Tag: priyanka gandhi

  • پریانکا گاندھی پر اسرائیلی سفیر کی تنقید، کانگریس رہنماؤں کا سخت ردعمل

    پریانکا گاندھی پر اسرائیلی سفیر کی تنقید، کانگریس رہنماؤں کا سخت ردعمل

    اسرائیل کو آئینہ دیکھانے پر کانگریسی رہنما پریانکا گاندھی کو تنقید کا نشانہ پر کانگریسی رہنماؤں پاون کھیڑا اور گورو گوگوئی نے بھارت میں تعینات اسرائیلی سفیر رووین آزار کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    کانگریسی رہنما پاون کھیڑا نے ایکس پر لکھا کسی ملک کا سفیر برسرِ اقتدار رکنِ پارلیمنٹ پر اس انداز میں تنقید کرے، یہ ’ناقابلِ برداشت اور غیر معمولی‘ ہے۔

    کانگریسی رہنما کا کہنا تھا کہ جس ملک پر دنیا نسل کشی کے الزامات عائد کر رہی ہے، اس کے سفیر کا موجودہ رکنِ پارلیمنٹ کو نشانہ بنانا بھارتی جمہوریت کی توہین ہے۔

    ایک اور رکن گورو گوگوئی نے بھی اسرائیلی سفیر کے بیان کو پارلیمانی استحقاق کی سنگین خلاف ورزی دیا، پریانکا گاندھی نے کہا تھا اسرائیل غزہ میں نسل کشی کر رہی ہے، بھارتی حکومت کا اس تباہی پر خاموش رہنا شرمناک ہے۔

    واضح رہے کہ بھارت میں اسرائیل کے سفیر ریوین آزر نے پریانکا گاندھی کے بیان کو شرمناک قرار دیا تھا، ریوین آزر کا حالیہ بیان بھارت پر اسرائیلی اثر و رسوخ کی واضح جھلک ہے، بھارت اور اسرائیل کے درمیان صرف دفاعی یا تکنیکی تعاون نہیں بلکہ نظریاتی ہم آہنگی کا گٹھ جوڑ بھی واضح ہوگیا۔

    مودی کے نئے بھارت میں اسرائیلی سفیر ’’وائسرائے‘‘ کی حیثیت رکھنے لگا ہے۔ اسرائیلی سرپرستی اور دباؤ پر مبنی پالیسیوں پر بھارت کے اندر سے آوازیں اٹھنے لگیں۔

  • غزہ میں اسرائیل 60 ہزار سے زائد افراد کا قتل عام کرچکا، پریانکا گاندھی

    غزہ میں اسرائیل 60 ہزار سے زائد افراد کا قتل عام کرچکا، پریانکا گاندھی

    بھارت میں سیاسی جماعت کانگریس کی جنرل سیکریٹری پریانکا گاندھی نے غزہ میں نہتے مظلوم فلسطینیوں کے قتل عام کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کررہا ہے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق پریانکا گاندھی کا کہنا تھا کہ اسرائیل 60 ہزار سے زیادہ افراد کا قتل عام کرچکا ہے جس میں 18 ہزار 4 سو 30 بچے شامل ہیں۔ اسرائیلی پابندیوں کے باعث سیکڑوں بچوں سمیت کئی افراد غذائی قلت کا شکار ہوکر مر رہے ہیں۔

    پریانکا نے کہا کہ اسرائیل کے ان جرائم پر خاموشی اور اس پر کارروائی نہ ہونا بذات خود ایک جرم ہے، یہ شرمناک ہے کہ اسرائیل غزہ پر تباہی مسلط کر رہا ہے اور بھارتی حکومت خاموش تماشائی کا کردار ادا کررہی ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارتی اپوزیشن لیڈر راہول گاندھی اور پریانکا گاندھی کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔ دونوں کو ووٹ چوری مارچ کے دوران گرفتار کیا گیا تھا۔

    راہول گاندھی اپوزیشن ارکان لوک سبھا کے ساتھ پارلیمنٹ سے الیکشن کمیشن آفس مارچ کیلئے جا رہے تھے کہ انہیں دیگر اپوزیشن رہنما کے ہمراہ حراست میں لیا گیا۔

    نریندر مودی کی انتخابی جیت پر راہول گاندھی نے سوال اُٹھا دیا

    راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ سچائی پورے ملک کے سامنے ہے، آپ بات نہیں کرسکتے ہیں، حکومت اپوزیشن کی آواز دبانے کیلئے طاقت کا استعمال کررہی ہے۔

    راہول گاندھی نے حراست کے دوران گفتگو میں کہا کہ یہ سیاسی نہیں جمہوریت، آئین اور ون مین ون ووٹ کی لڑائی ہے، ہمیں صاف اور شفاف ووٹر لسٹ چاہیے۔

  • کنگنا نے پریانکا گاندھی سے کس چیز کا مطالبہ کیا؟

    کنگنا نے پریانکا گاندھی سے کس چیز کا مطالبہ کیا؟

    بھارتی فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ اور سیاستدان کنگنا رناوت نے پریانکا گاندھی کو اپنی آنے والی فلم ’ایمرجنسی‘ دیکھنے کی دعوت دے دی۔

    بھارتی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 38 سالہ کنگنا رناوت ان دنوں اپنی آنے والی فلم ’ایمرجنسی‘ کی تیاریوں میں مصروف ہیں، جو کہ 17 جنوری کو ریلیز ہو رہی ہے۔

    کنگنا کا کہنا تھا کہ انہوں نے پریانکا گاندھی کو فلم دیکھنے کے لیے دعوت نامہ بھجوایا ہے۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ فلم 1975ء سے 1977ء کے 21 ماہ کے عرصے پر بنائی گئی ہے جب سابق وزیرِ اعظم اندرا گاندھی نے اندرونی اور بیرونی خطرات کا حوالہ دیتے ہوئے بھارت بھر میں ہنگامی حالت نافذ کردی تھی، کنگنا اس فلم میں اندرا گاندھی کا کردار ادا کر رہی ہیں۔

    کنگنا کا بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میری پریانکا گاندھی سے پارلیمنٹ میں ملاقات ہوئی تھی اور اس وقت جو پہلی بات میں نے ان سے کہی وہ یہ تھی کہ آپ کو فلم ایمرجنسی دیکھنی چاہیے۔

    کنگنا کا کہنا تھا کہ میری بات پر پریانکا گاندھی نے بہت ہی اچھے اور نرم انداز میں کہا تھا کہ ہاں ہو سکتا ہے میں فلم دیکھوں۔

    کنگنا نے کہا کہ تو دیکھتے ہیں کہ وہ فلم دیکھنا چاہیں گی یا نہیں، میرے خیال میں یہ فلم ایک واقعے اور ایک شخصیت کی بہت ہی حساس اور سمجھدار تصویر کشی ہے۔

    شادی کی ناکامی کے 99 فیصد کیسز میں مرد قصوروار ہوتے ہیں، کنگنا رناوت

    کنگنا نے یہ بھی کہا کہ میں نے اندرا گاندھی کے حوالے سے کافی ریسرچ کی اور اس بارے میں بہت مواد موجود ہے، وہ بہت اچھی لیڈر تھیں، کوئی 3 بار وزیر اعظم بن جائے یہ آسان نہیں ہے۔

  • پریانکا گاندھی کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے انوکھا اقدام

    پریانکا گاندھی کا فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے انوکھا اقدام

    بھارت میں کانگریس کی نو منتخب رکن پارلیمنٹ پریانکا گاندھی نے فلسطینیوں سے کھل کر اظہار یکجہتی کیا، رکن منتخب ہونے کے بعد پارلیمنٹ کے اپنے پہلے ہی اجلاس میں فلسطین لکھا ہوا بیگ لے کر انٹری دے دی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق پریانکا گاندھی اس سے قبل بھی غزہ میں ہونے والے مظالم کے خلاف اپنی آواز بلند کرتی رہی ہیں، انہوں نے گزشتہ ہفتے بھارت میں فلسطینی ناظم الامور سے بھی ملاقات کی تھی۔

    حکمران جماعت بی جے پی کے اراکین نے ان کے اس عمل کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ لوگ ایسی حرکتیں خبروں میں توجہ حاصل کرنے کے لئے کرتے ہیں۔

    گزشتہ روز کانگریس رہنما پریانکا نے مودی کی تقریر کو بورنگ کہہ دیا، اور نریندر مودی کی پارلیمنٹ میں 110 منٹ سے زائد کی تقریر کو اسکول کے ریاضی کے ڈبل پیریڈ جیسا قرار دیا۔

    اُنہوں نے کہا مودی کی تقریر تھی یا ریاضی کا ڈبل پیریڈ، مودی نے ایک بھی ایسی بات نہیں کہی جو نئی ہو، انھوں نے ہمیں بہت بور کر دیا تھا، یہ مجھے دہائیوں پیچھے لے گیا اور ایسا لگا جیسے میں ریاضی کے اُس ڈبل پیریڈ میں بیٹھی ہوں۔

    سال 2024 میں عالمی منظر نامے پر رونما ہونے والے اہم واقعات

    انھوں نے کہا ”(وزیر کیمیکلز اینڈ فرٹیلائزر) جے پی نِڈا جی بھی ہاتھ مل رہے تھے لیکن جیسے ہی مودی ان کی طرف دیکھتے تو وہ ایسی اداکاری کرنے لگتے جیسے توجہ سے سن رہے ہوں، امیت شاہ نے بھی اپنا سر پکڑ رکھا تھا، پیوش گوئل اونگھ رہے تھے، یہ میرے لیے ایک نیا تجربہ تھا، میں نے سوچا تھا کہ وزیر اعظم کچھ نیا، کچھ اچھا کہیں گے۔“

  • مودی کی تقریر تھی یا ریاضی کا ڈبل پیریڈ، بہت بور کر دیا، پریانکا گاندھی

    مودی کی تقریر تھی یا ریاضی کا ڈبل پیریڈ، بہت بور کر دیا، پریانکا گاندھی

    نئی دہلی: پریانکا گاندھی نے وزیر اعظم نریندر مودی کی تقریر کو اسکول میں ریاضی کا پیریڈ قرار دے دیا۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی سیاسی جماعت کانگریس کی رہنما پریانکا گاندھی نے مودی کی تقریر کو بورنگ کہہ دیا، اور نریندر مودی کی پارلیمنٹ میں 110 منٹ سے زائد کی تقریر کو اسکول کے ریاضی کے ڈبل پیریڈ جیسا قرار دے دیا۔

    پریانکا گاندھی نے کہا مودی کی تقریر تھی یا ریاضی کا ڈبل پیریڈ، مودی نے ایک بھی ایسی بات نہیں کہی جو نئی ہو، انھوں نے ہمیں بہت بور کر دیا تھا، یہ مجھے دہائیوں پیچھے لے گیا اور ایسا لگا جیسے میں ریاضی کے اُس ڈبل پیریڈ میں بیٹھی ہوں۔

    انھوں نے کہا ’’(وزیر کیمیکلز اینڈ فرٹیلائزر) جے پی نِڈا جی بھی ہاتھ مل رہے تھے لیکن جیسے ہی مودی ان کی طرف دیکھتے تو وہ ایسی اداکاری کرنے لگتے جیسے توجہ سے سن رہے ہوں، امیت شاہ نے بھی اپنا سر پکڑ رکھا تھا، پیوش گوئل اونگھ رہے تھے، یہ میرے لیے ایک نیا تجربہ تھا، میں نے سوچا تھا کہ وزیر اعظم کچھ نیا، کچھ اچھا کہیں گے۔‘‘

    اگر پارلیمنٹ کھود کر کوئی چیز نکالوں تو کیا وہ میری ہوگی؟ اسد الدین اویسی

    وزیر اعظم مودی نے اپنی تقریر میں گاندھی خاندان کو تنقید کا نشانہ بنایا، اور کہ کانگریس کے ایک خاندان نے آئین کو پامال کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی، میں اس ایک خاندان کا ذکر کر رہا ہوں کیوں کہ ہمارے 75 سال کے سفر میں انھوں نے 55 سال حکومت کی، اس خاندان کی غلط سوچوں، بری پالیسیوں کی روایت مسلسل جاری ہے۔ اس خاندان نے ہر سطح پر آئین کو چیلنج کیا ہے۔

  • بی جے پی پولیس کو ’محافظ‘ سے ’حیوان‘ بنا رہی ہے، پرینکا گاندھی

    بی جے پی پولیس کو ’محافظ‘ سے ’حیوان‘ بنا رہی ہے، پرینکا گاندھی

    بھارت کی ریاست اڈیشہ میں پولیس کی جانب سے ایک فوجی افسر اور اس کی منگیتر کے ساتھ بدسلوکی کا معاملہ سرخیوں میں ہے، کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے مذکورہ معاملے پر بی جے پی حکومت کو آڑے ہاتھوں لے لیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی نے کہا کہ اڈیشہ میں پیش آنے والا واقعہ شرمناک تھا۔ ”اڈیشہ میں پولیس سے مدد طلب کرنے کے لئے جانے والے فوجی افسر کی منگیتر کے ساتھ پولیس نے جس طرح بربریت اور جنسی تشدد کیا، اس سے پورا ملک حیران ہے۔“

    کانگریس جنرل سکریٹری کی جانب سے یہ بیان سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر جاری کیا گیا، جس میں انہوں نے ایودھیا کے ایک واقعہ کا بھی تذکرہ کیا۔

    انہوں نے اپنی پوسٹ میں مزید لکھا کہ ”ایودھیا میں متاثرہ دلت لڑکی کے ساتھ پولیس نے ناانصافی والا برتاؤ کیا اور انصاف دلانے کی جگہ اس پر ہی دباؤ ڈالا، کیونکہ خبروں کے مطابق ملزم کا تعلق بی جے پی سے تھا۔“

    کانگریس جنرل سیکریٹری نے پولیس کے ذریعہ ناانصافی سے متعلق اس طرح کے معاملوں پر بی جے پی حکومتوں کو ذمہ دار ٹھہرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں حکمران جماعت بی جے پی کی حکومتیں پولیس کو محافظ سے حیوان بنا دینے کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

    بی جے پی کا ایک اور مسجد منہدم کرنے کا مطالبہ

    انہوں نے مزید لکھا کہ بی جے پی حکومتوں میں خواتین پر مبنی جرائم کے تئیں پولیس کا مجرمانہ رویہ دراصل برسر اقتدار طبقہ کا تحفظ حاصل کرکے پروان چڑھتا ہے۔

  • پرینکا گاندھی کی شب برات کی مبارکباد، تصویر شیئر کردی

    پرینکا گاندھی کی شب برات کی مبارکباد، تصویر شیئر کردی

    کانگریس رہنما ء پرینکا گاندھی نے تمام مسلمانوں کو شب برات کی مبارکباد پیش کی ہے۔ انہوں نے اس حوالے سے ٹوئٹر پر ایک تصویر بھی شیئر کی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق کانگریس رہنما ء پرینکا گاندھی کا کہنا تھا کہ آپ سبھی کو شب برات کی دلی مبارکباد، عبادت اور رحمت کی اس رات میں ملک میں امن، سکون اور بھائی چارے کیلئے دعا کرتی ہوں۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز پاکستان سمیت دنیا بھر میں شب برات نہایت عقیدت واحترام سے منائی گئی۔

    پاکستان کے چاروں صوبائی، وفاقی دارالحکومت، شمالی علاقہ جات کی تمام چھوٹی بڑی مساجد میں محافل اور ذکر شب برات کی تقاریب منعقد کی گئیں۔

    دنیا کی تیسری اور افریقہ کی سب سے بڑی مسجد کا افتتاح

    جس میں علمائے کرام خطیب حضرات اور مقررین نے شب برات کی فضیلت بیان کی، اس موقع پر مساجد خانقاہوں اور مزارات کو برقی قمقموں سے سجایا گیا تھا۔

  • غزہ میں اسرائیل کا ظلم و ستم، پرینکا گاندھی کا اہم بیان

    غزہ میں اسرائیل کا ظلم و ستم، پرینکا گاندھی کا اہم بیان

    نئی دہلی: کانگریس رہنماء پرینکا گاندھی کا غزہ کی پٹی میں اسرائیل کا نام لیے بغیر اسرائیلی کارروائیوں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اس نسل کشی نے خوفناک نظیر قائم کی ہے اور اسے انسانی تاریخ میں ایک شرمناک واقعہ کے طور پر یاد رکھا جائے گا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق کانگریس جنرل سکریٹری نے ایک سوشل میڈیا پوسٹ میں غزہ کے اسپتالوں پر بمباری کے واقعات اور غزہ میں ڈاکٹروں کے خلاف مبینہ تشدد کے واقعات کا حوالہ دیا۔

    کانگریس رہنماء پرینکا گاندھی کی جانب سے اسرائیل میں ”جابر حکومت” کو فنڈنگ اور اسلحہ فراہم کرنے پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کانگریس رہنماء نے جنگ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ ”بین الاقوامی برادری نے غزہ میں جس چیز کی اجازت دی ہے وہ تاریخ میں نہ صرف پوری انسانیت کے لیے بڑی شرم کی بات ہے۔”

    کانگریس رہنما ء نے کہا کہ انسانیت کا لہو بہایا گیا ہے اور ہم میں سے ہر ایک کو ایک دن اس کی ناقابل تصور قیمت چکانا پڑے گی، انصاف کے تمام اصولوں، انسانیت اور بین الاقوامی روایات کو توڑ دیا گیا ہے۔

    پرینکا گاندھی کا کہنا تھا کہ کوئی اس وقت بھی قدم نہیں اٹھا رہا جب ”پوری قوم“مدد کی بھیک مانگ رہی ہے، دنیا نے غزہ کی پٹی میں کی جانے والی ”نسل کشی” پر آنکھیں بند کی ہوئی ہیں۔

    کانگریس رہنما کا کہنا تھا کہ ”نسل کشی پر آنکھیں بند کر لینا ایسا ہے جیسا کہ یہ استثنیٰ کے ساتھ کیا گیا ہو۔ جب پوری قوم بھوک سے مر رہی ہے اور مدد کی بھیک مانگ رہی ہے، ہزاروں معصوم بچوں کے بے رحمانہ قتل کی طرف سے منہ موڑ لیا گیا ہے۔

    مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلیٰ منوہر جوشی چل بسے

    انہوں نے کہا کہ مریضوں کو مرنے کے لیے چھوڑ دیا گیا، اسپتالوں پر بمباری کی گئی، ڈاکٹروں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔

  • کانگریس رہنما راہول اور پریانکا کی گرفتاری، کارکنان بھی پُرجوش

    کانگریس رہنما راہول اور پریانکا کی گرفتاری، کارکنان بھی پُرجوش

    نئی دہلی : بھارت میں مہنگائی کے خلاف کانگریس کے احتجاجی مارچ کے موقع پر راہول اور پرینکا گاندھی ودیگر رہنماوں کی گرفتاری کے بعد صورتحال مزید خراب ہوگئی۔

    بھارت میں 5اگست کا دن ‘بھارت میں جمہوریت کی موت’ کے دن کے طور پر منایا گیا، پریانکا گاندھی کی قیادت میں حکومت مخالف مظاہرے کے دوران کانگریس کے رہنماؤں کو حراست میں لے لیا گیا۔

    اس موقع پر کانگریس رہنما پریانکا گاندھی نے بڑھ چڑھ کر جوش و خروش کے ساتھ اس احتجاج کی قیادت کی اورکارکنان کے لہو کو گرمایا۔

    مہنگائی اور بے روزگاری کے خلاف احتجاج کے لیے کالے کپڑے پہن کر کانگریس کے قائدین سڑکوں پر نکل آئے، پارلیمنٹ کمپلیکس اور آل انڈیا کانگریس کمیٹی (اے آئی سی سی) ہیڈ کوارٹر کے باہر پولیس نے انہیں روکنے کی کوشش کی۔

    پولیس کی مداخلت کے دوران کانگریس رہنماؤں نے آگے بڑھنے کی کوشش کی اور اس دوران پولیس کی جانب سے مظاہرین پر لاٹھی چارج شروع کردیا گیا۔

    اے آئی سی سی ہیڈکوارٹر کے باہر احتجاج اس وقت ڈرامائی صورت اختیار کرگیا جب پریانکا گاندھی رکاوٹوں کو پھلانگ کر احتجاج کے لیے سڑک پر بیٹھ گئیں۔

    پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں کارروائی ملتوی کرنے پر مجبور کرنے کے بعد پارٹی سربراہ سونیا گاندھی سمیت کانگریس کے ارکان راشٹرپتی بھون کی جانب مارچ کرنے کی کوشش کرنے سے پہلے گیٹ نمبر ایک پر جمع ہوئے۔

    بعد ازاں کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ کو دہلی پولیس نے وجے چوک کے قریب روک دیا اور انہیں راشٹرپتی بھون کی جانب جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔

    بھارت میں اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے احتجاجی مظاہروں کے پیش نظر دارالحکومت میں دفعہ 144 نافذ ہے جب کہ کانگریس کی جانب سے پابندی کے باوجود احتجاج کا سلسلہ شروع کیا گیا۔

    واضح رہے کہ 5اگست2019 میں بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے فیصلے کی کانگریس نے پرزور مخالفت کی تھی اور بعد میں مسمار کی گئی بابری مسجد کے مقام پر مجوزہ مندر کے سنگ بنیاد کی تقریب پر ملاجلا ردعمل پیش کیا تھا تاہم گزشتہ روز کانگریس نے اپنے احتجاج میں ان معاملات کی بجائے مہنگائی، غیرمنصفانہ تجارتی ٹیکسوں اور بھارتی حکومت کے آمرانہ اقدامات کو ہدف بنایا۔

  • مودی پوری دنیا گھوم لیے کسانوں سے نہیں ملے، پریانکا گاندھی

    مودی پوری دنیا گھوم لیے کسانوں سے نہیں ملے، پریانکا گاندھی

    مظفرنگر : کانگریس کی جنرل سیکریٹری پریانکا گاندھی نے کہا ہے کہ وزیر اعظم مودی ساری دنیا گھوم رہے ہیں لیکن اپنے کسانوں کے پاس نہیں آئے۔

    مظفرنگر میں ایک اجتماع خطاب کرتے ہوئے پریانکا گاندھی نے سوال کیا کہ دہلی کا بارڈر وزیر اعظم کی رہائش سے کتنا دور ہے؟ وہ پاکستان گئے، چین گئے پوری دنیا کا دورہ کرکے واپس آگئے لیکن کسانوں کے پاس کیوں نہیں پہنچے۔

    کسان تحریک کے حوالے سے زرعی قوانین کی تشریح کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جو تین متنازعہ قوانین اس  حکومت نے نکالے ہیں ان کے بارے میں آپ تو جانتے ہی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پہلے قانون کے نفاذ سے سرکاری منڈیاں بند کردی جائیں گی، نجی منڈیوں کے کھلنے سے بڑے بڑے کھرب پتی سرمایہ داروں کی من مانی ہوگی۔

    پرینکا گاندھی نے کہا کہ دوسرے قانون میں لکھا ہے کہ کنٹریکٹ فارمنگ ہوگی یعنی بڑے بڑے کھرب پتی آپ کے گاؤں آکر سودا کریں گے اور وہ اپنی مرضی سے فصل پیدا کروائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ بعد میں انہیں یہ اختیار بھی حاصل ہوگا کہ وہ اس فصل کو خریدنے سے انکار بھی کرسکتے ہیں کیونکہ اس قانون کے مطابق آپ عدالت میں نہیں جاسکتے اور نہ ہی آپ اپنے حق کے لیے لڑسکتے ہیں۔