Tag: Protected from diseases

  • لہسن نہار منہ کیوں کھانا چاہیے؟

    لہسن نہار منہ کیوں کھانا چاہیے؟

    لہسن ہمارے تقریباً تمام پکوانوں میں استعمال کیا جاتاہے، لوگ اسے سبزی مسالا اور اچار کے طور پر بھی استعمال کرتے ہیں تاہم بہت کم لوگ اس کے فوائد کے بارے میں جانتے ہیں۔

    لہسن ایک ایسی غذا ہے جس کا استعمال زمانہ قدیم سے دوا کے طور پر بھی کامیابی سے استعمال ہوتا آیا ہے اور یہ طریقہ آج بھی اتنا ہی فائدہ مند ہے۔

    لہسن کے چند جوے صبح کے وقت کھانے کے کیا فوائد ہیں؟ آج ہم آپ کو اس حوالے سے بہت مفید معلومات فراہم کریں گے۔

    لہسن میں پائے جانے والے غذائی اجزاء ہمارے جسم کے لیے کافی فائدہ مند ہوتے ہیں کیونکہ اس میں وٹامنز کی مقدار زیادہ ہوتی ہے، یہ ہمیں کئی بیماریوں سے بھی بچاتا ہے۔

    ماہرین غذائیت کے مطابق لہسن فاسفورس، زنک، پوٹاشیم اور میگنیشیم جیسے معدنیات سے بھرپور ہوتا ہے۔ اس میں وٹامن سی، وٹامن کے، فولیٹ(وٹامن B9)، نیاسین(وٹامن B3) اور تھامین(وٹامن B1 مونو) بھی اچھی مقدار میں پائے جاتے ہیں۔ جس کی وجہ سے یہ ہمیں کئی بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔

    اگر کھانسی اور زکام کے ساتھ انفیکشن کا مسئلہ ہو تو لہسن کی دو کلیاں کچل کر صبح خالی پیٹ کھانا سب سے زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔

    کچھ ماہرین صحت کے مطابق بچوں اور نوزائیدہ بچوں کو لہسن کی کلی دھاگے میں باندھ کر گلے میں پہنانے سے ان کو بلغم کی علامات سے نجات ملتی ہے۔

    اگر کسی کو ہاضمے کی پریشانی ہے تو کچے لہسن کو اپنی خوراک میں شامل کرنے سے ان کے ہاضمے کے مسائل ٹھیک ہو جاتے ہیں، لہسن آنتوں کو فائدہ پہنچاتا ہے اور جلن کو کم کرتا ہے، یہ پیٹ کے کیڑوں کو بھی مارتا ہے اور نقصان دہ بیکٹیریا کو ختم کردیتا ہے، آنت میں مفید بیکٹیریا کی حفاظت کرتا ہے۔

  • مٹکے کا پانی کن بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے؟

    مٹکے کا پانی کن بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے؟

    قدرت نے مٹی کے اندر ایسی زبردست تاثیر رکھی ہے کہ اس کے برتن میں رکھا ہوا پانی نہ صرف ٹھنڈا رہتا ہے بلکہ بہت سی بیماریوں سے محفوظ بھی رکھتا ہے۔

    مٹی کی صراحی یا مٹکوں سے پانی پینا ہماری روایات کا حصہ رہا ہے یہ چیزیں وقت کے ساتھ ساتھ معدوم ہوتی جا رہی ہیں. اب لوگ پانی پینے کے لیے شیشے کے گلاس کا استعمال کرتے ہیں اور فریج سے نکال کر ٹھنڈا پانی پی لیتے ہیں۔

    لیکن کیا آپ مٹکوں یا صراحی سے پانی پینے کی افادیت اور اس کے طبی فوائد سے آگاہ ہیں، اگر نہیں تو زیر مضمون پڑھنے سے آپ کے علم میں یقیناً اضافہ ہوگا۔

    مٹکے کا پانی قدرتی طور پر بدلتے ہوئے موسم کے حساب سے ٹھنڈا رہتا ہے مٹی کے اندر قدرتی الکلائن ہوتا ہے جو کہ جسم کے پی ایچ لیول کو متوازن رکھتا ہے۔

    انسانی جسم میں ایسیڈک ایسڈ ہوتا ہے، مٹی میں الکلائن کی فراہمی ہونے کی وجہ سے یہ پیٹ درد، معدے کی سوزش، تیزابیت او دیگر اندرونی درد کی شکایات کو دور رکھتا ہے۔

    گھر میں فریج ہو تب بھی لوگ مٹکے کا پانی پینا پسند کرتے ہیں، اس وجہ سے اس گرمی کے موسم میں بازاروں میں مٹی سے بنے ہوئے بہت سارے برتن فروخت ہو رہے ہیں۔

    مٹکے کی سب زیادہ خریداری گرمی کے آغاز یعنی اپریل کے مہینے میں شروع ہوتی ہے اور پورے موسم گرما تک جاری رہتی ہے۔

    گرمیوں میں دن کے وقت پانی پینا بہت ضروری ہے، زیادہ درجہ حرارت کی وجہ سے جسم سے بہت زیادہ پانی ضائع ہو جاتا ہے، اس لیے دن میں وقفے وقفے سے پانی پینا بہت ضروری ہے۔

    یہ بات قابل ذکر ہے کہ گرمیوں میں مٹکے کا استعمال بہت مفید ہے، جب پانی کو مٹکے میں رکھا جاتا ہے تو یہ توانا بخش ہوجاتا ہے۔ مٹکے کا پانی خالص ہوتا ہے اور اس میں مختلف قسم کے معدنیات پائے جاتے ہیں جو جسم کے لیے فائدہ مند ہیں۔

    مٹکے کا پانی روزانہ پینے سے ہمارا نظام ہاضمہ صحت مند رہتا ہے، مٹکا اپنے اردگرد کی گرمی کو جذب کرتا ہے جس کی وجہ سے مٹکے کا درجہ حرارت کم ہوجاتا ہے اور اس کا پانی پینے میں ٹھنڈا محسوس ہوتا ہے۔

  • میڈیٹیرین ڈائٹ کتنی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے؟ حیران کن تحقیق

    میڈیٹیرین ڈائٹ کتنی بیماریوں سے محفوظ رکھتی ہے؟ حیران کن تحقیق

    ماہرین صحت میڈیٹیرین ڈائٹ کو دنیا کی بہترین ڈائٹ قرار دیتے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ یہ طرز عمل انسان کو بہت سی سنگین بیماریوں سے محفوظ رکھتا ہے۔

    میڈیٹیرین ڈائٹ پلان کسے کہتے ہیں؟

    میڈیٹیرین ڈائٹ زائد مقدار میں پھلوں، سبزیوں، مکمل اناج، زیتون کے تیل اور مچھلی پر مشتمل ایک مکمل ڈائٹ پلان ہے۔ اس ڈائٹ پلان پر عمل کرنے والے افراد میٹابولک سنڈروم کے نقصانات سے محفوظ رہتے ہیں۔

    اس بات سے تو سب ہی واقف ہیں کہ میٹابولک سنڈروم میں موٹاپا، ہائی بلڈپریشر اور دیگر دل کی بیماریوں جیسے نقصانات شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ میڈیٹیرین ڈائٹ ڈپریشن سے بچانے میں بھی مددگار ثابت ہوتی ہے۔

    مذکورہ ڈائٹ پلان پر عمل کرنے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ وہ تمام اشیاء لازمی کھائی جائیں تاہم ادھیڑ عمر کے لوگوں کو ہرممکن اس کی کوشش کرنا چاہیے کہ وہ میڈیٹیرین ڈائٹ میں شامل تمام غذاؤں کو اپنی خوراک کا حصہ بنائیں۔

    غذائی ماہرین کا کہنا ہے کہ خوراک میں اگر صرف مچھلی اور سبزیوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال ہی کرلیا جائے تو صحت پر اس کے بھی اچھے نتائج مرتب ہوتے ہیں۔

    طبی جریدے برٹش نیوٹریشن آف جرنل میں شائع تحقیق کے مطابق ماہرین نے 800 مرد و خواتین پر میڈیٹیرین ڈائٹ کے اثرات اور ڈپریشن کی سطح جانچنے کے لیے تحقیق کی۔

    تحقیق میں شامل رضا کاروں میں سے نصف سے زیادہ خواتین تھیں اور زیادہ تر رضاکاروں کی عمر 73 برس تھی۔

    ماہرین نے تمام افراد سے اپنی غذا سمیت ان میں ڈپریشن کی علامات سے متعلق سوالات کیے اور پھر ان کی صحت کا بھی جائزہ لیا۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ میڈیٹیرین ڈائٹ سے مجموعی طور پر 20 فیصد تک ڈپریشن میں کمی آ سکتی ہے جب کہ خواتین میں یہ سطح 28 فیصد تک ہوسکتی ہے۔

  • موسم سرما میں ’دہی‘ کن امراض سے محفوظ رکھتی ہے؟

    موسم سرما میں ’دہی‘ کن امراض سے محفوظ رکھتی ہے؟

    دہی بچوں کے ساتھ ساتھ بڑوں میں بھی یکساں پسند کی جاتی ہے۔ دہی کا استعمال سردیوں میں کئی فوائد دیتا ہے اسے سپر فوڈ سمجھا جاتا ہے کیونکہ اس میں صحت کے بے شمار فوائد موجود ہیں۔

    دہی غذائیت سے بھرپور نعمت ہے۔ یہ پروٹین اور کیلشیم حاصل کرنے کا ایک حیرت انگیز ذریعہ ہے اور یہ میٹابولزم کو بہتر بناتا ہے۔ ذیل میں دہی کے فائدے موجود ہیں جو ہمارے جسم کے لیے نہایت ضروری ہیں۔

    دہی میں پروٹین، کیلشیم، وٹامنز اور پروبائیوٹکس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ دہی ہڈیوں اور دانتوں کو تحفظ فراہم کرنے کے ساتھ ہاضمہ کے مسائل کو روکنے میں بھی مدد کر سکتی ہے۔

    کم چکنائی والی دہی وزن کم کرنے والی غذا میں پروٹین کا ایک مفید ذریعہ ہوتی ہے۔ دہی میں پائے جانے والے پروبائیوٹکس مدافعتی نظام کو بڑھا سکتے ہیں۔

     Yogurt

    اگر آپ سردیوں میں نزلہ زکام اور بخار کا شکار ہیں تو دہی کا استعمال کرکے دیکھیں، یہ ان بیماریوں کی شدت کو کم کرنے یا ان سے بچاؤ میں مددگار ثابت ہوسکتا ہے۔

    وینڈربلٹ یونیورسٹی سکول آف میڈیسن کی تحقیق کے مطابق دہی میں پائے جانے والے دوستانہ بیکٹیریا عام زکام کی علامات کو کم کرنے میں مدد دیتے ہیں۔

    یہ بیکٹیریا جنہیں ہیومن فرینڈلی پروبائیوٹکس بھی کہا جاتا ہے۔17دیگر تحقیقی مقالوں سے موازنہ کیا گیا تو معلوم ہوا کہ سابقہ کسی بھی روایتی دوائی سے زیادہ فائدہ مند ثابت ہوئے۔

    عام طور پر الرجی اور سردی کے بخار کا سبب بنتا ہے، جس کی وجہ سے ناک، آنکھوں، گلے اور دیگر حصوں میں سوجن اور خارش ہوتی ہے تاہم دہی کے استعمال سے ان سب امراض کی شدت کو کم کیا جاسکتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق ٹھنڈ کے بخار کے لیے دہی کے استعمال سے صحت پر کوئی منفی اثرات مرتب نہیں ہوتے۔

  • گرمیوں میں بیماریوں سے محفوظ رہنے کا نہایت آسان نسخہ

    گرمیوں میں بیماریوں سے محفوظ رہنے کا نہایت آسان نسخہ

    لوکی جیسی سبزی کے لیے جس کی تعریف میں صرف یہ کہہ دینا کافی ہے کہ یہ آقائے دو جہاں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پسندیدہ ترین سبزی ہے۔

    مشکوۃ شریف کے مطابق حضرت انس بن مالکؓ فرماتے ہیں کہ وہ اور نبی کریم سالن تناول فرما رہے تھے تو انس بن مالکؓ نے دیکھا کہ نبی کریم سالن میں لوکی ڈھونڈ کر تناول فرما رہے تھے۔

    گرمی کے ستائے افراد کچھ نہ کچھ اس کا توڑ کرتے ہی رہتے ہیں جس کیلئے ہلکی اور تازہ غذا کا استعمال بے حد ضروری ہے، سبزی اور پھلوں کے جوس کے استعمال کے علاوہ متعدد جتن کیے جاتے ہیں جس کا مقصد گرمی سے محفوظ رہنا یا اسے دور بھگانا ہوتا ہے۔

    اس حوالے سے ماہرین کا کہنا ہے کہ وٹامن سی سے بھر پور لوکی کے استعمال سے موسم گرما میں گرمی کی شدت سمیت کئی بیماریوں سے بچا جا سکتا ہے، ماہرین کولیسٹرول لیول، شوگر لیول اور بلڈ پریشر متوازن رکھنے کے لیے لوکی تجویز کرتے ہیں۔

    گرمی کے موسم میں استعمال ہونے والی ایک مشہور سبزی لوکی بھی ہے جس کے متعدد طبی فوائد ہیں،خاص طور پر اس کے جوس کا استعمال نہ صرف وزن کو کم کرنے میں مدد گار ثابت ہوتا ہے بلکہ اس کا کولنگ ایجنٹ جسم سے زہریلے اور فاضل مادے کے خاتمے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

    لوکی کیلشیم، پوٹاشیم اور فولاد فراہم کرنے کا اہم ذریعہ ہے، لوکی کا جوس پینے سے معدے کی سختی میں کمی آتی ہے، تیزابیت اور معدے کی جلن کو دور ہوتی ہے، آنتوں سے تیزابیت اور انفکیشن کا خاتمہ ہوتا ہے۔

    ایک گلاس لوکی کے جوس میں لیموں ملا کر پینے سے جسم ہلکا پھلکا رہتا ہے اور توانائی میں بھی کمی نہیں آتی۔ طبی ماہرین کے مطابق لوکی کے استعمال سے کئی بیماریوں سے بچا جاسکتا ہے، وٹامن سی سے بھرپور لوکی کے دیگر بےشمار طبی فوائد ہیں۔