Tag: Production of edible oil

  • پاکستان میں خوردنی تیل میں خود کفالت کیلئے کاوشیں جاری

    پاکستان میں خوردنی تیل میں خود کفالت کیلئے کاوشیں جاری

    اسلام آباد : قومی منصوبہ برائے زیتون کے ڈائریکٹر ڈاکٹر محمد طارق نے کہا ہے کہ پاکستان ہر سال خوردنی تیل کی درآمد پر اربوں روپے خرچ کرتا ہے، خوردنی تیل میں خود کفالت کے لیے زیتون کی کاشت کا فروغ وقت کی ضرورت ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنٹر آف ایکسی لینس فار اولیو ریسرچ اینڈ ٹریننگ بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ میں چوتھے سالانہ قومی زیتون میلے سے بطور مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا۔

    اس موقع پر ڈائریکٹر اٹلین الیو کلچر ڈاکٹر قسطتینو پرما نے بطور مہمان اعزاز شرکت کی ۔ ڈاکٹر محمد طارق نے کہا کہ بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال میں قائم سنٹر آف ایکسی لینس فار اولیو ریسرچ اینڈ ٹریننگ نے زیتون پر تحقیق اور اس کی کاشت کو بڑھانے کے لئے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔

    زیتون میلہ زرعی سائنسدانوں، زیتون کے کاشت کاروں، زیتون کی مصنوعات تیار کرنے والے حضرات اور سرمایہ کاروں کو پلیٹ فارم مہیا کر رہا ہے کہ وہ مل کر زیتون کے فروغ کے لئے مشترکہ لائحہ عمل بنائیں۔

      پاکستان میں اعلیٰ قسم کا زیتون پیدا کیا جا رہا ہے

    اس موقع پر ڈاکٹر قسطتینو پرما ڈائریکٹر اٹلین الیو کلچر نے کہا کہ پاکستان میں اعلیٰ قسم کا زیتون پیدا کیا جا رہا ہے انہوں نے بارانی زرعی تحقیقاتی ادارہ چکوال کی زیتون کی پیداوار کے حوالے سے کی گئی کاوشوں کو سراہا ۔

    اس موقع پر پراجیکٹ ڈائریکٹر سنٹر آف ایکسی لینس فار اولیو ریسرچ اینڈ ٹریننگ چکوال ڈاکٹر ظفر قریشی نے کہا کہ زیتون کی کاشت سے نہ صرف روزگار کے مواقع بڑھ رہے ہیں بلکہ یہ زمینی کٹائو کو روکنے میں بھی اہم کردار ادا کر رہا ہے، اس کے علاوہ موسمیاتی تبدیلیوں پر مثبت اثرات پڑیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ زیتون کی پیداوار میں اضافہ کے لئے تمام اسٹیک ہولڈرز کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

  • خوردنی تیل کی طلب پوری کرنے کیلئے حکومت کا بڑا فیصلہ

    خوردنی تیل کی طلب پوری کرنے کیلئے حکومت کا بڑا فیصلہ

    اسلام آباد : درآمدی بل کم کرنے کے لیے وفاقی حکومت نے تیاریاں شروع کردیں، کسانوں کو مراعات فراہم کی جائیں گی۔

    اس حوالے سے ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ خوردنی تیل کی مد میں2030تک درآمدی بل 11ارب ڈالرتک پہنچ جائے گا۔ ذرائع کے مطابق خوردنی تیل کی درآمد کم اور مقامی طلب پوری کرنے کیلئے مقامی پیداوار بڑھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    کوکنگ آئل کی طلب پوری کرنے کیلئے سورج مکھی اور کینولا کی کاشت ڈیڑھ لاکھ ایکڑ سے بڑھا کر6 لاکھ ایکڑ کی جائے گی۔ ذرائع وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ خود کفالت کی پالیسی اختیار کرتے ہوئے خوردنی تیل کی درآمد میں کمی کی جائے گی۔

    60فیصد خوردنی تیل کی مقامی پیداوار بڑھانے سےسالانہ7ارب ڈالر سے زائد کی بچت ہوگی، رواں مالی سال کے دوران سورج مکھی اور کینولا کی کاشت 6لاکھ ایکڑ پر کی جائے گی۔

    اس کے علاوہ کینولا کی کاشت بڑھانے کیلئے شارٹ، میڈیم اور لانگ ٹرم پالیسی بھی بنائی جائے گی، کینولا کی کاشت کرنے والے کسانوں کو  خصوصی مراعات بھی فراہم کی جائیں گی۔

    مزید پڑھیں : خوردنی تیل کی مقامی پیداوار میں نمایاں اضافہ

    گزشتہ ماہ پاکستان بیورو برائے شماریات کی جانب سے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں ملک میں خوردنی تیل کی پیداوارمیں سالانہ بنیادوں پر6.4 فیصد اور بناسپتی گھی کی پیداوارمیں 6.6 فیصد کی نمو ہوئی ہے۔