Tag: Private vehicles

  • سعودی عرب: نجی گاڑیوں کی حوالگی کی شرائط

    سعودی عرب: نجی گاڑیوں کی حوالگی کی شرائط

    ریاض: سعودی محکمہ ٹریفک کی جانب سے پرائیویٹ گاڑیوں کی حوالگی کی شرائط کی وضاحت جاری کی گئی ہے۔

    سعودی محکمہ ٹریفک نے پرائیوٹ گاڑیوں کی مالک کے علاوہ کسی دوسرے شخص کو حوالگی کی اجازت کے لیے ضروری شرائط طے کر رکھی ہیں۔

    محکمہ ٹریفک کے آفیشل ٹویٹر اکاؤنٹ پر کسی نے ’اپنے عزیز کو گاڑی استعمال کرنے اور مملکت سے باہر سفر‘ کی اجازت دینے سے متعلق سوال کیا۔

    سبق ویب سائٹ کے مطابق سعودی محکمہ ٹریفک نے سعودی شہریوں اور مقیم افراد کی گاڑیوں سے متعلق مندرجہ ذیل ہدایات جاری کیں:

    پرائیویٹ گاڑیوں کے لیے اجازت نامہ وزارت داخلہ کے پورٹل سے آن لائن جاری کیا جائے گا۔ جب کہ ٹیکسیوں، بسوں اور عوامی خدمات فراہم کرنے والی گاڑیوں کے اجازت نامے شعبہ ٹریفک ہی جاری کرے گا۔

    اجازت نامے کے حصول کے لیے لازم ہے کہ متعلقہ گاڑی کا لائسنس اور اس کی انشورنس بھی کروائی گئی ہو۔ گاڑی کے مالک اور جس شخص کے حوالے کی جا رہی ہے، وہ دونوں افراد ٹریفک کی خلاف ورزی کے مرتکب نہ رہے ہوں۔

    جس شخص کو گاڑی دی جا رہی ہے اس کے پاس پرائیوٹ گاڑی چلانے کا لائسنس موجود ہو۔ گاڑی کی دوسرے شخص کو حوالگی کی مدت چھ ماہ سے زیادہ نہیں ہوگی اور یہ اجازت نامہ بغیر کسی فیس کے جاری کیا جائے گا۔

  • پرائیویٹ گاڑیوں میں پولیس سائرن اور لائٹیں لگانا فیشن بن گیا

    پرائیویٹ گاڑیوں میں پولیس سائرن اور لائٹیں لگانا فیشن بن گیا

    کراچی : شہربھر میں چلنے والی نجی گاڑیوں میں پولیس لائٹس اور ہوٹرز کا استعمال مکمل طور پر غیر قانونی ہے اس کے باوجود کراچی اور ملک کے دیگر شہروں میں اس کا استعمال بہت عام ہوچکا ہے۔

    اندھیر نگری چوپٹ راج کے مصداق پاکستان کے سب سے بڑے شہر کراچی میں یہ بات اب فیشن بن چکی ہے کہ لوگ ذاتی گاڑیوں میں اس طرح کے ہارن اور لائٹیں لگانا باعث فخر سمجھتے ہیں جبکہ یہ قابل سزا جرم ہے۔

    اکثر دیکھا گیا ہے کہ شہر میں بااثر افراد قانون کی دھجیاں اڑا تے ہوئے اپنی پرائیویٹ گاڑیوں پر سرکاری لائٹیں نصب کرتے ہیں، شہر بھر میں سیکڑوں کی تعداد میں کاروں، ویگو، لینڈکروزر پر پولیس کی سائرن والی بتیاں لگائے جانے سے عوام کا جینا محال ہوجاتا ہے جبکہ پولیس بھی ان بااثر افراد کی غیر قانونی سرکاری لائٹوں والی گاڑیوں کیخلاف کارروائی سے گریزاں ہیں۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں نشر کی گئی زوہیب یعقوب کی رپورٹ کے مطابق کراچی کے مختلف بازاروں میں اس طرح کی چیزیں سر عام بک رہی ہیں اور اس پر متعلقہ حکام کی جانب سے کوئی خاص ایکشن بھی نہیں لیا جاتا۔

    رپورٹ میں دکھایا گیا ہے کہ دکاندار حضرات بھی باوجود سب جاننے کے اس قسم کے کار ڈیکوریشن کا سامان سرعام فروخت کررہے ہیں، ان کا کہنا ہے اگر اس کی  ممانعت ہے تو اس کی درآمد پر بھی پابندی عائد کی جائے۔

    لہٰذا شہریوں کو چاہیے کہ اس قسم کی حرکات سے گریز کریں اور کسی بھی قسم کے غیر قانونی اقدام کے نتیجے میں ہونے والی پولیس کارروائی سے بھی خود کو محفوظ رکھیں۔