Tag: Prision

  • لٹویا کا منفرد جیل ہوٹل جہاں مہمانوں کی خاطر تشدد سے کی جاتی ہے

    لٹویا کا منفرد جیل ہوٹل جہاں مہمانوں کی خاطر تشدد سے کی جاتی ہے

    ریگا : شمالی یورپ میں آزادی کی اہمیت کواجاگرکرنے کے لیےمنفرد ہوٹل بنایا گیا ہے، جس میں مہمانوں کوخاطر و تواضح تشدد سے کی جاتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شمالی یورپ میں ایک ایسا ہوٹل بھی موجود ہے جہاں انسان کی نظروں میں آزادی کی اہمیت اجاگر کرنے کے لیے جیل کی تھیم کو اپنایا گیا ہے اور یہاں آنے والوں کو ہوٹل میں ایک قیدی کی طرح زندگی گزارنی پڑتی ہے۔

    ہوٹل کے اندر کا ماحول جیل کی طرز پر ہے

     

    یورپ کے شمالی حصے میں واقع چھوٹے سے ملک لٹویا کے شہرلی پاجا میں ایک تاریخی جیل کو ہوٹل میں تبدیل کردیا گیا ہے، جہاں آپ کو کمرہ لیتے وقت ہتھکڑی کا کرایہ بھی ادا کرنا ہوتا ہے۔ جی ہاں! ہوٹل کے ملازمین آپ کو ہتھکڑی پہناکر آپ کو کمرے میں بند کرکے چابی ساتھ لے جاتا ہے۔

    ہوٹل کی عمارت درحقیقت سن 1900 میں روس کی بحری افواج کے زیرِ استعمال تھی، جہاں قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے والے فوجیوں کو سزا کے طور پر یہاں رکھا جاتا تھا، بعد ازاں اس عمارت کو روس کی خفیہ غیر ملکی جاسوسوں اور خطرناک قیدیوں سے تفتیش کے لیے کے جی بی کے حوالے کردیا تھا۔

    لی پاجا ہوٹل کی عمارت کو آج اصلی حالت میں رکھا گیا ہے جو جیل کے زمانے میں تھی۔ مذکورہ ہوٹل کا تمام فرنیچر اسی دور کا ہے اور مہمانوں کو بھی قیدیوں کی کال کوٹھڑیوں میں ٹہرایا جاتا ہے، جہاں آرام دہ بستر کی جگہ لوہے کے ٹوٹے ہوئے پلنگ ہیں۔

    ہوٹل میں مہمانوں کے سونے کے لیے قیدیوں کی طرز کا بشتر ہے

     

    ہوٹل کا مینیجر آپ کو جیلر کی وردی میں ملبوس ہوتا ہے، جو بوسیدہ سے رجسٹر اور پُرانی اسٹیشنری سے کام کرتا ہوا دکھائی دے گا جیسے جیل کے حکام کرتے تھے اور جیلر کے عقب میں دیوار پر زار روس کی تصویر لگی ہوئی نظر آئے گی۔

    ہوٹل کا مینیجر بھی مہمانوں کے ساتھ جیلر کی طرح برتاؤ کرتا ہے

     

    لی پاجا ہوٹل کے بروشر میں درج ہے کہ ہوٹل کے عملے کا رویہ نامناسب اور غیر دوستانہ ہوگا، اگر آپ چاہیں تو آپ کی خاطر داری تشدد سے بھی کی جاسکتی ہے جس کی فیس علیحدہ دینی ہوگی لیکن اس کے لیے آپ کو دس افراد کے گروپ کی صورت میں ہوٹل آنا ہوگا۔


    کیپسول ہوٹل، کرایہ صرف 35 ڈالر


    ہوٹل کا گارڈ مہمانوں کو بندوق کے بٹ مارتا ہوا کمرے تک لے کر جاتا ہے

     

    لٹویا میں واقع یہ تاریخی جیل ہوٹل نہایت سستا ہے۔ صرف سات یورو خرچ کر کے آپ ایک رات قیدیوں کی زندگی گزار سکتی ہیں۔ سات یورو میں رہائش کے ساتھ مفت کھانا بھی شامل ہے۔ لیکن خیال رہے کہ بروشر میں نمایاں طور پر لکھا ہے کہ آپ کو صرف قیدیوں کا کھانا فراہم کیا جائے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کےلیے سوشل میڈیا پرشیئر کریں۔

  • سوڈانی قیدی پاکستانی ملی نغموں پر جھوم اٹھا

    سوڈانی قیدی پاکستانی ملی نغموں پر جھوم اٹھا

    کراچی: جشن آزادی کے سلسلے میں ملیر کی بچہ جیل اور سینٹرل جیل میں تقریب منتعقد کی گئی جس میں ڈیوٹی پر مامور پولیس اہلکاروں اور قیدیوں نے رقص کر کے وطن سے اپنی محبت کا ثبوت دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کی سینٹرل اور ملیر جیل میں قید ملزمان نے جشن آزادی کے موقع پر قوم کے ساتھ جشن آزادی کی تقاریب میں حصہ لیا، اس موقع پر پولیس اہلکاروں جذبہ حب اوطنی میں ملی نغموں پر جھومے تو قیدیوں نے بھی کو کسر باقی نہیں چھوڑی۔

    Sudani-prision-Malir-Jail

    ملیر جیل کی انتظامیہ نے جشن آزادی کے موقع پر تقریب کا انعقاد کیا اور تمام بیرکس کے قیدیوں کو گراؤنڈ میں جمع کر کے تیز آواز میں ملی نغمے لگائے تو پولیس اہلکار اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکے اور نغموں کی دُھن پر جھوم اٹھے، جس کے بعد وہاں موجود قیدیوں نے بھی رقص شروع کردیا۔

    ملیر جیل میں منعقدہ تقریب اُس وقت عروج پر آگئی جب سوڈانی قیدی نے نغموں کی دھن پر رقص شروع کیا جسے دیکھ کر جیل میں قید ملزمان اور انتظامیہ دنگ رہ گئے۔

    اس موقع پر بچہ جیل میں مشیر قانون سندھ مرتضی وہاب اور مشیر انسانی حقوق ریحانہ لغاری نے نوعمر قیدیوں میں تحفے تحائف تقسیم کیے جبکہ سینٹرل جیل میں بھی تقریب کے اختتام پر قیدیوں میں مٹھائیاں اور قومی پرچم تقسیم کیے۔