Tag: Prosthetic Leg

  • مصنوعی ٹانگ پر رقص، ایک افغان بچے کی ویڈیو، جس نے لاکھوں دل جیت لیے

    مصنوعی ٹانگ پر رقص، ایک افغان بچے کی ویڈیو، جس نے لاکھوں دل جیت لیے

    کابل: افغانستان سے تعلق رکھنے والے پانچ سالہ معذور بچے کی ویڈیو نے لاکھوں دل جیت لیے.

    تفصیلات کے مطابق جنگ میں اپنی ٹانگ سے محروم ہونے والے افغان بچے احمد سید کو چند روز قبل نئی مصنوعی ٹانگ لگائی گئی.

    اپنی ٹانگ واپس پانے کے بعد ننھا احمد خوشی سے بھر گیا اور اس نے اسپتال ہی میں رقص شروع کر دیا، دیکھنے والوں‌ نے اسے جنگ اور کرب کے دنوں‌ میں خوشی کی بازیافت کا عمل قرا ردیا.

    خوشی سے لبریز معصوم بچے کی ویڈیو وائرل ہوگئ، ویڈیو کو لاکھوں افراد نے دیکھا اور شیئر کیا، احمد کے رقص کی اس ویڈیو کو ٹوئٹر پر ایک دن میں پانچ لاکھ سے زائد افراد نے دیکھا.

    احمد کی والدہ نے ایک غیر ملکی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میں مسرور ہوں، مصنوعی ٹانگ نے میرے بیٹا کو خود مختار بنا دیا۔

    احمد کو آٹھ ماہ کی عمر میں‌ معذوری کا کرب سہنا پڑا. طالبان اور افغان افواج کے درمیان جاری جنگ میں اس کا گھر نشانہ بنا.

    جوں جوں احمد کی عمر بڑھتی جائے گی، ٹانگ کو تبدیل کیا جاتا رہے گا، مگر یہ ویڈیو پیغام دیتی ہے کہ کرب کے باوجود ننھا احمد امید کا دامن نہیں‌ چھوڑے گا.

     

  • مصنوعی ٹانگ کے ذریعے چلنے والے پہلے ہاتھی سے ملیں

    مصنوعی ٹانگ کے ذریعے چلنے والے پہلے ہاتھی سے ملیں

    آج تک آپ نے اپنے ارد گرد کئی انسانوں کو مصنوعی ہاتھ یا پیر کے ساتھ زندگی گزارتے دیکھا ہوگا لیکن موشا نامی یہ ہتھنی بھی اب ایک مصنوعی ٹانگ کے سہارے دوبارہ چلنے کے قابل ہوگئی ہے۔

    جی ہاں ! موشا نامی یہ ہتھنی تھائی لینڈ کے لمپانگ نامی صوبے میں واقعی ’ فرینڈ ز آف ایشین الیفنٹ فاؤنڈیشن ہاسپٹل میں مقیم ہے اور بچپنے میں اس کی ایک ٹانگ ضائع ہوگئی تھی۔

    مقامی اخبار کے مطابق موشا جب سات ماہ کی تھی تب وہ دس سال قدیم ایک لینڈ مائن کی زد میں آگئی تھی جس کے سبب وہ اپنی ٹانگ سے محروم ہوگئی تھی جس کے سبب اسے چلنے پھرنے میں مشکلات درپیش تھیں ۔

    جیسے جیسے وہ بڑی ہورہی تھی ا س کے لیے تین پیروں کے سہارے سے چلنا تقریباً ناممکن ہوگیا تھا۔ اس کی مشکلات کو دیکھتے ہوئے تھائی لینڈ کے ایک آرتھو پیڈسٹ ڈاکٹر تھیرڈ چائی جیوا کاٹے نے اس کے لیے ایک مصنوعی ٹانگ تیار کی، جو کسی بھی ہاتھی کو لگائی جانے والی پہلی مصنوعی ٹانگ تھی ۔ اس وقت موشا کی عمر ڈھائی سال تھی۔

    اس کے بعد ہر کچھ عرصے کے بعد ڈاکٹر تھیرڈ اس کے لیے ایک نئی ٹانگ تیار کرتے جو اس کے بڑھتے ہوئے قد اور وزن کے مطابق ہوتی تھی۔ اب تک اسےمجموعی طور پر نو مصنوعی ٹانگیں لگائی جاچکی ہیں اور سب کی سب بہت کامیاب رہی ہیں۔

    ڈاکٹر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ٹانگ لگائے جانے سے قبل موشا جس انداز سے چلتی تھی اس سے امکان تھا کہ جلد اس کی کمر میں خم آجاتا اور مہروں کی شدید نقصان پہنچتا۔ نتیجتاً ایک دن وہ چلنے پھرنے سے قاصر ہوجاتی اور موت کے منہ میں چلی جاتی ۔

    موشا جب زخمی ہوئی تھی اس وقت اس کا وزن 1300 پاؤنڈ تھا اور اب اس کا وزن چار ہزار پاؤنڈ سے بھی زیادہ ہے۔

    نیویارک ٹائمز کے مطابق اب تک تھائی باغیوں کی جانب سے نصب کردہ بارودی سرنگوں کی زد میں آکر ایک درجن سے زائد ہاتھی زخمی ہوچکے ہیں۔ موشا پہلی ہے جسے مصنوعی ٹانگ لگائی گئی اور اب اسپتال کے پاس سترہ مریض اور ہیں۔

    خیال رہے کہ تھائی لینڈ میں موجود جنگلی ہاتھیوں کی تعداد دو سے تین ہزار ہےجبکہ 2700 سے ہاتھی گھریلواور تجارتی سرگرمیوں میں استعمال ہوتے ہیں۔

  • معذور بچی کی مصنوعی ٹانگ کا اسکول میں پرجوش استقبال

    معذور بچی کی مصنوعی ٹانگ کا اسکول میں پرجوش استقبال

    برطانیہ کی ایک 7 سالہ معذور بچی جب اپنی نئی مصنوعی ٹانگ کے ساتھ پہلی بار اسکول پہنچی تو اس کے ساتھی اس کی ٹانگ دیکھ کر بے حد پرجوش ہوئے اور خوشی کا اظہار کیا۔

    برمنگھم کی رہائشی 7 سالہ انو کو اپنی پیدائش کے تھوڑے عرصے بعد اپنی ایک ٹانگ سے محروم ہونا پڑا تھا۔ ماں کے پیٹ میں اس کی غذائی نال نے اس کی ٹانگ کو سختی سے جکڑ لیا تھا جس سے ٹانگ کو خون کی فراہمی معطل ہوگئی۔

    دنیا میں آجانے کے تھوڑے ہی دن بعد ڈاکٹرز نے اس کی ناکارہ ٹانگ کو کاٹ دیا اور انو اسی معذوری کے ساتھ پرورش پا رہی تھی۔

    مزید پڑھیں: معذور بلیوں کے لیے مصنوعی پاؤں تیار

    اتنے عرصے سے وہ مصنوعی ٹانگ استعمال تو کر رہی تھی تاہم وہ ٹانگ صرف اسے چلنے میں مدد دیتی تھی۔

    اب ماہرین نے اس کے لیے خصوصی نئی ٹانگ تیار کی ہے جو اس کو بھاگنے دوڑنے اور مختلف کھیلوں میں حصہ لینے میں مدد دے گی۔

    جب اس نئی ٹانگ کے ساتھ وہ اسکول پہنچی تو اس کے ننھے دوست اسے دیکھ کر نہایت پرجوش ہوگئے۔

    ایک بچی نے نہایت اشتیاق سے پوچھا، ’کیا یہ تمہاری نئی گلابی ٹانگ ہے؟‘

    جب ان ننھے بچوں کو پتہ چلا کہ اب انو ان کے ساتھ کھیل اور بھاگ دوڑ سکتی ہے تو انہوں نے خوشی کے مارے اسے گلے لگا لیا۔

    انو کو یہ نئی ٹانگ برطانیہ کے قومی صحت کے پروگرام کے تحت مل سکی ہے جس نے رواں برس 500 معذور بچوں کو مصنوعی اعضا کی فراہمی کے لیے 19 لاکھ ڈالرز کا بجٹ مختص کیا ہے۔

    یہ مصنوعی ٹانگ ہر 2 سے 3 سال بعد تبدیل کی جانی ضروری ہے۔

    انو اس نئی ٹانگ کو پا کر بہت خوش ہے اور مزے سے کھیل کود رہی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔