Tag: Protect

  • دھوپ سے جھلسی جلد کی حفاظت کیسے کی جائے؟

    دھوپ سے جھلسی جلد کی حفاظت کیسے کی جائے؟

    گرمیوں کا موسم آتے ہی کئی طبی مسائل کے ساتھ ساتھ جلدی مسائل کا بھی سامنا ہوتا ہے، موسم گرما میں جسم اور جلد کو مائع کی صورت میں توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔

    موسم گرما اور برسات میں حبس اور تیز گرمی کی وجہ سے جلد کو بہت سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے، سورج کی تیز شعاعوں سے نہ صرف رنگت سیاہ پڑجاتی ہے بلکہ چہرے کی شادابی ختم ہوجاتی ہے۔

    ماہرین طب اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے کچھ تجاویز بتاتے ہیں۔

    گرمیوں کے موسم میں اپنی جلد کو نکھارنے اور تروتازہ رکھنے کے لیے پانی زیادہ سے زیادہ پئیں۔

    اپنے چہرے کی صفائی کا خاص خیال رکھیں، دن میں کم از کم تین چار مرتبہ منہ دھوئیں، اگر ہو سکے تو نیم کے پتوں کو پانی میں ابال لیں اور اس سے چہرہ دھوئیں، اس طرح چہرے کی صفائی کے ساتھ ساتھ مہاسوں میں بھی کمی آسکتی ہے۔

    اپنے چہرے کو دھوپ کی تیز شعاعوں سے محفوظ رکھیں کیونکہ سورج کی چہرے پر پڑنے والی ڈائریکٹ شعاعیں چہرے کو نقصان پہنچاتی ہیں، ان شعاعوں سے بچنے کے لیے چہرے پر سن بلاک کا استعمال کریں۔

    چہرے کے لیے عرق گلاب سے بہتر کوئی سن بلاک نہیں، اس لیے دھوپ میں نکلنے سے قبل چہرے پر عرق گلاب کا چھڑکاؤ کرلیں، اسپرے والے عرق گلاب بازار میں آسانی سے دستیاب ہوتے ہیں۔

    دھوپ کی وجہ سے اگر رنگت سیاہ ہوجائے تو انگور کو توڑ کر اپنے چہرے پر ملیں، تھوڑی دیر بعد خشک ہونے پر چہرہ دھولیں، اس کے استعمال سے رنگت میں نکھار آجائے گا۔

    اسی طرح سونے سے پہلے اگر دودھ میں کھیرے کا رس شامل کر کے لگایا جائے تو بھی دھوپ کی وجہ سے چہرے کی ماند رنگت بھی کھل اٹھے گی، اس مکسچر کو ہاتھوں اور پیروں پر بھی لگا سکتے ہیں۔

    دھوپ سے جلی ہوئی رنگت اور متاثرہ جلد کو واپس بحال کرنے کے لیے مندرجہ ذیل طریقوں پر عمل کریں۔

    سورج کی روشنی سے ہونے والی جلد کی جلن کو کم کرنے کے لیے کھیرے کے چھلکے بہت مؤثر ہیں۔

    مسلا ہوا پپیتا اور پاؤڈر کا دودھ ملا کر پیسٹ بنالیں، اس پیسٹ کو چہرے پر لگائیں، یہ ماسک نہ صرف دھوپ سے جلی ہوئی رنگت کو نکھارتا ہے۔

    کچا آلو لے کر اسے دو حصوں میں کاٹ لیں، ایک ٹکڑا لے کر اسے اچھی طرح کچل کر یا پیس کر کپڑے پر پھیلا دیں اور رات کو سوتے وقت اسے اپنے چہرے پر لگائیں، تمام رات اس کا عرق جلد میں جذب ہو جائے گا۔

    صبح کو روئی کو پانی میں ڈبو کر اس سے چہرہ صاف کرلیں، دھوپ سے جلی ہوئی جلد کے لیے بہترین ہے اور اس کے استعمال سے آپ کی جلد کی رنگت بھی نکھر جائے گی۔

    بیسن، لیموں کا رس اور ہلدی کو خوب یکجان کر کے بلینڈ کرلیں، اس آمیزے کو تھوڑی دیر چہرے پر لگا رہنے دیں اور پھر خشک ہونے پر پانی سے دھولیں، اس کے استعمال سے دھوپ سے متاثرہ جلد کی اپنی حالت بحال ہوجائے گی اور سیاہ رنگت کو نکھارنے اور جلد کو خوبصورت بنانے میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔

  • بارشوں کے دوران گھر کا خیال کیسے رکھا جائے؟

    بارشوں کے دوران گھر کا خیال کیسے رکھا جائے؟

    مون سون کی بارشوں کے دوران جہاں ہر طرف ہریالی دکھائی دیتی ہے وہیں اس موسم میں گھروں کی چھت ٹپکنے اور پھپھوندی لگنے کا خطرہ بھی رہتا ہے، تاہم اس موسم میں آپ اپنا گھر میں گزارا گیا وقت بہترین بھی بنا سکتے ہیں۔

    اس کے لیے آپ کو کچھ طریقے اپنانے ہوں گے۔

    بارشوں کے بعد اپنے فرینچر کو دوبارہ پینٹ کریں، بارشوں میں نمی کے باعث دیمک یا دیگر قسم کے کیڑے لکڑی کی میز اور دھات کی کرسی پر حملہ کرنے کا انتظار کرتے ہیں۔ ایسے میں فرنیچر پر پینٹ کرنے سے یہ کیڑوں کا شکار ہونے سے محفوظ ہوجاتے ہیں۔

    لیمی نیٹڈ پینٹ، وارنش اور لیکویر کی کوٹنگ فرنیچر کو دوسری جلد دیتی ہے اور کیڑوں سے محفوظ رکھتی ہے۔

    بارشوں کے دوران ہم گھر کی کھڑکیوں کے قریب زیادہ وقت گزارتے ہیں لہٰذا کوشش کریں کہ کھڑکیوں کو خوبصورت بنائے رکھیں۔ کھڑکی پر رولر بلائنڈز اور ملٹی لیئر والے پردے کھڑکی کی خوبصورت کو چار چاند لگا دیں گے۔

  • دھوپ سے گہری ہونے والی رنگت کو کیسے صاف کیا جائے؟

    دھوپ سے گہری ہونے والی رنگت کو کیسے صاف کیا جائے؟

    گرمیوں کے موسم میں جلد کا جھلس جانا عام بات ہے۔ باہر نکلنے والے افراد کو خاص طور پر اس مسئلے کا سامنا ہوتا ہے۔ جھلسی ہوئی جلد ایک دو دن تک تکلیف بھی دیتی ہے اس کے بعد اس کا رنگ گہرا ہوجاتا ہے۔

    اب جبکہ موسم گرما اپنے عروج پر ہے، ایسے میں اس موسم میں جھلس جانے والی جلد سے مندرجہ ذیل اجزا سے نجات پائی جاسکتی ہے۔

    دہی

    دہی کے ذریعے جھلسی ہوئی جلد سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے۔ ایک کپ دہی میں کھیرا، لیموں اور ٹماٹر کا رس شامل کریں۔ اب اس میں تھوڑا بیسن شامل کرلیں۔

    اب اس ماسک کو چہرے یا جہاں جلد جھلسی ہے وہاں لگائیں اور 30 منٹ کے لیے چھوڑ دیں۔ بعد میں نیم گرم پانی سے چہرے کو صاف کرلیں۔

    ایلو ویرا

    ایلو ویرا جھلسی ہوئی جلد سے نجات کا بہترین طریقہ ہے۔ سونے سے پہلے ایلو ویرا کو متاثرہ جلد پر لگائیں اور صبح اٹھ کے اچھی طرح دھو لیں۔ جب تک جلن ختم نہ ہو ایلو ویرا کا استعمال جاری رکھیں۔

    آلو

    آلو بھی جلن سے نجات کے لیے بے حد مفید ہے۔ آلو میں وٹامن سی موجود ہوتا ہے اور وٹامن سی جلد کے لیے بہت فائدہ مند ہوتا ہے، آلو کو قدرتی فیشل بھی کہا جاتا ہے۔

    آلوؤں کو چھیل کے ٹکڑوں میں کاٹ لیں اور بلینڈر میں پیس لیں۔ اب اس پیسٹ کو متاثرہ جلد پر 30 منٹ تک لگائیں۔ اس کے بعد ٹھنڈے پانی سے دھولیں۔ بہترین نتائج کے لیے اس پیسٹ میں لیموں بھی شامل کرلیں۔

    بیسن

    بیسن سن برن ختم کرنے کا بہترین نسخہ ہے۔ بیسن کے ذریعے سے جلد کے مردہ خلیے نکل جاتے ہیں اور اس سے آپ کی جلد تروتازہ ہوجاتی ہے۔

    بیسن کو سادے پانی میں حل کریں اور گاڑھا سا پیسٹ بنا کے سن برن والے حصے پر لگالیں۔ 20 منٹ بعد اس پیسٹ کو صاف کرلیں۔ یہ عمل ہفتے میں 2 بار کرنے سے نہ صرف سن برن ختم ہوگا بلکہ آپ کا رنگ بھی صاف ہوجائے گا۔

  • نظر کے چشمے اور کرونا وائرس کا کیا تعلق ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف

    نظر کے چشمے اور کرونا وائرس کا کیا تعلق ہے؟ تحقیق میں اہم انکشاف

    کرونا وائرس سے بچاؤ کے لیے چند عادات کو نہایت ضروری قرار دیا گیا ہے جیسے کہ بار بار ہاتھ دھونا، ماسک پہننا، چہرے اور آنکھوں کو نہ چھونا اور سماجی فاصلہ رکھنا ہے۔

    اب حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق سے پتہ چلا کہ چشمے کا استعمال کرونا وائرس کے خطرے میں کمی کرسکتا ہے، ماہرین کا کہناہے کہ کرونا وائرس کے پھیلاؤ کی ایک بڑی وجہ ہاتھوں سے بار بار چہرے اور آنکھوں کو چھونا ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ نظر کا چشمہ استعمال کرنے والے افراد صحت مند بینائی والے افراد کی نسبت اپنے چہرے کو کم چھوتے اور آنکھوں کو کم مسلتے یا ہاتھ لگاتے ہیں۔

    اس تحقیق کے لیے 81 خواتین اور 223 مردوں کی عادات کا مشاہدہ کیا گیا۔

    مشاہدے میں دیکھا گیا کہ زیر مشاہدہ افراد نے ایک گھنٹے میں غیر ارادی طور پر 23 مرتبہ اپنا چہرہ چھوا اور اسی دوران انہوں نے 3 مرتبہ اپنی آنکھوں کو بھی چھوا لیکن وہ لوگ جو چشمہ استعمال کر رہے تھے انہوں نے یہ عمل 2 سے 3 گنا کم کیا تھا۔

    اس تحقیق کے نتائج کی ابھی تصدیق ہونا باقی ہے جس میں یہ بات ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ چشمہ استعمال کرنے والوں میں دوسرے افراد کی نسبت کووڈ 19 میں مبتلا ہونے کے 2 سے 3 فیصد امکانات کم ہوتے ہیں۔

  • کیا صرف فیس ماسک کرونا وائرس سے بچانے کے لیے کافی ہے؟

    کیا صرف فیس ماسک کرونا وائرس سے بچانے کے لیے کافی ہے؟

    کرونا وائرس کے آغاز سے ہی فیس ماسک پہننے پر بے حد زور دیا جارہا ہے تاہم اب ماہرین کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس سے بچنے کے لیے صرف فیس ماسک کافی نہیں بلکہ ماسک اور سماجی فاصلہ دونوں ہی ضروری ہیں۔

    حال ہی میں امریکا میں کی جانے والی ایک تحقیق میں 5 مختلف اقسام کے فیس ماسک مٹیریلز کو جانچا گیا کہ کھانسی یا چھینک کے دوران وہ وائرل ذرات کے پھیلاؤ کو کس حد تک روکتے ہیں۔

    تحقیق میں دیکھا گیا کہ ہر قسم کے مٹیریل نے ذرات کی تعداد کو ڈرامائی حد تک محدود کردیا، مگر یہ بھی دریافت ہوا کہ 6 فٹ سے کم فاصلے پر یہ محدود ذرات بھی دیگر افراد کو کووڈ 19 کا شکار کر سکتے ہیں۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ فیس ماسک یقیناً اس وبائی مرض سے بچانے میں مدد فراہم کرتا ہے، تاہم اگر لوگ ایک دوسرے کے بہت قریب ہوں گے، تو ان میں وائرس کی منتقلی کا امکان زیادہ ہوگا۔

    محققین کا کہنا تھا کہ فیس ماسک اور سماجی دوری دونوں کووڈ 19 سے بچاؤ کے لیے ضروری ہیں۔ اس مقصد کے لیے محققین نے ایک مشین تیار کی جس میں ایئر جنریٹر کو استعمال کیا گیا تھا جو انسانی کھانسی اور چھینک کی نقل کرسکتا تھا۔

    اس جنریٹر سسے ننھے ذرات کو ایئر ٹائٹ ٹیوب میں خارج کیا گیا، بالکل اس طرح جیسے کھانسی اور چھینک کے دوران منہ اور ناک سے ذرات ہوا میں خارج ہوتے ہیں، جس پر نظر رکھنے کے لیے کیمرا استعمال کیا گیا۔

    اس ٹیوب کے اندر 5 مختلف مٹیریل سے بنے فیس ماسکس کے ذریعے ان ذرات کو بلاک کیا گیا۔ ان ماسکس میں ایک عام کپڑے کا ماسک، ایک 2 تہوں والا کپڑوں کا ماسک، ایک گیلا 2 تہوں والا ماسک، ایک سرجیکل ماسک اور ایک این 95 ماسک تھا۔

    محققین نے دریافت کیا کہ ہر ماسک نے بڑی تعداد میں ذرات کو بلاک کردیا۔

    کپڑے کے عام ماسک سے 3.6 فیصد ذرات آر پار ہوسکے جبکہ این 95 نے 10 فیصد ذرات کو بلاک کیا۔

    تاہم 6 فٹ کے کم فاصلے پر یہ بہت کم ذرات بھی عام فیس ماسک استعمال کرنے والے افراد کو بیمار کرسکتے ہیں، خصوصاً اس وقت جب کووڈ 19 کا شکار کوئی فرد متعدد بار چھینکیں یا کھانسنے پر مجبور ہوجائے۔

    محققین کا کہنا تھا کہ فیس ماسک کے بغیر تو یہ ذرات تیزی سے ایک سے دوسرے میں منتقل ہوسکتے ہیں، مگر فیس ماسک سے بھی سو فیصد تحفظ نہیں ملتا بلکہ سماجی دوری کا خیال رکھنا ضروری ہے۔

  • کرونا وائرس: عینک والے افراد کے لیے خوشخبری

    کرونا وائرس: عینک والے افراد کے لیے خوشخبری

    بیجنگ: ماہرین نے عینک پہننے والوں کو خوشخبری سنا دی، ماہرین کا کہنا ہے کہ عینک پہننے والے افراد میں کرونا وائرس کا شکار ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

    حال ہی چینی ماہرین نے اپنی ایک تحقیق میں بتایا ہے کہ گھر سے باہر نکلتے ہوئے عینک پہننے والوں کو کرونا وائرس لاحق ہونے کا خطرہ دوسروں کی نسبت کئی گنا کم ہوتا ہے۔

    تحقیق کے لیے عینک پہننے والے ہزاروں مرد و خواتین کا جائزہ لیا گیا تو پتہ چلا کہ کم از کم 8 گھنٹے عینک پہننے والوں کو کرونا وائرس لاحق ہونے کا خطرہ 5.8 فیصد کم تھا۔

    تحقیق میں نن چنگ یونیورسٹی کے ماہرین نے ہزاروں لوگوں کے چشمہ پہننے کی عادت اور ان کو وائرس لاحق ہونے کے امکان کا تجزیہ کر کے نتائج مرتب کیے۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ اس سے پہلے بھی ثابت ہوچکا ہے کہ بیشتر لوگوں کو کرونا وائرس آنکھوں کے ذریعے لاحق ہوتا ہے۔

    وائرس ان کی آنکھوں میں ہوا میں معلق لعاب کے قطروں سے یا ہاتھوں سے آنکھوں کو چھونے سے داخل ہوتا ہے، چنانچہ جن لوگوں نے عینک پہن رکھی ہو، وہ ان دونوں خطرات سے محفوظ رہتے ہیں۔

    ماہرین کی تجویز ہے کہ کمزور بصارت کا شکار افراد کے علاوہ دیگر افراد بھی وائرس سے محفوظ رہنے کے لیے چشمے کا استعمال کرسکتے ہیں۔

  • امریکی پابندیاں مسترد، ایرانی تیل کی خریداری جاری رکھیں گے، چین

    امریکی پابندیاں مسترد، ایرانی تیل کی خریداری جاری رکھیں گے، چین

    بیجنگ : چینی وزارت خارجہ نے امریکی پابندیوں پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ جوہری معاہدے کا پاس رکھتے ہوئے ایران کو اپنا تیل برآمد کرنے کا موقع دیا جائے۔

    تفصیلات کے مطابق چین نے اعلان کیا ہے کہ وہ ایران کے خلاف لگائی گئی امریکی پابندیوں کے باوجود ایران سے تیل خریدنے کا سلسلہ جاری رکھے گا، ہم امریکا کی طرز پر ایرانی تیل کی درآمدات کم سے کم کرنے کی پالیسی پر نہیں چلیں گے۔

    چینی وزارت خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم یک طرفہ سزاوں کے خلاف ہیں،ہمارا مطالبہ ہے کہ جوہری معاہدے کا پاس رکھتے ہوئے ایران کو اپنا تیل برآمد کرنے کا موقع دیا جائے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق چینی وزارت خارجہ میں اسلحہ کنڑول کے ڈائریکٹر جنرل فو کانگ نے صحافیوں کو بتایا کہ چین ایران کے خلاف لگائی گئی امریکی پابندیوں کے باوجود ایران سے تیل خریدنے کا سلسلہ جاری رکھے گا۔

    یاد رہے گذشتہ چند مہینے قبل امریکا نے جوہری معاہدے سے نکلنے کا اعلان کرتے ہوئے ایران پر پابندیاں عاید کر دی تھیں۔

    چینی وزارت خارجہ میں اسلحہ کنڑول کے ڈائریکٹر جنرل فو کانگ نے صحافیوں کو بتایا کہ ہم امریکا کی طرز پر ایرانی تیل کی درآمدات کم سے کم کرنے کی پالیسی پر نہیں چلیں گے۔

    یاد رہے کہ مئی 2018ءمیں معاہدے سے امریکا کی علیحدگی کے بعد ایران کی تیل برآمدات میں خاطر خواہ کمی واقع ہوئی ہے۔

  • بہن کو بچاتے ہوئے کمسن بھائی جان جاں بحق ہوگیا

    بہن کو بچاتے ہوئے کمسن بھائی جان جاں بحق ہوگیا

    لندن : باپ کے حملے سے اپنی بہن جکو بچانے والا دس سالہ بچہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا، آٹھ سالہ بہن کو تشویش ناک حالت میں اسپتال میں منتقل کیا گیا جہاں وہ زندگی موت کے درمیان جوج رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ریاست اسکاٹ لینڈ کے علاقے کوپراینگز کے رہائشی کین مورس نامی بچے نے کمسنی کے باوجود بہادری کی مثال قائم کردی، 10 سالہ اپنی آٹھ سالہ لڑکی کو اپنے باپ سے بچاتے ہوئے خود ہلاک ہوگیا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ 39 سالہ اینڈریو مورس نے عدالت میں اعتراف کیا کہ اس نے کین پر چھ مرتبہ چاقو سے حملہ کیا تھا۔

    عدالت میں پیش کی گئی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ کین زخمی ہونے کے باوجود 90 منٹ تک اپنی بہن کو بچاتا رہا اور بہن کے کمرے باہر ہی دم توڑ گیا۔

    مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ چاقو زنی کی واردات میں زخمی ہونے والی آٹھ سالہ بچی کو انتہائی تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔

    گلاسگو ہائی کورٹ کے جج لارڈ مُلہالینڈ کا کہنا تھا کہ ’کین مورس نے کم عمری کے باوجود ناقابل یقین بہاردی اور قربانی کی مثال قائم کردی‘۔

    کین مورس کی 38 سالہ ماں کا کہنا تھا کہ میری آنکھوں کے سامنے میرے بیٹے نے بہاردی سے اپنی بہن کو بچاتے ہوئے اپنی جان قربان کی، میں نے ایسا بہادر انسان نہیں دیکھا جو اپنی زندگی دوسرے کے لیے قربان کردے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ عدالت نے گزشتہ روز اینڈریو مورس پر ایک بہترین گلوکار اور جنگلی حیات کےلیے کام کرنے کے حوالے سے پُرجوش بچے (کین مورس) کو قتل کرکے جرم میں فرد جرم کی تھی۔

    خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ سابق فوجی اینڈریو مورس نے اپنے بیٹے اور بیٹی کو چاقو زنی کا نشانہ بنانے کے بعد خود کو بھی خنجر کے وار سے زخمی کیا اور تیسری منزل سے چھلانگ لگادی جس کے باعث اسے شدید زخم آئے تھے۔

  • امریکہ کے کمپیوٹر نیٹ ورکس کو خطرہ‘ صدر ٹرمپ کا قومی ہنگامی صورتحال کا اعلان

    امریکہ کے کمپیوٹر نیٹ ورکس کو خطرہ‘ صدر ٹرمپ کا قومی ہنگامی صورتحال کا اعلان

    واشنگٹں : صدر ٹرمپ نے اپنے آرڈر کے ذریعے امریکی کمپنیوں کو غیر ملکی حریف ٹیلی کام کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنے سے منع کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملک کے کمپیوٹرنیٹ ورکس کوغیر ملکی حریف کمپنیوں سے بچانے کے لیے قومی ہنگامی صورت حال کا اعلان کر دیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کے ذریعے امریکی کمپنیوں کو غیر ملکی حریف ٹیلی کام کمپنیوں کی خدمات استعمال کرنے سے منع کیا جن کے بارے میں یہ خیال ظاہر کیا جا رہا ہے کہ وہ ملک کی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں۔

    صدر ٹرمپ نے ایگزیکٹو آرڈر میں کسی بھی کمپنی کا نام خاص طور پر نہیں لیا ہے۔تاہم تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ صدر ٹرمپ نے خاص طور پر چین کی ٹیلی کام کمپنی ہواوے کے حوالے سے یہ اقدام اٹھایا ہے۔

    امریکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ بہت سے ممالک جن میں امریکہ بھی شامل ہے نے اس تشویش کا اظہار کیا ہے کہ چین نگرانی کے لیے چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے کی مصنوعات کو استعمال کر سکتا ہے۔

    دوسری جانب ہواوے نے ان الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کا کام کسی کے لیے بھی خطرے کا باعث نہیں ہے۔ صدر ٹرمپ نے اپنے آرڈر کے ذریعے امریکی کمپنیوں کو غیر ملکی حریف ٹیلی کام کمپنیوں کی خدمات حاصل کرنے سے منع کر دیا ہے۔

    وائٹ ہاوس کی جانب سے جاری ہونے والے ایک بیان کے مطابق صدر ٹرمپ کے آرڈر کا مقصد ’امریکہ کو غیر ملکی حریف کمپنیوں سے بچانا ہے جو فعال اور تیزی سے معلومات اور مواصلاتی ٹیکنالوجی اور خدمات کے مسلسل استعمال کے لیے حساس ہیں۔

    بیان کے مطابق صدر ٹرمپ کا یہ اقدام کامرس سیکریٹری کو یہ اختیار دیتا ہے کہ وہ ’ایسے ٹرانزیکشن کو روکے جو ملک کی قومی سلامتی کے لیے خطرہ بن سکتے ہیں۔

    امریکہ کی وفاقی کمیونیکیشنز کمیشن کے چیئرمین اجیت پائی نے امریکی صدر کے اس اقدام کا خیر مقدم کیا ہے۔ایک بیان میں ان کا کہنا ہے یہ اقدام امریکہ کے نیٹ ورکس کو محفوظ رکھنے کے لیے ایک اہم قدم ہے۔

    خیال رہے کہ امریکہ پہلے ہی وفاقی ایجنسیوں کو ہواوے کمپنی کی مصنوعات کے استعمال کو محدود کر چکا ہے اور اپنے اتحادیوں کو ایسا کرنے کی حوصلہ افزائی کر رہا ہے جبکہ آسٹریلیا اور نیوزی لینڈ نے نیکسٹ جینریشن کے فائیو جی موبائل نیٹ ورکس میں چینی کمپنی ہواوے گیئر کے استعمال کو روک دیا ہے۔

    لیکن چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے نے شدت سے ان الزامات کو مسترد کیا ہے۔دریں اثنا ہواوے کے چیئرمین لیانگ ہو نے کہا ہے کہ وہ منگل کو لندن میں ہونے والے ایک ملاقات کے دوران ’حکومتوں کے ساتھ غیر جاسوسی معاہدوں پر دستخط کرنے کے لیے تیار ہیں۔

  • پولینڈ میں عدالتی اختیارات محدود کرنے کے خلاف یورپی یونین کی کارروائی

    پولینڈ میں عدالتی اختیارات محدود کرنے کے خلاف یورپی یونین کی کارروائی

    برسلز : یورپی کمیشن نے پولینڈ کے خلاف قانونی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے وارسا حکومت کو باقاعدہ تحریری نوٹس جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پولینڈ حکومت کی جانب سے ایک سال قبل متنازعہ قانون متعارف کرایا تھا جس کے تحت تمام ججز سربراہ مملکت کے زیر کنٹرول ہوں گے۔

    یورپی یونین کا مؤقف ہے کہ انصاف سے متعلق حالیہ پولینڈ میں ہونے والی حالیہ ترامیم ملکی عدلیہ کے خود مختاری اور ججوں کی آزادی کو منفی طور پر متاثر کرتی ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین کی جانب سے پولینڈ کو خط کا جواب دینے کےلیے دو ماہ کی مہلت دی گئی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ یورپی کمیشن کی جانب سے اس سے قبل ہنگری کے خلاف بھی اسی طرز کی کارروائی شروع کی جاچکی ہے۔

    یورپین کمیشن کے نائب صدر فرانس ٹمّرمین کا کہنا ہے کہ مذکورہ متنازعہ نظام 2017 میں متعارف کرایا گیا تھا جس کے ذریعے ججز کو سربراہ مملکت کے کنٹرول میں دیا گیا تھا۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جو پولش ججز مذکورہ ترامیم کے خلاف عوامی سطح پر گفتگو کررہے تھے ان کے خلاف نظم و ضبط کی خلاف ورزی کرنے پر حکومت کی نیشنل کونسل آف جوڈیسری نے نشانہ بنانا شروع کردیا ہے۔

    جرمن میڈیا کے مطابق وہ ججز جنہوں نے یورپی عدالت برائے انصاف میں مذکورہ ترامیم سے متعلق سوال کیا تھا پولش حکومت نے ان کے خلاف بھی تحقیقیات کا آغاز کردیا ہے۔