Tag: pro-Palestinian protest

  • اسرائیلی مظالم کے خلاف لندن میں بڑا مظاہرہ، 8 لاکھ افراد شریک، مارچ سبوتاژ کرنے کی شرپسندوں کی کوشش ناکام

    اسرائیلی مظالم کے خلاف لندن میں بڑا مظاہرہ، 8 لاکھ افراد شریک، مارچ سبوتاژ کرنے کی شرپسندوں کی کوشش ناکام

    لندن: برطانوی تاریخ میں سب سے بڑے فلسطینی مارچ نے دنیا کو حیران کر دیا، لندن میں لاکھوں افراد نے پرامن طور پر غزہ میں صہیونی بربریت کے خلاف احتجاج کیا اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیلی مظالم کے خلاف لندن میں بڑا مظاہرہ کیا گیا، جس میں ایک اندازے کے مطابق 8 لاکھ افراد شریک ہوئے، مختلف ذرائع کا کہنا تھا کہ شرکا کی تعداد ایک ملین کے قریب تھی۔

    مظاہرین نے فلسطینی پرچم اٹھائے اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے، خواتین اوربچوں کے علاوہ وہیل چیئر پر بزرگوں نے بھی مارچ میں شرکت کی، بتایا جا رہا ہے کہ 2003 کے بعد سے یہ برطانیہ کا سب سے بڑا احتجاجی مارچ تھا۔

    برطانوی وزیر اعظم رشی سونک کے منع کرنے کے باوجود پولیس کمشنر نے مظاہرے کی اجازت دی، فلسطین مخالف افراد نے مارچ میں آ کر بد نظمی اور نفرت پھیلانے کی کوشش کی، تاہم پولیس نے مظاہرے کے خلاف احتجاج کرنے والے 100 افراد کو گرفتار کر لیا۔ بعد ازاں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرہ پرامن طور پر اختتام پذیر ہوا۔

    ادھر برسلز کی سڑکوں پر بھی ہزاروں افراد نکل آئے، اور نیتن یاہو کی گرفتاری اور فلسطین کو آزادی دینے کا مطالبہ کیا، جنوبی افریقہ میں بھی اسرائیلی جارحیت کے خلاف احتجاج کیا گیا، کیپ ٹاؤن کے سڑکوں پر بڑا مظاہرہ کیا گیا، ریلی میں فلسطینی جھنڈوں کی بہار دکھائی دی، مظاہرین فلسطین کی آزادی اور فوری جنگ بندی کا مطالبہ کرتے رہے۔

    پیرس میں بھی ہزاروں شہری اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف سڑکوں پر نکلے، اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کیا گیا، اور عالمی قوتوں سے فلسطینیوں کی نسل کشی بند کرانے کا مطالبہ کیا گیا۔

  • وائٹ ہاؤس کے سامنے فلسطینیوں کے حق میں بڑا مظاہرہ، یہودیوں کی شرکت

    وائٹ ہاؤس کے سامنے فلسطینیوں کے حق میں بڑا مظاہرہ، یہودیوں کی شرکت

    واشنگٹن: امریکی دارالحکومت میں وائٹ ہاؤس کے سامنے فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لیے ہزاروں افراد نے احتجاج کیا، جس میں یہودیوں کی بڑی تعداد نے بھی شرکت کی۔

    تفصیلات کے مطابق غزہ پر وحشیانہ اسرائیلی بمباری پر دنیا بھر میں لوگ سراپا احتجاج بنے ہوئے ہیں لیکن امریکا بدستور صہیونی ریاست کے غیر انسانی اقدامات کی حمایت پر کمر بستہ ہے، اور جنگ بندی کی حمایت سے گریزاں ہے۔

    فلسطینیوں کے حوالے سے امریکی پالیسی کے خلاف گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کے سامنے ہزاروں افراد نے جمع ہو کر زبردست احتجاج کیا، جس میں یہودیوں کی بھی بڑی تعداد شریک ہوئی اور مظاہرین نے اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین نے داخلی دروازے کی دیوار پر سرخ ہاتھوں کے نقوش بھی چھوڑے جو اس بات کی علامت تھے کہ امریکا کے ہاتھ فلسطینیوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں۔

    ادھر صہیونی ریاست کے ایک اور بڑے پشت پناہ ملک برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں بھی اسرائیلی مظالم کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے، مظاہرین نے بچوں پر بمباری بند کرنے اور ’فری فلسطین‘ کے پوسٹر اٹھا رکھے تھے۔ اسی طرح فرانس کے مرکزی شہر پیرس میں بھی فلسطین کے حق میں بڑا مظاہرہ کیا گیا۔

    یورپ کے ایک اور بڑے ملک جرمنی کے دارالحکومت برلن میں بھی ہزاروں افراد نے نکل کر فلسطینوں کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کیا اور اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کی۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ غزہ میں جنگ بندی کی جائے اور اسرائیلی فورسز نہتے شہریوں اور بچوں پر وحشیانہ بمباری روکے۔