Tag: Property confiscation

  • کراچی : کسٹم افسران اب جائیدادیں بھی ضبط کر سکیں گے، لیکن کیوں ؟

    کراچی : کسٹم افسران اب جائیدادیں بھی ضبط کر سکیں گے، لیکن کیوں ؟

    کراچی : فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( ایف بی آر ) نے اسمگلنگ کے سد باب کیلئے اہم اقدامات کیے ہیں جس کے تحت کسٹم افسران کو یہ اختیار دیا گیا ہے کہ وہ اسمگلنگ کی کمائی سے بنائی گئی جائیداد کو تحویل میں لے سکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اسمگلنگ سے حاصل ہونے والی رقم سے خریدے گئے اثاثوں کیخلاف اب کسٹم بھی ایکشن لے سکے گا، ایف بی آر نے کسٹمز افسران کو اثاثے ضبط کرنے کے اختیارات دے دئیے۔

    اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ کسٹمز افسران اب اسمگلنگ کے پیسوں سے بنائی گئی منقولہ اور غیر منقولہ جائیداد ضبط کرسکیں گے۔

    ایف بی آر نے اس سلسلے میں ایس آر او 5دو ہزار21 جاری کردیا، اسمگلنگ سے حاصل رقم سے خریدی گئی جائیداد کسی صورت قانونی نہیں، کسٹمز افسران عدالتی حکم کے بعد جائیداد کو نیلام کرنے کا بھی حق رکھتے ہیں۔

  • سونے یا قیمتی جائیداد کی ضبطی کے لئے کوئی کارروائی نہیں کی جارہی، ایس ای سی پی

    سونے یا قیمتی جائیداد کی ضبطی کے لئے کوئی کارروائی نہیں کی جارہی، ایس ای سی پی

    اسلام آباد : سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن کے ترجمان نے وضاحت کی ہے کہ ادارہ کمپنیوں کے خلاف سونے یا قیمتی جائیداد کی ضبطی کے لئے کسی بھی قسم کی کارروائی نہیں کررہا، ایس ای سی پی کو اس قسم کے اختیارات تفویض نہیں کئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن ( ایس ای سی پی ) کے ترجمان نے کہا ہے کہ ادارہ کارپوریٹ سیکٹر اور کیپٹل مارکیٹ کی بہتری اور ترقی کے لئے تمام ضروری اقداما ت کر رہا ہے۔

    یس ای سی پی میڈیا میں شائع کی جانے والی ان خبروں کی سختی سے تردید کرتا ہے کہ ادارہ کمپنیوں کے خلاف سونے یا قیمتی جائیداد کی ضبطی کے لئے کسی بھی قسم کی کارروائی کررہا ہے۔

    واضح رہے کہ اس قسم کی کوئی کارروائی بھی کمیشن میں زیر غور نہیں ہے، ایس ای سی پی کی طرف سے واضح کیا جاتا ہے کہ ایس ای سی پی انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 یا بے نامی ٹرانزیکشن ایکٹ 2017 کو ریگولیٹ یا نافذ کرنے کا ذمہ دار ادارہ نہیں ہے۔

    ایس ای سی پی ترجمان کے مطابق ادارہ کے اختیارات صرف ایس ای سی پی ایکٹ 1997 اور اس ایکٹ کے شیڈول میں دیئے گئے دیگر قوانین پر عمل درآمد کرواناہے۔

    میڈیا میں شائع ہونے والی خبروں کی واضح تردید کی جاتی ہے کہ ایس ای سی پی کو کسی قسم کے نئے اختیارات تفویض نہیں کئے گئے ہیں، علاوہ ازیں رولز انویسٹی گیشن افسران کو پابند کیاجاتا کہ کسی بھی قسم کی تلاشی یا زبردستی داخلے کے لئے پہلے کمیشن سے تحریری منظوری حاصل کی جائے۔