Tag: probe against

  • نیب نے سابق وفاقی وزیر میاں منظور وٹو کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا

    نیب نے سابق وفاقی وزیر میاں منظور وٹو کے خلاف تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا

    لاہور : نیب نے سابق وفاقی وزیر میاں منظور وٹو کے خلاف اختیارات کے ناجائز استعمال اور یوٹیلٹی سٹورز میں غیرقانونی بھرتیوں پر تحقیقات کا دائرہ وسیع کردیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما اور سابق وفاقی وزیرمنظوروٹوکےخلاف اختیارات کےناجائزاستعمال کی تحقیقات اور مبینہ کرپشن پرتحقیقات جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ تحقیقاتی ادارے نے یوٹیلٹی کارپویشن میں منظور وٹو کے دور میں ہونے والی تعیناتیوں کا ریکارڈ طلب کرلیا۔

    جس کے بعد یوٹیلٹی اسٹورز کارپوریشن نے نیب کی ہدایت پر پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دیکر ریکارڈ اکٹھا کرنا شروع کردیا۔

    نیب نے سابق وفاقی منظور وٹو کے خلاف اختیارات کا ناجائز استمال اور مبینہ کرپشن پر تحقیقات کا اغاز کیا تھا، منظور وٹو نے 2008 میں وزارت صنعت وپیداوار میں دوستوں کو نوازا جبکہ یوٹیلٹی اسٹورز پر 200 سے زائد ایریا منجیینرز کو غیر قانونی طور پر بھرتی کیا، جن میں من پسند افراد کو نوازا گیا۔

    میاں منظور وٹو نے آسامیاں پیدا کرنے کے لئے دس یوٹیلٹی اسٹورز پر ایک ایریا منجیر لگایا جبکہ اس سے پہلے ایک ایریا منجیر پندرہ یوٹیلٹی اسٹورز کے معاملات کو دیکھتا تھا۔

    خیال رہے سابق وفاقی وزیر میاں منظور وٹو کے خلاف چیرمین نیب نے ایگزیکٹیو بورڈ کے اجلاس میں انکوائری کی منظوری دی تھی۔

  • سپریم کورٹ نے تھر کول منصوبہ نیب کوبھجوادیا، ثمرمبارک مند کے خلاف کارروائی کا حکم

    سپریم کورٹ نے تھر کول منصوبہ نیب کوبھجوادیا، ثمرمبارک مند کے خلاف کارروائی کا حکم

    اسلام آباد : سپریم کورٹ نے تھرکول منصوبہ نیب کو بھجواتے ہوئے ثمرمبارک مند کے خلاف کارروائی کا حکم دے دیا، چیف جسٹس نے کہا ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے کہا تھا بجلی سے ملک کومالا مال کردوں گا، لیکن منصوبے کی جگہ سے لوگ سامان بھی اٹھا کرلے گئے، منصوبے پراربوں روپے لگے ان کا حساب کون دے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی پینچ نے تھر کول پاور پراجیکٹ سے متعلق کیس کی سماعت کی ، سماعت میں عدالت نے تھر کول منصوبہ نیب کوبھجوادیا۔

    عدالت نے نیب آڈٹ رپورٹ کی روشنی میں ثمرمبارک مند کے خلاف کارروائی کا حکم دیتے ہوئے کہا 2017کےبعدرقم کس کے کہنے پر جاری ہوئی تھی، قومی خزانے سے منصوبے کو بھاری نقصان پہنچایا گیا۔

    [bs-quote quote=”جواربوں روپے لگے، ان کا حساب کون دے گا” style=”style-6″ align=”left” author_name=”چیف جسٹس کے ریمارکس "][/bs-quote]

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا کہ آڈیٹر جنرل نے حتمی رپورٹ پیش کر دی، جس پر چیف جسٹس نے ریمارکس میں کہا ثمرمبارک مند نے کہا تھا بجلی سے ملک کو مالا مال کردوں گا، جواربوں روپے لگے، ان کا حساب کون دے گا۔

    ڈپٹی اٹارنی جنرل نے بتایا ہ اب تک 4 ارب 69 کروڑ خرچ ہوئے، پونے 5 ارب خرچ ہوئے لیکن بجلی پیدا نہیں ہوئی،،چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ تھرکول منصوبے کی جگہ سے لوگ سامان بھی اٹھا کرلے گئے۔

    بعد ازاں سپریم کورٹ نے تھر کول منصوبے سے متعلق سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے گزشتہ سماعت میں تھر کول پاور پراجیکٹ سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے آڈیٹر جنرل کو فرانزک آڈٹ کا حکم دیتے ہوئے 15 روز میں رپورٹ طلب کی تھی، چیف جسٹس نے کہا تھا کہ کہاں گئے ڈاکٹر ثمر مند مبارک کے دعوے؟ کیا معاملہ ایف آئی اے کو نہ بھیج دیں یا اس کی نئے سرے سے تحقیقات کروائی جائیں۔

    مزید پڑھیں : عدالت کا تھر کول پاور پراجیکٹ کے فرانزک آڈٹ کا حکم

    ڈاکٹر ثمر مبارک کا کہنا تھا کہ منصوبے میں کوئی ماحولیاتی آلودگی نہیں ہوئی، وکیل اس منصوبے کے بارے میں نہیں بتا سکتے۔ آسٹریلیا کی کمپنی بھی زیر زمین گیسی فکیشن کر رہی تھی، جس پر چیف جسٹس نے کہا تھا کہ مجھے پتہ تھا یہی کہیں گے۔ عدالت نے منصوبے کی تحقیقات نیب کے سپرد کردیں۔

    چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ جب ثمر مبارک نے دعوے کیے تو رومانس ہوگیا، کہا گیا کہ مفت بجلی ملے گی، 4 ارب کا نقصان کردیا گیا۔ پہلے اس منصوبے کا آڈٹ کروا لیتے ہیں۔

    اس سے قبل بھی سپریم کورٹ میں تھر کول منصوبے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے کہا تھا کہ منصوبہ مکمل ناکام ہوا، عوامی پیسے کا ضیاع ہوا۔

  • ایس ای سی پی کا پیراڈائزلیکس میں شامل پاکستانیوں کیخلاف ایکشن، اثاثوں کی چھان بین شروع

    ایس ای سی پی کا پیراڈائزلیکس میں شامل پاکستانیوں کیخلاف ایکشن، اثاثوں کی چھان بین شروع

    اسلام آباد: ایس ای سی پی کا پیراڈائزلیکس میں شامل پاکستانیوں کیخلاف ایکشن ایس ای سی پی نےاثاثوں کی چھان بین شروع کردی۔

    تفصیلات کے مطابق پاناما لیکس کے بعد اب پیراڈایز لیکس والے مشکل میں آگئے، ایس ای سی پی نے پیراڈائزلیکس میں شامل پاکستانیوں کیخلاف کارروائی کافیصلہ کر لیا۔

    چیئرمین ایس ای سی پی کا کہنا ہے پیراڈائز لیکس میں نام آنےوالے پاکستانیوں کےاثاثوں کی چھان بین شروع کردی ہے، ایس ای سی پی قوانین کے مطابق کارروائی کرے گا۔

    اس سے قبل پیراڈائزلیکس میں شامل پاکستانیوں کیخلاف ایف بی آر پہلے ہی تحقیقات شروع کرچکا ہے، ایف بی آرنے پیراڈائزلیکس میں 19 نام ایس ای سی پی کو بھیجے ہیں،اس سلسلے میں اسٹیٹ بینک، ایس ای سی پی اور ایف بی آرمعلومات کاتبادلہ بھی کریں گے۔


    مزید پڑھیں : پیراڈائز پیپرز میں نامزد افراد کے خلاف کارروائی ہوگی۔ گورنر اسٹیٹ بینک


    یاد رہے کہ گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ کا کہنا تھا پانامہ پپپرز کی طرح پیراڈائز پپیرز میں سامنے آنے والے افراد کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔

    طارق باجوہ کا کہنا تھا کہ نامزد افراد کی تفصیلات بینکوں سے حاصل کی جائیں گی، بینک اس بات کی چھان بین کریں گے کہ یہ رقم غیر ملکی اکاؤنٹس میں منتقل کیسے کی گئی تھی۔ یہ سرمایہ کاری کیسے عمل میں آئی اس کے بارے میں بھی تحقیقات کریں گے۔

    واضح رہے کہ  آف شور کمپنیوں کے حوالے سے کام کرنے والی صحافتی تنظیم آئی سی آئی جے نے پیراڈائز لیکس کی دستاویزات جاری کی تھیں، جس میں ایک سو پینتیس پاکستانیوں کے نام سامنے آئے تھے۔

    مذکورہ دستاویز میں پہلا نام ٹیکس چوری کرکے آف شور کمپنی بنانے والے شوکت عزیزکا ہے، این آئی سی ایل کے سابق چیئرمین ایاز خان نیازی کا نام بھی شامل تھا۔


    مزید پڑھیں : پیراڈائز لیکس: سابق وزیراعظم شوکت عزیز بھی ٹیکس چور نکلے


    پیراڈائز پیپرز کے مطابق شوکت عزیز نے وزارت داخلہ کے دور میں انٹارکٹک ٹرسٹ قائم کیا تھا، ٹرسٹ کی بینیفشری شوکت عزیز کی اہلیہ بچے اور پوتی ہیں

    پیپرز کے مطابق ایاز خان نیازی کی ایک کمپنی ٹرسٹ اینڈ لشین ڈسکریشنری کےنام سے ہے جبکہ باقی تین کمپنیاں انڈلشین، اسٹیبشلمنٹ لمیٹڈ، انڈلشین انٹرپرائز لمیٹڈ اور انڈلشین ہولڈنگز لمیٹڈ کے نام سے ہیں، تینوں کمپنیاں دو ہزار دس میں قائم کی گئیں،ایاز خان کے دو بھائی اور والد کے نام بطور ڈائریکٹر پیراڈائز پیپرز میں شامل ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔