Tag: private schools

  • 5 فیصد سے زائد فیسوں میں اضافہ کرنے والے اسکولز کیخلاف کارروائی کرنے کا حکم

    5 فیصد سے زائد فیسوں میں اضافہ کرنے والے اسکولز کیخلاف کارروائی کرنے کا حکم

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے حکومت کو 5 فیصد سے زائد فیسوں میں اضافہ کرنے والے اسکولز کیخلاف کارروائی کرنے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں جسٹس عقیل احمد عباسی، جسٹس محمد علی مظہر اور جسٹس محمد فیصل کمال عالم پر مشتمل 3 رکنی بینچ کے روبرو اسکولوں کی فیسوں میں من مانے اضافے سے متعلق نجی اسکولوں کیخلاف توہین عدالت کی درخواست کی سماعت ہوئی۔

    جسٹس عقیل عباسی نے استفسار کیا، کیا ابھی تک سپریم کورٹ کے حکم پر عمل درآمد نہیں ہوا؟ قانون پر عمل درآمد کون کرائے گا ؟ سرکار تو بے بس ہے، ایڈئشنل ایڈوکیٹ جنرل صاحب منصوب صاحب کو 3 کرسیاں دے کر بٹھا دیا ہے۔

    جسٹس عقیل عباسی نے ریماکس دیئے انہیں گارڈ وارڈ دیں، انہیں طاقتور بنائیں ان کی تو اسکول کے گارڈز نہیں سنتے، جس پر نجی اسکول کے وکیل نے موقف دیا کہ سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق جون 2017 سے عمل درآمد ہونا چاہئے۔

    عدالت نے ریماکس دیئے ایسا نہیں ہے آپ اپنی وضاحت اپنے پاس رکھیں۔ سپریم کورٹ نے کٹ آف ڈیٹ دے دی ہے اب نجی اسکولز عمل درآمد کریں۔

    عدالت نے حکومت سندھ کو فیس میں 5 فیصد سے ذائد اضافہ کرنے والے اسکولز کیخلاف کارروائی کرنے کا حکم دے دیا۔

    ایڈیشنل ایڈوکیٹ جنرل نے موقف دیا کہ تمام اسکولوں کو نوٹسز جاری کردیئے ہیں کارروائی کریں گے، جس پر عدالت نے کہا سپریم کورٹ نے واضح کردیا ہے 5 فیصد اضافے کا اطلاق جون 2017 سے ہوگا۔ جون 2017 کے بعد جس نے بھی زیادہ اضافہ کیا ہے وہ اضافی رقم واپس کرے۔ 5 فیصد اضافہ حکومت کی منظوری سے مشروط ہے۔

    بعد ازاں عدالت نے والدین کی توہین عدالت کی درخواست نمٹا دی۔

    یاد رہے ستمبر 2018 میں سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں پانچ فیصد سے زیادہ اضافے کو غیرقانونی قرار دیا تھا، سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نجی اسکولوں کو 5 فیصد سے زیادہ فیس بڑھانے کا اختیارنہیں۔

    عدالت نے نجی اسکولوں کو 5 فیصد سے زائد فیس وصولی سے روک دیا تھا۔

    خیال رہے 8 اپریل 2019 کو بھی سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کو ایک ماہ سے زائد پیشگی فیس لینے سے روک دیا تھا، عدالت نے دو دو تین تین مہینے کی اکٹھی فیس مانگنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا آپ لوگ تو ٹیکس کے محکمے سے بھی آگے نکل گئے ہیں، ابھی نرمی سے کام لے رہے ہیں سختی پر مجبور نہ کریں۔

  • نجی اسکولوں کو جون اور جولائی کی فیس ایک ساتھ وصول کرنے سے روک دیا گیا

    نجی اسکولوں کو جون اور جولائی کی فیس ایک ساتھ وصول کرنے سے روک دیا گیا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نے پرائیویٹ اسکولوں کو جون اور جولائی کی فیس ایک ساتھ وصول کرنے سے روک دیا، عدالت نے کہا حکم دے چکے ہیں تعطیلات میں صرف ایک ماہ کی فیس لی جائے گی؟

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے جون اور جولائی کی فیس کے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

    وکیل اسکول نے کہا سپریم کورٹ میں کیس زیرسماعث ہےحتمی فیصلہ نہیں ہوا، عدالت سےرجوع کرنیوالے والدین نےفیس جمع نہیں کرائی، جس پر وکیل والدین نے بتایا کچھ تنخواہ دارطبقہ فیس ادانہیں کرسکا۔

    جہاں عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد حکم دیا کہ پرائیویٹ اسکولز جون اور جولائی کی فیس ایک ساتھ وصول نہ کریں اور دو ماہ کا چالان جاری کرنے والے اسکول ایک ماہ کا چالان واپس لیں۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کہ ہمارا حکم واضح ہے پرائیویٹ اسکولز عمل درآمد کریں، اس کے ساتھ ساتھ عدالت نے والدین کو فیس جمع کرانے کیلئے مزید تین روز کی مہلت دے دی۔

    سماعت کے موقع پر متاثرہ والدین کے وکیل نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ آج بقایاجات جمع کرانے کی آخری تاریخ ہے،مزید مہلت دی جائے جسے عدالت نے منظور کرلیا۔

    عدالت نے اپنے حکم نامے میں کہاکہ والدین نے فیس جمع نہ کرائی تو ان کے خلاف بھی کارروائی کا حکم دیں گے، بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 20 مئی تک ملتوی کردی۔

    مزید پڑھیں : موسم گرما کی چھٹیوں کی ایڈوانس فیس نہ لی جائے،سندھ ہائی کورٹ کاحکم

    یاد رہے سندھ ہائی کورٹ نےگرمیوں کی چھٹیوں کی پیشگی فیس لینے والے اسکولوں کوتوہین عدالت کی کارروائی کی وارننگ دیتے ہوئے حکم دیا تھا موسم گرماکی چھٹیوں کی ایڈوانس فیس نہ لی جائے۔

    اس سے قبل 8 اپریل کو سندھ ہائی کورٹ نےنجی اسکولوں کوایک ماہ سے زائد پیشگی فیس لینے سے روک دیا تھا ، عدالت نے دو دو تین تین مہینے کی اکٹھی فیس مانگنے پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا آپ لوگ تو ٹیکس کے محکمےسے بھی آگے نکل گئے ہیں،ابھی نرمی سے کام لے رہے ہیں سختی پر مجبور نہ کریں۔

  • سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کو ایک ماہ سے زائد پیشگی فیس لینے سے روک دیا

    سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کو ایک ماہ سے زائد پیشگی فیس لینے سے روک دیا

    کراچی : سندھ ہائی کورٹ نےنجی اسکولوں کوایک ماہ سے زائد پیشگی فیس لینے سے روک دیا، عدالت نے دو دو تین تین مہینے کی اکٹھی فیس مانگنے   پر  برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ لوگ تو ٹیکس کے محکمےسے بھی آگے نکل گئے ہیں،ابھی نرمی سے کام لے رہے ہیں سختی پر مجبور نہ کریں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اسکول فیسوں میں اضافے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ،سماعت عدالت نے ایک ماہ سے زائد پیشگی اسکول فیس وصولی سے روک دیا۔

    نجی اسکولز کی جانب سے 2 اور 3ماہ کی پیشگی فیس طلب کرنے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا آپ لوگ تو ٹیکس کے محکمےسے بھی آگے نکل گئے ہیں، عدالتی حکم کی خلاف ورزی نہ کریں،عدالت ابھی نرمی سے کام لے رہے ہیں سختی پر مجبور نہ کریں ۔

    عدالت نے استفسار کیا کیا اساتذہ کو بھی 3ماہ کی تنخواہ پیشگی دیتے ہیں ؟ 50 ہزار روپے پر دستخط کرا کے 25 ہزار روپے دیتے ہیں طلباکو 3ماہ کی فیس کا چالان دیتےہیں، کیا سپریم کورٹ سے حق میں فیصلے کا انتظار کررہے ہیں؟

    جسٹس عقیل عباسی نے کہا مئی میں سیشن ختم ہوجائےگا تو جون اور جولائی کی فیس کا کیا جواز ؟ سیشن ختم ہونے کے بعد تو فیس ہی غیر قانونی ہوگی ، عدالت ہم بار بار سمجھا رہے ہیں مگر آپ لوگ سمجھنے کوتیار نہیں۔

    عدالت نے سکول انتظامیہ کو نیا فیس چالان جاری کرنے کے لیے 15 اپریل تک کی مہلت دی دے۔

    مزید پڑھیں : سندھ ہائی کورٹ نے اسکولوں کو تین ماہ کی پیشگی فیس لینے سے روک دیا

    یاد رہے سندھ ہائی کورٹ نے ستمبر 2017 سے قبل کا فیس اسٹرکچر بحال کرنے کا حکم دیتے ہوئے نجی اسکولوں کو تین ماہ کی پیشگی فیس لینے سے روک دیا تھا اور کہا اگر فیس وصول کربھی لی گئی ہے تو ایسے ایڈجسٹ کیا جائے ورنہ توہین عدالت میں فرد جرم عائد کریں گے۔

    عدالت نے کہا تھا پرائیویٹ اسکول بس کریں والدین کو پریشان نہ کریں، زائد فیسوں کی وصولی کسی صورت قبول نہیں جو فیس لی گئی ہے وہ واپس کرنا ہوگی۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ڈائریکٹر نجی اسکول سے فیس اسٹرکچر سے متعلق جواب بھی طلب کرلیا تھا اور نجی اسکولوں کو تنبیہ کی تھی کہ باز آجائیں ورنہ پبلک آڈٹ اور اکاؤنٹس منجمد کرنے کا حکم بھی دیا جائے گا۔

  • نجی اسکول یتیم بچوں کی تعلیمی اور داخلہ فیس ختم کریں، سندھ ہائیکورٹ

    نجی اسکول یتیم بچوں کی تعلیمی اور داخلہ فیس ختم کریں، سندھ ہائیکورٹ

    کراچی : سندھ ہائیکورٹ نے نجی اسکولوں کو حکم دیا ہے کہ یتیم بچوں کی فیس ختم کریں، یتیم خانے اپنے اکاؤنٹس کا 10سالہ ریکارڈ مرتب کرائیں۔

    تفصیلات کے مطابق یتیم بچوں کو معیاری تعلیم کی فراہمی سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا، عدالت میں یتیم بچوں کے حقوق سے متعلق کیس کی سماعت کے موقع پر سندھ ہائیکورٹ نے حکم جاری کیا ہے کہ نجی تعلیمی ادارے یتیم بچوں کی تعلیم کے لئے فیس ختم کریں۔

    پرائیویٹ اسکولوں میں یتیم بچوں کے داخلے کیلئے قانون سازی کی جائے، اس حوالے سے سندھ حکومت بھی یتیم بچوں کو قانون کے مطابق رجسٹرڈ کرے۔

    مزید پڑھیں : نجی اسکول مافیا نے ملی بھگت سے سرکاری اسکولوں کابیڑہ غرق کر دیا، چیف جسٹس

    عدالت کا مزید کہنا ہے کہ ملک میں یتیم بچوں کے بھی اتنے حقوق ہی ہیں جتنے عام شہریوں کے بچوں کے ہیں، یتیم بچوں کو شناخت دینے کے لئے میکنزم بنایا جائے، چیف سیکریٹری سندھ معاملے کو ذاتی طور پر دیکھیں۔

    مزید پڑھیں : سندھ میں 50 اسکولوں کا منصوبہ چار سال بعد بھی التوا کا شکار

    یتیم خانوں سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کا کہنا ہے کہ یتیم خانے اپنے اکاؤنٹس کا دس سالہ ریکارڈ مرتب کرائیں اور بورڈ کے سہ ماہی اجلاس کے انعقاد کو یقینی بنایا جائے، سندھ حکومت دس ملین فنڈ سالانہ یتیم خانوں کے لئے مختص کرے۔

  • جن اسکولوں نے عدالتی حکم پرعمل نہیں کیا انہیں بند ہونا چاہئیے، عدالت

    جن اسکولوں نے عدالتی حکم پرعمل نہیں کیا انہیں بند ہونا چاہئیے، عدالت

    کراچی :  اسکول فیس میں اضافے کے معاملے پر عدالت نے ڈائریکٹر پرایئویٹ اسکولز کی سخت سرزنش کرتے ہوئے عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا حکم دیتے ہوئے کہا جن اسکولوں نے عدالتی حکم پرعمل نہیں کیا انہیں بند ہونا چاہئیے  جبکہ نجی اسکولوں کو واپس کی جانے والی ذائد فیس کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اسکول فیس میں پانچ فیصد سے زیادہ اضافے پر اسکول مالکان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست پرسماعت ہوئی ، ڈی جی پرائیوٹ اسکولز منصوب صدیقی عدالت میں پیش ہوئے۔

    ڈائریکٹراسکولز نے عدالت کو بتایا کہ اسکول مالکان کو سپریم کورٹ کےاحکامات سےآگاہ کردیا ہے اور 2نجی اسکولوں کی جانب سے جواب جمع اورسپریم کورٹ کےحکم پرعمل درآمد کردیاگیاہے۔

    عدالت نے وکیل سے استفسار کیا بیکن ہاوس اور سٹی اسکول کے بارے میں بتائیں ، جس پر وکیل نے بتایا ہائی کورٹ کے آرڈر کے خلاف اپیل آئندہ ماہ سپریم کورٹ میں سماعت ہوگی ، عدالت نے ریمارکس دیئے سٹی اسکول معاملہ سپریم کورٹ میں ہے اس لئے توہین عدالت کی کاروائی نہیں کی جارہی، جس پر وکیل نے کہا سپریم کورٹ کے احکامات پر بھی عمل درآمد نہیں ہورہا ہے توعدالت کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کریں۔

    عدالت نے ڈی جی اسکولز سے استفسار کیا 2نجی اسکولوں کے حوالے سے کیا ایکشن لیا ؟ جس پر ڈی جی پرائیوٹ اسکولز نے جواب دیا ہم نے ان کی رجسٹریشن معطل کررکھی ہے۔

    عدالت نے ڈی جی اسکولز پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا 2اسکولز سے پیسےواپس دلوائے گے یا نہیں ؟ جس پر ڈی جی اسکولز کا کہنا تھا اسکولوں کی رجسٹریشن بحال ہوگی توفیس اسٹرکچر کا معاملہ دیکھا جائے گا ، دونوں اسکولوں نے فیس اسٹرکچر کبھی منظور ہی نہیں کرایا۔

    وکیل ڈی جی اسکولز نے کہا جب کوئی درخواست نہ کرے، ڈی جی اسکولز کیسے فیس اسٹرکچر منظور کرے، وکیل والدین کا کہنا تھا کہ 2006میں نجی اسکولوں پرحکم امتناع ختم ہوگیا مگر کاروائی نہیں کی گئی۔

    عدالت نے ریمارکس دیئے کیاکریں ؟اسکول بند کردیں ؟کل کو بچے یہاں کھڑے ہوں گے ، حکومت سندھ ہی کچھ کرے، ڈی جی اسکولز بے بس دکھائی دیتے ہیں  سیکریٹری ایجوکشن کو بلوالیتے ہیں پھر ، جس پر منصوب صدیقی نے کہا ہمارے پاس افرادی قوت ہی بہت کم ہے۔

    جن اسکولوں نے عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا انہیں بند ہونا چاہیے ، انہیں سزائیں ملیں مگر ان پرعمل نہیں کراسکے،عدالت کے ریمارکس

     

    عدالت کا کہنا تھا کہ جن نجی اسکولوں نے عدالتی حکم پر عمل نہیں کیا انہیں بند ہونا چاہیے ، انہیں سزائیں ملیں مگر ان پرعمل نہیں کراسکے ،ڈائریکٹرپرائیوٹ اسکولز نے عدالت کو بتایا ہم جرمانہ لگاسکتے ہیں 6ماہ کے لیے جیل بھیج سکتے ہیں، جسٹس مسزاشرف جہاں کا کہنا تھا کہ لگتاہے آپ کی قابلیت یہی ہے آپ کچھ نہیں کرسکتے ، تب ہی عہدے پر ہیں

    عدالت نے ڈائریکٹر پرائیوٹ اسکولز کو احکامات پر عمل درآمد کرانے کا حکم دیا اور عدالتی حکم پر عمل درآمد نہ کرنے والوں کے خلاف کارروائی جاری رکھنے کا بھی حکم دیتے ہوئےنجی اسکولوں کو واپس کی جانے والی زائد فیس کی تفصیلات پیش کرنے کی ہدایت کردی۔

    بعد ازاں سندھ ہائی کورٹ میں سماعت 25 فروری تک ملتوی کردی گئی۔

  • کراچی: نجی اسکول جون جولائی کی فیسیں وصول کرنے لگے

    کراچی: نجی اسکول جون جولائی کی فیسیں وصول کرنے لگے

    کراچی : نجی اسکولوں نے عدالتی احکامات کے باوجود جون جولائی کی فیسیں وصول کرنا شروع کردیں، وزیر تعلیم سندھ نے کہا ہے کہ فیسوں کے معاملے پر والدین کے ساتھ ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی سمیت سندھ بھر کے نجی اسکولوں کی جانب سے موسم گرما کی تعطیلات کی فیسوں کی وصول شروع ہوگئی ہے، جون جولائی کی فیس والدین کے لیے اضافی مالی بوجھ کا سبب بن رہی ہیں۔

    مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈائریکٹر جنرل پرائیویٹ اسکول انسٹیٹیوشنز کی جانب سے عدالتی احکامات کی پامالی پر کوئی نوٹس نہیں لیا گیا۔

    وزیر تعلیم سند سید سردار شاہ کا کہنا ہے کہ والدین کی شکایات کا ازالہ کیا جائے گا، فیسوں کے معاملے پر والدین کے ساتھ کھڑے ہیں۔

    وزیر تعلیم سندھ سید سردار شاہ کا کہنا تھا کہ نجی اسکولوں کو تعلیمی ایکٹ پر عمل کرنا ہوگا۔

    دوسری جانب نجی اسکولوں کی فیس کے معاملے پر چیف جسٹس ثاقب نثار نے ایف آئی اے پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا ایف آئی اے اختیارات سے تجاوز کرتی ہے۔

    جسٹس میاں ثاقب نثار نے ایف آئی اے حکام سے کہا کہ اسکولوں کا فیس ریکارڈ قبضے میں لینے کا کہا اپ نے اسکول بند کردئیے، آپ زیادہ وفادار کیوں ہوجاتے ہیں۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ 22 اسکولوں کی فیس کم نہیں کی بلکہ حکم پورے ملک کے اسکولوں پر لاگو ہوگا، جنوری شروع ہوتے ہی نجی اسکولوں کی جانب سے جون جولائی کی فیسیں وصول کرنے کا سلسلہ شروع ہوگیا۔

    مزید پڑھیں : عدالتی حکم نہ ماننے والے اسکول مالکان کیخلاف سخت کارروائی ہوگی، سردارعلی شاہ

    یاد رہے کہ اس سے قبل وزیر سید سردار شاہ کا کہنا تھا کہ عدالتی حکم نہ ماننے والےاسکولوں کی رجسٹریشن منسوخ کی جاسکتی ہے، اس کے علاوہ حکم عدولی پر پرائیویٹ اسکولز کو بلیک لسٹ بھی کیا جاسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ برس سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے صوبے بھر میں موجود پرائیوٹ اسکولز کو موسمِ گرما کی تعطیلات کی فیس وصول نہ کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    واضح رہے کہ سندھ کے سرکاری و پرائیوٹ اسکولوں میں جون جولائی میں ہر سال دو ماہ کی سالانہ تعطیلات سرکاری سطح پر دی جاتی ہیں، اس اقدام کا مقصد طلباء کو گرمی سے محفوظ رکھنا ہوتا ہے۔

    پرائیوٹ اسکولوں میں پڑھنے والے بچوں کے چھٹیوں سے قبل نیا سال شروع ہوجاتا ہے اور جن کے والدین دو ماہ کی ایڈوانس فیس نہیں دے پاتے انہیں انتظامیہ کی جانب سے نئی کلاسسز میں بیٹھنےکی اجازت نہیں دی جاتی جس کے باعث اکثر اوقات والدین اور بچوں کو شدید ذہنی کرب کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

  • نجی اسکولوں نے فیسوں میں کمی کے لیٹرجاری کرنا شروع کردیے

    نجی اسکولوں نے فیسوں میں کمی کے لیٹرجاری کرنا شروع کردیے

    لاہور: ایف آئی اے کی جانب سے فرانزک آڈٹ شروع ہونے پر اسکول مالکان نے فیس میں بیس فیصد کمی پر رضامندی ظاہر کردی۔

    تفصیلات کے مطابق تمام نجی اسکولوں نے سپریم کورٹ کے حکم پرفیس میں کمی پر رضا مندی ظاہر کردی ہے، والدین کو اطلاع دینا بھی شروع کردی ہے۔

    ذرائع کے مطابق بیکن ہاؤس ،ایل جی ایس ،روٹس اسکول ، رسیورسز اکیڈمی اور ایڈن لاکاس سمیت تمام اسکول فیس 20 فیصد کم کرنےپرراضی ہوگئے ہیں، ان اسکولوں کے مالکان نے ایف آئی اے کو فیس کم کرنے سے آگاہ کردیا ہے۔

    کچھ اسکولوں کی انتظامیہ کی جانب سے زیرتعلیم بچوں کے والدین کو فیس میں کمی کے بارے میں لیٹر بھجوادیے گئے ہیں جبکہ باقی اسکول اس سلسلے میں انتظامات کررہے ہیں۔

    یاد رہے کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بعد کراچی ،لاہور اور سکھر میں ایف آئی اے نے کارروائی کرتے ہوئے اسکولوں پر چھاپے مار کر ریکارڈ تحویل میں لے لیا تھا، جبکہ 22 بڑے نجی اسکولوں سے متعلق مراسلہ بھی جاری کیا گیا تھا۔

    کراچی سمیت سندھ کے شہروں میں سولہ اسکولوں پر چھاپے مارے گئے تھے ، بیکن ہاؤس اور سٹی اسکول کی متعدد برانچوں کاریکارڈ ضبط کیا گیا تھا جبکہ بےویو اکیڈمی ، جنریشن اسکول، فروبل ایجوکیشن سینٹراورسولائزیشن اسکول کا ریکارڈبھی ضبط کرلیا گیا تھا ۔

    ایف آئی اے لاہور کے ترجمان نے بتایا تھا کہ لاہور میں تمام نجی اسکولوں کا ریکارڈ تحویل میں لے لیا ہے، بیکن ہاؤس، لاہورگرامر،روٹس آئی وی اور دیگر کا ریکارڈ ضبط کیا گیا ہے جبکہ تمام اسکولوں کا کمپیوٹرائزڈ ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے۔

    خیال رہے کہ آل پاکستان پرائیویٹ اسکولز فیڈریشن نے فیس 20 فیصد کم کرنے اور موسم گرما کی پچاس فیصد فیس واپس کرنے سے متعلق سپریم کورٹ کا فیصلہ قبول کرنے کا اعلان کیا تھا۔

  • نجی تعلیمی اداروں کی اضافی فیسوں کی وصولی سے متعلق کیس کی سماعت ملتوی

    نجی تعلیمی اداروں کی اضافی فیسوں کی وصولی سے متعلق کیس کی سماعت ملتوی

    کراچی :  پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے طلباء و طالبات کی اضافی فیسوں سے متعلق درخواست کی سماعت سندھ ہائی کورٹ میں16جنوری تک ملتوی کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں نجی تعلیمی اداروں کی جانب سے اضافی فیس وصولی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی، اسکول کے وکیل کی عدم حاضری کے باعث سماعت ملتوی کردی گئی۔

    درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ ماہ اپریل میں تعلیمی سیشن مکمل اورالوداعی تقریب منعقد ہوگی جبکہ تعلیمی ادارہ جولائی تک کی فیس مانگ رہا ہے۔

    اس کے علاوہ اے لیول کے امتحانات سے ادارے کی انتظامیہ کا کوئی تعلق نہیں، درخواست گزار نے استدعا کی کہ تعلیمی ادارے کو اضافی فیسوں کی وصولی سے روکا جائے۔

    دوران سماعت عدالت نے تعلیمی ادارے کے وکیل سے استفسار کیا کہ جو طالب علم آپ کے ادارے کیلئے سابق ہوگیا تو اس کی فیس کس لیے مانگ رہے ہیں؟

    جواب میں جونیئر وکیل کا کہنا تھا کہ مذکورہ اسکول کے وکیل فیصل صدیقی اسلام آباد میں مصروف ہیں، اس سے پہلے بھی چار مرتبہ فیصل صدیقی کی مصروفیات کے باعث سماعت ملتوی ہوچکی ہے، جس پر عدالت نے کیس کی سماعت16جنوری تک ملتوی کردی۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں اسکولوں میں فیسوں میں اضافوں کے خلاف کیس میں اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ تعلیم کاروبار یا انڈسٹری نہیں بنیادی حق ہے۔

    نجی اسکول مافیا نے ملی بھگت سے سرکاری اسکولوں کابیڑہ غرق کر دیا ہے۔ اسکولوں کے وکلاء نے استدعا کی کہ فیسوں کے متعلق ہائی کورٹ کے فیصلوں کے خلاف حکم امتناعی جاری کیا جائے۔

    مزید پڑھیں: نجی اسکول مافیا نے ملی بھگت سے سرکاری اسکولوں کابیڑہ غرق کر دیا، چیف جسٹس

    چیف جسٹس نے استدعا مسترد کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ یہ سنجیدہ معاملہ ہے اس پر از خود نوٹس لینے کے بارے سوچ رہے ہیں، چیف جسٹس نے کہا کہ بڑے لوگوں نے اسکولز کھول کر والدین کا استحصال شروع کر رکھا ہے، اتنی تنخواہ نہیں جتنی والدین کو فیسیں ادا کرنا پڑتی ہیں، فیسیں دے دےکر والدین چیخ اٹھتے ہیں۔

  • سندھ ہائی کورٹ نے  2005 سے فیس بڑھانے والے اسکولوں کی تفصیل طلب کرلی

    سندھ ہائی کورٹ نے 2005 سے فیس بڑھانے والے اسکولوں کی تفصیل طلب کرلی

    کراچی : اسکول فیس میں پانچ فیصد سے زائد اضافے سے متعلق کیس میں سندھ ہائی کورٹ نے دو ہزار پانچ سے حکومتی منظوری کے بغیر فیس بڑھانے والے اسکولوں کی تفصیل طلب کرلی، عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا اسکول کھولنے کے بعد فیسوں میں مزید اضافہ کردیا گیا، عدالتی احکامات کا مذاق مت بنائیں، اپنےحکم پرعمل درآمد یقینی بنانا چاہتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اسکول فیسز میں پانچ فیصد سے زائد اضافے کے خلاف توہین عدالت درخواست پر سماعت ہوئی ، ڈی جی پرائیویٹ اسکولز ڈاکٹرمنصوب صدیقی عدالت میں پیش ہوئے۔

    ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے کہا توہین عدالت کی درخواست کی کاپی نہیں ملی، عدالتی حکم پرعمل درآمدرپورٹ جمع کرادی ہے، جس پر عدالت نے ریمارکس میں کہا درخواست کی کاپی کیاگھرپرجاکردیں گے؟ پرانے ریٹس پر فیسوں کے چالان ایشو کریں۔

    جسٹس عقیل احمد نے استفسار کیا سپریم کورٹ میں سماعت اورحکم امتناع سےمتعلق پوچھاتھا، لوگ پریشان ہیں،عدالتی حکم پرعمل کابتائیں، سماعت مزیدملتوی کریں گےتولوگ مزیدپریشان ہوں گے۔

    عدالت نے مزید کہا اسکول کھولنے کے بعد فیسوں میں مزیداضافہ کردیا، عدالتی احکامات کا مذاق مت بنائیں، جس پروکیل فاؤنڈیشن اسکول نے بتایا 5فیصد سےزیادہ فیس میں اضافہ نہیں کیا، اسکول مالکان عدالتی حکم پر بالکل عمل درآمدنہیں کررہے، جسٹس عقیل احمدعباسی نے کہا عدالت کو معاملات کا پتہ ہوتا ہے، جواضافی اسکول فیس لے گئی وہ ایڈجسٹ کرنےکا کہا ہے۔

    بیکن ہاؤس اور سٹی اسکول کے وکیل عدالت میں پیش ہوئے ، جسٹس محمدعلی مظہر نے ریمارکس دیئے کہ آپ چاہتےہیں عدالت فردجرم عائدکرے، آپ اپنی درخواست واپس لیں۔

    ڈی جی پرائیویٹ اسکول سےمکالمہ میں کہا ہم نے درخواست دی کہ ہم والدین کوکہیں فیس جمع کرائیں؟ آپ نےکہاریکارڈبارش میں خراب ہوگیا،اپنے حکم پر عمل درآمد یقینی بنانا چاہتے ہیں۔

    سندھ ہائی کورٹ نے ڈی جی پرائیویٹ اسکول سے2005 سے فیس میں اضافے کی تفصیلات طلب کرتے ہوئے کہا سندھ حکومت کی بغیرمنظوری فیس بڑھانے والوں کی تفصیلات دیں۔

    درخواست گزار نے کہا اسکول والے2 سے 3 ماہ کی فیسیں ایک ساتھ لے لیتے ہیں، جس پر اسکول مالکان کا کہنا تھا کہ اضافی فیس سپریم کورٹ رجسٹرار کے پاس جمع کرانے کا حکم دیا ہے۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی مزید سماعت 3 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں سندھ ہائی کورٹ نے ڈی جی پرائیویٹ اسکولز سمیت 4 اسکولوں کوتوہین عدالت کے نوٹس جاری کئے تھے ، عدالت نے تمام اسکولوں کو حکم نامے پر مکمل عمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے سندھ حکومت سےفیس اسٹرکچر کاریکارڈ بھی مانگا تھا۔

    واضح رہے یاد رہے کہ 3 ستمبرکو سندھ ہائی کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا تھا کہ نجی اسکولوں کو 5 فیصد سے زیادہ فیس بڑھانے کا اختیار نہیں ہے، عدالت نے نجی اسکولوں کو 5 فیصد سے زائد فیس وصولی سے روک دیا تھا۔

  • عدالتی حکم نہ ماننے والے اسکول مالکان کیخلاف سخت کارروائی ہوگی، سردارعلی شاہ

    عدالتی حکم نہ ماننے والے اسکول مالکان کیخلاف سخت کارروائی ہوگی، سردارعلی شاہ

    کراچی : وزیر تعلیم سندھ سید سردار علی شاہ نے فیسوں سے متعلق عدالتی احکامات پر عمل نہ کرنے والے پرائیویٹ اسکول مالکان کیخلاف کارروائی کا اعلان کردیا، ان کا کہنا ہے کہ حکم عدولی پر پرائیویٹ اسکولز کو بلیک لسٹ بھی کیا جاسکتا ہے۔

    یہ بات انہوں نے کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہی، وزیر تعلیم نے کہا کہ عدالت کے واضح احکامات کے بعد کوئی بھی پرائیویٹ اسکول فیسوں میں سالانہ5فیصد سے زائد اضافہ نہیں کرسکتا۔

    انہوں نے بتایا کہ عدالتی حکم نہ ماننے والےاسکولوں کی رجسٹریشن منسوخ کی جاسکتی ہے، اس کے علاوہ حکم عدولی پر پرائیویٹ اسکولز کو بلیک لسٹ بھی کیا جاسکتا ہے۔

    سیدسردارشاہ کا مزید کہنا تھا کہ حلف کے مطابق ہر پرائیویٹ اسکول کو دس بچوں کو مفت تعلیم دینی ہے، اطلاعات ہیں کہ اکثر نجی اسکولز مفت تعلیم دینے کی ذمہ داری ادا نہیں کررہے جن کیخلاف کارروائی کی جاسکتی ہے۔

    مزید پڑھیں: سندھ ہائی کورٹ نےنجی اسکولوں کی فیسوں میں 5 فیصد سے زائد اضافہ غیرقانونی قرار دے دیا ‘ 

    یاد رہے کہ پرائیویٹ اسکولوں کی فیسوں میں اضافے کو غیرقانونی قرار دیئے جانے کے باوجود اسکولوں کی جانب سے اضافی فیسوں کی وصولی کا سلسلہ جاری ہے۔

    مزید پڑھیں: عدالتی احکامات نظرانداز‘ پرائیویٹ اسکولوں کی جانب سے اضافی فیسوں کی وصولی جاری

    رواں ماہ تین ستمبر کو سندھ ہائی کورٹ نے نجی اسکولوں کی جانب سے فیسوں میں پانچ فیصد سے زیادہ اضافے کو غیرقانونی قرار دیا تھا، والدین کا کہنا ہے کہ اضافی فیسوں کے علاوہ جون جولائی کی فیس اورسالانہ چارجز بھی وصول کیے جا رہے ہیں۔