Tag: princess diana

  • پچھلے جنم میں لیڈی ڈیانا ہونے کے دعوے دار 2 سالہ بچے نے ڈیانا کی زندگی کی حیرت انگیز تفصیلات بیان کر دیں

    پچھلے جنم میں لیڈی ڈیانا ہونے کے دعوے دار 2 سالہ بچے نے ڈیانا کی زندگی کی حیرت انگیز تفصیلات بیان کر دیں

    آسٹریلیا میں 2 سال کا ایک بچہ اس وقت مشہور ہو گیا تھا جب اس نے یہ حیرت انگیز دعویٰ کیا کہ وہ پچھلے جنم میں شہزادی ڈیانا تھا، اور اس وقت جو اس نے لیڈی ڈیانا سے متعلق تفصیلات بیان کیں، اس نے لوگوں کو ورطہ حیرت میں ڈالا۔

    یہ بچہ ہے بلی کیمبل، جو آسٹریلیا کے معروف گلوکار، اداکار، اور ٹی وی میزبان ڈیوڈ کیمبل کا بیٹا ہے، اب یہ بچہ بلی کیمبل 8 سال کا ہو گیا ہے لیکن دو سال کی عمر میں اس نے دنیا بھر کو حیران کر دیا تھا۔ اس بچے نے لیڈی ڈیانا کی زندگی سے جڑی بعض ایسی تفصیلات بیان کی تھیں جس کے بعد یقین ہونے لگتا تھا کہ اس کے دعوے میں ضرور کچھ حقیقت ہوگی۔

    ڈیوڈ کیمبل نے 2019 میں ایک انٹرویو کے دوران بتایا تھا کہ ان کے بیٹے نے شہزادی ڈیانا کے بارے میں اس اس وقت باتیں کرنا شروع کیں جب وہ 2 سال کا تھا، بلی کیمبل نے ایسے واقعات اور جگہوں کا ذکر کیا جن کی معلومات رکھنے کی توقع اتنے کم عمر بچے سے نہیں کی جا سکتی۔

    بلی کیمپبل نے برطانوی شاہی خاندان کی اسکاٹ لینڈ میں واقع رہاش گاہ ’قلعہ بیلمورل‘ کے بارے میں اس درستگی کے ساتھ بات کی کہ اس کے والدین دانتوں تلے انگلیاں داب کر رہ گئے، بلی نے پچھلے جنم میں اپنے ایک بھائی کا بھی ذکر کیا جس کا نام ’جان‘ تھا۔ جان اسپینسر دراصل ڈیانا کے ایک بھائی کا نام تھا جو پیدائش کے کچھ عرصہ بعد انتقال کر گیا تھا۔

    امریکا سب سے پہلے کس نے دریافت کیا، کولمبس یا ہندوستانیوں نے؟ حیرت انگیز ویڈیو دیکھیں

    بلی کیمپبل نے 31 اگست 1997 کو ہونے والے اس کار حادثے کا بھی ذکر کیا جس میں ڈیانا کی موت واقع ہوئی تھی، اس نے اس حادثے کی تفصیلات ایسے بیان کیں جیسے وہ حادثے کے وقت وہاں موجود تھا۔

    ڈیوڈ کیمبل کے مطابق ایک بار جب ان کے بیٹے کو ایک تصویر دکھائی گئی تو اس نے تصویر میں موجود ڈیانا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ’یہ میں ہوں شہزادی ڈیانا لیکن ایک دن سائرن بجنے لگے اور میں پھر شہزادی نہیں رہی۔‘

    دل چسپ بات یہ ہے کہ بلی کیمبل اب آٹھ برس کا ہو چکا ہے اور اب اسے یہ بالکل بھی یاد نہیں کہ وہ شہزادی کے بارے میں باتیں کرتا تھا۔ یونیورسٹی آف ورجینیا کے شعبہ نفسیات کے پروفیسر ڈاکٹر جم ٹکر کے مطابق 2 سے 6 سال کے بچوں کو اپنی پیدائش سے پہلے کے واقعات کی معلومات ہو سکتی ہیں، ایسے کیسز موجود ہیں جن میں بچوں نے اپنی پیدائش سے قبل کے واقعات کے بارے میں بتایا۔

  • شہزادی ڈیانا کا بلیک شیپ سویٹر 10 لاکھ ڈالر میں نیلام

    شہزادی ڈیانا کا بلیک شیپ سویٹر 10 لاکھ ڈالر میں نیلام

    نیویارک: شہزادی ڈیانا کا بلیک شیپ سویٹر 10 لاکھ ڈالر میں نیلام ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق شہزادی ڈیانا کے مداح آج بھی ان کے لباس کے دیوانے ہیں، ڈیانا کا ’بلیک شیپ‘ (کالی بھیڑ) والا سویٹر 10 لاکھ ڈالر سے زیادہ رقم میں نیلام ہو گیا۔ سویٹر کے لیے بولی 50 ہزار ڈالر سے شروع ہوئی جو 11 لاکھ 40 ہزار ڈالر پر رکی۔

    یہ سویٹر اب تک لیڈی ڈیانا کے پہنے گئے کپڑوں میں سب سے زیادہ مالیت میں نیلام ہوا ہے، یہ سویٹر شہزادی ڈیانا نے پہلی بار 1981 میں پہنا تھا۔ یہ سویٹر دراصل سرخ رنگ کا تھا جس میں سفید رنگ کی بھیڑیں بنی ہوئی تھیں لیکن ان کے بیچ ایک کالی بھیڑ بھی تھی جو سب سے نمایاں ہو گئی تھی، اور اسی وجہ سے اس سویٹر کے ڈیزائن کو اکثر شاہی خاندان میں ڈیانا کے مقام کی علامت کے طور پر بیان کیا جاتا ہے۔

    اس ہفتے نیویارک میں یہ مشہور فیشن آئٹم 1.14 ملین ڈالر میں فروخت ہو گیا، جس نے نیلامی کے ریکارڈ توڑے ہیں۔

    امریکی اخبار دی واشنگٹن پوسٹ کے مطابق لیڈی ڈیانا اسپنسر عام لوگوں میں بے حد مقبولیت رکھتی تھیں، اور برطانیہ کا چٹخارے ڈھونڈنے والا میڈیا زندگی بھر ان کے پیچھے پڑا رہا، ڈیانا نے اس وقت میڈیا میں ہلچل مچائی جب انھوں نے چارلس (اب کنگ چارلس سوم) سے شادی سے قبل پہلی بار یہ بالکل الگ ہی قسم کا اونی سویٹر پہنا۔

    یہ سویٹر اب برطانوی پریس میں ’بلیک شیپ جمپر‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، نیویارک کے سوتھبے نیلام گھر میں ایک نامعلوم بولی دہندہ نے اپنے نام کر لیا ہے، اس کی فروخت کا ابتدائی تخمینہ 80 ہزار ڈالر لگایا گیا تھا۔

    اس سے قبل جو سویٹر سب سے مہنگا نیلام ہونے کا ریکارڈ تھا وہ موسیقار کرٹ کوبین سے تعلق رکھنے والے ایک سبز رنگ کے سویٹر کا تھا، جو 2019 میں 3 لاکھ 34 ہزار ڈالر میں فروخت ہوا تھا۔

  • شہزادہ چارلس اور لیڈی ڈیانا کی شادی کے کیک کا ٹکڑا لاکھوں روپے میں نیلام

    شہزادہ چارلس اور لیڈی ڈیانا کی شادی کے کیک کا ٹکڑا لاکھوں روپے میں نیلام

    لندن: برطانیہ کی آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا اور ولی عہد شہزادہ چارلس کی شادی کے کیک کے ایک ٹکڑے کی 4 لاکھ روپے میں نیلامی ہوئی ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانیہ میں آنجہانی لیڈی ڈیانا اور ولی عہد شہزادہ چارلس کی شادی کے کیک کے ایک ٹکڑے کی تقریباً 4 لاکھ روپے میں نیلامی ہوئی ہے تاہم خبردار کیا گیا ہے کہ اسے کھانا منع ہے۔

    بدھ کو ہونے والی اس نیلامی میں توقع کی جا رہی تھی کہ یہ 40 برس پرانا کیک 3 سے 5 سو ڈالر میں فروخت ہوگا، لیکن اس کے برعکس یہ 25 سو 58 ڈالرز میں نیلام ہوا۔

    انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ہم حیران ہیں اس کیک کی نیلامی میں لوگوں کی بڑی تعداد حصہ لینا چاہتی تھی۔ برطانیہ، امریکا اور مشرقی وسطیٰ کے ممالک سے بہت سے لوگوں نے اس نیلامی کے بارے میں پوچھا۔

    انتظامیہ کے مطابق نیلامی جیتنے والے شخص کا تعلق برطانیہ کے شہر لیڈز سے ہے۔

    یہ کیک سب سے پہلے ملکہ ایلزبتھ دوئم کی والدہ کے لیے کام کرنے والی مویرا سمتھ کو دیا گیا تھا، لیکن ان کی وفات کے بعد 2008 میں ان کے خاندان نے اسے ایک ہزار پاؤنڈز میں فروخت کر دیا تھا۔

    اس کیک کو خریدنے والے نے اب اسے منافعے میں بیچا ہے۔

    یاد رہے کہ سنہ 1996 میں شہزادہ چارلس اور شہزادی ڈیانا کی علیحدگی کے بعد کیک کے ٹکڑے کئی بار فروخت ہوئے ہیں۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ لوگ اب بھی لیڈی ڈیانا میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

    شہزادی ڈیانا سنہ 1997 میں پیرس میں 36 برس کی عمر میں ایک کار حادثے میں اپنے مداحوں کو سوگوار چھوڑ گئی تھیں۔

  • موت سے قبل شہزادی ڈیانا نے کس خواہش کا اظہار کیا تھا؟

    موت سے قبل شہزادی ڈیانا نے کس خواہش کا اظہار کیا تھا؟

    لندن: سنہ 1997 میں کار حادثے میں ہلاک ہوجانے والی آنجہانی شہزادی ڈیانا نے موت سے قبل اپنے بچوں سے ملنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق برطانوی شہزادے ہیری اور ولیم کی والدہ شہزادی ڈیانا نے اپنی آخری فون کالز میں اپنے بچوں سے ملنے کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    برطانوی شہزادی ڈیانا 1997 میں ایک کار حادثے میں ہلاک ہوگئی تھیں، کیس کی تفتیش کے دوران برطانوی پولیس نے بتایا تھا کہ شہزادی ڈیانا نے آخری فون کال اپنے دوست اور صحافی رچرڈ کے کو کی تھی۔

    اب رچرڈ کے نے اپنے حالیہ انٹرویو کے دوران بتایا کہ میں نے شہزادی ڈیانا کی موت سے ایک رات قبل ان سے بات کی تھی، جبکہ پولیس کا دعویٰ ہے کہ وہ ان کی آخری کال تھی۔

    رچرڈ کے کا کہنا تھا کہ ڈیانا نے ان سے کہا تھا کہ وہ بہت اچھی جگہ پر ہیں اور اپنی زندگی کے نئے مرحلے کو قبول کرنے کی منتظر ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ شہزادی ڈیانا زندگی کی ایک نئی شروعات کرنے کے لیے بے چین تھیں، جبکہ وہ واپس آکر اپنے بیٹوں کو بھی دیکھنا چاہتی تھیں۔

  • ونڈر وومن کا کردار کس سے متاثر ہو کر تخلیق کیا گیا؟

    ونڈر وومن کا کردار کس سے متاثر ہو کر تخلیق کیا گیا؟

    دنیا بھر میں تہلکہ مچا دینے والی خاتون سپر ہیرو کی فلم ونڈر وومن کا کردار کس سے متاثر ہو کر تخلیق کیا گیا ہے، مرکزی اداکارہ گیل گیڈٹ نے انکشاف کردیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق ہالی ووڈ کی معروف اداکارہ گیل گیڈٹ کا کہنا ہے کہ ونڈر وومن کا مرکزی کردار شہزادی ڈیانا کی اصل زندگی سے متاثر ہے۔

    حال ہی میں ایک انٹرویو میں انکشاف کرتے ہوئے گیڈٹ کا کہنا تھا کہ ونڈر وومن کا کردار شہزادی ڈیانا جیسی خصوصیات کا حامل اور ان کی اصلی زندگی سے بہت متاثر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے یاد ہے جب میں شہزادی ڈیانا کے بارے میں ایک دستاویزی فلم دیکھ رہی تھی تو اس کا ایک حصہ تھا جہاں انہیں دکھایا گیا کہ وہ ہمدردی سے بھرپور ہیں اور ہمیشہ لوگوں کی دیکھ بھال کرتی ہیں تو مجھے خیال آیا انہیں ہماری ونڈر وومن ہونا چاہیئے۔

    گیڈٹ کا کہنا تھا کہ میں ونڈر وومن کے ذریعے ان کی شخصیت کو دنیا کو دکھانا چاہتی تھی۔

    واضح رہے کہ فلم میں ونڈر وومن کا اصل نام ڈیانا پرنس ہے تو یہ صرف ناموں کی مماثلت ہی نہیں ہے بلکہ جس طرح سے گیڈٹ اور ڈائریکٹر پیٹی جینکنز نے مل کر اس کردار کو پیش کیا ہے اس کے انداز بیاں میں بھی مماثلت ہے۔

  • لیڈیا ڈیانا کے ہاتھ سے لکھے خطوط کتنے پونڈز میں نیلام ہوئے؟ (خطوط کےعکس)

    لیڈیا ڈیانا کے ہاتھ سے لکھے خطوط کتنے پونڈز میں نیلام ہوئے؟ (خطوط کےعکس)

    لندن: لیڈی ڈیانا کے تحریر کردہ خطوط 67 ہزار 900 پونڈز میں فروخت ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق آنجہانی شہزادی ڈیانا کے ایک خاندانی دوست راجر بریمبل کو 1990 سے 1997 تک لکھے گئے خطوط آج نیلامی میں فروخت کر دیے گئے۔

    یہ خطوط لیڈی ڈیانا نے ہاتھ سے لکھے تھے، اور ان کا عرصہ سات سال پر مشتمل ہے یعنی ان کی موت تک۔ ان میں مبارک باد کے کارڈ بھی شامل تھے اور ان کی مجموعی تعداد تقریباً 40 تھی۔

    خطوط میں جو خط سب سے زیادہ مہنگا فروخت ہوا وہ 1996 کا تھا جو 7 ہزار 200 پونڈز میں نیلام ہوا، خط میں ملکہ برطانیہ کو ’دی باس‘ لکھا گیا تھا۔

    خاندانی دوست راجر بریمبل

    ڈیانا نے ان خطوط میں راجر بریمبل کو اس دل خراش ہفتے کی ذہنی اذیت کے بارے میں بھی لکھا جو انھوں نے 1992 میں اینڈریو مورٹن کی لکھی گئی بائیو گرافی ’ڈیانا کی سچی کہانی‘ کی اشاعت کے بعد برداشت کی تھی، اس میں انکشاف کیا گیا تھا کہ ڈیانا نے خود کشی کی کوشش کی تھی۔

    1996 میں لکھا گیا ایک خط جس میں مسٹر بریمبل سے ملاقات کو نہایت خوش آئند قرار دیا گیا تھا، کیوں کہ وہ ملاقات پرنس چارلس سے طلاق کے آمدہ خطرے سے جڑی ہوئی عام سرگرمیوں سے ان کی توجہ بانٹنے میں مددگار ثابت ہوئی تھی، 6 ہزار 500 پونڈز میں فروخت ہوا۔

    1995 کا ایک کرسمس کارڈ جس میں شہزادی ڈیانا کے ساتھ شہزادہ ولیم اور ہیری بھی ہیں، 2 ہزار 300 پونڈز میں نیلام ہوا۔

    اس نیلامی سے حاصل ہونے والی رقم ان اداروں کو عطیہ کی جائے گی جن کے ساتھ شہزادی ڈیانا اور بریمبل نے تعاون کیا تھا۔

  • لیڈی ڈیانا کیلئے بڑا اعزاز ، موت کے بعد بھی سب کو پیچھے چھوڑ دیا

    لیڈی ڈیانا کیلئے بڑا اعزاز ، موت کے بعد بھی سب کو پیچھے چھوڑ دیا

    لندن : لاکھوں دلوں کی دھڑکن لیڈی ڈیانا نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا، خوبصورتی ناپنے والے قدیم یونانی فورمولے نے شہزادی ڈیانا کو شاہی خاندان کی پرکشش اور حسین ترین شخصیت قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کو دنیا سے رخصت ہوئے تئیس برس گزر گئے لیکن پرنسز آف ویلیز کی شخصیت کا سحر آج بھی برقرار ہے، خوبصورتی ناپنے والے قدیم گولڈن ریشو فارمولے نے لیڈی ڈیانا کو دنیا بھر کے شاہی خاندانوں کی خوبصورت  ترین خاتون قرار دے دیا۔

    فارمولے کے مطابق پرنسز ڈیانا کی آنکھیں ، ناک اور پلکوں نے ان کی خوبصورتی کو چار چاند لگائے، ڈیانا کا اسکور نواسی صفر عشاریہ پانچ فیصد رہا۔

    فہرست میں 88.9 فیصد کے ساتھ اردن کی ملکہ رانیا دوسرے اور موناکو کی سابق شہزادی گریس کیلی 88.8 فیصد کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہیں۔

    میگہن مرکل کا اسکور 87.4 فیصد کے ساتھ چوتھا اور ڈچز آف کیمبرڈج کیٹ میڈلٹن کا 86.8 فیصد کے ساتھ پانچواں نمبر ہے۔

    خیال رہے ڈیانا کی عالمی سطح پر مقبولیت کا بڑا سبب ان کی خوبصورت شخصیت تھی، ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ تصاویر لیڈی ڈیانا کی کھینچی گئیں۔

  • شہزادی ڈیانا کی برسی پر بیٹوں کا والدہ کو خراج عقیدت

    شہزادی ڈیانا کی برسی پر بیٹوں کا والدہ کو خراج عقیدت

    لندن: آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کو اس دنیا سے گزرے آج 23 برس ہوگئے۔ برطانوی شاہی محل کی جانب سے شہزادی کے مجسمے کی تنصیب کا اعلان کیا گیا ہے جو اگلے برس تک مکمل ہوجائے گا۔

    شہزادی ڈیانا یکم جولائی 1961 کو برطانوی گاؤں سینڈرینگھم میں پیدا ہوئی۔ ڈیانا بلاواسطہ طور پر برطانیہ کے شاہی خاندان کا ہی حصہ تھی۔ 1981 میں لیڈی ڈیانا کی شادی ولی عہد شہزادہ چارلس سے ہوئی۔

    لیڈی ڈیانا اور شہزادہ چارلس کے ازدواجی تعلقات میں کچھ عرصہ بعد ہی سرد مہری آگئی جس کے بعد لیڈی ڈیانا نے اپنے آپ کو فلاحی کاموں کے لیے وقف کردیا۔ 1996 میں دونوں کی علیحدگی ہوگئی۔

    طلاق کے بعد لیڈی ڈیانا نے اپنی زندگی اسی گھر میں گزاری جہاں اس نے پرنس چارلس کے ساتھ شادی کا پہلا سال گزارا تھا۔ یہ گھر ڈیانا کی موت تک اس کا ٹھکانہ رہا۔

    طلاق کے بعد ڈیانا کا تعلق مشہور اسٹور چین ’ہیرڈز‘ کے مالک دودی الفائد سے بھی رہا۔ 31 اگست 1997 کو لیڈی ڈیانا اور الفائد پیرس میں کار کے سفر کے دوران جان لیوا حادثے کا شکار ہوئے اور کروڑوں دلوں کی دھڑکن لیڈی ڈیانا اپنے چاہنے والوں کو سوگوار چھوڑ گئی۔

    ڈیانا حقیقی معنوں میں ایک شہزادی تھی۔ اس نے ساری زندگی ایک وقار اور تمکنت کے ساتھ گزاری۔ اس کے اندر ایک عام لڑکی تھی جو فطرت اور محبت سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی لیکن بدقسمتی سے وہ شاہی محل کی اونچی دیواروں میں قید تھی۔

    برطانوی نشریاتی ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک بار اس نے کہا تھا، ’میں اس ملک کی ملکہ بننے کے بجائے دلوں کی ملکہ بننا پسند کروں گی‘۔

    ڈیانا کی 23 ویں برسی سے دو روز قبل ان کے بیٹوں شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری کی جانب سے شاہی محل میں والدہ کے مجسمے کی تنصیب کا اعلان کیا گیا ہے۔

    شہزادوں کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق لیڈی ڈیانا کا مجسمہ شاہی محل میں موجود اس باغ میں نصب کیا جائے گا جو اپنی زندگی میں شہزادی کو بہت پسند تھا۔

    شہزادہ ولیم اور ہیری نے مجسمہ بنانے کے لیے برطانیہ کے مایہ ناز مجسمہ ساز این رینک براڈلے کا انتخاب کیا ہے جنہوں نے ملکہ برطانیہ سمیت شاہی خاندان کے دیگر افراد کے مجسموں پر بھی کام کیا ہے۔

    اس مجسمے کی تنصیب کا اعلان سنہ 2017 میں شہزادی کی 20 ویں برسی کے موقع پر کیا گیا تھا تاہم یہ تاخیر کا شکار ہوگیا، اب یہ اگلے برس تک مکمل ہوجائے گا اور جولائی 2021 میں شہزادی ڈیانا کی 60 ویں سالگرہ کے موقع پر اس کی رونمائی کی جائے گی۔

  • برطانوی شہزادی  لیڈی ڈیانا کی  58 ویں سالگرہ

    برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کی 58 ویں سالگرہ

    لندن : کروڑوں دلوں پر راج کرنے والی برطانیہ کی شہزادی لیڈی ڈیانا کی58ویں سالگرہ آج منائی جارہی ہے، شہزادی کی مسکراہٹ آج بھی ان کے مداحوں کے دلوں میں بسی ہے، ڈیانا کی عالمی سطح پر مقبولیت کا بڑا سبب ان کی خوبصورت شخصیت تھی۔

    تفصیلات کے مطابق لیڈی ڈیانا پرنسس آف ویلز جنہیں دنیا لیڈی ڈیانا کے نام سے جانتی ہے یکم جولائی 1961 کو برطانیہ کے علاقے نورفوک میں پیدا ہوئیں۔ 58، شہزادی ڈیانا کو ہمیشہ سے ہی تعلیمی سرگرمیوں سے زیادہ فلاحی کاموں میں دلچسپی تھی۔

    انتیس جولائی 1981 کو برطانیہ کے ولی عہد شہزادہ چارلس کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں، ان کی شادی کو فیری ٹیل میرج قرار دیا گیا اور دنیا بھر میں کروڑوں لوگوں نے ان کی شادی کی تقریب دیکھی، ان کے دو بیٹے شہزادہ ولیم اور ہیری ہیں۔

    دنیا بھر میں مقبول ترین شاہی جوڑے میں شادی کے سولہ سال بعد اگست 1996 میں طلاق ہوگئی، ڈیانا کی عالمی سطح پر مقبولیت کا بڑا سبب ان کی خوبصورت شخصیت تھی، طلاق کے بعد بھی ان کی مقبولیت میں کوئی کمی نہ آئی۔ ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ تصاویر لیڈی ڈیانا کی کھینچی گئیں۔

    ڈیانا نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں ناکام ازدواجی زندگی کا اعتراف بھی کیا۔ لیڈی ڈیانا نے اپنی ذاتی زندگی کی ناچاکیوں سے دل برداشتہ ہو کر خود کو فلاحی سرگرمیوں میں مصروف کر لیا اور کبھی بارودی سرنگوں کا معاملہ اٹھایا، تو کبھی ایڈز کے خاتمے پر لب کشائی کی۔

    شہزادی ڈیانا 31 اگست 1997 میں پیرس میں ایک کار حادثے کے نتیجے میں دنیا سے چل بسی تھیں تاہم ان کی پُرکشش شخصیت اور فلاحی خدمات ہمیشہ یاد رہیں گی۔

    شہرت کی بلندیوں کو چھونے والی شہزادی لیڈی ڈیانا ایک ہمدرد دل خاتون تھیں، دنیا میں لیڈی ڈیانا کیلئے محبت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ان کی وفات پر دنیا بھر سے بھیجے جانے والے پھولوں کی تعداد اتنی تھی کہ شاہی محل میں پھول رکھنے کی جگہ باقی نہ رہی، لیڈی ڈیانا کو ان کی گراں قدر خدمات پر مرنے کے بعد 1997 میں امن کا نوبل انعام دیا گیا۔

  • آنجہانی لیڈی ڈیانا کے معصوم بیٹے کا ماں سے جذباتی وعدہ

    آنجہانی لیڈی ڈیانا کے معصوم بیٹے کا ماں سے جذباتی وعدہ

    لندن: دنیا بھر میں چاہی جانے والی آنجہانی شہزادی ڈیانا کی زندگی یوں تو بظاہر بہت مسحور کن نظر آتی تھی جو شاہی خاندان کی بہو تھی اور کچھ عرصہ بعد ملکہ بننے والی تھی، لیکن ان کی زندگی کا مطالعہ کرنے والے جانتے ہیں کہ ڈیانا جذباتی طور پر بہت تکلیف کا شکار تھیں۔

    گو کہ لیڈی ڈیانا اور برطانوی شاہی خاندان کے ولی عہد شہزادہ چارلس نے محبت کے رشتے میں بندھ کر اپنی ازدواجی زندگی کا آغاز کیا تھا، لیکن شاہی خاندان کے سخت اصولوں اور پابندیوں میں جکڑی زندگی ڈیانا جیسی لڑکی کی فطرت سے مطابقت نہ رکھتی تھی جو اڑتی تتلیوں اور پھولوں سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی۔

    ڈیانا کے قریبی جاننے والوں کے مطابق شاہی محل میں گزارا جانے والا زندگی کا حصہ ڈیانا کی زندگی کا نہایت تکلیف دہ حصہ تھا۔

    ایک تکلیف دہ رشتے کا اختتام بالآخر طلاق کی صورت میں ہوا اور ڈیانا نے ایک جھٹکے سے ساری زنجیروں سے خود کو آزاد کرلیا۔

    شاہی محل سے تعلق ختم کرلینے کے بعد ڈیانا کو کئی چیزوں سے ہاتھ بھی دھونا پڑا جو ایک شہزادی کے ناطے اسے حاصل تھیں۔

    اسے حکومتی مراعات، سیکیورٹی اسٹاف اور ذاتی عملے سے محرومی اور تنہائی کا تحفہ بھی ملا، تاہم یہ کہنا مشکل نہیں کہ ڈیانا ان تمام چیزوں کی محرومی کو اس زندگی سے بہتر سمجھتی تھی جو اس نے شاہی محل میں قید ہو کر گزاری۔

    مزید پڑھیں: لیڈی ڈیانا کی 5 بار خودکشی کی کوشش

    شوہر سے علیحدگی کے بعد ڈیانا سے وہ خطاب بھی چھن گیا جو اسے شاہی خاندان میں شمولیت کے بعد ملا تھا۔

    ہر رائل ہائی نیس کا خطاب شاہی خاندان کے مرکزی افراد (جو تخت کے امیدوار ہوں) کو دیا جاتا ہے اور شاہی خاندان کے بقیہ افراد کے ساتھ ساتھ عام لوگ بھی رائل ہائی نیس سے جھک کر ملنے کے پابند ہوتے ہیں۔

    تاہم شاہی خاندان سے علیحدگی کے بعد ڈیانا کا شمار بھی عام افراد میں ہونے لگا جس کا مطلب تھا کہ اب وہ شاہی خاندان کے تمام افراد، سابق شوہر، حتیٰ کہ اپنے بیٹوں سے بھی جھک کر ملیں گی۔

    اس وقت ڈیانا کے سب سے بڑے بیٹے ولیم کی عمر 14 سال تھی۔

    جب اسے اس ساری صورتحال کا علم ہوا تو اس نے نہایت لاڈ سے اپنی ماں سے کہا، ’فکر مت کریں ممی، جب میں بڑا ہوجاؤں گا اور بادشاہ بن جاؤں گا، تو آپ کا خطاب آپ کو واپس کردوں گا جس کے بعد آپ کو کسی سے جھک کر نہیں ملنا پڑے گا‘۔

    شومئی قسمت ولیم اپنا یہ وعدہ پورا نہ کرسکا اور طلاق کے صرف ایک سال بعد ڈیانا ایک خوفناک ٹریفک حادثے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھی۔ ڈیانا کی المناک موت نے دنیا بھر میں اس کے چاہنے والوں کو دکھی کردیا۔

    شاہی خاندان کی رکنیت اور خطاب سے بے دخل کیے جانے کے بعد بھی عام لوگ ڈیانا کو ’شہزادی ڈیانا‘ کے نام سے ہی یاد کرتے تھے اور اب تک کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: شہزادی ڈیانا کے زندگی کے بارے میں خیالات