Tag: Prisoner escape

  • ملیر جیل سے قیدیوں کا فرار کیسے ممکن ہوا؟ اندرونی کہانی

    ملیر جیل سے قیدیوں کا فرار کیسے ممکن ہوا؟ اندرونی کہانی

    کراچی : ملیر جیل سے قیدیوں کے فرار ہونے کے بعد ان کو پکڑنے کیلئے پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کا آپریشن جاری ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے ملیر جیل کے اندر سے یہ جاننے کی کوشش کی کہ قیدی بالآخر جیل سے باہر نکلنے میں کیسے کامیاب ہوئے؟

    اس حوالے سے نمائندہ اے آر وائی نیوز نے اس مقام کی نشاندہی کرکے بتایا کہ یہ وہ مقام ہے جہاں فرار ہونے سے قبل قیدیوں اور سیکیورٹی اہلکاروں کے درمیان پہلی جھڑپ ہوئی جہاں کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹے ہوئے تھے۔

    جیل سے باہر نکلنے کیلیے 3 بڑے مرکزی دروازوں کو عبور کرنا پڑتا ہے، مشتعل قیدی پہلا گیٹ توڑتے ہوئے دوسرے گیٹ کی جانب بڑھے اور اسے با آسانی کھول دیا، اور پھر تیسرے گیٹ کو توڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوئے۔

    اس دوران انہیں پولیس اہلکاروں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا بھی کرنا پڑا لیکن تعداد زیادہ ہونے کے کی وجہ سے اہلکار انہیں قابو نہیں کرپائے، ہاتھا پائی اور جھگڑے کے دوران زخمی ہونے والے قیدیوں اور اہلکاروں کا خون بھی جگہ جگہ پھیلا ہوا تھا۔

    جیل حکام نے فوری کارروائی کرتے ہوئے جیل میں موجود ہزاروں قیدیوں کو اندر رکھا، بیرک توڑنے کی کارروائی ڈھائی سو سے زائد قیدیوں نے کی، گزشتہ روز زلزلوں کی وجہ سے جیل کی بیرکوں کی خستہ حال دیواریں بہت کمزور ہوگئی تھیں جنہیں باآسانی توڑ دیا گیا۔

    جیل میں تقریباً 7 سو قیدیوں کا مجمع تھا

    علاوہ ازیں وزیرداخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار کا کہنا ہے کہ ملیر جیل کے اندر قیدیوں کی گنتی جاری ہے، فرار ہونے سے قبل جیل میں 5 سے 7 سو قید یوں کا مجمع تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ 80سے 100 کے قریب قیدی ملیر جیل سے فرار ہوئے، جیل میں قیدیوں کی گنتی جاری ہے، 46 کو دوبارہ گرفتارکرلیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں : ملیر جیل سے کتنے قیدی فرار ہوئے؟ جیل حکام کی بریفنگ

    وزیرداخلہ سندھ نے کہا کہ ملیر جیل سے 18 سے 20قیدی فرار ہوئے ہیں، گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

    فرار ہونے والے قیدیوں کے کوائف موجود ہیں ان کے گھروں پر چھاپے ماریں گےجھڑپ کے دوران ایک قیدی مارا گیا جبکہ 3 قیدی زخمی ہوئے۔

  • ملیر جیل سے کتنے قیدی فرار ہوئے؟ جیل حکام کی بریفنگ

    ملیر جیل سے کتنے قیدی فرار ہوئے؟ جیل حکام کی بریفنگ

    اے آر وائی رپورٹنگ ٹیم : نذیر شاہ، کامل عارف، آصف خان، سنجے سادھوانی

    کراچی : جیل حکام نے حکومتی حکام کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ملیر جیل سے 150 سے زائد قیدی فرار ہوئے جن میں سے متعدد کو پکڑ لیا گیا ہے۔

    ملیر جیل حکام کے مطابق جیل سے فرار لگ بھگ 60 قیدی گرفتار کرلئے گئے ہیں، فرار ہونے والے100 قیدیوں کی تلاش جاری ہے۔

    حکام نے بتایا کہ ملیر جیل کے اطراف کے علاقوں میں سرچ آپریشن جاری ہے، ایس ایس یو، ایس آر ایف سمیت سکیورٹی اہلکار سرچ آپریشن کر رہے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق جیل حکام نے قیدیوں کی گنتی شروع کردی ہے، فرار ہونے والے قیدیوں پر کس نوعیت کے مقدمے تھے ابھی اس کا تعین کیا جارہا ہے۔

    ڈی آئی جی ایسٹ کے مطابق ملیر جیل سے فرار ہونے والے 6 قیدیوں کو کوہی گوٹھ سے گرفتار کیا گیا ہے مزید قیدیوں کی گرفتاری کیلیے آپریشن جاری ہے۔

    فرار قیدیوں کے خلاف الگ مقدمہ درج

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ملیر جیل سے فرار ہونے والے قیدیوں کے خلاف الگ مقدمہ درج ہوگا، مقدمہ میں جیل توڑنے اور اہلکاروں پر حملے کی دفعات شامل کی جائیں گی، فرار اور دوبارہ پکڑے جانے والے قیدیوں کا ٹرائل کیا جائے گا۔

    دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ ملیر جیل سے 200قیدی فرار ہوئے جبکہ 2 قیدیوں کی ہلاکت کی اطلاع بھی سامنے آئی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ملیرجیل سے قیدی مین گیٹ سے فرار ہوئے، ملیر جیل کی زلزلہ کے باعث ایک بیرک کی دیوار کمزور ہوگئی تھی، قیدی بیرک کی کمزور ہونے والی دیوار کو گرا کر فرار ہوئے۔

    جیل حکام کے مطابق قریبی علاقوں نواحی دیہاتوں میں سرچ آپریشن جاری ہے ایس ایس یو، ایس آر ایف سمیت دیگر سکیورٹی اہلکار قیدیوں کی تلاش کر رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : ملیر جیل سے سینکڑوں قیدی دیوار توڑ کر فرار، علاقے میں شدید فائرنگ

    ذرائع کے مطابق جیل حکام نے قیدیوں کی گنتی شروع کردی ہے، کس نوعیت کے قیدی جیل سے فرار ہوئے، ابھی اس کا تعین کیا جارہا ہے، تاہم جیل کے اندر تمام قیدیوں کو قابو کرلیا گیا ہے۔

  • ملیر جیل سے فرار ہونے والا قیدی ضمانت کیلیے خود عدالت پہنچ گیا

    ملیر جیل سے فرار ہونے والا قیدی ضمانت کیلیے خود عدالت پہنچ گیا

    کراچی : ملیر جیل سے مبنیہ طور پر فرار ہونے والا قیدی خود ہی عدالت پہنچ گیا، قیدی نے انکشاف کیا کہ وہ خود فرار نہیں ہوا تھا پولیس نے خود رہا کیا۔

    تفصیلات کے مطابق ملیر جیل کراچی کے فرار قیدی نے بھانڈا پھوڑ دیا، عدالت پہنچ کر بتایاجیل سے نہیں بھاگا، حکام نے خود چھوڑا، جیل حکام کا کہنا ہے کہ تیکنیکی غلطی ہوئی ہے جس کا فائدہ ملزم کو پہنچا۔

    کراچی کی ملیر جیل سے فرار ہونے والا قیدی شوکت حیات خود ہی ضمانت کے حصول کیلئے ایڈیشنل سیشن جج ملیر کی عدالت میں پہنچ گیا، ملزم شوکت نے عدالت میں انکشاف کیا کہ میں جیل سے غائب نہیں ہوا تھا، جیل حکام نے خود رہا کیا۔

    دو مقدمات میں ضمانت ملی اور باقی میں پولیس کو پیسے کھلائے، اس نے بتایا کہ فرار نہیں ہوا تھا، تھانہ سکھن کے سب انسپکٹر طارق رؤف نے ضمانت کرائی اور اس کے گھر میں پناہ لی ہوئی تھی۔

    قیدی شوکت حیات نے عدالت سے استدعا کی کہ میں مقدمات کا سامنا کرنا چاہتا ہوں لہٰذا ضمانت دی جائے، ملزم کی درخواست پرعدالت نے ضمانت منظور کرلی، ایڈیشنل سیشن جج ملیر نے جیل حکام اور تھانوں سے ریکارڈ طلب کرلیا ہے، ذرائع کے مطابق ملزم کے خلاف متعدد تھانوں میں مقدمات درج ہیں۔

    دوسری جانب  ملیر جیل حکام کا کہنا ہے کہ کوئی قیدی جیل فرار نہیں ہوا، جیل کلرک کی تیکنیکی غلطی کا فائدہ ملزم کو پہنچا، شاہ لطیف اور اسٹیل ٹاؤن تھانوں سے مقدمہ نمبر اٹھائیس بٹا اٹھارہ کی انٹریاں آئیں تھیں۔

    کلرک نے غلطی سے ایک ہی تھانہ سمجھا اور ملزم چھوڑ دیا، جیل حکام کا مزید کہنا ہے کہ ملزم فرار ہوتا تو ایک اور مقدمے میں گرفتار کرتے، ملزم نے عدالت سے ضمانت کرالی ہے اب نہیں پکڑسکتے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔