Tag: privatize

  • پمز اسپتال کو ٹھیکے پر دینے سے متعلق حکومت کی وضاحت

    پمز اسپتال کو ٹھیکے پر دینے سے متعلق حکومت کی وضاحت

    اسلام آباد : ملک کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال پمز کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلانے کی خبروں پر وزارت صحت نے بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا فیصلہ مشاورت اور منظوری سے ہوگا۔

    اس حوالے ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ پمز اسپتال کو پرائیویٹ کرنے کی خبریں بےبنیاد ہیں، پمز کے کسی بھی شعبے کو پرائیویٹائز نہیں کیا جارہا۔

    کوآرڈی نیٹر برائے صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد نے بتایا کہ کسی رہائشی کالونی میں ٹاور نہیں بنائے جا رہے، پمز وزارت صحت کے زیرانتظام ہی کام کرتا رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پمز کے کسی بھی ملازم کو نہیں نکالا جائے گا، وفاقی حکومت عوام کو صحت کے شعبے میں ریلیف دینے کیلئے پُرعزم ہے۔

    ڈاکٹر ملک مختار احمد کا یہ بھی کہنا ہے کہ سروسز کی بہتری کیلئے سی ٹی اسکین، ایم آر آئی کو پبلک پرائیویٹ کرنے کی تجویز زیرغور ہے۔

    تاہم اس ضمن میں ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا، مذکورہ فیصلہ اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت اور وزیراعظم کی منظوری کے بعد ہی ہوگا۔

     

  • ’’قومی اداروں کی نجکاری کا فیصلہ غیر آئینی ہے‘‘

    ’’قومی اداروں کی نجکاری کا فیصلہ غیر آئینی ہے‘‘

    لاہور : نگران حکومت کی جانب سے پی آئی اے سمیت دیگر قومی اداروں کی نجکاری کے معاملہ پر پاکستان تحریک انصاف نے اس فیصلے کو دستور سے انحراف قرار دیا ہے۔

    اس حوالے سے جاری ایک بیان میں ترجمان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ نگران وزیراعظم سرکاری خرچ پر دنیا گھومنے کا سلسلہ ترک کریں۔

    نگران وزیراعظم انتخاب کے انعقاد کی آئینی ذمہ داری پر توجہ مرکوز کریں، دستور و قانون نگران حکومت کو طویل المدتی فیصلوں کا اختیار نہیں دیتا۔

    ترجمان نے کہا کہ نگران حکومت کو قومی اداروں کی نجکاری و فروخت وغیرہ کا اختیار نہیں، پونے دوماہ کی حکومت کے دستور سے ماورا کسی وعدے پراعتبار ممکن نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ آئندہ منتخب حکومت بھی ماورائے قانون فیصلوں کو قبول نہیں کرے گی، نگران حکومت کی جانب سے اداروں کی فروخت کو قانونی حیثیت حاصل نہیں ہوگی۔

    نگران حکومت کی جانب سےخودمختار ضمانتوں کی بھی کوئی حیثیت نہیں ہوگی، دستور ایسے بڑے فیصلوں کا اختیارمنتخب حکومت کیلئے خاص کرتا ہے۔

    تحریک انصاف کے ترجمان نے کہا کہ نگران حکومت کو سمجھنا ہوگا کہ ریاست کا بہترین مفاد دستور کے کامل احترام میں ہی پوشیدہ ہے، آئین و قانون کے مکمل احترام کے بغیر ترقی کا کوئی نسخہ کامیاب نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ الیکشن ایکٹ2017کا آرٹیکل 230نگران حکومت کی ذمہ داریوں کا خاکہ پیش کرتا ہے، الیکشن ایکٹ کا آرٹیکل230نگران حکومت کو الیکشن کمیشن کی معاونت کا واحد فرض سونپتا ہے۔

    الیکشن ایکٹ نگران حکومت کو روزمرہ کے امور تک محدود رکھنے کا پابند بناتا ہے، الیکشن ایکٹ نگران حکومت کو بڑے معاملے پر فیصلہ سازی سے سختی سے روکتا ہے، نگران حکومت کی دستوری مدت مکمل ہونے میں محض 53 روز باقی ہیں۔