کے بعد چہرے پر فرانسیسی لوشن لگانا پسند ہے۔

    واضح رہے کہ کینسنگٹن پیلس اور بکنگھم پیلس دونوں نے کہا ہے کہ وہ اس کتاب کے مندرجات پر تبصرہ نہیں کریں گے۔