Tag: princess diana

  • لیڈی ڈیانا نے 5 بار خودکشی کی کوشش کی؟

    لیڈی ڈیانا نے 5 بار خودکشی کی کوشش کی؟

    ایک ایسا شخص جو زندگی سے لطف اندوز ہونا چاہتا ہو، ٹھنڈی ہواؤں، سمندر اور بارش کا لطف اٹھانا چاہتا ہو، جو زندگی کی چھوٹی سے چھوٹی خوشی پر کھل کر ہنسنا چاہتا ہو، اسے کسی محل کی اونچی دیواروں میں قید کر کے سخت اصول و قوانین کا پابند بنا دیا جائے، تو کیا ہوگا؟

    یقیناً ایسے شخص کی زندگی نہایت بوجھل اور گھٹن زدہ ہوجائے گی اور ایسا ہی کچھ برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کے ساتھ ہوا۔

    گو کہ لیڈی ڈیانا اور شہزادہ چارلس نے محبت کے رشتے میں بندھ کر اپنی ازدواجی زندگی کا آغاز کیا تھا، لیکن شاہی خاندان کے سخت اصولوں اور پابندیوں میں جکڑی زندگی ڈیانا جیسی لڑکی کی فطرت سے مطابقت نہ رکھتی تھی جو اڑتی تتلیوں اور پھولوں سے لطف اندوز ہونا چاہتی تھی۔

    ڈیانا کے قریبی جاننے والوں کے مطابق شاہی محل میں گزارا جانے والا زندگی کا حصہ ڈیانا کی زندگی کا نہایت تکلیف دہ حصہ تھا۔

    لیڈی ڈیانا کی 20 ویں برسی کے موقع پر اے آر وائی نیوز پر نشر کی جانے والی خصوصی دستاویزی فلم میں اس خوبصورت شہزادی کی زندگی کے کئی تکلیف دہ گوشوں سے پردہ اٹھایا گیا۔

    سنہ 1982 میں جب ڈیانا اپنے پہلے بیٹے شہزادہ ولیم کی ماں بنی تو اسے اپنی زندگی میں خوشی کی جھلک نظر آئی۔ اس نے فیصلہ کیا کہ اب وہ اپنی زندگی کو نئے سرے سے شروع کرے گی۔

    مگر شومئی قسمت اس کی نفسیاتی صحت اس قابل نہ تھی۔ ڈیانا بولیمیا ڈس آرڈر کا شکار ہوگئی۔ یہ مرض دراصل مریض کی اشتہا میں بے پناہ اضافہ کردیتا ہے۔

    نتیجتاً زیادہ کھانے کے باعث جب مریض کا وزن بڑھنے لگتا ہے تو وہ سخت ورزشیں شروع کردیتا ہے جو نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں۔

    یہی نہیں، محافل میں اپنی اشتہا پر قابو نہ پاسکنا اور غیر معمولی طریقے سے کھانا یقیناً شرمندگی کا باعث بنتا ہے اور شاہی خاندان کی بہو کے لیے یہ بات تو نہایت ہی ناقابل برداشت اور معیوب سمجھی جانے لگی۔

    شاہی خاندان، خود شہزادہ چارلس اور لوگوں کے رویے نے ڈیانا کی ذہنی صحت کو مزید بدتری کی جانب گامزن کردیا اور 2 سال کے دوران ڈیانا نے ایک، 2 بار نہیں بلکہ 5 بار اپنے ہاتھوں اپنی جان لینے کی کوشش کی۔

    خوش قسمتی سے ڈیانا کو بچا تو لیا گیا، تاہم شاہی خاندان کا کوئی فرد یہ نہ سمجھ سکا کہ اسے باقاعدہ علاج اور ڈاکٹر کی ضرورت ہے۔

    مزید پڑھیں: ذہنی مسائل کا شکار افراد کی مدد کریں

    بالآخر شہزادہ ہیری کی پیدائش کے بعد ڈیانا کی ایک بہترین دوست اسے اپنے ساتھ اپنے گھر لے گئی جہاں اس نے ڈیانا کی ایک ڈاکٹر سے ملاقات کروائی، اس کے بعد ہی لیڈی ڈیانا معمول کی زندگی کی طرف لوٹنے میں کامیاب ہوسکی۔

    لیڈی ڈیانا زندگی کو محبت کے ساتھ، اور فطرت سے لطف اندوز ہوتے ہوئے جینا چاتی تھی۔ وہ کہتی تھی، ’محبت کے بغیر زندگی گزارنا دنیا کی سب سے تکلیف دہ بیماری ہے‘۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو انٹرویو دیتے ہوئے ایک بار اس نے کہا تھا، ’میں اس ملک کی ملکہ بننے کے بجائے دلوں کی ملکہ بننا پسند کروں گی‘۔

    ڈیانا نے اپنا کہا پورا کیا، وہ برطانیہ کی ملکہ تو نہ بن سکی لیکن دلوں کی ملکہ ضرور بن گئی اور اس کی موت کے کئی سال بعد آج بھی اس کے چاہنے والے اسے یاد کرتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: شہزادی ڈیانا کے زندگی کے بارے میں خیالات


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شہزادی ڈیانا کی 20 ویں برسی پر خوبصورت خراج عقیدت

    شہزادی ڈیانا کی 20 ویں برسی پر خوبصورت خراج عقیدت

    لندن: آنجہانی شہزادی ڈیانا کی 20 ویں برسی کے موقع پر انہیں خراج عقیدت پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔ سینکڑوں افراد برطانوی شاہی محل کے باہر شہزادی کو یاد کرنے کے لیے جمع ہوئے۔

    برطانیہ کے شاہی محل کنسنگٹن پیلیس کے باہر مرکزی دروازے پر شہزادی ڈیانا کی تصاویر، خوبصورت پیغامات پر مبنی کارڈز اور گلدستے رکھے جارہے ہیں جن میں سے ایک پر لکھا ہے، ’ڈیانا، ایک بہادر شہزادی، تمہارے بچوں میں بھی تمہارا ہی حوصلہ ہے‘۔

    ایک اور کارڈ پر درج ہے، ’پیاری ڈیانا، ہمارا ملک خوش قسمت ہے کہ تم ہمارے پاس تھیں‘۔

    شاہی محل کے باہر یہ کارڈ رکھنے والی ایک خاتون کا کہنا ہے، ’میں 20 سال قبل یہاں آئی تھی، اس وقت میرا بیٹا بھی میرے ساتھ تھا جو اب 21 برس کا ہوچکا ہے‘۔

    اس نے کہا، ’میں یہ کارڈز ڈیانا کے بیٹوں کے لیے رکھ رہی ہوں۔ وہ بالکل اپنی ماں کے نقش قدم پر چل رہے ہیں۔ ان کی فطرت اپنی ماں جیسی ہے‘۔

    شہزادی ڈیانا کے بارے میں کچھ عرصہ قبل ایک ڈاکیومنٹری بھی پیش کی گئی ہے جس میں ان کے دونوں بچے شہزادہ ولیم اور شہزادہ ہیری نے بتایا کہ اپنی والدہ کے موت کے بعد انہوں نے کیسے اپنی جذباتی مشکلات کا سامنا کیا اور ان پر قابو پایا۔

    دستاویزی فلم میں شہزادہ ولیم نے بتایا، ’صرف 15 برس کی عمر میں اپنی والدہ کی موت نہایت شدید جذباتی صدمہ تھا۔ یہ صدمہ یا تو مجھے مکمل طور پر توڑ سکتا تھا، یا میری شخصیت کی تعمیر کرسکتا تھا‘۔

    انہوں نے کہا، ’اور خوش قسمتی سے میں نے اس صدمے کو اپنے آپ کو توڑنے نہیں دیا‘۔

    اس موقع پر شہزادہ ہیری، ولیم اور ان کی اہلیہ کیٹ مڈلٹن نے اس باغ میں بھی وقت گزارا جو کچھ عرصہ قبل ہی شہزادی ڈیانا کی یاد میں قائم کیا گیا ہے۔

    ڈیانا، ایک نوعمر شرمیلی لڑکی تھی جو شاہی خاندان کے ولی عہد سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہونے کے بعد اچانک پوری دنیا کا مرکز نگاہ بن گئی۔

    شہزدای ڈیانا کی خوبصورت، باوقار اور مسحور کن شخصیت اور خدمت خلق کے لیے انجام دی گئی خدمات نے ہمیشہ دنیا کو ان کے سحر میں جکڑے رکھا، اور یہ سلسلہ اس وقت بھی ختم نہیں ہوا جب ایک درد ناک ٹریفک حادثے میں ڈیانا اپنی جان کی بازی ہار بیٹھیں۔

    ڈیانا، جسے دلوں کی شہزادی بھی کہا جاتا ہے آج بھی اپنے مداحوں کے دلوں میں روز اول کی طرح زندہ ہے۔

    مزید پڑھیں: شہزادی ڈیانا کے زندگی کے بارے میں خیالات

    مزید پڑھیں: شہزادی ڈیانا کی خوبصورت اور نایاب تصاویر


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • شہزادی لیڈی ڈیانا کے زیراستعمال اشیاء کی نمائش

    شہزادی لیڈی ڈیانا کے زیراستعمال اشیاء کی نمائش

    برمنگھم: دنیا بھر کے لوگ آج بھی دلوں کی شہزادی کے سحر میں ڈوبے ہوئے ہیں، شہزادی ڈیانا کی ذاتی میوزک کلیکشن اوران کے استعمال کی دیگراشیاء نمائش کیلئے بکنگھم پیلس رکھ دی گئی۔

    یوں تو دنیا بھر کی مشہور و معروف شخصیات کی زیر استعمال اشیاء نیلامی کیلئے پیش کی جاتی رہتی ہیں لیکن جب بات ہو آنجہانی برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کی زاتی استعمال کی اشیاء کی۔۔۔ تو خریداروں کی دلچسپی مزید بڑھ جاتی ہے۔

    کروڑوں دِلوں کی ملکہ برطانوی شہزادی ڈیانا کو دنیا سے رخصت ہوئے بیس برس بیت گئے، لیڈی ڈیانا کی بیسویں برسی پر ان کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کے لیے نمائش کا اہتمام کیا گیا ہے، جس میں ان کے زیر استعمال اشیاء کو بکنگھم پیلس کی زینت بنادیا گیا ہے۔

    نمائش میں رکھی گئی اشیاء کا لیڈی ڈیانا کے بیٹوں پرنس ولیم اور ہیری نے انتخاب کیا ہے تاکہ وہ اپنی ماں کے عزم کو ظاہر کرے اور ذاتی یادیں تازہ کرسکیں۔

    اشیاء میں ان کا ذاتی میوزک کلکیشن، فیملی فرینڈ تصاویر، بریف کیس اور ان کے اسکول کاٹک باکس بھی شامل ہے، جس پر واضح الفاظ میں ڈی اسپنسر درج ہے۔

    نامور گلوکارجارج مائیکل ،ڈیانا روز ،ایلٹن جان کی وہ آڈیوٹیپ بھی شامل ہیں، جو انہوں نے شہزادی ڈیانا کی یاد میں انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے گائی تھیں۔

    دلکش اور حسین شہزادی ڈیانا کا چہرہ بھلائے نہیں بھولتا،ان کی یادگار تصاویر دیکھ کر ایسا لگتا ہے کہ شہزادی اب بھی زندہ ہے۔

    اس سے قبل رواں سال مارچ میں لندن کے شہر کنگسٹن پیلس میں ہونے والے فیشن شو میں آنجہانی لیڈی ڈیانا کے ملبوسات کی نمائش کی گئی تھی۔

    یاد رہے کہ برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا 31 اگست 1997 میں پیرس میں ایک کار حادثے میں ہلاک ہوگئیں تھیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کی چند خوبصورت اور نایاب تصاویر

    برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کی چند خوبصورت اور نایاب تصاویر

    لندن : آنجہانی برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کی آج 65 ویں سالگرہ منائی جارہی ہے، ان کا شمار بھی دنیا کے ان چند لوگوں میں ہوتا ہے جنہیں موت کے بعد زندگی سے زیادہ مقبولیت اور پذیرائی نصیب ہوئی۔

    شہزادی ڈیانا یکم جولائی انیس سو اکسٹھ میں برطانیہ میں پیدا ہوئیں، برطانوی شہزادے نے جب انہیں دیکھا تو دیکھتے ہی دل دے بیٹھا اور جولائی انیس سو اکیاسی میں رشتہ ازدواج میں بندھ گئے۔ لیکن چند سال بعد ہی انکے رشتے میں دراڑیں پڑنا شروع ہوگئیں۔

    انیس سو چھیانوے میں شہزادی ڈیانا کو طلاق ہوگئی اور انہوں نے خود کو فلاحی کاموں میں مصروف کرلیا۔

    لیڈی ڈیانا 31 اگست 1997 میں پیرس میں ایک کار حادثے میں ہلاک ہوگئیں تھیں۔

    برطانوی شہزادی کی بچپن ، جوانی ، شادی شدہ زندگی اور آخری رسومات کی لی گئی چند نایاب تصاویر

     


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • دِلوں کی ملکہ برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کی 56 ویں سالگرہ

    دِلوں کی ملکہ برطانوی شہزادی لیڈی ڈیانا کی 56 ویں سالگرہ

    افسانوی داستان کی شہزادی سے بھی زیادہ شہرت پانے والی لیڈی ڈیانا کی 56 ویں سالگرہ آج منائی جا رہی ہے۔ خوبصورت ترین خاتون کا اعزاز حاصل کرنیوالی شہزادی کی مسکراہٹیں آج بھی لاکھوں دلوں میں بسی ہوئی ہیں۔

    شہزادی ڈیانا یکم جولائی انیس سو اکسٹھ میں برطانیہ کے شہر نورفوک میں پیدا ہوئیں، شہزادی ڈیانا کو ہمیشہ سے ہی تعلیمی سرگرمیوں سے زیادہ فلاحی کاموں میں دلچسپی تھی۔

    انتیس جولائی 1981 کو لیڈی ڈیانا، شہزادہ چارلس کے ساتھ رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں ان کی شادی کو فیری ٹیل میرج قرار دیا گیا جس کی کوریج دنیا بھر کے میڈیا نے کی۔

    شادی کے بعد ان کے ہاں دو بیٹوں شہزادہ ولیم اور ہیری نے جنم لیا، دو بچوں کی پیدائش کے بعد شہزادہ چارلس کی سرد مہری سے لیڈی ڈیانا کے جذبات کو شدید ٹھیس پہنچی اور شادی کے مقدس بندھن میں دراڑ پیدا ہونے لگی۔

    دنیا کے اس مقبول ترین شاہی جوڑے میں شادی کے سولہ سال بعد اگست 1996 میں طلاق ہوگئی، ڈیانا کی عالمی سطح پر مقبولیت کا بڑا سبب ان کی خوبصورت شخصیت تھی، طلاق کے بعد بھی ان کی مقبولیت میں کوئی کمی نہ آئی۔ ان کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ دنیا میں سب سے زیادہ تصاویر لیڈی ڈیانا کی کھینچی گئیں۔

    ڈیانا نے برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کو دئیے گئے ایک انٹرویو میں ناکام ازدواجی زندگی کا اعتراف بھی کیا۔ لیڈی ڈیانا نے اپنی ذاتی زندگی کی ناچاکیوں سے دل برداشتہ ہو کر خود کو فلاحی سرگرمیوں میں مصروف کر لیا اور کبھی بارودی سرنگوں کا معاملہ اٹھایا، تو کبھی ایڈز کے خاتمے پر لب کشائی کی۔

    انیس سو ستاسی میں وہ پہلی مشہور ترین ہستی تھیں، جنہوں نے ایڈز کے کسی مریض کو چھوا تھا، ڈیانا نے اپنے اس ایک قدم سے ساری دنیا کو ایڈز کے بارے میں اپنے خیالات بدلنے پر مجبور کر دیا۔

    طلاق کے بعد خبروں میں رہنے والی ڈیانا کا نام ایک بار پاکستان نژاد برطانوی سرجن ڈاکٹر حسنات خان کے نام کے ساتھ سنا گیا اور کچھ عرصے کے بعد ان کانام دودی الفائد کے نام سے جڑ گیا۔

    شہزادی ڈیانا اٹھارہ سال قبل 31 اگست 1997 میں پیرس میں ایک کار حادثے کے نتیجے میں دنیا سے چل بسی تھیں تاہم ان کی پُرکشش شخصیت اور فلاحی خدمات ہمیشہ یاد رہیں گی۔

    دنیا میں لیڈی ڈیانا کیلئے محبت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ ان کی وفات پر دنیا بھر سے بھیجے جانے والے پھولوں کی تعداد اتنی تھی کہ شاہی محل میں پھول رکھنے کی جگہ باقی نہ رہی۔

    لیڈی ڈیانا کو ان کی گراں قدر خدمات پر مرنے کے بعد 1997 میں امن کا نوبل انعام دیا گیا۔

    خیال رہے کہ برطانوی شاہی محل کنگسٹن پیلس میں آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کی یاد میں خوبصورت باغ قائم کردیا گیا ہے ، جہاں شہزادی ڈیانا کے پسندیدہ پھول لگائے گئے ہیں۔


    اگرآپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اوراگرآپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پرشیئر کریں۔

  • شہزادی ڈیانا کی یاد میں خوبصورت باغ قائم

    شہزادی ڈیانا کی یاد میں خوبصورت باغ قائم

    لندن: برطانوی شاہی محل کنگسٹن پیلس میں آنجہانی شہزادی لیڈی ڈیانا کی یاد میں خوبصورت باغ قائم کردیا گیا۔

    شاہی محل میں 6 باغبانوں کی ٹیم کی سرپرستی میں تیار کیے گئے اس باغ میں شہزادی ڈیانا کے پسندیدہ پھول لگائے گئے ہیں۔

    موسم سرما سے شروع کیے جانے والے اس باغ کی تیاری کا کام اب پایہ تکمیل کو پہنچ چکا ہے اور باغ میں خوش نما، خوبصورت، لہلہاتے پھول اپنی بہار دکھا رہے ہیں۔

    یہ باغ محل کے اس حصے میں قائم کیا گیا ہے جہاں اس وقت شہزادہ ولیم اپنی اہلیہ کیٹ مڈلٹن اور دو بچوں کے ساتھ رہائش پذیر ہیں۔

    اس حصے میں شہزادی ڈیانا اس وقت تک رہائش پذیر رہیں جب تک انہوں نے اپنے شوہر ولی عہد شہزادہ چارلس سے علیحدگی اختیار کرنے کا فیصلہ نہ کرلیا۔ بعد ازاں وہ اپنے آبائی گھر میں واپس چلی گئی تھیں۔

    باغ کا نام سفید باغ یعنی وائٹ گارڈن رکھا گیا ہے۔ باغ میں زیادہ تر سفید رنگ کے پھول لگائے گئے ہیں۔

    شاہی محل کے امور باغبانی کے سربراہ شان ہارکن کا کہنا ہے کہ سفید رنگ ڈیانا کی سادگی، وقار اور خوبصورتی کو ظاہر کرتا ہے۔

    شہزادی ڈیانا کے دونوں بیٹے شہزادہ ولیم اور ہیری بہت جلد یہاں اپنی والدہ کا مجسمہ نصب کرنے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

    یاد رہے کہ لیڈی ڈیانا سنہ 1977 میں برطانوی ولی عہد شہزادہ چارلس سے رشتہ ازدواج میں منسلک ہوئیں لیکن دونوں کے تعلقات ابتدا سے ہی سرد مہری کا شکار تھے۔ سنہ 1992 میں دونوں نے ایک دوسرے سے علیحدگی اختیار کرلی۔

    سنہ 1997 میں دنیا بھر کے افراد کی دلوں کی دھڑکن لیڈی ڈیانا صرف 36 سال کی عمر میں ایک کار ایکسیڈنٹ میں ہلاک ہوگئیں۔

    مزید پڑھیں: شہزادی ڈیانا کے زندگی کے بارے میں خیالات