Tag: Prince Mohammed bin Salman

  • پاکستانی آرٹسٹ نے شہزادہ محمد بن سلمان کی پورٹریٹ سعودی سفیر کے حوالے کردی

    پاکستانی آرٹسٹ نے شہزادہ محمد بن سلمان کی پورٹریٹ سعودی سفیر کے حوالے کردی

    اسلام آباد : پاکستانی آرٹسٹ رابعہ ذاکر کی جانب سے شہزادہ محمد بن سلمان کی پورٹریٹ کا تحفہ سعودی سفیر نے وصول کرلیا، سعودی سفارت خانہ پاکستانی آرٹسٹ کی یہ یادگار پورٹریٹ ولی عہد تک پہنچائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کے موقع پر پاکستانی آرٹسٹ رابعہ ذاکر نے ان کے لیے پورٹریٹ کا تحفہ تیار کیا تھا۔

    رابعہ ذاکر نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی آئل پینٹنگ سعودی سفیر کے حوالے کی، جس کے بعد سعودی سفارت خانہ پاکستانی آرٹسٹ کی یہ یادگار پورٹریٹ ولی عہد تک پہنچائے گا۔

    اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رابعہ ذاکر نے کہا کہ میں انتہائی خوش ہوں کیونکہ میرا پورٹریٹ بنانے کا مقصد پورا ہوگیا، اس موقع پر رابعہ ذاکر کا کہنا تھا کہ وہ اب تک کئی اہم شخصیات کے پورٹریٹ تیار کرچکی ہیں، ولی عہد کےچہرے کےجلالی اور جمالی تاثرات بنانا مشکل کام تھا۔

    واضح رہے کہ رابعہ ذاکر نامی آرٹسٹ نے یہ پورٹریٹ ہاتھ سے تیار کی ہے اور اس کی تیاری میں آرٹسٹ کو ولی عہد کی آئل پینٹنگ تصویر مکمل کرنے میں ایک ہفتہ کا وقت لگا۔ پورٹریٹ میں روایتی عرب لباس اور رومال کو بھی آئل پینٹنگ کی مدد سے حقیقی رنگ دیئے گئے ہیں۔

    رابعہ ذاکر پاک رومانیہ دوستی ایسوسی ایشن کی چیئر پرسن ہیں اور ساتھ ہی ساتھ پیس آرٹس کونسل ترکی سے بھی منسلک ہیں، انہوں نے آرٹس کی تعلیم نیشنل کالج آف آرٹس لاہور سے حاصل کی ہے۔

  • امریکا سے فوجی ساز و سامان مفت میں نہیں لیا، سب کی قیمت ادا کی ہے،سعودی ولی عہد

    امریکا سے فوجی ساز و سامان مفت میں نہیں لیا، سب کی قیمت ادا کی ہے،سعودی ولی عہد

    ریاض : سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی صدر ٹرمپ کے بیان کو مضحکہ خیزقرار دیتے ہوئے کہا کہ امریکا سے فوجی سازو سامان مفت میں نہیں لیا، سب کی قیمت ادا کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے امریکی صدر ٹرمپ کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے امریکا سے فوجی ساز و سامان مفت میں نہیں لیا، سب کی قیمت ادا کی ہے۔

    سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے ساتھ کام کرنا پسند ہے اور امریکہ اور سعودی عرب کے تعلقات میں تبدیلی نہیں آئی، دونوں ممالک کے درمیان بہترین اقتصادی تعلقات قائم ہیں، سعودی عرب امریکہ سے حاصل فوجی ساز و سامان کی ادائیگی کرتا ہے۔

    شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا دوستوں کے درمیان اختلاف رائے عام بات ہے، ایک گھر میں بھی تمام افراد کا 100 فی صد اتفاق نہیں ہوتا، ماضی کی نسبت سعودی عرب اور امریکا کے باہمی تعلقات بہتر اور خوش گوار ہیں۔

    مزید پڑھیں : امریکی حمایت کے بنا سعودی حکومت دو ہفتے سے زیادہ نہیں ٹک سکتی،ٹرمپ

    یاد رہے دو روز قبل امریکی ریاست مِسسِسپی کے شہر ساؤتھ ہیون میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کے بارے میں متنازعہ بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ سعودی حکمران شاہ سلمان کو تنبیہ کی تھی کہ اُن کی بادشاہت امریکی فوج کی وجہ سے قائم ہے اور امریکی فوج کی حمایت کے بغیر وہ ’دو ہفتے‘ بھی اقتدار میں نہیں رہ سکتے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ سعودی فرمانروا کو بتایا امریکا سعودی عرب کا محافظ ہے اور امریکی فوجی شاہی خاندان کا تحفظ کر رہے ہیں، انہیں فوج کی قیمت ادا کرنی ہوگی۔

    خیال رہے کہ شہزاد ہ محمد بن سلمان نے ولی عہد کی حیثیت سے امریکا کا پہلا دورہ کیا تھا اور امریکی صدر ٹرمپ نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ اپنی دوستی کو عظیم قرار دیا تھا۔

    واضح رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے منصب سنبھالنے کے بعد اپنا غیر ملکی دوروں کے سلسلے کا آغاز سعودی عرب سے کیا تھا۔

  • ریاض: نئے ولی عہد اور نائب ولی عہد کی بیعت کی تقریب

    ریاض: نئے ولی عہد اور نائب ولی عہد کی بیعت کی تقریب

    ریاض: سعودی حکومت کی کابینہ میں وسیع پیمانے پر رد وبدل کے بعد نئے ولی عہد اور نائب ولی عہد کی بیعت کی تقریب ہوئی، جس میں سعودی فرمانروا شاہ سلمان نےشہزادہ محمد بن نائف اور شہزادہ محمد بن سلمان سے حلف لیا۔

    تفصیلات کے مطابق شاہی کابینہ کے نئے ارکان کی بیعت کی تقریب ریاض کے شاہی محل میں ہوئی، جس میں نئے ولی عہد شہزادہ محمد بن نائف، شہزادہ محمد بن سلمان نے بحثیت نائب ولی عہد اور امریکا میں تعینات سعودی سفیرعادل الجبیر نے بطور وزیر خارجہ بعیت کی۔

    ریاض میں ہونیوالی بیعت کی تقریب میں اعلیٰ سرکاری شخصیات نے شرکت کی، اس سے قبل سعودی فرمانرواشاہ سلمان نے اپنی حکومت میں اعلیٰ پیمانے پر تبدیلیاں کرتے ہوئے ولی عہد شہزادہ مقرن کوبرطرف کردیا تھا۔

    جس کے بعد وہ نائب وزیراعظم اول کے عہدے سے بھی محروم ہوگئے تھے۔

    انھوں نے طویل عرصے تک سعدی وزیرِ خارجہ رہنے والے سعود الفیصل کوعہدے سے ہٹا کرعادل الجبیر کو نیا وزیر خارجہ مقرر کیا، تبدیلی کے بعد کابینہ میں مفرج الحق بانی وزیر محنت اورعادل فقیہ اقتصادی امور کے نئے وزیر ہونگے۔