Tag: prisoners

  • متحدہ عرب امارات: 515 قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری

    متحدہ عرب امارات: 515 قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری

    ابو ظہبی: متحدہ عرب امارات میں 515 قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری کردیا گیا، صدر شیخ خلیفہ بن زاید نے ان قیدیوں کے ذمے جرمانوں کو بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

    اماراتی نیوز ایجنسی کے مطابق متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان نے عید الاضحیٰ پر 515 قیدیوں کو رہا کرنے کا حکم دیا ہے۔

    صدارتی حکم سے رہائی پانے والے یہ قیدی مختلف جرائم میں سزائیں پوری کر رہے تھے، شیخ خلیفہ بن زاید نے ان قیدیوں کے ذمے جرمانوں کو بھی ادا کرنے کا حکم دیا ہے۔

    صدارتی معافی متحدہ عرب امارات کے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر کیے جانے والے ان اقدامات کا حصہ ہے جو کہ رواداری اور عفو درگزر کی اقدار پر مبنی ہیں۔

    رہائی پانے والے قیدیوں کو زندگی کو نئے سرے سے بہتر انداز میں گزارنے کا موقع فراہم کیا جاتا ہے تاکہ وہ مثبت کردار ادا کر کے اپنے اہلخانہ اور معاشرے کے لیے مفید ثابت ہوں۔

    قیدیوں کی سزا میں یہ معافی شیخ خلیفہ بن زاید کے اس عزم کا حصہ ہے جو خاندانی ہم آہنگی، خاندانوں کو مسرت دینے اور معافی پانے والے قیدیوں کو ایک بہتر مستقبل کی تعمیر کا موقع میسر کرنے کے لیے ہے۔

    اس سے قبل شیخ خلیفہ بن زاید آل نہیان نے رمضان کی آمد پر بھی 15 سو 11 قیدیوں کی رہائی کا حکم جاری کیا تھا۔

  • جیلوں میں  قیدی 3 ماہ بعد اپنے پیاروں سے ملاقات کر سکیں گے

    جیلوں میں قیدی 3 ماہ بعد اپنے پیاروں سے ملاقات کر سکیں گے

    لاہور : پنجاب کی جیلوں کے قیدیوں اوران کے اہلخانہ کے لئے خوشخبری آگئی ، قیدی تین ماہ بعد اپنے پیاروں سے ملاقات کر سکیں گے، 15 دن میں ایک بار ملاقات کی اجازت ہوگی ۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں آئی جی جیل خانہ جات پنجاب کی زیر صدارت اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں تمام ضلعوں کے ڈی آئی جیز جیل خانہ جات نے شرکت کی اور اپنے اپنے ریجن کی جیلوں کے سیکیورٹی امور اور مجموعی صورتحال پر آئی جی جیل خانہ جات کو بریفننگ دی۔

    اجلاس میں ایس او پیز کے مطابق قیدیوں کو اہلخانہ سے ملاقات کی اجازت دے دی گئی، ملاقاتی کے لئے ماسک پہننا اور بخار چیک کروانا ضروری ہوگا، 15 دن میں ایک بار ملاقات کی اجازت ہوگی جبکہ 6 فٹ کے سماجی فاصلے کی پابندی بھی ضروری رکھی گئی ہے۔

    اعلی سطحی اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ قیدیوں کو بہترین خوراک مہیا کی جائے گی اور کنٹین کا سامان قیدیوں کو مارکیٹ ریٹ پر دستیاب ہوگا، جیلوں میں مزید واشرومز کی تعمیر کی جائے اور صفائی کے نظام کو بہتر بنایا جائے۔

    یاد رہے محکمہ داخلہ پنجاب نے جیلوں میں بڑھتے کورونا کیسز کی روک تھام کے پیش نظر  ملاقاتوں پر پابندی عائد کی تھی۔

    خیال رہے  پاکستان میں چوبیس گھنٹےکےدوران کوروناوائرس سےمزید 77 افرادانتقال کرگئے،اب تک مرنے والوں کی تعداد 4ہزار 839 ہوگئی ہے جبکہ 2 لاکھ 34ہزار509 متاثر ہیں۔

  • لاڑکانہ سینٹرل جیل: قیدیوں نے جیل انتظامیہ کے 4 افراد کو یرغمال بنا لیا

    لاڑکانہ سینٹرل جیل: قیدیوں نے جیل انتظامیہ کے 4 افراد کو یرغمال بنا لیا

    لاڑکانہ: صوبہ سندھ کے شہر لاڑکانہ کی سینٹرل جیل میں قیدیوں نے جیل انتظامیہ کے 4 اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا، قیدیوں کا مطالبہ ہے کہ کرونا وائرس جیل میں پھیل گیا ہے لہٰذا قیدیوں کو بیرکوں میں بند نہ کیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کی سینٹرل جیل میں کرونا وائرس کیسز سامنے آنے پر قیدیوں نے جیل انتظامیہ کے 4 اہلکاروں کو یرغمال بنا لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ قیدیوں نے احتجاجاً کھانا لینے سے بھی انکار کردیا ہے۔

    قیدیوں کا مؤقف ہے کہ کرونا وائرس جیل میں پھیل گیا ہے لہٰذا قیدیوں کو بیرکوں میں بند نہ کیا جائے، بیرکوں میں بند کرنے سے سماجی دوری برقرار نہیں رہ سکتی۔

    جیل انتظامیہ نےصورتحال سے نمٹنے کے لیے پولیس کی نفری طلب کرلی۔ جیل حکام کا کہنا ہے کہ 77 قیدیوں اور جیل ملازمین کے کرونا وائرس ٹیسٹ کروائے گئے تھے، ایک جیلر سمیت 8 قیدیوں کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا جنہیں قرنطینہ کر دیا گیا۔

    حکام کا کہنا ہے کہ قیدیوں سے مذاکرات جاری ہیں، یرغمال اہلکاروں کو جلد چھڑا لیں گے۔

    خیال رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے مصدقہ کیسز کی شرح تشویشناک حد تک بڑھ گئی ہے اور 1 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔

    کرونا وائرس سے اب تک 2 ہزار 67 ہلاکتیں ہوچکی ہیں، ملک کے مختلف شہروں میں اس وقت کرونا کے زیر علاج مریضوں کی تعداد 67 ہزار 249 ہے، جبکہ 34 ہزار 355 مریض صحتیاب ہو چکے ہیں۔

  • سعودی وزارت داخلہ کی اسکیم کے ذریعے 3 ہزار سے زائد قیدی رہا

    سعودی وزارت داخلہ کی اسکیم کے ذریعے 3 ہزار سے زائد قیدی رہا

    ریاض: سعودی عرب میں وزارت داخلہ کی اسکیم فرجت کے ذریعے ایک سال میں اب تک 3 ہزار سے زائد قیدی رہائی پا چکے ہیں، اس سال رمضان میں 691 قیدی رہا ہوئے۔

    سعودی ویب سائٹ کے مطابق سعودی عرب میں مالی جرائم میں گرفتار قیدیوں کی رہائی کے لیے وزارت داخلہ کی جانب سے شروع کی جانے والی اسکیم فرجت کے تحت ایک برس کے دوران 136 ملین ریال ادا کیے گئے جن سے 3 ہزار 281 افراد مستفید ہوئے ہیں۔

    ادارہ جیل خانہ جات کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس سال رمضان میں 691 افراد کے ذمہ 55 ملین ریال کی ادائیگی کی گئی ہے۔

    ترجمان جیل خانہ جات کا کہنا ہے کہ وزارت داخلہ کی جانب سے گزشتہ برس مالی مقدمات میں قید افراد کی رہائی کے لیے خصوصی تعاون مہم فرجت لانچ کی گئی تھی۔

    مہم کا مقصد ایسے سعودی اور غیر ملکی قیدیوں کی رہائی ممکن بنانا ہے جو مختلف مالی مقدمات میں قید کی سزا کاٹ رہے ہیں، اسکیم کے تحت کوئی بھی شخص کسی بھی قیدی کی رہائی کےلیے مکمل رقم یا اس کا کچھ حصہ جمع کروا سکتا ہے۔

    فرجت اسکیم میں لاگ ان کرنے کے بعد قیدیوں کے براؤز میں ان قیدیوں کے بارے میں تفصیلات درج ہوتی ہیں جن میں ان کے ذمہ واجب الادا رقم اور ان کی شہریت درج ہوتی ہے جبکہ شناخت کو رازداری کی وجہ سے بیان نہیں کیا جاتا۔

    مہم کو شروع کیے ایک برس کا عرصہ مکمل ہو گیا ہے اور اس دوران اب تک 3 ہزار 281 قیدیوں پر عائد 136 ملین ریال اس مہم کے ذریعے لوگوں نے ارسال کیے۔

    فرجت اسکیم کے تحت رہائی پانے والوں میں سعودی اور غیر ملکی قیدی بھی شامل ہیں، رہائی پانے والے غیر ملکیوں کا تعلق 26 ممالک سے ہے جو مختلف مالی مقدمات میں قید کی سزا کاٹ رہے تھے۔

  • عمان میں 500 سے زائد قیدیوں کی رہائی کا حکم

    عمان میں 500 سے زائد قیدیوں کی رہائی کا حکم

    مسقط: سلطنت عمان میں 376 غیر ملکی قیدیوں سمیت 599 قیدیوں کی رہائی کا شاہی فرمان جاری کردیا گیا۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق سلطنت عمان کے فرمانروا سلطان ہیثم بن طارق آل سعید نے 376 غیر ملکیوں سمیت 599 قیدیوں کی رہائی کا فرمان جاری کیا ہے۔

    یہ معلوم نہیں ہوسکا کہ سلطان عمان نے قیدیوں کی معافی کا فیصلہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کی تدبیر کے طور پر کیا ہے یا اس کا تعلق رمضان المبارک سے ہے۔

    خیال رہے کہ سلطان عمان ہر سال رمضان المبارک کی آمد پر قیدیوں کی رہائی کا فرمان جاری کرتے ہیں، کہا جارہا ہے کہ اس فیصلے کا تعلق رمضان سے نہیں بلکہ کرونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے متعلق ہے۔

    عمان میں چند روز قبل عوامی مقامات پر ڈرون کے ذریعے جراثیم کش اسپرے مہم کا آغاز بھی کیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ عمان میں اب تک کرونا وائرس کے 419 کیسز کی تصدیق ہوچکی ہے جبکہ وائرس سے 2 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

    عمان کی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ سلطنت میں جان لیوا وبا میں مبتلا مزید 34 مریض صحت یاب ہوئے ہیں جس کے بعد صحت یاب ہونے والے افراد کی تعداد 72 ہوگئی ہے۔

  • ملک بھر کی جیلوں میں سینکڑوں قیدی مختلف ذہنی و جسمانی بیماریوں کا شکار

    ملک بھر کی جیلوں میں سینکڑوں قیدی مختلف ذہنی و جسمانی بیماریوں کا شکار

    اسلام آباد: سپریم کورٹ کو دی جانے والی ایک رپورٹ کے مطابق ملک بھر کی جیلوں میں موجود 21 سو قیدی مختلف جسمانی بیماریوں جبکہ 594 قیدی ذہنی بیماریوں کا شکار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ‏صدر سپریم کورٹ بار سید قلب حسن کی سپریم کورٹ کو دی گئی رپورٹ میں جیلوں سے متعلق اہم انکشافات‏ کیے گئے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ملک بھر کی جیلوں میں سزا یافتہ قیدیوں کی تعداد 25 ہزار 456 ہے جبکہ انڈر ٹرائل قیدیوں کی تعداد 48 ہزار 8 ہے۔ ملک بھر کی 114 جیلوں میں 60 سال سے زائد عمر کے 15 سو 27 افراد موجود ہیں۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ مختلف جیلوں میں 11 سو 84 خواتین بھی جیلوں میں بند ہیں، پنجاب اور پختونخواہ کی جیلوں میں 140 نوزائیدہ بچے بھی ماؤں کے ہمراہ بند ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ملک کی مختلف جیلوں میں 33 فیصد سے زائد اضافی قیدیوں کو رکھا گیا ہے، جیلوں میں موجود 21 سو قیدی مختلف جسمانی بیماریوں کا شکار ہیں۔ ملک بھر کی مختلف جیلوں میں قید 594 قیدی ذہنی بیماریوں کا شکار ہیں۔

    سپریم کورٹ کو دی جانے والی رپورٹ کے مطابق 24 سو قیدی ایڈز اور ہیپاٹائٹس جیسی مہلک بیماریوں کا شکار ہیں، صرف پنجاب میں 66 معذور قیدی مختلف جیلوں میں بند ہیں، جیلوں میں بند ٹی بی کے مریضوں کی تعداد 173 ہے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ پنجاب کی 10 فیصد جیلوں میں ایمبولینس کی سہولت موجود نہیں، جیلوں میں نفسیاتی معالج کی 58 اسامیاں بھی خالی ہیں، جیلوں میں ڈاکٹروں کی 108 اسامیاں بھی خالی ہیں۔

  • پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں اور جوہری تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ

    پاکستان اور بھارت کے درمیان قیدیوں اور جوہری تنصیبات کی فہرستوں کا تبادلہ

    اسلام آباد: پاکستان اور بھارت کے درمیان نئے سال کے آغاز پر قیدیوں، جوہری تنصیبات اور سہولتوں سے متعلق فہرستوں کا تبادلہ ہوا، یہ تبادلہ مختلف معاہدوں کے تحت انجام پایا۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان اور بھارت کے درمیان نئے سال کے آغاز پر قیدیوں، جوہری تنصیبات اور سہولتوں سے متعلق فہرستوں کا تبادلہ ہوا۔ پاکستان نے فہرست باضابطہ طور پر بھارتی ہائی کمیشن کے سپرد کر دی۔

    ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ فہرستوں کا تبادلہ دو طرفہ معاہدے کے تحت ہوا، پاکستان اور بھارت میں یہ معاہدہ 31 دسمبر 1988 کو طے پایا تھا۔

    دونوں ممالک معاہدے کے تحت جوہری تنصیبات اور سہولتوں کے بارے میں یکم جنوری کو مطلع کرتے ہیں، فہرستوں کے تبادلے کا یہ سلسلہ سنہ 1992 سے جاری ہے۔

    اسی طرح قیدیوں کی معلومات 21 مئی 2008 میں ہونے والے معاہدے کے تحت دی گئی۔ دونوں ممالک سال میں 2 بار، یکم جنوری اور یکم جولائی کو قیدیوں کی فہرست کے تبادلے کے پابند ہیں۔

    وزارت خارجہ نے بھارتی ہائی کمیشن اہلکار کو فہرست باضابطہ طور پر ساڑھے 10 بجے سپرد کی جبکہ بھارتی وزارت خارجہ نے 11 بجے فہرست نئی دہلی میں پاکستانی ہائی کمیشن کو فراہم کی۔

    ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان میں 282 بھارتی شہری قید ہیں، جن میں 55 عام شہری اور 227 ماہی گیر شامل ہیں۔

  • تاجکستان کی جیل میں قید 2 پاکستانی رہا

    تاجکستان کی جیل میں قید 2 پاکستانی رہا

    اسلام آباد: تاجکستان کی جیل میں قید 2 پاکستانی قیدیوں کو رہا کردیا گیا، قیدیوں کی رہائی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی خصوصی درخواست کے بعد عمل میں آئی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی کوششیں رنگ لے آئیں، تاجکستان کی جیل میں قید 2 پاکستانی اسجد محمود اور کاشف علی رہا کردیے گئے۔ دونوں پاکستانی تاجکستان کی جیل میں 5 سال کی سزا بھگت رہے تھے۔

    مذکورہ قیدیوں کے لیے وزیر خارجہ نے حالیہ دورہ تاجکستان میں تاجک ہم منصب سے سزا معافی کی درخواست کی تھی۔

    تاجکستان کے صدر کی جانب سے سزا معاف کرنے کے بعد پاکستانی قیدیوں کو دو شنبہ میں پاکستانی سفارتی عملے کے حوالے کردیا گیا۔ پاکستانیوں کی سزا معافی اور رہائی پر شاہ محمود قریشی نے تاجک حکومت اور وزیر خارجہ کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    خیال رہے کہ اسے قبل بھی وزیر اعظم پاکستان عمران خان کی خصوصی درخواست پر کئی خلیجی ممالک سے پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے۔ وزیر اعظم خلیجی ممالک میں روزگار کے لیے جانے والے ان پاکستانیوں کے لیے بے حد فکر مند تھے جو معمولی جرائم میں قید کرلیے گئے۔

    رواں برس فروری میں جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا تب وزیر اعظم نے اس جانب ان کی توجہ مبذول کروائی تھی جس کے بعد سعودی ولی عہد نے سعودی عرب میں قید 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔

    مذکورہ قیدی سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید تھے، سعودی حکومت کی جانب سے باقی پاکستانی قیدیوں کے کیسز کا جائزہ لینے کا بھی عندیہ دیا گیا تھا۔

    مئی میں متحدہ عرب امارات سے بھی 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ ان قیدیوں کے لیے بھی وزیر اعظم نے اماراتی ولی عہد شہزاد محمد بن زید سے درخواست کی تھی جنہوں نے فوری ان قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    بعد ازاں رواں برس اگست میں قطر سے بھی 53 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا۔

  • بشارحکومت سوا لاکھ سے زائد گرفتار شدگان شامیوں کو رہا کرے ،امریکا

    بشارحکومت سوا لاکھ سے زائد گرفتار شدگان شامیوں کو رہا کرے ،امریکا

    نیویارک:اقوام متحدہ میں امریکا کی مندوب کیلی کرافٹ نے شام کی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام میں گرفتار افراد کو رہا کرے۔ امریکا کے ایلچی برائے شام جیر پیڈرسن کا کہنا تھا کہ آئینی کمیٹی کی تشکیل شامی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پہلا بڑا معاہدہ ہے

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شام کے تنازع کے حوالے سے سلامتی کونسل کے ماہانہ اجلاس کے دوران کیلی نے کہا کہ تقریبا 1 لاکھ 28 ہزار شامی ابھی تک ظالمانہ طور پر قید ہیں۔ یہ کارستانی ناقابل قبول ہے اور بشار حکومت پر لازم ہے کہ وہ ان افراد کو رہا کرے۔

    انہوں نے زور دیا کہ بین الاقوامی مبصرین کو شام میں جیلوں کے اندر جانے کی اجازت دی جائے۔دوسری جانب اقوام متحدہ کے اجلاس میں روسی نائب وزیر خارجہ سرگئی ورشینن نے کہا کہ شام کے شمال مغربی صوبے اِدلب میں دہشت گردوں کا خاتمہ کرنے کے دوران شہریوں کی سلامتی کی انتہائی درجے کی رعایت رکھی جائے۔

    اجلاس میں سلامتی کونسل کے تمام ارکان نے دو سال کے مذاکرات کے بعد اقوام متحدہ کے زیر سرپرستی شام کے حوالے سے آئینی کمیٹی کی تشکیل کا خیر مقدم کیا۔ اس کمیٹی میں شامی اپوزیشن اور بشار حکومت کے ارکان شامل ہیں۔

    ادھر شام کے لیے امریکا کے ایلچی جیر پیڈرسن کا کہنا تھا کہ آئینی کمیٹی کی تشکیل شامی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان پہلا بڑا معاہدہ ہے اور آئین میں ترمیم ایک نئے سماجی سمجھوتے کی اجازت دے گی جو تباہ حال ملک کی بحالی میں مددگار ثابت ہو۔آئینی کمیٹی کے ارکان کا پہلا اجلاس 30 اکتوبر کو جنیوا میں منعقد ہو گا۔

    یاد رہے کہ شام کی ابتر صورتحال پر گزشتہ ماہ اقوام متحدہ نے تبصرہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ شام میں واقع الھول کیمپ میں ستر ہزار سے زیادہ افراد کو غیر انسانی صورت حال میں رکھا جارہا ہے، ان میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔

    الھول کیمپ شام کے شمال مشرقی علاقے میں بے گھر ہونے والے افراد کے لیے قائم کیا گیا تھا اور یہ امریکا کی حمایت یافتہ شامی جمہوری فورسز ( ایس ڈی ایف) کی شہری انتظامیہ کے زیراہتمام ہے،اس کیمپ کے مکینوں نے اس کو انسانی جہنم زار قرار دیا ہے، اس کیمپ میں بنیادی انسانی ضروریات اور ادویہ بھی دستیاب نہیں ہیں۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برطانیہ کی غیر سرکاری تنظیم سیو دا چلڈرن نے ایک رپورٹ میں بتایاکہ اس کیمپ میں مقیم پانچ سال سے کم عمر قریباً تیس فی صد بچوں کا فروری کے بعد طبی معائنہ کیا گیا ہے اور وہ کم خوراکی کا شکار ہیں۔

  • وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر قطر سے 53 پاکستانی قیدی رہا

    وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر قطر سے 53 پاکستانی قیدی رہا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر قطر نے 53 پاکستانی قیدیوں کو رہا کر دیا۔ رہا ہونے والے پاکستانی شہریوں نے وزیر اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی درخواست پر قطر نے 53 پاکستانی قیدیوں کو رہا کر دیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے امریکا سے واپسی پر قطر میں قیام کے دوران قیدیوں کی رہائی کی درخواست کی تھی۔

    مذکورہ درخواست وزیر اعظم عمران خان نے قطری ہم منصب سے ملاقات کے دوران کی تھی۔ رہا ہونے والے پاکستانی شہریوں نے وزیر اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کیا اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعظم پاکستان عمران خان خلیجی ممالک میں روزگار کے لیے جانے والے ان پاکستانیوں کے لیے بے حد فکر مند تھے جو معمولی جرائم میں قید کرلیے گئے۔

    رواں برس فروری میں جب سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے پاکستان کا دورہ کیا تھا تب وزیر اعظم نے اس جانب ان کی توجہ مبذول کروائی تھی جس کے بعد سعودی ولی عہد نے سعودی عرب میں قید 2107 پاکستانیوں کی فوری رہائی کا حکم دیا تھا۔

    مذکورہ قیدی سعودی عرب کی مختلف جیلوں میں قید تھے، سعودی حکومت کی جانب سے باقی پاکستانی قیدیوں کے کیسز کا جائزہ لینے کا بھی عندیہ دیا گیا تھا۔

    مئی میں متحدہ عرب امارات سے بھی 572 پاکستانی قیدیوں کو رہا کیا گیا تھا۔ ان قیدیوں کے لیے بھی وزیر اعظم نے اماراتی ولی عہد شہزاد محمد بن زید سے درخواست کی تھی جنہوں نے فوری ان قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق رواں برس متحدہ عرب امارات سے 3500 پاکستانی قیدی رہا کیے جائیں گے اور 572 قیدیوں کی رہائی اس کا پہلا مرحلہ ہے۔ ان میں سے ابو ظہبی سے 262، عجمان سے 65، فجیرہ سے 62 اور شارجہ سے 52 پاکستانی قیدی رہا ہوں گے۔