Tag: proclaimed offender

  • اسلام آباد : ریڈ بک کا انتہائی مطلوب اشتہاری اسمگلر گرفتار

    اسلام آباد : ریڈ بک کا انتہائی مطلوب اشتہاری اسمگلر گرفتار

    اسلام آباد : ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل لاہور کے عملے نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے ریڈ بک کے انتہائی مطلوب اشتہاری اسمگلر کو اسلام آباد سے گرفتار کرلیا۔

    اس حوالے سے ایف آئی اے ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزم میاں اعجاز حسین نے بیرون ملک بھجوانے کا جھانسہ دے کر سادہ لوح لوگوں سے لاکھوں روپے بٹور لیے۔

    ذرائع نے تفصیلات بیان کرتے ہوئے بتایا کہ ڈائریکٹر ایف آئی اے لاہور کی ہدایت پر انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل لاہور کی چھاپہ مار ٹیم نے مطلوب ملزم میاں اعجاز حسین کو چھاپہ مار کر حراست میں لیا۔

    ایف آئی اے کی ٹیم میں انسپکٹر رائے عالم شیر، ہارون رشید صدیقی اور کانسٹیبلوں میں محمد سعید، اسفند ثاقب، محمد اعزاز نے کارروائی کرتے ہوئے طویل عرصے سے روپوش انتہائی مطلوب انسانی اسمگلر اور اشتہاری ملزم (ایف آئی اے ریڈ بک سیریل نمبر 8) میاں اعجاز حسین ولد میاں امیر سلطان سکنہ ضلع چنیوٹ حال مقیم اسلام آباد کو گرفتار کیا۔

    ترجمان ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزم کے خلاف ایف آئی اے انسداد انسانی اسمگلنگ سرکل لاہور میں امیگریشن آرڈیننس 1979 کے تحت 7 مقدمات درج تھے۔ ملزم کے خلاف سال 2017 میں مقدمات درج ہوئے تھے۔

    اشتہاری ملزم میاں اعجاز حسین کو اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا، ملزم نے متعدد متاثرین کو ملازمت کے غرض سے بیرون ممالک ملائیشیا بھجوانے کا جھانسہ دیکر لاکھوں روپے بٹورے۔ ملزم گزشتہ 7 سال سے روپوش تھا مزید تفتیش کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

  • شوکت ترین کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

    شوکت ترین کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع

    اسلام آباد: شوکت ترین کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی گئی۔

    ایف آئی اے ذرائع کے مطابق سابق وزیر خزانہ شوکت ترین پر غداری کے مقدمے کے کیس میں‌ انھیں اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کر دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اشتہاری قرار دینے کے بعد ان کی گرفتاری کے لیے اقدامات کیے جائیں گے، اور ملزم شوکت ترین کی گرفتاری کے لیے انٹرپول سے مدد لی جائے گی۔

    سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کیخلاف مقدمہ درج

    ایف آئی اے کے مطابق شوکت ترین کی آڈیو لیک پر ان کے خلاف مقدمہ درج ہے۔

    واضح رہے کہ شوکت ترین کی آئی ایم ایف سے تعاون نہ کرنے کے حوالے سے آڈیو لیک ہوئی تھی، یہ آڈیو شوکت ترین کی سابق وزیر خزانہ کے پی تیمور سلیم جھگڑا اور محسن لغاری کے ساتھ ٹیلی فونک گفتگو پر مبنی تھی۔

    ایف آئی اے نے اس گفتگو پر سابق وزیر خزانہ شوکت ترین کے خلاف مقدمہ درج کیا ہے، یہ مقدمہ دفعہ 124 اے اور 505 کے تحت درج کیا گیا ہے۔

  • نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ2  ہفتے کے لیے مؤخر

    نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ2 ہفتے کے لیے مؤخر

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دینے کا فیصلہ دو ہفتےکے لیے مؤخر کردیا اور آئندہ سماعت پر ایف آئی اے اور دفتر خارجہ کے اہلکاروں کے بیانات قلمبند کرنے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں نواز شریف کی بذریعہ اشتہار طلبی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ڈویژن بنچ پر مشتمل جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے سماعت کی۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے عدالت کو بتایا کہ عدالتی حکم پر عمل درآمد کر دیا گیا ہے، نواز شریف کی طلبی کے لیےعدالتی حکم پر اشتہار شائع کیا گیا، اشتہارات 19 اکتوبر 2019 کو شائع ہوئے۔

    طارق کھوکھر نے کہا کہ اشتہار لاہور لندن اور اسلام آباد ہائیکورٹ ، جاتی امرا،ماڈل ٹاؤن اور اسلام آباد ہائیکورٹ کےباہر اشتہار چسپاں کیے گئے اور عدالتی احکامات سے نواز شریف کو آگاہ کردیا گیا ہے۔

    دفتر خارجہ کے ڈائریکٹر مبشر خان نےبیان ریکارڈ کرایا، ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے کہا کہ لندن میں ہائی کمیشن کے اہلکار آئندہ سماعت پر بیان ریکارڈ کرائیں گے، طلبی کا اشتہار رائل میل کے ذریعے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس بھی بھیجا۔

    جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ دونوں افسران کا بیان آج ریکارڈ کریں ؟ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب نے بتایا کہ جیسے ہی عدالت بہتر سمجھے افسران کا بیان ریکارڈ کرے۔

    عدالت نے نوازشریف کواشتہاری قراردینے کا فیصلہ موخر کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر ایف آئی اے افسران کا بیان ریکارڈ کرنے اور وزارت خارجہ اورایف آئی اے کو تمام دستاویزات عدالت کوجمع کرانے کی ہدایت کردی۔

    عدالت نے اشتہارات کی تعمیل کرنے والے افسران کے بیانات قلمبند کرنےکا فیصلہ کرتے ہوئے کہا اشتہاری قرار دینے سے پہلے اطمینان کےلیے ایف آئی اے لاہور کے افسراعجاز احمد اور طارق مسعود کے بیانات قلمبند کیے جائیں گے۔

    ایڈیشنل پراسیکیوٹرجنرل نے استدعا کی کہ دستاویزات جمع کرانے اور بیان کے لیے2ہفتےکاوقت دیاجائے، جس پر جسٹس عامر فاروق نے کہا بیان ریکارڈ کرنے کے لئے اتنےطویل وقت کی ضرورت نہیں، کیا نواز شریف کووکیل رکھنے کا حق ہوگا یا نہیں؟ ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل عدالت کو مطمئن کریں اور آئندہ سماعت پر ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل نیب عدالتی معاونت کریں۔

    بعد ازاں عدالت نے کیس کی سماعت 2 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    خیال رہے عدالت نےنوازشریف کےناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیےہوئے ہیں جبکہ نواز شریف کو دو مرتبہ ذاتی طور پر گرفتاری پیش کرنے اور ایک بار ورنٹ گرفتاری اور اخبار اشتہار کے ذریعے پیش ہونے کا حکم دیا گیا تھا۔

    خیال رہے ایون فیلڈریفرنس میں عدالت نےنواز شریف کی 10 سالہ سزامعطل کررکھی ہے جبکہ العزیزیہ ریفرنس میں نواز شریف کی اپیل زیرسماعت ہے، العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت نےنوازشریف کو7سال قیدسزاسنائی تھی۔

    نیب کی نواز شریف کی سزا 7 سےبڑھا کر14 سال کرنےکی اپیل پرسماعت بھی آج ہوگی جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں نوازشریف کی بریت کیخلاف نیب اپیل پرسماعت بھی ہوگی۔

    یاد رہے اسلام آبادہائی کورٹ نے نواز شریف کے اشتہارجاری کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا  تھا کہ 30 دن کے اندر اگر ملزم پیش نہیں ہوتے تو اشتہاری قرار دیا جائے۔

    عدالت کا کہنا تھا کہ  اخبارمیں چھپنے کے بعد اشتہار کو مختلف مقامات پر چسپاں کیا جائے گا اور اشتہار اسلام آبادہائی کورٹ، نوازشریف کی لاہور اور لندن رہائشگاہ کے باہر چسپاں کیا جائے گا۔

  • جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل : آصف زرداری کا قریبی ساتھی  اشتہاری قرار

    جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل : آصف زرداری کا قریبی ساتھی اشتہاری قرار

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے آصف زرداری کے قریبی ساتھی یونس قدوائی کو سندھ بینک کرپشن ریفرنس میں اشتہاری قرار دیتے ہوئے یونس قدوائی کے اثاثوں کا کھوج لگانے کا حکم دیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں سندھ بینک کرپشن ریفرنس کی سماعت ہوئی ، نیب پراسیکیوٹر مبشرکریم نےعدالتی اشتہار پرعملدرآمد سے متعلق رپورٹ پیش کی۔

    نیب رپورٹ میں بتایا گیا کہ یونس قدوائی بیرون ملک روپوش ہے، جس کے بعد نیب کی درخواست پر جج اعظم خان نے یونس قدوائی کو اشتہاری قرار دے دیا اور یونس قدوائی کے اثاثوں کا کھوج لگانے کا بھی حکم دیا۔

    عدالت نے اشتہارکے ذریعے یونس قدوائی کوطلب کررکھا تھا، یونس قدوائی پارک لین ریفرنس میں پہلےبھی اشتہاری قراردیےجاچکےہیں جبکہ ان کا شناختی کارڈ نادرا کی جانب سے بلاک کیا جا چکا ہے۔

    خیال رہے تفتیشی رپورٹ میں بتایا گیا تھا فرنٹ کمپنیاں پارک لین اورپارتھینون یونس قدوائی نےبطور فرنٹ مین چلائیں، قرض اور کک بیکس کی رقوم یونس قدوائی نےہی جعلی اکاؤنٹس میں ڈالیں، یونس قدوائی کےدفتر پرچھاپےمیں اے ون انٹرنیشنل نامی جعلی اکاؤنٹس کی مہریں بھی شواہد میں شامل کرلی گئیں۔

  • توشہ خانہ ریفرنس،  نواز شریف اشتہاری قرار ، یوسف رضاگیلانی  اورآصف زرداری پرفردِجرم عائد

    توشہ خانہ ریفرنس، نواز شریف اشتہاری قرار ، یوسف رضاگیلانی اورآصف زرداری پرفردِجرم عائد

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو اشتہاری قرار دے دیا اور یوسف رضا گیلانی اورآصف زرداری پرفردجرم عائدکردی تاہم ملزمان نے صحت جرم سے انکار کیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں جج سید اصغر علی نے توشہ خانہ ریفرنس پر سماعت کی ، آصف علی زرداری اوریوسف رضا گیلانی بطورملزم عدالت میں پیش ہوئے۔

    نوازشریف سے متعلق توشہ خانہ ریفرنس میں نیب رپورٹ سامنے آئی ، جس میں بتایا گیا بذریعہ اشتہارطلبی چیلنج کرنا ثبوت تھانوازشریف کارروائی سےآگاہ ہیں، نوازشریف نےکیس میں سوالنامےکاجواب بھی نہیں دیا۔

    نیب رپورٹ میں کہا گیا کہ 5جولائی2019 کوکوٹ لکھپت جیل میں نوازشریف سےزبانی تفتیش کی گئی، نوازشریف نےوکیل سےمشاورت کرکےجواب کاوقت مانگاتوسوالنامہ دیاگیا، سوالنامے کا جواب پھر مانگا مگر نواز شریف مشاورت نہ ہونے کا بہانہ بناتےرہے۔

    رپورٹ میں بتایا گیا نوازشریف کوعدالت حاضرکرنےکی ہرممکن کوشش کی، نواز شریف اشتہار جاری ہونے کےبعد جان بوجھ کرفرارہیں۔

    احتساب عدالت نےتوشہ خانہ ریفرنس میں نواز شریف کواشتہاری قرار دے دیا، جج نے فاروق ایچ نائیک سے مکالمے میں کہا پہلے نواز شریف کا کیس الگ کریں گے پھر دیگر پرفردجرم عائد کریں گے، آپ نےچارج شیٹ پڑھنی ہے تو پڑھ لیں۔

    سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی خودروسٹرم پر آئے اور کہا میں نے کبھی رولز کیخلاف کوئی کام نہیں کیا، قانون کے مطابق جو سمری آئی اسے منظورکیا، سمری غلط ہوتی تو سمری موو ہی نہ ہوتی۔

    جج سید اصغر علی نے کہا ہم ابھی میرٹس پر بات نہیں کر رہے کہ سمری کیسےآئی اورمنظور ہوئی اور یوسف رضا گیلانی کو ہدایت کی کہ یہ بات تو ٹرائل کے دوران بتائیں، جس پر یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ نیب نے رولز آف بزنس کو دیکھے بغیر ریفرنس بنایا۔

    عدالت نے یوسف رضاگیلانی اورآصف زرداری پرفردجرم عائدکردی ، جج احتساب عدالت نے استفسار کیا کیا ملزمان صحت جرم سےانکار کر رہے ہیں؟ جس پر ملزمان کا عدالت میں صحت جرم سے انکار کیا۔

    وکیل صفائی نے کہا کہ وزیراعظم کے پاس اختیار ہےکہ سمری کی منظوری دے، نیب نےاختیارات کےغلط استعمال کاغلط ریفرنس بنایا۔

    جج احتساب عدالت نے نواز شریف کو اشتہاری قرار دے کر کیس الگ کردیا اور نوازشریف کی منقولہ،غیر منقولہ جائیدادکی تفصیلات مانگتے ہوئے کہا کہ 7 دن میں نواز شریف کی جائیداد کی تفصیلات پیش کی جائیں۔

    احتساب عدالت نےنوازشریف کےدائمی وارنٹ گرفتاری جاری کردیے جبکہ آصف زرداری،یوسف رضاگیلانی سمیت4ملزمان پرفردجرم عائد کی۔

    سابق صدر آصف زرداری نے شورٹی بانڈ پر دستخط کر دیے جبکہ عدالت نے آئندہ سماعت پر 3 گواہان کو طلب کر لیا ، گواہان میں وقار الحسن شاہ، زبیر صدیقی، عمران ظفر شامل ہیں۔

    بعد ازاں احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس کی سماعت24ستمبرتک ملتوی کردی۔

  • لاہور : جعلی چیک کے مقدمات اور اقدام قتل میں مطلوب اشتہاری ملزمان گرفتار

    لاہور : جعلی چیک کے مقدمات اور اقدام قتل میں مطلوب اشتہاری ملزمان گرفتار

    لاہور : جعلی چیک کے مقدمات اور اقدام قتل میں مطلوب اشتہاری ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا، فیصل ٹاؤن میں چور دکان سے موبائل فون اور نقدی لے کر فرار ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور پولیس نے خفیہ اطلاع پر کارروائی کر جعلی چیک کے مقدمات میں مطلوب دو اشتہاری ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    اس حوالے سے پولیس حکام کا کہنا ہے کہ جنوبی چھاؤنی پولیس نے مفروراشتہاری عبدالرحمان کو گرفتار کیا جبکہ دوسرے اشتہاری ملزم زین العابدین کو ڈیفنس بی پولیس نے گرفتار کیا۔

    دوسری کارروائی میں باٹا پور پولیس نے اقدام قتل کے مفرور اشتہاری ملزم احسان کو گرفتار کرلیا، گرفتار ملزمان کو مزید تفتیش کیلئے انویسٹی گیشن پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    علاوہ ازیں لاہور کے علاقے فیصل ٹاؤن میں واقع دکان میں موبائل فون اور کیش چوری کی واردات ہوئی ہے، واردات کی سی سی ٹی وی اے آر وائی نیوز نے حاصل کرلی۔

    فوٹیج میں دیکھا گیا کہ دکاندار نماز پڑھ رہا تھا اس دوران چور موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے موبائل فون اور کاؤنٹر سے رقم لے کر فرار ہوگیا۔

  • وزیراعظم کی جرات نہیں کہ اشتہاری کواہم عہدےسےہٹائیں،فوادچوہدری

    وزیراعظم کی جرات نہیں کہ اشتہاری کواہم عہدےسےہٹائیں،فوادچوہدری

    اسلام آباد : پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فواد چوہدری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کی جرات نہیں کہ اشتہاری کو اہم عہدے سے ہٹائیں، اشتہاری شخص کو قومی خزانے پر بٹھایا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری نے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اشتہاری شخص کوقومی خزانے پر بٹھایا گیا تھا۔

    فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی جرات نہیں کہ اشتہاری کواہم عہدے سے ہٹائیں، احتساب کےعمل کی طرف بڑھیں ہیں۔

    رہنماپی ٹی آئی نے مزید کہا کہ احتساب کا عمل شروع ہوتے ہی اسحاق ڈاراشتہاری ہوگئے، نوازشریف کے بچے بھی ملک سے بھاگے ہوئے ہیں۔

    یاد رہے اس سے قبل فواد چوہدری  کا کہنا تھا کہ کہ اسحاق ڈار بستر سے نہیں اٹھ سکتے مگر لیگی کمیٹی کے ممبرہیں، نئی کمیٹی میں 27لوگ شامل ہیں ان میں 6لوگ گھر کے ہیں۔


    مزید پڑھیں : آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس ، اسحاق ڈار اشتہاری قرار


    یاد رہے کہ احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس میں سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیدیا اور اسحاق ڈار کے ضامن کو50لاکھ روپے زرضمانت3دن میں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ زرضمانت جمع نہ کرانے پر جائیداد ضبط کرلی جائے گی۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس ، اسحاق ڈار اشتہاری قرار

    آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس ، اسحاق ڈار اشتہاری قرار

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کیس میں سابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دیدیا اور اسحاق ڈار کے ضامن کو50لاکھ روپے زرضمانت3دن میں جمع کرانے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ زرضمانت جمع نہ کرانے پر جائیداد ضبط کرلی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کر رہے ہیں، اسحاق ڈار آج بھی احتساب عدالت میں پیش نہ ہوسکے۔

    سماعت کے دوران نیب نے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی استدعا کی ، جس کی  وکیل صفائی نے مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ نئی میڈیکل رپورٹ عدالت میں جمع کراچکے ہیں ، اسحاق ڈار کے مزید ٹیسٹ ہوناضروری ہیں، اسحاق ڈار کے ایم آر آئی کا انتظار تھا، سینے میں اب بھی تکلیف ہے، مزیدٹیسٹ ہونگے، نیب نے تصدیق نہیں کرائی۔

    جس پر جج محمد بشیر نے کہا کہ آپ نےبتا دیا آپ کی بات مان لیتے ہیں میڈیکل رپورٹ درست ہے۔


    مزید پڑھیں : اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کردی گئی


    پراسیکیوٹرنیب کا کہنا تھا کہ ملزم کو عدالتی کارروائی کاعلم ہے ، ہر میڈیکل رپورٹ دوسری سے مختلف ہے، اسحاق ڈار کو دل کی کوئی تکلیف نہیں۔

    ملزم کی مسلسل غیرحاضری پراحتساب عدالت نےمحفوظ فیصلہ سناتے ہوئے اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دے دیا اور اسحاق ڈار کے ضامن کو زرضمانت جمع کرانے کا حکم دیا۔

    احتساب عدالت نے ضامن کو50لاکھ روپے زرضمانت3دن میں جمع کرانے کا حکم دیا اور کہا کہ زرضمانت جمع نہ کرانے پر جائیداد ضبط کرلی جائے گی۔

    احتساب عدالت میں ریفرنس سے متعلق مزید سماعت جمعرات تک ملتوی کردی گئی۔

    یاد رہے کہ نیب کی جانب سےاسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی استدعا کی گئی تھی۔

    گذشتہ سماعت میں اسحاق ڈار کی میڈیکل رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی تھی ، وکیل کا کہنا تھا کہ اسحاق ڈار اگلے ہفتے اپنا ایم آر آئی کرائیں گے۔

    اس سے قبل میں سماعت میں احتساب عدالت کے نوٹس بورڈ پر اسحاق ڈار کی طلبی کا اشتہار لگ گیا تھا ، عدالت نے کہنا تھا کہ مفرورملزم دس روز میں پیش نہ ہوا تو اسے اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سماعت میں اثاثہ جات ریفرنس کیس میں اسحاق ڈار کو مفرور ملزم قرار دیتے ہوئے ان کیخلاف اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنےکاحکم دیا تھا ،جبکہ اسحاق ڈار کے نمائندے مقرر کرنے کی درخواست خارج کردیا تھا۔

    اسحاق ڈار کے ضامن کو شوکاز نوٹس بھی جاری کئے گئے تھے۔


    مزید پڑھیں : عدم حاضری پر اسحٰق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری


    احتساب عدالت نے گزشتہ سماعت پر وزیرخزانہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

    ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جانے کے بعد چیئرمین نیب نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد وزارتِ داخلہ کو خط لکھ دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے تاہم اسحٰق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔


    مزید پڑھیں : وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد


    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی سربراہی میں نیب پراسیکیوشن ونگ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں ، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزدائرکیے تھے۔قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے شریف خاندان کے خلاف 3 اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 1 ریفرنس دائر کیا تھا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے ‘جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال مقرر ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز، ضامن کو ملزم پیش کرنے کا آخری موقع

    اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز، ضامن کو ملزم پیش کرنے کا آخری موقع

    اسلام آباد : کرپشن ریفرنس میں مسلسل غیرحاضری پر اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی کا آغاز ہوگیا ، احتساب عدالت کے نوٹس بورڈ پر طلبی کا اشتہار لگ گیا، عدالت نے کہا ہے کہ مفرورملزم دس روز میں پیش نہ ہوا تو اسے اشتہاری قرار دے دیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق فصیلات کے مطابق وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف آمدن سے زائد اثاثے بنانے کے ریفرنس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کر رہے ہیں، اسحاق ڈاراحتساب عدالت میں پیش نہ ہوسکے۔

    سماعت میں مسلسل غیرحاضری پر اسحاق ڈار کو اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کردی گئی ، ملزم اسحاق ڈار کی طلبی کا اشتہار احتساب عدالت کے نوٹس بورڈ پر چسپاں کردیا گیا۔

    نوٹس میں ملزم اسحاق ڈارکو دس روزمیں احتساب عدالت میں پیش ہونے کاحکم دیا گیا ہے۔

    عدالت نے وارننگ دی ہے کہ دس روزمیں پیش نہ ہونے کی صورت میں اسحاق ڈارکواشتہاری قراردیا جائیگا، نوٹس اکیس نومبر کو جاری کیا گیا۔


    مزید پڑھیں : اسحاق ڈار مفرور ملزم قرار، اشتہاری قراردینے کی کارروائی شروع کرنےکاحکم


    دوسری جانب طلبی کے نوٹس کے باوجود اسحاق ڈار کے ضامن احمدعلی قدوسی غیرحاضر رہے ، احتساب عدالت کے باہر ضامن کی طلبی کی آوازیں لگائی گئیں ، ضامن کو پیش ہونے کے لیے آخری موقع دیتے ہوئے سماعت میں وقفہ دیا گیا ہے۔

    اسحاق ڈار کے ضامن کو ملزم پیش کرنے کا آخری موقع دیدیا

    سماعت میں وقفے کے بعد اثاثہ جات ریفرنس کیس میں اسحاق ڈار کےضامن احمد علی احتساب عدالت میں پیش ہوئے، ضامن احمد علی نے عدالت سے استدعا کی اسحاق ڈارکی انجیو گرافی ہوچکی ہے، رپورٹس کاانتظار ہے، اسحاق ڈارکی وطن واپسی کیلئے تین سے چار ہفتے درکارہیں ، وقت دیا جائے۔

    احمد علی عدالت کو بتایا کہ اسحاق ڈارکا پتہ کرنے خود بھی برطانیہ جا رہے ہیں۔

    جس پر نیب وکیل نے درخواست کی کہ عدالت نےضامن کوملزم پیش کرنے کیلئے مناسب وقت دیا، ملزم کی مسلسل عدم حاضری پرزرضمانت ضبط کی جائیں۔

    عدالت نے دلائل سننے کے بعد اسحاق ڈارکے ضامن کوملزم پیش کرنے کا آخری موقع دیتے ہوئے سماعت چاردسمبر تک کے لئے
    ملتوی کردی۔

    یاد رہے کہ گذشتہ سماعت میں اثاثہ جات ریفرنس کیس میں اسحاق ڈار کو مفرور ملزم قرار دیتے ہوئے ان کیخلاف اشتہاری قرار دینے کی کارروائی شروع کرنےکاحکم دیا تھا ،جبکہ اسحاق ڈار کے نمائندے مقرر کرنے کی درخواست خارج کردیا تھا۔

    اسحاق ڈار کے ضامن کو شوکاز نوٹس بھی جاری کئے گئے تھے۔


    مزید پڑھیں : عدم حاضری پر اسحٰق ڈار کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری


    احتساب عدالت نے گزشتہ سماعت پر وزیرخزانہ کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے۔

    ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے جانے کے بعد چیئرمین نیب نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ میں ڈالنے کی منظوری دی تھی، جس کے بعد وزارتِ داخلہ کو خط لکھ دیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ آمدن سےزائد اثاثہ جات ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے اسحاق ڈار پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے تاہم اسحٰق ڈار نے صحت جرم سے انکار کردیا تھا۔


    مزید پڑھیں : وزیرخزانہ اسحاق ڈار پرفرد جرم عائد


    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ڈپٹی پراسیکیوٹرجنرل نیب کی سربراہی میں نیب پراسیکیوشن ونگ نے سابق وزیراعظم نوازشریف اور ان کے بچوں ، داماد اور اسحاق ڈار کے خلاف احتساب عدالت میں ریفرنسزدائرکیے تھے۔قومی احتساب بیورو کی ٹیم نے شریف خاندان کے خلاف 3 اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف 1 ریفرنس دائر کیا تھا۔

    وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سیکشن 14 سی لگائی گئی ہے ‘جو آمدن سے زائد اثاثے رکھنے سے متعلق ہے۔ نیب کی دفعہ 14 سی کی سزا 14 سال مقرر ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • حسن اورحسین نواز کو آج اشتہاری ملزم قرار دیے جانےکا امکان

    حسن اورحسین نواز کو آج اشتہاری ملزم قرار دیے جانےکا امکان

    اسلام آباد : نااہل وزیراعظم کے بیٹے حسن نواز اورحسین نوازکوآج اشتہاری ملزم قراردیے جانے کا امکان ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے بیٹوں حسن نواز اورحسین نواز کو آج اشتہاری ملزم قراردیے جانے کا امکان ہے۔

    گذشتہ روز عدالت نے دونوں کی جائیداد قرق کرنے کا حکم جاری کیا تھا جبکہ نیب نے احتساب عدالت میں تعمیلی رپورٹ بھی جمع کرائی تھی۔

    فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنس میں تفتیشی افسر نے بیان میں کہا تھا کہ دونوں ملزمان کی بذریعہ اشتہارطلبی کےاحکامات پر عمل کرایا گیا، اشتہارات گھروں کے باہر اور عدالتی نوٹس بورڈ پر آویزاں کیےگئے ، رائے ونڈ روڈ پر اعلانات بھی کرائے گئے ، لندن تک نوٹس بھبجوائے مگر دونوں ملزمان نہیں آئے۔


    مزید پڑھیں : حسن اورحسین نواز کو اشتہاری قراردینے کے لیے تعمیلی رپورٹ عدالت میں پیش


    نیب نے بتایا کہ حسین نواز کے چار بینک اکاؤنٹس میں رقم موجود ہے جبکہ حسن اور حسین نواز کے چھ کمپنیوں میں شئیرز ہیں۔

    بعد ازاں عدالت نے شیئرز بھی منجمد کرنے کی ہدایت دی تھی۔

    یاد رہے کہ احتساب عدالت نے حسن اور حسین کو عدم پیشی پر اشتہاری قرار دینے کے بعد کیس الگ کردیے تھے۔

    نیب کی جانب سے حسن حسین نوازکواشتہاری قراردینےکی استدعا کی گئی تھی اور کہا گیا تھا کہ حسن اورحسین نوازروپوش ہوگئےہیں، حسن اورحسین نوازعدالتی کارروائی کاسامنا نہیں کرنا چاہتے۔


    مزید پڑھیں : احتساب عدالت نے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دے دیا


    خیال رہے کہ نیب عدالت نے حسین نواز، حسن نواز طلب کررکھا تھا، احتساب عدالت میں عدم پیشی پرعدالت ملزمان کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا واضح حکم پہلے ہی دے چکی ہے۔

    واضح رہے کہ کہ لندن فلیٹس سے متعلق ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف ان کے دونوں بیٹے حسن اور حسین نواز، مریم نواز اور داماد کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کوملزم نامزد کیا گیا دیگر دو ریفرنسز العزیزیہ اسٹیل ملزجدہ اور آف شور کمپنیوں سے متعلق فلیگ شپ انوسٹمنٹ ریفرنسز میں نوازشریف سمیت ان کے دونوں صاحبزادوں کو ملزم نامزد کیا گیا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔